اتحاد نیوز اعظم گڑھ INA NEWS: مسلمانوں کو اپنی حکمت عملی تبدیل کرنے کی ضرورت ہے اور اپنی سیاسی حصہ داری کی فکر کرنی چاہیے: فیضی نعمانی ندوی

اشتہار، خبریں اور مضامین شائع کرانے کیلئے رابطہ کریں…

9936460549, 7860601011, http://www.facebook.com/inanews.in/

Tuesday, 5 March 2019

مسلمانوں کو اپنی حکمت عملی تبدیل کرنے کی ضرورت ہے اور اپنی سیاسی حصہ داری کی فکر کرنی چاہیے: فیضی نعمانی ندوی

شاہ گنج/جونپور(آئی این اے نیوز 5/مارچ 2019) انہیں کسی مخصوص پارٹی کے امیدواروں کو ہرانے کے بجائے اپنی سیاسی حصہ داری کی فکر کرنی چاہیے یہ باتیں جمیعت الشباب جمدہاں کے جنرل سکریٹری فیضی نعمانی ندوی  نے خصوصی گفتگو میں کہا، انھوں نے کہا کہ انتخابات ہوتے رہے ہیں اور آئندہ بھی ہوتے رہیں گے مسلمانوں کو جمہوری اداروں میں نمائندگی بڑھانے کی کوشش کرنی چاہیے اب تک زیادہ تر الیکشن میں مسلمان کسی مخصوص پارٹی کو شکست دینے کیلئے پریشان رہے ہیں،
جس کا نتیجہ ہے کہ لوک سبھا راجیہ سبھا اسمبلی سے لیکر پنچایتی راج کی اکائیوں میں بھی مسلمانوں کی نمائندگی کم ہوتی گئی، آزادی کے بعد سے سیکولر پارٹیوں کو ہم ووٹ دیتے رہے، انہیں طاقت پہونچاتے رہے تاکہ ملک میں جو فرقہ پرست طاقتیں ہیں ان کو کمزور کریں، اس حکمت عملی پر ہم نے اب تک عمل کیا اور پورے اخلاص کے ساتھ کیا لیکن اس حکمت عملی کا کیا نتیجہ نکل رہا ہے؟ جن کو ہم نے سیکولر سمجھ کر ان پر اعتماد کیا ہوا تھا، ان کا کیا کردار اب تک سامنے آیا ہے؟ کیا اب وقت نہیں آگیا ہے کہ ہم اپنی حکمت عملی پر نظر ثانی کریں مسلمان کبھی ایک سوراخ سے دوبار نہیں ڈسا جاتا، جبکہ ہم ہزاروں بار ڈسے جا چکے ہیں، اب صورت حال یہ ہیکہ نظر ہی نہیں آتا کہ ملک میں سیکولر ہے کون ؟آج عام مسلمانوں میں جو ایک بے چینی دیکھی جارہی ہے اور سمجھ میں نہیں آرہا ہے کہ کیا کریں، یہ ہماری تاریخ کا ایک اہم مرحلہ ہے اگر اس وقت قوم کی صحیح رہنمائی نہ کی گئی تو قوم ہار مان جائے گی اور شکست کھا جائے گی اور اس کے بعد قوم کا اٹھنا بہت مشکل ہوتا ہے.
 انھوں نے کہا کہ اب مسلمانوں کو اپنے حقوق کیلئے لڑائی لڑنے کی ضرورت ہے انہیں پنچایت سے لیکر پارلیمنٹ تک اپنی نمائندگی بڑھانے کیلئے حکمت عملی سے کام لینا چاہیے جب تک وہ اپنی پرانی حکمت عملی کو تبدیل نہیں کریں گے اپنی قیادت کو مضبوط نہیں کریں گے اپنے حقوق کی لڑائی خود نہیں لڑیں گے تب تک صورت حال میں تبدیلی کی کوئی امید نہیں کی جاسکتی، اب مسلمانوں کو خوف دلا کر ووٹ حاصل نہیں کیا جاسکتا کیوں کہ مسلمان بیدار ہو چکا ہے، مسلمانوں کو بھی حصہ داری ملنی چاہیے.