اتحاد نیوز اعظم گڑھ INA NEWS: مسلم مخالف ہے بہار پولیس، تھرڈ ڈگری دیکر کسٹڈی میں دو نوجوان کا قتل سوساشن کے منھ پر طماچہ: نظرعالم

اشتہار، خبریں اور مضامین شائع کرانے کیلئے رابطہ کریں…

9936460549, 7860601011, http://www.facebook.com/inanews.in/

Saturday, 9 March 2019

مسلم مخالف ہے بہار پولیس، تھرڈ ڈگری دیکر کسٹڈی میں دو نوجوان کا قتل سوساشن کے منھ پر طماچہ: نظرعالم

قتل معاملے میں ملوث پولیس پر قتل کا مقدمہ درج کر 24 گھنٹے کے اندر جیل نہیں بھیجا گیا تو پورے بہار میں ہوگا احتجاج: بیداری کارواں

محمدسالم آزاد
ـــــــــــــــــــــــ
سیتامڑھی/بہار(آئی این اے نیوز 9/مارچ 2019) پوربی چمپارن کے چکیا تھانہ حلقہ کے رام ڈیہا باشندہ محمد غفران و محمد تسلیم کو سیتامڑھی ضلع کے ڈمرا تھانہ کی پولیس نے منگل کو پوچھ تاچھ کے لئے دونوں نوجوان کو اٹھاکر لے گئی تھی جسے تھرڈ ڈگری کا استعمال کر کے قتل کردیا گیا، جو نہ صرف پوری انسانیت نواز کے منھ پر طماچہ ہے بلکہ سوساشن کے منھ پر بھی بڑا طماچہ ہے، دونوں نوجوان کے گارجین کا صاف لفظوں میں کہنا ہے کہ پولیس نے اِن کے بیٹھے کو زبردستی جرم قبول کرنے کے لئے تھرڈ ڈگری کا استعمال قتل کردیا ہے؟ دونوں نوجوان کو پولیس نے اس قدر پیٹا کے دونوں کوما میں چلے گئے اور پھر پندرہ منٹ کے اندر ہی
دونوں نے دم توڑ دیا، آل انڈیا مسلم بیداری کارواں دونوں نوجوان کے قتل کی سخت مذمت کرتا ہے اور حکومت کے مکھیا نتیش کمار اور ضلع پولیس کپتان سے یہ مطالبہ کرتا ہے کہ قتل میں ملوث پولیس افسران پر قتل کا مقدمہ درج کر 24 گھنٹے کے اندر جیل میں ڈالے، سسپنڈ سے کام نہیں چلے گا، اگر ایسا نہیں کیا گیا تو پھر پورے بہار میں اقلیت مخالف حکومت کے خلاف احتجاج کی صدا بلند کی جائے گی، ساتھ ہی وزیراعلیٰ کو آل انڈیا مسلم بیداری کارواں نے درخواست لکھ یہ مطالبہ کیا ہے کہ دو نوں جوان کے قتل معاملے کی سی بی آئی سے جانچ کرائی جائے، مذکورہ باتیں آل انڈیا مسلم بیداری کارواں کے قومی صدرنظرعالم نے پریس بیان میں کہا۔ مسٹرعالم نے آگے کہا کہ پہلے ہی نتیش حکومت سیتامڑھی فساد پر چپی سادھ مسلمانوں پر ہوئے آتنک کو دبانے کا ننگا کھیل کھیل چکی ہے، اتناہی نہیں پچھلے دنوں ہوئے فساد میں زین الانصاری کا سرعام قتل کو بھی نتیش حکومت نے ٹھنڈے بستے میں ڈال دیا ہے، جس سے پورے اقلیتی طبقہ میں ریاستی حکومت اور حکومت کے مکھیا نتیش کمار کے خلاف کافی غصہ پایا جارہا ہے، پچھلے کچھ مہینوں سے سیتامڑھی کے اقلیتوں پر یکطرفہ حملہ کیا جارہا ہے، لگاتار مآب لنچنگ میں لوگوں کو مارا جارہا ہے، فساد کے نام پر اقلیتوں کی دکانیں، مکانات جلائے اور لوٹے جارہے ہیں، پھر بھی نتیش حکومت خود کو اقلیتوں کا ہمدرد بتاتی ہے، ایک کہاوت ہے "شرم تم کو مگر نہیں آتی" پورے بہار میں اقلیتوں میں اُترپردیش حکومت کے طرز پر نتیش حکومت نے بھی کام شروع کردیا ہے جس سے بہار کا اقلیتی طبقہ خود کو غیرمحفوظ محسوس کرنے لگے ہیں، حکومت اگر واقعی اقلیتوں کی ہمدرد ہے، بہار میں قانون کا راج، نیائے کے ساتھ وِکاس کا دعوی کرتی ہے تو سیتامڑھی فسادیوں پر قانونی کارروائی کرے، محمدتسلیم، محمدغفران اور زین الانصاری کے قاتل پر قتل کا مقدمہ درج کر سبھی مجرم کو جیل میں ڈالے۔ اگر حکومت ایسا نہیں کرتی ہے اور اقلیتوں کے اندر پنپ رہے خوف و حراس کے ماحول کو روک نہیں پاتی ہے تو آنے والے 2019-2020 کے انتخاب میں بڑا نقصان بھگتنے کو تیار رہے، نتیش جی اگر اس خوش فہمی میں جی رہے ہیں کہ بلیاوی، خورشید عالم اور عبدالقیوم جیسے لوگوں کو اپنی پارٹی میں جگہ دے کر اقلیتوں کو بے قوف بناکر اقلیتوں کو2019-2020 میں پھر سے ٹھگ لیں گے اور اقلیتوں کا ووٹ حاصل کرلیں گے تو یہ بہت بڑی بھول ہے۔
مسٹرنظرعالم نے آخر میں بتایا کہ 9 مارچ کو آل انڈیا مسلم بیداری کارواں کے بینرتلے پٹنہ کے گردنی باغ میں مدرسہ بورڈ کے چیئرمین عبدالقیوم کی منمانی کے خلاف احتجاج ہونا تھا جسے سیتامڑھی معاملے کو لیکر آگے بڑھا دیا گیا ہے، 11 مارچ کو ہوگا، پٹنہ میں عبدالقیوم کے خلاف احتجاج، 9 اور 10 مارچ کو دربھنگہ اور مدھوبنی میں محمد غفران اور محمد تسلیم کے قتل کے خلاف بیداری کارواں احتجاج کرے گا.