اتحاد نیوز اعظم گڑھ INA NEWS: الفلاح فرنٹ کا راشٹریہ علماء کونسل، ایم آئی ایم، مسلم لیگ، ویلفئیر پارٹی آف انڈیا اور ایس ڈی پی سمیت آدھا درجن سیاسی جماعتوں کے امیدواروں کی حمایت کا اعلان!

اشتہار، خبریں اور مضامین شائع کرانے کیلئے رابطہ کریں…

9936460549, 7860601011, http://www.facebook.com/inanews.in/

Wednesday, 10 April 2019

الفلاح فرنٹ کا راشٹریہ علماء کونسل، ایم آئی ایم، مسلم لیگ، ویلفئیر پارٹی آف انڈیا اور ایس ڈی پی سمیت آدھا درجن سیاسی جماعتوں کے امیدواروں کی حمایت کا اعلان!

خان عثمان اعظمی
ــــــــــــــــــــــــــــ
نئی دہلی(آئی این اے نیوز 10/اپریل 2019) الفلاح فرنٹ نے جاری آج  بیان میں ایک بڑا اعلان کیا ہے۔تنظیم کی جانب سے جاری پریس ریلیز کے مطابق تنظیم نے ایم آئ ایم ،مسلم لیگ،راشٹریہ علماء کونسل،ایس ڈی پی آئ، یو ڈی ایف،پیس پارٹی اور ویلفیئر پارٹی آف انڈیاکے لوک سبھا امیدواروں کو اپنی حمایت دینےکا اعلان کیاہے۔تنظیم نےایم آئ ایم کے بہار کے کشن گنج سے امیدوار اخترلایمان، بنگال کے جنگی پورا سے ویلفیئرپارٹی آف انڑیاکے امیدوار قاسم رسول الیاس،راشٹریہ علماء کونسل کے سالم اعظمی،دربھنگہ سے عبدالجلیل چشی سمیت سبھی امیدوار،ایم آئ ایم کے قومی صدر اور لوک سبھا امیدوار اسد اویسی اور امتیاز جلیل ،انڈین یونین مسلم لیگ کے کیرالاکے پننئ سے امیدوار ای ٹی محمد بشیر ،کیرالا کے ملا پورم سے کنہا علی کٹی
اور رتنا پورم چنئ سے شہزاد غنی سمیت مذکورہ سیاسی جماعتوں کے تمام امیدواروں کو اپنی حمایت دینے کا اعلان کیا ھے۔الفلاح فرنٹ کے صدر ذاکر حسین کہتے ہیں کہ آزادی کے بعد سے لیکر اب تک قوم نے سیکولرزم کے نام پر خوب ووٹ کیا لیکن مسلمانوں کی حالت بھتر ہونے کے بجائے مزید خراب ہوتی گئ۔اگر ہم جائزہ لیں گے تو پتہ چلے گا کہ ملک کے جن علاقوں میں  مسلمانوں کی اپنی قیادت ہے وہاں مسلمانوں کے حالات بہتر ہیں ۔آپ کیرالا  اور آندھرا پردیش کی مثال لے سکتے ہیں ۔انہوں نے مزید کہا کہ اتر پر دیش میں جب سے راشٹریہ علماء کونسل کا قیام عمل میں آیا ہے تو یہاں کے مسلمان بھی سر اٹھا کر جینےلگے ہیں، علماء کونسل کے قیام کے بعد سے ہی اعظم گڑھ کے مسلم نوجوانوں کی فرضی گرفتاری پربھی روک لگی۔اس لئے ضرورت اس بات کی ہیکہ دیگر قوموں کی طرح مسلمانوں کی بھی اپنی ایک مضبوط سیاسی قیادت ہو، ذاکر حسین نے قوم سے اپیل کی ہیکہ جہاں جہاں مسلم سیاسی جماعتوں کے امیدوار ہیں انہیں ووٹ دیا جائے تاکہ پارلیمنٹ کے اندر قوم کی اپنی نمائندگی ہو اور اپنے مسائل کے حل کیلئے دوسروں کے دروازے پر دستک نہ دینی پڑے۔