محمد عثمان نئی دہلی
ـــــــــــــــــــــــــــــــــــ
مکرمی!
وطن عزیز کی تاریخ کے اوراق کا ایک نایاب نام علامہ اقبال کے نام سے کون واقف نہیں ہوگا ؟
علامہ اقبال نے ملک کے لوگوں میں وطن پرستی کا جذبہ پیدا کیا ۔اقبال کا ترانہ سارے جہاں سے اچّھا، ہندوستاں ہمارا وطن سے محبّت کا ایک بڑا ثبوت ہے،
اس ترانے کی وجہ سے ملک کے لوگ ہمیشہ اقبال کے شکر گزار رہیں گے، علامہ اقبال کی پیدایش9 نومبر 1877میں پنجاب کے سیالکوٹ میں ہویی تھی، اقبال کو دینی تعلیم کے ساتھ ساتھ عصری تعلیم پر بہی عبور حاصل تھا، اقبال نے سارے جہاں سے اچّھا، ہندوستاں ہمارا 1906 میں لکھا ، بہت جلد اس ترانے نے مقبولیت کے تمام ریکارڈز توڑ دئے، آپ اس ترانے کی مقبولیت کا اندازہ اس بات سے لگا سکتے ہیں کہ ایک طویل مدت بعد بھی یہ ترانہ ہر خاص و عام کی زبان پر گردش کرتا ہے، علامہ اقبال نے لندن سے قانون کی ڈگری حاصل کی، اس کے بعد آل انڈیا مسلم لیگ سے وابستہ ہو گیے، اقبال نے سو دیشی تحریکوں کی خوب حمایت کی.
1926 میں پنجاب ودھان سبھا کے رکن بنے اور 1930 میں مسلم لیگ کی نظامت کی، اقبال نے پوری زندگی قوم کیلئے وقف کر دی، اقبال ہمہ وقت ملت کی فکر میں ڈوبے رہتے، اقبال نے علم کے حصول پر کافی زور دیا.
علامہ اقبال کو اردو اور فارسی زبانوں میں مہارت حاصل تھی، پوری زندگی قوم کو جگانے والا شخص اپریل 1938 میں لاہور میں ہمشہ کے لئے گھری نیند سو گیا، اقبال کے انتقال کا ایک عرصہ گزر جانے کے باوجود بھی اقبال لوگوں کے دلوں میں زندہ ہیں، اقبال کو یاد رکھنے کی سب سے بڑی وجہ انکا ترانہ سارے جہاں سے اچّھا،ہندوستاں ہمارا ہے، علامہ اقبال اپنی خدمات اور اپنی بیش قیمت تحریروں کی وجہ سے تاریخ کے صفحات پر ہمیشہ سنہرے حرف کی شکل میں جگمگاتے رہیں گے ۔
ـــــــــــــــــــــــــــــــــــ
مکرمی!
وطن عزیز کی تاریخ کے اوراق کا ایک نایاب نام علامہ اقبال کے نام سے کون واقف نہیں ہوگا ؟
علامہ اقبال نے ملک کے لوگوں میں وطن پرستی کا جذبہ پیدا کیا ۔اقبال کا ترانہ سارے جہاں سے اچّھا، ہندوستاں ہمارا وطن سے محبّت کا ایک بڑا ثبوت ہے،
اس ترانے کی وجہ سے ملک کے لوگ ہمیشہ اقبال کے شکر گزار رہیں گے، علامہ اقبال کی پیدایش9 نومبر 1877میں پنجاب کے سیالکوٹ میں ہویی تھی، اقبال کو دینی تعلیم کے ساتھ ساتھ عصری تعلیم پر بہی عبور حاصل تھا، اقبال نے سارے جہاں سے اچّھا، ہندوستاں ہمارا 1906 میں لکھا ، بہت جلد اس ترانے نے مقبولیت کے تمام ریکارڈز توڑ دئے، آپ اس ترانے کی مقبولیت کا اندازہ اس بات سے لگا سکتے ہیں کہ ایک طویل مدت بعد بھی یہ ترانہ ہر خاص و عام کی زبان پر گردش کرتا ہے، علامہ اقبال نے لندن سے قانون کی ڈگری حاصل کی، اس کے بعد آل انڈیا مسلم لیگ سے وابستہ ہو گیے، اقبال نے سو دیشی تحریکوں کی خوب حمایت کی.
1926 میں پنجاب ودھان سبھا کے رکن بنے اور 1930 میں مسلم لیگ کی نظامت کی، اقبال نے پوری زندگی قوم کیلئے وقف کر دی، اقبال ہمہ وقت ملت کی فکر میں ڈوبے رہتے، اقبال نے علم کے حصول پر کافی زور دیا.
علامہ اقبال کو اردو اور فارسی زبانوں میں مہارت حاصل تھی، پوری زندگی قوم کو جگانے والا شخص اپریل 1938 میں لاہور میں ہمشہ کے لئے گھری نیند سو گیا، اقبال کے انتقال کا ایک عرصہ گزر جانے کے باوجود بھی اقبال لوگوں کے دلوں میں زندہ ہیں، اقبال کو یاد رکھنے کی سب سے بڑی وجہ انکا ترانہ سارے جہاں سے اچّھا،ہندوستاں ہمارا ہے، علامہ اقبال اپنی خدمات اور اپنی بیش قیمت تحریروں کی وجہ سے تاریخ کے صفحات پر ہمیشہ سنہرے حرف کی شکل میں جگمگاتے رہیں گے ۔