رپورٹ: محمد سالم قاسمی
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
نانپارہ/بہرائچ(آئی این اے نیوز 19/اپریل 2019) ضلع بھرائچ کے قصبہ نانپارہ میں واقع معروف ادارہ الجامعۃ القاسمیہ خیرالعلوم نانپارہ میں راشٹریہ علماء کونسل کے صدر جناب مولانا عامر رشادی مدنی کی آمد بانی و مھتمم مدرسہ جناب مولانا محمد احمد قاسمی صاحب سے کی ملاقات اور ملک کے مختلف حالات پر تبادلہ خیال کرتے ہوئے مولانا رشادی نے کہا کہ اس وقت ملک فرقہ پرست لوگوں کے ہاتھ میں ہے اور وہ لوگ ملک کے اندر نفرت و خوف کا ماحول بنا رہے ہیں اور ملک کے سیکولرزم کو ختم کرکے ہندو مسلم کو آپس میں لڑا کر راج کرنا چاہتے ہیں، آج ضرورت ہے اس بات کی کہ علماء کرام بھی سیاست کے میدان میں قدم رکھیں اور ملک و ملت کی
خدمت میں قدم سے قدم ملایں جیسا کہ اکابرین نے کیا کیونکہ سیاست اسلام کا ایک ایسا جز ہے جسے اسلام سے الگ کرکے نہیں دیکھا جاسکتا، آج ملک کے بگڑتے ہوئے حالات کے پیش نظر ضرورت ہے کہ علماء و امن پسند لوگ سامنے آئیں اور ایسے ملک کے دشمنوں کا ڈٹ کر مقابلہ کریں اور ملک کی گنگا جمنی تہذیب کو باقی رکھنے میں اپنا کردار ادا کریں.
مولانا نے مزید کہا کہ وؤٹ ہماری طاقت اور ہمارا حق ہے ہمیں اپنی طاقت کو استعمال کرکے ایسے لوگوں کو پارلمینٹ میں بھیجنا چاہیے جو ملک کی فضاء میں گھل چکے زہر کو ختم کر کے آپسی بھائ چارہ کو ہموار کر سکے اور اس ملک کی گنگا جمنی تہذیب کو بچا سکے گفتگو کے بعد مولانا رشادی نے جامعہ قاسمیہ کا معائنہ کیا اور ادارہ کی روز افزوں ترقیات کا جائزہ لیتے ہوے بے انتہاء مسرت اظہار کیا اور ادارہ کی مزید ترقی کے لیے دعاء کی بعدہ مھتمم مدرسہ سے اپنے مشن میں کامیابی کی دعاء لیتے ہوئے رخصت ہوئے.
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
نانپارہ/بہرائچ(آئی این اے نیوز 19/اپریل 2019) ضلع بھرائچ کے قصبہ نانپارہ میں واقع معروف ادارہ الجامعۃ القاسمیہ خیرالعلوم نانپارہ میں راشٹریہ علماء کونسل کے صدر جناب مولانا عامر رشادی مدنی کی آمد بانی و مھتمم مدرسہ جناب مولانا محمد احمد قاسمی صاحب سے کی ملاقات اور ملک کے مختلف حالات پر تبادلہ خیال کرتے ہوئے مولانا رشادی نے کہا کہ اس وقت ملک فرقہ پرست لوگوں کے ہاتھ میں ہے اور وہ لوگ ملک کے اندر نفرت و خوف کا ماحول بنا رہے ہیں اور ملک کے سیکولرزم کو ختم کرکے ہندو مسلم کو آپس میں لڑا کر راج کرنا چاہتے ہیں، آج ضرورت ہے اس بات کی کہ علماء کرام بھی سیاست کے میدان میں قدم رکھیں اور ملک و ملت کی
خدمت میں قدم سے قدم ملایں جیسا کہ اکابرین نے کیا کیونکہ سیاست اسلام کا ایک ایسا جز ہے جسے اسلام سے الگ کرکے نہیں دیکھا جاسکتا، آج ملک کے بگڑتے ہوئے حالات کے پیش نظر ضرورت ہے کہ علماء و امن پسند لوگ سامنے آئیں اور ایسے ملک کے دشمنوں کا ڈٹ کر مقابلہ کریں اور ملک کی گنگا جمنی تہذیب کو باقی رکھنے میں اپنا کردار ادا کریں.
مولانا نے مزید کہا کہ وؤٹ ہماری طاقت اور ہمارا حق ہے ہمیں اپنی طاقت کو استعمال کرکے ایسے لوگوں کو پارلمینٹ میں بھیجنا چاہیے جو ملک کی فضاء میں گھل چکے زہر کو ختم کر کے آپسی بھائ چارہ کو ہموار کر سکے اور اس ملک کی گنگا جمنی تہذیب کو بچا سکے گفتگو کے بعد مولانا رشادی نے جامعہ قاسمیہ کا معائنہ کیا اور ادارہ کی روز افزوں ترقیات کا جائزہ لیتے ہوے بے انتہاء مسرت اظہار کیا اور ادارہ کی مزید ترقی کے لیے دعاء کی بعدہ مھتمم مدرسہ سے اپنے مشن میں کامیابی کی دعاء لیتے ہوئے رخصت ہوئے.