بٹلہ ہاؤس انکاؤنٹر کی عدالتی جانچ ہونا ضروری:ذاکر حسین
خان عثمان اعظمی
ـــــــــــــــــــــــــــــ
نئی دہلی(آئی این اے نیوز 19/اپریل 2019) بٹلہ ہاؤس انکاونٹر کی جوڈیشیل انکوائری کا مطالبہ ایک بار پھر زور پکڑنے لگا ہے، آج الفلاح فرنٹ کے صدر ذاکر حسین نے اپنے بیان میں کہا کہ بٹلہ ہاؤس انکاؤنٹر کی عدالتی جانچ ہونا بہت ضروری ہے، کیونکہ اس انکاؤنٹر کو لیکر ملک کے مسلمانوں اور انصاف پسند طبقوں میں شکوک پائے جا رہے ہیں ۔انکائونٹر کے پہلے دن سے ہی اسے فیک انکاونٹر کہا جانے لگا، اس انکاؤنٹر کے خلاف مختلف ملی تنظیموں اور ایک سیاسی جماعت راشٹریہ علماء کونسل کی جانب سے دہلی سمیت ملک بھر میں احتجاجی مظاہرے کئے گئے لیکن افسوس کانگریس سمیت سماجوادی پارٹی اور بہوجن سماج پارٹی نے کبھی اس مسئلے پر سنجیدگی نہیں دکھائ اور مسلسل مسلمانوں کے جذبات کا قتل کرتے رہے۔ذاکر حسین نے مزید کہا کہ چونکہ لوک سبھا انتخابات ہو رہے ہیں ایسے میں مسلمانوں کو کانگریس،سماج وادی پارٹی اور بہوجن سماج پارٹی سے بٹلہ ہاؤس انکاؤنٹر سے متعلق سوال پوچھنے چاہیے۔
یاد رہے کہ 19 ستمبر 2008 میں اعظم گڑھ کے دو مسلم نوجوانوں کا دہلی میں انکائنٹر کے نام پر بڑی بے دردی سے قتل کر دیا گیا تھا۔اس وقت دہلی میں کانگریس اور مرکز میں بھی کانگریس تھی۔کانگریس کی حکومت سماجوادی پارٹی کی حمایت پر ٹکی ہوئ تھی۔اگر سماجوادی پارٹی چاہتی تو بٹلہ ہاوس انکاؤنٹر کی جانچ بڑی آسانی سے ہو جاتی۔لیکن سماجوادی پارٹی نے ایسا نہیں کیا اور کانگریس بھی اس انکاؤنٹر کی عدالتی جانچ سے بھاگتی رہی ہے۔الفلاح فرنٹ کے صدر ذاکر حسین نے بٹلہ ہاؤس انکاؤنٹر کی عدالتی جانچ کی مانگ دہراتےکہا کہ آئین ہند کی مروجہ کرمنل پروسیجر کوڈ کی دفعہ 176 کے مطابق کسی بھی پولس مٹھ بھیڑ کی جانچ مجسٹریٹ سے کروانا لازمی ہے۔اس لئے ہم مانگ کرتے ہیں کہ مسلمانوں اور دیگر مذاہب کے انصاف پسند افراد کے جذبات کا احترام نہ صحیح آئین کا احترام کرتے ہوئے اس انکائونٹر کی عدالتی جانچ کروائ جائے۔