ہمیشہ پارٹی کے بڑے عہدہ پر فائز رہنے کے باوجود شکیل احمد کے اچانک بغاوتی تیور سے کانگریسی خیمہ بدظن.
مدھوبنی(آئی این اے نیوز 17/اپریل 2019) ڈاکٹر شکیل احمد نے کانگریسی سمیت تمام سیکولر مزاج کے جماعت کو مایوس کیا ہے، کانگریس جو ملک کی سب سے قدیم پارٹی ہونے کے ساتھ ہی اس ملک کی تہذیب سے بھی آشنارہی ہے، اسی پارٹی نے اس ملک کو سینچا ہے اور آج اپنا ملک اس مقام پر ہے جہاں سے یہ دنیا کے تمام ترقی یافتہ ممالک کو آنکھیں دکھاسکتا ہے، ظاہر ہے مودی بھی اس ملک کی لہلہاتی فصلوں کو کاٹ کر تمام کارنامے اپنے نام کرنا چاہتے ہیں، ملک میں امن و شانتی کے ماحول کو خراب کر اپنے لئے غذا حاصل کررہے ہیں۔ ایسے میں ضرورت اس بات کی ہے کہ اپوزیشن جماعت کو مضبوط کر ملک کی حکومت سونپی جائے اور عوام نے ایسا من بنا بھی لیا ہے،
پورا ملک مودی حکومت کے خلاف کھڑا ہے، ضرورت صرف اس بات کی ہے کہ ووٹ کا بکھراؤ نہ ہو، ہند کے تمام صوبوں میں ریاستی پارٹیوں نے سمجھ بوجھ سے کام لیکر آپس میں اتحاد کیا ہے تاکہ ووٹوں کا بکھراؤ نہ ہوسکے، ایسے میں کسی بھی شخص کا کسی بڑی پارٹی کو چھوڑ کر اپنی آزاد دعویداری پیش کرنا نہ صرف احمقانہ عمل ہے بلکہ یہ جمہوریت کے لئے بہت ہی خطرناک ہے، بات ملک کو جمہوری ملک قائم رکھنے کی ہو اور کچھ اشخاص اس کے برخلاف کرتے نظر آئیں تو اسے کیا کہا جائے گا، مذکورہ باتیں آل انڈیا مسلم بیداری کارواں کے ترجمان سرور علی فیضی نے پریس بیان میں کہا.
مسٹر فیضی نے آگے کہا کہ شکیل احمد کی پہچان ہی کانگریس ہے، پورا ملک جانتا ہے کہ اگر شکیل کو اس پارٹی سے الگ کردیکھا جائے تو اس کی حیثیت خس و خاشاک کی بھی نہیں بچتی ہے، ایسے میں ان کا پارٹی کو چھوڑ کر مدھوبنی پارلیمانی حلقہ سے آزاد دعویداری پیش کرنا بہت کچھ سوچنے پر مجبور کرتا ہے، ہم کیوں نہ کہیں کہ شکیل احمدآر ایس ایس کے اشاروں پر کام کرتے نظرآرہے ہیں، شاید شکیل احمدکو یہ نہیں پتا کہ عوام ہندوستان کی ہے یہ بہت ہی بیدار اور دانشمند ہے، شکیل صاحب کو اسی انتخاب میں اپنی حیثیت معلوم پڑ جائے گی۔