اتحاد نیوز اعظم گڑھ INA NEWS: مدرسہ عربیہ تعلیم القرآن امدادیہ، کنوئیں بازار، ضلع گورکھپور میں یک روزہ اجلاس عام بسلسلہ تقسیم اسناد و دستار بندی انتہائی تزک و احتشام کے ساتھ اختتام پزیر!

اشتہار، خبریں اور مضامین شائع کرانے کیلئے رابطہ کریں…

9936460549, 7860601011, http://www.facebook.com/inanews.in/

Saturday, 6 April 2019

مدرسہ عربیہ تعلیم القرآن امدادیہ، کنوئیں بازار، ضلع گورکھپور میں یک روزہ اجلاس عام بسلسلہ تقسیم اسناد و دستار بندی انتہائی تزک و احتشام کے ساتھ اختتام پزیر!

رپورٹ: ابوالحسنات قاسمی
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
گورکھپور(آئی این اے نیوز 6/اپریل 2019) بروز جمعہ مدرسہ عربیہ تعلیم القرآن امدادیہ، کنوئیں بازار، ضلع گورکھپور ،میں زیرِ کاوش حناب قاری محمد اسلام صاحب مفتاحی نگراں ادارہ ہذا و اراکین مدرسہ یک روزہ اجلاس عام بسلسلہ تقسیم اسناد و دستار بندی انتہائی تزک و احتشام کے ساتھ منعقد ہوا۔ مدعو مبلغین علمائے کرام میں سے اکثر حضرات نے اپنے قیمتی اوقات فارغ کرکے قدوم میمنت لزوم سے پروگرام کو زینت بخش کر کامیابی سے ہم کنار کیا۔
     بعد نماز عشاء باضابطہ اجلاس کا آغاز حسب ضابطہ اسلامی اولاً تلاوت کلام اللّٰه بعدہٗ مدحت خیر الانام سے ہوا۔
   مقرر خصوصی حضرت مولانا سلمان صاحب اعظم گڑھ ،سراۓمیر ۔ نے قرآن مجید کے موضوع پر بیان فرمایا کہ قرآن کا نور دنیاں وآخرت کی ظلمت کو دور کرتا ہے۔ مسلمانوں کے اوپر ظالم بادشاہ کا مسلط ہونا قرآن مجید کی تعلیمات سے دور ہونے کی وجہ سے ہوتا ہے ۔ قرآن کریم دنیاں کے تمام انسانوں کے لئے اتارا گیا جو انسان کو اپنے سچے اِشور یعنی وہ اللّٰه جو کل کائنات کا تنہا خالق حقیقی و مالک کُل ہےاسکی شناخت کرواتا ہے۔ وراثت سے متعلق کچھ باتیں عرض کیں جو کہ ہندوستان واس کے ہم سایہ کے ممالک میں مفقود العمل ہیں کہ باپ ( مورث )کے مال متروکہ میں سے وارثین کو میراث ادا نہ کرکے حق تلفی کا معمول بن گیا ہے، وراثت کی کما حقہ ادائیگی پر توجہ دینے و عمل پیرائی کی سخت ضرورت ہے ۔ نیز یہ فرمایا کہ حضرت محمد صلی اللّٰہ علیہ وسلم کو دھرتی پر رحمت العالمین کے حیثیت سے اللہ ربّ العزت کا بھیجنا تمام مخلوقات کے لئے باعثِ سعادت ہے ۔
    حضرت مولانا کے بیان کا محور قرآن کی فضیلت و حفظ قرآن کی اہمیت رہا۔ حضرت کے بیان کا لب لباب یہ تھا کہ:
 " جو شخص قرآن مجید کو حفظ کرنے کے بعداس پر عمل کرتا ہے اللہ تعالی اسے اجر عظیم سے نوازتے ہیں ۔اور اسے اتنی عزت وشرف سے نوازا جاتا ہے کہ وہ کتاب اللہ کو جتنا پڑھتا ہے اس حساب سے اسے جنت کے درجات ملتے ہیں ۔
عبداللہ بن عمررضي اللہ تعالی بیان کرتے ہیں کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا ( صاحب قرآن کوکہا جاۓ گا کہ جس طرح تم دنیا میں ترتیل کے ساتھ قرآن مجید پڑھتے تھے آج بھی پڑھتے جاؤ جہاں تم آخری آیت پڑھوگے وہی تمہاری منزل ہوگي ) سنن ترمذی " -
     مولانا محبوب عالم قاسمی صاحب نے اصلاح معاشرہ و  اعمال کے عنوان پر روشنی ڈالتے ہوئے فرمایا کہ اعمال کا دارومدار نیت پر ہے۔ ہر عمل کا حساب وکتاب ہوگا، اس لئے کہ انسان کی ایک ایک حرکات کو مامور فرشتے درج کر رہے ہیں ۔ صلہ رحمی پر بھی توجہ مبذول کرائی۔ اور یہ کہ مسلمانوں کے دلوں سے انسانی حقوق پامال ہوتے جارہے ہیں۔ ہم سایوں کے حقوق کو واضح کیا۔ حکومت کے مال کو بےخوف ہوکر ہضم کرجانا یہ اسلامی احکام و تعلیمات کے منافی ہے۔ ملک کے کسی بھی انتخابات میں اس نیت کے ساتھ چناؤ لڑنا کہ منتخب ہونے کے بعد دولت و ذخیرہ اندوزی کرے یہ عوام کے ساتھ دھوکہ دہی ہے ۔ نفرت کی سیاست میں محبت کی باتیں کرنا۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے احکامات اور سنت کو آج اس دور جدید میں اپنانے کی ضرورت۔ معاشرے میں موجود برائیوں کو دور کرنے اور سماج کے ہر طبقے کے لوگوں کی مدد کرنا وقت کی اہم ترین ضرورت ہے۔
     حضرت مولانا عبدالرشید صاحب سرائےمیر اعظم گڑھ کے مطابق انسان کی تکمیل تعلیم و اچھی تربیت سے ہوتی ہے۔ اور زیادہ تر انکا بھی بیان پچھلے مقرر سے الحاق رکھتا ہے۔
حضرت مولانا نے بھی حفظ قرآن کی فضیلت و اہمیت پر روشنی ڈالی، حضرت نے فرمایا کہ آپ کے علم میں ہونا چاہیے کہ " صاحب قرآن " سے مراد حافظ قرآن ہے اس لیے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان ہے " یؤم القوم اقرؤھم لکتاب اللہ : یعنی لوگوں کی امامت وہ کراۓ جو کتاب اللہ کا سب سے زيادہ حافظ ہو ، تو جنت کے اندردرجات میں کمی وزیادتی دنیا میں حفظ کے اعتبار سے ہوگی نا کہ جس طرح بعض لوگوں کا خیال ہے کہ اس دن جتنا وہ پڑھے گا اسے درجات ملیں گے ، لھذا اس میں قرآن مجید کے حفظ کی فضيلت ظاہر ہے ، لیکن شرط یہ ہے کہ اسے اللہ تعالی کی رضا کے لیے حفظ کیا گیا ہونہ کہ دنیا کے مال اور پیسے روپے کی خاطر وگرنہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے تویہ فرمایا ہے کہ میری امت کے اکثر منافق قرآء ہیں ۔
اور امام بخاری رحمہ اللہ تعالی نے حفظ قرآن کی فضیلت میں عائشۃ رضی اللہ تعالی عنہا سے حدیث بیان کی ہے وہ فرماتی ہیں کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا (جو ‎شخص قرآن مجید کا حا‌فظ ہے اور اسے پڑھتا ہے وہ کرامٍ بررۃ کے ساتھ ہے اور جوشخص قرآن کریم پڑھتا ہے اور اسے پڑھنے میں مشکل ہو تواس کے لیے ڈبل اجر ہے، صحیح بخاری) اور حافظ قرآن کے لیے قیام اللیل میں آسانی ہے ، نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے قول کے مطابق قرآن کریم قیامت کے دن اس کی سفارش کرے گا فرمان نبوی ہے : (قیامت کے دن روزے اور قرآن مجید سفارش کریں گے ، روزے کہیں گے اے میرے رب میں نے دن کے وقت اسے کھانے پینے اور شھوات سے روک دیا تھا اس کے متعلق میری سفارش قبول کر ، اور قرآن مجید کہے گا کہ اے رب میں نے اسے رات کو سونے سے روکے رکھا آج میری سفارش قبول کر تو اللہ تعالی ان دونوں کی سفارش قبول کریں گے ) مسند احمد اور طبرانی اور حاکم نے اسے روایت کیا ہے۔
جلسے کے اختتام سے قبل رواں سال میں فارغ التحصیل حفاظ کرام کی دستاربندی مختلف علماء کے بابرکت ہاتھوں سے عمل میں آئی۔ پھر مالیات کی فراہمی ( چندہ ) کا دور شروع ہوا، اور پھر چند مقررین کی تقاریر دل پذیر کے بعد مستجاب ساعات میں دعاؤں کے اہتمام کے  ساتھ اجلاس  اختتام پذیر ہوا ۔