محمد فرقان
ـــــــــــــــــــــ
بنگلور(آئی این اے نیوز 19/مئی 2019) اللہ تبارک و تعالیٰ کی بندوں کیلئے بے شمار نعمتوں اور انعامات کا شمار ممکن نہیں اور ان نعمتوں میں رمضان المبارک کو ایک منفرد حیثیت حاصل ہے۔جس کا اندازہ فقط اس بات سے لگایا جاسکتا ہے کہ حضور ﷺ کو اس ماہ مقدس کی آمد کا انتظار رہتا تھا۔اللہ کے فضل و کرم سے ہمیں اس سال کے رمضان المبارک کی رحمتیں، برکتیں اور سعادتیں حاصل ہورہی ہیں۔رمضان المبارک کا پہلا عشرۂ رحمت اختتام پذیر ہوا اور دوسرا عشرۂ مغفرت کا آغاز ہوچکا ہے۔ لیکن افسوس کہ ابھی بھی چند مسلمان اپنے دنیاوی کاموں میں مصروف ہیں،جو قابل افسوس ہے۔ مذکورہ خیالات کا اظہار معروف عالم دین، شیر کرناٹک، شاہ ملت حضرت مولانا سید انظر شاہ قاسمی مدظلہ نے کیا۔
شاہ ملت نے عشرۂ مغفرت کی فضیلت پر روشنی ڈالتے ہوئے فرمایا کہ اللہ تبارک و تعالیٰ اس عشرہ میں مسلمان روزہ داروں کی مغفرت فرما دیتا ہے۔ جو اس کی زندگی کی سب سے بڑی کامیابی ہے۔ اللہ تبارک و تعالیٰ بندے کے تمام صغیرہ گناہوں کو معاف کردیتا ہے اور اسکی توبہ سے کبیرہ گناہوں کو بھی معاف کردیتا ہے۔ مولانا نے کہا کہ جو شخص اپنے پچھلے تمام گناہوں کو معاف کروالے اس کی مثال اس بچے جیسی ہے جس نے ابھی ابھی جنم لیا ہو۔ جس کا مطلب یہ ہوا کہ اسکے تمام گناہ معاف ہوگئے اور کل روزہ محشر میں ان گناہوں کے بارے میں کوئی سوال نہیں کیا جائے گا۔مولانا شاہ قاسمی نے فرمایا کہ اللہ تبارک و تعالیٰ اتنا رحیم ہے کہ وہ ہر وقت بندے کو معاف کرنے کا موقع ڈھونڈتا رہتا ہے۔لیکن ہم لوگ ہیں کہ معافی مانگنا ہی نہیں چاہتے۔ مولانا نے فرمایا کہ رمضان المبارک کا دوسرا عشرہ، عشرۂ مغفرت کے نام سے موسوم ہے۔ لہٰذا ہمیں اس عشرہ میں استغفار کی کثرت کرنی چاہئے۔ صبح و شام اللہ رب العزت سے اپنے گناہوں پر شرمندہ ہوکر معافی مانگنی چاہئے۔ اس سے ہمارا رب بہت خوش ہوتا ہے اور ہماری مغفرت فرمادیتا ہے۔ شاہ ملت نے فرمایا کہ خوش نصیب ہیں وہ لوگ جنہوں نے رمضان المبارک کے عشرۂ مغفرت کو پایا اور اپنی مغفرت کروالیں اور بدنصیب ہیں وہ لوگ جنہیں یہ نعمت ملنے کے باوجود اپنی مغفرت نہ کروا سکیں۔ مولانا سید انظر شاہ قاسمی نے فرمایا کہ رمضان المبارک بڑی تیزی کے ساتھ گزرتا چلا جارہا ہے۔ ہمیں اسکے قیمتی اوقات کی قدر کرنی چاہئے اور اپنی عبادت و ریاضت کے ذریعہ اللہ کو راضی کرلینا چاہئے۔ کسے معلوم کہ اگلا رمضان ہمیں ملے یا نہ ملے.
ـــــــــــــــــــــ
بنگلور(آئی این اے نیوز 19/مئی 2019) اللہ تبارک و تعالیٰ کی بندوں کیلئے بے شمار نعمتوں اور انعامات کا شمار ممکن نہیں اور ان نعمتوں میں رمضان المبارک کو ایک منفرد حیثیت حاصل ہے۔جس کا اندازہ فقط اس بات سے لگایا جاسکتا ہے کہ حضور ﷺ کو اس ماہ مقدس کی آمد کا انتظار رہتا تھا۔اللہ کے فضل و کرم سے ہمیں اس سال کے رمضان المبارک کی رحمتیں، برکتیں اور سعادتیں حاصل ہورہی ہیں۔رمضان المبارک کا پہلا عشرۂ رحمت اختتام پذیر ہوا اور دوسرا عشرۂ مغفرت کا آغاز ہوچکا ہے۔ لیکن افسوس کہ ابھی بھی چند مسلمان اپنے دنیاوی کاموں میں مصروف ہیں،جو قابل افسوس ہے۔ مذکورہ خیالات کا اظہار معروف عالم دین، شیر کرناٹک، شاہ ملت حضرت مولانا سید انظر شاہ قاسمی مدظلہ نے کیا۔
شاہ ملت نے عشرۂ مغفرت کی فضیلت پر روشنی ڈالتے ہوئے فرمایا کہ اللہ تبارک و تعالیٰ اس عشرہ میں مسلمان روزہ داروں کی مغفرت فرما دیتا ہے۔ جو اس کی زندگی کی سب سے بڑی کامیابی ہے۔ اللہ تبارک و تعالیٰ بندے کے تمام صغیرہ گناہوں کو معاف کردیتا ہے اور اسکی توبہ سے کبیرہ گناہوں کو بھی معاف کردیتا ہے۔ مولانا نے کہا کہ جو شخص اپنے پچھلے تمام گناہوں کو معاف کروالے اس کی مثال اس بچے جیسی ہے جس نے ابھی ابھی جنم لیا ہو۔ جس کا مطلب یہ ہوا کہ اسکے تمام گناہ معاف ہوگئے اور کل روزہ محشر میں ان گناہوں کے بارے میں کوئی سوال نہیں کیا جائے گا۔مولانا شاہ قاسمی نے فرمایا کہ اللہ تبارک و تعالیٰ اتنا رحیم ہے کہ وہ ہر وقت بندے کو معاف کرنے کا موقع ڈھونڈتا رہتا ہے۔لیکن ہم لوگ ہیں کہ معافی مانگنا ہی نہیں چاہتے۔ مولانا نے فرمایا کہ رمضان المبارک کا دوسرا عشرہ، عشرۂ مغفرت کے نام سے موسوم ہے۔ لہٰذا ہمیں اس عشرہ میں استغفار کی کثرت کرنی چاہئے۔ صبح و شام اللہ رب العزت سے اپنے گناہوں پر شرمندہ ہوکر معافی مانگنی چاہئے۔ اس سے ہمارا رب بہت خوش ہوتا ہے اور ہماری مغفرت فرمادیتا ہے۔ شاہ ملت نے فرمایا کہ خوش نصیب ہیں وہ لوگ جنہوں نے رمضان المبارک کے عشرۂ مغفرت کو پایا اور اپنی مغفرت کروالیں اور بدنصیب ہیں وہ لوگ جنہیں یہ نعمت ملنے کے باوجود اپنی مغفرت نہ کروا سکیں۔ مولانا سید انظر شاہ قاسمی نے فرمایا کہ رمضان المبارک بڑی تیزی کے ساتھ گزرتا چلا جارہا ہے۔ ہمیں اسکے قیمتی اوقات کی قدر کرنی چاہئے اور اپنی عبادت و ریاضت کے ذریعہ اللہ کو راضی کرلینا چاہئے۔ کسے معلوم کہ اگلا رمضان ہمیں ملے یا نہ ملے.