اتحاد نیوز اعظم گڑھ INA NEWS: رمضان مغفرت کابہانہ ڈھونڈتا ہے، مولانا فردوس سلیم قاسمی مسجد اخلاص تمل ناڈ میں جمعہ سے قبل خطاب!

اشتہار، خبریں اور مضامین شائع کرانے کیلئے رابطہ کریں…

9936460549, 7860601011, http://www.facebook.com/inanews.in/

Sunday, 19 May 2019

رمضان مغفرت کابہانہ ڈھونڈتا ہے، مولانا فردوس سلیم قاسمی مسجد اخلاص تمل ناڈ میں جمعہ سے قبل خطاب!

تمل ناڈ(آئی این اے نیوز 19/مئی 2019) خوش نصیب ہے وہ انسان جواس بابرکت مہینہ کی قدرکیا. اور اپنے دامن کونیکیوں سےبھرنے کی کوشش کی. بڑی تیزی کے ساتھ یہ مہینہ گذر رہاہے جس کاایک عشرہ مکمل ہوچکا اور ہم دوسرے عشرے میں داخل ہوچکے جومغفرت والاہےافسوس کےساتھ عرض ہے کہ وہ جوش وجذبہ جو رمضان کےتئیں ہونی چاہئے دیکھنے کو نہیں مل رہا ہے،
حقیقت یہ ہےکہ اس مہینہ میں زندگی میں انقلاب آنی چاہیے اور جیسے دنیا والے دنیا کے حصول کے لئے دور بھاگ کرتے ہیں ہم نیکیوں. رحمتوں. برکتوں اورمغفرتوں کےلئے کچھ کریں کیونکہ یہ مہینہ مغفرت کابہانہ ڈھونڈتاہے. یہ باتیں نوجوان عالم دین الحاج مولانا فردوس سلیم قاسمی بانی ومہتمم الجامعۃ العثمانیہ مدن پور ارریہ وامام خطیب مسجد اخلاص تمل ناڈ نے اپنے جمعہ کے خطاب میں کہا. اس موقع پر انہوں نے کہا جو لوگ اس مہینہ کی اہمیت و فضیلت کوجانتے ہیں وہ تمنا کرتے ہیں کہ کاش بار بار ہمیں یہ موقع ملے. آج ہمارے معاشرے کایہ حال ہےکہ نوجوان موبائل. فیس بک. واٹس ایپ. ٹوئیٹر اور نہ معلوم کن کن چیزوں میں لگاہوا ہےاسے یہ احساس نہیں ہوتا کہ کہ یہ رمضان ہےاور اس مہینہ کاکچھ ہمیں سے مطالبہ ہے روزہ آنکھ. کان. ہاتھ کی حفاظت چاہ رہا ہے. مولانا قاسمی نے کہاایک دوسراافسوناک پہلو یہ ہےاس مہینے میں کھانے پینے کا معمول ذرابدل جاتاہے جس کی وجہ سے ہماری خواتین قسم قسم کے کھانے بنانے کی تیاری میں لگی رہتی ہیں ہم ان کو مکلف بنائیں کہ وہ بھی تراویح. قرآن کی تلاوت. ذکر و اذکار کی کثرت. شب قدر کی تلاش میں وقت گذاریں اور کھانابرائے زندگی ہواور ہم کم بوجھ دیں تاکہ وہ بھی آسانی کے ساتھ نیکی کماسکے. اس موقع پر انہوں نے اہل ثروت کومخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آپ اپنے مال کی صرف زکوٰۃ ہی نہ نکالیں بلکہ جتنازیادہ ہوسکے نفلی صدقات وخیرات بڑھادیں کیونکہ اس مہینہ میں انفاق فی سبیل اللہ کاثواب بھی بڑھ جاتا ہے زکوٰۃ توآپ فرض ہے جودیناہے.
واضح رہے کہ مولانا فردوس قاسمی تعلیم کے تئیں بیدار اور متحرک ہیں تعلیم کافروغ ان کا مشن ہے یہاں بھی تدریس سے وابستہ ہیں اور ارریہ میں بھی تعلیم کے فروغ اور تعلیمی پس ماندگی دور کرنے کے لئے کوشاں ہیں انہوں نے اس سلسلے میں کہا کہ یہ کہتے ہوئے بھی شرم آتی ہے کہ جس کاپہلا سبق اقراء تھا جو تعلیم کے لئے ہی برپا کی گئی تھی آج وہی پس ماندگی کاشکار ہے اس لیے ہم ہم اپنے بچوں کے عید کے بعد مدرسہ مکتب بھیجیں واضح رہے کہ بڑی تعداد میں لوگ موجود تھے اور ان کے بیان کو مقامی زبان میں منتقل کیا گیا. مولانا ابوالفضل قاسمی. مولانا یقین الحق جامعی. محمد اشفاق. محمد حسان سلیم. محمد ریحان. بھائ عارف وغیرہ بھی تھے.