تحریر: مولانا طاہر مدنی
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
آج شعبان کی 29 تاریخ ہے، آج رمضان کا چاند دیکھا جائے گا، اگر رویت ہلال ثابت ہوگئی تو رمضان مبارک کا آغاز ہوجائے گا اور اگر آج چاند نہیں نظر آیا تو کل شعبان کے 30 تاریخ ہوگی اور منگل سے آغاز رمضان ہوگا.
اب جبکہ رحمتوں اور برکتوں کا مبارک مہینہ شروع ہونے والا ہے، اس کا شایان شان استقبال ہونا چاہیے، اس تعلق سے چند امور کا تذکرہ ذیل میں کیا جارہا ہے.
1... رمضان کی آمد پر احساس مسرت؛ ہمیں اپنی مختصر زندگی میں ایک بار پھر رمضان سے استفادہ کا موقع ملنے والا ہے، اس پر خوشی اور مسرت کا اظہار ہونا چاہیے اور اللہ کا شکر بجا لانا چاہیے.
2.. توبہ و استغفار؛ اپنی کوتاہی، وقت کا ضیاع اور غفلت شعاری پر احساس ندامت ہو اور سچے دل سے توبہ کی جائے اور استغفار کا شعوری اہتمام ہو.
3.. منصوبہ بندی؛ رمضان نیکیوں کا موسم بہار ہے. اس سے بھرپور فائدہ اٹھانے کیلئے منصوبہ بندی ضروری ہے، روزے کی حفاظت کیسے کریں گے، قیام رمضان کا اہتمام کس طرح ہوگا، قرآن مجید سے تعلق کیسے بڑھائیں گے، انفاق کیسے کریں گے، مرحمت و مواسات کے تقاضوں کی تکمیل کیسے ہوگی، تزکیہ نفس کیلئے کن امور کا اہتمام کریں گے... ان تمام امور کو پیش نظر رکھتے ہوئے 24 گھنٹے کا پروگرام بنا لیں اور پابندی کی کوشش کریں.
4.. أمر بالمعروف و نھی عن المنکر؛ امت مسلمہ کی ذمہ داری ہے کہ بھلائی کو پروان چڑھائے اور برائی کو مٹانے کی کوشش کرے، رمضان کے اجتماعی روحانی ماحول کی وجہ سے اس کام کیلئے سازگار مواقع ہوتے ہیں. اس لیے زیادہ سے زیادہ دروس قرآن و حدیث، خلاصہ تراویح، تذکیر اور تعلیم کا اہتمام کرنا چاہیے.
5... قرآن سے شغف؛ رمضان نزول قرآن کا مہینہ ہے. قرآن اللہ کی عظیم ترین نعمت ہے جو صراط مستقیم کی رہنمائی کرتی ہے. قرآن سے تعلق ہمیشہ برقرار رہنا چاہیے، البتہ رمضان میں یہ تعلق بڑھ جانا چاہیے. تلاوت، سورتوں کو یاد کرنا، ترجمہ و تفسیر کی مدد سے سمجھنا، دروس قرآن میں شرکت، اجتماعی مطالعہ قرآن... اور قیام رمضان میں قرآن کی سماعت کا اہتمام کرنا چاہیے.
6... أنفاق؛ رمضان میں دل کھول کر راہ خدا میں اپنا مال خرچ کرنے کا پکا ارادہ و منصوبہ ہونا چاہیے. غریبوں کی مدد کرنا ایمان کا تقاضا ہے، اس ماہ میں انفاق بڑھا دینا چاہیے.
7... ضیاع وقت سے اجتناب؛ رمضان کی ساعتوں کو نیند اور لہو و لعب میں ضائع کرنا بہت بڑی بدقسمتی ہے. عزم کرنا چاہیے کہ ایسا نہیں کریں گے، بلکہ ہم وقت کی قدر کرتے ہوئے، اس کا صحیح استعمال کریں گے.
8... دعا؛ اللہ کی توفیق کے بغیر کچھ نہیں ہوسکتا. اس لیے دعا کرنی چاہیے کہ اللہ ہمیں رمضان کا شایان شان استقبال کی توفیق دے، اس کی مبارک راتوں اور بابرکات دنوں سے خوب خوب فائدہ اٹھانے کی توفیق بخشے اور ان لوگوں میں شامل کرے جو رمضان کے ذریعے اپنی مغفرت کا سامان کرتے ہیں. آمین
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
آج شعبان کی 29 تاریخ ہے، آج رمضان کا چاند دیکھا جائے گا، اگر رویت ہلال ثابت ہوگئی تو رمضان مبارک کا آغاز ہوجائے گا اور اگر آج چاند نہیں نظر آیا تو کل شعبان کے 30 تاریخ ہوگی اور منگل سے آغاز رمضان ہوگا.
اب جبکہ رحمتوں اور برکتوں کا مبارک مہینہ شروع ہونے والا ہے، اس کا شایان شان استقبال ہونا چاہیے، اس تعلق سے چند امور کا تذکرہ ذیل میں کیا جارہا ہے.
1... رمضان کی آمد پر احساس مسرت؛ ہمیں اپنی مختصر زندگی میں ایک بار پھر رمضان سے استفادہ کا موقع ملنے والا ہے، اس پر خوشی اور مسرت کا اظہار ہونا چاہیے اور اللہ کا شکر بجا لانا چاہیے.
2.. توبہ و استغفار؛ اپنی کوتاہی، وقت کا ضیاع اور غفلت شعاری پر احساس ندامت ہو اور سچے دل سے توبہ کی جائے اور استغفار کا شعوری اہتمام ہو.
3.. منصوبہ بندی؛ رمضان نیکیوں کا موسم بہار ہے. اس سے بھرپور فائدہ اٹھانے کیلئے منصوبہ بندی ضروری ہے، روزے کی حفاظت کیسے کریں گے، قیام رمضان کا اہتمام کس طرح ہوگا، قرآن مجید سے تعلق کیسے بڑھائیں گے، انفاق کیسے کریں گے، مرحمت و مواسات کے تقاضوں کی تکمیل کیسے ہوگی، تزکیہ نفس کیلئے کن امور کا اہتمام کریں گے... ان تمام امور کو پیش نظر رکھتے ہوئے 24 گھنٹے کا پروگرام بنا لیں اور پابندی کی کوشش کریں.
4.. أمر بالمعروف و نھی عن المنکر؛ امت مسلمہ کی ذمہ داری ہے کہ بھلائی کو پروان چڑھائے اور برائی کو مٹانے کی کوشش کرے، رمضان کے اجتماعی روحانی ماحول کی وجہ سے اس کام کیلئے سازگار مواقع ہوتے ہیں. اس لیے زیادہ سے زیادہ دروس قرآن و حدیث، خلاصہ تراویح، تذکیر اور تعلیم کا اہتمام کرنا چاہیے.
5... قرآن سے شغف؛ رمضان نزول قرآن کا مہینہ ہے. قرآن اللہ کی عظیم ترین نعمت ہے جو صراط مستقیم کی رہنمائی کرتی ہے. قرآن سے تعلق ہمیشہ برقرار رہنا چاہیے، البتہ رمضان میں یہ تعلق بڑھ جانا چاہیے. تلاوت، سورتوں کو یاد کرنا، ترجمہ و تفسیر کی مدد سے سمجھنا، دروس قرآن میں شرکت، اجتماعی مطالعہ قرآن... اور قیام رمضان میں قرآن کی سماعت کا اہتمام کرنا چاہیے.
6... أنفاق؛ رمضان میں دل کھول کر راہ خدا میں اپنا مال خرچ کرنے کا پکا ارادہ و منصوبہ ہونا چاہیے. غریبوں کی مدد کرنا ایمان کا تقاضا ہے، اس ماہ میں انفاق بڑھا دینا چاہیے.
7... ضیاع وقت سے اجتناب؛ رمضان کی ساعتوں کو نیند اور لہو و لعب میں ضائع کرنا بہت بڑی بدقسمتی ہے. عزم کرنا چاہیے کہ ایسا نہیں کریں گے، بلکہ ہم وقت کی قدر کرتے ہوئے، اس کا صحیح استعمال کریں گے.
8... دعا؛ اللہ کی توفیق کے بغیر کچھ نہیں ہوسکتا. اس لیے دعا کرنی چاہیے کہ اللہ ہمیں رمضان کا شایان شان استقبال کی توفیق دے، اس کی مبارک راتوں اور بابرکات دنوں سے خوب خوب فائدہ اٹھانے کی توفیق بخشے اور ان لوگوں میں شامل کرے جو رمضان کے ذریعے اپنی مغفرت کا سامان کرتے ہیں. آمین