دھن گھٹا/سنت کبیر نگر(آئی این اے نیوز 18/مئی 2019) دھن گھٹا تحصیل حلقہ واقع قصبہ مہولی جامع مسجد کے خطیب حضرت مولانا محمد حسان قاسمی نے جمعہ کے بیان میں زکوٰۃ کے موضوع پر روشنی ڈالی، انھوں نے کہا کہ جن پانچ چیزوں پر اسلام کی بنیاد قائم ہے، ان میں سے ایک زکوٰۃ بھی ہے، زکوٰۃ ان لوگوں پر فرض ہے جن کے پاس ساڑھے باون تولہ چاندی ہو یا ساڑھے سات تولہ سونا یا انکے برابر نقد رقم ہو۔
حضرت مولانا نے بتایا کہ زکوٰۃ سونے چاندی کے زیورات،نقد رقم اور تجارتی دولت پر فرض ہے، انھوں نے بتایا کہ جس کسی بھی مسلمان کے پاس20-25ہزار روپے کی نقد رقم ہو اور وہ اسکے روز مرہ کی ضرورت سے فاضل ہو، اور وہ رقم پورے سال فاضل رقم کے ہی شکل میں اسکے پاس موجود ہو تو اس رقم کی زکوٰۃ دینا فرض ہے۔
حضرت مولانا نے کہا کہ زکوٰۃ دینے سے دولت کی کمی نہیں بلکہ اس رقم میں مزید برکت ہو جاتی ہے۔
اللہ رب العزت زکوٰۃ دینے والے بندوں پر بہت خوش ہوتے ہیں، جو لوگ صاحب نصاب ہونے کے باوجود زکوٰۃ کی ادائیگی نہیں کرتے ہیں، اللہ انسے بہت ناراض ہوتے ہیں، انکی دولت سے برکتیں چھن جاتی ہیں، انکے سونے چاندی کے زیورات ہی انکے لئے آخرت کے عذاب کے سامان بنتے ہیں، لہذا ہر صاحب نصاب مسلمان کو اپنے مال کی ،زیورات کی زکوٰۃ دینا بہت ضروری ہے۔
حضرت مولانا نے بتایا کہ زکوٰۃ سونے چاندی کے زیورات،نقد رقم اور تجارتی دولت پر فرض ہے، انھوں نے بتایا کہ جس کسی بھی مسلمان کے پاس20-25ہزار روپے کی نقد رقم ہو اور وہ اسکے روز مرہ کی ضرورت سے فاضل ہو، اور وہ رقم پورے سال فاضل رقم کے ہی شکل میں اسکے پاس موجود ہو تو اس رقم کی زکوٰۃ دینا فرض ہے۔
حضرت مولانا نے کہا کہ زکوٰۃ دینے سے دولت کی کمی نہیں بلکہ اس رقم میں مزید برکت ہو جاتی ہے۔
اللہ رب العزت زکوٰۃ دینے والے بندوں پر بہت خوش ہوتے ہیں، جو لوگ صاحب نصاب ہونے کے باوجود زکوٰۃ کی ادائیگی نہیں کرتے ہیں، اللہ انسے بہت ناراض ہوتے ہیں، انکی دولت سے برکتیں چھن جاتی ہیں، انکے سونے چاندی کے زیورات ہی انکے لئے آخرت کے عذاب کے سامان بنتے ہیں، لہذا ہر صاحب نصاب مسلمان کو اپنے مال کی ،زیورات کی زکوٰۃ دینا بہت ضروری ہے۔