ڈاکٹر شاداب عالم
فقیر موہن یونیورسٹی، بالیشور، اڑیسہ
ـــــــــــــــــــــــــــــــــ
ماشاءاللہ، دارالعلم نے وہ صدا لگائی ہے جہاں شاگرد، استاد اور استاذالاساتذہ، محمود و ایاز کی طرح ایک صف میں نظر آئے. مذاکرے کی کہکشاں کو دیکھ کر برصغیر میں فکر و نظر کے موجد و مبلغ شاہ ولی اللہ محدث دہلوی کا قول یاد آرہا تھا کہ شیراز مشرق کی علم و دانش کی روح پرور ہوائیں چلتی ہیں تو قلب و نظر کو منور و معطر کرتی ہیں. شاید یہی وجہ ہے کہ وہاں جواں سال انتہائی فعال و متحرک حافظ دانش صاحب ، عربی کے فاضل یگانہ ڈاکٹر محمود مرزا صاحب،
جہانِ دانش اور جدید ابتدائی و ثانوی تعلیم و تدریس کے واقف کار جناب محمد شاہد صاحب، ہم سب کے استاد، اعلیٰ درجے کے خطیب، سیاست داں، فضل و کمال کا مجسمہ محترم جناب مولانا طاہر مدنی صاحب، زہد و ورع کی تصویر، علوم ادبیہ و عربیہ کا خزانہ، اساتذہ کے محبوب و مرشد اور طلباء کے مخدوم و مربی، محترم جناب عبدالحسیب اصلاحی صاحب کی موجودگی اس بات کی بشارت ہے کہ دارالعلم ایک ایسا ادارہ بننے جارہا ہے جو آبروئے علم کے شان و شکوہ کا محافظ ہوگا. اس ادارے کے لیے امکانات کی فضا میسر ہے جس میں ممکنات کے جہانِ نو کی گنجائش ہے مذاکرے نے اس امکان کو عملاً پیش کیا.
ہاں ایسا کیوں نہ ہو میرے دوست ابو معاذ جو آبروئے علم کے شان و شکوہ کے محافظ ہیں اور مختار بھی. یہ ادارہ ان کی حکمت و سعادت کا ثمر ہے. بلاشبہ فکر و عمل کے اختلاط سے ہی انقلاب آفریں نتائج پیدا ہوتے ہیں اور ہم اسی ایثار و آزمائش کے لیے مبعوث کیے گئے ہیں. یہاں تو ابو معاذ کی دل آویز شخصیت میں دل لینے اور دل دینے کی دونوں ادائیں موجود ہیں.
فقیر موہن یونیورسٹی، بالیشور، اڑیسہ
ـــــــــــــــــــــــــــــــــ
ماشاءاللہ، دارالعلم نے وہ صدا لگائی ہے جہاں شاگرد، استاد اور استاذالاساتذہ، محمود و ایاز کی طرح ایک صف میں نظر آئے. مذاکرے کی کہکشاں کو دیکھ کر برصغیر میں فکر و نظر کے موجد و مبلغ شاہ ولی اللہ محدث دہلوی کا قول یاد آرہا تھا کہ شیراز مشرق کی علم و دانش کی روح پرور ہوائیں چلتی ہیں تو قلب و نظر کو منور و معطر کرتی ہیں. شاید یہی وجہ ہے کہ وہاں جواں سال انتہائی فعال و متحرک حافظ دانش صاحب ، عربی کے فاضل یگانہ ڈاکٹر محمود مرزا صاحب،
جہانِ دانش اور جدید ابتدائی و ثانوی تعلیم و تدریس کے واقف کار جناب محمد شاہد صاحب، ہم سب کے استاد، اعلیٰ درجے کے خطیب، سیاست داں، فضل و کمال کا مجسمہ محترم جناب مولانا طاہر مدنی صاحب، زہد و ورع کی تصویر، علوم ادبیہ و عربیہ کا خزانہ، اساتذہ کے محبوب و مرشد اور طلباء کے مخدوم و مربی، محترم جناب عبدالحسیب اصلاحی صاحب کی موجودگی اس بات کی بشارت ہے کہ دارالعلم ایک ایسا ادارہ بننے جارہا ہے جو آبروئے علم کے شان و شکوہ کا محافظ ہوگا. اس ادارے کے لیے امکانات کی فضا میسر ہے جس میں ممکنات کے جہانِ نو کی گنجائش ہے مذاکرے نے اس امکان کو عملاً پیش کیا.
ہاں ایسا کیوں نہ ہو میرے دوست ابو معاذ جو آبروئے علم کے شان و شکوہ کے محافظ ہیں اور مختار بھی. یہ ادارہ ان کی حکمت و سعادت کا ثمر ہے. بلاشبہ فکر و عمل کے اختلاط سے ہی انقلاب آفریں نتائج پیدا ہوتے ہیں اور ہم اسی ایثار و آزمائش کے لیے مبعوث کیے گئے ہیں. یہاں تو ابو معاذ کی دل آویز شخصیت میں دل لینے اور دل دینے کی دونوں ادائیں موجود ہیں.