نئی دہلی(آئی این اے نیوز 15/جون 2019) سماجی کارکن محمد اسامہ نے آج کہا کہ ملک کے وہ لوگ جو ہندو-مسلمان کے درمیان نفرت گھولتے ہیں وہ یہ بھول جاتے ہیں کہ ہندو مسلمان کے درمیان محبت،بھائ چارہ وطن عزیز کی روایت اور شناخت رہی ہے۔ملک کو جب ضرورت پڑتی ہے تو ملک کی گنگا جمنی تہذیب ملک کیلئے ڈھال کا کام کرتی ہے۔بیشک ملک کے دو طبقے کے درمیان کچھ سنگین
مسئلے کو لیکر تھوڑا بہت تنائو رہتا ہےاور ان کی آپس میں لڑائی بھی ہوتی ہے لیکن بہت جلد ان کے درمیان بہتر تعلقات قائم ہو جاتے ہیں۔تقسیم نے کبھی حالات بہت سنگین اور خراب نہت کئے کیونکہ ملک میں ایک دوسرے پر بھروسہ اور بھائی چارہ ہے۔دو طبقے کے درمیان رشتے ٹھیک ہی رہتے ہیں۔مسلمان بہت جلد ہندو بھائیوں سے گھل مل جاتے ہیں اوت مختلف مواقع پر وہ ہندو بھائیوں کے ساتھ مل کر خوشی بانٹتے ہیں۔اگر پاکستان میں شیعہ اور احمدیہ فرقے کی بات کریں تو وہاں کے مقابلے وطن عزیز میں مختلف فرقے میں اپنے مذہب پر عمل کرنے میں زیادہ آزادی حاصل ہے۔جب مسلمانوں کو علیحدہ کرکے ایک ووٹ بینک کی حیثیت سے دیکھا جاتا ہے تو اس قوم نے ایک لمبے عرصہ سے ہر میدان میں خواہ وہ سیاست ہو تعلیم ہو لٹریچر ہو یاپھر کوئی اور میدان میں اپنا نمایاں رول ادا کیا ہے۔دو طبقے کی نسلوں کی تقسیم دراصل غلط فہمی کی وجہ سے ہے۔اکثر یہ بھی دیکھا جاتا ہے کہ یہ ایک سازش کا حصہ ہوتی ہے۔محمد اسامہ نے مزید کہا کہ حقیقت یہی ہیکہ ہندوستانی کسی مذہب کی پہچان نہیں بلکہ قوم پرستی کی پہچان ہیں۔
مسئلے کو لیکر تھوڑا بہت تنائو رہتا ہےاور ان کی آپس میں لڑائی بھی ہوتی ہے لیکن بہت جلد ان کے درمیان بہتر تعلقات قائم ہو جاتے ہیں۔تقسیم نے کبھی حالات بہت سنگین اور خراب نہت کئے کیونکہ ملک میں ایک دوسرے پر بھروسہ اور بھائی چارہ ہے۔دو طبقے کے درمیان رشتے ٹھیک ہی رہتے ہیں۔مسلمان بہت جلد ہندو بھائیوں سے گھل مل جاتے ہیں اوت مختلف مواقع پر وہ ہندو بھائیوں کے ساتھ مل کر خوشی بانٹتے ہیں۔اگر پاکستان میں شیعہ اور احمدیہ فرقے کی بات کریں تو وہاں کے مقابلے وطن عزیز میں مختلف فرقے میں اپنے مذہب پر عمل کرنے میں زیادہ آزادی حاصل ہے۔جب مسلمانوں کو علیحدہ کرکے ایک ووٹ بینک کی حیثیت سے دیکھا جاتا ہے تو اس قوم نے ایک لمبے عرصہ سے ہر میدان میں خواہ وہ سیاست ہو تعلیم ہو لٹریچر ہو یاپھر کوئی اور میدان میں اپنا نمایاں رول ادا کیا ہے۔دو طبقے کی نسلوں کی تقسیم دراصل غلط فہمی کی وجہ سے ہے۔اکثر یہ بھی دیکھا جاتا ہے کہ یہ ایک سازش کا حصہ ہوتی ہے۔محمد اسامہ نے مزید کہا کہ حقیقت یہی ہیکہ ہندوستانی کسی مذہب کی پہچان نہیں بلکہ قوم پرستی کی پہچان ہیں۔