مہتمم دارالعلوم دیوبند کو نوٹس دے کر لائبریری کے متعلق معلومات طلب۔
ایس۔ چودھری
____________
دیوبند(آئی این اے نیوز 21/جولائی 2019) نگر پالیکا پریشد دیوبند کی رپورٹ پر ڈی ایم سہارنپور نے دارالعلوم دیوبند کے احاطہ میں زیر تعمیر لائبریری کی تعمیرات کی جانچ کے لئے ٹیم تشکیل کرکے جانچ شروع کرادی ہے۔ اس خبر سے جہاں دارالعلوم دیوبند کی انتظامیہ حیرت زدہ ہے وہیں پوری ملت اسلامیہ ہند کو کافی تشویش پہنچی ہے اور گہرا دھچکا لگاہے،حالانکہ مہتمم دارالعلوم دیوبند مفتی ابوالقاسم نعمانی کاکہناہے کہ دارالعلوم دیوبند کی تمام تعمیرات ضابطہ کے مطابق ہیں اور جانچ ٹیم کاتعاون کیاجائیگا۔ ڈی ایم سہارنپور آلوک کمار پانڈے نے بتایا کہ جے ای دیوبند کے ذریعہ بتایا گیا تھاکہ دارالعلوم دیوبند کے احاطہ میں ایک بڑی لائبریری کی تعمیر چل رہی ہے اور یہ بھی بتایا گیا تھا کہ مذکورہ لائبریری کے اوپر ہیلی پیڈ بھی بنایا جارہا ہے۔ اس سلسلہ میں دارالعلوم دیوبند کے مہتمم مفتی ابوالقاسم نعمانی کو ایس ڈی ایم دیوبند کے ذریعہ مؤرخہ 26؍جون 2019ء کو تحریری نوٹس جاری کرکے مذکورہ لائبریری سے متعلق اجازت نامہ اور این او سی و ہیلی پیڈ کے متعلق ایک ہفتے کے اندر معلومات دینے کی ہدایت دی گئی تھی۔ جس پر دارالعلوم دیوبند مہتمم مفتی ابوالقاسم نعمانی نے مؤرخہ 4؍جولائی2019ء کو تحریر ی طورپر صرف اتنا جواب دیا تھاکہ لائبریری کے اوپر ہیلی پیڈ کی تعمیر نہیں ہورہی ہے۔ ڈی ایم سہارنپور کی جانب سے بتایا گیاہے کہ مہتمم دارالعلوم دیوبند کی جانب سے آئے لیٹر میں حفاظتی بندوبست،این او سی اور دیگر ضروری سوالات کے جواب متعینہ مدت ایک ہفتے کے اندر نہیں دیئے گئے ہیں، مزید وقت گزر جانے کے بعد مؤرخہ 20؍ جولائی 2019ء کو دوبارہ نوٹس جاری کرکے لائبریری کی تعمیر سے متعلق اجازت نامہ اور این او سی بھیجنے کی ہدایت دی گئی ہے،بصورت دیگر آر بی او ایکٹ 1958 کے تحت دارالعلوم دیوبند کے احاطہ میں کرائی جارہی تعمیرات کو بند کرادیا جائیگا۔ ڈی ایم سہارنپور آلوک کمار پانڈے مذکورہ پورے معاملہ پر جانچ بٹھادی ہے تاکہ صحیح صورتحال سامنے آسکے۔ وہیں اس متعلق دارالعلوم دیوبند کے مہتمم مفتی ابوالقاسم نعمانی کاکہناہے کہ دارالعلوم دیوبند کی تمام تعمیرات ضابطوںکے تحت تعمیر کی گئی ہیں اور ڈی ایم کی جانچ میں جس تعاون کی ضرورت ہوگی دارالعلوم دیوبند اس کے لئے تیار ہے۔ واضح رہے کہ دارالعلوم دیوبند میں گزشتہ کئی سالوں کے سخت مراحل کے بعد شاندار لائبریری کی تعمیر عمل میں آئی ہے، جو اب سرکاری تفتیش میں الجھ گئی ہے۔
ایس۔ چودھری
____________
دیوبند(آئی این اے نیوز 21/جولائی 2019) نگر پالیکا پریشد دیوبند کی رپورٹ پر ڈی ایم سہارنپور نے دارالعلوم دیوبند کے احاطہ میں زیر تعمیر لائبریری کی تعمیرات کی جانچ کے لئے ٹیم تشکیل کرکے جانچ شروع کرادی ہے۔ اس خبر سے جہاں دارالعلوم دیوبند کی انتظامیہ حیرت زدہ ہے وہیں پوری ملت اسلامیہ ہند کو کافی تشویش پہنچی ہے اور گہرا دھچکا لگاہے،حالانکہ مہتمم دارالعلوم دیوبند مفتی ابوالقاسم نعمانی کاکہناہے کہ دارالعلوم دیوبند کی تمام تعمیرات ضابطہ کے مطابق ہیں اور جانچ ٹیم کاتعاون کیاجائیگا۔ ڈی ایم سہارنپور آلوک کمار پانڈے نے بتایا کہ جے ای دیوبند کے ذریعہ بتایا گیا تھاکہ دارالعلوم دیوبند کے احاطہ میں ایک بڑی لائبریری کی تعمیر چل رہی ہے اور یہ بھی بتایا گیا تھا کہ مذکورہ لائبریری کے اوپر ہیلی پیڈ بھی بنایا جارہا ہے۔ اس سلسلہ میں دارالعلوم دیوبند کے مہتمم مفتی ابوالقاسم نعمانی کو ایس ڈی ایم دیوبند کے ذریعہ مؤرخہ 26؍جون 2019ء کو تحریری نوٹس جاری کرکے مذکورہ لائبریری سے متعلق اجازت نامہ اور این او سی و ہیلی پیڈ کے متعلق ایک ہفتے کے اندر معلومات دینے کی ہدایت دی گئی تھی۔ جس پر دارالعلوم دیوبند مہتمم مفتی ابوالقاسم نعمانی نے مؤرخہ 4؍جولائی2019ء کو تحریر ی طورپر صرف اتنا جواب دیا تھاکہ لائبریری کے اوپر ہیلی پیڈ کی تعمیر نہیں ہورہی ہے۔ ڈی ایم سہارنپور کی جانب سے بتایا گیاہے کہ مہتمم دارالعلوم دیوبند کی جانب سے آئے لیٹر میں حفاظتی بندوبست،این او سی اور دیگر ضروری سوالات کے جواب متعینہ مدت ایک ہفتے کے اندر نہیں دیئے گئے ہیں، مزید وقت گزر جانے کے بعد مؤرخہ 20؍ جولائی 2019ء کو دوبارہ نوٹس جاری کرکے لائبریری کی تعمیر سے متعلق اجازت نامہ اور این او سی بھیجنے کی ہدایت دی گئی ہے،بصورت دیگر آر بی او ایکٹ 1958 کے تحت دارالعلوم دیوبند کے احاطہ میں کرائی جارہی تعمیرات کو بند کرادیا جائیگا۔ ڈی ایم سہارنپور آلوک کمار پانڈے مذکورہ پورے معاملہ پر جانچ بٹھادی ہے تاکہ صحیح صورتحال سامنے آسکے۔ وہیں اس متعلق دارالعلوم دیوبند کے مہتمم مفتی ابوالقاسم نعمانی کاکہناہے کہ دارالعلوم دیوبند کی تمام تعمیرات ضابطوںکے تحت تعمیر کی گئی ہیں اور ڈی ایم کی جانچ میں جس تعاون کی ضرورت ہوگی دارالعلوم دیوبند اس کے لئے تیار ہے۔ واضح رہے کہ دارالعلوم دیوبند میں گزشتہ کئی سالوں کے سخت مراحل کے بعد شاندار لائبریری کی تعمیر عمل میں آئی ہے، جو اب سرکاری تفتیش میں الجھ گئی ہے۔