اتحاد نیوز اعظم گڑھ INA NEWS: نیتاؤں کی بے رُخی کا شکار اک گاؤں!

اشتہار، خبریں اور مضامین شائع کرانے کیلئے رابطہ کریں…

9936460549, 7860601011, http://www.facebook.com/inanews.in/

Monday, 22 July 2019

نیتاؤں کی بے رُخی کا شکار اک گاؤں!

عادل اعظمی
__________
اعظم گڑھ(آئی این اے نیوز 22/جولائی 2019) ضلع اعظم گڈھ  کی تحصیل نظام آباد کے بلاک تہبر پور میں واقع  ایک چھوٹا سا گاؤں شیوراج پور ہے، اس  گاؤں سے  تمسا ندی گزرتی ہے یہاں ہندو مسلمان اور کئی طرح کی برادریاں آباد ہیں ، افسوس اس بات کا ہے یہ گاؤں اتنی خوبصورت جگہ ہونے کے باوجود تمام تر ترقیوں سے دور ہے یہاں  کے نیتا عالم بدیع صاحب ہیں جو کہ اپنی ایمانداری کی وجہ سے  مشہور ہیں لیکن ودھایک عالم بدیع صاحب کی توجہ بھی نہیں ہو پارہی ہے جب کہ بار بار عوام نے ان سے گہار بھی لگائی ہے ۔ نہ جانے کون سی رکاوٹ ہے   اس گاؤں کے لوگ اپنے شہری اور گاؤں کے حقوق سے محروم ہیں، گاوں کے پردھان کی سستی اور لاپرواہی بھی ایک بڑی وجہ ہے کہ ڈیجیٹل انڈیا کے دور میں  جیتے ہوئے بھی گاوں بجلی پانی ٹرانسپورٹ جیسی بنیادی سہولت سے محروم ہے ترقی کے نام پر معاملہ صفر ہے گاؤں کے نالے راستے کھڑنجے ان سب چیزوں کے لئے پبلک ترس رہی ہے راشن جو کہ غریبوں کا حق ہے لوگ پردھان جی کٹر دلی کی وجہ سے اس سے بھی محروم ہیں لوگوں کا کہنا ہے کہ پردھان جی کا اپنا سب کچھ تو خوب پھل پھول رہا ہے مگر گاؤں والے بیچارے سب چیزوں کے لئے ترس رہے ہیں کون نہیں جانتا ہے کہ گاؤں کی ترقی کے لئے آج کل صوبائی اور سینٹرل حکومتوں کی طرف سے اسکیموں کی بھر مار ہے مگر مجال ہے کہ کسی اسکیم کا فائدہ  گاؤں والوں کو مل جائے ، لوگوں نے پیار اور بھروسہ جتایا تھا کہ پردھان یادو جی کی دوسری  پشت بھی آج پردھان ہے اور اس بھروسہ اور مان کا صلہ یہ ہے کہ آج کہیں بھی راستہ ٹوٹے پھوٹے گاؤں والے مل کر خود ہی راستہ بنواتے ہیں گڈھوں کو مٹی سے بھرتے ہیں مگر پردھان جی تھوڑا سا دو قدم چل کر اس کو بھی دیکھنے کی تکلیف نہیں اٹھا پاتے ،ان سب کے باوجود  گاؤں والوں نے   بڑی جد و جہد کے بعد اپنے حوصلہ کے بل بوتے ایک پل بنوایا تھا ، جس سے عام زندگی چلنے لگی تھی بچے اسکول جانے لگے تھے ۔لوگ بازاروں سے اپنے سامان لاکر اپنی ضرورت پوری کرنے لگے تھے لیکن بارش کی تیزی میں یہاں کا پل بھی گر گیا ایک بار پھر عام زندگی مفلوج ہوکر رہ گئی ، یہاں کے لوگ اعلی افسران اور ودھایک جی سے امید لگائے بیٹھے ہیں، لیکن کوئی آنکھ اٹھا کر بھی نہیں دیکھ رہا ہے ، ابھی چند دن پہلے لوگوں کے بار بار کہنے پر نیتا جی آئے اور وعدہ کر کے چلے گئے ۔اب دیکھئیے وعدہ کب پورا ہوتا ہے جب کہ پبلک کی ضرورت کا تقاضا ہے کہ جلد از جلد اس کا کام پورا کیا جائے ۔