سوشاسن بابو کا انصاف کے ساتھ ترقی کا دعویٰ بے بنیاد.
محمد سالم آزاد
____________
مدھوبنی(آئی این اے نیوز 21/جولائی 2019) چھپرہ میں تین بے قصوروں کی مآب لنچنگ کے نام پر بے رحمی سے قتل کو لے کر بہار ہی نہیں پورے ملک کے اقلیت سماج میں بڑے پیمانے پر اشتعال پایا جارہا ہے۔ مآب لنچنگ جیسی غیرانسانی حرکت سے بہار دہل گیا ہے، جب کہ بہار میں سوشاسن بابو کی حکومت ہے اور سب کے ساتھ انصاف اور ترقی کا دعویٰ اور نعرہ بھی سرکار کا ہے لیکن کچھ دنوں سے اس کا کوئی اثر بہار میں دکھائی نہیں دے رہا ہے۔ پورے بہار میں دہشت کا ماحول ہے۔ کہیں بھی کسی بھی شخص کا قتل عام بات ہوگئی ہے۔ مذکورہ باتیں آل انڈیا مسلم بیداری کارواں کے قومی صدرنظرعالم نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہی۔ انہوں نے مزید کہا کہ ابھی بہار اسمبلی کا سیشن چل رہا ہے۔ ہماری تنظیم آل انڈیا مسلم بیداری کارواں نے بہار کے وزیراعلیٰ نتیش کمارکو خط لکھ کر اسی اسمبلی سیشن میں مآب لنچنگ کے خلاف سخت قانون بنانے کا مطالبہ کیا ہے۔ ساتھ ہی چھپرہ واقعہ کی اعلیٰ سطحی جانچ کرانے اور قصورواروں کو پھانسی کی سزا دینے کا بھی مطالبہ کیا گیا ہے۔اگر حکومت اس معاملے میں فوراً سنجیدہ نہیں ہوتی ہے اور اسی سیشن میں مآب لنچنگ کے خلاف سخت قانون نہیں بناتی ہے اور قصورواروں پر قانونی کارروائی نہیں کرتی ہے تو جلد ہی بھارت بند کے لئے اقلیت سماج مجبور ہوگا۔ کیوں کہ لگاتار ملک بھر میں پہلے سے ہی مسلمانوں کو مآب لنچنگ کے نام پر ٹارگیٹ کرکے مارا جارہا ہے۔ اب بہار میں بھی یہ ناسوربیماری پھیل رہی ہے جس کا نتیجہ حاجی پور اور چھپرہ کا واقعہ ہے۔ انہوں نے وزیراعلیٰ سے فوراً بیدار ہونے اور اسی سیشن میں سخت قانون بنانے اور بہار کو مآب لنچنگ جیسے ناسور بیماری سے بچانے کا مطالبہ کیا ہے۔