قصبہ سرائمیر کا مشہور ادارہ مد رسہ اسلامیہ عربیہ بیت العلوم سرائمیر اعظم گڑھ کے ناظم اعلی مفتی محمد احمد اللہ پھولپوری نے مرکزی خانقاہ شاہ ابرارپھولپور میں مدرسۃالاصلاح کے ناظم اعلی مولانا اشفاق احمد اصلاحی نوراللہ مرقدہ کے سانحہ ارتحال پر انتہائی رنج و غم کا اظہار فرمایا، نیزمرکزی خانقاہ شاہ ابرار پھولپور اور مدرسہ اسلامیہ عربیہ بیت العلوم سرائمیر میں ایصال ثواب کا اہتمام اور مغفرت کی دعا کی گئی ، مولانا مرحوم کے انتقال سے قبل بیماری کی اطلاع موصول ہوئی تھی، اس وقت مولانا طاہر میموریل ٹراما سینٹر پھول پور میں زیر علاج تھے ،مدرسہ تیمارداری کے لیے ہاسپیٹل حاضر ہوئے ، اس وقت طبیعت ماشاءاللہ بہتر تھی ،چند روز بعد اچانک لئیق احمد بی ایس اے سرائمیر رکن مدرسۃالاصلاح کے ذریعہ انتقال کی خبر ملی، انتہائی صدمہ ہوا، انا للہ وانا الیہ راجعون ،
مولانا مرحوم نے تقریبا چالیس سال مدرسۃالاصلاح میں بے لوث نظامت کی خدمت انجام دیا ،ان کی زندگی نہایت سادہ تھی ، جس کی وجہ سے مولانا نے نہایت ہی گمنامی کے ساتھ زندگی گزاری، موصوف نے مدرسۃالاصلاح کی تعلیمی وتعمیری ترقی کے علاوہ مولانا فراہی کے نادر مسودات کی طباعت کا ایک بڑا کارنامہ انجام دیا جو ناقابل فراموش ہے، اللہ تعالی ان کی خدمات کو قبول فرمائے ،دراصل انسان کی حیات موت کی تمہید ہوتی ہے ہر انسان کو اس دار فانی سے کوچ کرنا ہے مولانا مرحوم کے نمازجنازہ میں جو ہجوم نظر آیا وہ مولانا مرحوم کی مقبولیت اور محبوبیت کی دلیل ہےیقینا ان کے جانے کا ہم سب کو غم ہے لیکن اللہ کے فیصلے پر راضی ہونا بھی ضروری ہے رب ذوالجلال سے دعا ہےکہ موصوف کی بال بال مغفرت فرمائے،ان کے درجات کو خوب خوب بلند فرمائے ، خدمات کا بہترین صلہ عنایت فرمائے، اور پسماندگان کو صبر جمیل کی توفیق عطا فرمائے ،آمین یا رب العالمین
مولانا مرحوم نے تقریبا چالیس سال مدرسۃالاصلاح میں بے لوث نظامت کی خدمت انجام دیا ،ان کی زندگی نہایت سادہ تھی ، جس کی وجہ سے مولانا نے نہایت ہی گمنامی کے ساتھ زندگی گزاری، موصوف نے مدرسۃالاصلاح کی تعلیمی وتعمیری ترقی کے علاوہ مولانا فراہی کے نادر مسودات کی طباعت کا ایک بڑا کارنامہ انجام دیا جو ناقابل فراموش ہے، اللہ تعالی ان کی خدمات کو قبول فرمائے ،دراصل انسان کی حیات موت کی تمہید ہوتی ہے ہر انسان کو اس دار فانی سے کوچ کرنا ہے مولانا مرحوم کے نمازجنازہ میں جو ہجوم نظر آیا وہ مولانا مرحوم کی مقبولیت اور محبوبیت کی دلیل ہےیقینا ان کے جانے کا ہم سب کو غم ہے لیکن اللہ کے فیصلے پر راضی ہونا بھی ضروری ہے رب ذوالجلال سے دعا ہےکہ موصوف کی بال بال مغفرت فرمائے،ان کے درجات کو خوب خوب بلند فرمائے ، خدمات کا بہترین صلہ عنایت فرمائے، اور پسماندگان کو صبر جمیل کی توفیق عطا فرمائے ،آمین یا رب العالمین