بلریا گنج/اعظم گڑھ(آئی این اے نیوز2/نومبر2019) وہ جان سے عزیز ہستی
کہ جو ہمارے لئے تھے ابر کا سایہ
کلیوں کی مہک -----------خوشیوں کا پیغام
شفقت کا پیکر -----------مجسم محبت
ہم سب ان کی چھاوں میں سکون پاتے تھے
دل کا حال بیان کرتے تھے
وہ ہماری دل جوئی کرتے تھے
میں خوش تھا
ہم سب بہت خوش تھے
لیکن کل نفس ذائقتہ الموت اور اچانک میرے ابو نے بھی چکھ لیا
قانون فطرت کے مطابق ابو ہم سے جدا ہو گئے
اور وہ ابدی راہ پا گئے
اور ہم انا للہ کہہ کہ رہ گئے
رونے والے ہزاروں تھے
مگر میری آنکھیں پتھرا گئیں
اپنے پیارے ابو کو دیکھتا رہ گیا
اور دو آنسو بھی نہ بہا سکا
شائد لمحات اور وقت کا احساس مٹ گیا تھا
سب دوست احباب کندھا دیکر
اپنے عزیزبھائی پر اپنے ہی ہاتھ سے
مٹی ڈال کر غمگین چہرے سے واپس آگئے
سوائے ان کے اعمال صالحہ کہ
یا پھر صدقہ جاریہ کہ
یا پھر کام آئیگی ان کی نیک اولاد
جنہوں نے ان کے لئے رب سے دعا کی ہوگی
اور وہ دعائیں جو ہم نے کی ہیں
آہوں اور سسکیوں کے درمیاں سر گوشیوں میں
مجھے یقین ہے کہ وہ دعائیں میرے ابو کے لئے
توشہ آخرت بنیں گی
کہ یہی حکم ربی ہے تو ہم نے صبر کیا
اپنے ابو سے جدا ہو کر سایہ شجر سے الگ ہو کر
ہم اپنے اللہ سے پر امید ہیں
کہ ہم اپنے ابو کے لئے صدقہ جاریہ ہوں باعث اجر ہوں
اور ہمارے ابو کی روح آغوش بہشت میں ہو۔
کہ جو ہمارے لئے تھے ابر کا سایہ
کلیوں کی مہک -----------خوشیوں کا پیغام
شفقت کا پیکر -----------مجسم محبت
ہم سب ان کی چھاوں میں سکون پاتے تھے
دل کا حال بیان کرتے تھے
وہ ہماری دل جوئی کرتے تھے
میں خوش تھا
ہم سب بہت خوش تھے
لیکن کل نفس ذائقتہ الموت اور اچانک میرے ابو نے بھی چکھ لیا
قانون فطرت کے مطابق ابو ہم سے جدا ہو گئے
اور وہ ابدی راہ پا گئے
اور ہم انا للہ کہہ کہ رہ گئے
رونے والے ہزاروں تھے
مگر میری آنکھیں پتھرا گئیں
اپنے پیارے ابو کو دیکھتا رہ گیا
اور دو آنسو بھی نہ بہا سکا
شائد لمحات اور وقت کا احساس مٹ گیا تھا
سب دوست احباب کندھا دیکر
اپنے عزیزبھائی پر اپنے ہی ہاتھ سے
مٹی ڈال کر غمگین چہرے سے واپس آگئے
سوائے ان کے اعمال صالحہ کہ
یا پھر صدقہ جاریہ کہ
یا پھر کام آئیگی ان کی نیک اولاد
جنہوں نے ان کے لئے رب سے دعا کی ہوگی
اور وہ دعائیں جو ہم نے کی ہیں
آہوں اور سسکیوں کے درمیاں سر گوشیوں میں
مجھے یقین ہے کہ وہ دعائیں میرے ابو کے لئے
توشہ آخرت بنیں گی
کہ یہی حکم ربی ہے تو ہم نے صبر کیا
اپنے ابو سے جدا ہو کر سایہ شجر سے الگ ہو کر
ہم اپنے اللہ سے پر امید ہیں
کہ ہم اپنے ابو کے لئے صدقہ جاریہ ہوں باعث اجر ہوں
اور ہمارے ابو کی روح آغوش بہشت میں ہو۔