*🔥"بھارت بند" اور "مدارس اسلامیہ" کی بے حسی🔥*
*از قلم: محمد زبیر ندوی*
دار الافتاء و التحقیق مدرسہ ہدایت العلوم بہرائچ
رابطہ:9029189288
آج مورخہ 29 جنوری 2020 بروز بدھ ہندوستان کے جدید دور آزادی کی تاریخ کا نہایت اہم اور مؤثر دن ہے، آج جمہوری حقوق کی حفاظت اور آئین ہند کی بقا کے لئے بھارت بند کا اعلان ہے، اس بندی میں بلا تفریق مذہب و ملت تقریبا پورا ملک شریک ہے، اور اپنا احتجاج درج کرا رہا ہے؛ لیکن افسوس ہے تو مدارس پر اور ان کے منتظمین پر کہ انھوں نے اس بھارت بندی کو کوئی اہمیت نہیں دی؛ بلکہ ایک جمہوری آواز کی خلاف ورزی کرتے ہوئے عملی طور پر انہوں نے حکومت کا تعاون کیا ہے، آج بیشتر مدرسے کھلے ہوئے ہیں اور ان میں موجود طلبہ و اساتذہ کو ذرہ برابر پرواہ نہیں کہ ہمارا ملک کس نازک صورت حال سے گزر رہا ہے؟ اور آج کے دن ہمیں کیا کرنا چاہیے؟ سوچیے جس ملک کے مدارس ایک دن "بھارت بند" میں شریک نہیں ہوسکتے اور اس آواز کو مؤثر نہیں بنا سکتے وہ سوائے اپنا پیٹ پالنے کے قوم کی کوئی مخلصانہ خدمت کیوں کر کرسکتے ہیں، مدارس کے منتظمین کو چاھیے تھا کہ اس مہم میں زور شور سے حصہ لیتے اور کم از کم اخبارات اور سوشل میڈیا کے ذریعے حکومت کو پیغام دیتے کہ وہ کالے قانون اور اندھیر نگری حکومت کے خلاف ہیں، کاش ایسا ہوجاتا، اب بھی وقت ہے کہ جن مدارس میں ایک وقتی تعلیم ہے وہ طلبہ کو حالات سے باخبر کرکے چھٹی کردیں اور اپنا احتجاج درج کرالیں اور جن مدارس میں دو وقتی تعلیم ہے وہ دوپہر سے اپنا احتجاج درج کرائیں؛ ورنہ پوری قوم ہمیں طعنہ دے گی کہ دین کے ٹھیکیداروں کو کچھ خبر نہیں کہ ملک کا چوکیدار کیا کر رہا ہے اور آہستہ آہستہ ہمیں تڑی پار کرنے کی کوشش کس طرح کامیاب ہوتی جا رہی، رب کریم نئی آزادی کو شرف قبولیت بخشے، "بھارت بند احتجاج" کو مؤثر اور ثمر آور بنائے اور مدراس ہندیہ کو حالات کی نزاکت سمجھنے اور اس کے لیے لائحہ عمل تیار کرنے اور اس احتجاجی مظاہرہ میں شریک ہونے کی توفیق عطاء فرمائے آمین
نکل کر خانقاہوں سے ادا کر رسم شبیری
نکل کر خانقاہوں سے ادا کر رسم شبیری
کہ فقر خانقاہی ہے فقط اندوہ و دلگیری
ترے دین و ادب سے آ رہی ہے بوئے رہبانی
یہی ہے مرنے والی امتوں کا عالم پیری
شیاطین ملوکیت کی آنکھوں میں ہے وہ جادو
کہ خود نخچیر کے دل میں ہو پیدا ذوق نخچیری
چہ بے پروا گذشتند از نواے صبحگاہ من
کہ برد آں شور و مستی از سیہ چشمان کشمیری!