مدھوبنی شہر گاؤں کے مختلف جگہوں پر کالا قانون کے خلاف احتجاج اور دھرنا جاری لوگوں کا امڈا سیلاب
مدھوبنی :27/جنوری 2020 آئی این اے نیوز
رپورٹ! محمد سالم آزاد
آئین مخالف سیاہ قانون کے خلاف پورے ملک میں تحریک روز بروز زور پکڑ تی جارہی ہے ریاستی بہار میں بھی لگ بھگ تمام اضلاع میں غیر معینہ احتجاجی دھرنا اور مظاہرہ جاری ہے مرکزی حکومت کے ذریعہ بنائے گئے کالا قانون این آر سی آور این آرپی کی مخالف میں لوگ اپنی آواز بلند کر رہے ہیں اور حکومت سے اس کا لے قانون کو واپس لینے کا مطالبہ کر رہے ہیں اور حکومت سے یہ گہار لگا لے رہے ہیں کہ جب تک این آرسی سی اے اے این آر پی واپس نہیں لیاجاتا وہ اسی طرح جمہوری طریقے سے احتجاج کرتے رہیں گے اس موقع پر مظاہرین نے پرجوش خطاب میں کہا کہ یہ حکومت آئین سے کھلوار کررہی ہے اور ملک کی کنگا جمنی تہذیب کو بدنام کررہا ہے لیکن ملک کے عوام حکومت کی اس سازش کو پوری طرح سمجھ چکی ہے آور پورے ملک میں لوگ اس کے خلاف احتجاج کررہےہیں آور حکومت سے اس بل کو واپس لینے کا مطالبہ کر رہے ہیں اس کے علاوہ مدھوبنی شہر گاؤں کے مختلف جگہوں پر کالا قانون کے خلاف احتجاج اور دھرنا دئے جا رہے ہیں جس میں سبھی مذاہب فکر کے لوگ دھرنا میں شامل ہوکر حکومت کے خلاف اپنی آواز کو بلند کررہےہیں دھرنا کے دوران قومی ترانہ غزلیں اور شعر و شاعری ہندوستانی پرچم کے ذریعہ اپنےجذبات کا اظہار کررہےہیں خواتین بھی پر جوش انداز میں مودی حکومت کے خلاف اپنی آوازیں کو بلند کررہی ہیں اس احتجاج میں سیاسی سماجی اور مذہبی لوگوں کے ساتھ عام لوگ بڑی تعداد میں شامل ہورہے ہے اس موقع پر محمد اسلم انصاری زاہد عبدالحامد تلا خان ابو ہدایہ قاسمی سمیع اللہ انصاری راشد خلیل صدام آزاد عبد اللہ انصاری ساجدآزاد بک اسٹور راجیش گووندا کفیل وکیل فہیم بکر مرتضی زکریا صدام صلاح الدین شمس الحق انیس الرحمن انعام الرحمن عقیل انجم عقیل چھوٹے ماسٹر شہاب الدین واجدآزاد عاکف ازاد محمد ثاقب آزاد اشتیاق احمد فیصل ہندوستانی ماسٹر اختر ابوالکلام وغیرہ کےنام قابل ذکر ہیں
مدھوبنی :27/جنوری 2020 آئی این اے نیوز
رپورٹ! محمد سالم آزاد
آئین مخالف سیاہ قانون کے خلاف پورے ملک میں تحریک روز بروز زور پکڑ تی جارہی ہے ریاستی بہار میں بھی لگ بھگ تمام اضلاع میں غیر معینہ احتجاجی دھرنا اور مظاہرہ جاری ہے مرکزی حکومت کے ذریعہ بنائے گئے کالا قانون این آر سی آور این آرپی کی مخالف میں لوگ اپنی آواز بلند کر رہے ہیں اور حکومت سے اس کا لے قانون کو واپس لینے کا مطالبہ کر رہے ہیں اور حکومت سے یہ گہار لگا لے رہے ہیں کہ جب تک این آرسی سی اے اے این آر پی واپس نہیں لیاجاتا وہ اسی طرح جمہوری طریقے سے احتجاج کرتے رہیں گے اس موقع پر مظاہرین نے پرجوش خطاب میں کہا کہ یہ حکومت آئین سے کھلوار کررہی ہے اور ملک کی کنگا جمنی تہذیب کو بدنام کررہا ہے لیکن ملک کے عوام حکومت کی اس سازش کو پوری طرح سمجھ چکی ہے آور پورے ملک میں لوگ اس کے خلاف احتجاج کررہےہیں آور حکومت سے اس بل کو واپس لینے کا مطالبہ کر رہے ہیں اس کے علاوہ مدھوبنی شہر گاؤں کے مختلف جگہوں پر کالا قانون کے خلاف احتجاج اور دھرنا دئے جا رہے ہیں جس میں سبھی مذاہب فکر کے لوگ دھرنا میں شامل ہوکر حکومت کے خلاف اپنی آواز کو بلند کررہےہیں دھرنا کے دوران قومی ترانہ غزلیں اور شعر و شاعری ہندوستانی پرچم کے ذریعہ اپنےجذبات کا اظہار کررہےہیں خواتین بھی پر جوش انداز میں مودی حکومت کے خلاف اپنی آوازیں کو بلند کررہی ہیں اس احتجاج میں سیاسی سماجی اور مذہبی لوگوں کے ساتھ عام لوگ بڑی تعداد میں شامل ہورہے ہے اس موقع پر محمد اسلم انصاری زاہد عبدالحامد تلا خان ابو ہدایہ قاسمی سمیع اللہ انصاری راشد خلیل صدام آزاد عبد اللہ انصاری ساجدآزاد بک اسٹور راجیش گووندا کفیل وکیل فہیم بکر مرتضی زکریا صدام صلاح الدین شمس الحق انیس الرحمن انعام الرحمن عقیل انجم عقیل چھوٹے ماسٹر شہاب الدین واجدآزاد عاکف ازاد محمد ثاقب آزاد اشتیاق احمد فیصل ہندوستانی ماسٹر اختر ابوالکلام وغیرہ کےنام قابل ذکر ہیں