اتحاد نیوز اعظم گڑھ INA NEWS: سی اے اے کے خلاف مدھوبنی میں انسانو کا ٹھا ٹھے مارتا ہوا سمندر اہل مدھوبنی نے شاندار احتجاج درج کیا

اشتہار، خبریں اور مضامین شائع کرانے کیلئے رابطہ کریں…

9936460549, 7860601011, http://www.facebook.com/inanews.in/

Thursday, 23 January 2020

سی اے اے کے خلاف مدھوبنی میں انسانو کا ٹھا ٹھے مارتا ہوا سمندر اہل مدھوبنی نے شاندار احتجاج درج کیا

سی اے اے کے خلاف مدھوبنی میں انسانو کا ٹھا ٹھے مارتا ہوا سمندر اہل مدھوبنی نے شاندار احتجاج درج کیا
مدھوبنی:23 جنوری 2020 آئی این اے نیوز
رپورٹ! محمد سالم آزاد
مدھوبنی شہر کے ٹاؤن ہال کے باہر مرکزی حکومت کی جانب سے پاس کئے گئے  آئین مخالف قانون سی اے اے کے علاوہ این پی آر اور مجوزہ این آرسی کے خلاف پورے ملک میں زبردست تحریک جاری ہے تحریک چلا رہے سبھی فرقہ اور طبقہ کے لوگ جو ہندوستان کے آئین اور جمہوریت پر یقین رکھتے ہیں وہ اپنی اس تحریک کو کالا قانون واپس  لینے تک  جاری رکھنے پر آمادہ نظر آرہےہیں پورے ملک میں ایسی تحریک  چل پڑی ہے جس سے پورا ملک متزلزل ہو گیا ہے قومی راجدھانی دہلی کے شاہین باغ میں انوکھے اندازے میں شروع ہوا احتجاج پورے ملک میں الگ الگ شکل میں پہنچ گیا ہے اور اسی طرز پر ملک کے تقریبا تمام چھوٹے بڑے شہروں میں بڑے پیمانے پر دھرنے   اور مظاہرے ہورہے ہیں  ریاست بہار میں بڑے پیمانے پر اس کالا قانون کے خلاف زبردست احتجاج ہو رہاہے اس احتجاج میں بھی دیگر شہروں میں ہورہے احتجاج کی طرح خواتین کی بڑی تعداد میں شامل ہورہے ہے مدھوبنی شہر میں ڈی ایم دفتر کے پاس خواتین کا بہت بڑا ہجوم جمع ہو گیا ہے جس کی وجہ سے لوگ اب مدھوبنی شاہین باغ پکار رہے خواتین اورمرد وں کے ہاتھوں احتجاجی بینر پوسٹر خواتین بچوں کو گود میں لےکر بوڑھی عورتوں نے پورے جوش و خروش اور جذبے سے دھرنے میں آئے ہمارے جمہوری نظام میں مذہب کی بنیاد پر کسی کو نہ تو شہریت دی جاتی ہے اور نہ ہی چھینی جاتی ہے لیکن تحریک کے خوف سے لوگوں کو بانٹنے کےلئے سی اے اے کا ڈرامہ رچا گیا ہے تاکہ ہندو مسلمان آپس میں بٹ جائے پروفیسر حسن دانس نے کہا کہ لوگوں کو یہ بات معلوم ہونی چاہئے کہ آسام میں دلال چندر سمتوذے جیسے کئی لوگ قیدی کیمپ میں موت کے شکار ہو چکے ہیں کارگل جنگ میں شامل محمد ثناء اللہ اور آسام کی سابق وزیر اعلی سیدہ تیمور بھی غیر ملکی قرار دی گئی ہیں اس سے سمجھا جا سکتا ہے کہ صرف مسلمان ہی نہیں بلکہ ہر ہندوستانی خطرے میں ہیں اور ملک کا آئین خطرے میں ہیں جس نے ہمیں بولنے پر امن تحریک چلانے سمیت کئی آزادی دے رکھی ہے حکومت اور گول ور کر ساور کر کے پیروکار وں کے ذریعہ اس تعلق سے جو بھرم پھیلایا جارہا ہے اس کے خلاف حکمت عملی بناکر بیداری مہم چلانے کی ضرورت ہے اس موقع پر فہیم موسی بکر تلا خان ابو ہدایہ  قاسمی سمیع اللہ انصاری راشد خلیل صدام آزاد عبد اللہ انصاری ساجدآزاد بک اسٹور محمد سالم ایمانی ماسٹر اویس انصاری مولانا نجم العین اسلامی محمد مصطفی کمال پاسا محمد اظہار حافظ حفیظ اللہ حافظ ثناء اللہ ماسٹر شہاب الدین عقیل انجم امان اللہ خان وغیرہ موجود تھے