*دربھنگہ دورہ پر وزیراعلیٰ نتیش کمار کا این پی آر پر بیان گمراہ کن: نظرعالم*
*عوام دھوکے میں نہیں آنیوالی، پہلے اسمبلی میں این پی آرکیخلاف تجویز پاس کریں وزیراعلیٰ: بیداری کارواں*
مدھوبنی:24/فروری 2020 آئی این اے نیوز
رپورٹ! محمد سالم آزاد
نتیش اور ان کے حواریوں سے دھوکہ مت کھائیے۔ نتیش کمار کے طوطے کی جان اقتدار میں ہے، اقتدار برقرار رکھنے کے لئے انہیں حسب ضرورت سیکولر یا کمیونل ہونے میں کوئی دقت نہیں ہے۔ فی الحال بی جے پی سے رشتہ استواررکھنے میں اقتدار محفوظ لگ رہا ہے اس لئے وہ اس سے ہرحال میں عشق نبھائیں گے۔ ان کی کسی بات پر اعتماد کرنا احمقوں کی جنت میں رہنے کے مترادف ہوگا یہ وہی شخص ہے جس نے اسمبلی میں کہا تھا کہ مٹی میں مل جائیں گے لیکن دوبارہ کبھی بی جے پی کے ساتھ نہیں جائیں گے۔مذکورہ باتیں آل انڈیا مسلم بیداری کارواں کے صدرنظرعالم نے پریس بیان جاری کرکہی ہے۔ مسٹر نظرعالم نے کہا کہ کل دربھنگہ دورہ کے موقع پر انہوں نے جو کچھ کہا اس سے بعض لوگ خوش فہمی میں مبتلا ہوگئے ہیں اور ان کے مسلم چمچے اسے ایسے بڑھاچڑھاکر پیش کررہے ہیں جیسے سی اے اے واپس ہوگیا ہو جب کہ وزیراعلیٰ نے صرف اتنا کہا ہے کہ این پی آر پرانے فارمیٹ پر ہونا چاہئے، یہ ہرگز نہیں کہا کہ پرانے فارمیٹ پہ ہوگا جب کہ اس کے لئے نوٹی فکیشن پہلے ہی جاری ہوچکا ہے اس لئے کسی مغالطہ میں پڑنے کی ضرورت نہیں ہے یوں بھی انہیں پتہ ہے کہ ریاست کی اکثریت اس عمل کا بائیکاٹ کرے گی۔ ہمارا مطالبہ برقرار ہے کہ اسمبلی میں اس کے خلاف تجویز لائی جائے اگر یہ ہو بھی جاتا ہے تب بھی سی اے اے کی حمایت کرکے انہوں نے جو گناہ کیا وہ ناقابل معافی ہے۔نتیش کمار اپنے بیانات سے گمراہ کرنے لئے بھی مشہورہیں اور این پی آر کے سلسلہ میں یہ اُن کا کوئی پہلا بیان نہیں ہے جسے جدیو اور اس کے مفاد پرست مسلم لیڈران اور میڈیا بڑھاچڑھاکر پیش کررہی ہے، ایسے بیانات سے عوام تو گمراہ نہیں ہوں گے البتہ ایسے بیانات سیاست میں اپنی کھوئی ہوئی ساکھ بچانے والے لیڈران کے لئے وقتی طور پر آکسیجن کا کام کرتا ہے۔ نظرعالم نے کہا کہ دربھنگہ میں یہ بیان وزیراعلیٰکی مجبوری تھی کیوں کہ خود کو مسلمانوں کا ہمدرد ثابت کرنے کے لئے ہی آئے تھے۔ پھر یہ کہ سنویدھان بچاؤ سنگھرش مورچہ، لال باغ، دربھنگہ نے باشندگانِ شہر کے تعاون سے جس طرح شہر میں نتیش کے دورہ کے خلاف پیدل مارچ نکالا اور ہزاروں مرد و خواتین نے دورہ کی مخالفت کرنے کا اعلان اس کے نتیجہ میں انہیں نہ صرف شہر اور دیہات کے اپنے دورہ کو منسوخ کرنا پڑا بلکہ صرف ایک جگہ پہنچنے کے لئے ہیلی کاپٹر کا سہارا لینا پڑا۔ واضح ہوکہ پہلے ان کا شہر میں کئی مقامات پر چائے کافی کا پروگرام طے تھا۔ بدقسمتی کی بات یہ ہے کہ زرخرید میڈیا بھی وزیراعلیٰ کے اس بیان کی غلط تشہیر کرکے عوام کو گمراہ کررہا ہے۔ لیکن ہم اس بیان سے گمراہ ہونے والے نہیں ہیں اور مطالبہ کرتے ہیں کہ حالیہ اسمبلی سیشن میں سی اے اے، این پی آر اور این آر سی کے خلاف تجویز منظور کی جائے اور وزیراعلیٰ اسمبلی میں اعلان کریں کہ این پی آر پرانے فارمیٹ کے مطابق ہوگا ورنہ نہیں ہوگا۔ ہمیں اس سے کم کچھ بھی منظور نہیں ہے۔ ہمارا مطالبہ یہ بھی ہے کہ اگرچہ جدیو نے سی اے اے کی حمایت کی ہے لیکن اب وہ عوام کے غم و غصے کو دیکھتے ہوئے مرکز سے اسے منسوخ کرانے کے لئے وزیراعظم پر دباؤ ڈالے ورنہ ریاستی حکومت کے خلاف بھی تحریک تیز کی جائے گی۔