اتحاد نیوز اعظم گڑھ INA NEWS: طیبہ کے اہل خانہ کو معاوضہ اور سرکاری نوکری دی جائے گھنٹہ گھر احتجاج میں بارش میں بھیگنے سے شہید ہوئی طالبہ کے انتقال پر دعائیہ نشست کا انعقاد لکھنؤ 25/ فروری آئی این اے نیوز

اشتہار، خبریں اور مضامین شائع کرانے کیلئے رابطہ کریں…

9936460549, 7860601011, http://www.facebook.com/inanews.in/

Tuesday, 25 February 2020

طیبہ کے اہل خانہ کو معاوضہ اور سرکاری نوکری دی جائے گھنٹہ گھر احتجاج میں بارش میں بھیگنے سے شہید ہوئی طالبہ کے انتقال پر دعائیہ نشست کا انعقاد لکھنؤ 25/ فروری آئی این اے نیوز

طیبہ کے اہل خانہ کو معاوضہ اور سرکاری نوکری دی جائے

گھنٹہ گھر احتجاج میں بارش میں بھیگنے سے شہید ہوئی طالبہ کے انتقال پر دعائیہ نشست کا انعقاد
لکھنؤ 25/ فروری آئی این اے نیوز
شہریت ترمیمی قانون کے خلاف گھنٹہ گھر پر ایک ماہ سے جاری احتجاج میں گزشتہ دنوں بارش میں بھیگنے کی وجہ سے ڈالی گنج کی ایک بچی طیبا فاطمہ کا گزشتہ روز انتقال ہوگیا
طیبا کرامت گرلس کالج میں بی اے کی طالبہ تھی
علامہ حبیب الرحمن خان شیروانی ایجوکیشنل اینڈ ویلفیئر سوسائٹی لکھنؤ کے زیر اہتمام رازی ہاؤس میں شہید بچی کے لئے سوسائٹی کے صدر مولانا فیروز خان ندوی کی صدارت میں ایک دعائیہ نشست و ایصال ثواب کا اہتمام کیا گیا
مولانا فیروز خان ندوی نے اس موقع پر شہید بچی کے اہل خانہ سے اظہار تعزیت کرتے ہوئے کہا کہ اس معصوم بچی کی قربانی انشاءاللہ رائیگاں نہیں جائے گی
اور اس سے ظلم کے خلاف جاری تحریک کے شرکاء کا حوصلہ پست نہیں ہوگا
مولانا فیروز خان ندوی نے ریاستی حکومت سے مطالبہ کیا کیا کہ وہ مرحومہ کے اہل خانہ کو دس لاکھ روپے کا معاوضہ  اور گھر کے ایک فرد کو سرکاری نوکری کا بندوبست کریں
اس موقع پر معروف سماجی کارکن مولانا محمد علی نعیم رازی نے احتجاج کے سلسلے میں لکھنؤ انتظامیہ رویے کی سخت مذمت کرتے ہوئے کہا کہ اگر پولیس انتظامیہ گنھٹہ گھر میں ٹینٹ لگانے کی اجازت دے دیتی تو کھلے آسمان کے نیچے بارش کی وجہ سے اس جواں سال غریب گھرانے کی بچی کے ساتھ یہ سانحہ نہ پیش آتا
 مولانا محمد علی نعیم رازی نے کہا کہ موت و زیست خالق کائنات کے قبضہ قدرت میں ہے اور ہر شخص کا وقت موعود متعین ہے جس کو کوئی نہیں ٹال سکتا
 اس طالبہ کا سانحہ ارتحال اہل خانہ کے ساتھ ساتھ پورے لکھنؤ
کا سانحہ عظیم ہے مگر افسوس صد افسوس کہ ملت کے نام پر آنسو بہانے والے شہر کے نام نہاد قایدین میں سے کوئی مرحومہ کے جنازے میں نظر نہیں آیا  اور نہ ہی کسی نے انکے گھر جاکر تعزیت کی
مولانا محمد علی نعیم رازی نے افسوس کے ساتھ کہا کہ گھنٹہ گھر احتجاج  میں قیادت کے لیے آپس میں جوتم پیزار خواتین میں سے کوئی ایک خاتون بھی اس کے گھر نظر نہیں آئی
آخر میں مفتی عبداللہ انجم مظاہری کی دعاء پر نشست کا اختتام عمل میں آیا
اس موقع پر خصوصی طور سے مولانا زبیر مصباحی ،مولانا عبدالوکیل علیمی، محمد شبیر،
سید زبیر ندوی، عبدالخالق ندوی،رحمت اللہ، مولانا لقمان رضا اور
 سہیل خان وغیرہ بڑی تعداد میں میں علماء و دانشوران موجود رہے

واضح رہے کہ متوفیہ کی تدفین گزشتہ روز بعدنمازظھر ڈالی گنج قبرستان میں عمل میں آئی
تدفین میں شہر کی سیاسی و سماجی شخصیات خاص طور سے   مولانا خالد رشید فرنگی محلی امام عیدگاہ، مولانا فیروز خان ندوی،
مفتی ابو العرفان فرنگی محلی، مولانا محمد علی نعیم رازی  سماجوادی پارٹی کے سابق وزیر ابھیشیک مشرا معروف سماجی کارکن صدف جعفر،
پوجا شکلا، جمعیت علماء لکھنؤ کے خزانچی سید محمد حسین وغیرہ بڑی تعداد میں عوام نے شرکت کی