اتحاد نیوز اعظم گڑھ INA NEWS: *ملک میں چل رہے غیرمعینہ دھرنا کو مزید مضبوط بنانے کی ضرورت: نظرعالم* *بھاجپا کی ناپاک منشا کو ناکام بنانے کیلئے ہر شخص کوگھروں سے نکلنا ہوگا: بیداری کارواں* *سیاسی پارٹیوں کے کارکنان کا سڑکوں پر نہیں آنابھاجپا کی خاموش حمایت* مدھوبنی:6/مارچ 2020 آئی این اے نیوز رپورٹ! محمد سالم آزاد :

اشتہار، خبریں اور مضامین شائع کرانے کیلئے رابطہ کریں…

9936460549, 7860601011, http://www.facebook.com/inanews.in/

Friday, 6 March 2020

*ملک میں چل رہے غیرمعینہ دھرنا کو مزید مضبوط بنانے کی ضرورت: نظرعالم* *بھاجپا کی ناپاک منشا کو ناکام بنانے کیلئے ہر شخص کوگھروں سے نکلنا ہوگا: بیداری کارواں* *سیاسی پارٹیوں کے کارکنان کا سڑکوں پر نہیں آنابھاجپا کی خاموش حمایت* مدھوبنی:6/مارچ 2020 آئی این اے نیوز رپورٹ! محمد سالم آزاد :

*ملک میں چل رہے غیرمعینہ دھرنا کو مزید مضبوط بنانے کی ضرورت: نظرعالم*

*بھاجپا کی ناپاک منشا کو ناکام بنانے کیلئے ہر شخص کوگھروں سے نکلنا ہوگا: بیداری کارواں*

*سیاسی پارٹیوں کے کارکنان کا سڑکوں پر نہیں آنابھاجپا کی خاموش حمایت*

مدھوبنی:6/مارچ 2020 آئی این اے نیوز
رپورٹ! محمد سالم آزاد :
سی اے اے، این آرسی، این پی آر کے خلاف ملک بھر میں لگاتار دو مہینے سے زیادہ سے غیرمعینہ دھرنا و مظاہرہ چل رہا ہے۔ لیکن مرکز کی تاناشاہ حکومت کے کان پر جوں تک نہیں رینگ رہا ہے اور نہ ہی ملک کی عدلیہ اس معاملے کو حل کرنے کیلئے کوئی ٹھوس فیصلہ لے پارہی ہے۔ جب بھی اس کالے قانون کے خلاف سپریم کورٹ میں سنوائی ہوتی ہے ہربار تاریخ بڑھادی جارہی ہے۔ ایسا لگنے لگا ہے کہ سپریم کورٹ اور صدرجمہوریہ بھی مودی اور شاہ کے اشارے پرملک کی عوام اور آئین کے خلاف کام کررہے ہیں۔ سپریم کورٹ اور صدرجمہوریہ کو یہ باتیں سمجھنی چاہئے کہ تھی کہ ملک کی عوام ڈھائی مہینے سے پریشان ہے اور کالے قانون کے خلاف لگاتار لوگ سڑکوں پر بیٹھے ہیں۔ سپریم کورٹ اور صدرجمہوریہ کی ذمہ داری بنتی ہے کہ ملک اور آئین کو بچانے کے لئے ٹھوس فیصلہ لے۔  پورے ملک میں ان دنوں سب سے آگے بڑھ کر اگر کوئی قوم اس کالے قانون کے خلاف لڑائی لڑرہی ہے تو وہ ہے مسلم قوم۔پورے ملک کے دھرنا و مظاہرہ میں سیاسی پارٹیوں کے نیتا جاکر لمبی لمبی تقریر ضرور کررہے ہیں لیکن ان کی پارٹی کے کارکنان کا ملک بھر میں کہیں بھی نہ تو دھرنا چل رہا ہے اور ہی سڑکوں پر کوئی احتجاج دکھ رہا ہے یہی وجہ ہے کہ بھاجپا اپنے مقصد میں کامیاب ہوتی جارہی ہے اور وہ اس آندولن کو مسلم کا آندولن بناکر دہلی جیسے شہر میں مسلمانوں کو یکطرفہ جان سے مارنے، گھروں کو جلانے اور بے بس زندگی گذارنے کے لئے سازش رچ کر فساد کروایا اور آج ہزاروں مسلمان بے گھر ہوکر بے بسی کی زندگی گذاررہے ہیں۔ سیکڑوں کی تعداد میں لوگوں کی جانیں گئی ہیں لیکن نہ تو مرکز کی حکومت اس معاملے میں سنجیدہ ہے اور نہ ہی دہلی کے کجریوال کی حکومت۔ مسلمانوں کو ایسے حالات میں حکمت عملی اور سنجیدگی کے ساتھ پرامن طریقے سے اپنا احتجاج جاری رکھنے کی ضرورت ہے اور تب تک اس احتجاج کو مضبوطی کے ساتھ جاری رکھنا ہوگا جب تک یہ لڑائی جیت نہیں لی جائے۔ مذکورہ باتیں آل انڈیا مسلم بیداری کارواں کے صدرنظرعالم نے ایک پریس کانفرنس میں کہی۔ مسٹر عالم نے کہا کہ لگاتار سپریم کورٹ کے تاریخ بڑھادینے کی وجہ کرغیرمعینہ دھرناو مظاہرہ دم توڑتا جارہاہے۔  بھاجپا کی دلال میڈیا اسے مدعا بناکر مظاہرین کے حوصلے کو پست کررہی ہے۔ بھاجپا کی ناپاک کوشش ہے کہ اس مظاہرے کو زیادہ سے زیادہ دنوں تک کھینچا جائے تاکہ مظاہرین تھک ہار کر اپنے اپنے گھروں میں چلے جائیں اورپھریہاں کے مسلمانوں کی شہریت چھین کردوسرے درجے کا شہری بناکربرما میں جس طرح سے مسلمانوں کے ساتھ ظلم و تشدد کیا جارہا ہے وہی کھیل یہاں کے مسلمانوں کے ساتھ شروع کیاجائے۔ اس لئے بھاجپا کی ناپاک منشا کو اگر روکنا ہے تو ہرحالت میں ملک بھر میں چل رہے مظاہرے کو مزید مضبوط بنانے کی ضرورت ہے۔ ہر شخص کو اپنے اپنے گھروں سے نکلنا ہوگا۔ کچھ لوگ چوری چھپے اپنے کاغذات بنوانے کے لئے کورٹ اور بلاک میں چکر لگارہے ہیں۔ اس کا بھی اثر جہاں کہیں بھی دھرنا چل رہا ہے وہاں پڑرہا ہے۔ لوگوں کی تعداد دن بہ دن کم ہوتی جارہی ہے۔ مسٹرنظرعالم نے تمام مسلمانوں سے اپیل کرتے ہوے کہا کہ دھرنا کو مزید مضبوط بنائیں اور لوگوں کے گھروں تک جائیں ان سے اپیل کریں کہ یہ لڑائی ایسی لڑائی ہے کہ اگر اس بار ہم نہیں جاگے تو زندگی میں پھرکبھی نہیں جاگ پائیں گے۔ مسٹرعالم نے کہا کہ ایک مہینہ اور اگر ہم لوگ مضبوطی کے ساتھ اس مظاہرے کو چلانے میں کامیاب ہوگئے تو بھاجپا کے سارے ناپاک منشا کو ناکام بنادیں گے۔اس لئے ضرورت اس بات کی ہے کہ سماج کے سبھی دانشوران، ائمہ مساجد، علماء کرام، سماجی کارکنان، ملی و فلاحی تنظیموں کے سربراہان اپنی اپنی ذمہ داری کو سمجھتے ہوئے ہرشخص کو اس تحریک سے جوڑیں اور اس تحریک کو زندہ رکھنے کے لئے اپنا قیمتی وقت لگائیں۔اگر اس لڑائی کو ہم نہیں لڑپائے تو ہماری آنے والی نسل ہم پر تھوکیں گی، ہمیں گالیاں دیں گی۔ وہیں مسٹرعالم نے کہا کہ سیاسی پارٹیوں کے کارکنان کے سڑکوں پر نہیں نکلنے کی وجہ کر بھی ہماری تحریک کمزور ہوئی ہے اس لئے ہم سبھوں کی ذمہ داری ہے کہ جو بھی لیڈران سیاسی پارٹیوں کے ہمارے اسٹیج پر آتے ہیں ان سے سوال کریں کہ آپ اپنے کارکنان کو سڑکوں پر لائیں، آپ جس براداری کے ہیں اُسے بھی سڑکوں پر لائیں تبھی ہم اس لڑائی کو انجام تک پہنچاسکتے ہیں۔ اگر آپ لوگ ایسا نہیں کریں گے تو بھاجپا اپنے مقصد میں کامیاب ہوگی اور ملک کو بٹنے سے کوئی روک نہیں سکتا۔مسٹرعالم نے ہولی کے تیوہار کے مدنظر سبھی دھرنا کے ذمہ داروں سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ وہ ہولی کے دوران ہر طرح سے چوکس رہیں اور پرامن طریقے سے برادرانِ وطن کے تیوہار کے موقع پر اپنی طرف سے کوئی ایسا موقع ہرگز نہ دیں جس سے شرپسند عناصر کو موقع ملے اور وہ حالات کو کشیدہ کرنے کی کوشش کرے۔ ضلع انتظامیہ، پولیس انتظامیہ سے رابطے میں رہیں اور ہردھرنا گاہ پر پولیس دستہ تعیناتی کے لئے لیٹر لکھ کر دیں۔مسٹرعالم نے بتایا کہ دربھنگہ لال باغ ستیہ گرہ آج 49 ویں دن بھی مضبوطی کے ساتھ جاری ہے اور تب تک جاری رہے جب تک یہ لڑائی جیت نہ لیا جائے۔