بلریاگنج/اعظم گڑھ(آئی این اے نیوز 2/مارچ 2020) الحمد للہ اللہ رب العزت کی توفیق سے بتاریخ 1/ مارچ 2020 بروز اتوار بعد نماز مغرب جامع مسجد موضع دورجی بلریاگنج اعظم گڈھ میں ایک دینی جلسہ عام منعقد ہوا تلاوت کلام پاک سے پروگرام کا آغاز ہوا بعدہُ ناظم جلسہ مولانا عبد اللہ احسان اللہ فیضی خالص پور /نائب ناظم ضلعی جمعیت اہل حدیث اعظم گڈھ نے مختصر تمہیدی کلمات پیش کرتے ہوئے اس بات کو واضح کیا کہ موجودہ حالات میں امت مسلمہ مختلف آزمائشوں سے دوچار ہے ایسے میں ہمت و حوصلے کے ساتھ صبر و تحمل کا مظاہرہ بہت ہی ضروری ہے اور ساتھ ہی نوجوانوں کو سیرت رسول صلی اللہ علیہ و سلم کا مطالعہ کرتے ہوئے اسی کو اپنی عملی زندگی میں اسوہ اور نمونہ بنانے کی خاص ضرور ت ہے اور اخلاق و کردار کے زمرے میں تو اور زیادہ ضروری ہے کیونکہ اچھے اخلاق کی بنیاد ہی پر موجودہ حالات کا مقابلہ کیا جا سکتا ہے اور بد امنی ونفرت کے ماحول کو محبت اور امن و شانتی میں بدلا جاسکتا ہے
جلسئہ عام کے مہمان خصوصی فضیلۃ الشیخ مولانا عبد المتین صاحب مدنی حفظہ اللہ /استاذ جامعہ رحمانیہ بنارس نے اپنے خطاب میں مذہب اسلام کی خوبیوں کی وضاحت کرتے ہوئے فرمایا کہ اسلامی تعلیمات اور دینی طرز معاشرت سے الگ ہوکر کوئی بھی شخص یا کوئی بھی معاشرہ فوز و فلاح سے ہمکنار نہیں ہو سکتا شیخ محترم نے کہا کہ آج حالات اس بات کے متقاضی ہیں کہ ہم میں کا ہر شخص حقوق اللہ کی ادائیگی کو لازم پکڑے اور ساتھ ہی ساتھ حقوق العباد کے معاملے میں بھی غافل نہ رہے کیونکہ یہ معاملہ انتہائی اہم ہے ہم میں کا ہر کلمہ گو مسلمان اپنے حقوق کی ادائیگی کے لئے ہمہ وقت فکرمند رہے حدیث رسول کے حوالے سے شیخ محترم نے فرمایا کہ قیامت کے دن ایک شخص نیکیوں کا ڈھیر لیکر اپنے رب کے پاس پہنچے گا لیکن حقوق العباد میں کوتاہی و حق تلفی کے نتیجے میں اس کی ساری زندگی کی نیکیاں تقسیم کر دی جائیں گی ساتھ ہی دوسروں کے گناہ اس کے اوپر لاد دیئے جائیں گے اور اسے جہنم میں داخل کر دیا جائے گا شیخ نے نوجوانوں کو خاص طور پر والدین کے ساتھ اچھے اخلاق سے پیش آنے اور ان کےحق کو ادا کرنے کی ترغیب دلائی اور بتایا کہ اللہ تعالیٰ کی عبادت کے بعد دوسرا بڑا درجہ والدین کی اطاعت و فرمانبرداری ہے ۔
جلسئہ عام میں بنارس سے جمعیت وجماعت کے اہم ذمہ داران کے علاوہ منتظمین جلسئہ میں سے حافظ عبد الحفیظ صاحب, محی الدین بھائی ,عمران بھائی, غفران احمد مولانا حامد اقبال سلفی اور قرب و جوار کے علاقوں سے لوگوں نے شرکت کیا اس موقع پر خواتین کی بھی ایک بڑی تعداد مسجد کے بالائی حصے میں پردے کے پیچھے موجود تھی
آخر میں تمام لوگوں کے شکریہ کے ساتھ پروگرام کے اختتام کا اعلان ہوا۔
جلسئہ عام کے مہمان خصوصی فضیلۃ الشیخ مولانا عبد المتین صاحب مدنی حفظہ اللہ /استاذ جامعہ رحمانیہ بنارس نے اپنے خطاب میں مذہب اسلام کی خوبیوں کی وضاحت کرتے ہوئے فرمایا کہ اسلامی تعلیمات اور دینی طرز معاشرت سے الگ ہوکر کوئی بھی شخص یا کوئی بھی معاشرہ فوز و فلاح سے ہمکنار نہیں ہو سکتا شیخ محترم نے کہا کہ آج حالات اس بات کے متقاضی ہیں کہ ہم میں کا ہر شخص حقوق اللہ کی ادائیگی کو لازم پکڑے اور ساتھ ہی ساتھ حقوق العباد کے معاملے میں بھی غافل نہ رہے کیونکہ یہ معاملہ انتہائی اہم ہے ہم میں کا ہر کلمہ گو مسلمان اپنے حقوق کی ادائیگی کے لئے ہمہ وقت فکرمند رہے حدیث رسول کے حوالے سے شیخ محترم نے فرمایا کہ قیامت کے دن ایک شخص نیکیوں کا ڈھیر لیکر اپنے رب کے پاس پہنچے گا لیکن حقوق العباد میں کوتاہی و حق تلفی کے نتیجے میں اس کی ساری زندگی کی نیکیاں تقسیم کر دی جائیں گی ساتھ ہی دوسروں کے گناہ اس کے اوپر لاد دیئے جائیں گے اور اسے جہنم میں داخل کر دیا جائے گا شیخ نے نوجوانوں کو خاص طور پر والدین کے ساتھ اچھے اخلاق سے پیش آنے اور ان کےحق کو ادا کرنے کی ترغیب دلائی اور بتایا کہ اللہ تعالیٰ کی عبادت کے بعد دوسرا بڑا درجہ والدین کی اطاعت و فرمانبرداری ہے ۔
جلسئہ عام میں بنارس سے جمعیت وجماعت کے اہم ذمہ داران کے علاوہ منتظمین جلسئہ میں سے حافظ عبد الحفیظ صاحب, محی الدین بھائی ,عمران بھائی, غفران احمد مولانا حامد اقبال سلفی اور قرب و جوار کے علاقوں سے لوگوں نے شرکت کیا اس موقع پر خواتین کی بھی ایک بڑی تعداد مسجد کے بالائی حصے میں پردے کے پیچھے موجود تھی
آخر میں تمام لوگوں کے شکریہ کے ساتھ پروگرام کے اختتام کا اعلان ہوا۔