فیض عام کا پیغام ملت اسلامیہ کے نام!
کرو مہربانی تم اہل زمیں پر
خدا مہرباں ہوگا عرش بریں پر
یہ ایک حقیقت ہیکہ حافظ شجاعت فیض عام چیریٹیبل ٹرسٹ کا وجود ایسے وقت عمل میں آیا جس وقت ملک کے حالات ناگفتہ بہ تھے، چہار جانب پسماندگی کا سایہ فگن تھا، خصوصاً اقلیتی طبقہ حکومت کے تعصب کا شکار تھا، انہیں کسی بھی حکومتی اسکیم کا براہ راست نہ صرف فائدہ پہونچتا بلکہ ان کے ساتھ بھید بھاو کا برتاؤ کیا جاتا، اقلیت و اکثریت کے درمیان باہم رسہ کشی تھا، ایسے پرآشوب حالات میں حافظ شجاعت فیض عام چیریٹیبل ٹرسٹ بلا تفریق مذہب و مسلک قوم و ملت کی آبیاری و آبپاشی کیلئے کمر بستہ ہوا، ستم رسیدہ اور مصیبت زدہ کا غمگسار بنا، مفلوک الحال اور کبیدہ خاطر کا ہمدرد وبہی خواہ بنا، ہمیشہ ان کے تئیں پیش پیش اور بیدار و فعال رہا، گویا ہر وقت ان کے رنج و غم میں چولی دامن کا ساتھ رہا۔
ٹرسٹ کے قیام کا بنیادی مقصد معاشرہ میں کسی بھی نوعیت کی پسماندگی کو دور کرنا، اور سماج میں ایسے افردا کو پیدا کرنا ہے جو دینی و عصری علوم سے لیس ہوں اور باطل طاقتوں کی طرف سے اسلام پر ہونے والے اعتراضات اور ان کے چیلینج کا بے باک طریقے سے دندان شکن جواب دینے کی صلاحیت رکھتے ہوں۔
چنانچہ اسی وجہ سے ٹرسٹ ایسے بچوں کی کفالت کی ذمہ داری لیتاہے جو اعلی تعلیم حاصل کرنے کے خواہاں ہیں لیکن گھریلو معاشی پسماندگی کے سبب اپنے خواب کو شرمندہ تعبیر نہیں کر پاتے نتیجہ یہ ہوتا ہیکہ وہ اپنے تعلیم کو خیرباد کہہ دیتے ہیں جو امت مسلمہ کی زبوں حالی و پسماندگی کا بہت بڑا المیہ ہے۔
بالفاظ دیگر مکاتب و مساجد اور ہاسپیٹل قائم کرنا ٹرسٹ کا مشن ہے،
دعاء ہے کہ اللہ تعالی اس مشن کو کامیاب بنائے، اور ٹرسٹ کو دن بدن مزید بلندی پر پہونچائے. آمیــــن
مولانا شمس الہدی قاسمی
جنرل سکریٹری حافظ شجاعت فیض عام چیریٹیبل ٹرسٹ
کرو مہربانی تم اہل زمیں پر
خدا مہرباں ہوگا عرش بریں پر
یہ ایک حقیقت ہیکہ حافظ شجاعت فیض عام چیریٹیبل ٹرسٹ کا وجود ایسے وقت عمل میں آیا جس وقت ملک کے حالات ناگفتہ بہ تھے، چہار جانب پسماندگی کا سایہ فگن تھا، خصوصاً اقلیتی طبقہ حکومت کے تعصب کا شکار تھا، انہیں کسی بھی حکومتی اسکیم کا براہ راست نہ صرف فائدہ پہونچتا بلکہ ان کے ساتھ بھید بھاو کا برتاؤ کیا جاتا، اقلیت و اکثریت کے درمیان باہم رسہ کشی تھا، ایسے پرآشوب حالات میں حافظ شجاعت فیض عام چیریٹیبل ٹرسٹ بلا تفریق مذہب و مسلک قوم و ملت کی آبیاری و آبپاشی کیلئے کمر بستہ ہوا، ستم رسیدہ اور مصیبت زدہ کا غمگسار بنا، مفلوک الحال اور کبیدہ خاطر کا ہمدرد وبہی خواہ بنا، ہمیشہ ان کے تئیں پیش پیش اور بیدار و فعال رہا، گویا ہر وقت ان کے رنج و غم میں چولی دامن کا ساتھ رہا۔
ٹرسٹ کے قیام کا بنیادی مقصد معاشرہ میں کسی بھی نوعیت کی پسماندگی کو دور کرنا، اور سماج میں ایسے افردا کو پیدا کرنا ہے جو دینی و عصری علوم سے لیس ہوں اور باطل طاقتوں کی طرف سے اسلام پر ہونے والے اعتراضات اور ان کے چیلینج کا بے باک طریقے سے دندان شکن جواب دینے کی صلاحیت رکھتے ہوں۔
چنانچہ اسی وجہ سے ٹرسٹ ایسے بچوں کی کفالت کی ذمہ داری لیتاہے جو اعلی تعلیم حاصل کرنے کے خواہاں ہیں لیکن گھریلو معاشی پسماندگی کے سبب اپنے خواب کو شرمندہ تعبیر نہیں کر پاتے نتیجہ یہ ہوتا ہیکہ وہ اپنے تعلیم کو خیرباد کہہ دیتے ہیں جو امت مسلمہ کی زبوں حالی و پسماندگی کا بہت بڑا المیہ ہے۔
بالفاظ دیگر مکاتب و مساجد اور ہاسپیٹل قائم کرنا ٹرسٹ کا مشن ہے،
دعاء ہے کہ اللہ تعالی اس مشن کو کامیاب بنائے، اور ٹرسٹ کو دن بدن مزید بلندی پر پہونچائے. آمیــــن
مولانا شمس الہدی قاسمی
جنرل سکریٹری حافظ شجاعت فیض عام چیریٹیبل ٹرسٹ