اتحاد نیوز اعظم گڑھ INA NEWS: دہلی تشدد کے دوران برسرعام فائرنگ کرنے والا شاہ رخ یو پی سے گرفتار شمال مشرقی دہلی میں تشدد کے دوران سڑک پر فائرنگ کرنے اور پولس پر بندوق تاننے والے شاہ رخ کو دہلی پولس کرائم برانچ نے اتر پردیش کے بریلی سے گرفتار کر لیا

اشتہار، خبریں اور مضامین شائع کرانے کیلئے رابطہ کریں…

9936460549, 7860601011, http://www.facebook.com/inanews.in/

Tuesday, 3 March 2020

دہلی تشدد کے دوران برسرعام فائرنگ کرنے والا شاہ رخ یو پی سے گرفتار شمال مشرقی دہلی میں تشدد کے دوران سڑک پر فائرنگ کرنے اور پولس پر بندوق تاننے والے شاہ رخ کو دہلی پولس کرائم برانچ نے اتر پردیش کے بریلی سے گرفتار کر لیا

دہلی تشدد کے دوران برسرعام فائرنگ کرنے والا شاہ رخ یو پی سے گرفتار

شمال مشرقی دہلی میں تشدد کے دوران سڑک پر فائرنگ کرنے اور پولس پر بندوق تاننے والے شاہ رخ کو دہلی پولس کرائم برانچ نے اتر پردیش کے بریلی سے گرفتار کر لیا 


شمال مشرقی دہلی میں تشدد کے دوران جعفر آباد میں پستول لہرانے والے شاہ رخ کو پولس نے اتر پردیش سے گرفتار کر لیا ہے۔ خبروں کے مطابق شاہ رخ کو بریلی سے گرفتار کیا گیا ہے۔ شاہ رخ نے نہ صرف پولس پر پستول تانی تھی بلکہ 8 راؤنڈ ہوائی فائرنگ بھی کی تھی۔ گرفتاری کے خوف سے وہ فرار ہو گیا تھا۔ پولس گرفتار کر کے اسے دہلی لا چکی ہے اور دہلی پولس اس سلسلے میں 3.30 بجے پریس کانفرنس بھی کرنے والی ہے۔
اس سے قبل شاہ رخ کا سامنا کرنے والے حولدار دیپک دہیا نے میڈیا کے سامنے آ کر کہا تھا کہ وہ بھی اپنے کچھ ساتھیوں کے ساتھ اس دن ڈیوٹی پر تعینات تھا۔ اسی وقت اچانک ٹھیک سامنے لال ٹی شرٹ پہنے ایک لڑکا اندھا دھند گولیاں چلاتا ہوا آ گیا۔ حولدار نے مزید کہا تھا کہ ’’وہ نوجوان دیکھنے میں پڑھا لکھا تھا اور لباس سے بھی ٹھیک ٹھاک نظر آ رہا تھا۔ جب اسے ہاتھ میں ریوالور سے کھلے پولیس اور پبلک کو ڈراتے ہوئے گولیاں چلاتے دیکھا تب اس کی حقیقت کا اندازہ مجھے ہوا۔ میں سمجھ گیا کہ اس سے بے حد سلجھے ہوئے انداز میں نمٹا جا سکتا ہے۔ ورنہ ایک لمحے میں وہ میرے سینے میں گولی جھونک دیتا۔‘‘
دراصل شمال مشرقی دہلی کے جعفر آباد، گوکل پوری، موج پور، بھجن پورہ، کراول نگر وغیرہ علاقوں میں تشدد کے واقعات 23 فروری کو ہی شروع ہو گئے تھے جو 24 اور 25 فروری کو اپنے عروج تک پہنچ گیا۔ شہریت ترمیمی قانون (سی اے اے) کے حامیوں نے اس قانون کی مخالفت میں کھڑے لوگوں کو نشانہ بنانا شروع کر دیا۔ اس تشدد میں اب تک 47 لوگوں کی جان جا چکی ہے۔ مارے جانے والے لوگوں میں پولیس ہیڈ کانسٹیبل رتن لال کے علاوہ انٹلیجنس بیورو افسر انکت شرما بھی شامل ہیں۔