اتحاد نیوز اعظم گڑھ INA NEWS: * *ماہ رمضان کی قدر و قیمت* ✍🏻از قلم : محمد عباس چمپارنی متعلم عربی پنجم دارالعلوم وقف دیوبند

اشتہار، خبریں اور مضامین شائع کرانے کیلئے رابطہ کریں…

9936460549, 7860601011, http://www.facebook.com/inanews.in/

Wednesday, 22 April 2020

* *ماہ رمضان کی قدر و قیمت* ✍🏻از قلم : محمد عباس چمپارنی متعلم عربی پنجم دارالعلوم وقف دیوبند

*  *ماہ رمضان کی قدر و قیمت*

✍🏻از قلم : محمد عباس چمپارنی متعلم عربی پنجم دارالعلوم وقف دیوبند
         
             جس طرح ظاہری موسموں میں ایک  بہار کا موسم ہے اسی طرح روحانی کائنات کا موسمِ بہار ماہ رمضان ہے ۔ کتنے ہی خوش قیسمت ہیں ہم جنکے زندگیوں میں ایک مرتبہ پھر یہ روحانی بہار عود کر آئ ہے ۔ ورنہ کتنے ہی ایسے تھے جو اس بہار سے پہلے ہی ہم سے جدا ہو گیۓ ۔ پس ہمیں خوش ہونا چاہیۓ کہ یہ روحانی کائنات کا موسمِ بہار دوبارہ ہماری زندگیوں میں آنے والی ہے ۔ جسکے متعلق ہمارے پیارے آقا حضرت محمدﷺ نے ارشاد فرمایا ۔"( الحدیث )

إذا دَخَلَ رَمَضَانُ فُتِّحَتْ اَبْوَابُ الْجَنَّةِ وَغُلِّقَتْ أَبْوَابُ جَھَنَّمَ  ،  وَسُلْسِلَتِ الشَّیَاطِیْنُ .( بخاری ، الصحیح )

ترجمہ : جب ماہ رمضان آتاہے تو جنت کے دروازےکھول دیے جاتے ہیں ، اور دوزخ کے دروازے بند کر دیے جاتے ہیں ، اور شیطانوں کو مقید کر دیا جاتا ہے ۔ ،،

رمضان المبارک اسلامی تقویم کا نواں مہینہ ہے ۔ رمضان کا لفظ مادہ  " ر۔ م۔ ض " کا مصدر ہے جس کا معنی سخت گرمی اور تپیش ہے ۔ 

اس مہینے کی اہم ترین عبادات میں روزہ رکھنا ، قرآن مجید کی تلاوت ، شب قدر کی راتوں میں شبِ بیداری کرنا ، دعاء و استغفار مؤمن کو افطاری دینا اور فقیرں
اور حاجت مندوں کی مدد کرنا شامل ہے ۔

حضرت عبداللہ بن عمر ؓ سے مروی ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا " اسلام کی بنیاد پانچ چیزوں پر ہیں ۔ اس میں سے ماہ رمضان کا صوم بھی ہے ۔ ( بخاری و مسلم )

*صوم کی تعریف* :

عربی زبان میں صوم  ( روزہ ) کے  معنی میں مستعمل ہے ۔ اور شریعت مطہرہ کی اصطلاح میں اللہ تعالیٰ کی قربت حاصل کرنے کی خاطر عبادت کے ارادے سے کھانے ، پینے ، عورتوں سے مجامعت و ہمبستری اور صوم توڑ دینے والی دیگر چیزوں سے طلوع صبح صادق سے لیکر غروبِ آفتاب تک رکنے اور اجتناب کرنے کو صوم کہتے ہیں ،،

*صوم کا حکم* :

 پورے ماہ رمضان کا صوم مسلمانوں پر فرض ہے ، اور یہ اسلام کا ایک عظیم رکن ہے جس کے بغیر اسلام برقرار نہیں رہ سکتا ، چنانچہ اگر کوئ شخص اس کی فرضیت کا منکر ہو تو وہ کافر ہو جاۓ گا ، اور اگر کوئ شخص بلا کسی شرعی عذر کے اس سے لاپرواہی برتتاہے تو وہ اللہ تعالیٰ کی غیض و غضب اور جھنم کا مستحق ٹھہرے گا اس پر امت کا اتفاق ہے ۔
ارشاد باری تعالیٰ ہے : اۓ ایمان والوں تم پر صوم رکھنا فرض کیا گیا ہے جس طرح سے پہلے لوگوں پر فرض کیا گیا تھا تاکہ تم متقی بن جاؤ ؛؛ ( سورہ بقرہ :  ١٨٣ )

 *روزہ کی فضیلت و اہمیت* :

 صوم ( روزہ ) کی فضیلت میں چند احادیث مندرجہ ذیل ہیں :

صوم :  روزِ قیامت روزہ رکھنے والے کے لیۓ شفاعت کرےگا ؛
آپ ﷺ نے فرمایا کہ صوم اور قرآن روزِ قیامت بندے کے لیۓ سفارش کریٔنگے ۔ چنانچہ صوم کہے گا ؛ اۓ پروردگار " میں نے اسے دن میں کھانے  ، پینے اور نفسانی خواہشات پوری کرنے سے روک دیا تھا ۔ بنا بریں اس کے حق میں میری سفارش قبول فرما ۔ اور قرآن کہے گا کہ میں نے اسے رات میں سونے سے روک دیا تھا تو میری سفارش اس کے حق میں قبول فرما تو ان دونوں کی سفارش قبول کی جاۓ گی ۔( مسند احمد )

*صوم اور تزکیہ نفس* :

صوم کو اللہ رب العزت نے تزکیہ نفس اور تقویٰ کا عمل قرار دیاہے ۔ حقیقت یہ ہے  کہ اگر انسان ایک مہینے میں آداب ظاہری و باطنی کو بجالاتے ہوۓ اس ماہ کے روزے رکھ  لے تو پھر اس کی برکات سے بندہ مؤمن کی سیرت وکردار
میں صدق و اخلاص ؛  زہد و ورع صبر و استقامت ؛ تحمل و برداشت ، ( نیز ) عبادت و ریاضت میں ایسے اوصاف پیدا ہو جاتے ہیں جو پورا سال انسان کو ضلالت و گمراہی میں بھٹکنے سے بچاۓ رکھتے ہیں ؛ اور انسان استقامت کے ساتھ نیکی و طہارت کی راہ پر چلتا رہتا ہے ۔ یہاں تک کہ پھر رمضان المبارک کا مہینہ آجاتا ہے۔ ؛؛

*ماہ رمضان کی انعام و اکرام*

اللہ تعالیٰ کی رحمت اپنی مخلوقات بلخصوص بندوں  پر ہر لمحہ سایہ فگن رہتی ہے مگر رمضان کی شان ہی کچھ نرالی ہے  کہ اس کے  لیل و نھار  اور شام و سحر میں اس کے دریاۓ رحمت میں کچھ اس قدر تموج پیدا ہو جاتا ہے کہ جو شخص محض رضاۓ الٰہی کے حصول کے لیۓ روزہ رکھتا اور اس کے ظاہری و باطنی آداب کو بقدر طاقت پورا کرتا ہے تو وہ ذات کریم اعمال صالحہ کے اجر و انعام میں اس طرح اضافہ فرماتا ہے کہ نفلی عبادت کا انعام فرائض کے برابر اور فرائض کا اجر ستر( ٧٠ ) گنا تک بڑھا دیتا ہے ۔ ؛؛

(  لہذا )

رمضان المبارک جیسے عظیم بابرکت و مقدس مہینے کی سایہ فگن ہونے سے قبل ہر مسلمان کو چاہیۓ کہ  اپنے تمام چھوٹے و بڑے گناہوں سے اللہ تعالیٰ کے حضور توبہ کرے ۔ اور یہ مہینہ جو سراپا نیکیوں ، تلاوتِ قرآن  اور مغفرت و بخشش کا مہینہ ہے جس میں سرکش و شیاطین جکڑ دیۓ جاتے ہیں ، جنت کے دروازے کھول دیۓ جاتے ہیں ، اور جہنم کے دروازے بند کر دیۓ جاتے ہیں ، تو چاہیۓ کہ اس پورے مہینے کی ایک ، ایک منٹ و سکینڈ کو غنیمت سمجھے اور  زیادہ سے زیادہ نیک اعمال کر کے اس ماہ مبارک کے بے پایاں فیوض و برکات سے فائدہ اٹھانے کی بے انتہا کوشش کریں ؛؛

چنانچہ : ہمیں چاہیۓ کہ اللہ تعالیٰ کی رضا اور خوشنودی کے لیۓ کم از کم اس ماہ مبارک میں اپنے دنیوی معاملات سے بے نیاز ہوکر اس ذات کریم کے درِ اقدس پر ایک فقیر و حاجت مند کی طرح حاضر ہو جائیں تاکہ اللہ تعالیٰ کے انعام و اکرام کے مستحق ہو سکیں  ۔ ؛؛ 

اخیر میں دعاء  ہے کہ اللہ رب العزت ہمیں اس مبارک ماہ کی قدر کرنے اور اپنے اوقات کو زیادہ سے زیادہ خیر و بھلائ کے کاموں میں صرف کرنے کی توفیق عطا فرمائیں ؛ آمین ثم آمین یارب العالمین