اتحاد نیوز اعظم گڑھ INA NEWS: ہم کیسے کامیاب ہوسکتے ہیں؟

اشتہار، خبریں اور مضامین شائع کرانے کیلئے رابطہ کریں…

9936460549, 7860601011, http://www.facebook.com/inanews.in/

Thursday, 23 April 2020

ہم کیسے کامیاب ہوسکتے ہیں؟

ازقلم: انظرالاسلام
متعلم دارالعلوم وقف دیوبند
_______________
زندگی میں بہت سے لوگ تو ایسے ہیںجو کامیاب زندگی گزارنا چا ہتے ہیں لیکن کوئی ایساشخص نہیں جسے ناکام ہونا پسند ہو۔اس کے باوجود ہم کامیاب نہیں ہوتے کیوں۔۔؟
اس کے لئے ہمیں لفظ “کامیابی “کو سمجھنا ہے کامیابی کسی منزل پر پہنچ جانے کا نام نہیں بلکہ ایک مسلسل محنت کانام ہے اسی لئے یہ منزل نہیں بلکے مسلسل سفر ہے اس سفر میں ہمٰیں ناکامیوں کا بھی سامنا ہے کیونکہ کامیابی میں ناکامی کی عدم موجودگی
نہیں ہے یعنی ناکامی کامیابی کا زینہ ہوتی ہے بشرطیکہ ہم ماضی میںکی گئی غلطیوں کو دوبارہ نہ دہرائیں بلکہ ان سے سبق حاصل کریں کیونکہ زندگی امتحان لے کر سبق دیتی ہے اور چھوٹی چھوٹی ناکامیوں سے پریشان اور ناامید ہونے کے بجائے اپنی کامیابی کی شکل وصورت جاننے کی کوشش کریں تاریخ میں وہی لوگ زندہ رہتے ہیں جو محنت کرتے ہیں جو اپنے آج کوکل کے لئے محفوظ کرتے ہیں کیونکہ سعی مسلسل اور عمل پہیم زندگی کے لازم ملزوم ہیں انسان کو اللہ تعالیٰ نے اشرف المخلوقات بنایا ہے وہ اگر چاہے تو بہت کچھ کر سکتا ہے اس جہاں فانی میں ہم سب کامیابی کے متلاشی ہیں لیکن ہمیں یہ بھی یاد رکھناچاہے کہ انسان کی ہر خواہش پوری نہیں ہوتی کیونکہ اگر ہر خواہش پوری ہو جائے تو یہ دنیا جنت نہ بن جائے یہ دنیا ہے جنت نہیں بن سکتی زندگی ہار اور جیت کانام ہے لہذا کامیابی اور ناکامی کی آنکھ مچولی ساتھ ساتھ چلتی رہتی ہے اور اس کے لئے ضروری ہے کہ ہم اچھے طریقے سے زندگی گزارنے کا فن سیکھیں اپنی غلطیوں سے سیکھنے کی کوشش کریںاور اپنی ناکامیوں کا جائزہ لیں ہم بہت ساری باتوں کو معمولی سمجھ کر نظر انداز کر ہوئے کامیاب زندگی کے رہنمااصولوں پر عمل نہیں کرتے اور یوں غلطیوں پر غلطیاں کرتے چلے جا تے ہیں” ہمیں اپنی مدد آپ آپ “کے کرنے والے لوگ زندگی کی دور میں پیچھے رہ جاتے ہیںہمیں اپنی محنت،قابلیت اورکامیابی پر بھروسہ ہونا چاہیے اور اس کے لئے ایماندار ہونا چاہئے اپنی کامیابی کے لئے سب سے پہلے ہمیں اپنے آپ سے مخلص ہونا ہے اپنے آپ محبت کرنے ہے اپنے آپ کو سمجھانا ہے آنے والے کل کے لئے اپنے آپ کو آج کے کی محنت کی طرف لاغب کرنا ہے ۔اپنے گردو پیش پر توجہ دینی ہے ۔تدبر سے کام لینا ہے۔کیونکہ جو لوگ غوروفکر کرتے کے ہیں وہ خسارے اور تباہی سے خود کو بچالیتے ہیں۔کامیابی کے حصول کیلئے ہمیں چیلنجز کیلئے تیار رہنا ہے کیونکہ چیلنجز ہمیںنیا انداز فکر کی تحریک دیتا ہے۔ اور اسی وجہ سے ہم اپنی صلاحیتوں کو جانچتے ہیں ۔ان چیلنجز کی وجہ سے دنیا کو نہ سہی اپنے آپکو تبدیل کر سکتے ہیں اور پہلے سے زیادہ مضبوط بن جاتے ہیں کیونکہ ایک مصیبت کے گزر جانے کے باد اللہ ہمیںہماری کامیابی کے لئے تےار کرایا ہوتا ہے۔ہمیں صبر اور برداشت پیدا کر دیتا ہے۔او رہمیں پہلے سے زےادہ خالص اور مضبوط بنا دیتا ہے جب ہم اسٹرگلنگ لائف (Struggling life) میں ہوتے ہیں تو جہاں کچھ لوگ ہماری حوصلہ افزائی کرتے ہیں ،وہیں کچھ لوگ حوصلہ شکنی بھی کرتے ہیں تو ہمیں ان باتوںسے دل برداشتہ ہوتے ہوئے محنت نہیں چھوڑنی بلکہ حوصلہ افزائی کرنے والوں کا خیر مقدم کرتے ہوئے ہمیںاپنی سعی کو جاری رکھنا ہے اورمنزل مقصود تک پہنچنا ہے اور مشاہدے کو وسیع کرنا ہے کیونکہ قوت مشاہد ہ سے ہم چیزوں اور لوگوں کو بہت طریقے سے سمجھ سکتے ہیں۔او راس سفر میں خود کوجاننے کا بھی موقع ملے گا اور اپنی فطرت کے مطابق کام کرنے کے اہل بھی ہو جائیں گے ۔کامیابی کےلیئے عمر کی کوئی قید نہیں اگر ہم محنت کرنا چھوڑ دے یا مایوسی کا شکار ہوجائیںیا کسی غلط فہمی کا کہ ہم میں صلاحیت نہیں ہے یہ کام کرنے کی توہم کامیاب نہیں ہو سکتے ایسا غلط ہے بلکہ ہم میں خود اعتمادی ہونی چاہیے اور ہمیشہ وہ کام کرنا چاہیے جس میںجذباتی لگائوہوخودیعنی ہم اپنے کام کے ساتھ مخلص ہوں۔اور ہم خود سے سوال کریں کہ کیا میں یہ قابلیت رکھتی ہوں ؟یا کوئی ایک مخصوص شعبہ جو میری سوچ پر چھایا ہوا ہو ہے؟ اس طرح ہمیں دلی طمانیت حاصل ہو گی اور ہم اپنی کامیابی کےلیے مصروف عمل رہیں گے ۔اور جب خود ہمارے اندر آگے بڑھنے کی سچی لگن ہوگی اور ایمانداری ہمارے اندر ہوگی تو ہم اپنے ساتھ بھی اورایک دوسرے کے ساتھ بھی مخلص رہیں گے ۔کیونکہ ہر بڑی کامیابی کے سامنے پہلے مشکلات کا ایک پہاڑ ہمارے سامنے کھڑا ہوتا ہے مگر ہمت،حوصلے،اور محنت سے اس پہاڑ کو عبور کرنا شروع کردیں تو کامیابیاںہمارے ہمارے ساتھ ساتھ چلنا شروع ہو جاتی ہیں اور ہم ثابت قدم رہے تو وہی کامیابیاں ہمارے قدم چومتی ہیں لہٰذا کامیاب ہونے کےلیے مشکلات کا تو سامنا کرنا پڑتا ہے ۔ہمیں اپنی ناکامیوں کے اسباب پر غوروفکر کرنا چاہئے ان کا حل نکالنے کی کوشش کرنی چائیے۔جب کسی مشکل کا سامنا کرنا بھی پڑ جائے تو ہمت نہیں ہارنی چائیے ۔اورانشااللہ ہم بھی ضرور کامیاب ہوں گے۔
“طول شب سے گھبرا، نہ ا ے جگر
ایسی بھی کوئی رات ہے جس کی سحر نہ ہو”