دنیابھرمیں 500 بااثرمسلم شخصیات میں جسٹس مفتی محمدتقی عثمانی پہلے مقام پر۔بھارت سے مولانامحمودمدنی ٹاپ 50 میں جگہ بنانے میں کامیاب ، دیگربھارتی بااثرشخصیات میں مولانابدرالدین اجمل،اسدالدین اویسی اورمفتی ابوالقاسم نعمانی بھی شامل
Sunday, 21 Jun, 3.03 am
ممبئی: 21؍جون(بی این ایس)دی رویل اسلامک اسٹریٹجک اسٹڈیزسینٹر،عمان ،اردن کے زیراہتمام ''دی مسلم 500'' کے نام سے ایک ریسرچ جرنل شائع کیاگیاہے جس میں 2020 کی دنیابھرکی 500 بااثرمسلم شخصیات پرایک سروے شائع کیاگیاہے۔جس میں دنیابھرسے مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والی شخصیات پرریسرچ کرنے کے بعدان میں سے 500 بااثرمسلم شخصیات کاایک تعارفی خاکہ شائع کیاگیاہے۔جرنل کے مرتبین نے سروے کو زندگی کے 13؍شعبوں میں تقسیم کیااوراس پرریسرچ کیا۔ان 13؍شعبوں میں ،علمی خدمات،سیاسی خدمات،مذہبی امور کا انتظام وانصرام،مبلغین اور روحانی رہنما،انسان دوستی / چیریٹی اور ترقی، معاشرتی مسائل، کاروبار، سائنس اور ٹیکنالوجی، فنون اور ثقافت، قرآن مجید، میڈیا، مشہور شخصیات اور کھلاڑی اور انتہا پسند۔ان تمام شعبوں میں ان کے اثرات کومدنظررکھتے ہوئے انہیں اس فہرست میں شامل کیاگیاہے۔ادارے کے ذمہ داران کامانناہے کہ یہ ریسرچ ورک بہت ہی حساس اورذمہ داری کاکام ہے۔انہوں نے یہ بھی ماناہےکہ ٹاپ 50 کی فہرست میں اکثریت مذہبی اسکالراورسربراہان مملکت کی ہے اورسماج ومعاشرے میں ان کے گہرے اثرات سے انکاربھی نہیں کیاجاسکتاہے۔اس کے علاوہ ادارے نے سال 2020 کے لئے سال کی سب سے بااثرشخصیات کابھی انتخاب کیاہے۔جس میں مردکے زمرے میں پاکستان کے وزیراعظم عمران خان کوسال کی سب سے بہترین شخصیت منتخب کیاگیاہے توہیں خواتین کے زمرے میں امریکہ ایوان نمائندگان کانگریس کی مشی گن سے رکن راشدہ طالب کوسال کی بہترین شخصیت قراردیاہے۔500 بااثرمسلم شخصیات کودوحصوں میں تقسیم کیاگیاہے پہلے حصے کوٹاپ 50 کے طورپراوربقیہ 450 کوعام زمرے میں رکھاگیاہے۔ٹاپ 50 میں عالم اسلام کی عظیم شخصیت،نامورفقیہ اورسینکڑوں کتابوں کے مصنف جسٹس مفتی محمدتقی عثمانی کوپہلامقام دیاگیاہے۔جب کہ اس فہرست میں ایران کے سپریم لیڈرآیۃ اللہ خامنہ ای کودوسرا،متحدہ عرب امارات کے ولی عہدشیخ محمدبن زائدالنہیان کوتیسرا، سعودی عرب کے شاہ سلمان کوچوتھا،ترکی کے صدررجب طیب اردگان کوچھٹا،مشہورداعی اوراسکالرشیخ سلمان العودہ کوگیارہواں،امیرقطرشیخ تمیم کوبارہواں،شیخ ازہرکوچودہواں،پاکستانی وزیراعظم عمران خان کوسولہواں،ولی عہدسعودی عرب محمدبن سلمان کوچوبیسواں،جمعیۃ علماء ہندکے جنرل سکریٹری مولانامحمودمدنی کواٹھائیسواں،شیخ یوسف القرضاوی کوبتیسواں،مولاناطارق جمیل کوچھتیسواں،فلسطینی صدرمحمودعباس چھیالیسواں اورپاکستان تبلیغی جماعت کے امیرمولانانذورالرحمن کوپچاسواں مقام حاصل ہواہے۔ 500 مسلم بااثرشخصیات میں تقریبا24؍بھارتی ہیں۔جن میں مولانامحمودمدنی واحدایسے فردہیں جنہیں ٹاپ 50 میں شامل کیاگیاہے۔اس کے علاوہ عام فہرست میں اسکالرکی کٹیگری میںندوۃ العلماء لکھنؤ کے ناظم اورآل انڈیامسلم پرسنل لاء بورڈ کے صدرمولاناسیدمحمدرابع حسنی ندوی، دارالعلوم دیوبندکے مہتمم مفتی ابوالقاسم نعمانی ،مولاناوحیدالدین خان،ڈاکٹرذاکرنائک اورڈاکٹربہاء الدین محمدجمال الدین ندوی ۔بانی وائس چانسلردارالہدیٰ اسلامک یونیورسٹی کیرالا کوشامل کیاگیاہے۔اس کے علاوہ مذہبی امورکے انتظام وانصرام کی کٹیگری میں شیخ ابوبکراحمدبانی وناظم جامعہ مرکزثقافۃ السنیہ کیرالا،سیدابراہیم الخلیل البخاری،بانی وناظم جامعہ معدن کیرالا،مولاناسعدکاندھلوی۔امیرتبلیغی جماعت ،مولاناشاکرعلی نوری صدرسنی دعوت اسلامی،بیرسٹر اسدالدین اویسی،مولانازہیرالحسن(تبلیغی جماعت)،داعی اورروحانی پیشوا کی کٹیگری میں حضرت علامہ مولاناقمرالزماں اعظمی،مولاناسیدارشدمدنی صدرجمعیۃ علماء ہند،ڈاکٹرذاکرنائک،بوہری جماعت کے سربراہ سیدنامفضل سیف الدین،شیخ ڈاکٹرتھائکہ شعیب تمل ناڈو،فلاح وبہبود،صدقہ وخیرات اورترقیاتی کام کی کٹیگری میں عظیم پریم جی اورمولانابدرالدین اجمل قاسمی،سیاست میں میرواعظ عمرفاروق،معاشرتی مسائل میں ڈاکٹرثانی اثنین خان،ڈاکٹرمبینہ رمضان ،ناظمہ جامعہ اسلامیہ معہدالمسلمات سوپور،سری نگرکشمیر،آرٹ اینڈکلچر کی کٹیگری میں شبانہ اعظمی،عامرخان،اے آررحمن کوشامل کیاگیاہے۔