سینیٹائزر کے استعمال کے بعد نماز پڑھنا
امانت علی قاسمی
دارالعلوم وقف دیوبند
کیا فرماتے ہیں علماء دین مفتیان شرع متین مسئلہ ذیل کے بارے میں
(١)آٹھ جون سے مرکزی حکومت نے مساجد کو کھولنے کا حکم دیا ہے ساتھ میں کچھ ہدایات بھی ہیں اس میں ایک اہم ہدایت یہ ہے کہ مسجد میں آتے ہوئے ہر نماز ی سینٹائز ر سے اپنے دونوں ہاتھ صاف کرے سوال یہ ہے کہ سینیٹائزر میں الکحل کی آمیزش ہوتی ہے کیا ایسے سینیٹائزر کو استعمال کرکے نماز پڑھنا درست ہے ؟المستفتی : محمد منہاج حیدرآباد
الجواب
و باللہ التوفیق :کجھور ،انگور اور منقی سے بنی الکحل نجس اورحرام ہے۔ پھل یا دیگر مائعات سے کشید کردہ الکحل نجس اور حرام نہیں ہے، اس لیے دواؤں میںاس کا استعمال جائز ہے ،ماہرین کی تحقیق یہی ہے کہ دواؤں میں جو الکحل استعال ہوتا ہے وہ پھل وغیرہ کا ہوتا ہے، اس لیے سینیٹائز کا استعمال کرنا جائز ہے ،اس سے وضو نہیں ٹوٹتا ہے اور اس کو استعمال کرنے کے فورا بعد نماز پڑھنا درست ہے ۔ہاں اگر کسی سینیٹائزر کے بارے میں یقین سے معلوم ہوجائے کہ اس میں مذکورہ تین چیزوں میں سے کسی کی آمیزش ہے تو اس کا استعمال کرنا ناجائز ہوگا۔فقہ البیوع میں مفتی تقی عثمانی صاحب لکھتے ہیں ، وقد ثبت من مذہب الحنفیۃ المختار ان غیر الأشربۃ ( المصنوعۃ من التمر او من العنب ) لیست نجسۃ(فقہ البیوع ١/٢٩٤)تکملۃ فتح الملہم میں ہے : ان معظم الکحول التی تستعمل الیوم الادویۃ و العطور و غیرہا لا تتخذ من العنب أو التمر انما تتخذ من الحبوب أو القشور أو البترول وغیرہ کما ذکر نا فی باب بیوع الخمر ( تکملۃ فتح الملہم ،کتاب الاشربۃ، ٣/ ٦٠٨) فقط واللہ اعلم بالصواب ۔
کتبہ ،امانت علی قاسمی ،دارالافتاء دارالعلوم وقف دیوبند
s14/10/1441ھ
امانت علی قاسمی
دارالعلوم وقف دیوبند
کیا فرماتے ہیں علماء دین مفتیان شرع متین مسئلہ ذیل کے بارے میں
(١)آٹھ جون سے مرکزی حکومت نے مساجد کو کھولنے کا حکم دیا ہے ساتھ میں کچھ ہدایات بھی ہیں اس میں ایک اہم ہدایت یہ ہے کہ مسجد میں آتے ہوئے ہر نماز ی سینٹائز ر سے اپنے دونوں ہاتھ صاف کرے سوال یہ ہے کہ سینیٹائزر میں الکحل کی آمیزش ہوتی ہے کیا ایسے سینیٹائزر کو استعمال کرکے نماز پڑھنا درست ہے ؟المستفتی : محمد منہاج حیدرآباد
الجواب
و باللہ التوفیق :کجھور ،انگور اور منقی سے بنی الکحل نجس اورحرام ہے۔ پھل یا دیگر مائعات سے کشید کردہ الکحل نجس اور حرام نہیں ہے، اس لیے دواؤں میںاس کا استعمال جائز ہے ،ماہرین کی تحقیق یہی ہے کہ دواؤں میں جو الکحل استعال ہوتا ہے وہ پھل وغیرہ کا ہوتا ہے، اس لیے سینیٹائز کا استعمال کرنا جائز ہے ،اس سے وضو نہیں ٹوٹتا ہے اور اس کو استعمال کرنے کے فورا بعد نماز پڑھنا درست ہے ۔ہاں اگر کسی سینیٹائزر کے بارے میں یقین سے معلوم ہوجائے کہ اس میں مذکورہ تین چیزوں میں سے کسی کی آمیزش ہے تو اس کا استعمال کرنا ناجائز ہوگا۔فقہ البیوع میں مفتی تقی عثمانی صاحب لکھتے ہیں ، وقد ثبت من مذہب الحنفیۃ المختار ان غیر الأشربۃ ( المصنوعۃ من التمر او من العنب ) لیست نجسۃ(فقہ البیوع ١/٢٩٤)تکملۃ فتح الملہم میں ہے : ان معظم الکحول التی تستعمل الیوم الادویۃ و العطور و غیرہا لا تتخذ من العنب أو التمر انما تتخذ من الحبوب أو القشور أو البترول وغیرہ کما ذکر نا فی باب بیوع الخمر ( تکملۃ فتح الملہم ،کتاب الاشربۃ، ٣/ ٦٠٨) فقط واللہ اعلم بالصواب ۔
کتبہ ،امانت علی قاسمی ،دارالافتاء دارالعلوم وقف دیوبند
s14/10/1441ھ