اللہ سے ڈرنے والے بندوں میں سب سے زیادہ علماء حق ہے
مولانا شمس الدین نورالدین
انما يخشى الله من عبادة العلماء
۔۔ یقیناََ اللہ سے ڈرتے تو اس کے بندوں میں سے وہی ہے جو اہل علم ہیں۔۔ یقیناََ اللہ تعالیٰ بہت زبردست ہے بخشنے والا
ان خیالات کا اظہار مولانا شمس الدین نورالدین اسلامی رہیکا نے کہا کہ
انسان کے دل میں اگر ایمان موجود ہے تو اس کے اندر لازماً خوفِ خدا بھی ہوگا پھر جس قدر اس کے علم میں اضافہ ہوگا، ارضیات،حیوانات، نباتات، وغیرہ سے متعلق اس کی معلومات بڑھیں گی۔
اور کائنات کے دیگر اَسر ارو رموز کے بارے ميں اس کا مطالعہ وسیع ہوتا چلا جائے گا، اس قدر اس کے دل میں اللہ کی عظمت اور خشیت بھی بڑھتی چلی جائے گی، لیکن اگر کوئی جاہل، ان پر، بےوقوف، جن لوگوں کو معاشرے میں کوئی بھیلو نہیں ہے، کوئی عزت نہیں ہے، وہ شخصیت کے دل میں ایمان نہیں ہوتے ہیں تو اللہ کی معرفت کے حوالے سے اس کی سماعت وبصارت اور سمجھ بوجھ سب بے کار ہیں
اس حوالے سے آج کے سائنسدانوں کی مثال ہمارے سامنے ہے وہ آئے دن نئے نئے مشاہدات کرتے ہیں اور کائنات کے عجیب و غریب رازوں سے پردہ اٹھاتے ہیں
مگر اس ساری تدقیق و تحیقیق کے دوران انہیں اللہ کی ذات سے کہیں نظر نہیں آئی۔ چنانچہ اللہ کی عظمت وکبرائی اور حکمت وصناعی کی پہچان صرف وہی دل کرسکتا ہے جس کی جس کے دل ایمان کی روشنی موجود ہے
ایسے دل میں اللہ کی معرفت جیسے جیسے بڑھتی جاتی ہے ویسے ویسے اس کی خشیت میں بھی اضافہ ہوتا چلا جاتا ہے
مولانا شمس الدین نورالدین
انما يخشى الله من عبادة العلماء
۔۔ یقیناََ اللہ سے ڈرتے تو اس کے بندوں میں سے وہی ہے جو اہل علم ہیں۔۔ یقیناََ اللہ تعالیٰ بہت زبردست ہے بخشنے والا
ان خیالات کا اظہار مولانا شمس الدین نورالدین اسلامی رہیکا نے کہا کہ
انسان کے دل میں اگر ایمان موجود ہے تو اس کے اندر لازماً خوفِ خدا بھی ہوگا پھر جس قدر اس کے علم میں اضافہ ہوگا، ارضیات،حیوانات، نباتات، وغیرہ سے متعلق اس کی معلومات بڑھیں گی۔
اور کائنات کے دیگر اَسر ارو رموز کے بارے ميں اس کا مطالعہ وسیع ہوتا چلا جائے گا، اس قدر اس کے دل میں اللہ کی عظمت اور خشیت بھی بڑھتی چلی جائے گی، لیکن اگر کوئی جاہل، ان پر، بےوقوف، جن لوگوں کو معاشرے میں کوئی بھیلو نہیں ہے، کوئی عزت نہیں ہے، وہ شخصیت کے دل میں ایمان نہیں ہوتے ہیں تو اللہ کی معرفت کے حوالے سے اس کی سماعت وبصارت اور سمجھ بوجھ سب بے کار ہیں
اس حوالے سے آج کے سائنسدانوں کی مثال ہمارے سامنے ہے وہ آئے دن نئے نئے مشاہدات کرتے ہیں اور کائنات کے عجیب و غریب رازوں سے پردہ اٹھاتے ہیں
مگر اس ساری تدقیق و تحیقیق کے دوران انہیں اللہ کی ذات سے کہیں نظر نہیں آئی۔ چنانچہ اللہ کی عظمت وکبرائی اور حکمت وصناعی کی پہچان صرف وہی دل کرسکتا ہے جس کی جس کے دل ایمان کی روشنی موجود ہے
ایسے دل میں اللہ کی معرفت جیسے جیسے بڑھتی جاتی ہے ویسے ویسے اس کی خشیت میں بھی اضافہ ہوتا چلا جاتا ہے