اتحاد نیوز اعظم گڑھ INA NEWS: اکابرین علماء کرام کی رحلت اور ہماری ذمہ داریاں از قلم:- محمد دلشاد قاسمی صحافی I.N.A News باغپت/ شاملی

اشتہار، خبریں اور مضامین شائع کرانے کیلئے رابطہ کریں…

9936460549, 7860601011, http://www.facebook.com/inanews.in/

Tuesday, 21 July 2020

اکابرین علماء کرام کی رحلت اور ہماری ذمہ داریاں از قلم:- محمد دلشاد قاسمی صحافی I.N.A News باغپت/ شاملی

اکابرین علماء کرام کی رحلت اور ہماری ذمہ داریاں
از قلم:- محمد دلشاد قاسمی
صحافی I.N.A News باغپت/ شاملی
_________________________
کسی نے خوب کہا~
یہ عجب سال ہے،نہیں ہے ایک پل بھی سکوں
لکھتے لکھتے تھک گئے،انا للہ وانا الیہ راجعون
یہ حقیقت ہے کہ یہ سال اگر عام الحزن(غم والا سال)قرار دیدیا جائے، تو کچھ بھی غلط نہ ہوگا، کیونکہ اس سال ہند و پاک اور بر صغیر کے بے شمار چوٹی کے علماء کرام اٰہستہ اٰہستہ سفر اٰخرت طے کرنے میں لگے ہوئے ہیں، جن میں حضرت مولانا مفتی افتخار الحسن صاحب کاندھلوی ہو، حضرت شیخ الحدیث مولانا محمد زکریا صاحب کے صاحبزادہ محترم حضرت پیر جی طلحہ صاحب کاندھلوی، خانوادہ قاسمی کے امین خطیب الاسلام حضرت مولانا محمد سالم صاحب سابق مہتمم دارالعلوم وقف دیوبند، اور انہی کے برادر اصغر حضرت مولانا محمد سالم صاحب شیخ الحدیث ثانی دارالعلوم وقف دیوبند، فکر نانوتوی کے و رئیس المحدثین استاذ الاساتذہ حضرت مولانا مفتی سعید احمد صاحب پالنپوری شیخ الحدیث دارالعلوم دیوبند، حضرت مولانا وسیم احمد صاحب شیخ الحدیث جامعہ اشرف العلوم گنگوہ، حضرت مولانا عبد الرحیم فلاحی صاحب، مصنف جامع الوظائف علامہ محمد ارشد حسن ثاقب لاہور، حضرت مولانا یوسف جمیل صاحب اٰندھراپردیش، مناظر اہل سنت والجماعت حضرت علامہ ڈاکٹر خالد محمود پی ایچ ڈی لندن، شیخ راشد الحقان رحمہ اللہ، دارالعلوم مدنیہ بہاول پور سب سے پہلے فاضل مولانا عبد العزیز رحمہ اللہ،تلمیذ بنوری مولانا ھارون عباس جنوبی افریقہ، معروف حنفی محقق مولانا عبدالقیوم صاحب ، حضرت مولانا محمد نعیم اختر صاحب خلیفہ حضرت مولانا حکیم شاہ محمد اختر صاحب ،قائد برطانیہ مرکزی رہنماء جمعیة علماء برطانیہ حضرت قاری تصور الحق مدنی صاحب ، جامعہ بنوریہ کراچی کے بانی و رئیس و شیخ الحدیث مولانا مفتی محمد نعیم صاحب ،امیر تبلیغ جماعت پاکستان حضرت جی مولانا محمد یوسف صاحب کے متعمد حضرت الحاج محمد عبد الوھاب صاحب ،افغانستان کے شیخ مسعود جان نقشبندی صاحب ،مولانا خیر الاسلام صاحب امیر شریعت و صدر جمعیة علماء گوھاٹی اٰسام، ریحان الہند حضرت مولانا متین الحق اسامہ قاسمی صاحب صدر جمعیة علماء صوبہ اترپردیش ،حضرت شیخ الحدیث مولانا محمد زکریا صاحب کے چہیتے داماد خانقاہ خلیلی کے امین بات مولانا محمد سلمان صاحب مظاہری، ناظم اعلیٰ مظاہر علوم جدید سہارنپور، اور بھی سیکنڈوں کی تعداد میں علماء کرام و عمائدین دین نام شامل ہیں،
مگر یہ بھی حقیقت ہے، جو پیدا ہوا اس روئے زمین پر اس کو ناپید بھی ہونا ہے، اور ہر ذی روح کو موت مزہ چکھنا ہے، کل نفس ذائقة الموت بالکل برحق اور سچ ہے، موت سے یہاں کس رستگاری ہے، کسی نے خوب کہاں ہے،
      اٰج وہ کل ہماری باری ہے
دنیا میں جو اٰیا چاہے وہ نبی ہو یا ولی، پیر و پیغمبر، صحابہ ہو یا تابعین، ائمہ مجتہدین ہو یا متقدمین و متاخرین، وہ جانے کے لیے ہی اٰیا ہے، اور وہ سب رفتہ رفتہ اپنا سفر دنیا طے کرکے سفر اٰخرت کی طرف متوجہ ہوگئے، ایسے ہی یہ ہمارے اکابرین علماء کرام بھی چلے جا رہے ہیں، اور یہ کوئی نئی چیز نہیں ہے، بلکہ یہ سلسلہ تو چلا ہوا ہے اور چلتا رہے گا، بس ہمیں تو یہ سوچنا ہے کہ اٰخر ہمیں اس وقت کرنا کیا ہے، کیونکہ جو چلا گیا وہ واپس تو اٰنے والا نہیں ہے، اور جس فکر و تدبر کے کے حامل وہ ہمارے اکابرین علماء کرام تھے، ان جیسے شاید اب جلد پیدا ہوں، مگر ہمیں انکی طرح صبر و شکر، حلیم و بردبار، مفکر قوم و ملت اسلامیہ، حامل قراٰن و سنت، پیکر سنت، پیکر سیاست و ولایت، قائدین دین، و احیاء حق، و ابطال باطل کا خوگر اپنے اٰپ کو بنانے کی فکر کرنی ہے، کیونکہ ان کا نعم البدل وہ ہماری مابقیہ افراد کی جماعت میں سے ہی پیدا ہوں گے، اٰسمان سے تو نازل نہیں ہوں گے، اور خالی غم بنانے سے بھی کام نہیں چلے گا، بلکہ غم بھی غم کی حد میں رہتے ہوئے ہی کیا جائے گا، باقی جو ہمارے اسلاف نے دین حق کی بقاء کے لیے اور احیاء سنت اور صراط ضالہ کو ختم کرنے کے لیے کوشیشیں کی، اور کرتے کرتے اس دار فانی سے دار بقاء کی طرف کوچ کرگئے، اس کو لیکر ہمیں اٰگے بڑھنا ہے، کیونکہ سیرت سے ہمیں یہی سبق ملتا ہے، حضور پاک صلی اللہ علیہ وسلم کے رحلت فرما جانے کے بعد صحابہ اٰرام سے نہیں بیٹھ گئے تھے، بلکہ جس مشن و پیغام کو حضور علیہ السلام دنیا میں تشریف لائے تھے،اس کو انہوں نے بدستور اٰگے بڑھایا، اور پوری ذمہ داری سے پھیلایا اب یہی کام ہمیں بھی کرنا ہے، اس لیے ہمیں چند کام کرنے ہیں، جو کرنے کے ہیں،
(١) قراٰن کریم کا مطالعہ کریں، ترجمہ دیکھیں
(٢) حضور پاک صلی اللہ علیہ وسلم کی سیرت پاک و صحابہ کی سیرت کا مطالعہ کریں
(٣)متقدمین متاخرین تابعین و ائمہ مجتہدین و مابعد کے علماء کرام کی سوانح حیات پڑھیں
(٤) اکابرین علماء کرام کے ملفوظات، اور ان کے اخلاق و کردار کو سامنے رکھ کر اپنی زندگی میں تبدیلیاں پیدا کریں
(٥)استغفار کی کثرت، اور تلاوت قراٰن کریم کا بے حد اہتمام کریں
(٦)تمام ہی اپنے اکابرین علماء کرام کے لیے ہمیشہ خصوصی ایصال ثواب کی پابندی کریں
(٧)اپنے اکابرین علماء کرام کے محاسن کو بیان کریں
(٨)جو علماء کرام حیات ہیں، ان کی عمر داراز کے لیے دعائیں کریں،اور ان سے اپنا تعلق قائم کرکے جو علم دین کی امانت انہوں نے اپنے اساتذہ و اکابرین سے حاصل کی ہے،اس کو امانت کے طور سے حاصل کریں
(٩)اپنے اکابرین علماء و اساتذہ سے حاصل شدہ امانت علم دین کو زیادہ سے زیادہ پھیلائیں
(١٠) باطل کے پھندوں میں ادنیٰ سے لالچ کے لیے بھی نہ پھنسیں،اور نہ ان کی تائید و ہمایت کریں
دعاء ہے کہ اللہ رب العزت ہمارے اکابرین علماء کرام واساتذہ کرام کی مغفرت فرمائیں، اور جنت الفردوس میں ان کا مکیں بنائیں، اور ان کے سچے وارثین تا قیامت پیدا فرمائیں، اٰمین