ہیومن چین کے صدر انجینئر محمداسلم علیگ کا کہنا ہے کہ تبلیغی جماعت کے بارے میں ملک کو گمراہ کرنے کے لئے حکومت اور میڈیا کو فوری طور پر معافی مانگنا چاہیے اور اس کی تلافی کے لئے قدم اٹھانا چاہئے۔
نئی دہلی ۔ 25 اگست 2020
بمبئی ہائی کورٹ کی اورنگ آباد بنچ کے تبلیغی جماعت سے متعلق تمام ایف آئی آر کو رد کرنے کے تاریخی فیصلے کا خیرمقدم کرتے ہوئے ہیومن چین کے صدر انجینئر محمداسلم علیگ نے تبلیغی جماعت کے بارے میں ملک کو گمراہ کرنے کے لئے حکومت اور میڈیا کو فوری طور پر معافی مانگتے ہوئے تلافی کے لئے قدم اٹھانا چاہیے۔
انہوں نے آج یہاں جاری ایک بیان میں کہا کہ اورنگ آباد بنچ نے جس طرح تبلیغی جماعت کے خلاف درج ایف آئی آر کو رد کرتے ہوئے اپنے فیصلے میں حکومت اور میڈیا کو کٹہرے میں کھڑا کیا ہے وہ سماج کی آنکھ کھولنے کیلئے کافی ہے کس طرح خاص ذہنیت کے حامل لوگ اپنے ذاتی مفاد کے لئے معاشرتی ہم آہنگی کو درہم برہم کرتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ جس طرح تبلیغی جماعت کے سلسلے میں مسلمانوں کو نشانہ بنایا گیا اور ملک کے میڈیا کے ذریعہ انہیں کورونا پھیلانے کا ذمہ دار قرار دیا گیا، اس کے لئے میڈیا اور حکومت کو مسلمانوں خاص طور پر تبلیغی جماعت والوں سے معافی مانگنی چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ اچانک لاک ڈاؤن نافذ ہونے کی وجہ سے جو جہاں تھا وہیں پھنس گیا، آمد ورفت کے ذرائع ہوائی جہاز، ریل، بس، ٹیکسی وغیرہ بند تھی، ایسے کوئی کہیں اور کیسے جاسکتا تھا۔ اس کو بہانہ بناکر میڈیا نے تبلیغی جماعت کو پھنسے ہوئے بجائے چھپے ہوئے قرار دینا شروع کردیا اور پورے ملک میں کورورنا پھیلانے کاذمہ دار قرار دیتے ہوئے ا ن کے خلاف نفرت کا ماحول پیدا کرنے میں کوئی کسر نہیں چھوڑی۔
اسلم نے کہا کہ عدالت نے تمام پرتوں سے پردہ اٹھا دیا ہے اس لئے اب ادھر ادھر کی بات کرنے کی بجائے اس طرح کی بات کرنے والی حکومت اور میڈیا کو مسلمانوں سے معافی مانگنی چاہیے تاکہ ملک میں معاشرتی ہم آہنگی کا ماحول پیدا ہوسکے اور لوگوں کے درمیان جو اس غلط فہمی کی وجہ سے نفرت پیدا ہوگئی ہے، اسے ختم کرنے میں مدد مل سکے۔
واضح رہے کہ ہفتہ کو عدالت نے معاملے کی سماعت کرتے ہوئے کہا کہ دہلی آنے والے غیر ملکیوں کے خلاف پرنٹ اور الیکٹرانک میڈیا میں ایک بہت بڑا پروپیگنڈا کیا گیا۔ ایک ایسا ماحول بنانے کی کوشش کی گئی تھی جیسے یہ غیر ملکی ہندوستان میں کووڈ 19 انفیکشن پھیلانے کے ذمہ دار تھے۔ تبلیغی جماعت کو قربانی کا بکرا بنایا گیا تھا۔