اتحاد نیوز اعظم گڑھ INA NEWS: حکومت مدارس کے اساتذہ کو فریب دینا بند کرے: نظرعالم* *سرکار میں شامل مسلم رہنماصرف حکومت کی قصیدہ خوانی کرتے ہیں: بیداری کارواں* مدھوبنی :27/اگست 2020 آئی این اے نیوز رپورٹ! محمد سالم آزاد

اشتہار، خبریں اور مضامین شائع کرانے کیلئے رابطہ کریں…

9936460549, 7860601011, http://www.facebook.com/inanews.in/

Thursday, 27 August 2020

حکومت مدارس کے اساتذہ کو فریب دینا بند کرے: نظرعالم* *سرکار میں شامل مسلم رہنماصرف حکومت کی قصیدہ خوانی کرتے ہیں: بیداری کارواں* مدھوبنی :27/اگست 2020 آئی این اے نیوز رپورٹ! محمد سالم آزاد


 *حکومت مدارس کے اساتذہ کو فریب دینا بند کرے:  نظرعالم*


*سرکار میں شامل مسلم رہنماصرف حکومت کی قصیدہ خوانی کرتے ہیں: بیداری کارواں*


مدھوبنی :27/اگست 2020 آئی این اے نیوز 

رپورٹ! محمد سالم آزاد 

پندرہ سالوں سے فرقہ پرست طاقتوں کی گود میں کھیلنے اور گذشتہ پانچ برسوں میں بی جے پی کے مسلم مخالف ایجنڈوں کو کامیابی سے ہمکنار کرنے والی نتیش حکومت الیکشن آتے ہی ایک بار پھر مسلمانوں کو بیوقوف بنانے میں لگ گئی ہے اور اس کے لئے مسلم نام والے اپنے زرخریدوں کو میدان میں اُتار دیا ہے، لیکن مسلمان ان چالوں کو خوب سمجھتے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار کرتے ہوئے آل انڈیا مسلم بیداری کارواں کے صدرنظرعالم نے کہا کہ نتیش حکومت کے مسلم ایم ایل اے، ایم ایل سی اور بورڈوں کے چیئرمین کے اندر حکومت سے مسلمانوں کی ترقی کی بات کرنے کی ہمت نہیں ہے۔ ان کا کام صرف نتیش کمار کو مسلمانوں کا ووٹ دلوانا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ یہ سب مسلمانوں کو ترقی کے سبزباغ دکھانے اور نتیش کمار کو ان کا مسیحا باور کرانے کی اپنی کوشش میں لگے ہوئے ہیں۔ مسٹرنظرعالم نے اس کی مثال دیتے ہوئے کہا کہ مدرسہ بورڈ کے چیئرمین نے کچھ اخباروں کو خرید رکھا ہے اور اشتہار کے نام پر پورے پورے صفحے میں نتیش کی قصیدہ خوانی ہی ان کا مقصد ہے جب کہ مدارس کے اساتذہ آج بھی فاقہ کشی کے شکار ہیں اور ان کے مسائل جوں کے توں برقرار ہیں۔ بے شرمی کی بات تو یہ ہے کہ بورڈ کے چیئرمین بڑی دیدہ دلیری سے ان باتوں کو بھی نتیش حکومت کی حصولیابی قرار دینے سے نہیں شرماتے جن کا کوئی وجود ہی نہیں ہے۔ پنشن کے نام پر بھی مدارس کے اساتذہ کو بیوقوف بنایا جارہا ہے۔  حالاں کہ  مدارس کے اساتذہ کی مانیں تو اس پنشن اسکیم کی حیثیت فریب کے سوا کچھ نہیں ہے۔ این پی ایس کے تحت جس پنشن کی بات کی جارہی ہے اور جس کا ڈھنڈورا پیٹا جارہا ہے وہ کبھی اساتذہ کا مطالبہ رہا ہی نہیں ہے۔ نظرعالم نے اساتذہ کے ایک وفد سے گفتگو کے بعد بتایا کہ پنشن کے اعلان کے بعد اساتذہ خود کو ٹھگا ہوا محسوس کررہے ہیں۔اس سے اساتذہ کو کوئی فائدہ نہیں ہوگا کیوں کہ اس میں حکومت ایک پیسہ بھی نہیں دے گی اور اساتذہ کی تنخواہ سے کاٹی گئی رقم ہی بغیر کسی اضافہ کے انہیں واپس ملے گی۔ نظرعالم نے کہا کہ حکومت نے کئی مدارس کو منظوری تو دے دی لیکن 2459+1 سے صرف 814 مدرسوں کو گرانٹ دی جارہی ہے جب کہ بقیہ مدارس کی فائلیں برسوں سے ڈی ای او کے دفتر میں دھول کھارہی ہے۔ انہوں نے سوال کیا کہ چیئرمین کو اس کی فکر کیوں نہیں ہے۔ نظرعالم نے کہا کہ 2459+1 مدرسوں کی منظوری کا کریڈٹ تو لیا جارہا ہے لیکن ان  مدرسوں کا کوئی پرسانِ حال نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ جن مدارس کو گرانٹ کی فہرست میں لایا گیا ہے ان میں سے بھی اکثر مدارس کے اساتذہ کی سال سال بھر کی تنخواہ باقی ہے۔ جب کہ قدیم مدارس کے اساتذہ کے ساتھ بھی یہی رویہ اختیار کیاگیا ہے۔ دربھنگہ سمیت مختلف اضلاع کے مدارس کی آٹھ سے دس ماہ تک کی تنخواہیں باقی ہیں۔چیئرمین نے ایک ماہ قبل کہا کہ اضلاع کو الاٹمنٹ جاری کردیا گیا ہے۔ لیکن سچی بات یہ ہے کہ آج تک الاٹمنٹ کی رقم اضلاع میں نہیں پہنچی ہے۔ یہ بورڈ اور حکومت دونوں جھوٹ کے سہارے چل رہے ہیں۔نظرعالم نے کہا کہ حکومت کو یہ سمجھ لینا چاہئے کہ مدارس کے اساتذہ سمیت بہار کی عوام اب مزید بیوقوف بننے کے لئے تیار نہیں ہے۔