اتحاد نیوز اعظم گڑھ INA NEWS: ایک اور نیا فرمان جاری...

اشتہار، خبریں اور مضامین شائع کرانے کیلئے رابطہ کریں…

9936460549, 7860601011, http://www.facebook.com/inanews.in/

Wednesday 30 November 2016

ایک اور نیا فرمان جاری...

ازقلم: حبیب اللہ قاسمی ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ نوٹ بندی کو لیکر حزب اختلاف نے حزب اقتدار کا جینا دوبھر کردیا ہے حزب اختلاف نے نوٹ بندی اور بی جے پی لیڈران کے خلاف اتنے ثبوت اکٹھا کرلیے ہیں کہ اگر ان ثبوتوں کو بنیاد بناکر حکومت لگام کسنا چاہے تو اس زمرے میں شامل تمام افراد آہینی سلاخوں کے پیچھے ہونگے لیکن سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ ہماری موجودہ حکومت اپنی ہی کھیتی کو اپنے ہی پیروں سے کچلنے کا کام کیسے کرسکتی ہے. جب حزب اختلاف نے حزب اقتدار پارٹی اور اس کے بااثر لیڈران کے خلاف نوٹ بندی کے تعلق سے اکثر ثبوت جمع کرکے انہیں ثبوتوں کی بنیاد پر اس گناہ کے مرتکب افراد پر کارروائی کیلئے دباؤ بنانے لگییں اور پالیمنٹ میں وزیراعظم کو گھیرنے لگیں تو اس انتہائی حساس مسئلے میں لوگوں کو الجھانے اور صاف طور پر اس سے بچ نکلنے کیلئے شاہ وقت کیطرف سے ایک اور کڑک دار فیصلہ صادر ہوا فیصلہ میں ہدایت دی گئی ہے کہ ۸ نومبر سے ۳۱ دسمبر تک بی جے پی کے تمام لیڈران اپنے بینک اکاؤنٹس کی تمام تفصیلات یکم جنوری ۲۰۱۷ تک امت شاہ کے پاس فوری جمع کرائیں تمام تفصیلات کے موصول ہوجانے کے بعد حکومت ہرفرد کے اکاؤنٹ کی بڑی باریک بینی کے ساتھ جائزہ لےگی اس دوران جتنے بھی لیڈران کے اکاؤنٹ میں غیرقانونی طریقے سے لین دین کی نشاندہی ہوگی ان کے خلاف سرکار ضرور ٹھوس اقدام کرےگی سیاسی تجزیہ نگاروں کا کہنا ہے کہ یہ بھی ایک جملہ ہے لیکن اگر تھوڑی دیر کیلئے یہ فرض کرلیا جائے کہ واقعی ہمارا دیش بدل رہا ہے غیرقانونی لین دین کرنے والوں اور کالے دھن کے رکھوالوں کی خیر نہیں ہے مودی جی اپنا وعدہ وفا کرنے پر تل گئے ہیں تب بھی ان کا یہ فیصلہ مشکوک دائرے میں ہی محدود ہوکر رہ جاتا ہے کیونکہ آپ نے غور کیا ہوگا تو محسوس بھی کیے ہونگے کہ بی جے پی لیڈران کے بینک اکاؤنٹس کی تفصیلات جمع ہونی ہے امت شاہ کے پاس اور خود امت شاہ نے پچھلے چھ سات مہینوں کے اندر بہار کے مختلف ضلعوں میں تقریباً تین کروڑ کی زمینیں اپنے نام کی ہیں ان کے علاوہ بھی بی جے پی کے دیگر لیڈران کے نام بھی اس فہرست میں آرہے ہیں جنہوں نے ملک کے دیگر حصوں میں جائیدادیں اپنے نام کی ہیں اس سے صاف پتہ چلتا ہے کہ اب کون سا نیا ڈرامہ ہونے والا ہے. مگــــــــر جس کی نیت درست نہ ہو اس کی زبان کب تک کنٹرول کرسکے گی بالآخر نیت کا اثر زبان پر بھی ظاہر ہوہی جاتا ہے اگر ایمانداری اور عوام کی اتنی ہی فکر دامن گیر ہے اور واقعی سچائی اور حقائق کا سامنا کرنا ہے تو پچھلے چھ سات مہینوں کی مکمل تفصیلات طلب کیجئے اور ملک وقوم کے ان حقیقی غداروں کو کیفر کردار تک ضرور پہنچایئے بہت ساری دعائیں ملیں گی لیکن ایسا کچھ بھی ہونے والا نہیں ہے کیونکہ عوام الناس کی اکثریت نے آپ کی فطرت کو بہت ہی باریک بینی سے پڑھ کر سمجھ لیا ہے اس لیے آپ کے اس جملے کی چکر میں لوگوں کے پھنس جانے کی امید جیسی آپ اور آپ کے بھکت کررہے ہونگے ویسی نہیں ہے اور ہوبھی کیونکر.....؟ یہ تو محض ایک سازش اور نیا سیاسی کھیل ہے تاکہ اگلے شوشہ کے چھوڑے جانے تک اب عوام اس کھیل میں مست رہیں اور سرکار اپنے کھیل میں نوٹ بندی کے تین ہفتے گزر جانے کے بعد بھی عام انسانوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے اب تو حالات فاقہ کشی تک پہنچ گئے ہیں ابھی تک تو اس نوٹ بندی کی چکر میں لوگ کسی بڑے صدمے سے موت کی آغوش میں پہنچ جارہے تھے جیسی خبریں موصول ہورہی ہیں ان کے مطابق اب اموات کا سلسلہ فاقہ کشی کیوجہ سے نہ شروع ہوجائے اس کا خوف ستانے لگا ہے مگر حکومت خواب خرگوش میں مست ہے جہاں تک اس نئے شاہی فرمان کی بات کریِں تو یہ عام جنتا کے ساتھ انتہائی بھونڈا مذاق ہے کہ اس مصیبت کی گھڑی میں حکومت کو عوام کے مسائل برق رفتاری کیساتھ سلجھانے کی شدید ضرورت ہے نہ کہ نت نئے مسائل کھڑا کرکے اس میں الجھانے کی