اتحاد نیوز اعظم گڑھ INA NEWS: February 2018

اشتہار، خبریں اور مضامین شائع کرانے کیلئے رابطہ کریں…

9936460549, 7860601011, http://www.facebook.com/inanews.in/

Wednesday 28 February 2018

بہار کے سابق وزیر اعلیٰ، ھم پارٹی کے سربراہ اور این ڈی اے کے اتحادی جیتن رام مانجھی نے این ڈی اے کو کہا الوداع، جائیں گے RJD میں!

رپورٹ: محمد امین الرشید
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
پٹنہ(آئی این اے نیوز 28/فروری 2018) آج ھم پارٹی کے سربراہ اور بہار کے سابق وزیر اعلیٰ "جیتن رام مانجھی" نے تیج پرتاب اور تیجسوی پرتاپ سے ایک گھنٹہ ملاقات کی اور پریس سے مخاطب ہوتے کہا کہ اب ہم این ڈی اے کے ساتھ نہیں ہیں اب ہمارا اتحاد RJD کے ساتھ ہوگا، حالانکہ اس کا باضابطہ اعلان رات آٹھ بجے کیا جائے گا۔واضح ہو کہ مانجھی کے اعلان کے ساتھ ہی بہار کی سیاست میں ایک نیا موڑ آگیا ہے، نند کشور یادو نے دعوی کیا ہے کہ مانجھی کو منا لیا جائے گا، لیکن مانجھی کا تیور بتا رہا تھا کہ اب بہار کی سیاست میں ایک نیا موڑ آ چکا ہے اور وہ اپنے ارادہ کو بدل نہیں سکتے ہیں، مانجھی کے اس بیان کے بعد تبصرہ اور رد عمل کا دور شروع ہو گیا۔

ہیرا چور سے کھیرا چور تک!

تحریر: فہد نذیر عباس متعلم کے ایم سی اردو عربی فارسی یونیورسٹی  لکھنو
Email: fahadabbas980@gmail.com
ــــــــــــــــــــــــــــــ
آج کل سیاسی گلیاروں میں پہر ایک ہیرا چور اور کچھ کہیرا چور پہ بحث و مباحثہ ہو رہی ہے وزیر اعظم سے مشابہت رکھنے والا نام "نیرو مودی" نامی شخص اپنے انمول کارنامہ کی وجہ سے اخبارات کی دنیا میں گردش کر رہا ہے، اس سے پہلے کنگ فشر ایئر لائن کے مالک آنجناب وجے مالیا عوام الناس کے مجلسوں کی گرماہٹ کا ذریعہ بنے رہے، للت مودی بھی کچھ دنوں تک ٹیلی ویژن کی بریکنگ نیوز بنے رہے، امت شاہ کے بیٹے جے شاہ کی کمپنی نے بھی بڑی ہی کم مدت میں کامیابی کا سفر طے کرنے کی وجہ سے  سرخیاں بٹورا، آدرش، ٹو جی اسپیکٹرم، آگسٹا ویسٹ لینڈ جیسے اور بھی بڑے بڑے گھوٹالوں نے بھی خوب نام کمائے، لیکن یہ سب سرد خانہ میں چلے گئے، کوئی ٹھوس اقدامات نہیں ہوئے، اور مکار سیاسی حضرات کے وعدے صرف ایک سراب اور جملے ثابت ہوئے اور ہمیں غالب کی  یہ شاعری یاد آگئی:
تیرے وعدے پہ جئے ہم تو یہ جان جھوٹ جانا
کہ خوشی سے مر نہ جاتے اگر اعتبار ہوتا                                                                 کہیں نہ کہیں یہ بات درست ہے کہ یہ سب چوکیدار کے ٹھیک ناک کے نیچے ان ہی کے اشاروں پر ہو رہا ہے، این ڈی اے حکومت کو گیارہ ہزار تین سو تیس کروڑ لے کر بھاگ جانے والے بھگوڑے کی خبر تھی، چونکہ پی۔ ایم۔ او کو اس کی خبر دی گئی تھی لیکن کوئی رد عمل سامنے نہیں آیا، دوسرے لفظوں میں ملک کے نگہبانوں نے وجے مالیا کی طرح، للت مودی کی طرح نیرو مودی کو بھی ملک سے بھاگ جانے کا پورا پورا موقع فراہم کیا، یہ تو کچھ بڑے بڑے گھوٹالے ہیں جس پر ایکشن بھلے نہ لئے جائیں، لیکن اخبارات کی سرخیاں بن جاتے ہیں اور کچھ ڈبیٹ اسٹوڈیو کی نذر ہو جاتے ہیں لیکن بے شمار چھوٹی کمپنیاں اور درجنوں بڑی کمپنیاں کروڑوں اربوں روپئے ڈکار لیتی ہیں، این۔ پی۔ اے کے نام پر ملک کو چونا لگانے میں کامیاب ہوجاتی ہیں، کانوں کان خبر تک نہیں ہوتی، 448 چھوٹی کمپنیاں کروڑ روپئے ڈکار چکی ہیں، ابھی 19/جنوری 2018 کو بھوپال کے ایک تاجر نے پی این بی بینک کو 80 کروڑ کی چپت لگا دی، 30/مارچ 2016 کو اندور کے ستائیس تاجروں کو ول فل ڈیفالٹر بتاکر چھوڑ دیا گیا جن پر دوسو سترہ کروڑ کا قرضہ تھا، پی این بی بینک کو مئی 2016 میں پانچ ہزار تین سو ستر کروڑ کا نقصان ہوا تھا، آج نیرو مودی اس کی دوگنی قیمت کا گھوٹالہ کر کے چمپت ہو لئے، آٹھ مرتبہ غلط طریقے سے ایل او یو جاری کرایا، دوسرے بینکوں کا بھی حال کچھ اطمینان بخش نہیں ہیں، جعلسازی کے معاملہ میں پی این بی سر فہرست ہے، گذشتہ پانچ مالی سال میں جعلسازی کے 389 کیس سامنے آئے ہیں جو 65.62 ارب روپئے کے ہیں، اسکے بعد بینک آف بڑودہ کا نمبر آتا ہے، اس کے بھی 389 کیس سامنے آئے ہیں، اس بینک کا 44.73 ارب کی رقم قرض کے دھوکہ دہی میں ڈوب گئی، تیسرے نمبر پر بینک آف انڈیا ہے ،اس کے 231 کیس سامنے آئے ہیں جس میں 40.5 ارب کی رقم بٹہ کھاتہ یعنی این پی اے میں چلی گئی، اسی طرح اس بینک کو سترہ سال میں پہلی بار چار سو سولہ کروڑ کا نقصان ہوا، حیران کن امر ہے کہ امبانیوں، اڈوانیوں ،مالیاؤں اور مودیوں جیسے دھنا سیٹھوں کے آٹھ لاکھ کروڑ جیسی خطیر رقم معاف کر دی جاتی ہیں جبکہ کسانوں کو دی جانی والی رقم  ایک لاکھ ساٹھ ہزار کروڑ روپیہ معاف نہیں کیا جا رہا ہے، سوٹ بوٹ کی اس سرکار میں رواں سال جنوری میں مہاراشٹر کے 104 کسان نے قرضہ سے تنگ آکر خودکشی کر لی، یوپی میں محمود آباد کے ایک کسان گیان چند کا دلدوز واقعہ بھی ذرا سنیں، اس کسان نے ٹریکٹر خریدنے کیلئے فائنانس کمپنی سے قرض لیا، تمام قسطیں ادا کردی، صرف 90 ہزار روپے دینے باقی رہ گئے تہے ،لہذا کمپنی کے عملہ ٹریکٹر چھین کر لے جانے لگے، بیچارہ کسان اسے برداشت نہ کر سکا لیکن مزاحمت کرنے پر ٹریکٹر سے گیان چند کو ہی کچل دیا گیا، جسنونت سنگھ کی بھی خود کشی کی خبر منظر عام پر آئی تھی، ابھی کچھ دنوں پہلے بندیل کھنڈ کے ایک کسان رام راج خود کشی کرنے جارہے تھے لیکن پولیس نے اسے بچالیا، کاش ان کسانوں میں سے کسی نے نیرو مودی فراڈ مینجمنٹ کورس کیا ہوتا تو وہ بھی نیرو مودی کی طرح ڈاؤس چلا جاتا، کالا کوٹ زیب تن کر کرکے وزیراعظم کے پیچھے کھڑا ہو جاتا، فوٹو کھیچوا لیتا اور پورے ملک کو چونا لگا کر چمپت ہو لیتا، اگر اسی صورتحال کو بدل کر دیکھے کہ اگر نیرو مودی کسان ہوتا تو اس کے بدن کے میل تک کی نیلامی ہو جاتی، ہم شکریہ ادا کرتے ہیں ضمیر فروش ہیرا چور نیرو مودی کا کہ انہوں نے ارنب گوسوامی اور سدھیر چودھری جیسے دیگر تنخواہ دار صحافیوں کو بھی نمک حرامی پر مجبور کیا اور بذات خود میڈیا مودی دور کے سب سے بڑے معاشی اسکینڈل کا شاہکار بن گیا، نیرو مودی نے اس خام خیالی کو بھی غلط ثابت کردیا کہ نریندر مودی پہلے وزیراعظم ہیں جن کے دور میں کوئی معاشی اسکینڈل نہیں ہوا، جبکہ یہ مٹھی بھر افراد کی طرف سے پہیلائی ہوئی پیڈ نیوز اور آی ٹی سیل کی مرہون منت ہے، ٰکچھ وزرائے اعظم کی ایمانداری و دیانتداری کی تو قسمیں تک کھائی جاسکتی ہیں اور وہ ہیں اس ملک کے دوسرے وزیراعظم لال بہادر شاستری اور وی پی سنگھ ،وی پی سنگھ کے بارے میں تو یہ مشہور بات تھی کہ وہ راجہ نہیں، فقیر ہے ،اٹل بہاری واجپئی کا بھی کردار بے داغ سمجھا جاتا ہے، ہم اس لئے بھی ان کے قدر داں ہیں کہ انہوں نے عوام الناس کو بیدار کیا کہ اصل مسائل صرف بابری مسجد، رام جنم بھومی، مولانا سلمان ندوی، رانی پدماوتی و علاء الدین خلجی ،اسلامی دہشت گردی، لو جہاد اور طلاق ثلاثہ نہیں ہے بلکہ معاشی نظام ،بینکنگ سسٹم، روزگاری، عوام الناس کی گاڑھی کمائی پر ڈاکہ زنی سے تحفظ بھی ہے، دنیا کی نظروں میں ہمارا بینکنگ سسٹم بدنام ہونے کی وجہ سے بھلا کوئی غیر ملکی سرمایہ کار سرمایہ کاری کریگا، اب سمجھ میں آیا کہ بینکوں کی غیر ذمہ دارانہ کار کردگی کی وجہ سے ہی این ڈی اے حکومت اس بل کو پاس کرانے کیلئے کمر بستہ تھی جس کی رو سے فکس ڈپازٹ میں جمع کی گئی رقم میں سے صرف ایک لاکھ کی گارنٹی دی جائیگی، بقیہ قسطوں میں جمع کی جائیگی جس کی کوئی متعینہ مدت نہیں ہوگی اور عدالت میں اس کی شکایت کا بھی جواز نہیں ہوگا،  تعجب کی بات ہیکہ لوک تنتر کو لوٹ تنتر بنا دینے والے نیرو مودی جیسے لوگوں کی پشت پناہی کی جاتی ہے، حکومت کے چوکیدار خاموش رہتے ہیں، بلکہ ان کے سامنے کشکول گدائی لئے کھڑے رہتے ہیں، چند پھوٹی کوڑی کے عوض ملک کی عزت و توقیر کو گروی پہ رکھ دیتے ہیں اور پوری قوم و ملت کا سودا کر دیتے ہیں، ان نام نہاد محب وطن سے بھی ہمیں شکایت ہے جو حب الوطنی کا سر ٹیفکٹ دیتے پھرتے ہیں لیکن ملک کے معاشی نظام، سیاسی نظام اور تعلیمی نظام پر لب کشائی تک نہیں کرتے، کیا ایسے ہی ہندوستان کا خواب دیکھا تھا ہمارے مجاہدین آزادی نے اس کے لئے اکیلے سیاسی نظام قصور وار نہیں ہیں بلکہ ہم بھی برابر کے شریک ہیں کہ ہم نے ابھی تک صرف چہرے بدلے ہیں نظام نہیں بدلا، ملک کی نوشتہ تقدیر پر اگر آنکھیں نم ہو، تو ذرا بتائیں کہ ہما شما کیا کر سکتے ہیں، ملک لوٹنے والوں کو لوٹنے دیجئے، کیونکہ آپ ایماندار لوگوں کی ڈکشنری میں سیاست حرام ہے، لیکن بے ایمان لوگوں کی حکمرانی قبول کرنا، ان کے ظلم  سہنا جائز ہے اور کربلا کا واقعہ تو صرف اسٹیج پر سنانے کے لئے ہے نہ کہ عملی زندگی میں برتنے کے لئے، ہمارا کام مورچہ سنبھالنا نہیں ہے بلکہ صرف بکواس کرنا ہے، لہذا میں بھی ایک بکواس کرنا چاہوں گا کہ نیرو مودی نے پی این بی کے ساتھ جو کیا سو کیا، لیکن برا کیا کہ پرینکا چوپڑا کو اپنے ہیروں کا برانڈ ایمبسڈر بنا کر معاوضہ نہیں دیا، پرینکا چوپڑا کے اربوں مداحین ہیں، وہ کروڑوں نوجوانوں کے دلوں کی ڈھڑکن ہیں، ہمارے ملک کی حسین اور مایہ ناز اداکارہ ہیں، بزرگ کہتے ہیں کہ حسینوں کی بد دعا لینا اچھا نہیں ہوتا۔

جدید سائنس و ٹیکنالوجی اسلام اور مسلمان کی دَین ہے، یہود و نصارا اسکا نقشہ بدل کر گمراہ کر رہا ہے: شاہ ملت مولانا سید انظر شاہ قاسمی

رپورٹ: محمد فرقان
ـــــــــــــــــــــــــــــ
بنگلور(آئی این اے نیوز 28/فروری 2018) اللہ نے رسول اللہ ﷺ پر جو احکامات نازل کئے وہ کسی خاندان یا قبلے، کسی شہر یا ملک تک محدود نہیں ہیں بلکہ قیامت تک جتنے نسلیں آئیں گی انکی تمام پریشانیاں، بیماریاں، مصیبتیں، انقلابات، وغیرہ کا حل قرآن و حدیث میں موجود ہے، اسکی تشریح رسول اللہ ﷺنے فرما دی ہے، ہمیں کسی کا محتاج نہیں بنایا ہے، نہ ڈاکٹر، انجینئر کا، نہ سائنس و ٹیکنالوجی کا۔ ان خیالات کا اظہار مدرسہ عربیہ شمس القرآن، مسجد علی ابوالحسنین، لکسندرا بنگلور میں "حالات حاضرہ اور ہماری ذمہ داریاں" کے عنوان کے تحت منعقد اجلاس عام سے خطاب کرتے ہوئے شیر کرناٹک، شاہ ملت حضرت مولانا سید انظر شاہ قاسمی مدظلہ نے کیا۔
شاہ ملت نے کئی مثالوں کا حوالہ دیتے ہوئے یہ ثابت کیا کہ جدید سائنس اور ٹیکنالوجی اسلام اور مسلمانوں کی ہی دَین ہے، آج اسلام مسلمان دشمن قرآن و حدیث کے ایک ایک جز پر تحقیق کرکے اسکا چہرا اور نام بدل کر دنیا کے سامنے پیش کرتے ہوئے اسکے فوائد بتارہے ہیں لیکن ہمارے آقا ﷺ نے چودہ سو سال پہلے ہی وہ بتا دیا تھا، مولانا نے خصوصی طور پر یہ مثال دیا کہ رسول اللہ ﷺ کے سنتوں میں ایک سنت یہ بھی ہے کہ دوپہر کے کھانے کے بعد کچھ دیر استراحت کرنا جسے قیلولہ کہا جاتا ہے، سائنسدانوں نے اب اس پر ریسرچ کرکے یہ لکھا ہے کہ جو شخص دوپہر کو قیلولہ کرتا ہے اسے تاحیات قلب(دل) کی بیماری، ہارٹ اٹیک نہیں آتی۔
مولانا نے فرمایا کہ آج دشمن ہمیں احساس کمتری میں مبتلا کرتے ہوئے بزدل بنا رہا ہے اور وہ اس مقصد میں کامیاب بھی ہو رہا ہے، نیز فرمایا کہ بڑی افسوس کی بات یہ ہے کہ عوام تو عوام ہمارے چند علماءکرام بھی اسکا شکار ہو چکے ہیں، مولانا نے فرمایا کہ ہم دشمن کی چال کو نہیں سمجھ رہے، ہم یہ سوچھ رہے ہیں کہ وہ مدرسہ و مساجد کو دہشت گردوں کا اڈہ اسلئے بتا رہے ہیں کہ وہ دین و اسلام کے بارے میں نہیں جانتے، مولانا نے سوال کرتے ہوئے فرمایا کہ جنہوں نے قرآن و حدیث کے ہر جملہ پر ریسرچ کیا ہو، کیا انہیں یہ نہیں معلوم کہ مدارس و مساجد میں کس چیز کی تعلیم دی جاتی؟
مولانا شاہ قاسمی نے فرمایا کہ آج امت مسلمہ یہود و نصارا کے اشاروں پر ناچ رہیں ہے، نبی کے مبارک طریقوں کو چھوڑ کر غیروں کے طریقوں پر اپنی زندگی گزار رہیں ہے جس کی وجہ سے انکے دلوں میں دین و اسلام اور اسکی ترجمانی کرنے والے علماءسے نفرت کا دیا جلنا شروع ہوگیا ہے، مولانا نے فرمایا اگر یہ دین کے شعبے اور علماءنہ ہوتے تو انسان اور جانور میں فرق نہ ہوتا۔ شاہ ملت نے فرمایا کہ دین اسلام سے اچھا کوئی مذہب نہیں اور اسکے قوانین کا مقابلہ کوئی نہیں کرسکتا ہے۔انہوں نے فرمایا کہ غیروں کے طریقے کو اپنانے والے خود سوچیں کہ غیر اپنے طریقوں کو، قوانین کو اسلئے بدلتے رہتے ہیں کہ اس میں کچھ نقصانات ہیں لیکن اللہ اور رسول کے قوانین اور طریقوں میں کبھی ردوبدل نہیں ہوا۔
 شاہ ملت نے خواتین کو مخاطب کرتے ہوئے فرمایا کہ اگر آپ میں تبدیلی آگئی اور اپنی زندگی اسلام کے بتائے ہوئے راستوں کے مطابق چلانے لگی اور یہ ٹھان لیا کہ اسلام میں ہی جینا ہے اور مرنا ہے تو مرد خود بہ خود سدھر جائیں گےاور معاشرے کی اصلاح ہوجائیگی، جب آپ نےحیا کی چادر کو نکال کر اسلام مسلمان دشمن کے طریقوں کو اپنالیا تو تمہاری کوکھ سے نافرمان اولاد تو پیدا ہونگی ساتھ ہی میں وہ اسلام مسلمان دشمنوں کا ساتھی بھی بنیں گے، اگر تم چاہتی ہو کہ تمہارے بچے فرمانبردار ہوں اور تمہیں دونوں جہاں میں کامیابی ملے تو تمہیں حضرت خدیجہؓ، حضرت عائشہؓ، حضرت فاطمہؓ، وغیرہ کی طریقوں کو اپنا کر انکی طرح اپنی زندگی گزارنا ہوگا۔
شاہ ملت نے فرمایا کہ ضرورت ہے کہ آج ہم آغیار کے دیئے ہوئے ٹکڑوں کو چھوڑ کر انکی چال کو سمجھتے ہوئی اپنی زندگیوں میں تبدیلی لائیں اور اسے سنت کے مطابق گزاریں۔
قابل ذکر ہیکہ اجلاس سے پہلے شاہ ملت کی رہائی پر انکا استقبال پھولوں کی بارش سے کیا گیا، شیر کرناٹک زندہ باد، شاہ ملت زندہ باد کے فلک شگاف نعروں سے پورا علاقہ گونج اٹھا اور اللہ اکبر کی صدائیں بھی بلند ہوئیں.
اجلاس کی نظامت قاری محمد رضوان بیگ صاحب شمشی نے کی جبکہ صدارت کے فرائض مفتی عبد اللطیف صاحب قاسمی نے ادا کیا، حافظ محمد عمران نے شاہ ملت کی رہائی پر ایک نظم پیش کی اور مدرسہ ہذا کے مہتمم مفتی محمد سلیم الدین صاحب قاسمی نے استقبالیہ پیش کیا نیز مدرسہ ہذا کے طلبہ نے بھی اپنا پروگرام پیش کیا، اجلاس میں مفسر قرآن مولانا ادریس القاسمی اور مسجد و مدرسہ کے اراکین خصوصی طور پر موجود تھے، اجلاس کا اختتام شاہ ملت کے دعاء سے ہوا۔

اعظم گڑھ: مدرسہ اسلامیہ عربیہ بیت العلوم کی زیر تعمیر عمارت "رواق پھولپوری" کے تیسرے منزلے کا سیلاپ مکمل!

رپورٹ: ثاقب اعظمی
ــــــــــــــــــــــــــــــــ
سرائے میر/اعظم گڑھ(آئی این اے نیوز 28/فروری 2018) آپ کو یہ جان کر بیحد خوشی ہوگی کہ آپ کا محبوب ادارہ مدرسہ اسلامیہ عربیہ بیت العلوم سرائے میر اعظم گڑھ کی ایک زیر تعمیر عمارت بنام رواق پھولپوری کے تیسرے منزلے کا تقریباً 6000 فٹ پر مشتمل سیلاپ حضرت اقدس مولانا شاہ مفتی محمد احمد اللہ صاحب پھولپوری دامت برکاتہم العالیہ ناظم اعلی وشیخ الحدیث مدرسہ ھذا اور حضرت اقدس مولانا ومفتی محمد اجوداللہ صاحب پھولپوری دامت برکاتہم نائب ناظم مدرسہ ھذا کی مشترکہ کاوش سے کل بتاریخ 27فروری 2018ء بروز سہ شنبہ مکمل ہوا، مولانا جمال انور صاحب قاسمی نائب ناظم مدرسہ ہٰذا کی دعاء پر سیلاپ کا آغاز ہوا، اس دعاء میں قاری کلیم اللہ صاحب صدر شعبہ حفظ، حافظ فیضان احمد صاحب نائب صدر شعبۂ حفظ، مفتی محمداسجداللہ صاحب پھولپوری ،مفتی محمد کاشف صاحب، مولانا غفران احمد صاحب نے شرکت فرمایا، اس سے قبل 21دسمبر 2017ع 2ربیع الثانی 1439ھ کو اس منزلے کا نصف سیلاپ ہوا تھا، یہ عمارت حضرت پھولپوری علیہ الرحمہ کی یادگار جس کو حضرت اقدس مولانا ومفتی شاہ محمد عبداللہ صاحب پھولپوری نوراللہ مرقدہ نے اپنی زندگی میں اپنے بابرکت ہاتھوں سے 24رجب 1436ھ مطابق 13مئی 2015ء بروز چہار شنبہ بعد نماز عصربنیاد رکھ دیا تھا، ایسے ولی کے  خلوص وللہیت اور تعلق مع اللہ کی برکت سے حضرت کی زندگی میں ہی نصف سے زائد عمارت مکمل ہوگئی تھی اور حضرت کے اشارے پر رہائش کا آغاز بھی ہوگیا تھا، حضرت کی اپنی زندگی میں موجودہ زیر تعمیر دوعمارت دارالحدیث اور رواق پھولپوری پر خصوصی توجہ مرکوز تھی، بفضل اللہ دارالحدیث میں کئی سال حضرت نےبخاری شریف کادرس دیا۔اور عربی کے تمام درجات اور شعبۂ حفظ کی تعلیم کا فیض جاری ھے۔رہائشی عمارت کی قلت کے پیش نظر حضرت کی دلی خواہش رواق پھولپوری تعمیر کرنے کی تھی، حتی کہ حضرت نے اپنی آخری سانس اور زندگی کے آخری لمحات میں بھی اس دینی قلع دیکھنے کی خواہش ظاہر فرمائی ۔چنانچہ حضرت کو فورا اس  دلکش عمارت کی تصویر دکھائی گئی اور حضرت کو قلبی سکون واطمینان حاصل ہوا، چند دنوں بعد مکہ جیسی مقدس سرزمین پر روح پرواز کرگئی "انا للہ واناالیہ راجعون" آج حضرت کا سایہ نہ ہونے پر حضرت کے جانشین وناظم اعلی مفتی محمد احمد اللہ صاحب پھولپوری زیدمجدھم کی نگرانی میں حضرت کا خواب شرمندۂ تعبیر ہوا، کاش آج حضرت کا سایہ ہم پر سایہ فگن ہوتا.

بلریاگنج: دو بائک کی آپس میں ٹکر، ایک شخص کی موت!

رپورٹ: سلمان اعظمی
ـــــــــــــــــــــــــــــــ
بلریاگنج/اعظم گڑھ(آئی این اے نیوز 28/فروری 2018) بلریاگنج تھانہ علاقہ کے نصیر پور بازار میں کل صبح 11 بجے دو بائک میں ٹکر ہوگئی،  جس میں ایک بائک پر سوار دو لوگ سنگین طور پر زخمی ہو گئے، موقع پر موجود بازار واسیوں نے بلریاگنج تھانہ انچارج وجے پرکاش یادو کو اطلاع دی، ایس او نے فوراً ہسپتال میں داخل کرایا، جہاں ڈاکٹر نے ریاض بیٹے علی حسن (45) رہائشی نوادہ تہبر پور کو مردہ قرار دے دیا، وہیں ستی نارائن چوہان بیٹے بھولا چوہان (22) رہائشی نواہ تہبرپور کا علاج جاری ہے، جبکہ میت کے اہل خانہ کو اطلاع دی گئی موقع پر میت کے اہل خانہ پہنچے اس کے بعد پولیس نے لاش کو پوسٹ مارٹم کیلئے بھیج دیا، اہل خانہ نے بتایا کہ دونوں رشتہ داری میں جارہے تھے.
بلریاگنج تھانہ انچارج وجے پرکاش یادو نے بتایا کہ نامعلوم بائک کے خلاف مقدمہ درج کر لیا گیا ہے، اور اس کی تلاش جاری ہے.

Tuesday 27 February 2018

سیتامڑھی: الجامعة العربیہ اشرف العلوم کنہواں کا صد سالہ اجلاس 24 تا 26 مارچ کو، تیاریاں شروع!

رپورٹ: محمد امین الرشید
ـــــــــــــــــــــــــــــــ
سیتامڑھی(آئی این اے نیوز 27/فروری 2018) شمالی بہار کی عظیم دینی درسگاہ و سیتامڑھی کا معروف ادارہ الجامعہ العربیہ اشرف العلوم کنہواں پریہار جو اپنا صد سالہ منانے کی تیاری میں شب و روز مصروف ہے، اس کی تیاری کو لیکر مدرسہ کے نائب ناظم مولانا اظہار الحق صاحب المظاہری کی صدارت میں ایک اہم میٹنگ ہوئی، جس میں مولانا انوارالحق صاحب قاسمی نائب صدر جمیعۃ العماء بہار، مولانا عبدالمنان صاحب قاسمی بانی مدرسہ امدادیہ اشرفیہ راجوپٹی، پروفیسر شفیع حیدر صاحب، ڈا کٹر محمد اکرام الحق صاحب، کا نگریس لیڈر پرویز عالم انصاری صاحب، قاری اشفاق صاحب، محمد اویس انور صاحب، مولانا بشیر الدین صاحب، قاری محمد مامون الرشید صاحب، مولوی زبیر احمد صاحب، مکھیا جیلانی صاحب، مولانا رضوان صاحب، قاری عبد العظیم صاحب، مفتی فیاض صاحب کے علاوہ قرب وجوار اور شہر سیتامڑھی کے چنندہ افراد نے کثیر تعداد میں شرکت کی.
اجلا س سے خطاب کرتے ہوئے مولانا محمد اظہار الحق صاحب نے فرمایا کہ اجلاس کی تیاریاں زور و شور سے جاری ہے انہوں نے اس سلسلے کی ساری ضروریات کو عوام کے سامنے پیش کیا، اور لوگوں سے بھرپور تعاون کی اپیل کی، جس پر لوگوں نے اپنی رضامندی ظاہر کی، انہوں نے سختی سے اجلاس میں عورتوں کی شرکت کو ممنوع قرار دیا اور خواتین کے لئے کسی طرح کے انتظام کے نہ ہونے کی با ت کہی اور عوام سے بھی انہیں روکنے کی گذارش کی، انہوں نے مزید کہا کہ اجلاس کی کامیابی کیلئے خوب دعاء کریں اور گھروں میں روزہ رکھنے کا مشورہ دیں۔
شرکاء اجلاس نے سارے امور کا سنجیدگی سے جائزہ لیا اور اجلاس کو کامیاب بنانے میں ہر طرح کا مالی و جانی تعاون پیش کرنے کا اظہار کیا.
مولانا انوارالحق صاحب قاسمی نے اپنے خطاب میں کہا کہ جلسہ کا کام ابھی کافی پیچھے ہے اس کی سرگرمیوں کو تیز کیا جائے اور عوام سے تعاون کرنے کی اپیل کی، ساتھ ہی جلسہ کے ذمہ داروں نے اجلاس کے تعلق سے اعلان کیا کہ جلسہ میں شرکت کرنے والوں کو مناسب قیمت میں کھانا کھلانے کے لئے ہوٹلوں کیلئے زمین الاٹمنٹ کی جارہی ہے اس میں دلچسپی لینے والے لوگ اس نمبر 8002701690/ 9525569078 رابطہ کر کے اپنے لئے زمین مخصوص کرا لیں، تاکہ بعد میں کوئی دشواری نہ ہو، یہ اجلاس 26,25,24  مارچ کو پریہار بلاک کے کنہواں گاؤں میں منعقد ہونے جا رہا ہے ۔

امیر تبلیغی جماعت مولانا سعد کی پُر سوز دُعا پر اجتماع اختتام پذیر، اجتماعی دُعا کے بعد جماعتیں اپنی منزل اور شرکائے اجتماع اپنے گھروں کی جانب روانہ، اجتماع میں بہترین انتظامات، امن وامان، شرپسندوں کی افواہوں سے شرکائے اجتماع کے رشتے داروں کو معمولی پریشانی کا سامنا!

رپورٹ: رفیع الدین رفیق
ـــــــــــــــــــــــــــــ
اورنگ آباد(آئی این اے نیوز 27/فروری 2018) اے اللہ ہم گناہوں کے سمندر میں ڈوبے ہوئے ہیں، ہمارے گناہوں اور ہماری خطاؤں کو معاف فرما، اپنی رضا والے کام میں ہماری مدد فرما، تقویٰ عطاء فرما، صبر عطاء فرما، اے اللہ امت کو دین کا داعی بنادے، صحابہ کی طرح دین کی محنت کے لیے ہمیں قبول فرما، اے اللہ مال ودنیا کی محبت ہمارے دلوں سے نکل کر دین کی طرف ہمار رخ کردے، اے اللہ ہم سب کو دین کے کاموں کے لیے قبول فرما ۔ اے اللہ نبی ﷺ کی امت جو وجود میں آئی تھی، اے اللہ اغیار کی نظریں اس امت پر جمی ہوئی ہے، اے اللہ احکام شریعت میں مداخلت اور احکام طریقت میں مداخلت اور روکاوٹیں پید ا ہونے لگی ہیں، اے اللہ اے اللہ تیرے نبی کی امت بڑے حالات سے گزررہی ہے، اے اللہ کرم فرما، اے اللہ رحم فرما ،ان حالات سے نکال کر ثابت قدمی عطاء فرما، اس طرح کی پُر سوز دُعا امیر تبلیغی جماعت مولانا سعد کاندھلوی نے اورنگ آباد کے لمبے جلگاؤں میں منعقدہ سہ روزہ تبلیغی اجتماع کے اختتام پر کی تو اجتماع گاہ میں موجود لاکھوں فرزندان توحید کو زور زور سے روتے اور اپنے مالک حقیقی کے سامنے گڑ گڑا تے ہوئے دیکھا گیا ۔
مولانا نے دُعا کرتے ہوئے فرمایا : اے اللہ قدم قدم پر ہماری نصرت فرما، اے اللہ قدم قدم پر ہماری رہبری فرما، اے اللہ امت کے ایمان کی اعمال کی، اخلاق کی، معاشرے کی اور جان و مال کی حفاظت فرما، اے اللہ ہم اپنے گناہوں کا اعتراف کرتے ہیں، کرم فرما، رحم فرما، ہمیں معاف فرما ۔ ذکر، فکر، پرحسن عبادت پر ہماری مدد فرما ۔ اے اللہ ہمارے یہاں جمع ہونے کو قبول فرما، ہمارے ایمان پر فضل فرما، ہم قدم قدم پر تیری نصرت کے طلب گار ہیں، ہدایت کی بھیک مانگتے ہیں، ہمیں ہدایت عطاء فرما، امت مسلمہ کے دلوں میں تعلیم اور ہدایت کو روشن کردے، اے اللہ اس امت کو اُس طرح جمع کردے جس طرح تیرے نبی ﷺ نے کیا تھا ۔ اے اللہ ملت کے لیے دعوت کے راستے کھول دے ۔ بیماروں کو شفا عطاء فرما، قرض داروں کو قرض سے نجات عطاء فرما، پریشاں حالوں کی پریشانیوں کو دور فرما، ہماری دُعاؤں کو قبول فرما اور جن لوگوں نے دُعا کرنے کے لیے کہا ہے ان کی بھی دُعاؤں کو قبول فرما اور دین والی زندگی گزارنے والا بنا دے اور آخرت میں کامیابی نصیب فرما ۔(آمین ) مولانا سعد نے ۳۷ منٹ تک اللہ کے حضور دُعا کی، شرکاء آمین کی صدا لگا رہے تھے اور اپنے پروردگار کو راضی کرنے کے لیے نم آنکھوں سے اور زور زور سے رورہے تھے، اجتماع کے دوسرے دن رات سے اجتماع کے اختتام تک لاکھوں کی تعداد میں مندوبین اجتماع گاہ کے کونے کونے میں نظر آئے، آخری دن فجر کی نماز کے بعد مولانا منظور نے ایمان و یقین پر شرکاء سے خطاب کیا، صبح ۱۰؍ سے دوپہر ۱۲؍ بجے تک کتابی، تعلیم، تشکیل اور ذکر و فکر کا ماحول شامیانوں میں رہا ۔ دوپہر ۱۲؍ بجے سے ۱۲؍ بج کر ۳۷منٹ تک اجتماعی دُعا کا اہتمام ہوا، دُعا کے بعد پیدل جانے والے شرکاء نے اپنی منزل کا رخ کیا، نماز ظہر کے بعد موٹر سائیکل والے شرکاء نے اجتماع گاہ سے کوچ کیا، دوپہر ۳؍ بجے فور وہیلر گاڑی کو اور شام ۵؍ بجے سے بس اور دیگر بڑی گاڑیوں کو اجتماع گاہ سے چھوڑا گیا، اجتماع کے اختتام پر شرپسندوں نے افواہ عام کر دی کے اجتماع گاہ میں بم دھماکہ ہوا ہے، اورنگ آباد شہر ،مہاراشٹر اور جہاں جہاں سے شرکاء اجتماع میں تشریف لائے تھے ان کے رشتے داروں کو پریشانی کا سامنا کرنا پڑا، ڈپٹی کمشنر آف پویس اور منتظمین اجتماع نے فوراً سوشل میڈیا پر اپنے بیانات جاری کئے اور اس خبر کو بے بنیاد بتایا، شرکائے اجتماع تادم تحریر بذریعہ اپنی نجی گاڑیوں، ریلوے، بس اور دیگر ذرائع آمد درفت اپنی منزل کی طرف روانہ ہورہے ہیں ۔
خلاصۂ کلام یہ ہے کہ سہ روزہ اجتماع کامیابی کے ساتھ اختتام پذیر ہوا اور کئی سے کوئی نا خوشگوار واقع پیش آنے کی خبر موصول نہیں ہوئی ۔

انجمن تھذیب البیان طلبہ جامعہ شرعیہ فیض العلوم کا مسابقہ خطابت بحسن خوبی اختتام پذیر!

رپورٹ: محمد انظر اعظمی
ــــــــــــــــــــــــــــــــــ
سرائے میر/اعظم گڑھ(آئی این اے نیوز 27/فروری 2018) کل بعد نماز مغرب جامعہ شرعیہ فیض العلوم شیرواں کی انجمن تھذیب البیان کا مسابقہ خطابت مسجد صحابہ میں منعقد ہوا، جس میں حکم اول مولانا انیس اصلاحی استاذ مدرسة الاصلاح، حکم ثانی مفتی معراج صاحب استاذ مدرسہ اشاعت العلوم کوٹلہ اورحکم ثالث مولانا انظر اعظمی ڈائرکٹر قاسمی کمپیوٹر انسٹی ٹیوٹ تھے، مولانا سلمان قاسمی نے نظامت کے فرائض انجام دیا، مسابقہ میں گروپ الف عربی درجات کے طلبہ سے  13  طلبہ جبکہ گروپ ب مکتب درجات کے طلبہ سے 12 طلبہ نے شرکت کی.
واضح ہو کہ انجمن کا اختتامی اجلاس عام 22 مارچ کو منعقد ہوگا جس میں مسابقہ میں پوزیشن لانے والے طلبہ اپنی تقریر پیش کریں گے. پروگرام کے آخر میں مولانا انیس اصلاحی نے نگراں انجمن مفتی محمد اعظم قاسمی کو اور تمام طلبہ کو مبارکباد پیش کی اور کہا کی چھوٹے طلبہ سے لیکر بڑے طلبہ ہر ایک نے محنت اور لگن سے جو تقریر پیش کی وہ قابل تعریف ہے مولانا ہی کی دعا پر مجلس کا اختتام ہوا.

Monday 26 February 2018

مرکزی جمعیت اہل حدیث ہند نے جمعیت کے دونوں گروپوں کے انضمام کا باقاعدہ کیا اعلان، مل کر کام کرنے کا فیصلہ!

دہلی(آئی این اے نیوز 26/فروری 2018) مرکزی جمعیت اہل حدیث ہند نے جمعیت کے دونوں گروپوں کے درمیان صلح کا باضابطہ اعلان کردیا ہے، مرکزی جمعیت اہل حدیث ہند کی جانب سے جاری ایک اخباری بیان بتایا گیا ہے کہ گزشتہ مورخہ 24  فروری 2018 کو اہل حدیث کمپلیکس اوکھلا نئی دہلی میں جماعت و جمعیت کی متعدد سرکردہ شخصیات واحباب کی ایک ملاقات میں جمعیت و جماعت کی بھلائی کیلئے معروف عالم دین مولانا شیر خان جمیل احمد مدنی نے ایک خوشخبری سنائی، جس سے تمام احباب جماعت اور بھی خواہان ملک و ملت میں خوشی کی لہر دوڑ گئی۔
صلح کی خبر سناتے ہوئے مولانا شیر خان جمیل احمد مدنی نے کہا کہ الحمد للہ شیخ صلاح الدین مقبول احمد سلفی مدنی اور ان کے رفقاء نے جو جمعیت اہل حدیث ہند/جمعیت اہل حدیث ٹرسٹ قائم کیا تھا، اتحاد کی خاطر انہوں نے اسکو تحلیل کردیا ہے اور مرکزی جمعیت اہل حدیث ہند کے ساتھ مل کر کام کرنے کا فیصلہ کر لیا اور ادھر مرکزی جمعیت اہل حدیث ہند کے مرکزی عہدیداران نے ان کے اس فیصلہ کا خیر مقدم کرتے ہوئے ان کا مرکزی جمعیت اہل حدیث ہند میں استقبال کیا۔
مولانا شیر خان جمیل احمد مدنی نے مزید کہا کہ اس سلسلہ میں اللہ تعالیٰ نے اس ناچیز کی کوششوں کو قبول کیا، میں اللہ تعالیٰ کا بے پایاں شکر ادا کرتا ہوں کہ اس نے میری حقیر کوششوں کو اس مسئلہ کے حل کرنے میں مدد کی اور اسی طرح میں مرکزی جمعیت اہل حدیث ہند کے مرکزی عہدیداران مولانا اصغر علی امام مہدی سلفی امیر مرکزی جمعیت ، مولانا محمد ہارون سنابلی ناظم عمومی مرکزی جمعیت ، ناظم مالیات وکیل پرویز ، شیخ صلاح الدین مقبول احمد مدنی، شیخ شکیل احمد میرٹھی ، شیخ شہاب الدین سلفی، محترم حافظ یوسف وغیرہ کا تہہ دل سے شکریہ ادا کرتا ہوں کہ جماعت کے اتحاد کے لیے ان تمام بزرگوں نے میرا بھر پور تعاون کیا اور صلح کرتے ہوئے متحد ہونے کا فیصلہ کیا۔

دعا برائے ایصال ثواب!

موت سے کس کو رستگاری ہے
آج وہ کل ہماری باری ہے.........

تحریر: عاصم طاہر اعظمی
ـــــــــــــــــــــــــــــــ
خالق کائنات نے ہر جاندار کے لئے موت کا وقت اور جگہ متعین کر رکھا ہے موت ایسی شیئ ہے کہ دنیا کا کوئی شخص خواہ وہ کافر یا فاجر حتی کہ دہریہ ہی کیوں نہ ہو موت کو یقینی مانتا ہے، اگر کوئی موت پر شک وشبہ بھی کرے تو اسے بے وقوفوں کی فہرست میں شمار کیا جاتا ہے -کیونکہ بڑی بڑی مادی قوتیں اور مشرق سے مغرب تک قائم ساری حکومتیں موت کے سامنے عاجز وبے بس ہو جاتی ہیں، ہم روز ہر گھنٹہ بلکہ ہر لمحہ موت سے قریب ہوتے جا رہے ہیں، سال ،مہینے اور دن گذرنے پر ہم کہتے ہیں کہ ہماری عمر اتنی ہو گئی لیکن حقیقت یہ ہے کہ یہ ایام ہماری زندگی سے کم ہو گئے.
بڑے ہی دکھ بھرے الفاظ میں یہ اطلاع دے رہا ہوں کہ میرے بہت ہی خاص دوست میرے ہم درس عزیزم مولوی محمد عادل قاسمی نوناری کے والد محترم "حاجی محمد ارشاد صاحب" کا انتقال ہو گیا ہے
 إنا للہ و انا الیہ راجعون
روز مرہ کی زندگی کے مطابق عشاء کی نماز پڑھ کر گھر تشریف لائے گھر والوں سے بات چیت کی انار بھی کھائے اچانک طبیعت میں بدلاؤ پیدا ہوا پیٹ میں درد شروع ہوا پھولپور لے جاتے وقت راستے ہی میں خالق حقیقی سے جا ملے.
مرحوم بڑے ہی ملنسار خوش مزاج اور اچھے اخلاق والے تھے،صوم و صلاة کے بہت پابند تھے.
خدائے عظیم مرحوم کی مغفرت فرمائے اعلٰی علیین میں مقام خاص عطا فرمائے، پسماندگان کو خاص طور پر مولوی محمد عادل سلمہ کو صبر جمیل عطا فرمائے آمین ثم آمیــن
نوٹ: مرحوم کی نماز جنازہ ان شاءاللہ آج 26فروری بعد نماز عصر ادا کی جائے گی.

راشٹریہ علماء کونسل اعظم گڑھ یونٹ کی ماہانہ میٹنگ منعقد!

رپورٹ: ثاقب اعظمی
ـــــــــــــــــــــــــــ
اعظم گڑھ(آئی این اے نیوز 26/فروری 2018) راشٹریہ علماء كونسل ضلع اعظم گڑھ یونٹ کی ماہانہ میٹنگ ہوئی جس میں ضلع صدر سمیت ضلع کے تمام عہدیداران موجود رہے، ميٹنگ میں طے ہوا کہ جو عہدیدار میٹنگ میں شریک نہیں ہورہے ہیں ان کی وجہ معلوم کر نوٹس جاری کی جائے، ان سے جواب مانگا جائے جواب نہ دینے پر ان کو عہدے سے برطرف کیا جائے.
نیز ضلع کے تمام بلاک سے نگر پنچایت سمیت گرام پنچایت کی فہرست نکالی جائے، جس سے نگر پنچایت اور گرام پنچایت کے عہدیداروں کو منتخب کیا جاسکے، 22 بلاک کے مختلف عہدیداروں کو ذمہ داری دی گئی، اور ہر ماہ ایک تحصیل پر عوام کے مسائل کو لے کر تحصیل پر دھرنا اور مظاہرہ کیا جائے، اس کی تاریخ کا اعلان جلد ہی کیا جائے گا، ضلع کی ماہانہ میٹنگ اگلے مہینے کے آخری اتوار کو یعنی 25 مارچ کو ہوگی.

جشن سر سید اور شبلی اکیڈمی!

تحریر: ڈاکٹر محمد خالد شبلی کالج اعظم گڑھ
ـــــــــــــــــــــــــــــــ
کل 25/فروری 2018 انقلاب اخبار میں صفدر امام قادری صاحب نے سر سید صدی تقریبات کے سلسلے میں چند بنیادی سوالات اٹھائے ہیں اور مادر علمی کے ساتھ انہوں نے ابناء قدیم اور اولڈ بوائز ایسوسی ایشن سے بھی سوال کیا ہے کہ کیا واقعی ہمُ نے یا ہماری مادر علمی نے اپنے محسن کی پیدائش کا جشن اسکے شایان شان منایا یا محض رسمی خانہ پری کرکے فرض ادا کردیا، اس صدی تقریبات کا بنیادی مقصد سرسید کے تمام علمی اور سماجی خدمات کو نئے سرے سے عوام کے سامنے پیش کرنا اور موجودہ حالات میں اسکی نئی جہات تلاش کرنا تھا اس سلسلے میں بہتر ہوتا کہ سید والا گہر کی تمام کتابوں کو نئی طباعت سے آراستہ کرکے عوام کے سامنے پیش کیا جاتا لیکنُ وافر وسائل اور ذرائع کے باوجود مسلم یونیورسٹی اور الیومنائی تنظیم نے اس طرف دھیان نہیں دیا۔
ڈاکٹر محمد خالد شبلی کالج
قادری صاحب نے شبلی اکیڈمی دارالمصنفین کی مثال دی ہے کہ وہاں کے لوگوں نے مسلمُ یونیورسٹی کے مقابلے نہایت قلیل وسائل اور کم آمدنی کے باوجود شبلی اور معارف کا صد سالہ جشن نہایت تزک و احتشام سے منایا اور علامہ شبلی کی زیادہ تر کتابوں کے جدید اور شایان شان ایڈیشن شائع کئے، اسی کے ساتھ شبلی اکیڈمی نے سرسید اور شبلی کی مربوط اور شاندار رفاقت کا حق ادا کرتے ہوئے علیگڑھ انسٹی ٹیوٹ گزٹ کا اداریہ اور مولانا الطاف حسین حالی پر سیمینار کروا کر نیز اسکی پروسیڈنگس شائع کرکے شبلی اکیڈمی نے شبلی کے ساتھ سرسید اور حالی کے تعلقات کو نئی جہت عطا کی، مسلم یونیورسٹی اگر اس کام کو کرتی تو شاید کچھ اور بہتر ہوتا، لیکن خدا جانے کن مجبوریوں کی وجہ سے سر سید علیہ الرحمہ کی پیدائش کا دو سو سالہ جشن ایک روایتی جشن اور روایتی الیومنائی میٹ تک محدود ہو کر رہ گیا۔
یہی موقع تھا کہ ہم سر سید کے مشن اور انکی تعلیمات کی معنویت کو جدید پر فتن دور میں سمجھنے کی کوشش کرتے۔ اگر غور کیا جائےاور اٹھارہ سو ستاون کے حالات کا موازنہ موجودہ ملکی صورت حال سے کیا جائے تو مسلمانوں کے حالات میں کافی مماثلت نظر آتی ہے۔اس وقت بھی مسلمان نا امیدی اور مایوسی میں اب کیا کیا جائے کے حالات سے دوچار تھے اور اسی سے ملتے جلتے حالات آج بھی پیدا کئے جارہے ہیں تاکہ مسلمانوں کو دیوار سے لگا یا جا سکے، ان حالات میں سر سید اور انکے رفقاء کار کی قربانیوں اور انکے مشن کا از سر نو جائزہ لینا اور اسے قوم کے سامنے پیش کرنا مادر علمی کے ارباب حل و عقد کی ذمہ داری اور اس قوم کے عظیم محسن کے لئے سچا خراج عقیدت ہوگا۔

ریشم نگری مبارکپور میں ہولی تہوار کو پرامن طریقہ سے منانے کیلئے امن اجلاس کا انعقاد!

رپورٹ: جاوید حسن انصاری
ـــــــــــــــــــــــــــــــ
مبارکپور/اعظم گڑھ(آئی این اے نیوز 26/فروری 2018) ریشم نگری مسلم اکثریتی قصبہ چوکی مبارکپور کے میدان میں اتوار کی شام ہولی کو پرامن طریقے سے منانے کیلئے نگر چوکی انچارج کوشل کمار پاٹھک کی قیادت اور تھانہ انچارج انوپ کمار شکلا کی دیکھ ریکھ میں تمام کمیونٹی کے معزز لوگوں کی موجودگی میں امن اجلاس منعقد ہوا، جس میں بنیادی طور پر سی او صدر محمد اکمل خان، ایس ڈی ایم صدر پرشانت کمار موجود رہے.
ہولی کے تہوار کو دیکھتے ہوئے علاقے میں امن و امان برقرار رکھنے کے لئے تھانہ احاطے میں پیس کمیٹی کے اجلاس منعقد ہوا، جس کی صدارت کرتے ہوئے سی او صدر محمد اکمل خان نے کہا کہ ہولی خوشی اور رنگ تہوار ہے شانتی بھنگ، ماحول بگاڑنے والوں کو کسی بھی قیمت پر بخشا نہیں جائے گا، هندو کمیونٹی سے درخواست ہے کہ ہولی کا تہوار اس سال 2 مارچ جمعہ کا دن ہے اس لئے رنگ پھینکنے کا کام 12 بجے تک بند کر دیں، تاکہ مسلم کمیونٹی کے لوگ امن و سکون کے ساتھ جمعہ کی نماز ادا کر سکیں، سی او صدر محمد اکمل خاں نے کہا کہ ہولی کے دن شراب پینا اور سپریم کورٹ کے حکم کے مطابق ڈی جے پر پابندی ہے کیونکہ شراب برائیوں کی جڑ ہے اس سے بچیں اور بھائی چارہ کے ساتھ تہوار کو منائیں، یہ شہر ہندو مسلم، بھائی چارے کے لئے مشہور ہے کوئی بھی تہوار جب دونوں فرقہ کے لوگ آپس میں مل جل کر مناتے ہے تو لطف الگ ملتا ہے.
  ایس ڈی ایم صدر پرشانت کمار نے کہاکہ کہ گزشتہ سالوں کی مانند ہی اس سال بھی ہولی کا تہوار منائیں، کوئی نیا کام نہ كریں، رنگ اسی کے اوپر ڈالیں جو پسند کریں، اس علاقہ میں ہندو مسلم سب تہوار کو مل جل مناتے ہیں، یہاں پر گنگا جمنا تہذیب قائم ہے اور قائم رہے گی.
تھانہ انچارج انوپ کمار شکلا اور چوکی انچارج کوشل کمار پاٹھک نے پرامن طریقے سے ہولی منانے کی درخواست کرتے ہوئے امن اجلاس میں آئے تمام لوگوں کا شکریہ ادا کیا.
 اس موقع پر علاقے کے معزز لوگ موجود تھے، جس میں نوجوان ایس پی لیڈر محمد مکرم ملک، سبھاسد گن سرو شری اجے کمار جیسوال، جاوید احمد انصاری لائن مین، محمد اسلم، عبداللہ پبلک اسکول کے مینیجر ضمیر احمد انصاری، منو لال ورما، سروج کمار اگروال، سبھاش ورما، سماجی کارکن محمد عمار اديبی انصاری ، وپن اوجھا پنٹو، بلرام پرجاپتی، سنوش کمار لائن مین، ودھیا ساگر جیسوال، وغیرہ کے نام قابل ذکر ہے.

Sunday 25 February 2018

تحریک شیخ الہند و آل بہار دینی تعلیمی کنونشن کی کامیابی کے لئے جامع مسجد چک پھول، سید پور، حاجی پور میں اہم نشست!

رپورٹ: خالد انور پورنوی
ــــــــــــــــــــــــــــــــ
پورنیہ(آئی این اے نیوز 25/فروری 2018) آج جامع مسجد چک پھول، سید پور حاجی پور میں ظہر کی نماز کے بعد تحریک شیخ الہند وآل بہار دینی تعلیمی کنونشن کے سلسلہ میں اہم اور مشاورتی نشست منعقد ہوئی، جس میں جامع مسجد کے تمام مصلیان بالخصوص ڈاکٹر جاوید صاحب، امام جامع مسجد مولانا حبیب اللہ صاحب، جناب مولانا آصف جمیل صاحب قاسمی، مولانا اظہار عالم قاسمی اور جمعیۃ علماء پٹنہ کے صدر محترم جناب مولانا مرغوب الرحمن صاحب شریک ہوئے۔اس موقع پر جمعیۃ علماءپٹنہ کے صدر محترم جناب مولانامرغوب الرحمن صاحب اور راقم سطور (جنرل سکریٹری جمعیۃ علماءپٹنہ) نے شیخ الہند حضرت مولانا محمودالحسن دیوبندی رحمۃ اللّٰہ علیہ کی حیات وخدمات اور تحریکات پر خطاب کیا، اور 18مارچ کو شری کرشن میموریل ہال پٹنہ میں منعقد ہونے والے تحریک شیخ الہند وآل بہار دینی تعلیمی کنونشن میں عوام وخواص سے شرکت کی اپیل کی، عوام وخواص اور موجود حاضری نے ہر طرح کے تعاون کی یقین دلائی اور کنونشن میں شرکت کا وعدہ بھی کیا۔

لال گنج: کٹولی خرد میں منعقد مفت طبی کیمپ میں 321 مریضوں کی ہوئی جانچ، دی گئی دوائیاں!

رپورٹ: عبدالرحیم صدیقی
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
لال گنج/اعظم گڑھ(آئی این اے نیوز 25/فروری 2018) ترقیاتی بلاک لال گنج علاقہ کی کٹولی خرد میں ریگل اسپتال ہرونش پور اعظم گڑھ کی زیر اہتمام مفت طبی کیمپ کا انعقاد کیا گیا، جس میں کل 321 مریضوں کی مختلف بیماریوں کی جانچ کے ساتھ دوائیاں بھی دی گئی، جس میں شوگر، ای سی بی، اور بلڈپریشر کے مریضوں کی تعداد زیادہ رہی.
 ڈاکٹر محمد اکرم عزیز نے کہا کہ موجودہ وقت میں شوگر کے مریضوں کی تعداد بہت تیزی سے بڑھ رہی ہے، ہمیں اپنے روز مرہ کے کھان پان اور رہن سہن پر خصوصی توجہ دینے کی ضرورت ہے، محنت والا کام کریں ساتھ ہی صبح صبح کھلی فضاء میں ٹہلیں، صبح کی تازہ ہوا بہت مفید ہے.
اس موقع پر ڈاکٹر صائمہ ابوسعد، ماسٹر تبریز، انصار، فرحان اعظمی، حاجی شاہ عالم، حاجی کمال الدین، گرما سنگھ، پرتما یادو، حاجی علی قدر، سنگیتا سنگھ وغیرہ موجود رہے.
اخیر میں مفت طبی کیمپ کے کنوینر ابوسعد بدرالدین نے آئے ہوئے تمام لوگوں کا شکریہ ادا کیا.

طلاق بل کے خلاف کشن گنج میں خواتین کا تاریخ ساز پر امن احتجاجی جلوس،تحفظ شریعت کمیٹی کشن گنج نے ضلع انتظامیہ کو میمورنڈم پیش کیا!

رپورٹ: محمد شاہنواز ندوی
ــــــــــــــــــــــــــــــــــ
کشن گنج(آئی این اے نیوز 25/فروری 2018) طلاق  بل کے خلاف کشن گنج کی خواتین نے لاکھوں کی تعداد میں پر امن احتجاجی جلوس نکال  کر ڈی ایم پنگج دکشت کی غیر موجود گی میں اے ۔ڈی ۔ ایم اور ایس ۔ ڈی ۔ایم کو  میمورنڈم پیش کیا ۔ضلع انتظامیہ کو خطاب کرتے ہوئے آمنہ منظر ،مرشدہ ،رشیدہ ،مفیدہ، سمیہ عباس اور سمیہ الیاس نے کہا کہ جب سپریم کورٹ نے تین طلاق کو بے اثر قرار دے دیا تو پھر نئے قانون پاس کرکے تین سال کی سزا اور جرمانہ کی رقم ادا کرانے کی ضرورت کیوں محسوس کی گئی ۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ ہندوستان میں مطلقہ عورتوں کی تعداد نا کے برابر  ہے جبکہ بنا طلاق کے شوہر سے الگ تھلگ رہنے والی  غیر مسلم خواتین کی تعداد 40 لاکھ سے زیادہ ہیں، ان میں سے ایک  خاتون وزیر اعظم کی شریک حیات بھی ہے، کشن گنج کی خواتین نے پر امن احتجاج کے ذریعہ یہ پیغام دینے کی کوشش کی کہ ہم لوگ شریعت اسلامی سے راضی ہیں، ہماری زندگی اسی کے مطابق چلے گی۔ ہمیں مذہبی معاملہ میں کسی  خارجی اور نئے قانون کی ذرہ برابر ضرورت نہیں ہے ۔ ہم ضلع انتظامیہ کے ذریعہ حکومت کو آگاہ کرنا چاہتے ہیں کہ خواتین حضرات طلاق بل سے راضی نہیں ہیں، اس بل کو واپس لیا جائے ۔اگر چند آزاد خیال عورتوں کے اصرار کو طلاق بل کو نافذ کرنے کا ثبوت بتایا جاسکتا ہے تو ہم لاکھوں نہیں پورے ہندوستان سے کروڑوں کی تعداد میں اس بل کی مخالفت کرتے ہیں، اگر خواتین کے تئیں زیادہ ہمدردی ہے تو پہلے غیر مسلم خواتین کی فکر کیجئے جو بنا طلاق ہی کے گھر سے بے گھر در در کی ٹھوکریں کھا رہی  ہیں ۔ گذشتہ چند سالوں سے یعنی جب سے موجودہ حکومت کا قیام عمل میں آیا ہے تب سے ملک میں مذہبی منافرت کی آگ زیادہ ہی سلگنے لگی ہے، آئے دن مذہبی امور کو لیکر کوئی نہ کوئی نیا شگوفہ چھوڑا جاتا ہے، جس سے مسلم سماج کے لوگوں میں غم و غصہ کی لہر دیکھی جارہی ہے۔ حکومت ترقی و تعمیر کی راہ سے  ہٹ کر ہمہ وقت اپنے ناکامی پر پردہ ڈالنے کی کوشش میں لگی ہوئی ہے۔
مذکورہ جلوس 24 فروری بروز سنیچر کو انجمن اسلامیہ سے 11 بجے صبح نکل کر سبھاس پلی چوک ، لائن اردو مڈل اسکول ،بزم ادب اردو لائبریری ، چوڑی پٹی ،رمضان پل ، سوداگر پٹی ، گاندھی چوک ، ڈے مارکٹ ،اوور برج ، نیشنل ہائی وے پار کرکے ڈی ایم آفس تک گیا جہاں ڈی ایم پنکج دکشت  کی غیر موجودگی میں اے ۔ڈی ۔ایم اور ایس ۔ ڈی ۔ایم کو آمنہ منظر، مرشدہ ،رشیدہ ،مفیدہ ، سمیہ الیاس اور سمیہ عباس نے طلاق بل کے خلاف میمورنڈم پیش کیا ۔ وہیں جلوس نکالنے سے قبل انجمن اسلامیہ میں تمام خواتین صبح 9:30 بجے ہی جمع ہوچکی تھیں جنہيں جلوس کے طریقہ کار اور ہدایات کو مولانا محبوب نوری ، امام و خطیب بری مسجد کشن گنج ، مولانا مزمل الحق مدنی ،پرنسپل توحید ایجوکیشنل ٹرسٹ کشن گنج ، قاضی ارشد قاسمی ،دار القضاء کشن گنج ،مولانا سرور امام قمی ،شیعہ جامعہ مسجد کشن گنج ، مولانا مطیع الرحمن عبد المتین چیر مین توحید ایجوکیشنل ٹرسٹ کشن گنج / ممبر آل انڈیا پرسنل لاء بورڈ ۔ نے تفصیلی طور بتاکر جلوس کی نمائندگی کرتے ہوئے ڈی ایم آفس تک ساتھ ساتھ رہے ۔ جلوس کے درمیان خواتین کو پانی پلانے کا اہتمام کیا گیا۔ واضح رہے کہ کشن گنج میں خواتین کا پر امن احتجاجی جلوس  نکالنے کے لئے آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ کے جنرل سکریٹری مولانا سید محمد ولی رحمانی کے حکم کے مطابق مسلم پرسنل لاء بورڈ کے ممبر مولانا مطیع الرحمن عبد المتین کی قیادت میں تحفظ شریعت کمیٹی تشکیل دی گئی تھی۔جس کے تحت شہر و اطراف کے تمام علماء کرام اور دانشور حضرات بلا تفریق مسلک کی حمایت میں ایک تاریخ ساز جلوس نکالا گیا، کشن گنج کے دانشور حضرات نے اجتماعی طور پر جلوس نکال کر یہ ثابت کر دیا کہ مسلک کے نام پر ہمیں بانٹنے کی کوشش نہ کی جائے ہم اپنی شریعت کے تحفظ و بقا کی خاطر باہم متحد ہیں ، جلوس کی جملہ تیاریوں کو لیکر تحفظ شریعت کمیٹی تشکیل دی گئی تھی جس کے ممبران نے  دن و رات شہر و اطراف شہر میں دن و رات ایک کرکے متحدہ طور پر طلاق بل کے خلاف متحرک و سرگرم عمل رہے ۔ اس موقع پر شہر کے سبھی عمائدین اور قائدین سیاسی و سماجی رہنماخاص طور سے اختر الایمان ،عثمان غنی ،شاہد ربانی ،چاند بھائی ،کلیم الدین ،شاہنواز ندوی، قاری ایاز ،صدر عالم  پیش پیش رہے ۔

طلاق قرآن و حدیث کی روشنی میں!

تحریر: مفتی فہیم الدین رحمانی چیئرمین شیخ الھند ایجوکیشنل اینڈ ویلفیئر ٹرسٹ آف انڈیا.
ـــــــــــــــــــــــــــ
اسلام اللہ تعالٰی کا پسندیدہ اور آخری مذہب ہے زمانہ خواہ کتنا ہی ترقی کر جائے لیکن وہ نہ صرف یہ کہ رفتار زمانہ کا ساتھ دے سکتا ہے بلکہ اس کی گائیڈنگ اور رہنمائی بھی کرسکتا ہے، دیگر ادیان ومذاہب کے مقابلے میں اسلام کے بے شمار امتیازات میں سے اس کی زمانے سے ہم آہنگ افراط و تفریط سے پاک انتہائی معتدل اور مفید ترتعلیمات بھی ہیں.
یہ تعلیمات انسان کی زندگی کے ہر موڑ پر انتہائی جامع رہنمائی کرتی ہیں چنانچہ "طلاق" کے باب میں بھی اسلام نے بےمثال نقطہ نظر پیش کیا ہے جس سے دیگر مذاہب تہہ دامن نظر آتے ہیں.
خدائے ذوالمجد والكرم "طلاق" کا اختیار صرف مرد کو سونپنے کے باوجود اس کو یہ ہدایت کی ہے کہ مباح امور میں اگر بیوی شوہر کی نافرمانی کرے تو اولاً شوہر بیوی کی زبانی فہمائش کرے پھر بھی نہ مانے تو اس کا بستر الگ کردے( لیکن رات اسی کے کمرے میں الگ بستر پر گزارے) اگر عورت شریف ہوگی تو یہ عملی فہمائش اس کو راہ راست پر لازماً لے آئیگی لیکن اگر اس کے باوجود وہ عناد کا راستہ اختیار کرے تو خدائے حکیم و علیم نے شوہر کو یہ اختیار دیا ہے کہ وہ بیوی کو اس طرح مار سکتا ہے کہ نہ کوئی عضو ٹوٹے نہ کٹے اور نہ ہی زخم آئے، پھر بھی اگر حالات میں سدھار نہ آئے تو پروردگار عالم نے زوجین کے قریبی رشتہ داروں میں سے ایک ایک حکم تجویز کرنے کا حکم دیا ہے اگر یہ دونوں حکم زوجین کی باتیں سن کر اصلاح حال کی مخلصانہ کوشش کریں گے تو اللہ کا وعدہ ہے "يوفق الله بینہما" یعنی اللہ تعالٰی ان کے درمیان موافقت پیدا کردے گا لیکن اگر ان سب کے باوجود میاں بیوی میں نباہ کی کوئی شکل پیدا نہ ہو اور ایک دوسرے کے حقوق پامال ہونے کا اندیشہ ہو تو پوری زندگی گھٹ گھٹ کر رہنے سے بہتر یہ ہے کہ وہ خوش اسلوبی سے علاحدہ ہوجائیں یہ علاحدگی اگر شوہر چاہتا ہے تو اس کے لیے "طلاق" کا دروازہ کھلا ہوا ہے اور اگر عورت علاحدہ ہونا چاہتی ہے تو وہ "خلع" کاراستہ اپنا سکتی ہے.
طلاق کا صحیح طریقہ: جس طرح شادی اللہ و رسول صلی اللہ علیہ و سلم کے حکم کے مطابق کرنے سے زوجین کو حقیقی شادمانی نصیب ہوتی ہے بالکل اسی طرح اگر طلاق بھی خدا اور رسول صلی اللہ علیہ و سلم کے حکموں کے مطابق دی جائے تو میاں بیوی بےشمار آفتوں اور فضیحتوں سے بچ جاتے ہیں، چنانچہ اسلام نے شوہر کو حکم دیا ہے کہ بیوی کو ایسے طہر میں ایک طلاق رجعی دے کر چھوڑ دے جس میں اس سے جماع نہ کیا ہو دریں صورت جب عدت گزر جائے گی تو نکاح خود بخود ختم ہو جائے گا.
 ایک طلاق رجعی دینے کی حکمت و صلحت: صرف ایک طلاق رجعی دینے میں یہ فائدہ ہے کہ طلاق کی وجہ سے زوجین جب گھر کو ویران اور اولاد کو برباد ہوتے ہوئے دیکھ کر حالات کی سنگینی کو محسوس کرتے ہوئے دوبارہ ساتھ رہنا چاہیں گے تو بس "رجعت" کے ذریعے تلافی مافات کرسکے گا.

بلریاگنج: ہینگائی پور گرام سبھا کے ضمنی انتخاب میں 314 ووٹوں سے عزیزالرحمٰن جیتے!

رپورٹ: ثاقب اعظمی
ــــــــــــــــــــــــــــــ
 بلریاگنج/اعظم گڑھ(آئی این اے نیوز 25/فروری 2018) بلریاگنج وکاس کھنڈ میں افسران کی موجودگی میں گرام سبھا ہینگائی پور کی کے ووٹوں کی گنتی شروع ہوئی، جس میں ٹوٹل ووٹ 741 پول ہوئے، جس میں عزیزالرحمٰن بیٹے مرحوم عبدالباقی 516 ووٹ پاکر 314 ووٹ سے جیت گئے، وہیں ابرار  202 ووٹ پاکر دوسرے نمبر پر رہے.
واضح ہو کہ ہینگائی پور گاؤں کے پردھان عبدالباقی صاحب تھے، گزشتہ چند مہینے پہلے ان کا انتقال ہوگیا تھا، جس کیوجہ سے پردھان کا یہ عہدہ خالی تھا، گزشتہ دنوں اس کا ضمنی انتخاب ہوا.
اس موقع پر نرواچن ادھیکاری سنجے کمار، وکاس کھنڈ وکادس ادھیکاری گلاب چند، یادویدر پانڈے، تحصیلدار منوج کمار، ایس او بلریاگنج وجے پرکاش یادو، ایس او مہراجگنج اودھیش ترپاٹھی سمیت پورا سرکاری عملہ موجود رہا.

نشہ عقلِ انسانی کو ختم کردیتا ہے: مولانا آصف محمود قاسمی

رپورٹ: یاسین صدیقی
ــــــــــــــــــــــــــــــ
لونی/غازی آباد(آئی این اے نیوز 25/فروری 2018) لونی جمعیت علماء کے زیرِ اہتمام حلقہ ٹولی محلہ کی رحمت مسجد میں مولانا عباس احمد کی زیرِ نگرانی ایک عظیم الشان اجلاس عام منعقد ہوا، جسکی صدارت جمعیت کے ضلع صدر حضرت مولانا ابراہیم صاحب نے فرمائی، اجلاس کا آغاز قاری عبدالعظیم کی تلاوت اور قاری عبد الجبار نائب صدر انجمن دعوة الحق کے نعتیہ کلام سے ہوا، نظامت کے فرائض قاری عرفان علیمی اور قاری شوقین نے مشترکہ طور پر انجام دیئے.
 کلیدی خطاب حضرت مولانا آصف محمود صاحب قاسمی نے فرمایا، خطاب کے دوران حضرت نے نشہ کے مہلک اثرات پر روشنی ڈالتے ہوئے فرمایا کہ نشہ ہر کس وناکس کی عقل کو تباہ وبرباد کردیتا ہے، آقا نے نشہ کو تمام برائیوں کی جڑ قرار دیا ہے لہذا اس سے امت کو بچانا ازحد ضروری ہے.
 پروگرام کا اختتام حضرت مولانا ابراہیم صاحب کی دعاء پر ہوا، اخیر میں اجلاس کے کنوینر مولانا عباس کیرانوی نے جملہ حاضرین کا شکریہ ادا کیا.
اس موقع پر جمعیت علماء کے تحصيل صدر حضرت مولانا احمد علی صاحب، مولانا جناب الدین امینی صاحب، انجمن دعوة الحق کے صدر مولانا سعد اللہ صاحب، قاری مسرور صاحب، تحریک عوامِ ہند کے جنرل سکریٹری مولانا مشتاق ضمير نعمانی صاحب، مفتی راغب صاحب، مفتی تحسین صاحب، قاری شاکر، صاحب مفتی اسرار، محمد سلیم صاحبان اور جمعیت علماء اور انجمن دعوة الحق کے جملہ علاقائی ذمہ داران وکثیر تعداد میں لوگ شریک رہے.

جامعہ اشاعت العلوم اکل کوا کے زیر اہتمام میماری بردوان میں منعقدہ سہ روزہ آل مغربی بنگال مسابقے میں دارالعلوم اسراریہ سنتوش پور کے طلبا کی نمایاں کامیابی!

سنتوش پور(آئی این اے نیوز 25/فروری 2018) جامعہ اشاعت العلوم اکل کوا مہاراشٹر کی جانب سے مدینۃ العلوم میماری بردوان میں منعقد ہونے والے آل مغربی بنگال سہ روزہ  مسابقة القرآن الکریم کا انعقاد کیا گیا
جس میں کولکاتہ سمیت آل مغربی بنگال کے مدارس کے سیکڑوں مدارس کے طلباء نے شرکت کی، مسابقہ میں دارالعلوم اسراریہ سنتوش پور کے دو طالب علم "محمد زید عامرحسین مٹیابرج" کو مکمل قرآن میں دوم اور "ابوبکر ابن حاجی منیر الدین قریشی" قصائی پاڑہ مٹیابرج کو سوم پوزیشن حاصل ہوئی، ادارے کی جانب سے پوزیشن حاصل کرنے والے طلبا کو حضرت مولانا غلام محمد وستانوی کی جانب سے گراں قدر توصیفی اسناد وانعامات سے سرفراز کیا گیا ۔
واضح رہے کہ 9؍ماہ قبل الہ آباد میں منعقدہ کل ہند مسابقہ حفظ وقرأت میں بھی دارالعلوم اسراریہ کے طالب علم کو تیسری پوزیشن حاصل ہوئی تھی، اسی طرح گزشتہ یکم اکتوبر 2017 کو تانتی باغ پروگریسو سوسائٹی کی جانب سے آل کلکتہ حفظ وقرأت مسابقہ میں دارالعلوم اسراریہ سنتوش پور کے دوطالب علموں نے اول اور دوم انعام حاصل کئے، اسی طرح مہیش تلہ کے عالم پور کے مسابقے میں بھی مدرسہ ہذا کے طلبا کو اول اور دوم پوزیشن سے نوازا گیا تھا۔
گجرات کے جامعہ علوم القرآن جمبوسر کے استاد حدیث مولانا عبدالرشید ندوی خانپوری اور صدر القراء قاری رفیق ساروڈی نے دارالعلوم اسراریہ کے تعلیمی وتربیتی نظام کا معائنہ کیا اور دو رزہ قیام کے دوران تمام طلبا کا امتحان لیا اور مختلف مسابقوں میں اس ادارے کے طلبا کی شرکت اور متواتر کامیابی پر اپنے تاثرات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ دارالعلوم اسراریہ کا تعلیمی وتربیتی نظام قابل اطمینان ہے، یہاں بیشتر اساتذہ گجرات کے مدارس کے فیض یافتہ ہیں، اس بڑی کامیابی کے موقع پر معروف عالمِ دین وقائدِ ملت حضرت مولانا اسرارالحق قاسمی نے مدرسے کے مہتمم مولانا نوشیر احمد، مدرسہ کے نگراں انجینئر وقار احمد، قابل اساتذہ کرام اور مدرسہ سے وابستہ معزز معاونین حضرات اورکامیاب ہونے والے طلبا کو مبارکباد پیش کرتے ہوئے ان بچوں کے روشن مستقبل کے لیے دعا دیتے ہوئے نیک خواہشات کا اظہار کیا۔

ضلع مہراج گنج میں چیریٹیبل آئی ہاسپیٹل کا افتتاح!

رپورٹ:  عبیدالرحمٰن الحسینی
ـــــــــــــــــــــــــــــــــــ
آنند نگر/مہراج گنج(آئی این اے نیوز 25/فروری 2018) مہراج گنج ضلع کے آنند نگر (پهریندا) میں چیری ٹیبل آئی ہاسپیٹل کا افتتاح عمل میں آیا، جس میں آنکھوں کے علاج کے واسطے اسپسلسٹ ڈاکٹر اور آنکھوں کی جانچ کے لئے اہم مشینیں موجود ہیں.
آپ کو معلوم ہو کہ اس ہسپتال میں آنکھوں کے متعلق ہر قسم کا علاج کیا جاتا ہے خواہ وہ آپریشن ہو یا لینس کی ضرورت، نیز ہر قسم کی تمام تر سہولتیں موجود ہیں.
واضح ہو کہ ہفتہ میں ایک دن (بروز جمعہ) مفت علاج ہوگا غرباء ومساکین پر خصوصی توجہ دی جائے گی، مزید معلومات کے لئے ذیل میں موجود نمبر پر رابطہ کریں.
+917752989415
پتہ: سنولی روڈ بڑودہ بینک کے بغل میں آنند نگر (پهریندا) ضلع مہراجگنج یوپی.
اس موقع پر محمد تقسیم، ابوطلحہ خان، محمد شاہد خان، زبیر احمد، رفیع اللہ سمیت درجنوں افراد شریک رہے.

تیز رفتار بولیرو نے اسکولی بچوں کو روندا، 9 کی موت، 20 طلباء زخمی!

رپورٹ: محمد امین الرشید
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
میناپور/مظفر پور(آئی این اے نیوز 25/فروری 2018) بہار کے مظفر پور ضلع کے مینا پور تھانہ علاقہ میں ایک بھیانک سڑک حادثہ میں نو بچوں کی موت ہو گئی اور بیس سے زائد  زخمی ہوگئے، پولیس سپرنٹنڈنٹ وویک کمار نے واقعہ کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ پولیس اسٹیشن علاقہ کے دھرمپور میں واقع پرائمری اسکول کے بچے چھٹی کے بعد گھر لوٹ رہے تھے اور سڑک پار کر رہے تھے اسی وقت ایک تیز رفتار بولیرو نے انہیں کچل دیا، اس حادثے میں نو بچوں کی جائے حادثہ پر ہی مرنے کی اطلاع ہے، حادثہ میں بیس سے زائد بچے زخمی ہو گئے، اطلاع کے مطابق زخمیوں کو شری کرشن میڈیکل کالج وہسپتال میں داخل کرایا گیا ہے۔
 موصولہ خبر کے طابق مظفرپور میں مینا پور تھانہ علاقے کے تحت مظفرپور-سیتامڑھی شاہراہ پر دھرم پور کے قریب کل دوپہر میں بی جے پی رہنما کی تیز رفتار بولیرو نے سڑک کنارے کھڑے اسکولی بچوں سمیت 19 افراد کو کچل دیا جس سے جائے حادثے پر 9 افراد کی موت ہوگئی جس میں 7 بچے شامل ہیں، حادثے کے بعد فرار ہونے کی کوشش میں گاڑی سڑک کے کنارے درخت سے ٹکرا کر گڑھے میں الٹ گئی، ڈرائیور کو مقامی لوگوں نے پکڑنے کی کوشش کی لیکن وہ جان بچاکر بھاگ گیا.
وزیراعلیٰ نتیش کمار نے اس حادثے پر اپنے گہرے رنج و غم کا اظہار کیا ہے، انہوں نے حادثے کی جانچ کا بھی حکم دیا ہے، انہوں نےکہا کہ قصوروار لوگوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی، وزیراعلیٰ نے حادثے میں ہلاک ہونے والوں کے وارثوں کو 4-4 لاکھ روپے معاوضہ دینے کا بھی اعلان کیا ہے، زخمیوں کا علاج سرکاری خرچ پر ہوگا، حادثے کی اطلاع ملتے ہی مقامی لوگوں کا ہجوم جائے حادثے پر جمع ہوگیا، تمام زخمیوں کو فوری طور پر ایس کے ایم سی ایچ میں داخل کرایا گیا جہاں 7 بچے سمیت 9 افراد کی موت ہوگئی، ہلاک ہونے والے بچوں کی عمر 9سے 14 سال کے درمیان ہے۔
حادثہ کے بعد دھرم پور گائوں میں ماتم چھا گیا، مشتعل ہجوم نے اسکول میں بھی توڑ پھوڑ کی اور شاہراہ کو جام کردیا، اسکول کے پرنسپل اور ٹیچروں کو دوڑا دوڑا کر پیٹا گیا،جان بچانے کے لیے تمام ٹیچر ایک کمرے میں بند ہوگئے، مشتعل ہجوم نے اسکول ڈیسک اور بنچ کو شاہراہ پر رکھ کر ان میں آگ لگادی، حادثہ کی اطلاع ملتے ہی مینا پور تھانہ انچارج سونا پرساد سنگھ اور داروغہ اودئے کمار سنگھ جائے حادثہ پر پہنچے اور لوگوں کو سمجھانے کی کوشش کی، ضلع مجسٹریٹ دھرمندر سنگھ اور ایس ایس پی وویک کمار پولس دستے کے ساتھ ایس کے ایم سی ایچ پہنچے، مینا پور کے ایم ایل اے بھی دیر شام تک اسپتال میں موجود رہے، واقعہ کی اطلاع ملتے ہی پٹنہ سےشہری ترقیات کے وزیر سریش شرما بھی اسپتال پہنچے، انہوں نے حادثہ میں ہلاک ہونے والوں کے وارثوں کو ہر ممکن مدد کا یقین دلایا، مقامی لوگوں نے بتایا کہ گائوں کے ڈیلر کے یہاں سے سکینہ خاتون اور اس کی بیٹی ثمینہ خاتون راشن لے کر لوٹ رہی تھی،اسی دوران سیتامڑھی کی طرف سے تیز رفتار سے آرہی بولیرو کار نے دونوں ماں بیٹی کو ٹھوکر مار دی، اس واقعہ کے بعد ڈرائیور گاڑی لے کر تیزی سے بھاگنے لگا، اسی دوران سڑک کنارے کھڑے اسکولی بچوں کو کچلتے ہوئے گاڑی درخت سے ٹکرا گئی، جائے حادثے پر چیخ و پکار ہونے لگی۔ پولس کا کہنا ہے کہ بولیرو سیتامڑھی کے سونبرسا کے رہنے والے بی جے پی کے رہنما کے نام پر رجسٹرڈ ہے.
ہلاک شدگان کے نام:
1۔ شاہجہاں خاتون (10سال)
2۔ سکینہ خاتون ولد محمد شاہد (3 سال)
3۔ نصرت خاتون )10 سال)
4۔ سلمان انصاری )8 سال)
5۔ شاذیہ ولد محمد واحد
6۔ نیتا کماری (12سال)
7۔رچنا کماری (12 سال)
8۔ انیشا )12 سال)
9۔برجو کمار (12سال)
زخمیوں کے نام:
1۔ چمن کمار(9سال)
2۔ چاندنی خاتون(10 سال)
3۔ شیام کمار(6 سال)
4۔ محمد ارمان(6 سال)
5۔ محمدارشاد(12سال)
6۔ جگدیو سہنی(25سال)
7۔میرا لال کمار (7 سال)
8۔ امرجیت کمار(8سال)
9۔ثمینہ خاتون(40سال)

Saturday 24 February 2018

الحاج گلزار احمد اعظمی کو صدمہ، بڑی بہن کا 91 سال کی عمر میں انتقال!

مہاراشٹرا(آئی این اے نیوز 24/فروری 2018) انتہائی افسوس کے ساتھ یہ اطلاع دی جاتی ہے کہ الحاج گلزار احمد اعظمی (سکریٹری قانونی امداد کمیٹی جمعیۃ علماء مہاراشٹر) کی بڑی بہن (۹۱؍سال) مقیم حال ناظم آباد کراچی (پاکستان) کا آج انتقال ہوگیا، انا للہ و انا الیہ راجعون.
مرحومہ صوم وصلوٰۃ کی پابند، دیندار اور ملنسار خاتون تھیں، رات میں گرنے سے شدید چوٹ آگئی، علاج و معالجہ کے لئے ہاسپیٹل میں داخل کیا گیا لیکن علاج کے دوران ہی اس دار فانی سے کوچ کر گئیں ۔
پسماندگان میں مرحومہ کے دو بیٹے، چار بیٹیاں ہیں، نماز جنازہ شنبہ ہی کی دوپہر بعد نماز ظہر ادا کی گئی اور سوگواروں کی موجودگی میں تدفین عمل میں آئی ۔
اس موقع پر مولانا مستقیم احسن اعظمی (صدر جمعیۃ علماء مہاراشٹر) مولانا حلیم اللہ قاسمی (جنرل سکریٹری جمعیۃ علماء مہاراشٹر) و دیگر اراکین نے گلزار احمد اعظمی سے تعزیت مسنونہ پیش کرتے ہوئے صبر کی تلقین کی اور دعا فرمائی کہ اللہ رب العزت مرحومہ کی بال بال مغفرت فرمائے، جنت الفردوس میں اعلیٰ مقام عطا فرمائے نیز جمعیۃ علماء کی ذیلی یونٹوں، ذمہ داران مدارس عربیہ ،ائمہ مساجد اور عامۃ المسلمین سے دعا اور ایصال ثواب کے اہتمام کی درخواست کی ہے۔

ریگل اسپتال ہرونش پور کی جانب سے کٹولی خرد میں مفتی طبی کیمپ کا انعقاد 25 فروری کو!

رپورٹ: عبدالرحیم صدیقی
ـــــــــــــــــــــــــــــــــــ
لال گنج/اعظم گڑھ(آئی این اے نیوز 24/فروری 2018) اعظم گڑھ کے ترقیاتی بلاک لال گنج کے تحت موضع کٹولی خرد میں ریگل اسپتال ہرونش پور کی جانب سے  آئندہ 25 فروری کو مفت طبی کیمپ کا انعقاد کیا گیا ہے، جس میں ڈاکٹر محمد اکرم عزیز، ڈاکٹر صائمہ ابوسعد کی آمس مہمان خصوصی کے طور پر ہوگی.
کنوینر ابوسعد بدرالدین نے نمائندہ سے گفتگو کے دوران اپیل کی ہے اس مفت طبی کیمپ میں 25 فروری کو زیادہ سے زیادہ تعداد میں شریک ہوکر اپنی جانچ کرائیں.

اعظم گڑھ: موبل تیل گودام میں لگی آگ، بجھانے کیلئے پہنچی فائر ٹیم، لاکھوں کا نقصان!

رپورٹ: سلمان اعظمی
ـــــــــــــــــــــــــــــــــ
اعظم گڑھ(آئی این اے نیوز 24/فروری 2018) اعظم گڑھ شہر کوتولی علاقے میں ٹھنڈی سڑک پر واقر  ویویکانند کالونی میں موبل کے گودام میں جمعہ کو آگ لگ گئی، جب تک لوگ موقع پر پہنچے کہ آگ اتنی سخت اور بے قابو ہو گئی ہے کہ فائر بریگیڈ ٹیم بھی بے بس نظر آئے، آگ اتنی تیز تھی کہ عمارت کے جگہ جگہ سے پھٹنے لگی، بجھانے کی کوشش جاری تھی، اس حادثہ میں لاکھوں نقصانات کا امکان ہے.
شہر کوتوالی علاقہ کے ٹھنڈی سڑک ویویکانند کالونی رہائشی آلوک جیساول بیٹے سورگی شمبھو ناتھ جیسوال موبل تیل کا تھوک کاروبار کیا کرتے تھے، انہوں نے ویویکانند کالونی کرایہ کا مکان لیکر گودام بنایا  تھا، جمعہ کو دوپہر تقریبا 1.30 گودام میں آگ لگ گئی، جب تک کہ لوگ جگہ پر پہنچے آگ کافی دور تک بڑھ چکی تھی، مقامی لوگوں نے فائر بریگیڈ ٹیم کو بلایا، لیکن فائر بریگیڈ ٹیم آدھا گھنٹہ بعد پہنچی، تب تک آگ بھڑک چکی تھی، رہائشی کالونی میں آگ کی وجہ سے پورے علاقے میں افراتفری کا ماحول دکھا، لوگ گھر سے بھاگ نکلے تھے، 03:30 بجے تک آگ کو کنٹرول نہیں کیا جاسکا، موبل کا ڈرام رک رک دھماکہ کر رہا تھا، آلوک کے مطابق آگ کس سبب سے لگی اس کا پتہ نہیں لگ سکا، لیکن اس حادثہ میں قریب لاکھوں کا سامان جل کر راکھ ہوگیا.

Friday 23 February 2018

اعظم گڑھ: ضلع ہسپتال سے موٹر سائیکل چوری، رپورٹ درج!

رپورٹ: سلمان اعظمی
ــــــــــــــــــــــــــــــــــ
اعظم گڑھ(آئی این اے نیوز 23/فروری 2018) ضلع اسپتال میں مریض دیکھنے آئے جوان کی بائک چوروں نے اڑا دی، ماثرہ نے نامعلوم کے خلاف رپورٹ درج کرایا، اسپتال کے سی سی ٹی وی کیمرہ کی مدد سے چور کو پکڑا جا سکتا ہے لیکن اسپتال انتظامیہ نوجوانوں کو فوٹو فراہم کرنے کے لئے تیار نہیں ہے.
 جہانا گنج تھانہ علاقے گودھورا گاؤں رہائشی سنیل چوھان بیٹے چندردیو نے مریض دیکھنے کے لئے ضلع ہسپتال گیا، جب وہ ہسپتال کے اندر تھا، چوروں نے اسکی موٹر سائیکل کو اڑا دیا، جبکہ موٹر سائیکل اس نے موٹرسائیکل اسٹینڈ پر ہی کھڑی کی تھی، موٹر سائیکل چوری کی معلومات کے بعد سے نوجوانوں ہسپتال انتظامیہ سے سی سی ٹی وی کے فوٹو دیکھنے کیلئے کہا، تو انتظامیہ نے انکار کر دیا، یہاں تک کہ وہ پورے دن ہسپتال میں رہا لیکن فوٹو اس کو نہیں دیا گیا.

استاذ ہی لکھتے ہیں نئی صبح کی تحریر!

تحریر: فہد نذیر عباس ایم اے عربی
 متعلم: کے ایم سی اردو عربی فارسی یونیورسٹی لکھنؤ
ـــــــــــــــــــــــــــ
 اگر علم کی اہمیت اور اس کی افادیت پر غور کیا جائے تو اس سے انکار نہیں کیا جا سکتا کہ دور حاضر میں جدید دور کی بنیاد ہی علم پر ہے، باشعور اور پڑھی لکھی قومیں عروج کے منازل طے کرتی ہیں، سائنس  اور ٹیکنالوجی کی ساری ترقی کے پیچھے کس کا کلیدی رول کار فرما ہے، ظاہر ہے کلیدی رول اساتذہ کا ہی ہوتا ہے، ایک معمولی سے نوخیز بچے سے لے کر ایک کامیاب انسان تک پورا سفر اساتذہ کا ہی مرہون منّت ہے، كسی بھی انسان كے حقیقی والدین اس کو آسمان سے زمین پر لے کر آتے ہیں لیکن اساتذہ اس کی روحانی اور اخلاقی تربیت کے نتیجے میں اسے زمین کی پستیوں سے اٹھا کر آسمان کی بلندیوں تک پہنچا دیتے ہیں، طالب علم کو آسمان کی بلندیوں تک پہنچانے میں اساتذہ کا بہت ہی نمایاں کردار نظر آتا ہے، کسی بھی انسان کی کامیابی کے پیچھے اچھے استاد کی بہترین تربیت کارفرما ہوتی ہے، خوش قسمت ہوتے ہیں وہ لوگ جن کی زندگی میں اچھے استاد میسر آجاتے ہیں اور انہیں خوش نصیب لوگوں میں میرا بھی نام کہیں نہ کہیں شامل ہے، خدا نے مجھے بھی ایسے متعدد اساتذہ سے نوازا جن کے علم و کمالات سے میں مستفید ہوتا رہا لیکن سب سے زیادہ جن کی زیر کی دور اندیشی دیدہ وری دانشوری معاملہ فہمی اور علم و کمالات سے متاثر ہوا اور مستفید ہوا وہ ڈاکٹر پروفیسر مسعود عالم فلاحی ہیں ۔                                                                     کیا آپ کو کبھی کسی ایسے پروفیسر سے ملنے کا اتفاق ہوا ہے جو اپنے طلبہ میں جوہر پیدا کرنے کے لئے رات دن ایک کر دیں، ہمارا کل سنوارنے کیلئے اپنا آج قربان کریں، طلبہ میں علمی و تحقیقی روح پھونکنے کے لئے ہر لمحہ سرگرداں رہے، طلبہ کے لئے ہر سال جدت سے بھر پور نصاب تعلیم ڈیزائن کرنے کی فکر میں لگا رہے، طلبہ کی بڑی سے بڑی اور چھوٹی سے چھوٹی چیزوں میں بھی خیال رکھے یہاں تک کہ آپ کو ایگزام شیڈول بھی بتائے اور رزلٹ چیک کرنے یو آر ایل بھی بھیجے، آپ کی کامیابی پر آپ سے زیادہ خوشی کا اظہار کرے، اگر فیس نہ ہو تو آپ کی فیس بھی ادا کرے، کیا ایسا پروفیسر آپ نے دیکھا ہے کہ جس کے چیمبر میں طلبہ کی آمد و رفت کا سلسلہ بلا روک ٹوک جاری  ہو اور دست شفقت ہر طلبہ پر بلا تفریق جاری وساری ہو، ہاں مجھے فخر ہے کہ خدا نے مجھے ان تمام خصوصیات کے حامل پروفیسر مسعود عالم فلاحی سے نوازا ہے جس پر میں خدا کا جتنا شکریہ ادا کروں کم ہے ۔ایک دستور ہے کہ ہم اساتذہ کو اپنی کامیابی بتاتے ہیں پھر وہ ہمیں کامیابی کی مبارکباد دیتے ہیں لیکن قربان جاؤں اپنے استاد پروفیسر مسعود عالم فلاحی پر کہ جنہیں ہمیں اپنی کامیابی بتانی نہیں پڑتی ہیں بلکہ انہیں پتہ چل جاتا ہے کیونکہ وہ گاہے بگاہے معلوم کرتے رہتے ہیں  ہماری کامیابی کا انتظار کرتے رہتے ہیں اور ہماری کامیابی پر مبارکباد پیش کرتے ہیں قبل اس کے کہ ہم اپنی کامیابی کا ذکر کریں اور اس طرح خوش ہوتے ہیں جیسے کہ کسی والدین کو اپنی اولاد کی کامیابی پر خوشی ہوتی ہے، اس بات کا مشاہدہ مجھے ہر بار ہوا لیکن دوبار بہت قریب سے  ہوا، ایک بار جب میرے دو قریبی دوست محمد عامر اور محمد دلشاد جو دارالعلوم ندوۃ العلماء میں میرے کلاس میٹ تھے، ان کو جامعہ ملیہ یونیورسٹیی میں بین الاقوامی پیمانےپر منعقد کیے  گئے عربی مقابلے میں اول انعام سے نوازا گیا تھا اور بھاری انعامی رقوم سے بھی نوازا گیا  تھا، دوسری بار جب پوری یونیورسٹی میں صرف راقم طراز کا ہی نیٹ ایگزام کوالیفائی ہوا تھا  ۔                                                                    K .M .C .U .A. F. University ایک نئی یونیورسٹی ہے جہاں ابھی وسائل بھی کم ہیں، اساتذہ بھی کم ہے، انفراسٹرکچر بھی اطمینان بخش نہیں ہے  یہاں کے طلباء میں ابھی اتنی شعور و آگہی بھی نہیں ہے لیکن ہم اپنے اساتذہ کی بدولت خوب شعور وآگہی رکھتے ہیں  یہی وجہ ہیکہ کے۔ ایم۔ سی۔ یونیورسٹی  کے متعدد فیکلٹی کے طلباء نے یو جی سی نیٹ ایگزام دیا لیکن سوائے عربی ڈپارٹمنٹ کے کسی بھی طالب علم کا یو جی سی نیٹ ایگزام کوالیفائی نہ ہو سکا چونکہ ہمارے اساتذہ نے جی جان لگا کر درس و تدریس کا فریصہ انجام دیا تھا، میرے استاد  پروفیسر مسعود عالم فلاحی کی ہی ذہن سازی، میرے مشفق دوست حاتم طائی کی طرح دلدار تمام علوم و فنون پر گھری اور تحقیقی نگاہ رکھنے والے ہر فن مولی حسنین اختر فلاحی کے درس و تدریس  اور مذاکرہ عوام الناس پر ہو رہے ظلم  کے خلاف  آواز بلند کرنے والے، ہمدردیوں کی آڑ میں جفاؤں کے زخم کھائے ہوئے انسانوں کو انصاف دلانے والے اور سماج میں دم توڑتی ہوئی انسانی اقدار کو بحال کرنے کیلئے ہمیشہ کمر بستہ رہنے والے میرے کلاس میٹ آبشار الدین کی بجا تنقید کی وجہ سے ہی مجھے یہ فخر حاصل  ہے کہ  میں کے۔ ایم۔ سی ۔یونیورسٹی میں زیر تعلیم رہتے ہوئے پہلا طالب علم ہوں جس نے  یو جی سی نیٹ ایگزام کوالیفائی کیا ۔                                                      ایک بار پھر میں صمیم قلب سےشکر گذار ہوں اپنے تمام اساتذہ  کا بالخصوص پروفیسر مسعود عالم فلاحی کا جو ایک ہمہ جہت شخصیت کے مالک ہیں انہوں نے ہم طلباء میں علمی وعملی جوش پیدا کیا ہے، ہم میں علم و ادب کا شوق ابھارا ہے، اپنی تحریروں کے ذریعہ ہمیں گہرے علمی شعور سے آشنا کیا ہے، ہماری صلاحیت اور ضرورت کے اعتبار سے ہم میں روشنی اور حرارت عطا کی ہے، آپ کی صلاحیتوں کدوکاوشوں قربانی وخدمات اور عرق ریزی کی ہی بدولت کے ۔ایم ۔سی۔ یونیورسٹی میں  لٹریچر فیکلٹی کے تمام شعبوں میں سب سے نمایاں پھلتا پھولتا اور دن دوگنی رات چوگنی ترقی کرتا ہوا کوئی شعبہ ہے تو وہ عربی شعبہ ہے ،چنانچہ  محمد دلشاد محمد عامر کا جامعہ ملیہ یونیورسٹی میں منعقدہ بین الاقوامی تقریری مقابلہ میں اول انعام کیلئے نامزد ہونا، عربی زبان وادب پر بے پناہ قدرت رکھنے والے ایک میرے کلاس میٹ اقرار حسین کا کے۔ ایم۔ سی ۔ یونیورسٹی کا گولڈ میڈلسٹ ہونا اور دوسرے کلاس کے اعتبار سے میرے جونیئر لیکن عربی زبان و ادب کے اعتبار سے سینئر شریف النفس بدر عالم کا بیک وقت چار چار میڈل کیلئے نامزد ہونا اور پوری یونیورسٹی میں صرف عربی ڈپارٹمنٹ کے  ہی طالب علم کا نیٹ ایگزام کوالیفائی ہونا عربی ڈپارٹمنٹ کے اچیومنٹ پر شاہد عدل ہے، ہمارے استاذ پروفیسر مسعود عالم فلاحی مدرسہ الفلاح کے تراشے ہوئے کوہ نور ہیں ان کا اچیومنٹ ہمارا غرور ہے، وہ اپنی ذات میں ایک انجمن ہے، انہوں نے اپنی جودت طبع سے قلمی چہروں کو نئی شناخت دی ہے، انہوں نے بے شمار علمی تحقیقی مقالے لکھے ہیں، موضوع کا احاطہ کرنے میں آپ کے قلم کو ید طولی حاصل ہے، ہند اور بیرون ہند کے کئی رسائل و جرائد میں آپ کے مضامین شائع ہوتے ہیں، انہوں نے اپنے علم و کمالات سے کے۔ ایم ۔سی۔ یونیورسٹی کے کلاہ افتخار میں قیمتی نگینوں کا اضافہ کیا ہے، انہوں  نے عربی زبان و ادب کی قندیل روشن کی ہے جو متعدد طلباء  کو نور سے منور کر رہی ہے، عربی زبان و ادب میں ان کا مقام ہم عصروں میں ممتاز ہے، ان کی کتاب ہندوستان میں ذات پات اور مسلمان ذات پات اور بھید بھاؤ کے موضوع پر اولیت کا مقام رکھتی ہے جو ان کی حقیقت آگہی اور تحقیقی نگاہ پر دال ہے اور متعدد ریسرچ اسکالر نے اس کتاب سے اقتباسات اور حوالے بہی نقل کئے ہیں ۔میں کیا کیا بیان کروں ،کتنا بیان کروں میری زبان قاصر ہے ،سچ تو یہ ہیکہ                                                                                        سفینہ چاہئے اس بحر بے کراں کیلئے                                                                                                                                                                    میں بحیثیت طالب علم کے ۔ایم۔سی۔ یونیورسٹی کے تمام اساتذہ  کے علم وکمالات کی قدر کرتا ہوں اور ان کو سلام عقیدت پیش کرتا ہوں، ا سا تذہ کی عزت و توقیر کیلئے ویسے تو عالمی سطح پر ہر ملک میں کوئی نہ کوئی دن مقرر ہے لیکن مسلم ہونے کے ناطے اور ایک  طالب علم کی حیثیت سے ہر دن اساتذہ کی عزت واحترام کا دن ہوتا ہے جس میں کسی طرح کی خوشنودی اور خوشامد مقصود نہیں ہوتی، حضرت علی کرم اللہ وجہہ فرمایا کرتے تھے کہ جس نے مجھے ایک لفظ بھی پڑھایا وہ میرا آقا بن گیا، آخر میں میں بصد خلوص ادب و احترام یہ شعر اپنے استاذ  کو نذر کرتا ہوں:
                 ــــــــــعـــــــــ
شیخ مکتب ہے اک عمارت گر
کی صنعت ہے روح انسانی

دعائے صحت کی درخواست!

جوگیشوری/ممبئی(آئی این اے نیوز 23/فروری 2018) حامی سنت حضرت مولانا حکیم ظہیر احمد صاحب قاسمی  خلیفہ قطبِ دوراں حضرت مولانا قاری طیب صاحب کنھواوی نوراللہ مرقدہ، ناظم و بانی مدرسہ طیب المدارس پریہار سیتامڑھی بہار، نہایت علیل ہیں برائے علاج ممبئی میں موجود ہیں حضرت کا قیام ابھی جوگیشوری میں ہے، یہ اطلاع قاری محمد مامون الرشید صاحب نے دی، ساتھ ہی انہوں نے دعاء کی درخواست کی کہ اللہ پاک حضرت کو شفاء کلی عطاء فرمائے اور حضرت کی عمر میں برکت عطاء فرمائے آمــــین

جین پور: جے سی بی کی ٹکر سے آٹو سوار دو زخمی!

رپورٹ: عبدالکافی چشتی
ــــــــــــــــــــــــــــــــ
جین پور/اعظم گڑھ(آئی این اے نیوز 23/فروری 2018) سگڑی تحصیل  پر سندری کرن کیلئے لگی جے سی بی کی ٹکر سے آٹو سوار دو زخمی ہوگئے، جس کو مقامی اسپتال لے جانے کے بعد ڈاکٹروں نے ضلع ہسپتال ریفر کر دیا.
موصولہ خبر کے مطابق سگڑی تحصیل میں سی او کے رہائش گاہ کے قریب مٹی برابر کرنے کا کام جاری تھا، اسی دوران قصبہ رہائشی نیہا اسکول جانے کے لئے آٹو میں بیٹھی تھی کہ جے سی بی نے آٹو کو ٹکر مار دی، حادثہ میں آٹو سوار نیہا اور ٹونی (18) بیٹی نندو زخمی ہوگئی، دونوں کو علاج ضلع ہسپتال میں جاری ہے.

Thursday 22 February 2018

بدحال سڑک کو لیکر بلریاگنج کے لوگوں نے دیا کمشنر کو میمورنڈم!

رپورٹ: ثاقب اعظمی
ــــــــــــــــــــــــــ
بلریاگنج/اعظم گڑھ(آئی این اے نیوز 22/فروری 2018) اعظم گڑھ کے بلریاگنج نگر پنچایت میں شہاب الدین پور سے بلریاگنج نئے چوک تک  تقریباً دو کلومیٹر کی دوری کی سڑک کی حالت خستہ اور بدحال ہو چکی ہے، پچھلے دس سالوں سے لوگوں نے محکمہ اور افسران کو اس سڑک کی مرمت کروانے کیلئے چکر لگا چکے ہیں، لیکن ابھی تک اس سڑک کی مرمت نہ ہوسکی، جس کی حالت اب اتنی خراب ہو چکی ہے کہ اگر کہا جائے کہ گڑھے میں سڑک ہے تو غلط نہیں ہوگا، اس سے اب راہ گیروں کو دشواریاں ہونے لگی ہے، ساتھ ہی جامعة الفلاح کے طلبہ کا بھی یہاں سے گزر ہوتا ہے، وہ بھی اب اس پریشانیوں سے جوجھ رہے ہیں،  اور برسات میں تو پورا پانی بھر جاتا ہے، اب یہ سڑک بڑے حادثہ کی دعوت دینے لگی، اسی کو لیکر آج بلریاگنج کے لوگوں نے کمشنر کو میمورنڈم سونپا کہ اس سڑک کی جلد ہی مرمت کرائی جائے، ساتھ ہی کہا کہ اگر یہ سڑک اگلے 4 مارچ تک نہیں بنی تو 5 مارچ کو ہم نگرواسی سڑک جام کر نعرہ بازی کرتے ہوئے اس کا آندولن کریں گے.
اس موقع پر اروند گپتا، محمد اشہد گڈو، شمش پرویز، ڈاکٹر طیب اعظمی، گورکھ پرساد، بابو جاوید خان، صدر عالم، محمد فیصل، جگرناتھ گپتا، امت کمار، وریندر وشوکرما، راجیش پرجاپتی، پرتاب، سنجے، ماسٹر اعظم، اجے کمار، نیرج پاسوان،  آفتاب منظر، کومل پاسوان، دھرمیندر یادو، عمران احمد، ببلو سمیت سیکڑوں نگرواسی موجود رہے.

ہمیں فیسبک پر Follow کریں.
http://www.facebook.com/inanews.in/
http://myinanews.blogspot.com

پرتاپگڑھ: نامعلوم بائک سوار نے تاجر کو ماری گولی، حالت سنگین!

پرتاپ گڑھ(آئی این اے نیوز 22/فروری 2018) ایک موٹر سائیکل پر سوار پہنچے دو لوگوں نے کاروباری کو گولی مار دی، جس سے وہ شدید زخمی ہو گیا، مقامی لوگ آنا فانا تاجر کو علاج کیلئے ضلع ہسپتال لے گئے، جہاں پر حالت نازک دیکھ ڈاکٹروں نے الہ آباد کے لئے ریفر کر دیا، اطلاع پاکر پہنچی پولیس نے ناکہ بندی شروع کی لیکن حملہ آور ہاتھ نہیں لگ سکے.
معلومات کے مطابق پرتاپگڑھ ضلع کے انتو تھانہ علاقہ کے گڈوارا مارکیٹ رہائشی لال جی امرویشے (40) بیٹے سریو امرویشے شام کو اپنے کرانہ اسٹور پر بیٹھے تھے کہ اتنے میں موٹر سائیکل سوار دو لوگ پہنچے اور اس سے پیسہ مانگنے لگے، اتنے میں وہ کچھ سمجھ پاتے کہ حملہ آور نے انہیں گولی مار دی، جس سے وہ شدید زخمی ہو گئے، گولی کی آواز پر پہنچے ارد گرد کے لوگوں نے علاج کیلئے ضلع ہسپتال لے گئے، جہاں حالت نازک ہونے پر ڈاکٹروں نے الہ آباد کے لئے ریفر کر دیا، اطلاع پاکر پہنچی پولیس نے معاملے کی حقیقت کھنگالنے میں مصروف رہی، موقع پر اے ایس پی نے بھی ضلع ہسپتال پہنچ کر واقعہ کی معلومات لی.

سرائے میر: ہولی کے مدنظر تھانہ میں پیس کمیٹی کی بیٹھک!

رپورٹ: محمد یاسر
ــــــــــــــــــــــــــ
سرائے میر/اعظم گڑھ(آئی این اے نیوز 22/فروری 2018) مقامی تھانہ انچارج رام نریش یادو نے ہولی کے تہوار کو دیکھتے ہوئے علاقے میں امن و امان برقرار رکھنے کے لئے تھانہ احاطے میں پیس کمیٹی کی میٹنگ کی، جس کی صدارت کرتے ہوئے دیہی ایس پی نریندر پرتاپ سنگھ نے کہا کہ ہولی خوشی اور رنگ کا تہوار ہے شانتی بھنگ کرنے والوں کو کسی بھی قیمت پر بخشا نہیں جائے گا، هندو کمیونٹی سے درخواست ہے کہ ہولی اس سال جمعہ کے دن پڑ رہی ہے اس لئے رنگا رنگ سب 12 بجے تک بند کر دیں تاکہ مسلم کمیونٹی کے لوگ پرامن طریقے سے نماز ادا کر لیں.
ذیلی افسر بی کے شکل نے کہا کہ ہولی کے دن شراب اور سپریم کورٹ کے حکم کے مطابق ڈی جے پر پابندی ہے کیونکہ شراب برائیوں کی جڑ ہے اس سے بچیں اور بھائی چارہ کے ساتھ تہوار کو منائیں.
علاقائی افسر پھول پور روی شنکر پرساد نے کہا کہ گزشتہ سالوں کی مانند ہی اس سال بھی ہولی کا تہوار منایا جائے، کوئی نیا کام نہ كریں، رنگ اسی کے اوپر ڈالیں جو ڈلوانا پسند كرے، نگر پنچایت صدر سرائے مير کے شوہر رام پركاش یادو نے کہا کہ سرائے مير ٹاؤن اور علاقے میں ہندو مسلم سب تہوار کو مل جل مناتے ہیں، یہاں پر گنگا جمنی تہذیب قائم ہے اور قائم رہے گی، تھانہ انچارج رام نریش یادو نے پرامن طریقے سے ہولی منانے کی درخواست کرتے ہوئے پیس کمیٹی کی بیٹھک میں آئے تمام لوگوں کا شکریہ ادا کیا.
 اس موقع پر، ڈاکٹر محمد شاہد، محمد اسلم، گلشن کمار، رام راج یادو، پنکج سنگھ، ماسٹر محمد طارق، گجراج یادو، ایم ظفر خان، ابو عاصم، محمد فیصل، راجکمار، ہری لال یادو، اور علاقے کے معزز شخصیت موجود تھی.

جونپور: ڈی ایم نے جانا سڑکوں کا حال، خراب سڑکیں مکمل کرنے کی دی ہدایات!

رپورٹ: ریاض الحق خان
ــــــــــــــــــــــــــــــــ
جونپور(آئی این اے نیوز 22/فروری 2018) ضلع مجسٹریٹ اروند ملپا بنگاری نے شہر کی سڑکوں کا حال جاننے کے لئے جوگياپور، سد بھاونا پل روڈ، چہارسو چوراہا، قلعہ روڈ، بلواگھاٹ ہوتے ہوئے سپاہ، پچہٹيا اور جیسيج چوراها کا مکمل طور پر معائنہ کیا، اس دوران حکام کو ہدایت دی ہے کہ خراب سڑکیں جو ابھی تک نامکمل ہیں مارچ تک مکمل کرائیں، جس تراهے اور چوراهے پر جگہ کافی ہو وہاں خوبصورتی کے لئے مجسموں اور ریڈیم راڈ لگائیں جائیں، جیسيج چوراهے کے معائنے کے دوران انہوں نے انٹرلاكنگ کرانے اور ہائی ماسک لگانے کی ہدایت دی. معائنے کے دوران ایگزیکٹیو انجینئر بجلی ایس سی سونوديا، لو.نی. وی.کے.جی.سارسوت، سٹی مجسٹریٹ اندربھوشن ورما، ای او نگرپالیکا کرشن چندر بھی موجود تھے.

مبارکپور: موضع نوادہ کے ابوذؤیب سات سال اور ابو شریم چھ سال کی عمر میں قرآن پاک کا ناظرہ کیا مکمل!

رپورٹ: ثاقب اعظمی
ـــــــــــــــــــــــــ
مبارکپور/اعظم گڑھ(آئی این اے نیوز 22/فروری 2018) مبارکپور قصبہ کے موضع نوادہ کے رہنے والے اردو صحافی ابوالفیض خلیلی کے لڑکے ابوذؤیب سات سال اور ابو شریم چھ سال کی عمر میں قرآن پاک کا ناظرہ مکمل کر لیا، قرآن پاک کا ناظرہ مکمل کرانے میں ان کی والدہ عمرانہ خاتون اور استانی آسیہ خاتون نے بھرپور محنت و معاونت کی ہے، کمسن عمر میں قرآن پاک کا ناظرہ مکمل کرنے پر جمعیت علماء اعظم گڑھ کے صدر مفتی جمیل احمد نذیری، مولانا توفیق احمد قاسمی، سینئر صحافی غلام رسول رضوی نامہ نگار راشٹریہ سہارا اردو، حاجی ارشاد احمد گرہست، فیروز محسن گرہست، مختار احمد پورہ دلہن، حاجی سلیمان اختر شمسی، ماسٹر ابوہاشم، پسماندہ محاذ کے قومی نائب صدر حاجی نثار احمد انصاری، ضیاء اللہ انصاری، حاجی عبدالمقتدر انصاری عرف پلو، ڈاکٹر علیم اختر انصاری، حافظ منظور احمد، حافظ ابوالعاص رشیدی، مولانا محمد جاوید چشتی، ڈاکٹر ذوالفقار اعظمی کولکاتہ، محمد شعیب پردھان، ڈاکٹر ضمیر احمد، کمال اختر، حافظ وحید الزماں خیرآبادی، شارق نظامی نیک دعاؤں سے نوازنے کے ساتھ ہی مبارکباد بھی دی ہے ۔

Wednesday 21 February 2018

اللہ سے عاجزی اور گڑگڑا کر مانگو، اللہ ضرور تمہاری دعا قبول کرے گا!

تحریر: فضل الرحمان قاسمی الہ آبادی
ــــــــــــــــــــــــــ
اللہ تبارک وتعالی سارے جہاں کا مالک و خالق ہے، آسمان و زمین میں اس کی حکومت قائم ہے، اس کے مرضی کے بنا ایک معمولی سا پتا بھی حرکت نہیں کرتا، اللہ وہی ہے جو مصیبت میں فریاد کرنے والے کی فریاد کوسنتا ہے، اللہ قرآن میں خود فرماتا ہے "امن یجیب المضطر و یکشف السوء. پ۲۰" کہ کون ہے جو پریشان حال کی پکار کو سنتا ہے اور پریشانیوں کو دور کرتا ہے، بلا شبہ وہ اللہ کی ذات ہے، بارگاہ الہی میں کوئی دعا رد نہیں کی جاتی اگر آداب دعا کی رعایت کر کے دربار خداوندی میں فریاد لگائی جائے، اللہ نے خود فرما دیا "اجیب دعوة الداع اذا دعان. البقرہ." یعنی میں دعا کرنے والوں کی دعا کو قبول کرتا ہوں جب مجھے پکارتا ہے، اس آیت کی تفسیر میں علامہ نسفی رحمہ اللہ نے فرمایا، دعا کو قبول ہونا تو یقینی ہے، البتہ قبولیت دعا کی چار صورت ہے، کبھی کبھی بعینہ اسی چیز کو اللہ دیتا ہے جو مانگا گیا ہے، کبھی کبھی اس وقت تو اللہ نہیں لیکن کچھ مدت کے بعد اس چیز کو عطا کرتا ہے، اور کبھی جس چیز کو اللہ سے مانگا جاتا ہے اسے نہ دے کر جو چیز اس کے حق میں بہتر ہوتی ہے اس چیز سے نوازتا، چوتھی صورت یہ ہے کہ دنیا میں اللہ اس چیز کو نہیں دیتا بلکہ آخرت میں دیتا ہے، قبولیت دعا کی یہ چار صورتیں ہیں، اللہ کے دربار میں کوئی دعا رد نہیں ہوتی، البتہ غافل دل سے دعا نہ ہو، غافل دل کی دعا اللہ قبول نہیں کرتا، دعا کے آداب میں سے ہے مکمل یقین کے ساتھ گڑگڑا کر دعا کرے، اللہ کے رسول نے ایسے الفاظ سے کہ اگر اللہ چاہے تو میری دعا قبول کرے، ایسے الفاظ سے دعا کرنے سے منع کیا ہے، بلکہ یقین کے ساتھ مانگنے کی تلقین کی ہے.
قرآن میں اللہ فرماتا ہے "ادعوا ربکم تضرعا و خفیة" یعنی اپنے رب سے گڑگڑا کر اور پوشیدہ طور پر مانگو، اللہ کے دربار میں عاجزی اختیار کرنے کا حکم ہے، عاجزی اختیار کرتے ہوئے اپنی فریاد کو دربار الہی میں کرو، اللہ ضرور قبول کرے گا، وہ اللہ توبہت نوازنے والا ہے، لیکن افسوس کہ ہمیں اس اللہ سے مانگنا ہی نہیں آتا، جب ہم نے اللہ پر ایمان لایا تو ہماری چھوٹی بڑی مصیبت میں اس کے دربار میں اپنی ضرورت کو پیش کریں، اللہ ایسا نوازنے والا، عطا کرنے والا ہے، اللہ سے مانگا جائے اللہ اس بات کو بہت پسند کرتا ہے، نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا" اللہ سے اس کے فضل میں سے مانگو" اس لئے اللہ کو یہ بات پسند ہے کہ اس سے مانگا جائے، جبکہ ان لوگوں سے جو اللہ سے سوال نہیں کرتے اللہ ان پر غصہ ہوتا ہے، کیونکہ اللہ کے دربار میں فریاد نہ کرنا اللہ سے سوال نہ کرنا تکبر کی علامت ہے، اس لئے اللہ تبارک وتعالی ایسے بندہ سے ناراض ہوتا جو اس سے نہیں مانگتا، ہاں دعا مانگ کر اکتا جانے سے منع کیا گیا، بلکہ کشادگی کا انتظار کرے، اللہ کے رسول نے فرمایا "افضل العبادہ انتظار الفرج" یعنی افضل ترین عبادت کشادگی کا انتظار کرنا ہے، مطلب یہ ہیے کہ دعا کر کے اکتا مت جاؤ کہ اللہ سے فلاں چیز مانگا اللہ نے دعاء قبول نہیں کیا، یہ کہہ کر دعا مانگنا چھوڑ دو، نہیں بلکہ اللہ سے گڑگڑا کر اپنی ضرورتوں کو مانگتے رہو، مصیبت کے وقت صبر کرنے کو اللہ پسند کرتاہ ہے، ہمت ہار کر اکتا کر اللہ سے دعا کرنا مت چھوڑو، بلکہ اللہ سے مانگتے رہو، اللہ تمہاری دعاوں کو ضرور قبول کریگا، دعاء سے تو تقدیر بدل جاتی ہے، دعا کو اللہ کے رسول نے عین عبادت اور حقیقت عبادت بتایا ہے، اس کی وجہ ہے جب بندہ اللہ کو پکارتا ہے تو دل میں اعتقاد رکھتا ہے کہ اللہ ہی نفع نقصان کا مالک ہے، اور اللہ نے دعا کا حکم بھی دیا، اور دعا کے وقت بندہ اللہ کی متوجہ ہوتا ہے اللہ سے چمڑتا ہے، انہیں سب چیزوں کا مجموعہ عبادت ہے، عبادت کہا جاتا ہے اس چیز کو بجا لانا جسکا اللہ نے حکم دیا ہے اور اس چیز سے رک جانا جس سے اللہ نے منع کیا ہے.
یہ کوشش ہو کہ دعا کرتے وقت اللہ کے دربار میں آنسو ٹپک جائے، اپنے گناہوں پر نادم و شرمندہ ہو، اگر اللہ کے دربار میں گناہوں پر ندامت کے وقت آنسوں کا سیلاب نہیں جاری ہو رہا ہے تو اللہ کے رسول نے حکم دیا رونے کی شکل بنائے، اللہ کو رونا بہت پسند ہے، اور اس بات کی مکمل کوشش کرے کہ اللہ کے دربار میں اس کے آنسو گرے، اس تمام چیزوں سے ہم پرہیز کریں، بچیں جنکی وجہ سے اللہ دعا قبول نہیں کرتا، مثلا حرام روزی یہ ایسی چیز ہے، اس کی نحوست کا یہ عالم ہے اللہ تبارک وتعالی اس شخص کی دعا ہی قبول نہیں کرتا، اس لئے حلال رزق کی تلاش کریں، حرام رزق سے دور رہیں، حلال رزق کم ہو اسی پر اکتفاء کریں، کیونکہ مال حرام کے برے اثرات ہماری اولاد پر بھی پڑیں گے، دعاؤں سے پہلے اور آخر میں درود شریف کا خاص طور سے اہتمام کریں، کیونکہ درود شریف ہی ایک ایسی عبادت ہے جو اللہ کے دربار میں کبھی رد نہیں کیا جاتا، جب شروع اور آخر میں درود شریف پڑھا جارہا ہے وہ اللہ کے دربار میں قبول ہوگیا تو اس کریم رب سے یہی امید ہے کہ درود شریف کے درمیان میں جو دعا ہم نے کی ہے اسے بھی قبول کرے گا، علامہ شامی رحمہ اللہ نے فتاوی شامی میں بزرگوں کے حوالہ سے نقل کیاہیے انکا تجربہ ہیے کہ شروع اور آخر میں اگر درود شریف پڑھی جاتی ہے تو ایسی دعاء رد نہیں کی جاتی، آئیے ہم بھی پوری عاجزی وانکساری کے ساتھ گڑگڑا کر اللہ کی بارگاہ میں اپنی ضرورتوں کو مانگیں اللہ ہماری بھی پکار کو ضرور سنے گا، اللہ سب کی جائز تمناوں کوچپوری کرے. آمیـــــن

بابری مسجد "مسجد" تھی اور رہے گی اسکو کبھی بت کدہ میں تبدیل نہیں کیا جاسکتا: مفتی محمد ثاقب قاسمی

رپورٹ: محمد عاصم اعظمی
ـــــــــــــــــــــــــــــ
مالیر کوٹلہ/ پنجاب(آئی این اے نیوز 20/فروری 2018) بابری مسجد اللہ کا گھر ہے، اسکو کبھی بھی بت کدے میں تبدیل نہیں کیا جاسکتا، بابری مسجد ایشو کے حل کے لئے عدلیہ سے بہتر کوئی راستہ نہیں ہے، ہمیں عدلیہ پر پورا بھروسہ ہے کہ وہ صحیح فیصلہ کرے گی، ان خیالات کا اظہار مجلس صدائے حق پنجاب کے جنرل سیکریٹری مفتی محمد ثاقب قاسمی نے کیا، انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ کا یہ کہنا کہ مقدمہ ’’آستھا‘‘ کی بنیاد پر نہیں سنا جائے گا ایک طرح سے ہماری بنیادی اور بڑی فتح ہے، یہ بات درست ہے کہ مقدمہ جیت جانے کے بعد بھی ایودھیا میں بابری مسجد کا از سر نو قیام حد درجہ مشکل ہوگا لیکن مسجد کا مسئلہ اس کی عمارت کا نہیں بلکہ زمین کا ہوتا ہے، آج دشمنانِ اسلام کو معلوم ہے کہ بابری مسجد کے اوقاف کی شرعی حیثیت کیا ہے؟ بابری مسجد کی حیثیت ایک عام مسجد کی نہیں رہی بلکہ وہ ابھی شعائر اسلام میں داخل ہوچکی ہے، اسلام اور مسلمانوں کی عزت اس سے جڑی ہوئی ہے.
انہوں نے کہا کہ آج دشمن ہمیں احساس کمتری میں مبتلا کرنا چاہتے ہیں، اور اس میں وہ کامیاب بھی ہو رہے ہیں، ہم آج دشمن کے محتاج بنے ہوئے ہیں اور انکے اشاروں پر ناچ رہے ہیں، آج ضرورت ہے کہ ہم دشمن کی چال کو سمجھیں اور قرآن و حدیث اور نبی کے طریقہ پر اپنی زندگی گزاریں، اللہ کی قدرت بہت عظیم ہے صدیوں تک خانہ کعبہ میں بت رکھے رہے لیکن اس کا وجود باقی رہا اللہ نے حالات بدلے کعبہ بتوں سے پاک وصاف ہوا اور آج الحمد للہ وہاں اللہ کی عبادت ہوتی ہے، ہمیں بھی اللہ کی نصرت کا انتظار کرنا چاہئے اور مایوس ہوکر شکست کو قبول نہیں کرنا چاہیئے،
مفتی صاحب نے مزید آخر میں کہا کہ بابری مسجد کا مقدمہ سپریم کورٹ میں زیر سماعت ہے اس میں حکومت یا کوئی تنظیم یا کوئی ادارہ اب مداخلت نہیں کرسکتا اس لئے جو فیصلہ کرنا ہوگا وہ سپریم کورٹ کرے گا، ہمیں عدلیہ کا فیصلہ قبول و منظور ہوگا.

چھیڑ خانی کی مخالفت کرنے پر لڑکی کو پیٹا، FiR درج!

رپورٹ: عبدالکافی چشتی
ـــــــــــــــــــــــــــــــــــ
روناپار/اعظم گڑھ(آئی این اے نیوز 21/فروری 2018) روناپار تھانہ علاقہ کے روشن گنج رہائشی ایک لڑکی کے ساتھ گاؤں کے ہی ایک لڑکے نے چھیڑ خانی کی جس کی مخالفت کرنے پر لڑکی کو مارا پیٹا، متاثرہ لڑکی کو بیہوشی کی حالت میں ہاسپیٹل میں داخل کرایا گیا.
موصولہ خبر کے مطابق لڑکی اپنے کھیت میں کسی کام سے گئی ہوئی تھی، دوپہر تقریباً 2 بجے واپس گھر جارہی تھی کہ راستے میں اسی گاؤں کے ایک منچلے نے اس کے ساتھ چھیڑخانی کی، لڑکی نے جب مخالفت کی تو اس کو بری طرح مارا پیٹا، لڑکی کی چیخ و پکار سن کر جب تک لوگ پہنچے، ملزم فرار ہو چکا تھا، بیہوشی کی حالت میں لڑکی کو بلریاگنج ہسپتال میں داخل کرایا گیا.
معاملہ کی اطلاع پاکر سی او سگڑی سدھاکر سنگھ، تھانہ انچارج بلریاگنج وجے پرکاش یادو موقع پر پہنچے اور لڑکے کے ہوش میں آنے کے بعد بیان درج کیا، معاملہ کی چھان بین میں مصروف ہوگئے.

جونپور: شوہر بیوی بن کر رہ رہے تھے عاشق معشوق، آپسی جھگڑے سے کھلی انکی پول!

رپورٹ: ریاض الحق خان
ـــــــــــــــــــــــــــــــ
کھٹہن/جونپور(آئی این اے نیوز 21/فروری 2018) کھٹہن تھانہ علاقے کے پٹیلا بازار میں کرایہ کے کمرے میں مہینوں سے ایک پریمی جوڑا شوہر بیوی کی طرح رہ رہے تھے، آپس میں جھگڑے نے ان کی اس پول اور راز کو کھول دیا، اطلاع پاکر پولیس نے ان دونوں کو تھانہ لے آئی، جیسے ہی یہ راز پولیس کو معلوم ہوا تو ان دونوں نے مندر میں ایک دوسرے کو مالا پہناکر شادی رچا لی، بعد میں مندر کے پوجاری نے ان کی شادی کرائی.
واضح ہو کہ یہ کانپور تھانہ کے ایک گاؤں کا رہائشی تھا، گزشتہ 10 ماہ سے پٹیلا بازار میں ایک کرایہ پر رہ رہے تھے، منگل پور کیسری پور گاؤں رہائشی بھورا سنگھ 22 بیٹے چھوٹے نے کانپور کی رہائشی ایک لڑکی ککے ساتھ پٹیلا بازار میں شوہر بیوی کی طرح رہ رہا تھا، بھورا نیل بیچنے کا کام کرتا تھا، گزشتہ دنوں ان دونوں کے درمیان باہمی تنازع ہوا  جس نے دونوں کے راز کو کھول دیا، پولیس دونوں کو تھانہ لے گئی، جہاں دونوں نے شادی کرنے کا فیصلہ کر لیا، پولیس نے ان دونوں کی شادی کرادی، بتایا یہ بھی جارہا ہے کہ لڑکی کی یہ دوسری شادی ہے اس کا پہلے شوہر کی موت ہو چکی ہے.