اتحاد نیوز اعظم گڑھ INA NEWS: طلاق بل کے خلاف کشن گنج میں خواتین کا تاریخ ساز پر امن احتجاجی جلوس،تحفظ شریعت کمیٹی کشن گنج نے ضلع انتظامیہ کو میمورنڈم پیش کیا!

اشتہار، خبریں اور مضامین شائع کرانے کیلئے رابطہ کریں…

9936460549, 7860601011, http://www.facebook.com/inanews.in/

Sunday 25 February 2018

طلاق بل کے خلاف کشن گنج میں خواتین کا تاریخ ساز پر امن احتجاجی جلوس،تحفظ شریعت کمیٹی کشن گنج نے ضلع انتظامیہ کو میمورنڈم پیش کیا!

رپورٹ: محمد شاہنواز ندوی
ــــــــــــــــــــــــــــــــــ
کشن گنج(آئی این اے نیوز 25/فروری 2018) طلاق  بل کے خلاف کشن گنج کی خواتین نے لاکھوں کی تعداد میں پر امن احتجاجی جلوس نکال  کر ڈی ایم پنگج دکشت کی غیر موجود گی میں اے ۔ڈی ۔ ایم اور ایس ۔ ڈی ۔ایم کو  میمورنڈم پیش کیا ۔ضلع انتظامیہ کو خطاب کرتے ہوئے آمنہ منظر ،مرشدہ ،رشیدہ ،مفیدہ، سمیہ عباس اور سمیہ الیاس نے کہا کہ جب سپریم کورٹ نے تین طلاق کو بے اثر قرار دے دیا تو پھر نئے قانون پاس کرکے تین سال کی سزا اور جرمانہ کی رقم ادا کرانے کی ضرورت کیوں محسوس کی گئی ۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ ہندوستان میں مطلقہ عورتوں کی تعداد نا کے برابر  ہے جبکہ بنا طلاق کے شوہر سے الگ تھلگ رہنے والی  غیر مسلم خواتین کی تعداد 40 لاکھ سے زیادہ ہیں، ان میں سے ایک  خاتون وزیر اعظم کی شریک حیات بھی ہے، کشن گنج کی خواتین نے پر امن احتجاج کے ذریعہ یہ پیغام دینے کی کوشش کی کہ ہم لوگ شریعت اسلامی سے راضی ہیں، ہماری زندگی اسی کے مطابق چلے گی۔ ہمیں مذہبی معاملہ میں کسی  خارجی اور نئے قانون کی ذرہ برابر ضرورت نہیں ہے ۔ ہم ضلع انتظامیہ کے ذریعہ حکومت کو آگاہ کرنا چاہتے ہیں کہ خواتین حضرات طلاق بل سے راضی نہیں ہیں، اس بل کو واپس لیا جائے ۔اگر چند آزاد خیال عورتوں کے اصرار کو طلاق بل کو نافذ کرنے کا ثبوت بتایا جاسکتا ہے تو ہم لاکھوں نہیں پورے ہندوستان سے کروڑوں کی تعداد میں اس بل کی مخالفت کرتے ہیں، اگر خواتین کے تئیں زیادہ ہمدردی ہے تو پہلے غیر مسلم خواتین کی فکر کیجئے جو بنا طلاق ہی کے گھر سے بے گھر در در کی ٹھوکریں کھا رہی  ہیں ۔ گذشتہ چند سالوں سے یعنی جب سے موجودہ حکومت کا قیام عمل میں آیا ہے تب سے ملک میں مذہبی منافرت کی آگ زیادہ ہی سلگنے لگی ہے، آئے دن مذہبی امور کو لیکر کوئی نہ کوئی نیا شگوفہ چھوڑا جاتا ہے، جس سے مسلم سماج کے لوگوں میں غم و غصہ کی لہر دیکھی جارہی ہے۔ حکومت ترقی و تعمیر کی راہ سے  ہٹ کر ہمہ وقت اپنے ناکامی پر پردہ ڈالنے کی کوشش میں لگی ہوئی ہے۔
مذکورہ جلوس 24 فروری بروز سنیچر کو انجمن اسلامیہ سے 11 بجے صبح نکل کر سبھاس پلی چوک ، لائن اردو مڈل اسکول ،بزم ادب اردو لائبریری ، چوڑی پٹی ،رمضان پل ، سوداگر پٹی ، گاندھی چوک ، ڈے مارکٹ ،اوور برج ، نیشنل ہائی وے پار کرکے ڈی ایم آفس تک گیا جہاں ڈی ایم پنکج دکشت  کی غیر موجودگی میں اے ۔ڈی ۔ایم اور ایس ۔ ڈی ۔ایم کو آمنہ منظر، مرشدہ ،رشیدہ ،مفیدہ ، سمیہ الیاس اور سمیہ عباس نے طلاق بل کے خلاف میمورنڈم پیش کیا ۔ وہیں جلوس نکالنے سے قبل انجمن اسلامیہ میں تمام خواتین صبح 9:30 بجے ہی جمع ہوچکی تھیں جنہيں جلوس کے طریقہ کار اور ہدایات کو مولانا محبوب نوری ، امام و خطیب بری مسجد کشن گنج ، مولانا مزمل الحق مدنی ،پرنسپل توحید ایجوکیشنل ٹرسٹ کشن گنج ، قاضی ارشد قاسمی ،دار القضاء کشن گنج ،مولانا سرور امام قمی ،شیعہ جامعہ مسجد کشن گنج ، مولانا مطیع الرحمن عبد المتین چیر مین توحید ایجوکیشنل ٹرسٹ کشن گنج / ممبر آل انڈیا پرسنل لاء بورڈ ۔ نے تفصیلی طور بتاکر جلوس کی نمائندگی کرتے ہوئے ڈی ایم آفس تک ساتھ ساتھ رہے ۔ جلوس کے درمیان خواتین کو پانی پلانے کا اہتمام کیا گیا۔ واضح رہے کہ کشن گنج میں خواتین کا پر امن احتجاجی جلوس  نکالنے کے لئے آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ کے جنرل سکریٹری مولانا سید محمد ولی رحمانی کے حکم کے مطابق مسلم پرسنل لاء بورڈ کے ممبر مولانا مطیع الرحمن عبد المتین کی قیادت میں تحفظ شریعت کمیٹی تشکیل دی گئی تھی۔جس کے تحت شہر و اطراف کے تمام علماء کرام اور دانشور حضرات بلا تفریق مسلک کی حمایت میں ایک تاریخ ساز جلوس نکالا گیا، کشن گنج کے دانشور حضرات نے اجتماعی طور پر جلوس نکال کر یہ ثابت کر دیا کہ مسلک کے نام پر ہمیں بانٹنے کی کوشش نہ کی جائے ہم اپنی شریعت کے تحفظ و بقا کی خاطر باہم متحد ہیں ، جلوس کی جملہ تیاریوں کو لیکر تحفظ شریعت کمیٹی تشکیل دی گئی تھی جس کے ممبران نے  دن و رات شہر و اطراف شہر میں دن و رات ایک کرکے متحدہ طور پر طلاق بل کے خلاف متحرک و سرگرم عمل رہے ۔ اس موقع پر شہر کے سبھی عمائدین اور قائدین سیاسی و سماجی رہنماخاص طور سے اختر الایمان ،عثمان غنی ،شاہد ربانی ،چاند بھائی ،کلیم الدین ،شاہنواز ندوی، قاری ایاز ،صدر عالم  پیش پیش رہے ۔