اتحاد نیوز اعظم گڑھ INA NEWS: October 2016

اشتہار، خبریں اور مضامین شائع کرانے کیلئے رابطہ کریں…

9936460549, 7860601011, http://www.facebook.com/inanews.in/

Monday 31 October 2016

شاٹ سركٹ كیوجہ سے لاكهوں كا سامان جل كر خاک!

محمد انظر اعظمی ـــــــــــــــــــــــــــــــــ سرائے میر/اعظم گڑھ(آئی این اے نیوز 31/ اکتوبر 2016) سرائے میر كے تحت آنے والے موضع سنجرپور میں گزشته شب شاٹ سركٹ كیوجه سے لاكهوں كا سامان جل كر خاک هوگیا هے بتایا جاتا هے كی مسٹر ولد مشتاق احمد جن كا جنریٹر موضع سنجرپور بازار اور اطراف میں سپلائ سے چلتا تها گزشته رات بجلی كے شاٹ سركٹ كیوجه سے جل كر سارے جنریٹر خاك هوگئے اور یهی نهی شاٹ سركٹ كیوجه سے پڑوس میں ایك سبزی فروش بهلن كی بهی دوكان جل كر خاک هوگئ اور اس كا بهی تقریبا هزاروں كا نقصان هوگیا هے.

سماجوادی پارٹی کو اور مضبوط بنائیں: درگا پرساد یادو

ثاقب اعظمی ـــــــــــــــــــــــــ اعظم گڑھ/آئی این اے نیوز 31/اکتوبر 2016) ون منتری درگا پرساد یادو جی نے کہا کہ سماج وادی پارٹی کے پروگراموں کو کامیاب بنانے کی ذمہ داری پارٹی کارکنان کی ہے وزیر اعلی اکھلیش یادو نے ریاست کے ہر جگہوں پر کام کرا کر اترپردیش کو ترقی کی راہ پر لا رہے ہیں اتر پردیش میں مزدور، نوجوان کسان اور غریبوں کے مفاد میں چلائے جا رہے تمام منصوبوں عام کرنے کی ضرورت ہے ساتھ ہی عوام کے درمیان جاکر آگاہ کرنا چاہئے یہ باتیں انہوں نے کارکنوں کے ایک اجلاس میں کہی. سماج وادی پارٹی کے دفتر میں منعقد اجلاس میں ون منتری درگا پرساد یادو نے کہا کہ پروگراموں کو کامیاب بنانے کے لئے تمام کارکن لکھنؤ زیادہ سے زیادہ تعداد میں پهنچیں گے ساتھ ہی پانچ نومبر کو پارٹی کا 25 واں سال مکمل ہونے پر رجت جینتی منانے کا فیصلہ کیا گیا ہے اجلاس کی صدارت ہرشچند یادو نے کی اس موقع پر رام دلارے راج بھر، وجے یادو، اسرار احمد، ملچند، ویدپركاش، ایس كےستين، ندیم، سنجے، صغیر، ابرار، رامنول، حکیم بیگ، روی پركاش وغیرہ لوگ موجود رہے.

Sunday 30 October 2016

پھر نہ کہنا ہمیں خبر نہ ہوئی !

ایک عرصہ سے اس بات کی شدت سے ضرورت محسوس ک جارہی تھی کہ ایک ایسا رسالہ منظر عام پر لایا جائے جو مسلک ومشرب سے بالا تر ہوکر باہم یگانگت ورواداری کا نقیب ہو، اتحاد ویکجہتی کاترجمان ہو، الحمدللہ فعال سماجی کارکن سلمان کبیرنگری، اور محمد سلمان عارف ندوی کارگزار صدر یواسنگھرش سمیتی سنت کبیر نگر کی مشترکہ جدوجہد نے اس خواب کو شرمندہ تعبیر کرنے کی بھرپور سعی کی ہے بلا تفریق مسلک ومشرب مجلہ آپ سبھی قلمکار صاحبان کی نگارشات کامنتظر ہے مجلہ کاپہلا شمارہ انتہائی مفید مضامین بشمول حالات حاضرہ از خلیل الرحمٰن سجاد نعمانی ندوی، سمع وطاعت از عبدالحفیظ رحمانی، بلانقطہ مضمون از سلمان عارف ندوی، اخلاص از سلمان کبیرنگری، مسلمان اور تعلیم از انظر حسین قاسمی اور اسلامی معاشرہ از مفتی محمد رضوان قاسمی قنوجی وغیرہ سے مزین ہوکر مقبول خاص عام ہوچکا ہے. نوٹ: مضامین ارسال کرنے نیز مجلہ طلب کر نے کے لئے رابطہ کریں: ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ 9792761672" 9918165041

دارالعلوم وقف دیوبند کی مرکزی انجمن بزم حجة الاسلام کا عظیم الشان اجلاس اختتام پزیر!

محمد عاصم اعظمی ــــــــــــــــــــــــــــــــــــ دیوبند (آئی این اے نیوز 30/ اکتوبر 2016) دارالعلوم وقف دیوبند کی مرکزی انجمن بزم حجۃ الاسلام کا عظیم الشان اجلاس ادارہ کی وسیع دارالحدیث میں نبیرہ حکیم الاسلام حضرت مولانا محمد سفیان قاسمی صاحب مہتمم دارالعلوم وقف دیوبند کی زیر صدارت منعقد کیا گیا.جبکہ نظامت کے فرائض بزم کے ناظم عبد الماجد رحمانی ارریاوی نے انجام دیے. پروگرام کا آغاز تبارک حسین مدھوبنی کی تلاوت اور آفتاب سلطان پوری کی نعت سے ہوا. ادارے کے مہتمم مولانا محمد سفیان قاسمی صاحب نے اپنے صدارتی خطاب میں میں تمام حاضرین طلبہ کو محنت ومستعدی اور شوق و جذبہ کے ساتھ اپنے شب و روز کے تمام اوقات کو تعلیم تعلم میں صرف کرنے کی تاکید فرمائی مزید فرمایا کہ اسلام کی صحیح اور مثبت تعلیمات کو برادران وطن اور پورے عالم میں عام کرنے کے لئے زبان و قلم اور تقریر و تحریر کی اہمیت پہلے سے کہیں زیادہ ہوگئی ہے. اسلئے دینی علوم پر مکمل دسترس کے ساتھ زبان و قلم کے میدان میں بھی آگے آنا ہوگا. اس کے بغیر ہم اسلام کی ترجمانی کا بھر پور حق ادا نہیں کر سکتے .• واضح رہے کہ پروگرام میں خصوصی خطاب کرتے ہوے جناب مولانا غلام نبی صاحب نے فرمایا کہ اسلام مکمل دین ہے اور یہ دین ہر انسان کے لئے نعمت ہے. اس میں تبدیلی اور تنسیخ کی کوئی گنجائش نہیں ہے اور فرمایا کہ شریعت اسلامیہ میں رد و بدل کی حالیہ کوششوں اور سازشوں کی ہم بھر پور مذمت کرتے ہیں. اور ایسی کسی بھی سازش کو کامیاب نہیں ہونے دینگے جس سے سے دین اسلام کی تعلیمات اور پیغام پر حرف آئے . آپ نے مطالعہ کی اہمیت پر زور دیتے ہوے فرمایا کہ آج بہت سے مشکلات اور اعتراضات صرف اس لئے پیدا ہو رہے ہیں کہ ہم اسلام کی حقیقی روح اس کے آفاقی نظام اور دائمی پیغام سے لوگوں کو واقف نہیں کراسکے اور اس کمی کا بنیادی علاج کثرت مطالعہ اور علم کی گہرائی وگیرائی ہے.....................................................................................پروگرام کے خصوصی شرکاء جناب مولانا محمد شکیب قاسمی صاحب, جناب مولانا محمد شمشاد رحمانی قاسمی صاحب, جناب مولانا سکندر قاسمی صاحب, جناب مولانا حسنین ارشد صاحب جناب مولانا اظہارالحق صاحب, جناب مولانا جمشید عادل صاحب اور دیگر اساتذہ نے شرکت فرماکر طلبہ کی حوصلہ افزائی. ...............................................................پروگرام کو کامیاب بنانے میں محمد سالم محمد شمائل محمد ارشد اور محمد عمار محمد اسعد محمد اشتیاق محمد شہادت محمد عاصم محمد طارق محمد محسن سمیت تمام اراکین نے اپنا پر خلوص تعاون پیش کیا. اخیر میں بزم کے ناظم عبد الماجد رحمانی ارریاوی نے جملہ اساتذہ کرام ,مہمانان عظام اور جمیع حاضرین کا شکریہ اداکیا.

ڈاکٹر ذاکر نائک کے والد عبدالکریم نائک کا دل کا دورہ پڑنے سے انتقال !

ثاقب اعظمی ـــــــــــــــــــــــــــ ممبئی(آئی این اے نیوز 30/ اکتوبر 2016) اسلامی مبلغ ڈاکٹر ذاکر نائک کے والد عبدالکریم نائک کا ممبئی میں اپنے گھر پر آج صبح دل کا دورہ پڑنے سے انتقال ہو گیا 87 سالہ عبدالکریم نائک ایک تعلیم یافتہ اورڈاکٹرتھے غور طلب ہے کہ وہ کافی دنوں سے بیمار چل رہے تھے عبدالکریم کو مجگاؤ واقع اپنے گھر میں آج صبح 3.30 بجے دل کا دورہ پڑا تھا اور تقریباً 4:00 بجے اس دنیا فانی سے کوچ کر گئے ـــــــــــــــــــــــــــــــ انا للہ وانا الیہ راجعون ــــــــــــــــــــــــــــــــــــ مہاراشٹر کے رتناگیری میں پیدا ہوئے عبدالکریم نائک پیشے سے ڈاکٹر تھے انہوں نے سائکےٹرسٹ کے ایک تنظیم بمبئی سائکےٹرسٹ سوسائٹی میں 95-1994 میں صدر کے طور پر کام کیا تھا انہوں نے تعلیم کے میدان میں بھی کافی کام کیا تھا معلومات کے مطابق ڈاکٹر ذاکر نائک بیرون ملک سفر پر ہیں جولائی کے مہینے میں بنگلہ دیش کے دارالحکومت ڈھاکہ میں ہوئے دہشت گردانہ حملے کے بعد ڈاکٹر ذاکر نائک تنازعات میں آئے تھے ان پر دہشت گرد تنظیم آئی ایس کے لئے نوجوانوں کو گمراہ کرنے کا الزام ہے جولائی کے بعد سے ہی ڈاکٹر ذاکر نائک بیرون ملک سفر پر ہیں اطلاع کے مطابق ڈاکٹر ذاکر نائک اپنے والد کے جنازہ میں شامل نہیں ہو پائے ہیں لیکن اپنے والد کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لئے ان کے جلد شہر آنے کا امکان ہے .

نفیس احمد منتری سماجوادی پارٹی كا جامعہ شرعیہ فیض العلوم كا دوره، بانی جامعہ سے كیا حالات حاضره پر تبادلہ خیال !

محمد انظر اعظمی ـــــــــــــــــــــــــــــــ سرائے میر/اعظم گڑھ(آئی این اے نیوز 30/ اکتوبر 2016) جامعه شرعیه فیض العلوم شیرواں عید گاه سرائے میر اعظم گڑھ میں آج صبح 10 بجے سماجوادی پارٹی كے منتری پد كے نیتا نفیس احمد اعظمی نے بانی جامعه حضرت مولانا مفتی اشفاق احمد اعظمی اور جامعه كے اساتذه سے بهی ملاقات كی بانی جامعه نے حالات حاضره پر تبادله خیال كرتے هوئے كہا كی آج اس نازک حالات میں جبكہ مسلمانوں كے دین اسلام كو نشانه بنایا جارها هے اور مسلمانوں میں اختلاف وانتشار پیدا كرنے كی كوشش كی جارهی هے تو همارے لئے ضروری هے كی هم آپس میں اتحاد واتفاق كو قائم كرے اور اسلامی تعلیمات كو اجاگر كرنے كے لئے مدارس اسلامیه جو دین اسلام كے قلعے هیں انكو مضبوط كریں آئے هوئے مهمان كا بانی جامعه نے شكریه ادا كیا اور اداره كی عظیم الشان مسجد صحابه كا دوره كرایا زیر تعمیر مسجد صحابه كو دیكھ كر منتری نے اظهار خوشی اور مسرت كیا.

مزہ برسات کا چاہو تو ان ...... مفتی مسعود احمد قاسمی

سلمان کبیرنگری ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ بلواسینگر،سنت کبیر نگر (آئی این اے نیوز 30/اکتوبر 2016) اسلام ایک کامل مکمل ضابطہ حیات اور عبدی اور آفاقی مذہب ہے جس کی تکمیل وتتمیم اور حفاظت وصیانت کا اعلان خود خالق وعزوجل نے کیا ہے اس لئے ہمارا عقیدہ وایمان ہے کہ اسلام کا ایک ایک حکم محفوظ اور مبنی بر عدل وانصاف ہے ظلم وزور کا کوئی نام نہیں جن مسائل کو لیکر فرقہ پرست طاقتیں اسلام اور تعلیمات اسلام میں رخنہ اندازی کی کوششیں کر رہی ہیں پرسنل لاء میں مداخلت کر کے یکساں سول کوڈ کا ایک سنہرا خواب دکھا رہی ہیں جس کی حقیقت سراب کے علاوہ کچھ نہیں وہ خود ان مسائل کا بنظر غائر وانصاف مطالعہ کریں چشم کشاں ہوجائیں گے ان مسائل میں بھی عدل وانصاف واہوں گے اور یہ کہنے پر مجبور ہوں گے کہ اسلام جیسا صاف وشفاف عدل وانصاف والا کوئی مذہب نہیں اس لئے ہمارا یہ کہناہے کہ ہمارے مسائل شرعیہ کو اسی طریقے پر رہنے دیا جائے جس طریقے پر شریعت نے رکھا ہے اس میں دخل اندازی وترمیم کی نا تو گنجائش ہے اور نہ ہی ہمارا اسلام اس بات کی اجازت دیتا ہے اور نہ ہی ہم اس کو بر داشت کر سکتے ہیں یہ ہندوستان جو گنگا جمنی تہذیب اور مختلف مذاہب کے پیروکاروں کی سر زمین ہے اور دستور ہند نے ہر ایک کو شعائر ولا کے ساتھ زندگی گزارنے کا حق دیا ہے اس لئے ہم اپنے شعائر ولاء کے ساتھ جینا ومرناچاہتے ہیں ہم اس میں ترمیم وتبدیلی تو دور اس کی سوچ کی بھی بھر پور مزمت کر تے ہیں یہ باتیں مفتی مسعوداحمد قاسمی نے نمائندہ آئی این اے نیوز سے ایک خصوصی ملاقا ت کے دوران کہیں.

Friday 28 October 2016

مسئلہ حلالہ کا !!!

✍ مولانا فضیل احمد ناصری ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ حلالہ کا مسئلہ بڑا عجیب مسئلہ ہے.....اس مسئلے پر اغیار تو اغیار، اپنوں کے طعنے بھی سننے میں آتے ہیں....اس کی وجہ کج فہمی، کم علمی اور کور مغزی کے سوا کچھ نہیں.....اس میں کوئی شک نہیں "حلالہ "کی بعض شکلیں حرام ہیں، مگر ایسا بھی نہیں کہ ساری شکلیں حرام ہوں....اس سلسلے میں تفصیل آگے آرہی ہے.....سب سے پہلے تو حلالہ کی حقیقت سمجھیے: اگر مرد اپنی بیوی کو ایک مجلس میں تین طلاقیں دے یا متفرق اوقات میں تین طلاقیں دے، تو ایسی صورت میں یہ عورت اپنے شوہر پر ہمیشہ کے لیے حرام ہوجاتی ہے....دونوں کا سیدھا سادہ نکاح اب ممکن نہیں ....نکاح کا بس ایک ہی راستہ بچ جاتا ہے ....یہ راستہ بڑا پیچ دار، صبر آزما، غیرت انگیز اور تکلیف دہ ہے....وہ یہ کہ یہ عورت اپنی عدت گذار کر کسی مرد سے شادی کر لے اور وہ مرد اس سے جسمانی تعلق قائم کرنے کے بعد طلاق دے دے، یا اسے موت آجاے، تو عدت گذار کر اب یہ عورت اپنے سابق شوہر کے لیے براے نکاح "حلال "ہو جاتی ہے.....یہاں یہ بھی خیال رکھیے کہ "حلالہ "کے سلسلے میں ایک حدیث بڑی سخت قسم کی ہے، اسی کے پیشِ نظر لوگ "حلالہ "کے عمل کو گناہِ عظیم باور کرتے ہیں.....وہ حدیث یہ ہے: عن علی قال: ان رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم لعن المحلل والمحلل لہ .....یہ حدیث ترمذی میں ہے اور نمبر ہے ۱۱۰۱ .....اسی قسم کی حدیث حضرت عبداللہ ابن مسعود رضی اللہ عنہ سے بھی مروی ہے: لعن رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم المحلل والمحلل لہ .....یہ حدیث بھی ترمذی میں ہے اور نمبر ۱۱۰۲ ہے.....ان دونوں حدیثوں کا مطلب یہ ہے کہ "حلالہ کرنے والے مرد "اور "جس کے لیے عورت کو حلال کیا جاے "دونوں پر رسول اللہ نے لعنت فرمائی ہے.....اس حدیث سے بعض علما نے یہ سمجھا ہے کہ "حلالہ "کا عمل حرام ہے اور اس نیت سے جو نکاح ہوتا ہے، وہ درست ہی نہیں ہوتا، نتیجتاً عورت اپنے سابق شوہر کے لیے حلال نہیں ہوپاتی....احناف کے یہاں حلالہ کی نیت سے جو بھی نکاح ہو، اس سے عورت حلال ہوجاتی ہے، لیکن حلال ہونے کے لیے نئے شوہر سے جسمانی تعلق (جماع) شرط ہے....اس کے بغیر عورت حلال نہیں ہوگی.....یہاں تفریح طبع کے لیے ایک لطیفہ سنانا دل چسپی سے خالی نہیں ہوگا.... ایک مرد نے اپنی بیوی کو تین طلاقیں دے دیں ....پھر پریشان ہوا ...اپنے کسی جان کار دوست سے مسئلہ معلوم کیا تو دوست نے کہا: حلالہ کرانا پڑے گا....اس کے علاوہ کوئی شکل نہیں....تو وہ کہتا ہے کہ: کوئی بات نہیں، بکرا آٹھ دس ہزار سے زیادہ کا تھوڑی آے گا!! میں تیار ہوں.....دوست کو ہنسی چھوٹ گئی ....پھر اسے حقیقت بتائی گئی تو کانپ گیا......اب سنیے! حلالہ کی چار شکلیں ہیں: پہلی شکل: کوئی شخص مطلقہ مغلظہ ( وہ عورت، جسے تین طلاقیں پڑ چکی ہوں ) کو، یا اس کے شوہر کو، یا دونوں کو پریشان دیکھ کر ذہن میں پلان بناے، جس سے نہ پہلا شوہر واقف ہو، نہ عورت....اور وہ اس عورت سے نکاح کرے، پھر جماع کرنے کے بعد طلاق دے دے تاکہ وہ عدت کے بعد پہلے شوہر کے لیے حلال ہوجاے .....یہ صورت نہ صرف جائز ہے؛ بلکہ بعض اکابر سے ایسا کرنا ثابت ہے دوسری شکل : کسی عورت نے خالی الذہن ہوکر مطلقہ مغلظہ سے نکاح کیا....اتفاق سے میاں بیوی میں نباہ نہ ہوسکا.مرد نے صحبت کرنے کے بعد طلاق دے دی، یا اس کا انتقال ہوگیا، تو عورت عدت کے بعد پہلے شوہر کے لیے حلال ہے اور اس صورت میں بھی کوئی قباحت نہیں .ان دونوں صورتوں میں کوئی بھی لعنت کا مستحق نہیں ہوگا، نہ محلل اور نہ محلل لہ تیسری شکل : زیر زمین اسکیم تیار کی گئی، جس کے مطابق صحبت کر کے طلاق دے دی، تاکہ وہ عورت پہلے شوہر کے لیے حلال ہوجائے . حدیث میں اس صورت کا ذکر ہے. نبی کریم علیہ السلام نے دونوں شوہروں پر لعنت بھیجی ہے. ایک حدیث میں دوسرے شوہر کو "مستعار بکرا "کہا گیا ہے. یہ صورت نہایت مکروہ اور گناہ کبیرہ ہے. لیکن حرام ہونے کے باوجود یہ عورت اپنے سابق شوہر کے لیے حلال ہوجاے گی. چاروں ائمہ یہی کہتے ہیں. غیرمقلدین کے نزدیک اس صورت میں عورت حلال نہیں ہو سکتی. چوتھی شکل : تحلیل کی شرط کے ساتھ ایجاب و قبول کیا جاے، مثلاً: یہ کہا جاے کہ یہ عورت تحلیل کے لیے تمہارے نکاح میں دی جاتی ہے، یا یہ عورت تمہارے نکاح میں اس شرط کے ساتھ دی جاتی ہے کہ ایک مرتبہ صحبت کرکے تم اس کو طلاق دے دو .....مرد نے قبول کیا اور اس طرح شادی کر کے طلاق دے دی......اس صورت میں اختلاف ہے کہ عورت حلال ہوگی یا نہیں؟ امام ابو حنیفہ فرماتے ہیں کہ شرط باطل ہے اور نکاح ہمیشہ کے لیے ہوگیا، لہذا طلاق کے بعد عورت حلال ہوجاےگی....البتہ یہ عمل گناہِ کبیرہ ہے، ازروے حدیث دونوں شوہر، عورت پر اور شرکاے مجلس لعنت کے مستحق ہوں گے......دوسرے اماموں کے نزدیک اس صورت میں چوں کہ نکاح ہی درست نہیں ہوا، اس لیے عورت حلال بھی نہیں ہوگی......( یہ چاروں شکلیں حضرت الاستاذ مفتی سعید پالن پوری مدظلہ کی کتاب: تحفۃ الالمعی /ج ۳، ص ۵۴۷.۵۴۸ سے ماخوذ ہیں ) اس پوری تقریر سے یہ بات سامنے آئی کہ "لعنت والی حدیث "کا تعلق صرف آخری دو شکلوں سے ہے اور آج کل انہیں دو شکلوں میں سے ایک کو اختیار کیا جاتا ہے.....یہ دونوں شکلیں حرام اور ناجائز ہیں، مگر ان کے باوجود عورت حلالہ ہوجاے گی......ملک میں جتنے بھی "حلالہ سینٹر "قائم ہیں، سب کا تعلق انہی آخری دو شکلوں سے ہے.....میں نے ممبئی کے بھنڈی بازار میں واقع "وزیربلڈنگ "میں حلالہ سینٹر دیکھا ہے ....اس سلسلے کا یہ واقعہ بھی پڑھے جانے کے قابل ہے.....ایک عورت کو اس کے شوہر نے تین طلاقیں دے دیں.....وہ ایک مولی ساب کے پاس گیا اور مسئلہ معلوم کیا تو یہی حلالہ کی صورت سامنے رکھی....مرد نے کہا کہ حضرت! آپ ہی حلال کر دیجیے ....مول ساب نے ہامی بھر لی....نکاح اس شرط کے ساتھ ہوگیا کہ کل صبح اسے طلاق دے دی جاے گی....عورت خوب صورت تھی، مول ساب نے دیکھا تو نیت بدل گئی.....شب باشی ہوئی ....صبح ہوئی تو شوہر آدھمکا کہ میری بیوی میرے حوالے کیجیے! مول ساب نے کہا کہ یہ تیری بیوی کہاں سے ہوئی؟ یہ تو میری ہوگئی!! شرعی مسئلے کی رو سے میں اسے آخری زندگی تک اپنے پاس رکھنے کا مالک ہوں......میں طلاق نہیں دوں گا......تکرار ہوئی.....بات بڑھی.....شوہر "ناکام و نامراد "چلا گیا. کچھ دیر کے بعد واپس آیا تو مول ساب نے دیکھا کہ پانچ چھ کڑیل نوجوان بھی ساتھ ہیں اور سب لاٹھی شریف لیے ہوے. پھر وہی تکرار ہوئی. مول ساب کی ایک ہی رٹ کہ طلاق نہیں دینی.شوہر سابق اور پانچوں نوجوانوں نے مول ساب کی پھر جو مرمت کی، ساری شریعت بھول گئے اور طلاق دینی پڑگئی. یہ سچا واقعہ ہے، جس مول ساب کے ساتھ یہ واقعہ پیش آیا، میں اسے جانتا ہوں یہاں یہ بھی ذہن میں رکھیے کہ حلالہ کا ذکر قرآن میں بھی ہے اور حدیث میں بھی اللہ تعالی کا ارشاد ہے: فان طلقہا فلا تحل لہ من بعد حتیٰ تنکح زوجاً غیرہ. اگر شوہر تیسری طلاق بھی دے دی تو اب وہ اس شوہر کے لیے اسی وقت حلال ہوگی، جب عورت دوسرے مرد سے شادی کر لے حدیث یہ ہے: عن عائشۃ قالت: جاءت امرأۃ رفاعۃ القرظی الی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم فقالت: انی کنت عند رفاعۃ فطلقنی فبت طلاقی فتزوجت عبدالرحمن الزبیر وما معہ الا مثل ھدبۃ الثوب فقال: اتریدین ان ترجعی الی رفاعۃ؟ لا، حتی تذوقی عسیلتہ و یذوق عسیلتک(ترمذی شریف، حدیث نمبر ۱۱۰۰) مفہومِ حدیث: رفاعہ قرظی نامی صحابی نے اپنی عورت کو طلاق مغلظہ دیں، بیوی نے دوسری جگہ نکاح کرلیا، مگر وہاں معامل ٹھیک نہیں تھا، چناں چہ اس نے آکر نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے عرض کیا کہ میں پہلے رفاعہ کے پاس تھی، اس نے میری طلاق کو قطعی کر دیا، یعنی مجھے تین طلاقیں دے دیں پھر میں نے عبدالرحمن بن الزبیر سے نکاح کیا، مگر اس کے پاس کپڑے کے پھندنے کی مانند ہے. یہ کہہ کر وہ خاموش ہوگئی آں حضور صلی اللہ علیہ وسلم اس کا ارادہ سمجھ گئے آپ نے فرمایا: کیا تم رفاعہ کی طرف لوٹنا چاہتی ہو؟ جب تک دوسرا شوہر تمہار کچھ شہد نہ چکھے اور تم اس کا کچھ شہد نہ چکھو، پہلے شوہر کی طرف نہیں لوٹ سکتی قرآن و حدیث میں حلالہ کا حکم موجود ہونے کے بعد حلالہ کی مشروعیت کا انکار کفر ہے. جو شخص یہ کہے کہ میں حلالہ کی کسی بھی صورت کو جائز نہیں مانتا، اس کے کفر میں شک نہیں.

تہبر پور میں درخت سے لٹکتی ملی خاتون کی لاش !

شہاب الدین ــــــــــــــــــــــــــ اعظم گڑھ(آئی این اے نیوز 28/اکتوبر 2016) تہبرپور تھانہ علاقے کے شمبھوپور گاؤں میں واقع جنگل میں آم کے درخت سے ایک خاتون کی لٹکتی ہوئی لاش ملی لاش ملنے سے پورے علاقے میں سنسنی پھیل گئی خاتون کی شناخت اینٹ بھٹہ پر کام کرنے والی مزدور کے طور میں کی گئی معلومات کے مطابق شمبھو پور گاؤں میں نیرج کمار سنگھ کا بھٹہ ہے اور اس بھٹے پر چھتیس گڑھ کے ضلع بلاس پور تھانہ گوریلا كاری بھاگ کی رہنے والی پرنیما (22) بیوی متھن ایک ماہ قبل کام کرنے آئی تھی اس کے پاس ایک سال کا بچہ ہے رات میں وہ کھانا کھا کر سونے چلی گئی اچانک وہ رات میں لاپتہ ہو گئی صبح شوہر اور بھٹہ کے لوگ کافی دور تک تفتیش کئے مگر اس کا کہی پتہ نہیں چلا تقریبا ڈھائی بجے ایک خاتون لکڑی توڑنے جنگل میں گئی تھی اس نے آم کے درخت سے ساڑی کے پھندے سے ایک عورت کو لٹکتے دیکھا اور لوگوں کو اطلاع دی موقع پر پہنچے لوگوں نے اس کی شناخت بھٹہ مزدور کے طور میں کی میت کے شوہر کا کہنا ہے کہ وہ ذہنی طور پر الجھی ہوئی تھی فی الحال اطلاع ملنے کے بعد موقع پر پہنچی پولیس نے لاش کو قبضے میں لے کر پوسٹ مارٹم کے لئے بھیج دیا اور معاملے کی چھان بین میں مصروف ہو گئی ہے.

تنظیم طلبہ اسلامی کانفرنس میں شیر کی دوٹوک دہاڑ !

محمد عاطف اعظمی نوادہ ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ لکھنؤ(آئی این اے نیوز 28/اکتوبر 2016) گزشتہ کل جمعیۃ شباب الاسلام کے اشتراک سے منعقدہ تنظیم طلبہ اسلامی کی کانفرنس بعنوان *کل ہند طلبہء مدارس کانفرنس* میں ترجمان ملت اسلامیہ حضرت مولانا سیّد سلمان حسینی ندوی نے ملّت کی المناکی پر دوٹوک موقف اختیار کرتے ہوئے فرمایا *صاف سُن لو* جمیعۃ العلماء نے کانگریس کے ساتھ ملکر جو موقف اپنایا ہوا ہے وہ غلط ہے جماعت اسلامی نے اس موقع پر جو موقف اپنایا ہے وہ غلط ہے اہل باطل سے ملکر جوبھی کام ہوگا جو بھی ان کی چھتری کے نیچے آئے گا چاہے وہ سعودی عربیہ کی حکومت ہو یا مصر کی شام کی ہو یا لیبیا کی یا ہند کی یاسندھ کی اور چاہے جو جماعتیں ہوں کبھی بھی نصرتِ الہی نہیں آسکتی جو حشر ہورہا ہے وہ سامنے ہے!!!

Thursday 27 October 2016

ضلع سنت کبیر نگر میں دو روزہ تبلیغی اجتماع اختتام پزیر!

سلمان کبیرنگری ــــــــــــــــــــــــــــــــ بلواسینگر،سنت کبیر نگر(آئی این اے نیوز 27/اکتوبر 2016) سیمریاواں قصبہ کے شہید محب اللہ جونیئر ہائی اسکول کے وسیع وعریض میدان میں دورزہ تبلیغی اجتماع کا آغاز ہوا جہاں ہزاروں کی تعداد میں پہلے دن فرزندان توحید نے شرکت کی اس سے قبل یہ میدان کئی بار سیاسی جماعتوں کی بھیڑ کا گواہ تو بنا مگر ایسا پہلی بار ہوا جب اس میدان میں اتنا بڑا دینی اجتماع منعقد ہوا، یہاں ہزاروں مسلمانوں نے علماء و بزرگان دین کے بیان سنے اور ان کی اقتدا ءمیں نماز یں ادا کیں۔ تبلیغی اجتماع میں ظہر کی نماز کے بعد لکھنو سے تشریف لائے مولانا اعجاز احمد لکھنوی نے جماعت کے اہم مقاصد پر روشنی ڈالی ۔انہوں نے کہا کہ اللہ نے جسے پسند کیا وہی لوگ اجتماع میں شریک ہوئے ہیں مولانا نے نماز کی طرف توجہ دلاتے ہوئے کہا کہ نماز افضل العبادات ہے اور اس کا ہتمام وقیام بے حد ضروری ہے ۔مسلمانوں کو ہرحال میں نماز پڑھنی چاہئے یہ اللہ سے مانگنے اوراس کو راضی کرنے کا بہترین طریقہ ہے ۔ انہوں نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ مسلمان اس وقت مسجدوں سے دور ہیں اسی وجہ سے ہم پر مصیبتوں کے پہاڑ ٹوٹ رہے ہیں۔ مولانا اس بات پربھی زور دیا کہ بیمار کی تیمارداری کریں لوگوں کے غموں میں شریک ہوں اور خواب غفلت کے ماحول سے نکل کر مسجد کے ماحول میں شامل ہوں۔اس کے بعد مولانامحمد ساجد ،مولانا افتخار احمد،مولاناشریف بجنوری ،نے کہاکہ اللہ کی رسی کو مضبوطی سے پکڑنے سنت نبوی پر عمل پیرا ہونے کی تلقین کرتے ظلم وجبر سے دور رہنے کی صلاح دی۔ انہوں نے کہا کہ اگر ہم آسانی اور مختصر کا راستہ تلاش کریں گے تو پریشانی میں پڑجا ئیں گے ،علما ءکرام نے مدارس اسلامیہ کی اہمیت پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ اس سے بچوں میں دینی شعور پیدا ہوتاہے۔

مولانا انظر شاہ ودیگر ملزمین کی ڈسچارج پر فیصلہ 15/ نومبر کو متوقع !

ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ خصوصی جج نے فیصلہ تحریر کرنے کا عمل شروع کردیا ہے: گلزار اعظمی ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ وسیم شیخ ـــــــــــــــــــــــــ ممبئی(آئی این اے نیوز 27/ اکتوبر 2016) ممنوع دہشت گرد تنظیم القائدہ سے تعلق رکھنے کے الزمات کے تحت گرفتار مشہور عالم دین مولانا انظر شاہ قاسمی و دیگر ملزمین کو مقدمہ سے ڈسچار ج کیئے جانے والی عرضداشت پرآج فیصلہ متوقع تھا لیکن دہلی کی پٹیالہ ہاؤس کورٹ کے اسپیشل این آئی اے جج شری رتیش سنگھ نے معاملے کی سماعت یہ کہتے ہوئے 15؍ نومبر تک ملتوی کردی کہ فیصلہ لکھانے کا عمل جاری ہے اور انہیں اس تعلق سے مزید وقت درکار ہے ۔ واضح رہے کہ گذشتہ دنوں مقدمہ کی سماعت پر ایڈوکیٹ ایک ایس خان نے عدالت کو بتایا تھاکہ این آئی اے نے ملزمین کو القاعدہ سے تعلق رکھنے کے الزام میں گرفتار کیا ہے جبکہ اس تنظیم سے ان کا کوئی تعلق نہیں نیز ملزم انظر شاہ کے قبضہ سے تحقیقاتی دستوں کو کچھ حاصل نہیں ہوا ہے اور نہ ہی انہوں نے اس معاملے میں کوئی اقبالیہ بیان دیا ہے ۔ ایڈوکیٹ ایم ایس خا ن نے عدالت کو مزید بتایا تھا کہ جس سرکاری گواہ نے انظر شاہ کے خلاف بیان درج کرایا تھااور اپنے سابقہ بیان سے منحرف ہوچکا ہے اور اس معاملے کے دیگر ملزم محمد آصف اور عبدالسمیع نے بھی انظر شاہ کے تعلق سے کوئی بیان نہیں دیا ہے ۔ ایڈوکیٹ ایم ایس خان نے عدالت کو ملزم محمد آصف کے تعلق سے بتایا کہ تحقیقاتی دستوں نے عدالت میں ایسا کوئی بھی ثبوت نہیں پیش کیا ہے جس سے یہ ثابت ہوتا ہو کہ ملزم پاکستان ٹریننگ حاصل کرنے کے لیئے گیا تھا اور وہاں سے واپس آنے کے بعد اس نے دیگر ملزمین مین پیسے بھی تقسیم کیئے تھے ۔ غور طلب ہے کہ اسی سال کی 6؍ جنوری کی شب نو بجے مولانا انظر کو دہلی پولس نے ممنوع تنظیم القاعدہ سے تعلق رکھنے کے الزامات کے تحت گرفتار کیا گیا تھا اور تحقیقاتی دستہ نے عدالت کو بتایا تھاکہ ملزم کو ممنوع تنظیم القاعدہ کے لیئے کام کرنے کے الزامات کے تحت گرفتار کیا گیا ہے۔ اس سے قبل دارالعلوم دیوبند کے فارغ مولانا عبدالرحمن جنہیں دیگر ملزمین کے ہمراہ ممنوع تنظیم القاعدہ سے تعلق کی بناء پر گرفتا ر کیا گیا تھا کی ڈسچارج عرضداشت پر گذشتہ ہفتہ سینئر کریمنل وکیل نتیار راما کرشنن اور ایڈوکیٹ ساریم نوید نے بحث کی تھی اور عدالت کو بتایا تھا کہ ملزم عبدالرحمن اور دیگر ملزمین کے خلاف یو اے پی اے کی فعات کے تحت مقدمہ بنتا ہی نہیں کیونکہ تحقیقاتی دستوں نے ان کے خلاف جو ثبوت اکٹھا کیئے ہیں وہ قانون کی نظر میں قابل قبول ہے ہی نہیں لہذا ملزم کو ڈسچار ج کیا جائے گلزار اعظمی نے بتایا کہ اس معاملے میں گرفتار چاروں ملزمین عبدالرحمن، مولانا انظر شاہ قاسمی، عبدالسمیع اور محمد آصف کی قسمت کا فیصلہ اگلے ماہ کی 15/ تاریخ کو متوقع ہے ۔

منجیرپٹی اعظم گڑھ میں ٹو اسٹار کلب کی جانب سے ایک روزہ والی بال ٹورنامنٹ کا انعقاد!

محمد عاصم اعظمی ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــ اعظم گڑھ(آئی این اے نیوز 27/ اکتوبر 2016) اعظم گڑھ کے موضع منجیر پٹی میں آج ایک روزہ ٹو اسٹار کلب کی جانب سے والی بال ٹورنامنٹ کا انعقاد کیا گیا ہے جس میں اعظم گڑھ کی مختلف ٹیمیں حصہ لیں گی خاص طور سے بمہور، ککرہٹہ، جہاناگنج، کٹولی، بیری ڈیہہ، مرکی، اور بسہم وغیرہ؛ اس ٹورنامنٹ کا افتتاح کریں گے عالیجناب طفل الرحمٰن اعظمی صاحب نیتا سماجوادی پارٹی جبکہ ٹورنامنٹ میں زاہد پردھان منجیرپٹی اور شیخ سہیل راجہ پور سکرور کے ہاتھوں سے کامیاب ٹیموں کو نعامات تقسیم ہوں گے اس ٹورنامنٹ میں علاقہ کے مختلف سماجی کارکن میں سے خاص طور سے سلام چاچا، زاہد بھائی، کامل بھائی، وسیم داؤدی وغیرہ موجود رہیں گے ٹورنامنٹ میں محمد علی، نور الاسلام، علیم احمد، مستقیم، سراج اور ادنان رضار کار ہوں گے

Wednesday 26 October 2016

سوشل پروگریس آف انڈیا کی طرف سے مفت طبی کیمپ کا انعقاد !

سلمان کبیرنگری ــــــــــــــــــــــــــــــ بلواسینگر/سنت کبیرنگر(آئی این اے نیوز 27/اکتوبر 2016)سوشل پروگریس آف انڈیا کے زیراہتمام سانتھا میں مفت طبی کیمپ کا انعقاد کیا گیا جس سے سینکڑوں مریض مستفیض ہوئے ،کیمپ میں ڈاکٹر وجے چودھری ایم ڈی نیوروپی جی آئی نے اپنے عملہ کے ساتھ مریضوں کو دیکھا ،انہیں دوائیاں اور ورزش بھی بتائی آرام کرنے سے بہت سی بیماریاں جنم لیتی ہیں،سوشل پروگریس آف انڈیا کے قومی صدر ظفر خان نے آئی این اے نیوز نمائندہ سے گفتگو کے دوران کہا کہ ہماری تنظیم کا مقصد لوگوں کی خدمت کرنا ہے.

صرافہ کی دکان سے زیورات لوٹ کر بھاگ رہے بدمعاشوں کو عوام نے پیٹا، ایک کی موقع پر موت !

سلمان اعظمی ــــــــــــــــــــــــــــ سرائے میر/اعظم گڑھ(آئی این اے نیوز 26/اکتوبر 2016) تھانہ ترگت علاقہ کے سكرور سهبری بازار میں واقع صرافہ کی دکان میں آج صبح تقریباً 11/بجے چار بدمعاش گھس گئے صرافہ کی دکان سے چھینتی کر بھاگ رہے بدمعاشوں کو بستی بازار میں عوام نے گھیر کر پکڑا 4 میں سے 2 بدماش فرار ہونے میں کامیاب رہے پکڑے گئے 2 بدمعاشوں میں ایک کی عوام کے پیٹنے سے موت ہو گئی جبکہ دوسرا شدید زخمی ہے اور ان کی موٹر سائیکل کو آگ کے حوالے کر دیا ارد گرد کے تمام تھانوں کی پولیس موقع پر پہنچ کر بدمعاشوں کو اپنے قبضہ میں لیا اور فرار بدمعاشوں کی تلاش کر رہی ہے خبر لکھے جانے تک پکڑے گئے بدمعاشوں کی پہچان نہ ہو سکی.

مسلم پرسنل لاء اور ہماری ذمے داریاں !

مولانا فضیل ناصری ابن مولانا جمیل احمد ناصری ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ گزشتہ کچھ دنوں سے طلاقِ ثلاثہ (ٹرپل طلاق) سے متعلق خبریں مسلسل گرم ہیں....پورے ملک میں احتجاج دراحتجاج کا ایک دور چل پڑا ہے.....مرد، عورت، بڑے چھوٹے اپنی دینی حمیت کا ثبوت پیش کر رہے ہیں.....خوش گوار حیرت اس پر کہ وہ سارے مکاتبِ فکر ہم آواز ہوگئے جو ایک دوسرے پر تکفیر کے گولے برساتے کبھی نہیں تھکتے تھے....بریلویوں کی نظر میں ان کے علاوہ سب کافر ہیں....اہلِ حدیث کے نزدیک سارے مقلدین اسلام سے خارج ....جماعتِ اسلامی اپنے غیر کو خاطر میں نہیں لاتی.....اہلِ دیوبند نے باطل کا آپریشن کبھی نہیں چھوڑا....سب ایک دوسرے سے دست و گریباں.....لیکن طلاقِ ثلاثہ کے مسئلے نے سب کو ایک پلیٹ فارم پر لا کھڑا کردیا....اس سے بڑی حیران کن بات اور کیا ہوسکتی ہے!!!آگے بڑھنے سے پہلے اپنے قارئین کو پہلے یہ بتادوں کہ "مسلم پرسنل لا "ہے کیا؟ ....تو عرض ہے کہ: "مسلم "تو خیر عربی لفظ ہے اور "پرسنل لا "انگریزی....."پرسنل "کے معنیٰ ذاتی اور "لا "کے معنیٰ قانون کے ہیں.....تینوں کا ترجمہ "مسلمانوں کے ذاتی قوانین ".....ظاہر ہے کہ مسلمانوں کے ذاتی قوانین وہی ہیں جو اللہ کی طرف سے طے کردہ اور رسول کی طرف سے تشریح کردہ ہیں.....انسانوں کا مزاج ہے کہ کسی تنظیم کو چلانا ہو، کسی انجمن یا تحریک کو آگے بڑھانا ہو، حکومت اور اقتدار کو مضبوط کرنا ہو تو اس کے لیے "اصول و ضوابط "مقرر کرتا ہے.....رہ نما خطوط واضح کرتا اور آئین مرتب کرتا ہے.....پھر انہی اصول و آئین کی روشنی میں اپنی حکومت و قیادت کو پروان چڑھاتا ہے.....حکومت و قیادت کا بہی خواہ اپنے طے کردہ اصول سے ایک انچ بھی انحراف نہیں کرتا....اسے اپنے بناے ہوے قانون سے حد درجہ محبت ہوتی ہے.....تنظیم و تحریک میں شامل کوئی شخص "ضابطہ شکنی "کا مرتکب ہو تو اسے سخت پھٹکار لگائی جاتی ہے.....زجر و توبیخ اور عتاب و عقاب تک سے اسے گذارا جاتا ہے.....غور کیجیے! انسان کو اپنے تخلیق کردہ آئین سے کس قدر پیار ہے! پھر خالقِ کائنات کو اپنے اصول و قوانین اور آئین سے پیار کیوں نہ ہو! جب کہ اس کی حکمت، تدبر اور حاکمیت انسان کے ہر طبقے کے نزدیک مسلّم ہے.....قرآن و حدیث میں جو مسائل بیان ہوے، وہی مسلمانوں کے ذاتی قوانین ہیں.....فقہ کی کتابیں قرآن و حدیث ہی کے تشریح کردہ مجموعے ہیں.....فقہ "قرآن و حدیث "کا خوب صورت شارح ہے....یہ انسان کے اپنے نظریات کے ترجمان نہیں....بعض لوگ "فقہ "کو قرآن و حدیث کا حریف سمجھ بیٹھے ہیں.....یہ شیطان کی طرف سے ملنے والا بہت بڑا دھوکہ ہے.....خیر!!جب انسان اپنے اصول توڑ نہیں سکتا تو خالقِ کائنات کے بناے گئے اصول کیسے توڑ سکتا ہے؟ ....ایک شخص مسلمان رہتے ہوے حق جل مجدہ کے مقرر کردہ آئین کو توڑنے کا تصور بھی دل میں نہیں لا سکتا.....کائنات جس نے بنائی ہے، اسے ہی قانون بنانے کا حق حاصل ہے.....اس کا قانون ہر انسان کو ماننا ضروری ہے.....اسلامی قانون میں ترمیم و تنسیخ کی اجازت خود پیغمبر علیہ السلام کو بھی نہیں تھی، ہما شما کی کیا بات .....مسلمان کوتاہ عمل ہوسکتا ہے ....سستی کر سکتا ہے....غفلت برت سکتا ہے....مگر ترمیم و تنسیخ کی سوچ بھی نہیں سکتا......اگر اسلامی قوانین میں تبدیلی مسلمان کے ہاتھ میں ہوتی تو "پنج وقتہ نمازیں "منسوخ کردی جاتیں اور صرف "جمعہ "باقی رکھا جاتا.....رمضان کے روزے ختم کر دیے جاتے ، صرف "افطار "باقی رہتا.....جہاد کو مٹادیا جاتا اور اس کے بدلے میں "جماعت "ہی کو کافی سمجھ لیا جاتا.....نکاح کی سادگی کا حکم اٹھادیاجاتا اور تکلفات و خرافات کو فرض کا درجہ دیا جاتا ....الغرض: جن جن اعمال میں مسلمان سست ہیں، انہیں کالعدم کردیا جاتا اور جن اعمال سے انہیں "نفسانی لگاؤ "ہے، انہیں فرض، واجب اور سنت و مستحب کا درجہ دیا جاتا......مگر ایسا ہے نہیں اور نہ ہوسکتا ہے......مسلمان کتنے ہی بدعمل، سست، کوتاہ، اسلام بیزار کیوں نہ ہو جائیں، اسلامی قوانین میں تبدیلی نہ ماضی میں ہوئی، نہ اب ہوگی، نہ آئندہ ہوسکتی ہے.....لن تجد لسنۃ اللہ تبدیلا.....جس طرح بدعمل مسلمان اپنے والدین کو ضربیں لگاسکتا ہے، لیکن اگر اس کے والدین کو کوئی دوسرا ہاتھ لگاے تو اس کی آتشِ انتقام کو کوئی بجھا بھی نہیں سکتا....اسی طرح کم عمل مسلمان اسلامی قوانین سے پہلو تہی تو کرسکتا ہے، مگر جب کوئی دوسرا اس پر ترچھی نظر ڈالے تو یہی بے عمل مسلمان "آیاتِ شہادت کی تفسیر "بھی بن سکتا ہے.....اس لیے اسلامی آئین میں تبدیلی تو ناممکن ہے....جہاں تک معاملہ طلاقِ ثلاثہ کا ہے، تو اس سلسلے میں عرض ہے کہ "طلاق "شریعت کی نظر میں کوئی اچھی چیز نہیں.....اسے "ابغض المباحات "کہا گیا ہے.....یعنی حلال چیزوں میں سب سے زیادہ قابلِ نفرت.....یہاں یہ یاد رکھیے کہ "طلاق "حلِ مسئلہ کے لیے ہے.....یہ کوئی فرض و واجب نہیں ہے......اسلام نے ماں باپ کا جائز حکم ماننا فرض قرار دیا ہے، مگر یہی والدین اپنے لاڈلے کو طلاق پر مجبور کریں تو بیٹے پر ان کے حکم کی تعمیل واجب نہیں.....لوگوں نے طلاق کے مسئلے کو پیچیدہ بنا کر رکھ دیا ہے....بہت سے جاہل یہ سمجھتے ہیں کہ تین مرتبہ "طلاق "نکالنے سے ہی طلاق پڑتی ہے، ورنہ نہیں.....عرض ہے کہ اسلام نے میاں بیوی کا رشتہ حتی الامکان برقرار رکھنے کی تلقین کی ہے....اگر بات نہ بنے تو مجبوری میں ایک طلاق دینے کا اختیار دیا ہے.....اگر میاں بیوی میں عدت کے اندر صلح ہوگئی تب تو دوبارہ نکاح کیے بغیر ہی "ازدواجی رشتہ "قائم کیا جاسکتا ہے.....لیکن بات نہ بننے کی صورت میں عدت گزرتے ہی عورت "بائنہ "ہو جاتی ہے ....اب دوبارہ شادی کیے بغیر چارہ نہیں.......یہاں ہمارے عوام کو یہ سمجھانا ضروری ہے کہ طلاق کا مقصد یا تو تنبیہ ہے یا رشتے کا خاتمہ.....اور یہ دونوں مقاصد ایک طلاق سے حاصل ہوسکتے ہیں، لہذا ایک وقت میں ایک سے زیادہ طلاق دینا بے وقوفی ہے.....کبھی ایسا بھی ہوتا ہے کہ بیوی کو تنبیہ کے لیے ایک طلاق دے دی اور جب مصالحت ہوگئی تو پھر رشتہ چل پڑا.....بدقسمتی سے بات پھر بگڑ گئی اور بننے کے آثار نہیں، تو اس وقت بھی ایک ہی طلاق دے، تاکہ عدت کے دوران صلح کی صورت میں دوبارہ نکاح کی زحمت سے بچ جاے.....اور اگر رکھنے کا ارادہ ہی نہیں تو عدت گزر جانے دے.....عورت بائنہ ہوجاے گی....بالفرض پھر دونوں رشتہ قائم کرنا چاہیں تو محض نکاح سے کام چل جاے گا....خدا نخواستہ نباہ اب بھی نہ ہو سکا تو تیسری طلاق دے کر رشتہ ختم کیا جاسکتا ہے.....لیکن اب مصالحت کے سارے دروازے بند ہیں......حلالہ کراے بغیر اس مرد و عورت کا رشتہ منعقد نہیں ہوسکتا.....یہاں فقہی باریکیاں سمجھانے کا موقع نہیں.....بس اتنا عرض ہے کہ مسلمانوں نے اپنے قوانین کو خود ہی بالاے طاق رکھ دیا ....اب آزمائش تو جھیلنی ہی پڑے گی.....یہ ہم علما کی ذمے داری تھی کہ اپنے عوام میں بیداری لاتے، افسوس کہ "منصب نشینی "کے سوا ہم سے کچھ نہ ہو سکا......لوگ حلال کو حرام اور حرام کو حلال کرنے پر تلے ہیں، کوئی سمجھانے والا نہیں......یہ کام مسلم پرسنل لا بورڈ کرتا تو احسن طریقے سے ان مصائب سے گلو خلاصی ہوتی.....مگر یہاں "منصب نمائی "اور "رکنیت بیانی "کے علاوہ کوئی بڑا قدم بمشکل ہی اٹھتا ہے.....فالی اللہ المشتکیٰ

سنت کبیرنگر کے کھیم راج پور گاؤں میں چوروں نے پانچ ہزار نقد سمیت ہزاروں کے زیورات لے کر فرار!

سلمان کبیر نگری ـــــــــــــــــــــــــــــ بلواسینگر،سنت کبیر نگر(آئی این اے نیوز 26/اکتوبر 2016)ہریا تھانہ علاقہ کے کھیم راج پور گاؤں میں رات ایک گھر میں میں چوروں نے گھر کے پیچھے دیوار میں نقب لگا کر پانچ ہزارنقدی سمیت ہزاروں کے سامان وزیورات پرچوروں نے اپنا ہاتھ صاف کیا،متاثرہ کی تحریر پرپولس معاملے کی چھان بین کر رہی ہے خبر لکھی جانے تک مقدمہ درج نہیں ہوا تھا اطلاع کے مطابق ہر یا تھانہ علاقہ کے کھیم راج پور کے خیر اللہ ولد نصیب دارا کے گھر میں رات چور گھر کے پیچھے سے نقب لگا کر اندر گھس گئے ،کمرے کا دروازہ کھول کر اندر رکھا باکس اٹھا لے گئے،میدان میں باکس کا تالا توڑ کر اس میں رکھا پانچ ہزار نقدی اور اس میں ہزاروں کے زیورات لیکر فرار ہوگئے.

اسكارپيو سوار نے کی فائرنگ، بال بال بچا سائیکل سوار !

وسیم شیخ ــــــــــــــــــــــ گمبھیرپور/اعظم گڑھ(آئی این اے نیوز 26/اکتوبر 2016) گمبھيرپور تھانہ علاقے کے موضع تيری منيرام رہائشی سجيت ولد راجیش نے منگل کو گمبھيرپور تھانے میں تحریر دیا انہوں نے بتایا کہ سوموار کی دیر شام کو وہ مارکیٹ سے آلو لے کر سائیكل سے آ رہا تھا کہ پيچھے سے آ رہی اسكارپيو سوار تقریبا 5 لوگو نے گاڑی سے دھکا مار دیا میری سائیکل ٹوٹ گئی اور اسكارپيو ٹائر پنچر ہو گیا اس کے بعد مذکورہ لوگ نیچے اتر کر گالياں دینے لگے اور مجھ سے پیسے مانگنے لگے میں نے کہا کہ میری سائيكل بھی توڑ دیےاور مجھ پیسہ بھی مانگ رہے ہو اتنے میں گاڑی سوار لوگ مجھے مارنے لگے اور دو لوگوں نے گولی چلا دی جس سے میں بال بال بچ گیا اتنے میں گولی جاکر سكارپيو کے بائیں طرف لگ گئی گولی کی آواز سن کر بہت سے لوگ گاؤں کے جمع ہوگئے اس کے بعد گاؤں کے پردھان سمیت دیگر لوگو کے درمیان صلح سمجھوتے کی بات ہو ہی رہی تھی ایک نوجوان نے دوبارہ پشٹل نکال لئے تبھی گاؤں کے نوجوانوں نے دوڈا لیا اور وہ فرار ہو گئے گاؤں والوں نے اس کی اطلاع تھانے کو دی اس ضمن میں گمبھيرپور تھانہ انچارج نے کہا کہ مقدمہ درج کر لیا گیا ہے تحقیقات جاری.

Tuesday 25 October 2016

مئو ناتھ بھنجن کے جہانگيرآباد علاقے میں منعقدہ تبلیغی اجتماع تقریباً سوا لاکھ لوگوں کے دعاء کے ساتھ اختتام پزیر!

ثاقب اعظمی ــــــــــــــــــــــــ جہانگیرآباد/مئوناتھ بھنجن(آئی این اے نیوز 26/اکتوبر 2016)شہر کے جہانگیرآباد میں تین روزہ تبلیغی اجتماع اتوار کو ظہر کی نماز کے بعد شروع ہوا اس اجتماع میں بہت سے اضلاع کی جماعت نے حصہ لیا جس میں کافی تعداد میں لوگوں نے مولانا مفتی اسامہ صاحب کی امامت میں نماز ادا کی نماز کے بعد مولانا مفتی جاوید صاحب کے خطاب سے اجتماع کا آغاز ہوا. مولانا نے اپنے تقریر میں کہا کہ اس اجتماع کا مقصد لوگوں کے دلوں میں اللہ کا خوف پیدا کرکے اسلام کے اصولوں کو پوری طرح نشر کرنے کی ترغیب دینا ہے اسلام امن اور امن کا پیغام دیتا ہے آپ کو اس کیطرف توجہ دینا ضروری ہے کہ ہمارے طرز عمل اور رویے سے کسی دوسرے شخص کو نقصان نہ ہونے پائے کیونکہ ان کے طرز عمل سے دوسروں کو تکلیف پہنچانے والا سچا مسلمان نہیں ہو سکتا مولانا نے کہا کہ دنیا میں جتنے بھی نبی آئے وہ سب کے سب اللہ کی ہدایات کو عام انسانوں تک پہنچانے کی ذمہ داری لے کر آئے تھے اچھا طرز عمل انہیں اللہ کے قریب ضرور لے جائے گا مولانا نے کہا کہ آج اس اجتماع کا مقصد بھی یہی ہے کہ اسلام کی ہدایات کو بتا کر معاشرے میں پھیلی ہوئی برائیوں اور انسانوں کو نقصان پہنچانے والے عوامل سے لوگوں کو روکا جائے. اس موقع پر اجتماع میں لگ بھگ 50/سے زائدجید علماء اکرام شامل رہے۔خاص طور سے مفتی انور علی۔ مولانا مسیح الرحمٰن امام شاہی کٹرہ، مفتی جاویدصاحب، بھائی سالک، مفتی محمود،اعجاز بھائی لکھنوی،شکیل مسٹر، حاجی پرویز کوالٹی آصف بھائی، میاں جی اعجاز الدین، ، شہزاد بھائی، مولوی شریف، بھائی یونس کانپوری، حافظ جمشید، شریف وکیل، مولانا نثار احمد، جاوید اقبال، مولانا طلحہ، ڈاکٹر کلیم اللہ، مولانا رفیق، مولانا صلاح الدین، مولانا علیم، مولانا احمد اللہ،مولانا شبیر احمد، حاجی شبیر احمد شیبا، ڈاکٹر امداد الحق، مولانا فیاض احمد، حاجی شمشاد وغیرہ شامل رہے اسی کے ساتھ 9/اضلاع سے آئے ہوئے سوالاکھ سے زیادہ تبلیغی جماعت کے لوگوں نے اس اجتماع میں شریک ہو کر ثواب دارین سے مالامال ہوئے.

اللہ کا قانون کسی انسان کا بنایا ہوا قانون نہیں ہے : سلمان کبیرنگری

عدنان کبیر نگری ـــــــــــــــــــــــــــــ سنت کبیر نگر(آئی این اے نیوز 25/اکتوبر 2016 )اللہ کا قانون کسی انسان کا بنایا ہوا قانون نہیں ہے جس کو جب جوچاہے تبدیل کر دےاللہ کے بنائے ہوئے اس قانون کو قیامت تک بدلا نہیں جا سکتا ہے یہ باتیں نئی روشنی مجلہ کے ایڈیٹر سلمان کبیرنگری نے اپنے جاری بیان میں کہیں انہوں نے کہا کہ حکومت ہند امت محمدیہ کے اندر اختلاف پیدا کرنا چاہتی تھی لیکن اللہ کا شکر ہے کہ آج پورے ہندوستان کا مسلمان ایک پلیٹ فارم پرآچکا ہے َمسلم پرسنل لا ء کی حفاظت کے لئے اپنی جان قربان کرنے کے لئے تیار ہیں.

Monday 24 October 2016

اتحاد نہیں تو فساد کے لئے کمر بستہ ہوجائیں :مھدی حسن عینی قاسمی

            *۲۹ ستمبر کو لکھنؤ میں بریلوی مشرب کے راہ نما مولانا توقیر رضا خان اور دیوبندی مشرب کے راہنما مولانا محمود مدنی کے ایک اسٹیج پر آجانے کے بعد دوسرے ہی دن مولانا توقیر رضا خان نے مجھ سے پوچھا کہ اب اتحاد تو ہوگیا لیکن کرنا کیا ہے؟* *کہیں حملہ بولنا ہے یا کچھ طے شدہ چیزیں ہیں جن پر ایک ہو کر قدم اٹھانا ہے؟* *تقریباً یہی سوال آج ہر دوسرا مسلمان کررہا ہے.یہ تحریر اسی لائن آف ایکشن کو بتانے کے لئے لکھ رہا ہوں،* *ہندوستان میں جب بھی مسلمانوں کے زوال وپسماندگی کی بات ہوتی ہےتوچہار جانب سے اس کی وجہ باہمی انتشار و نا اتفاقی ہی بتلائی جاتی ہے،* *کیونکہ قرون اولی کے لوگوں نےوحدت کا جام پیا تھا اس لئے وہ فوزوفلاح کےمعراج کمندیں ڈالنے میں کامیاب ہوئے تھے* *اور قرون اولی کےبعد جب امت میں فروعی مسائل کو سمجھنے اور ان پر سہولت سے عمل درآمد کرنے کے لئےاجماع امت سے مسالک ومشارب کی تقسیم ہوئی تو اسلام دشمنوں نے کچھ مفاد پرست کذابوں کو مال و زر سے خرید کر انکی اپنی اپنی دیڑھ ہاتھ کی مسجد ضرار بنوادی جس نے دیکھتے ہی دیکھتے ملت متحدہ کو ہزار خانوں میں بانٹ دیا اور پہر انہیں گاجر مولی کی طرح کاٹاجانےلگا* *دشمنان اسلام نے ملت اسلامیہ کو کبھی بھی متحد ہونے نہیں دیا کیونکہ انہیں معلوم ہے کہ جس دن ایک ہی صف میں محمود و ایاز آگئے تو دنیا کی کوئی طاقت ان کابال بھی بیکا نہیں کرسکتی،* *تو خلاصہ یہ نکلا کہ اتحاد وقت کی سب سے اہم ترین ضرورت ہے،پر سوال یہ پیداہوتا ہےکہ اتحادکاپیمانہ کیا ہو؟کس نقطےپرپہونچ کرسبھی مسالک ایک ہوسکتے ہیں*؟ *تو اس کے لئے سب کے پاس الگ الگ جواب ہیں،کوئی کہتا ہےکہ مسائل کا اختلاف ختم کردیاجائے،کوئی کہتا ہےکہ مسلک و مشرب کچھ نہیں، اصل وہی ہے جو نبی رحمت نے چھوڑا ہے،* *یوں تواس سلسلےمیں قول فیصل کلام اللہ کی آیت "واعتصموا بحبل اللہ جمیعا ولاتفرقوا"ہے جس کا خلاصہ یہ ھیکہ "حبل اللہ"(اللہ کی رسی) ہی مرکزاتحادہے* *اور اللہ کی رسی سے مراد  باجماع مفسرین قرآن و سنت ہے،یعنی"کلام اللہ،سنت رسول اللہ، طریقہ صحابہ وتابعین وتبع تابعین"  اب اس سے ایک ضابطہ یہ متفرع ہوتا ہے کہ اصول اسلام یعنی عقائد اسلام میں اختلاف قابل قبول نہیں ہوگا.یعنی جن فرقوں کی جانب سےعقائد اسلام میں قرآن و سنت کی صریح مخالفت ہے انہیں اہل اسلام میں شمارنہیں کیاجائےگا* *البتہ جن مسالک میں آپس میں فروعی اختلافات ہیں ان کو باہمی مفاہمت سے سلجھایا جائےگا.اور انہیں ہی یعنی "اصول اسلام پر متفق فروعات میں مختلف"فرقوں کو اہل اسلام میں سےگرداناجائے گا،لیکن اتحادکاپیمانہ طےکرنےسے پہلے انتشار و اختلاف کےسبھی پہلؤوں پرغورکرناضروری ہے* *واضح رہے کہ عصر حاضر میں ملت اسلامیہ میں باہمی انتشارکو تین حصوں میں تقسیم کیاجاسکتاہے،* *۰۱.مسلک و مشرب کا انتشار* *۰۲.ملی انتشار.* *۰۳سیاسی انتشار* *جہاں تک بات مسالک ومشارب کےالگ الگ ہونے کی ہے،تواس کی بنیادی وجہ فروعی و نظریاتی اختلافات ہیں،جن کوختم کرپانا ناممکن ہے،کیونکہ ہرایک مسلک ومشرب اپنی اپنی جگہ اپنے دلائل کی روشنی میں برحق ہے* *البتہ بعض فرقوں کاباطل ہوناعقل ونقل اور اجماع امت سے مفہوم ہوتاہے،* *اس لئے اتحاد بین المسالک والفرق کاخواب شاید ان حالات میں شرمندہ تعبیر ناہوسکے،* *البتہ تمام مسالک میں وحدت کامزاج برقرار رکھنے کےلئےباہمی مفاہمت و معاونت کا ماحول بناناہر ایک عقل مند کادینی وقومی فریضہ ہے،اور ملت  کے حق میں مسلمانوں کےباہمی عقائدونظریات کے اختلاف کو بندہ اور خدا کے مابین معاملہ سمجھ کر چھوڑ دینا چاہیے،* *لیکن اس کا مطلب ہرگز نہیں کہ تقابل ادیان اور دفاع اسلام  کاکام چھوڑدیاجائے،* *رہی بات  ملی  مسائل میں اتحاد کی  تو اس کا پیمانہ یہ ھیکہ جو مسائل مسلمانوں کے درمیان مشترک ہیں،یعنی مسلمان سمجھے جانے والوں کے جو شعائر اور مسائل ہیں* *مثلاً تحفظ قرآن و سنت،* *تحفظ مساجد و مدارس* *احیائےاذان ونماز* *قیام نکاح وطلاق،نشر تعلیم وغیرہ تو ان کے لئے متحد ہوکر آواز اٹھانا ہر کلمہ گو کےلئے* *ضروری ہے* *نیزمسلم پرسنل لاء یعنی مسلمانوں کےعائلی مسائل بھی اسی زمرے میں آتے ہیں لہذاان کی بازیابی کےلئےمتحد ہونابھی فریضہ شرعی ہے.* *اس لئےموجودہ دشوار ترین حالات میں ضرورت اس بات کی ھیکہ اپنے اپنے مسلک و مشرب پر رہتے ہوئے  مسلمانوں کے ملی وعائلی مشترکہ مسائل پر متحد ہوکرسبھی کلمہ گو مسلمان،خواص و عوام،علماء و دانشوران،جماعت و تنظیمیں مل کر آگےبڑھیں*، *اور ملت کو ان کےحقوق دلانے کے لئے حتی المقدور کوشش کریں.* *بغیرروڈ میپ وحکمت عملی کےبڑی بڑی کانفرنسوں و سیمیناروں میں قوم کوناجھونک کرملی رہنماؤوں کوچندخطوط پر متحدہونا ہوگا،* *انہیں متحد ہوناہوگا نونہالان قوم کی تعلیم و تربیت کےلئے،* *انہیں مل کر قدم اٹھاناہوگا معاشرتی جرائم وبرائیوں کےخاتمہ کےلئے *انہیں ایک ہوکرمظلوموں کےلئے،جیل میں بند بےگناہوں کےلئے انصاف وقانون کی لڑائی لڑنی ہوگی،* *اسلام اورمسلمانوں کے حوالےسے زوروں پر جاری میڈیائی پروپیگنڈوں کاقلع قمعکرنے کےلئےانہیں خود اپنی میڈیا،اپناقانونی سیل بناناہوگا *یہ وہ مسائل ہیں جن کےلئے ملت کےدردمندوں و مسیحاؤوں کااتحاد  وقت کی ضرورت ہے.* *اورخودساختہ مصلحتوں کےجال کو توڑ کردفاعی پوزیشن سےاٹھ کر اقدامی پہل کرنا ہی اس ملک کےمسلمانوں کےلئےان کی عبادت گاہوں کےلئے،*انفرادی و اجتماعی زندگیوں کےلئے،سماجی، معاشرتی واقتصادی شعبوں کےلئےخوش کن اور حوصلہ افزا ہی نہیں بلکہ تحفظ کاضامن ہوگا *رہا مسئلہ سیاسی اتحادکاتو یہ موجودہ وقت میں نہایت اہم اور قابل غور لائق فکر امر ہے.* جس کےسبھی اسراررموز پرغائرانہ نظر ڈال کرکوئی حتمی لائحہ عمل طےکرکے عملی اقدام ہی اس ملک میں مسلمانوں کےمحفوظ مستقبل کی ضمانت ہوگی، کیونکہ ملک جس ڈھرے پرجارہاہے،مسلمانوں کو بالکل کاٹھ کاالوبنادیاگیاہے،ہم نابول سکتے ہیں، نا آہ کرسکتے ہیں اور نا ہی اپنی رائے کھل کردےسکتےہیں، *ہندوستان کی جیلیں مسلمانوں کے دم سےہی آباد ہیں،* *میڈیاسےلےکر حکومتی اہلکار مسلم نام سن کرآگ اگلنےلگتےہیں،* *اگر یہی حالات چلتے رہے تو حق رائے دہی بھی ہم سے چھن جائےگی اور اف تک کرنے کے مجاز نہیں ہونگے،اسی لئے ہم سب کو مل کر سیاسی مستقبل کےبارےمیں سوچناپڑےگا*، *2017  اور پھر 2019  مسلمانوں کےلئے بڑی آزمائش و امتحان کےایام ہونگے،* *رام مندرکی تعمیر اور ہندو راشٹر کےقیام کا راگ الاپنےوالے کسی بھی حد تک جانے  کےلئے تیار ہیں،* *ایسے میں مسلم سیاسی قیادت کیاکرےگی* *اور ان سےکس حدتک امید رکھی جائے یہ اترپردیش کا الیکشن طے کرےگا،* *لیکن موجودہ حالات میں مسلم سیاسی اتحاد کی بانگ دینے والوں کو اس حقیقت سے نظر ہرگز نہیں چرانا چاہئےکہ ہم اس ملک میں محض ۱۵ فیصد ہیں*، مسلم اتحاد ہویا نا ہو پراکثریتی طبقہ منفی طریقہ سے متحد ہوجائےگااور پھر اس کا نقصان کیا ہوگا اس کا مشاھدہ 2014 کے لوک سبھا الیکشن میں بخوبی کیا جاچکاہے، *اس لئے فی الوقت سبھی سیاسی پارٹیوں کے مسلم لیڈروں کی ذمہ داری ھیکہ وہ زمینی سطح پر اپنے اپنے علاقوں میں خوب محنت کریں اور تعمیری کام کریں،* *تاکہ عوام کا اعتماد جیت سکیں،* *پھربہارکےطرزپر قومی سطح پر ایک مضبوط فرنٹ یعنی  مہاگڈھ بندھن کی تشکیل پر زور دیاجائے جس کی بنیادحقیقی سیکولرزم کو ہی رکھاجائے اس میں سبھی بڑی چھوٹی سیکولر پارٹیوں کی شراکت داری ہو،* *اس ملک  اور اقلیتوں کی بھلائی ملی جلی حکومت میں ہی ہے،* *تاکہ اپنے اپنے علاقہ کے مسائل کےحل کے لئے حکومت پردباؤ بنایاجاسکے،* *یہی حالات کی پکار ہے،* *کیونکہ ملکی حالات پرگہری نظررکھنے والے اس حقیقت کو بخوبی جانتے ہیں کہ مذھب کی بنیاد پرحکومت سازی آزاد بھارت کے خون میں ہی نہیں ہے،اور اس کےپیچھے بھاگنا سراب کےپیچھے بھاگنے کےمترادف ہے،* *اس لئے ہمارے سیاسی لیڈروں کو سمجھنا چاہئے کہ روڈ چھاپ بیان بازیوں اور جذباتی تقریروں سےملک و ملت کے لئے وہ ایک جہنم کدہ تیار کردیتے ہیں،* *اس لئےان سب چیزوں سے کلی اجتناب کرتے ہوئے،تمام مذاھب کا احترام کرتے ہوئے آئین کےدائرے میں رہتے* *ہوئے،قانون پرعمل کرتے ہوئے مثبت طریقہ سےاپنی لیڈرشپ مضبوط کریں*، *ملک بھر میں 1 درجن مسلم لیڈر ہیں جوملی و ملکی مسائل پر اگر  سیاسی طور پر متحد ہوجائیں توپوری قوم متحد ہو سکتی ہے،* *لیکن اس کےلئے کروڑوں عوام کو اپنے پیچھے لےکرچلنے والےملی و سیاسی قائدین کو بند کمرے میں سیاسی پارٹیوں سےسانٹھ گانٹھ کا سلسلہ ختم کر کے عوام الناس کے سامنے کھلم کھلا معاھدہ کرنا ہوگا،* *اور یہ طے کرناہوگا ہوگا کہ مسلمان اسی پارٹی کو ووٹ دینگے جو ملک اورمسلمانوں کو غربت، فسادات،اور بھگوا دہشت گردی سے نجات دلانے کاعزم رکھتی ہو،* *آخری بات یہی ھیکہ جس دن مسلمانوں کی مسیحائی کادم بھرنے والے ملی و سیاسی قائدین اپنے مفادات پر ملت کو ترجیح دینے لگیں گےیہ قوم اسی دن سے ترقی و عروج کاسفر شروع کردیگی انشاءاللہ

نا معلوم بدمعاشوں نے ایک شخص کو مار کر کھیت میں پھینکا!

عاطف اعظمی ــــــــــــــــــــــــــ بلریا گنج/ اعظم گڑھ(آئی این اے نیوز 24/اکتوبر 2016) تھانہ بلریاگنج علاقہ کے موضع شیخو پور کے پُل کے قریب رات نامعلوم بدمعاشوں نے ایک شخص کو مار کر پھینک دیا جب صبح وہاں سے کچھ بچوں کا گزر ہوا تو انہوں نے چلاتے ہوئے گاؤں کے کچھ لوگوں کو خبر کی گاؤں والے وہاں پہنچ کر پولس کو اس بات کی اطلاع دی آناً فاناً موقع پر پہنچی پولس نے لاش کو قبضہ میں لے کر پوسٹ مارٹم کے لئے بھیج دیا مقتول کی پہچان بلریاگنج تھانہ علاقے کے موضع ہاری پور کے کسی دھوبی کے لڑکے کی شکل میں ہوئی جو جیگہاں بازار میں سلائی کا کام کرتا تھا اس واقعہ کو لیکر کچھ لوگوں نے بازار جیگہاں میں روڈ جام کر دیا پولس وہاں پہنچی لوگوں سمجھانے کے لئے تبھی کچھ لوگوں نے پولس پر پتھراؤ کر دیا جس کی وجہ سے ایس او. اور ضلع مجسٹریٹ کو وہاں پہنچنا پڑا لیکن اس کے با وجود لوگ ابھی تک روڈ جام کئے ہوئے ہیں جس کی وجہ سے عوام کو آنے جانے میں پریشانی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے پولس قاتل کی چھان بین میں جٹی ہوئی ہے

Sunday 23 October 2016

پُل نہیں تو ووٹ نہیں کے نعرے کے ساتھ احتجاج!

ثاقب اعظمی ــــــــــــــــــــــــ تهبر پور/اعظم گڑھ(آئی این اے نیوز 24/اکتوبر 2016) سلنی دریا پر سوروپور بیگ پور گاؤں کے پاس بنے پل کے کٹے راستے کو ٹھیک کراکر ٹریفک ہموار طریقے سے شروع کرائے جانے کی مانگ کو لے کر لوگوں نے مظاہرہ کیا اپنے مطالبات کو لیکر پل نہیں تو ووٹ نہیں کے نعرے لگائے سلنی دریا کے سوروپور بیگ پور راستے پر سال 1984 میں پل کی تعمیر کا کام کروایا گیا تھا جس سے لوگوں کو آنے جانے میں کافی سہولت تھی سال 2005 کے سیلاب میں پل کے جنوبی حصہ کے طرف تقریبا 50 میٹر راستے ٹوٹ گیا یہ راستہ گوپاپور، صدر، نظام آباد تین علاقہ کو جوڑتا ہے کتنی سرکار آئی اور گئی لیکن کسی سیاستدان یا افسر نے اس طرف نہیں دیکھا ایس پی سربراہ ملائم سنگھ یادو کا پارلیمانی حلقہ ہے اور ون منتری درگا پرساد یادو، توانائی وزیر مملکت وسیم احمد اور صوبے کے سب سے ایماندار ممبر اسمبلی عالم بدیع اعظمی کے علاقے سے جڑا ہوا ہے اور ان کی پارٹی کی حکومت بھی ہے سماج وادی کنبے کے لوگ بھلے ہی لوگوں کو ترقی کا ڈڈھورا پیٹ رہے ہوں سرکاری عملہ بھلے ترقی کاموں کا بیان کر رہی ہو لیکن دس سال سے ٹریفک کا دکھ جھیل رہے گاؤں والوں کی کسی نے کوئی یاد نہیں لی مشتعل لوگوں نے اتوار کو تربینی یادو کی قیادت میں پل پر زوردار مظاہرہ کیا اپنے مطالبات کو لیکر پل نہیں تو ووٹ نہیں کے نعرے لگائے احتجاج کرنے والوں میں لال دھر یادو، ترلوکی یادو، لال من رام، بنارسی، چیتو، سندیپ، پربھوناتھ، رام اودھ، شیلیندر کمار، سریندر، اندو، رجپتيا، چندرما، ارمیلا دیوی سمیت سینکڑوں لوگ موجود رہے.

رفیق الامت کلینک کی افتتاحی تقریب میں علماء و دانشوران کا اظہار خیال !

ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ رفیق الامت کلینک سے عوام کو راحت ملے گی: قاری راؤ ساجد ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ محمد عاصم اعظمی ــــــــــــــــــــــــــــــــــــ دیوبند(آئی این اے نیوز 24/اکتوبر 2016)دیوبند شہر میں مختلف وبائی امراض کا سلسلہ ابھی تھمنے کا نام نہیں لے رہا ہے،مشہور ہسپتالوں اور دواخانوں پر عوام کا ہجوم ہے، تقریبا تمام ہی ہسپتالوں میں بیڈس کی قلت کی وجہ سےاہل دیوبند کو بڑی دقتوں کا سامنا ہےاور وہ مالی گنجائش نہ ہونے کے باوجود دوسرے بڑے شہروں کا رخ کرنے پر مجبور ہیں، جسکی وجہ سے لوگوں کی خطیر رقومات مہنگے علاجوں میں صرف ہورہی ہیں اور کوئی خاص فائدہ بھی حاصل نہیں ہو پارہاہے۔ ان پریشانیوں کی اہم وجہ یہ بھی ہے کہ دیوبند میں ایسے ہسپتالوں کی کمی ہے جن میں بھرتی کی سہولت موجود ہے۔ انہی پریشانیوں کے دیکھتے ہوئے گزشتہ روز دیوبند کے محلہ خانقاہ میں دارالعلوم وقف دیوبند کے نزدیک دارالعلوم وقف دیوبند کے سابق شیخ الحدیث رفیق الامت علامہ رفیق بھینسانوی کی یاد میں "رفیق الامت کلینک" کا افتتاح عمل میں آیا ہے، واضح رہے کہ اس کلینک پر میرٹھ کے مشہور آنند ہسپتال کے سینئر ڈاکٹر محمد گلفام (بی،یو،ایم،ایس) اپنا مکمل وقت دینگے،لوگوں کی سہولت کے لئے اس کلینک میں ہرطرح کی خون و پیشاب کی جانچ سمیت شام کو تجربہ کار لیڈی ڈاکٹرکی سہولت بھی دی جائیگی۔ کلینک کی افتتاحی تقریب میں دیوبند کی معروف دینی وسیاسی شخصیات نےشرکت کرتےہوئے اپنے نیک خیالات کاظہار کیا اور رفیق الامت کلینک کے افتتاح کو بروقت اور مستحسن طبی خدمت سے تعبیر کیا۔ اس موقع پر سماجوادی پارٹی کے شہر صدر قاری راؤ ساجد نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ مہلک امراض کے چلتے اس کلینک کا قیام ایک عظیم طبی خدمت ہے۔اس سے دیوبند والوں کو کافی راحت ملے گی۔ دارالعلوم وقف دیوبند کے استاذ مولانامفتی محمد عارف قاسمی نے کہا کہ اس علاقے میں ایسے کلینک کی شدید ضرورت تھی جس میں بھرتی کے ساتھ ساتھ زیادہ سے زیادہ سہولیات مریضوں کو فراہم کی جائیں۔ مفتی احسان قاسمی نے کہا کہ رفیق الامت کلینک عوام و خواص کےلئے بڑی راحت کا سامان ہے۔دارالعلوم نسواں دیوبند کے بانی و مہتمم مولاناعبداللطیف قاسمی نے رفیق الامت کلینک کے قیام کی تحسین کرتے ہوئے ڈاکٹروں کا شکریہ ادا کیا۔ افتتاحی تقریب کا اختتام دیوبند یونیورسٹی کے بانی مولانا زین الدین قاسمی کی دعا پر ہوا۔ خصوصی شرکاء میں ڈاکٹر طیب،ڈاکٹر اسماء قریشی،ڈاکٹر جنید، ڈاکٹر جان عالم ، ڈاکٹردلشاد،ڈاکٹر صیاد،ڈاکٹر عبدالمعید، قاری رحیم الدین قاسمی،قاری نصرالامین،مولانا نظیف احمد قاسمی ازھری، مفتی رفیع الدین قاسمی ،مفتی ناظم قاسمی، مفتی شہزاد بھینسانوی ، راؤ افتخار پردھان ، راؤ تصوروغیرہ کے نام شامل ہیں۔ اخیر میں ڈاکٹرمحمد گلفام نے تمام مہمانوں کا شکریہ ادا کیا۔

خلیل آباد کے موضع سمریاواں میں دو روزہ تبلیغی اجتماع کی تیاری آخری مرحلہ میں !

سلمان کبیرنگری ــــــــــــــــــــــــــــــ بلواسینگر/سنت کبیر نگر(آئی این اے نیوز 23/اکتوبر 2016) تحصیل حلقہ خلیل آباد کے موضع سمریاواں شہید محب اللہ جونیئر ہائی اسکول کے احاطہ میں دوروزہ تبلیغی اجتماع کی تیاری آخری مرحلہ میں ہے 26،27اکتوبر کو سمر یاواں میں ایک تاریخی اجتماع ہوگا پندرہ دنوں سے رضاکار شب و روز محنت کررہے ہیں میدان کی صفائی زوروں پر ہے تپہ اجیار کے عوام میں اجتماع کو لیکر بڑا حوصلہ پایا جارہا ہے جس میں ایک لاکھ لوگوں کی شرکت متوقع ہے اجتماع میں آنے والے مہمانوں کے کھانے پینے رہنے وغیرہ کا مفت انتظام رہے گا ٹینٹ، پانی، بجلی ، میدان، پارکنگ کی تیاریاں شباب پر ہیں 1962کے بعد پہلی بار تبلیغی اجتماع ہوگا 4کمشنری سے 11اضلاع کے لوگوں کی شرکت ہوگی بستی کمشنری کے تینوں اضلاع کے تبلیغی جماعت کے ذمہ داروں کی رہنمائی میں کام پرامن طریقے سے ہورہا ہے. میدان میں برسوں سے بنے گڑھے، گھاس پھوس ، کیچڑ آلودہ پانی سڑک کے کنارے صفائی ہو رہی ہے یواسنگھرش سمیتی کے کار گزار صدر سلمان عارف ندوی اور نئ روشنی مجلہ کے نائب مدیر محمد زاہد قاسمی نے آئی این اے نیوز کے نمائندہ سے گفتگو کرتے ہوئے یہ اپیل بھی کی اس اس اجتماع میں زیادہ سے زیادہ لوگ شریک ہو کر ثواب دارین سے مالا مال ہوں.

Saturday 22 October 2016

بڑوں کی لاپرواہی سے رکھا پشٹل بچوں کے ہاتھ لگا، گولی نے لی پردھان کے معصوم بیٹے کی جان !

معاذ اعظمی ــــــــــــــــــــــــ سرائے میر/اعظم گڑھ (آئی این اے نیوز 23/اکتوبر 2016) سرائے مير تھانہ کے كورا گہنی گاؤں میں ہفتہ کو دن میں پردھان کے چار سالہ بیٹے کی گھر کی چھت پر بچوں کے کھیلنے کے دوران پشٹل کی گولی سے موت ہونے سے سنسنی مچ گئی بتایا جا رہا ہے کہ محمد عارف کی بیوی گرام پردھان ہیں ان کا بیٹا 4 سالہ ایان اور دیگر بھائی بہن چھت پر کھیل رہے تھے اس دوران عارف کے بھائی بی ڈی سی ساجد کے بچے بھی تھے اس دوران ایان اچانک شدید زخمی ہو گیا تو ہڑكمپ مچ گیا اس آناً فاناً میں كھریواں اسپتال لے جایا گیا جہاں ڈاکٹروں نے مردہ قرار دے دیا جانچ میں پتہ چلا کہ گولی سے موت ہوئی ہے اطلاع پر پہنچی پولیس نے لاش کو قبضے میں لے لیا بتایا جا رہا ہے کہ اتفاق سے رکھا لائسنسی پشٹل کسی بچے کے ہاتھ لگ گیا.

منتری اور ان کے بھتیجے کے حامیوں میں فائرنگ اور پتھراؤ، 5 زخمی، سابق بلاک پرمکھ سمیت 10 گرفتار !

ثاقب اعظمی ـــــــــــــــــــــــــــ اعظم گڑھ(آئی این اے نیوز 22/اکتوبر 2016) اعظم گڑھ میں بھی ایک مضبوط سماج وادی گھرانے کا اختلاف جمعہ کی رات کھل کر سامنے آ گیا صدر ممبر اسمبلی و منتری درگا پرساد یادو اور ان کے بھتیجے سابق بلاکھ پرمکھ پرمود یادو کے حامی دیر رات ایک ہی گاؤں میں دو جگہوں کی الگ الگ دعوتوں کے دوران آپس میں بھڑ گئے اس دوران دونوں اطراف میں درجنوں راؤنڈ فائرنگ ہوئی اور جم کر پتھراؤ ہوا مار پیٹ میں 5 افراد زخمی ہیں اور ان کا ضلع اسپتال میں علاج چل رہا ہے وہیں پولیس وزیر کے بھتیجے سابق بلاکھ پرمکھ پرمود یادو، اكروڑا پردھان برجیش سنگھ سمیت 10 افراد کو حراست میں لے کر رات قریب 12.30 بجے کوتوالی پہنچ گئی تھی پرمود کے حامی رات بھر کوتوالی پر جمے تھے وہ پولیس پر دباؤ میں یک طرفہ کارروائی کا الزام لگا رہے ہیں وہیں ضلع اسپتال پر بھی منتری حامیوں کی بھیڑ جمع رہی اطلاع کے مطابق شہر سے ملحقہ اكروڑا گاؤں میں جمعہ کو میلہ تھا یہاں منتری درگا پرساد یادو کے حامی رنجیت سنگھ اور منتری جی کے بھتیجے سابق بلاک پرمکھ کے حامی گرام پردھان برجیش سنگھ نے الگ الگ دعوت کا اہتمام کیا تھا برجیش سنگھ اور رنجیت سنگھ چچا زاد بھائی بتائے گئے ہیں اور دونوں میں پردھانی انتخابات کو لے کر بھی ان بن تھی بتاتے ہیں کہ منتری جی کے بیٹے سابق بلاک پرمکھ وجے یادو اور پرمود یادو اپنے اپنے پنڈال میں حامیوں کے ساتھ شامل تھے حالانکہ وجے یادوں نے موقع پر موجود رہنے سے انکار کیا ہے رات تقریبا دس بجے کسی بات لے کر تنازعہ ہوا اور ایک فریق نے ہوائی فائرنگ شروع کر دی اس کے بعد دوسری طرف سے بھی ہوائی فائرنگ شروع ہو گئی اس دوران دونوں اطراف میں اینٹ پتھر اور لاٹھی ڈنڈے بھی چلے پتھراؤ میں بہت سے لوگوں کو چوٹ بھی آئی فائرنگ سے علاقے میں خوف و ہراس پھیل گیا واقعہ کی معلومات ہونے پر ایس پی ٹریفک حفظ الرحمٰن، CO سٹی، شہر کوتوال بہت تھانوں کی فورس کے ساتھ موقع پر پہنچ گئے پولیس کا کہنا ہے کہ اس نے موقع سے پرمود یادو، گرام پردھان برجیش سنگھ سمیت 10 افراد کو حراست میں لے لیا ہے مذکورہ لوگوں کو لے کر رات قریب 12.30 بجے پولیس شہر کوتوالی پہنچی پیچھے سے پرمود کے سینکڑوں حامی کوتوالی پہنچ گئے انہوں نے کوتوالی کے سامنے پولیس کے خلاف مظاہرہ کیا ان کا الزام تھا کہ منتری کے دباؤ میں پولیس یک طرفہ کارروائی کر رہی ہے دیر رات کوتوالی پر مصروف بھیڑ کو دور کرنے کے لئے پولیس نے پرمود یادو کو سدھاری تھانہ شفٹ کر دیا. ایس پی ٹریفک کا کہنا تھا کہ موقع پر ملے 10 لوگوں کو حراست میں لیا گیا ہے باقی کی تلاش جاری ہے وہیں دوسری طرف منتری حامی هرّا کی چنگی پر واقع ان کی رہائش گاہ سے لے کر ضلع ہسپتال تک جمے تھے زخمیوں کا میڈیکل کرایا جا رہا تھا اكروڑا میں بھاری فورس تعینات کر دی گئی ہے دوسری طرف وزیر درگا پرساد یادو کے بیٹے وجے یادو کا کہنا تھا کہ وہ اس علاقے میں ضرور تھے لیکن کافی پہلے وہاں سے وہ نکل گئے بعد میں کیا ہوا یہ انہیں نہیں معلوم ہے. دیر رات اسپتال میں زخمیوں کو دیکھنے پہنچے صدر ممبر اسمبلی و منتری درگا پرساد یادو کا کہنا تھا کہ وہ ابھی لکھنؤ سے آئیں ہیں اور پورے واقعات سے آگاہ نہیں ہے واقعہ کی معلومات انہیں کچھ لوگوں سے ملی ہے لیکن اس پورے معاملے میں جو بھی قصوروار ہوں گے ان پر سخت کارروائی کی جائے گی وہیں پرمود یادو حامی پولیس پر دباؤ میں کارروائی کا الزام لگا دوسری طرف کی بھی گرفتاری کا مطالبہ کر رہے ہیں.

Friday 21 October 2016

اے ٹی ایم کارڈ چھین کر بیس ہزار روپئے نکال لےگئے بدمعاش!

وسیم شیخ ـــــــــــــــــــــ روناپار/اعظم گڑھ(آئی این اے نیوز 22/اکتوبر 2016)رونا پار تھانہ علاقہ سے اے ٹی ایم سے پانچ ہزار روپے نکال کر کارڈ کو جیب میں رکھتے ہی پہلے سے موجود دو بدمعاش اے ٹی ایم کارڈ چھین کر فرار ہو گئے اس حادثہ کے شکار شخص نے ابھی اس معاملے سے لوگوں کو آگاہ کرتا کہ کچھ ہی دیر بعد بدمعاشوں نے اس کے اکاؤنٹ سے 20 ہزار روپے نکال لئے موبائل پر میسج آنے پر شکار اس کو معلوم ہوا روناپار تھانہ علاقے کے بانکا بوڑھن پٹی گرام رہائشی اودھ رام ولد پاچو دن میں تقریبا 12 بجے مقامی هریاں مارکیٹ واقع اے ٹی ایم بوتھ سے پانچ ہزار روپے نکالے اس کے بعد وہ اے ٹی ایم کارڈ اپنی جیب میں رکھ رہا تھا تبھی وہاں پہلے سے موجود دو نوجوان اس کا اے ٹی ایم کارڈ چھین کر موٹر سائیکل سے فرار ہو گئے اور کچھ ہی دیر بعد بدمعاشوں نے ان کے اے ٹی ایم کارڈ کی مدد سے 20 ہزار روپے نکال لئے واقعہ کے بابت اس نے روناپار تھانے میں تحریر دے دیا ہے لیکن ابھی تک بدمعاش پولس کی گرفت سے باہر ہیں.

سہ روزہ تبلیغی اجتماع امن وسلامتی کی دعاء کے ساتھ اختتام پذیر !

ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ دنیا میں امن و سکون کے قیام کے لئے قرآن و سنت کے مطابق زندگی گذاریں ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ شہاب الدین ـــــــــــــــــــــــ مزاپور پول/سہارنپور(آئی این اے نیوز 22/اکتوبر 2016) سہارنپور ضلع کے قصبہ مزراپور پول علاقہ میں منعقد سہ روزہ تبلیغی اجتماع ملک و قوم کی ترقی و خوشحالی کے دعاء کے ساتھ اختتام پذیر ہوا جس میں لاکھوں کی تعداد میں لوگوں نے شرکت کی مرزاپور قصبہ کے گاؤں قاسم پورہ میں واقع گلوکل یونیورسٹی کے میدان میں علاقائی تبلیغی اجتماعی کی آخری نشست میں بیان کے بعد مولانا شریف سیتا پوری نے دعاء کرائی جبکہ مفتی عبدالر حیم صاحب نے 130جوڑوں کے نکاح پڑھایا مولانا محمد شریف سیتاپوری نے کہا کہ ہمیں اسلام کی باریکیوں کو سمجھ کر ان پر عمل کرنا چاہئے قرآن و سنت کے مطابق اپنی زندگیوں کو گذاریں کیونکہ اسی سے ملک اور دنیا میں امن و سکون کا قائم ہوگا انہوں نے کہا کہ ہمیں جماعتوں کے ذریعے معاشرے کے لوگوں میں بیداری پیدا کرنی ہے تاکہ ہم لوگ برائیوں کوچھوڑ کراچھائی کے راستے پر چل کر ایک بہترین انسان بن سکیں اجتماع میں دیگر علماء نے مسلمانوں کو فرائض کی ادائیگی اور سنتوں کے احیاء اور دین کے کام سے جڑنے اور بد اعمالیوں سے بچنے کی تلقین کی اور کہا کہ آج مسلمان اپنی بداعمالیوں کیوجہ سے ہی طرح طرح کی پریشانیوں اور مسائل سے دوچار ہیں اجتماع کی کارروائی5 نشستوں میں چلی شرکت کرنے والی جماعتوں کیلئے معقول بندوبست کیا گیا تھا اور پونے دو لاکھ اسکوائر فٹ کا پنڈال بنایا گیا تھا پورے دیہات کے لوگوں نے آنے والی جماعتوں کیلئے اشیائے خوردنی کی تقسیم کا انتظام کیا اور رضاکارانہ خدمات انجام دیں پولس بھی اجتماع کو لیکر فکر مند تھی اجتماع سے ایک دن قبل ایس پی جگدیش شرما نے فورس کے ہمراہ حفاظتی بندوبست کا جائزہ لیا تھا اس دوران درجنوں جماعتوں کو روانہ کیا گیا انتظامیہ کے طرف سے اجتماع کے لئے بہترین انتظامات کئے گئے اس دوران سابق ایم ایل سی و گلوکل یونیورسٹی کے بانی حاجی محمد اقبال، ایم ایل سی محمود علی، ایم ایل سی عمر علی خان کے علاوہ انتظامیہ کمیٹی کے بابو احتشام،ناظم علی، حسین احمد،مولانا آصف،مختار عالم،محمد احمد ندوی،حاجی سعید،فیصل عرفات،حاجی مختار عالم،ماسٹر نواب، صوفی راشد،گلبہار،حاجی بابر علی،ظفرعلی،علی امجد پیر، حاجی چودھری مبارک علی وغیرہ کاخصوصی تعاون رہا.

Thursday 20 October 2016

چوری کی موٹر سائیکل کا کاروبار کرنے والا مكینک گرفتار !

ثاقب اعظمی ـــــــــــــــــــــــــ سگڑی/اعظم گڑھ(آئی این اے نیوز 21/اکتوبر 2016) جين پور کوتوالی کی پولیس کو جمعرات کو ایک بڑی کامیابی ہاتھ لگی پولیس نے چوری کی موٹر سائیکل فروخت کرنے والے مكینک کو گرفتار کر کے جیل بھیج دیا مخبر نے پولیس کو اطلاع دی کی جين پور مارکیٹ کے چنُّگ پار موڑ پر موٹر میکینک کی دکان ہے مكینک چوری کی گاڑی کو خرید کر اس کا انجن تبدیل کرکے موٹر سائیکل کو فروخت کرنے کا کام کرتا ہے اس اطلاع کے بعد پہنچی پولیس نے رام شنگار ولد رامكرن چوہان کو گرفتار کیا اور سختی سے پوچھ گچھ کی تو اس نے تسلیم کیا کہ وہ چوری کی موٹر سائیکل کو خرید کر فروخت کرنے کا کام کرتا ہے اس کے پاس سے چوری کی 3 موٹر سائیکل بھی برآمد کی گئی جبکہ اس کا ایک ساتھی رام اشيش ولد پھرتو رہائشی مهاوت اب بھی فرار ہے.

موبائل کی دکان سے لاکھوں کی چوری !

سلمان اعظمی ـــــــــــــــــــــــــــــ شاہ گڑھ/اعظم گڑھ(آئی این اے نیوز 21/اکتوبر 2016)مبارکپور تھانہ علاقے کے كھجيا بازار میں گزشتہ رات ایک موبائل کی دکان میں نقب لگا کر چور لاكھو کا مال سمیٹ کر فرار ہو گئے دکان کے مالک نے نے نامعلوم کے خلاف تحریر دی ہے اطلاع کے مطابق مبارکپور تھانہ علاقے کے كُكڈي پور گاؤں رہائشی بلرام ولد چوتھی رام كھجيا بازار میں موبائل اور فوٹو کاپی کی دکان ہے روز کی طرح بدھ کی رات بھی وہ اپنی دکان بند کر کے گھر چلا آیا گزشتہ رات چورو نے نقب لگا کر دکان میں رکھا تین ہزار نقدی سمیت انویٹر، بیٹری، کمپیوٹر، فوٹو کاپی مشین، اسٹیب لائزر، کیمرہ، لیمینیشن مشین، چارجر، پنکھا وغیرہ تقریبا لاکھوں کا سامان لے کر فرار ہو گئےبلرام ولد چوتھی رام نے مقامی تھانے میں نامعلوم کے خلاف تحریر دی ہے.

جمیعت علماء مہاراشٹر نے کلیکٹر اور تحصیلدار کو مسلم ریزرویشن کا میمورنڈم سونپا!

عاطف اعظمی ـــــــــــــــــــــــــــ بھیونڈی(آئی این اے نیوز 20/اکتوبر 2016) جمیعت علماء مہاراشٹر کے صدر مولانا ندیم صدیقی کی ہدایت کے مطابق ۳۲ اضلاع میں جمیعت علماء مہاراشٹر کے ذمہ داروں نے کلیکٹر آفس اور تحصیلدار آفس پر مسلم ریزرویشن کے مطالبہ کو لیکر احتجاج کیا گیا اور موجود سرکاری افسر کو اپنے مطالبات پر مستعمل میمورنڈم سونپا گیا اس کو مد نظر رکھتے ہوئے بھیونڈی کے جمیعت علماء کے ذمہ داروں نے بھیونڈی کے پرانت آفیسر کو اپنا میمورنڈم پیش کیا مسلم ریزرویشن کے مطالبہ کو لیکر بھیونڈی میں کسی بڑے جلسہ جلوس کے ذریعہ مظاہرہ نہیں کیا گیا کیونکہ یوم عاشورہ پر برپا ہوئے یہاں کے موجودہ حالت نے اس کی اجازت نہیں دی اس مطالبہ میں مفتی حذیفہ قاسمی. قاری ایوب اعظمی. مولانا رئیس ندوی. مولانا جمیل الرحمٰن.مولانا محسن قاسمی. ابو اللیث مومن. مولانا ثاقب. حافظ حبیب. مشتاق مومن.مولوی عاطف. اور شعیب گڈو سمیت دیگر افراد شہر بھیونڈی کثیر تعداد میں شرکت کی

Wednesday 19 October 2016

بدمعاشوں نے ایک شخص کو گولی مار کر 40 ہزار روپئے لوٹے!

ثاقب اعظمی ـــــــــــــــــــــــــ مہراج گنج/گورکھپور(آئی این اے نیوز 19/اکتوبر 2016) مہراج گنج تھانہ علاقہ کے نورن ٹولہ پور کے ہرس چندر(40) کو بدمعاشوں نے گولی مار کر چالیس ہزار روپئے لوٹ لئے اطلاع کے مطابق ہرسچندر گرام رہائشی نورن ٹولہ پور اپنی بیوی کو لے کر ہرپور مارکیٹ میں اسٹیٹ بینک سے پیسہ نکالنے آیا تھا بینک سے چالیس ہزار روپئے نکال کر وہ سائیکل سے اپنی بیوی کو لے کر گھر واپس جا رہا تھا جب وہ رگھوناتھ پور اور بیرواں بزرگ کے بیچ میں پہنچا تبھی اچانک دو بدمعاش موٹر سائیکل سے آ پہنچے اور تابڑ توڑ فائرنگ کر کے ان کے پاس موجود چالیس ہزار روپئے لوٹ لئے آناً فاناً کچھ لوگ وہاں پہنچے گولی سے ہرسچندر زخمی ہوگیا تھا فوراً زخمی کو قریبی اسپتال میں لے جایا گیا جہاں سے ڈاکٹروں نے انہیں گورکھپور کے لئے ریفر کر دیا پولس بدمعاشوں کی تلاش میں گھوم رہی ہے خبر لکھے جانے تک بدمعاش پولس کی گرفت سے باہر ہیں.

مدرسہ مرقاة العلوم بھاواپور میں جدید تعمیری سلسلے میں ممبران کی میٹنگ کا انعقاد!

ثاقب اعظمی ــــــــــــــــــــــــ بلریاگنج/اعظم گڑھ(آئی این اے نیوز 19/اکتوبر 2016) بلاک بلریاگنج علاقہ کے موضع بھاواپور کے مدرسہ مرقاة العلوم میں آج مدرسہ کی جدید تعمیر کے سلسلے میں ایک میٹنگ کا انعقاد کیا گیا جس میں حاجی علیم الدین ناظم مدرسہ مرقاة العلوم بھاواپور سمیت مدرسہ کے اساتذہ و تمام ممبران نے شرکت کی جناب ناظم صاحب نے میٹنگ کے دوران ممبران سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ مدرسہ کی نئی تعمیر کرنے کی سخت ضرورت ہےتمام ممبران کے مشورے سے یہ پاس ہو چکا کہ جلد ہی مدرسہ کی نئی تعمیر کی جائے گی ساتھ ساتھ اساتذہ کی تنخواہوں کے سلسلے میں بھی ناظم سمیت تمام ممبران نے غور کیا اخیر میں جناب ناظم صاحب نے اساتذہ و ممبران سمیت بھاواپور کے لوگوں کا شکریہ ادا کرتے ہوئے اپیل کی کہ اس نیک کام میں خصوصاً بھاواپور کے نوجوان زیادہ سے زیادہ حصہ لے کر اسلامی تعلیم کو فروغ دیں میٹنگ میں محمد حازم (مراد).عبدالباری. محمد ہارون. نور محمد. سمیع خان. علی سعد.امان اللہ. محمد شبیر وغیرہ موجود رہے

Tuesday 18 October 2016

نظام آباد میں بدمعاشوں نے تابڑ توڑ گولیاں مار کر کیا قتل !

ثاقب اعظمی ـــــــــــــــــــــــــــــ نظام آباد/اعظم گڑھ(آئی این اے نیوز 19/اکتوبر 2016) نظام آباد کے صوفی پور مارکیٹ میں کل شام میں دن دہاڑے موٹر سائیکل سوار تین بدمعاشوں نے تابڑتوڑ فائرنگ کر ادھیڑ کو موت کی نیند سلا دیا میت کے اہل خانہ پر بدمعاش فائرنگ کرتے ہوئے فرار ہو گئے واقعہ کے بعد کئی تھانوں کی فورس موقع پر پہنچ گئی واقعہ کی اطلاع پر بازار میں سنسنی مچ گئی لوگوں کی بھاری بھیڑ جمع ہو گئی آناً فاناً لاش کو قبضے میں لے کر پوسٹ مارٹم کے لئے بھیجا گیا فی الحال قتل کی اس واردات کو لے کر پولیس الجھی ہے نامعلوم حملہ آوروں کے خلاف مقدمہ درج کر ان کی تلاش کی جا رہی ہے اطلاع کے مطابق نظام آباد تھانہ علاقے کے دیودت پٹی گاؤں رہائشی رام سورت سنگھ (52) ولد سمپت سنگھ کی علاقے کے صوفی پور مارکیٹ میں کافی زمین ہے مارکیٹ میں انہوں نے دکان بھی بنوائی ہے اس کے علاوہ کھیتی باڑی کے ساتھ ہی ٹریکٹر وغیرہ کرایہ پر دینے کا کاروبار بھی ہے منگل کو تقریبا ایک بجے رام سورت دکان کے برآمدے میں بیٹھے تھے تبھی تین نامعلوم بدمعاش موٹر سائیکل سے پہنچے اور تابڑ توڑ فائرنگ کر رام سورت کو لہولہان کر دیا پاس میں ہی ڈیجی بجنے کی وجہ سے گولی چلنے کی آواز کسی نے نہیں سنی لیکن رام سورت کے بھتیجے کی نظر بدمعاشوں پر پڑ گئی جب اس نے بدمعاشوں کو للکارا تو وہ فائرنگ کرتے ہوئے بھاگ گئے آنا فانا رام سورت کو ضلع اسپتال لایا گیا جہاں ڈاکٹر نے مردہ قرار دے دیا واقعہ کی معلومات ہونے پر سی او صدر، تھانہ انچارج نظام آباد، تہبرپور موقع پر پہنچ گئے تاہم وہاں پر موجود لوگوں اور رشتہ داروں کا کہنا تھا کسی سے کوئی تنازعہ یا رنجش نہیں تھی پولیس کیس کے چھان بین میں مصروف ہے.

جامعہ امام محمد انور شاہ میں’مختارات الامام الکشمیری‘ کے رسم اجراء کے موقع پر نامور علماء کاخطاب !

ثاقب اعظمی ـــــــــــــــــــــــــــــــــ  دیوبند(آئی این اے نیوز 18/ اکتوبر 2016) ملک کے نامور علماء کرام کے ہاتھوں جامعہ امام محمد انور شاہ میں’’ مختارات الامام الکشمیری‘‘ کارسم اجراء عمل میں آیا اس موقع پر معروف عالم دین مولانا قمر الزماں الٰہ آبادی نے علامہ کشمیری کی علمی پختگی اور تقویٰ وطہارت پر نیز درسی خصوصیات پر خطاب کیا اور کہا کہ علامہ کشمیری کی تحریروں سے رہنمائی حاصل کرنی چاہئے انہوں نے طلبہ کو نصیحت کرتے ہوئے کہاکہ آپ لوگوں کو اکابرین کے نقش قدم پر چل کر اپنی زندگیوں کو سدھارنا چاہئے دارالعلوم وقف کے مفتی اعظم مفتی فضیل الرحمن ہلال عثمانی نے مذکورہ کتاب کی اہمیت پر تفصیلی گفتگو کی اور اس کام کی تکمیل پر مولانا سید احمد خضر شاہ مسعودی نیز مترجم کتاب مولانا عبدالرشید بستوی کو مبارک باد دی۔مفتی عزیز الرحمن فتح پوری نے علامہ کشمیری کی قدرت حافظہ پر اور قادیانیت کی بیخ کنی کے لئے ان کی خدمات اور مقدمہ بھاول پور میدان کی علمی حوالوں سے مدلل خطاب کیا اور ان کے اہم گوشوں کو اُجاگر کیا اس موقع پر ادارہ کے مہتمم مولانا سید احمد خضر شاہ مسعودی نے اپنے تفصیلی خطاب کے دوران کہاکہ اللہ تبارک وتعالیٰ نے ہر دور میں ایسی شخصیات پیدا کیں جنہوں نے دین اسلام کی ہمہ نوع خدمات انجام دیں اور پوری دنیا میں نیک نامی اور شہرت دوام حاصل کی دارالعلوم دیوبند کے سابق صدر المدرسین علامہ سید انور شاہ کشمیریؒ ان ہی باتوفیق علماء میں سے تھے ان کی یادداشت علمی استحضار، وسعت نظری، کثرت مطالعہ اور تقویٰ طہارت دیکھ کر خیرالقرون کی یاد تازہ ہوتی تھی انہوں نے حدیث نبوی کی تدریس میں ایک انقلابی طرز کی بنیاد ڈالی ان سے پہلے برصغیر میں نہ اس طرح کی تفصیل ہوتی تھی اور نہ ہی متقدمین علماء ومحدثین کی کتابوں اور ان کے اعتدال وآراء سے اس قدر اعتناء، باہم متعارض احادیث میں ان کی تطبیق، حضرات ائمہ، مجتہدین کے مختلف اقوال میں توفیق ، مشکلات، قرآن وحدیث کی جامع تشریح اور قرآن وحدیث نیز فقہ میں باہمی ربط پھر ان کا کلام ندرت، انفرادیت کا آئینہ دار اور اپنی مثال آپ ہوتا تھا۔ دارالعلوم وقف کے مہتمم مولانا سفیان قاسمی نے کہا کہ علماء ہند، علماء دیوبند اور بالخصوص علامہ انور شاہ کشمیری نے علم حدیث کے حوالے سے جو کارہائے نمایاں انجام دیئے ہیں اور بیش قیمت کتابیں تحریر کی ہیں ان سے علماء اور طلباء مستفیض ہورہے ہیں ۔ علامہ کشمیری کا نعم البدل ابھی تک دنیا میں نہیں پیدا ہوا ہے۔ مفتی محمد اشرف بینگلوری نے مولانا انظر شاہ کشمیری کی زبان وبیان اور ان سے اپنے تلمذ پر گفتگو کرتے ہوئے طلبہ کو یکسوئی کے ساتھ محنت کرنے کی تلقین کی اس دوران مولانا عبدالرشید بستوی نے مولانا انظر شاہ کشمیری اور علامہ انور شاہ کشمیری کے طرز تدریس ، اسلوب خطاب، تصنیف وتالیف کے منبع اور انداز وبیان کو تفصیلی طورپر بیان کیا قبل ازیں اجلاس کا آغاز محمد شمشاد کی تلاوت کلام پاک اور محمد ثاقب کی نعت پاک سے ہوا جب کہ جامعہ کا ترانہ محمد حسین اور محمد مجیب نے پیش کیا اس موقع پر دارالعلوم وقف کے استاد مولانا محمد اسلام قاسمی، مفتی احسان قاسمی، مولانا نسیم اختر شاہ قیصر، مولانا زین الدین، قاری واصف، مولانا شکیب قاسمی، مولانا نثار خالد ، حافظ محمد عاصم ، مولانا شیث ، مولانا طلحہ اعظمی، مفتی نوید، مفتی حنیف، مفتی محمد ساجد، مفتی وصی، مولانا بدرالاسلام، مولانا زکی انجم، مولانا فضیل احمد ناصری، مولانا عثمانی غنی، مولوی ثاقب انصاری، حافظ حمدان، فائز سلیم صدیقی، مرغوب احمد وغیرہ خاص طورپر شریک رہے.

مسلم پرسنل لاء میں مداخلت ناقابل برداشت: شیخ مطیع الرحمن مدنی

پٹنہ(آئی این اے نیوز 18/کتوبر 2016)طلاق ثلاثہ و تعدد ازدواج کے سلسلہ میں سپریم کورٹ نے حلف نامہ پیش کرکے مسلم پرسنل لاء میں دخل اندازی کا راستہ ہموار کرنے کی ایک خفیہ مہم چھیڑی ہے یہ ایسا حربہ ہے جسے اختیار کئے جانے کے بعد امت مسلمہ کے تمام عائلی مسائل یکے بعد دیگرے متاثر ہوتے نظر آئیں گے۔گویا مسلم پرسنل لاء کے بند میں ایک شگاف ڈالنے کی کوشش ہے جو رفتہ رفتہ تیز دھارے کی شکل میں منتقل ہونے کے بعد مسلمانوں کے سارے مسائل یکساں سول کوڈ کے نذر ہو نے سے محفوظ نہیں رہ سکتے۔مذکورہ خیالات کا اظہار توحید ایجوکیشنل ٹرسٹ کشن گنج کے چیرمین شیخ مطیع الرحمن مدنی نے آج یہاں جاری ایک پریس بیان میں کیا۔چیرمین صاحب نے جمہوریت کی وکالت کرتے ہوئے کہا کہ ہمارا ملک جمہوری ہے یہاں کے آئین بھی جمہوری ہیں لہذا جمہوریت اس بات کا تقاضہ کرتی ہے کہ تمام مذاہب و ادیان کے پرستاروں کو اپنے مذہبی اصول و ضوابط کے مطابق عبادات و معاملات طے کرنے کا حق فراہم کیا جائے۔اور یہ بات سراسر ناانصافی پر مبنی ہے کہ ملک ہندستان کے کچھ افراد جمہوری قوانیں کی خلاف ورزی کرتے ہوئے مسلم پرسنل لاء کے خلاف یکساں سول کوڈ کی فضا قائم کرتے ہوئے سپریم کورٹ میں حلف نامہ داخل کیا ہے ،جس سے ملک کی سالمیت خطرے میں پڑ سکتی ہے۔مدنی صاحب نے اپنے بیان کو جاری رکھتے ہوئے مزید کہا کہ طلاق ثلاثہ و تعدد ازدواج کے سلسلہ میں افواہوں کا زیادہ سہارا لیا جارہا ہے جبکہ حقائق سے کنارہ کشی اختیار کی جارہی ہے ۔ طلاق ثلاثہ و تعدد ازدواج کے ذریعہ یہ پروپیگنڈہ پھیلایا جارہا ہے کہ ہر مسلم چار چار شادیاں کرکے تین تین طلاق دینے پر پابند عمل ہے۔جس سے خواتین کے ساتھ نہایت برا برتاو کیا جاتا ہے۔حالانکہ حقیقت اس کے برخلاف ہے کہ مذہب اسلام نے خواتین کو جتنا حقوق دیا ہے شاید ہی کوئی ایسا مذہب ہوجس نے عورت کو عزت و ناموس عطا کرنے کے ساتھ ساتھ ان کے حقوق کی پاسداری کا لحاظ رکھا ہو۔شیخ مطیع الرحمن نے رہبران قوم و قائدین ملت سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ طلاق ثلاثہ کے خلاف رچی جانے والی سازش کے تحت متحد ہوکر بلا تفریق مسلک و منہج کے سپریم کورٹ میں داخل حلف نامہ کے خلاف ایک موثر قدم اٹھانے کی ضرورت ہے جس سے ہمارے عائلی قوانین کی بقاء و تحفظ کا سامان مہیا ہوسکے۔یہ بات یاد رہے کہ طلاق ثلاثہ کا مسئلہ صرف ایک بہانہ ہے ورنہ اس کے درپردہ پورے قوانین اسلامی کو ہتھیا نے کی ایک سوچی سمجھی سازش ہے۔اس کے خلاف مسلم پرسنل لاء کے بینر تلے بلا تفریق مذہب و ملت جمع ہوکر امت مسلمہ کی ایک درد انگیز آواز بن کرمسلم پرسنل لاء کے خلاف بلند ہونے والی آواز کو پست کرنے کی اشد ضرورت ہے۔

دارالعلوم وقف دیوبند کا مشاورتی اجلاس اختتام پذیر !

ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ دارالعلوم وقف دیوبند کی غیر معمولی تعلیمی وتعمیری ترقیات پر خوشی ومسرت کا اظہار ، طلبہ واساتذہ کے لئے کئی مفید تجاویز منظور. ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ محمد عاصم اعظمی ــــــــــــــــــــــــــــــــــ دیوبند (آئی این اے نیوز 18/اکتوبر 2016 )گذشتہ 17اکتوبر کو مجلس مشاورت دارالعلوم وقف دیوبند کے لائبریری میں منعقد کیا گیا اس اجلاس میں خطیب الاسلام حضرت مولانا محمد سالم قاسمی صاحب مدظلہ العالی (صدر مہتمم دارالعلوم وقف دیوبند) نے صدارت فرمائی جس میں ملک بھر سے مؤقر اراکین مجلس مشاورت دارالعلوم وقف دیوبند نے شرکت فرمائی، اجلاس کا آغاز رکن مجلس حضرت مولانا قاری عبداللہ میاں صاحب ڈابھیل گجرات کی تلاوت سے ہوا،نظامت کے فرائض دارالعلوم وقف دیوبند کے شیخ الحدیث وقائم مقام ناظم تعلیمات حضرت مولانا سید احمد خضر شاہ مسعودی نے انجام دیئے، اس موقع پر دارالعلوم وقف دیوبند کی تعلیمی وتعمیری ترقیات کے تئیں اراکین مجلس مشاورت کی جانب سے متعدد تجاویز پیش کرکے عظیم لائحہ عمل تیار کیا گیا اجلاس میں ادارہ کے مہتمم حضرت مولانا محمد سفیان قاسمی صاحب نے منجانب اہتمام ایک مفصل رپورٹ پیش کی ،جس میں انہوں نے ادارہ کی ہمہ گیر تعلیمی وتعمیری ترقیات کا ذکر کرتے ہوئے ادارہ میں جاری مختلف اہم سرگرمیوں سے اراکین مجلس مشاورت کو مطلع کیا ،انہوں نے ادارہ کی عظیم خدمات کا ذکر کرتے ہوئے دارالعلوم وقف دیوبند کی اشاعت علم، حفاظت دین ،اسلامی افکار اور دینی اقدار کے احیاء وبقا کے باب میں عظیم قربانیوں کا تذکرہ کیا،انہوں نے اپنی اس مفصل رپورٹ میں کہا کہ موجودہ دور میں مدارس اسلامیہ کے تعلیمی وانتظامی ڈھانچہ کو مزید منظم کرنے کے ساتھ طلبہ کی تربیت و نگہداشت پر بھی توجہ رکھنا نہایت ضروری ہے ،موجودہ دور مسلمانوں اور خصوصاً مدارس اسلامیہ کے لئے سخت ترین دور ہے ،ہر جانب سے شکنجہ کسی کی مہم جاری ہے ، ایسے وقت میں طلبہ ٔمدارس کو حالات کی نازکی سے واقف کراکر اس کے مقابلہ کے لئے تیار کرنا نہایت ضروری ہے ،طلبہ میں مثبت ذہنیت کی عکاسی کی جائے اور ان میں مثبت فکر پیدا کئے جائیں، جس سے وہ معاشرہ میں پنپ رہی منفی فکر کو ختم کرسکیں،انہوں نے کہا کہ دارالعلوم وقف دیوبند ہمہ جہت ترقیات کی راہ پر گامزن ہے،حجۃ الاسلام اکیڈمی کی عمارت اپنی تعمیر کے آخری مرحلہ میں ہے وہیں دوسری طرف دارالقرآن کی پرشکوہ عمارت کا بنیادی ڈھانچہ تیار ہوچکا ہے ،ساتھ ہی اطیب المساجد کا تعمیری کام بھی برق رفتاری سے جاری ہے، علاوہ ازیں دیگرمتعدد منصوبے بھی زیر عمل ہے، دارالعلوم وقف دیوبند کے شیخ الحدیث وقائم مقام ناظم تعلیمات حضرت مولانا سید احمد خضر شاہ مسعودی نے بھی تعلیمات کی مکمل رپورٹ پیش کی ،جس میں انہوں نے ادارہ میں تعلیمی نظم وانضباط کے لئے جاری کوششوں کا ذکر کیا ،انہوں نے کہا کہ ادارہ میں تعلیمی معیار نہایت بلند رہا ہے ، جس کے لئے ادارہ ہمیشہ متعددپیش قدمیاں کرتا رہا ہے ،اسباق کی پابندی ،حاضری التزام ،مقدار خواندگی اور تدریس میں کیفیت پر تعلیمات کی خصوصی نظر رہتی ہے ، نیزسال رواں سے موجودہ عالمی احوال کے پس منظر میں شعبہ انگریزی کا قیام عمل میں لایاگیا ہے ،جس کے دوماہی نتائج نہایت مفید اور خوش کن ہیں، اس شعبہ سے بھی ادارہ کو عظیم امید یں وابستہ ہے ،تعلیمی رپورٹ کے بعد شعبہ محاسبی کی رپورٹ بھی پیش کی گئی ، جوکہ سال گذشتہ کے آمد وصرف کی تفصیلات اور آئندہ سال کے بجٹ پر مشتمل تھی،جس کی اراکین مشاورت نے توثیق فرمائی ،اس کے بعد شعبہ تنظیم وترقی کی رپورٹ پیش کی گئی جس میں فراہمی مالیات کے لئے جاری جدوجہد سے اراکین کو مطلع کیا گیا ،اس اجلاس میں مفاد ادارہ میں کئی ایک امور پر گفت وشنید اور تبادلۂ خیال ہوا ،متعدد تجاویز پیش ہوئی جنہیں مہتمم صاحب صدر اجلاس واراکین مشاورت نے باتفاق منظور کیا ،منظورشدہ تجاویز میں چند قابل ذکر تجاویز یہ ہے : (1) دارالعلوم وقف دیوبند کے اساتذہ وملازمین کے وظائف میں خاطر خواہ اضافہ . (2) بجٹ برائے 1438ھ کی منظوری ۔ (3) اساتذہ وملازمین دارالعلوم وقف دیوبند کے لئے اضافی فنڈ کا اجراء۔ (4) موجودہ احوال کے پس منظر میں طلبہ پر تقابل ادیان کے مطالعہ کو لازم کیا جائے اور ساتھ ساتھ انہیں اسلام کی جامعیت وافاقیت سے بھی باخبر کیا جائے ،اس کے لئے دارالعلوم وقف دیوبند کے فارغ طلبہ کے لئے شعبہ دعوت کا قیام عمل میں لایا جائے ۔ اس موقع پر تمام مؤقر اراکین مجلس مشاورت نے دارالعلوم وقف دیوبند کی غیر معمولی تعلیمی وتعمیری ترقیات پر خوشی ومسرت کا اظہار کیااور خصوصاً طلبہ کی تعلیمی ترجیحات کے مد نظر بے مثال پیش قدمیوں پر اعتماد کا اظہار کیا ،اجلاس میں مشاورت کے ارکان مولانا قمر الزماں الٰہ آبادی ،مولاناڈاکٹر سعید الرحمن اعظمی مہتمم ندوۃ العلماء لکھنؤ،مولانا خالد سیف اللہ رحمانی جنرل سکریٹری اسلامک فقہ اکیڈمی انڈیا ،مفتی اشرف علی باقوی مہتمم دارالعلوم سبیل الرشاد عربک کالج بنگلور ،مولانا محمد سفیان قاسمی مہتمم دارالعلوم وقف دیوبند ،مولانا سید احمد خضر شاہ مسعودی شیخ الحدیث وقائم مقام ناظم تعلیمات دارالعلوم وقف دیوبند ،مفتی عزیزالرحمن صاحب فتح پوری (ممبئی)،مولانا زکریا نانوتوی، مولانا قاری عبداللہ میاں گجرات ،ڈاکٹر انور سعید جنرل سکریٹری جامعہ طیبہ دیوبند، حافظ اقبال عبدالستار چونا والا(ممبئی)نے شرکت کی، اجلاس کے اخیر میں صدر اجلاس حضرت مولانا محمد سالم قاسمی مدظلہ نے صدارتی خطاب فرمایا اور تمام اراکین کی خدمت میں کلمات تشکر پیش کئے واضح رہے کہ اس پروگرام میں رضا کار طلبہ کے ہیڈ مولوی محمد أسعد پرتاپ گڑھی (ترجمان دورہ حدیث شریف و ناظم اعلی شعبہ مناظرہ) نے اپنے ساتھیوں محمد عاصم اعظمی محمد ہارون سیتاپور محمد مدثر بھاگلپوری محمد منصور بنگلوری محمد اشتیاق بستوی محمد سالم بہرائچی محمد ارشد پٹنہ محمد انس جھانسی محمد ازلاف جھانسی وغیرہ نے اپنے اپنے کام کو بحسن خوبی انجام دیا اور اخیر میں حضرت مولانا قمر الزماں الٰہ آبادی کی دعاء پر مجلس کا اختتام ہوا ۔

Monday 17 October 2016

ایس پی نے پولیس لائن کا کیا اچانک معائنہ، ملی گندگی، لگائی پھٹکار !

سلمان اعظمی ـــــــــــــــــــــــــ اعظم گڑھ(آئی این اے نیوز 17/اکتوبر 2016) پولیس سپرنٹنڈنٹ كنتل کشور اتوار کو اچانک پولیس لائن پہنچے ایس پی نے باری باری تمام پینلوں کا اچانک معائنہ کیا معائنہ کے دوران ایس پی نے آڈر پینل کے پاس گندگی دیکھ کر بھڑک اٹھے انہوں سخت الفاظ میں ماتحتوں کو ہدایت دی کہا کہ گندگی کیوں ہے اسے صاف کیوں نہیں کرایا گیا پھر وارلیس طور پر كنٹرول روم سمیت درجنوں پینلوں کا معائنہ کیا اس دوران ایس پی کی نظر پولیس رہائش گاہ پر پڑی انہوں ماتحتوں کو ہدایت دیا کہا کہ آئے دن صفائی کے تئیں لوگو کو بیدار کیا جاتا ہے لیکن یہاں کی دیکھ کر لگتا ہے کہ یہاں صاف صفائی کا کام نہیں ہوتا ہے اسے صاف کرائیں دوبارہ گندگی نہیں ہونی چاہئے صاف صفائی پر خصوصی توجہ دی جائے اس دوران ایس پی ٹریفک حفیظ الرحمٰن سمیت دیگر افسران موجود تھے.

مہراج گنج کے موضع رگھوناتھ پور میں تبلیغی جوڑ بنام اصلاح معاشرہ 18 اکتوبر کو ہوگا منعقد: مولانا سرور قاسمی

ثاقب اعظمی ــــــــــــــــــــــــــ رگوناتھ پور/مہراج گنج(آئی این اے نیوز17/اکتوبر 2016)مہراج گنج کے رگھوناتھ پور میں 18 اکتوبر بروز منگل بعد نماز مغرب ایک تبلیغی جوڑ بنام اصلاح معاشرہ کا انعقاد کیا گیا ہے جس میں علاقہ کے معزز علماء کرام سمیت سماجی کارکن کی بھی شرکت ہوگی آئی این اے نیوز کے نمائندے سے مولانا سرور قاسمی نے گفتگو کے دوران بتایا کہ علاقہ میں ہو رہے برائیوں. بد اخلاقیوں کو ختم کرنے کے لئے اس پروگرام کا انعقاد کیا جا رہا ہے انہوں نے یہ بھی بتایا کہ پروگرام بعد نماز مغرب شروع ہوجائے گا آپ تمام لوگوں سے گزارش ہے کہ اس میں شریک ہو کر ثواب دارین سے مالامال ہوں.

Sunday 16 October 2016

خلیل آباد کے موضع مہواری میں جلسہ اصلاح معاشرہ اختتام پزیر!

سلمان کبیرنگری ــــــــــــــــــــــــــــ بلواسینگر/ سنت کبیر نگر(آئی این اے نیوز 16/ اکتوبر 2016) تحصیل حلقہ خلیل آباد کے موضع مہواری میں اصلاح معاشرہ کے تحت ایک جلسے کاانعقاد کیا گیا جس کی صدارت علامہ محمد عمر صدر جمعیتہ علماء سنت کبیر نگر نے فرمائی اورنظامت یواسنگھرش سمیتی کارگزار صدر سلمان عارف ندوی نے کی مفتی محمد رضوان قاسمی قنوجی نے اپنے خصوصی خطاب میں فرمایا کہ آج ہمارا معاشرہ تباہی کے دہانے پر پہنچ چکا ہے اخلاقی اقتدار پامال ہو رہے ہیں، ہم نے اللہ کے احکام اور سنت نبوی سے منھ موڑ رکھا ہے، قسم قسم کی برائیاں اور سماجی معاشرتی خرابیاں ہمارے معاشرے کے رگ وریشے میں پیوست ہوچکی ہیں جس کے نتیجہ میں آج مسلمان پریشان نظر آتا ہے حالانکہ ہماری پریشانیوں کاواحد علاج قرآن کریم اور احادیث نبویہ ہیں ہمیں اپنی پریشانیوں کا مداوا قرآن کریم میں تلاش کرنا چاہیے نہ کی دردر کی ٹھوکر کھا نی چاہیے مولانا حلیم اللہ قاسمی جنرل سکریٹری جمعیتہ علماء مہاراشٹر نے والدین کے اوپر اولاد کے حقوق پر روشنی ڈالتے ہوئے فرمایا کہ والدین پر اولاد کے تین حقوق ہیں اول یہ کہ جب بچہ پیدا ہوتو اسلامی نام رکھے دوم یہ کہ بچہ کی اسلامی انداز میں بہترین تعلیم وتربیت دے سوم یہ کہ جب نکاح کے قابل ہو جائے تو دیندار گھر میں اس کی شادی کرے، علامہ محمد عمر صدر جمعیتہ علماء سنت کبیر نگر مسلم پرسنل لا پر تفصیلی روشنی ڈالی اور فرمایا کہ اس نازک وقت میں ہم سبھی مسلمان اتحاد کامظاہرہ کریں اور آل انڈیا مسلم پرسنل لا کی جانب سے جاری کردہ فارم پر زیادہ سے زیادہ دستخط کرکے اس مہم کاحصہ بنیں اور اپنی بیداری کا ثبوت دیں اس موقع پر حافظ انعام اللہ، پردھان محمد شفیق، عدنان احمد، ماسٹر صابر علی، پرویز احمد موبائل والے، قمر عالم کے علاوہ گاؤں کے سیکڑوں افراد موجود رہے.

تین طلاق پر جاری بحث ایک مرتبہ پھرسرخیوں میں ہے: محمدابوذر قاسمی

سمستی پور(آئی این اے نیوز 16/اکتوبر 2016) مرکزی حکومت نے سپریم کورٹ میں آل انڈیامسلم پرسنل لاء بورڈ کے موقف کی مخالفت کرتے ہوئے تین طلاق کو کالعدم قراردینے کی حمایت کی ہے اور کہاہے کہ مذہب کی بنیاد پر خواتین کو آئینی حق سے محروم نہیں رکھاجاسکتاہے ،حکومت کے اس موقف کو اسلام مخالف قراردیا جارہاہے اور یہ کہاجارہاہے کہ یکساں سول کوڈکی جانب یہ پہلاقدم ہے ،تقریبا سبھی مکتبہ فکر کےعلماء، اسلامی اسکالرس اور دانشوران حکومت کی جانب سے دائر کئے گئے حلف نامہ کی شدید مذمت کررہے ہیں اور اسے آئین میں واضح مداخلت بتارہے ہیں مسلم پرسنل لاء بورڈ نے اس بارے میں مختلف علماء کرام اور دانشوارن کی رائے معلوم کی ہے، اور ساتھ ہی ساتھ دستخطی مہم بھی شروع کی ہے.

Saturday 15 October 2016

آئین كے تحفظ كے لئے ہر ممكن كوشش كی جائیگی، آئین سے كهلواڑ ملک كی سالمیت كے لئے خطره : مفتی اشفاق احمد اعظمی

محمد انظر اعظمی ـــــــــــــــــــــــــــــــــ اعظم گڑھ(آئی این اے نیوز 15/اکتوبر 2016) آج ملی وسماجی كار كن عمران احمد منگراواں كے بیٹے كے ولیمه میں وزیر اعلی اكهلیش یادو نے شركت كی اس موقع پر علماء كرام كا ایک وفد مفتی اشفاق احمد كی قیادت میں ملک كے سلگتے ہوئے مسائل پر تبادلہ خیال كیا اور شبلی اكیڈمی كو وزیر اعلی كی طرف سے جو تعاون ملا اس پر شكریہ ادا كیا گیا مزید تعاون كی درخواست كی گئی اس موقع پر مفتی اشفاق احمد، مفتی لئیق احمد مولانا اشتیاق احمد ظلی .مولانا توفیق احمد، مفتی عبد القادر.مفتی ذیشان احمد، مولانا فخر الاسلام مولانا عمیر الصدیق، مفتی شاهد مسعود، مولانا آصف، مولانا افضل، مولانا فیضان اور مولانا خالد مسعود شامل رہے.

بزم مناظرہ دارالعلوم وقف دیوبند کا افتتاحی اجلاس اختتام پزیر!

محمد عاصم اعظمی ــــــــــــــــــــــــــــــــ دیوبند(آئی این اے نیوز 15اکتوبر 2016) احقاق حق و ابطال باطل علمائے دیوبند کا نمایاں وصف ہے باطل فرقے ہر دور میں دین متین کے صاف شفاف چہرہ کو داغدار کرنے کی نامراد کوشش جاری ہیں انہیں میں سے ایک فتنہ غیر مقلدیت کا ہے جو تقلید شخصی کا شدت سے انکار کرتے ہیں جبکہ شریعت کو تقلید کے بغیر سمجھ پانا نا ممکن ہے. ان خیالات کا اظہار دارالعلوم وقف دیوبند کے استاذ حدیث مولانا مفتی محمد احسان صاحب نے بزم مناظرہ "احقاق حق و ابطال باطل"کے افتتاحی پروگرام بعنوان "تقلید شخصی" میں کیا. انہوں نے کہا کہ تقلید شخصی کے بغیر ایک عام انسان اپنی خانگی و بیرونی زندگی میں چل نہیں سکتا تو شریعت مطہرہ کے پیچیدہ مسائل کو کسی کی تقلید کے بغیر کیسے حل کرسکتا ہے اور ان پر عمل کیسے کر سکتا ہے. اس عظیم الشان پروگرام کی صدارت جانشین خطیب الاسلام حضرت مولانا محمد سفیان صاحب قاسمی مہتمم دارالعلوم وقف دیوبند نے کی. حکمیت کے فرائض مفتی محمد احسان صاحب قاسمی نے اداکی. مولانا سیف الرحمان صاحب ندوی،الحاج محمد اکرم صاحب کشمیری،مولانا محمد زبیر صاحب کشمیری، ماسٹر مختار عالم صاحب سہرساوی نے بطور مہمان خصوصی پروگرام میں شرکت کی. اجلاس میں حضرت مولانا فرید الدین صاحب، مولانا شکیب صاحب قاسمی،مولانا شمشاد رحمانی صاحب.مولانا مفتی نوشاد نوری صاحب سمیت مؤقر اساتذہ و کارکنان جامعہ موجود تھے. مشرب دیوبندیت کی ترجمانی مولوی رضوان کٹیہاری اور غیر مقلدیت کی ترجمانی مولوی عبد الماجد رحمانی ارریاوی نے کی. خطبہ استقبالیہ بزم مناظرہ لے ناظم مولوی محمد اسعد قاسمی پرتاپگڑھی نے پیش کیا. نظامت کے فرائض مولوی جنید شاملی نے ادا کئے. پروگرام کو کامیاب بنانے والوں نے مولوی اشتیاق بستوی،مولوی سجاد سپولوی.محمد انس جھانسی.مولوی توقیر غازی پوری.ثاقب ہاپوڑی.شہزاد اعظم گڑھی.محمد یوسف جونپوری سمیت بزم سے منسلک سبھی کارکنان پیش پیش تھے. اخیر میں بزم کے ناظم اعلی مولوی محمد اسعد پرتاپ گڑھی نے سبھی مہمانوں کا صمیم قلب سے شکریہ ادا کیا