اتحاد نیوز اعظم گڑھ INA NEWS: April 2018

اشتہار، خبریں اور مضامین شائع کرانے کیلئے رابطہ کریں…

9936460549, 7860601011, http://www.facebook.com/inanews.in/

Monday 30 April 2018

کشی نگر حادثہ: عیادت کیلئے حافظ شجاعت فیض عام ٹرسٹ چیریٹیبل کی ٹیم پہنچی میڈیکل کالج!

عبیدالرحمان
ـــــــــــــــــــ
آنند نگر/مہراجگنج(آئی این اے نیوز 30/اپریل 2018) صوبہ کا نقصان ہمارا نقصان ہے، ملک کا نقصان ہمارا نقصان ہے،  صوبہ یا ملک میں اگر کسی قسم کی پریشانی آئے تو بیقرار ہو جانا چاہیے اور اس پریشانی کو دور کرنے کیلئے ہر فرد کو کوشاں اور مستعد رہنا چاہیے، کسی کے غم میں شریک ہونا، کسی کی مزاج پرسی کرنا، کسی کی مدد کرنا، کسی کی پریشانی میں ہاتھ بٹانا یہ انسانیت کہلاتی ہے جبکہ یہ تمام باتیں ہمارے معاشرے سے ختم ہوتی جارہی ہیں، کوئی کسی کا پرسان حال نہیں ہے بهید بهاؤ اور ذات پات نے انسانیت کو ختم کردیا ہے، نفرت کی آگ ہر طرف لگی ہوئی ہے، کوئی محبت کا پانی ڈال کر بجھانے والا نہیں ہے، لیکن ایسے وقت میں بهی ابهی انسانیت باقی ہے، کشی نگر کا حادثہ اک بہت بڑا حادثہ ہے، آٹھ بچوں نے تو موقع حادثہ پر ہی دم توڑ دیا اور پانچ بچے گورکھپور میڈیکل کالج میں زیر علاج ہیں ان بچوں کی عیادت کے لئے حافظ شجاعت ٹرسٹ کی ٹیم پہنچی، ٹرسٹ کے سکریٹری حافظ شمس الهدی قاسمی اور دیگر اراکین نے ان بچوں کو ہدیہ پیش کیا اور خون دینے کا بهی وعدہ کیا، جیسا کہ ان بچوں کو خون کی سخت ضرورت ہے اور بوقت رخصت انکے والدین اور سرپرستوں کو تسلی دیتے ہوئے صحتیابی کی دعاء کی.

آنکھوں دیکھا حال، گاؤں کرہی، ضلع سنت کبیر نگر، یوپی،

محمد شمیم  دارالعلوم حسینیہ بوریولی ممبئی
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
اس وقت گاؤں کا ماحول خوشگوار ہے ، علمی تاریخی گاؤں کی کوکھ سے محبت اخوت اپنائیت بتدریج لوگوں کے دلوں میں پیدا ہو رہی ہے، نوجوانوں میں دینی جذبہ دیکھ کر دلی مسرت ہوئی.
سچ یہی ہے کہ اللہ کی خوشنودی کے حصول کے لیے غریبوں کی امداد انکی دیکھ ریکھ بیواؤں یتیموں کی خبر گیری، ان کے دکھ درد میں شریک ہونا، ان کے  پیرہن و خورد و نوش کا انتظام کرنا، یہ  سچے عاشقِ نبی کے امتی کا شیوہ ہے، احادیث میں تواتر سے پایا جاتا ہے کہ ﯾﺘﺎﻣﯽٰ ﻣﺴﺎﮐﯿﻦ اور ﺑﯿﻮﮔﺎﻥ ﭘﺮ ﺷﻔﻘﺖ ﻭ ﺭﺣﻤﺖ  ہمارے نبی کریم صلی اللہ علیہ و سلم  حد درجہ فرمایا کرتے تھے، ﭼﻨﺎﻧﭽﮧ ﯾﺘﯿﻢ ﮐﯽ ﺧﺒﺮ ﮔﯿﺮﯼ ﮐﺮﻧﮯ ﻭﺍﻟﮯ ﮐﺎ ﺩﺭﺟﮧ ﺑﺘﺎﻧﮯ ﮐﮯ ﻟﺌﮯ ﺁﭖ ﻧﮯ ﺍﭘﻨﯽ ﺍﻧﮕﺸﺖِ شہادت اور درمیانی انگلیﮐﮯ ﺩﺭﻣﯿﺎﻥ ﮐﭽﮫ ﮐﺸﺎﺩﮔﯽ ﺭﮐﮫ ﮐﺮ ﻓﺮﻣﺎﯾﺎ ” ﻣﯿﮟ ﺍﻭﺭ ﯾﺘﯿﻢ ﮐﺎ متکفل یعنی رکھوالا ﺧﻮﺍﮦ ﯾﺘﯿﻢ ﺍُﺱ ﮐﮯ ﺭﺷﺘﮧ ﺩﺍﺭﻭﮞ ﻣﯿﮟ ﺳﮯ ﮨﻮ ﯾﺎ ﺍَﺟﻨﺒﯿﻮﮞ ﻣﯿﮟ ﺳﮯ ﮨﻮ ﺑﮩﺸﺖ ﻣﯿﮟ ﯾﻮﮞ ﮨﻮﻧﮕﮯ “ ‏( ﻣﺸﮑﻮﺓ ﺑﺤﻮﺍﻟﮧ ﺻﺤﯿﺢ ﺑﺨﺎﺭﯼ ﺑﺎﺏ ﺍﻟﺸﻔﻘﺔ ﻭﺍﻟﺮﺣﻤﺔ ﻋﻠﯽ ﺍﻟﺨﻠﻖ ‏)
کرہی تاریخی گاؤں ہے یہ گاؤں کرہی مدرسہ کے نام اس علاقے میں مشہور ہے تاریخی گاؤں اس لیے ہے کہ اس مدرسہ کے بانی حضرت مولانا سید جعفر علی نقوی رحمۃ اللہ علیہ، میر منشی،مجاہدِ بالا کوٹ، میر کارواں، حضرت مولانا سید احمد شہید رحمۃ اللہ علیہ بالا کوٹ کی جنگ جو سن 1831 میں ہوئی، اس جنگ میں شرکت کیلئے جب آپ گاؤں مجھوا، ضلع بستی، یوپی، سے تشریف لے گئے تو سید احمد شہید رحمۃ اللہ علیہ نے اٹھارہ توپوں کو داغ کر آپ کا استقبال کیا، اور اٹھارہ توپوں سے آپ کو سلامی دی گئی، مولانا جعفر نقوی صاحب آپ کے بہت معتمد اور خاص تھے، حضرت سید احمد شہید رحمۃ اللہ علیہ کی شہادت کے بعد جو باقی ماندہ لوگ تھے انہوں نے حکومت سے ٹکرانے کا ارادہ ترک کر دیا، اور آپسی مشورے سے منصوبہ بندی کی گئی، کہ دینی تعلیمی بیداری مسلمانوں کی نئی نسلوں میں پیدا کرنے کے لیے مدارس کا قیام عمل میں لایا جائے، حضرت کو یہ ترائی کا پورا علاقہ ملا تھا، حضرت نے تشنگانِ علومِ نبوت کی پیاس بجھانے کے لئے ایک مدرسہ کرہی گاؤں، دوسرا نیپال کی سرحد پر، تیسرا بہار میں شروع کیا، حضرت نے سن 1832  کرہی میں مدرسہ عربیہ جعفریہ ھدایت العلوم  کی بنیاد رکھی، حضرت مولانا جعفر نقوی صاحب رحمہ اللہ جید عالم دین اور سید خانوادے سے تعلق رکھنے والے تھے، ان کے اخلاص کی برکتوں سے آج بھی کرہی کا مدرسہ ترقی کی راہ پر گامزن ہے ہزاروں حفاظ کرام اور ششم تک عالم کاکورس کرکے مزید دارالعلوم دیوبند، مظاہر العلوم سہارنپور، دارالعلوم ندوۃ العلماء لکھنؤ سے فضیلت حاصل کرکے ہندوستان کے متفرق مقامات پر اپنے علم سے لوگوں کو سیراب کر رہے ہیں -
یہ وہی تاریخی گاؤں ہے جہاں کے دو نوجوان خفیہ طور پر اپنی امداد اللہ کی رضا کے لیےان خستہ حال بیواؤں یتیموں کے گھر پہنچاتے ہیں، جن کے یہاں خورد و نوش کی سخت قلت ہے، جن کا دنیا میں سب سے بڑا سہارا سمجھے جانے والے رفیقِ حیات داغِ مفارقت دے گئے، اپنی زوجہ و فرزندوں کو شدید صدمہ میں اِس خاردار دنیا کے حوالے کر گئے، ان غم زدہ بیواؤں یتیموں کے گھروں میں چولہا جل جائے ان کے یہاں کھانے کا انتظام ہو جائے ان کے بچے بھوکے پیٹ نہ سوئیں،یہ نوجوان اللہ کے نیک بندے محبت الہی میں اپنا پیسہ چھپا کر انہیں پہونچواتے ہیں -
چند روز قبل بعد نماز مغرب میرے والد محترم کچھ رقم امی کو لاکر دئیے، آج دوبارہ لاکر دئیے، تو میں نے امی جان سے معلوم کیا یہ کیسا روپیہ ہے؟ امی نے دو خوش نصیب نوجوانوں کا نام بتایا ایک فضل الرحمن چاچا کے فرزند اسعد بھائی، دوسرے محبوب احمد عرف کوئل بھیا کے صاحبزادے جمن بھائی، امی نے کہا کہ یہ دونوں مستقل رقم دیتے رہتے ہیں،ہمارے انصاری محلے کی دوبیوہ عورتیں ہیں، ان تک اس روپے کو پہنچا دیتی ہوں، میں نے کہا امی جان یہ نوجوان کتنے خوش نصیب ہیں جو جنت میں اپنا محل بنا رہے ہیں، پیسہ بظاہر تو یہ ان بیوہ عورتوں کو دے رہے ہیں، لیکن یہ ان کا پیسہ اللہ کے بینک میں جمع ہو رہا ہے، حقیقت میں یہ تو اللہ کو قرضہ دے رہے ہیں، اور جب آخرت میں اللہ ان کو اس امداد کا اجر دے گا تو ان نوجوان کو اتنی خوشی ہوگی جس کا تصور نہیں کر سکتے  ،مجھے ان نوجوانوں پر رشک آتا ہے کہ صرف اللہ واسطے اس جوانی کی عمر میں  وہ نیکی بھلائی کا وہ کام انجام دے رہے ہیں، جو بڑی عمر کے لوگوں کو بھی کم توفیق ہوتی ہے، اور یہ حضرات ریا شہرت نام نمود کے لیے نہیں دے رہے ہیں، بلکہ پوشیدہ طور پر اپنی رقم کو پہنچا رہے ہیں، تو اللہ کی رحیم و کریم ذات سے قوی امید ہے کہ ان کی امداد خدا کے دربار میں مقبول ہو رہی ہے،ان کا راز فاش اس لیے کر رہا ہوں کہ مزید اور حضرات کے دلوں میں امنگ پیدا ہو وہ بھی اس طرح کے کارِ خیر میں حصہ لینے والے بنیں، دل آزاری ہو تو پیشگی معذرت خواہ ہوں،
انسان متعدد بار پوشیدہ طور پر معصیت میں مبتلا ہوتا رہتا ہے تو اللہ اس کے گناہ اس طرح سے ظاہر کرتے ہیں کہ لوگ اس کا نام لیتے ہیں تو اس پر لعن طعن کرتے ہیں، اس کے برعکس کوئی شخص بار بار خفیہ طریقے پر نیکی کرے اللہ کے نام پر صدقہ خیرات کرے اللہ اس کو بھی ظاہر کر دیتے ہیں، اور لوگوں کو دکھا دیتے ہیں کہ مجھ سے محبت کرنے والے میرے عشاق بندے ایسے ہوتے ہیں جو میری محبت میں میرے نام پر اپنا قیمتی روپیہ خرچ کرتے ہیں، یہی وجہ ہے کہ لوگ ایسے سخی فیاض کریم النفس حضرات سے محبت کرتے ہیں، کسی شاعر نے کیا خوب کہا ہے:
             ـــــــــعــــــــ
سخاوت نے ان کو دھنی کر دیا ہے
غریبوں کی سچی دعا لے گئے وہ

احباب اس خامہ فرسائی کا اصل مقصد یہ ہے کہ یہ ہمارے دونوں بھائی جو غریب پروری کا کام کر رہے ہیں، یہ ہم سب کے لیے نمونہ پیش کئے ہیں، اپنے عمل سے انہوں نے یہ پیغام دیا ہے کہ آپ کے گاؤں میں آپ کے پاس پڑوس میں کوئی بیوہ غریب . مفلوک الحال عورت ہو اس کے لیے اپنی آمدنی میں سے چند پیسہ دے دیا کریں، آپ کی خیرات سے کسی بیوہ یتیم مسکین کے دو وقت کھانے کا انتظام ہو جائے گا تو ان کی دعائیں دنیاوی زندگی میں آپ کے رنج و غم آفت و بلا کو ٹال دیں گی، اخروی زندگی میں بھی اللہ رب العزت ہر ایک روپیہ کے عوض میں جنت کی عظیم ترین نعمتوں سے سرفراز فرمائیں گے.

اعظم گڑھ کے ایس ایس پی سمیت 36 آئی پی ایس افسروں کا تبادلہ!

لکھنؤ(آئی این اے نیوز 30/اپریل 2018) اتر پردیش کے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ جی نے کل پولیس محکمہ میں بڑی تبدیلی کی ہے، انہوں نے اعظم گڑھ ضلع کے ایس ایس پی سمیت 36آئی پی ایس افسروں کا تبادلہ کر دیا.
واضح ہو کہ وزیر اعلیٰ نے اعظم گڑھ کے ایس ایس پی کو اسی عہدہ پر علی گڑھ بھیج دیا ہے.

Sunday 29 April 2018

سیرت فاطمہ نے الہ آباد ضلع کا نام کیا روشن!

فضل الرحمان قاسمی
ـــــــــــــــــــــــــــــ
مئوآئمہ/الہ آباد(آئی این اے نیوز 29/اپریل 2018) الہ آباد ضلع کی مسلم طالبہ سیرت فاطمہ نے سول امتحان میں ۸۱۰ نمبر حاصل کرکامیابی حاصل کی، الہ آباد ضلع میں اس کامیابی کولے کر خوشی کاماحول ہے، مبارکبادی کا سلسلہ جاری ہے، الہ آباد کے نوجوان عالم دین مفتی فضل الرحمان الہ آبادی نے کہا سیرت فاطمہ نے الہ آباد ضلع کانام روشن کیا ہے، انہوں نے مسلم نوجوانوں نے درخواست کیاکہ اس کامیابی سے سبق لیتے ہوئے تعلیم کے میدان میں آگے آئیں، اور اپنی محنتوں کو جاری رکھیں کامیابی ایک دن قدم چومے گی.
 مفتی الہ آبادی نے کہا تعلیم کے سلسلہ میں سچر کمیٹی کی رپورٹ مسلمانوں کے لئے انتہائی افسوس ناک ہے، قوم مسلم تعلیم کے بغیر ترقی کی راہ پر گامزن نہیں ہوسکتی، مسلمان اپنے بچوں کو اعلی تعلیم حاصل کرائیں اگر اس کے ایک وقت بھوکا رہنا پڑے تو اپنے بچوں کے روشن مستقبل کے لئے اسے بھی برداشت کریں، مفتی فضل الرحمان نے سیرت فاطمہ اور والدین کو اس کامیابی پر مبارکباد دی.

بی جے پی کی بوکھلاہٹ!

مفتی محمد قاسم قاسمی اوجھاری
ـــــــــــــــــــــــــــــــــ
جوں جوں ٢٠١٩ کا پارلیمانی الیکشن قریب آتا جارہا ہے بے جے پی کی پریشانیوں میں اضافہ ہوتا جارہا ہے، جب سے دلت سڑکوں پر اترا ہے بی جے پی بوکھلا گئی ہے، دن میں ہی تارے نظر آنے لگے ہیں، پرانے حربے اور مائنڈ اب کام کرنے والے نہیں ہیں، عوام اس پارٹی کی پالیسیوں کو اچھی طرح جان چکی ہے،
دلتوں پر ہورہے مظالم انتہائی افسوسناک ہیں، دلت مسلم اتحاد نے بی جے پی کے مائنڈ کے پرخچے اڑا دئیے ہیں، بی جے پی نئے پلان کو لے کر انتہائی کشمکش کی شکار ہے، عوام کے سامنے اب کونسا نعرہ لے کر آئے ؟ سارے نعرے اور  حربے ناکام ثابت ہوئے، بے جے پی بھلے سے صوبائی سطحوں پر مضبوط ہوئی، اور صوبائی سطحوں پر سب سے بڑی پارٹی بن کر ابھری، لیکن اس وقت دم بخود نظر آرہی ہے، جیسے کسی سر سبز و شاداب ہرے بھرے جنگل میں کسی جانور کو چرنے کے لئے چھوڑ دیا جائے، پھر کچھ دنوں کے بعد وہ جنگل رفتہ رفتہ خشک ہونے لگے بالآخر وہ خشک چٹیل میدان ہوجائے، تو وہ جانور اپنی موت خود مرنے لگتا ہے، یہی حال آج بی جے پی کا ہے، ایسا لگتا ہے کہ وہ اپنی آخری سانسیں گن رہی ہے، طاقت کے نشہ میں جس عوام کا الو بنایا آج جب وہ نشہ اترنے کو ہے بی جے پی اضطراب و بے چینی اور بوکھلاہٹ کا شکار ہوگئی ہے، ماسٹر مائنڈ کام نہیں کر رہا ہے کہ اب کونسا منھ لے کر عوام کے سامنے آیا جائے، ٢٠١٩ کی کامیابی بی جے پی کے لئے آسمان سے تارے توڑنے کے مرادف بن گئی ہے، بی جے پی کی موجودہ صورت حال بڑی سرد نظر آرہی ہے، اب وہ کوئی نیا مسئلہ اٹھانا نہیں چاہتی، وہ پرانے واقعات اور مسائل پر پردہ ڈالنا چاہتی ہے، اب آخری وقت میں بی جے پی ملک کی ترقی چاہتی ہے، اب مودی جی نئے ہندوستان کا خواب دیکھ رہے ہیں، بی جے پی کی موجودہ صورت حال چینخ چینخ کر کہہ رہی ہے کہ طاقت کے نشہ میں مست نہیں ہونا چاہیے، طاقت کا نشہ ہمیشہ برقرار نہیں رہتا ہے، ہر ایک عروج کو زوال ہے، وقت بدلتا رہتا ہے، حالات بدلتے رہتے ہیں، انقلاب زمانہ ایک ناگزیر حقیقت ہے، ہندوستان میں سب سے بڑی طاقت یہاں کی عوام ہے، یہاں عوام ہی اقتدار کی کرسی تک پہنچاتی ہے اور اس سے گراتی بھی ہے، یہاں کامیاب وہی پارٹی ہے جو عوام کے جذبات کا احترام کرے، ملک اور قوم کی ترقی اس کا اصل ایجنڈا ہو.

مدرسہ اشرف العلوم کرتھیا مہراج گنج میں پیام انسانیت کے موضوع پر جلسہ عام کا انعقاد!

ماں باپ کی اطاعت سعادت مندی کی علامت: مولانا ارشد مدنی

آنند نگر/مہراج گنج(آئی این اے نیوز 29/اپریل 2018) اولاد کے لئے ماں باپ سب سے بڑی نعمت ہیں، ماں باپ کا جس قدر احترام کیا جائے گا، اسی قدر اولاد سعادت مندی سے سرفراز ہوگی، قرآن مقدس میں اللہ تعالی نے جہاں توحید کی تعلیم اور شرک سے روکا ہے، وہیں ساتھ میں والدین کے ساتھ حسن سلوک اور عزت و احترام کا بھی حکم دیا ہے، جس سے صاف پتہ چلتا ہیکہ توحید کے بعد ماں باپ کی خدمت و اطاعت بہت اہمیت کی حامل ہے،  کیونکہ حدیث شریف سے معلوم ہوتا ہیکہ ماں باپ کی ناراضگی میں اللہ کی ناراضگی ہے، اور ماں باپ کی خوشی میں اللہ کی خوشی ہے، لیکن بہت افسوس کا مقام ہیکہ آج اولاد ماں باپ کی خدمت واطاعت سے اور انکی عزت واحترام سے بہت دور ہوگئے ہیں.
ان تاثرات کا اظہار جمعیتہ علماء ہند کے قومی صدر مولانا ارشد مدنی نے کیا، وہ گزشتہ شب مدرسہ اشرف العلوم کرتھیا میں منعقدہ جلسہ عام سے بطور مہمان خصوصی مخاطب تھے، انہوں نے مزید کہا کہ ماں باپ کی ناراضگی ایسی چیز ہے جو اولاد کو دنیا و آخرت میں بدنصیب بنادیتی ہے اور جنت میں جانے سے روک دیےگی.
مرادآباد سے تشریف لائے مفتی محمد یحی نے پیام انسانیت کے موضوع پر خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حضور اکرم صلعم کا پیام انسانیت ساری دنیاں کے لئے مشعل راہ ہے، جبکہ اسلام امن کا داعی اور ساری انسانیت کے لئے رحمت کا پیغام ہے، آج ضرورت ہیکہ ہم بحیثیت مسلمان اور داعی کے اپنے افعال و کردار سے انسانیت اور امن وآشتی کا پیغام دیں، جلسہ صدارت مولانا شاکر علی قاسمی اور سرپرستی مولانا زاہد علی قاسمی نے کی، جبکہ نظامت کے فرائض مولانا عبدالوحید قاسمی نے انجام دیئے.
اس سے قبل پروگرام کا آغاز مدرسہ ہذا کے طالب علم حافظ ارشاد احمد نے تلاوت قرآن مجید سے کیا، نعت کا نزرانہ حافظ سرتاج سلطان پوری نے کیا.
اس موقع پر مولانا نثار احمد قاسمی، مولانا ظہیر انور قاسمی، جمعیتہ علماء مہراج گنج کے صدر مولانا الطاف احمد ندوی، جنرل سکریٹری و دارالعلوم فیض محمدی کے مہتمم مولانا محی الدین  قاسمی ندوی، حافظ شجاعت فیض عام چیریٹیبل ٹرسٹ کے سکریٹری حافظ شمس الہدی قاسمی،  مولانا صادق قاسمی، مولانا اطہر صدیقی قاسمی، گڈو خان، اعجاز خان سمیت متعدد علماء سیاسی و سماجی کارکنان موجود تھے.

چھوٹی گاڑیاں، آٹو اور میجک سے نہیں جائیں گے بچے اسکول، ڈی ایم نے دی ھدایت!

محمد عامر
ـــــــــــــــــ
مئو(آئی این اے نیوز 29/اپریل 2018) مئو ضلع مجسٹریٹ کے چیئرمین کے تحت سی بی ایس سی بورڈ، یوپی بورڈ، آئی سی ایس سی بورڈ کے مینیجرز اور پرنسپل کی بیٹھک ضلع ہیڈ کواٹر میں ہوئی، اس موقع پر ضلع افسر نے کہا کہ تمام بچوں کی حفاظت کیلئے اسکول ذمہ دار سی سی ٹی وی نصب کرے، تمام بسوں کی فٹنس کی جانچ کرائے، اور چھوٹی گاڑیوں اور آٹو وغیرہ سے بچوں کو لانے سے بچیں.
ضلع افسر نے اے آر ٹی او اور سپرنٹنڈنٹ آف پولیس کو سخت تحقیقات کی ہدایت دیتے ہوئے سخت کارروائی کرنے کا حکم دیا.

Saturday 28 April 2018

2019 انتخابات قریب ہے بی جے پی کا خونی کھیل شروع!

علی اشہد اعظمی
ــــــــــــــــــــــــــــ
سرائے میر/اعظم گڑھ(آئی این اے نیوز 28/اپریل 2018) سرائے میر اعظم گڑھ کے ایک امت ساہو نامی شخص نے اپنے فیسبک اکاؤنٹ پر محمد صلى الله عليه وسلم کی شان میں گستاخی والی پوسٹ ڈالی، جس سے علاقے کے لوگوں میں غم و غصہ پایا گایا، کچھ لوگوں نے پولیس تھانے میں ایف آئی آر درج کرانے کی کوشش کی لیکن پولیس والوں نے انہیں مار کر بھگا دیا، پھر کیسے کیسے ایف آئی آر درج ہوئی،  لیکن کچھ لوگوں کا کہنا تھا کہ امت ساہو پر این ایس اے لگایا جائے ان کا کہنا تھا کہ جب مایاوتی کے بارے میں فیسبک پر غلط بیانی پر این ایس اے لگ سکتا ہے تو ہمارے نبی کی شان میں گستاخی پر کیوں نہیں، اسی کو چلتے مقامی لوگوں نے آج سرائے میر بازار بند کا اعلان کیا لیکن جب عوام بند کرنے کے لئے بازار میں اتری تو پولیس نے لاٹھی چارج کر دیا جس سے عوام بھڑک اٹھی اور پتھراؤ اور توڑ پھوڑ شروع کر دی، مجبوراً پولیس کو آنسو کے گولے داغنے پڑے، جس سے ماحول قابو میں ہوا.
اس بیچ سماج وادی پارٹی کے ممبر اسمبلی عالم بدیع اعظمی صاحب اور سابق ممبر اسمبلی عادل شیخ سڑکوں پر عوام سے امن بنائے رکھنے کی مانگ کرتے نظر آئے اور لوگوں سے اپیل کی کہ ملک کا ماحول اس وقت فرقہ وارانہ دور سے گزر رہا ہے ہمیں کوئی بھی احتجاج قانونی دائرے میں رہ کر کرنا چاہیے، جس سے ہمارے شہر اعظم گڑھ میں فرقہ وارانہ فساد بھڑکانے والے عناصر اپنے ناپاک ارادے میں ناکام ہوجائیں.

شب براءت اللہ کی ایک ایسی نعمت جو امت محمدیہ کو چھوڑ کر پچھلی امتوں میں کسی کو نصیب نہیں ہوئی، شب براءت ہر قسم کی تکلیف اور اذیت دور کرنے کا خدائی عطیہ: شاہ ملت مولانا سید انظر شاہ قاسمی

محمد فرقان
ــــــــــــــــــــ
 بنگلور(آئی این اے نیوز 28/اپریل 2018) نرسنگ ہوم اور ہاسپٹل کے چکر لگائے ہوئے مایوس مریض، عامل وکامل کی دکانوں کے دھکے لگائے ہوئے پریشان حال لوگ، ملک کے بڑے بڑے افسران کے در کے ٹکھرائے لوگوں کو مایوس ہونے کی کوئی ضرورت نہیں، کیونکہ شب براءت آنے والی ہے!رب العالمین احکم الحاکمین ہمارے در پر آکر ہماری ضرورتوں کو پورا کر رہا ہے اور پریشان حال لوگوں سے پوچھ رہا ہے کہ ہے کوئی مجھ سے مانگنے والا؟ میں دینے کے لئے تیار ہوں، ہے کوئی مریض؟ میں شفا دینے کے لئے تیار ہوں، ہے کوئی روزی مانگنے والا؟ میں روزی دینے کے لئے تیار ہوں۔ان خیالات کا اظہار مسجد شباب الاسلام، گروپن پالیہ بنگلور میں نماز جمعہ سے قبل خطاب کرتے ہوئے شیر کرناٹک، شاہ ملت حضرت مولانا سید انظر شاہ قاسمی مدظلہ نے کیا۔
 شاہ ملت نے فرمایا کہ دنیا کے حاکم، ڈاکٹر، عامل وکامل سب خدا کے محتاج ہیں، اللہ قادر مطلق ہے،اس کا وعدہ برحق ہے۔ مولانا نے فرمایا کہ کتنی بدنصیبی ہوگی کہ رب کائنات ہم سے خود پوچھے بتا تیری ضرورت کیا ہے؟ لیکن ہم عبادت کرنے کے بجائے، دعائیں کرنے کے بجائے رسوم و رواج، بدعت و خرافات میں مبتلا رہیں،اس سے بڑی ہماری بدنصیبی کیا ہو سکتی ہے۔ مولانا نے سوال کھڑا کرتے ہوئے فرمایا کہ جس شریعت مطہرہ نے ہمیں استنجاءاور بیت الخلاءکرنے کا طریقہ بتایا، کیا اس شریعت میں شب براءت کے احکام موجود نہیں ہیں؟۔ انہوں نے افسوس ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے کبھی جاننے کی کوشش نہیں کی، اسی لئے شب براءت کو عید کی شکل دے کر قبرستان کی زیارت کے نام پر، مسجدوں سے، عبادت گاہوں سے نکل کر راستوں پر سیر سپاٹا کرتے ہیں، جبکہ قبرستان جانا ہر مرتبہ شب براءت کے ارکان میں سے نہیں ہے، مولانا شاہ قاسمی نے فرمایا کہ اللہ کے نبی صلی اللہ علیہ وسلم پوری حیات طیبہ میں صرف ایک مرتبہ قبرستان تشریف لے گئے تھے، اگر کوئی پوری زندگی میں ایک مرتبہ قبرستان جائے تب بھی اس کو سنت کا ثواب مل جائے گا، ہر شب براءت کو قبرستان جانا ارکان شب براءت میں سے نہیں ہے، انہوں نے فرمایا کہ یہ رات تقدیر کو سنوارنے کی رات ہے، اللہ کو راضی کر کے مغفرت کا پروانہ حاصل کرنے کی رات ہے، مولانا نے فرمایا کہ چھوٹے بچوں کے سرپرست اگر بچوں کو آوارہ گردی کے لئے چھوڑتے ہیں توبچوں کی شرارت کا گناہ سرپرستوں کو اللہ تعالی دیں گیں۔ثواب پانے کی رات میں الٹا اللہ کے عذاب کا شکار ہوں گے۔ اس لئے ایسا کوئی بھی کام نہ کریں اور نہ کریں دیں جسے اللہ ناراض ہوتا ہو۔
 مولانا سید انظر شاہ قاسمی نے معراج نبوی پر اعتراض کرنے والوں کو سائینسی نقطہ نظر سے جواب دیتے ہوئے فرمایا کہ ہزاروں میلوں دورجب کرکٹ کی میچ ہوتی ہے اوربال بلے سے ٹکراتا ہے ،وہ ٹکرانے کی آواز ہزاروں کلومیٹر کا سفر کرتے ہوئے شوشل میڈیا کے ذریعہ ایک سیکنڈ کے سوویں حصے میں ہمارے کانوں تک پہنچ جاتی ہے۔ انہوں نے فرمایا کہ جو قادر مطلق بال اور بیاٹ کی آواز ہم تک آج پہنچا رہا ہے، کیا وہ اپنے محبوب صلی اللہ علیہ وسلم کو اس سے کم وقت میں بیت الحرام سے بیت المقدس تک، بیت المقدس سے عرش الٰہی تک معراج نہیں کرا سکتا؟ شاہ ملت نے فرمایا کہ جب حضرت سلیمان ؑ کے زمانے میں ایک جن " آصف برقیہ" پلک جھپکنے سے کم مقدار میں ملکہ بلقیس کا تخت ہزاروں میل دور سے لا سکتا ہے، جب اصحاب الکہف سیکڑوں سال کے بعد بھی اپنی اصلی حالت میں رہ سکتے ہیں، تو پھر اللہ تبارک تعالیٰ اپنے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو اس سے کم وقت میں معراج کیوں نہیں کرا سکتا؟قابل ذکر ہیکہ ہزاروں کی تعداد میں عوام الناس سے خطبہ جمعہ سے استفادہ کیا اور نماز جمعہ ادا کی، بعد نماز ذکر کی مجلس منعقد ہوئی اور شاہ ملت کی رقت آمیز دعا پر مجلس کا اختتام ہوا۔

ضلعی جمعیت اہل حدیث اعظم گڑھ کا سالانہ اجلاس عام 2/مئی 2018 بروز بدھ کو منعقد!

ابوالفیض خلیلی
ـــــــــــــــــــــــ
مبارکپور/اعظم گڑھ(آئی این اے نیوز 28/اپریل 2018) ضلعی جمعیت اہل حدیث اعظم گڑھ سالانہ اجلاس عام 2/مئی بروز بدھ بعد نماز مغرب جامع مسجد اہل حدیث شاہ مغلانی اعظم گڑھ میں منعقد ہوگا، جس کی صدارت فضیلۃ الشیخ ڈاکٹر عبدالعزیز مکی نائب امیر صوبائی جمعیت اہل حدیث مشرقی یوپی، سرپرستی مولانا مظہرالحق مدنی امیر جمعیت اہل حدیث اعظم گڑھ اور نظامت مولانا فاروق عبداللہ رحمانی ناظم ضلعی جمعیت اہل حدیث اعظم گڑھ کریں گے، جس میں مقرر خصوصی مولانا شہاب الدین مدنی ناظم اعلیٰ صوبائی جمعیت اہل حدیث، مولانا محمد خالد محمدی داعی و مبلغ شعبہ جالیات دبئی اور مولانا رضاء اللہ اعظمی داعی و مبلغ کوکن مہاراشٹر خطاب کریں گے.
یہ اطلاع مولانا فاروق عبداللہ رحمانی نے دیتے ہوئے بتایا کہ بعد نماز عصر جمعیت اہل حدیث کی ایک خصوصی میٹنگ بھی ہوگی، انہوں نے اراکین جمعیت سے گذارش کہ ہے کہ عصر کی نماز وہاں پڑھیں اور میٹنگ میں شرکت کرکے اپنے مفید مشوروں سے نوازیں، اور بعد نماز جلسہ عام میں شرکت بھی کرکے علماء کرام کی بیانات سے مستفید ہوں ۔

بیت العلوم سرائے میر: نتائج امتحان سالانہ کے موقع پر ممتاز طلبہ کو محسن الامت ایوارڈ سے نوازا گیا!

سرائے میر/اعظم گڑھ(آئی این اے نیوز 28/ اپریل 2018) عالمی شہرت یافتہ ادارہ مدرسہ اسلامیہ عربیہ بیت العلوم سرائے میر اعظم گڑھ میں بروز جمعرات نتائج امتحان سالانہ شعبہ حفظ و عربی کی ایک مجلس منعقد ہوئی، جس میں  اول، دوم، سوم، پوزیشن حاصل کرنے والے اور صد فیصد حاضر رہنے والے طلبہ نیز ہر شعبہ کے ممتاز طلبہ کل 128 طلباء کو محسن الامت ایوارڈ حضرت اقدس مولانا شاہ مفتی محمد احمد اللہ صاحب پھولپوری دامت برکاتہم العالیہ ناظم اعلیٰ وشیخ الحدیث مدرسہ ھذا کے بدست تقسیم کیا گیا، اور 51طلبہ کو سند حفظ و قرأت حفص سے سرفراز کیا گیا.
شعبہ حفظ میں اول پوزیشن محمد عاطف امبیڈکر نگر،دوم پوزیشن محمد ابراہیم بستی ،سوم پوزیشن محمد راغب سرائے میر,محمد ذیشان کھریواں،محمد سلمان مئو نے حاصل کی۔
شعبہ عربی میں ازاعدادیہ تا عربی دوم پہلی پوزیشن محمد جنید سیدھا،دوسری پوزیشن محمد منہاج جموئی ،تیسری پوزیشن ابوحمزہ سندری نے حاصل کی،
از عربی سوم تا تخصص فی الحدیث پہلی پوزیشن عبدالرحمن منی پور،دوسری پوزیشن سیف اللہ بندی کلاں ،تیسری پوزیشن عبدالحنان منجیر پٹی نے حاصل کی.
شعبہ حفظ میں 4 اور شعبہ عربی میں 16طلبہ نے صد فیصد حاضر ی دیکر ایوارڈ حاصل کیا۔
اس کے علاوہ امسال ایک سال سے کم مدت میں تکمیل حفظ کی سعادت حاصل کرنے والے 4 طلبہ ابوامامہ بن نیاز احمد کھٹہنہ،حفظ الرحمن بن وجہ القمر کرولی، محمد آصف بن قاری وصی احمد صاحب بہرائچ، صفی اللہ بن ابو طالب نگواں کو بھی محسن الامت ایوارڈ سے نوازا گیا، بعد تقسیم ایوارڈ و اسناد حضرت ناظم اعلیٰ صاحب نے خطاب کرتے ہوئے فرمایا کہ محسن الامت ایوارڈ دراصل حضرت اقدس مولانا شاہ مفتی محمد عبداللہ صاحب پھولپوری نوراللہ مرقدہ کی یادگار ہے جنہوں نے اپنی زندگی کو امت کے لئے وقف کردیا، نیز فرمایا کہ مدرسہ کی ایک پہچان تقوی ہے، یہاں کا تعلیم یافتہ اپنے علم کے مطابق عمل پیرا بھی ہوتا ہے، طالب علم کو چاہیے کہ دین سے کسی قسم کا سودا ہرگز نہ کریں، اور جو بچے پوزیشن سے محروم ہوگئے ہیں وہ اپنی محنت اور کاوش برقرار رکھیں، اللہ سے امید وابستہ کریں، آئندہ آپ بھی ممتاز طلبہ میں شامل ہوسکتے ہیں، جدوجہد کے ذریعہ مشکل منزلیں بھی طے کی جاسکتی ہیں، نبی کی سنت کو مضبوطی سے پکڑے رہیں، اگر دین زندگی میں نہ رہے تو سارا علم بیکار ہے، جھوٹ سے پرہیز اور غلط مجالس سے گریز کریں، پڑوسیوں کے ساتھ اچھا برتاؤ اور ہر ایک کے سامنے اچھے اخلاق پیش کریں۔طلبہ اپنی سالانہ تعطیل میں بھی درس وتدریس کا سلسلہ قائم رکھیں،خصوصا نماز اور تلاوت قرآن کا اہتمام کریں،۔اس مختصر بیان کے بعد ملک میں امن وامان کی دعاء پر مجلس اختتام پذیر ہوئی.
اس مجلس میں ناظم تنظیم وترقی مولانا محمد الیاس صاحب قاسمی،نماظم امتحان مفتی محمد شاکر صاحب مدنی، ناظم تعلیمات مولانا نسیم احمد معروفی، وصدر شعبہ حفظ حافظ فیضان احمد صاحب، نائب صدر حافظ حسیب الرحمن صاحب، ناظم دارالاقامہ مولانا عبدالبر صاحب، اور پروگرام کے کنوینر حافظ محمد کاشف صاحب، حاجی افتخار احمد صاحب، ودیگر ارکان عاملہ اور طلبہ و اساتذہ کے علاوہ کثیر تعداد میں لوگ شریک ہوئے.

موضع پسائی میں واقع جامعہ رحمانیہ کے سامنے ٹوٹے ہوئے پل پر آئے دن ہورہے ہیں حادثات، افسران پر لاپرواہی کا الزام!

سلمان کبیرنگری
ــــــــــــــــــــــ
بلواسینگر/سنت کبیرنگر(آئی این اے نیوز 28/اپریل 2018) سماجی کارکن چودھری جاوید احمد خان نے ضلع کے سانتھا بلاک کے نگھوری، راجے ڈیہہ سڑک پر واقع موضع پسائی میں ٹوٹے ہوئے پل کی فوری تعمیر کا مطالبہ کیا ہے۔
مسٹر جاوید نے اس سلسلے میں آن لائن جن سنوائی آئی جی آر ایس کے تحت وزیر اعلی کو خط ارسال کیا ہے، اپنے خط میں جاوید نے کہا ہے کہ ضلع سنت کبیر نگر ہیڈکوارٹر سے بانسی کی شاہراہ پر واقع نگھوری چوراہے سے راجے ڈیہہ کو جانے والی سڑک پر موضع پسائی میں واقع جامعہ رحمانیہ کے سامنے ٹوٹے ہوئے پل پر آئے دن حادثات ہوتے رہتے ہیں۔
انہوں نے دعویٰ کیاکہ ان حادثات کی اطلاع مقامی سطح کے افسران کو گاؤں کے لوگوں کے ذریعہ کئی مرتبہ دی گئی، لیکن ہنوز کوئی کارروائی نہیں ہوئی ۔
مسٹر جاوید نے کہا کہ جب مقامی سطح پر اس معاملے کی سنوائی نہیں ہوئی تو ہم نے مجبور ہوکر وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ کو خط لکھا، ہم نے اس اہم معاملے کی جانب وزیر اعلی کی توجہ مبذول کراتے ہوئے ان سے اپیل ہے کہ مذکورہ پل کو ازجلد تعمیر کراکر لوگوں کو حادثات اور دیگر پریشانیوں سے نجات دلائیں۔
چودھری جاوید احمد خان نے بتایاکہ ہماری درخواست پر وزیراعلی کے ذریعہ فوری نوٹس چیف انجینئر محکمہ تعمیرات عامہ کو ارسال کردیا گیا ہے، انھوں نے کہا کہ اگر پل کی تعمیر ازجلد نہیں ہوئی تو مقامی باشندے بڑی تعداد میں احتجاج کے لئے مجبور ہوجائیں گے، اگر اس دوران کوئی ناخوشگوار واقعہ پیش آتاہےتو اس کی ذمہ داری حکومت اور انتظامیہ پر عائد ہوگی.

دارالعلوم معہد عائشہ للبنات میں اصلاح معاشرہ پروگرام کا انعقاد!

یاسین صدیقی قاسمی
ـــــــــــــــــــــــــــــــ
لونی/غازی آباد(آئی این اے نیوز 28/اپریل 2018) پوجا کالونی میں واقع مدرسہ دارالعلوم معہد عائشہ للبنات منگل بازار میں گزشتہ روز اصلاح معاشرہ جلسہ کا انعقاد کیا گیا، جس میں معہد ھٰذا کی طالبات نے مختلف عناوین پر تقاریر پیش کی، ایک معصوم طالبہ بشری نے علم کی اہمیت و افادیت پر روشنی ڈالتے ہوئے کہاکہ علم وہ دولت ہے جس کے ذریعہ سے انسان اچھائی اور برائی میں تمیز کر پاتا ہے علم انسان کو اشرف و اعلی بناتا ہے، اور جنت نما وہی گھر بن پاتا ہے جس گھر کی خاتون تعلیم یافتہ ہو.
 دوسری طالبہ مہک ناز نے کہاکہ اگر ہماری مائیں اور بہنیں دینی تعلیم سے آراستہ و پیراستہ ہوجائیں تو وہ گھر جنت نما بن جاتا ہے کیونکہ اولاد کی صحیح تربیت وہی ماں کرپاتی ہے جو تعلیم یافتہ ہو سمرین خاتون نے اپنی تقریر میں کہاکہ آج کچھ لوگ عورتوں کی حقوق کی باتیں کرتے ہیں جبکہ مذہب اسلام نے آج سے چودہ سو سال پہلے ہی عورتوں کو ان کے حقوق دے دیا تھا چنانچہ اسلام سے قبل عورتوں کو زندہ درگور کردیاجاتا تھا مگر اسلام آنے کے بعد ان کے حق اور انصاف ملا.
معہد ھٰذا کی معلمہ نے طالبات کو خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اللہ تبارک وتعالی کا بیحد کرم ہے کہ اس نے آپ لوگوں کو گلی محلوں سے چن کر ایک ایسے علم کیلئے منتخب کیا ہے جس کے بارے میں آتا ہیکہ جب کوئی علم دین حاصل کرنے کیلئے گھر سے نکلتا ہے تو دنیا کی تمام مخلوق ان کے لئے دعاء مغفرت کرتی ہیں اور فرشتے ان کے قدموں تلے پر بچھاتے ہیں اسلئے آپ لوگ اپنی وقعت کو پہچانو اس کی قدر کرو، اور اپنے اندر امہات المؤمنین کی صفاتے پیدا کرو، آج ہماری مائیں اور بہنوں نے پردہ کو پس پشت ڈالدیا ہے اور مغربی تہذیب کو اپنالیا ہے جس کی وجہ سے آج ہمیں رسوائی اور ذلت کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے، خدا کی قسم اگر آج ہم نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے احکامات پر عمل پیرا ہوجائیں تو کامیابی قدم چومے گی.
واضح ہوکہ یہ پروگرام صرف خواتین کا ہی تھا جلسہ میں کثیر تعداد میں شہر کی خواتین شریک تھیں.

Friday 27 April 2018

اہل سرائے میر سے ایک اپیل.

عزیز اعظمی
ــــــــــــــــــ
سراۓ میر اعظم گڈھ الحمداللہ ابتک فرقہ پرست طاقتوں کے منصوبوں سے محفوظ رہا ہے، جب کہ ان فرقہ پرستوں نے متعدد بار علاقے کی پر امن فضاء کو زہر آلود بنانے کی کوشش کی، لیکن علاقے کے لوگوں کی سوجھ بوجھ ، آپسی اتحاد ، خاص کر علاقے کے مسلمانوں کا پر امن رویہ جو مسلمانوں کا طرہ امتیاز رہا ہے ہمیشہ دیش کی امن و شانتی، مذہبی ہم آہنگی،  آپسی  اخوت و محبت کو برقرار رکھنے کے لئے  ایک مثبت کردار ادا کیا ہے، اور دیش کی شانتی کو تباہ و برباد کرنے والی فرقہ پرست طاقتوں کو اپنی محبت سے ناکام بنایا ہے.
آج ایک بار پھر  امت سا ھو نامی شیطان کے ذریعہ فیس بک پر گستاخ رسول صلہ اللہ علیہ وسلم کے ذریعہ ایک سوچی سمجھی سازش کے تحت ماحول خراب کرنے کی کوشش کی گئی ہے اور آنے والے الیکشن تک نہ جانے کتنی بار اس طرح کی کوششیں کی جائیں گی، ہم گستاخی رسول کو برداشت تو نہیں کرتے لیکن فرقہ پرستوں کی چال کو بھی سمجھتے ہیں، جو ہمارے پر امن علاقے کو فرقہ پرستی میں جھونکنے کی کوشش میں لگے ہیں ۔ لیکن علاقے کی عوام کبھی ان فرقہ پرستوں کو اپنے منصوبے میں کامیاب نہیں ہونے دے گی.
ہم اس واقعے کی سخت مذمت کرتے ہوئے مسلمانوں سے درخواست کرتے ہیں کی یہ فرقہ پرست طاقتوں کی سوچی سمجھی سازش ہے مسلمان جذبات کے بجاۓ شعور اور عقل مندی سے کام لیں اور اس پر اشتعال انگیزی، اور جذباتیت  سے گریز کریں ۔
سراۓ میر علاقے کی مختلف سیاسی وسماجی شخصیات جو اس کی قانونی کاروائی کے لۓ ہر ممکن کوشش کررہے ہیں ، انکی کوششوں سے اسکی گرفتاری بھی ہوئی ہے، ہم اس پر سخت سے سخت سے کاروائی کا مطالبہ کرتے ہیں ۔
ہم نے ہمیشہ ملک کے آئین و قانون کا احترام کیا ہے اس پر اعتماد کیا ہے ، اور پر امن طریقے سے جو بھی سخت سے سخت قانونی کاروائ ہوگی وہ ہماری سماجی و سیاسی شخصیات کریں گی تاکہ علاقے میں کوئی دوبارہ فرقہ واریت پھیلانے کے لئے نہ کھڑا ہو،  ہم ان شخصیات کا ساتھ دیں اور پر امن رہیں، اسی میں فرقہ پرستی کی ہار اور امن پرستی کی جیت ہے.
ان شاء اللہ یہ مجرم کیفر کردار تک پہنچے گا اور سبق بھی سیکھے گا ۔ اللہ بہترین بدلہ لینے والا ہے ۔

سرائے میر: فیسبک پر نبی کی شان میں گستاخی کے خلاف عوام کا پھوٹا غصہ، کیا تھانہ گھیراؤ!

حافظ ثاقب اعظمی
ـــــــــــــــــــــــــــ
سرائے میر/اعظم گڑھ(آئی این اے نیوز 27/اپریل 2018) حضرت محمدﷺ  کے خلاف سوشل سائٹ فیس بک پر پوسٹ کرنے کے خلاف مسلم کمیونٹی کے ناراض افراد نے آج جمعہ کے دن بعد نماز جمعہ احتجاج کیا اور سرائے میر پولیس تھانہ کا گھیراؤ بھی کیا، مذہبی بھاؤنا کو ٹھیس پہنچانے اور اسلام کو بدنام کرنے کا الزام لگاتے ہوئے گرفتار کر کارروائی کا مطالبہ کیا، تھانہ انچارج رام نریش یادو نے کارروائی کی یقین دہانی کر ماحول کو پرسکون بنایا.
آپ کو بتا دیں دو تین دن قبل امت ساہو نام سے فیسبک پر اسلام میں برقع کو لیکر ایک پوسٹ کی تھی، جو حضرت محمد ﷺ کے بارے میں تھی، اور اسلام اور اسلام کے ماننے والوں کے خلاف تھی، جس سے مسلم کمیونٹی کے لوگوں کو ٹھیس پہنچی، جمعہ کو مسلم کمیونٹی کے کچھ لوگوں کا غصہ پھوٹ پڑا، اس کے بعد سینکڑوں افراد نے نگر پنچایت کے سابق صدر عبیدالرحمان کی قیادت میں احتجاج کر تھانہ کا گھیراؤ کیا، لوگوں نے کہا کہ اس پوسٹ نے ہماری جذبات کو نقصان پہنچایا ہے، اسلام اور حضرت محمدﷺ کو سازش کے تحت بدنام کرنے کی کوششیں کی جا رہی ہیں، لہذا پولیس کو ایسے لوگوں کے خلاف سخت کارروائی کرنی چاہیئے، اگر پولیس کارروائی نہیں کرتی تو ہم احتجاج جاری رکھیں گے، پولیس افسر رام نریش یادو جو موقع پر موجود تھے، لوگوں کو یقین دلاتے تھے کہ مجرمانہ عمل کے خلاف کیس درج کر ملزم کے خلاف کارروائی کی جانے کا بھروسہ دلایا، پھر لوگوں نے احتجاج ختم کیا.

اســـلام میں زکـوٰۃ!

بقلم نبیل احمد مستقیمی
ــــــــــــــــــــــــــــــ
نماز کے بعد اسلام نے  سب سے زیادہ زور زکوٰة پر دیا ہے، زکوٰة کی اہمیت کا اندازہ حضرت ابوبکر رضی اللہ عنہ کے اس فیصلے سے لگایا جاسکتا ہے کہ  اللہ کی قسم میں ان لوگو سے ضرور جنگ کرونگا  جو نماز اور زکوٰة میں فرق کرتے ہیں جہاں قرآن اور حدیث میں زکوة ادا کرنے کی بڑی فضیلت بیان ہوئی ہے وہیں ادا نہ کرنے پر وعید بھی، آج جو پوری دنیا غریبی اور اور بھوک مری کا شکار ہے اسکا واحد حل صرف زکوة میں ہے، کیونکہ زکوة ایک ایسا نظام ہے جہاں امیر اپنی دولت سے ایک متعین مقدار نکال کر غریب کو دیتا ہے جس سے سماج میں ایک بیلنس قائم ہوتا ہے، اگر آج امت مسلمہ صحیح طور پر زکوة نکالنے لگے تو مسلمانوں کے اندر سے غریبی دور ہو جائے گی اور پوری دنیا اس نظام کی افادیت کی قائل ہو جائے گی.
لیکن  افسوس! اس مسلم قوم پر جو کہ صرف اپنے ایک نظام سے دنیا فتح کر سکتے تھے آج ذلت و رسوائی سے دوچار ہیں اللّٰہ ہم سب کو زکوٰۃ جیسے اہم فریضے میں کوتاہی کرنے سے حفاظت فرماۓ آمین.

دس روزہ آئیڈیل اسلامی سمر کیمپ کا اختتامی پروگرام!

رفیع اللہ قاسمی
ـــــــــــــــــــــــــ
رتناگیری(آئی این اے نیوز 27/اپریل 2018) گزشتہ 26/اپریل بروز جمعرات صبح 08:30 بجے آئیڈیل انگلش اسکول، فروس رتناگیری میں دس روزہ اسلامی تعلیمی وتربیتی کیمپ کے دسویں اور آخری دن کا آغاز ہوا، کیمپ میں آج  52،طلبہ شریک تھے، صبح میں بچوں کو سورۃ الماعون مع تجوید و ترجمہ سکھائی گئی، دوسرے پیریڈ میں اردو کے چھوٹے جملے لکھنے اور بولنے کی مشق کروائی گئی، ادعیہ مسنونہ کا اعادہ کروایا گیا.
دس بجے سے ساڑھے بارہ کے درمیان کیمپ میں شریک بچوں کے ذریعہ ایک اسلامی ثقافتى پروگرام پیش کیا گیا، جس میں بچوں نے قرأت مع ترجمہ، نعت خوانی، حدیث مع ترجمہ، آداب زندگی کوئز، مکالمہ، روز مرہ کی دعائیں اور بعض عناوین پر  تقریریں پیش کیں۔
50 نمبرات پر مشتمل ٹیسٹ کا رزلٹ بھی بتایا گیا، الحمد لله سارے طلبہ کامیاب رہے۔
شریک طلبہ کو دو گروپوں میں تقسیم کیا گیا تھا، چوتھی تا چھٹی جونیئر گروپ اور ساتویں تا نویں سینئر گروپ تھا، سینیئر گروپ میں نفيل خلیل کونچیلکر نے پہلی پوزیشن، محمد كيف فیض مہاڈک نے دوسری پوزیشن اور فاطمہ معظم دلوی نے تیسری پوزیشن حاصل کی، جبکہ جونیئر گروپ میں حانيه نثار دیسائی نے پہلی پوزیشن، ایان غالب پرکار نے دوسری پوزیشن اور منيب الرحمن ندوى نے تیسری پوزیشن حاصل کی، اور فاطمہ معظم دلوی کو کیمپ کی سب سے اچھی طالبہ کا ایوارڈ بھی دیا گیا، جبکہ محمد حسین پرکار صاحب کی جانب سے سارے  پوزیشن ہولڈرس کو انگلش ترجمہ قرآن بطور انعام دیا گیا اور بشیر قاضی صاحب کی طرف سے سب کو نقد انعام بھی دیا گیا، اس کے علاوہ تمام شرکاء کو جناب حنیف پرکار صاحب، جناب عبدالمجید درویش پرکار، جناب یاسین دلوی صاحب اور جناب عبدالستار پرکار صاحبان کی جانب سے چار چار کتابوں کا تحفہ دیا گیا.
محترمہ دليله پرکار صاحبہ کی طرف سے آج تمام  طلبہ و طالبات کوریفریشمنٹ دیا گیا۔
بشیر قاضی صاحب، مولانا اختر سلطان اصلاحی صاحب، اے ڈی سر صاحب، ڈاکٹر پروفیسر عبد الستار صاحب، عبد الستار پرکار صاحب صاحب اور دیگر والدین و سرپرست حضرات بطور مہمان شریک پروگرام تھے۔
بچوں نے اپنا تاثرات پیش کرتے ہوئے کہا کہ اگلے سال بھی اس طرح کا کیمپ رکھا جائے اور کم از کم 20 دن کا رکھا جائے، گاوں کے سرپرست حضرات نے اپنے تاثرات میں کہا کہ اس طرح کا پروگرام ہمارے گاوں کے لئے سعادت کی بات ہے، بچوں کی تعلیمی ترقی و بہتری کے لئے ہم لوگ ہمیشہ قربانیوں کے لیے تیار ہیں وسائل اور اخراجات کتنا بھی کرنا پڑے یہ سب ذخیرہ آخرت ہوگا۔
لجنہ العلماء کے سرپرست اعلی مولانا اختر سلطان اصلاحی صاحب نے بچوں کو نصیحت کرتے ہوئے کہا کہ اس کیمپ کا حقیقی فائدہ تب ہوگا جب طلبہ اپنے اندر تبدیلی لائیں، اردو زبان سکھانے کی کوشش کی گئی روزآنہ چند جملے پڑھنے اور لکھنے کی مشق کی جائے تو بہت آسانی سے آپ کو یہ زبان آ جاے گی. اسلامی اخلاق و آداب سے اپنے آپ کو آراستہ کریں، دس سورتیں ترجمہ کے ساتھ آپ نے پڑھا اور سمجھا بقیہ سورتیں بھی یاد کرنے کی کوشش کریں۔
صدر جلسہ جناب ایف ٹی پرکار صاحب نے اس کیمپ کے انعقاد پر خوشی کا اظہار کرتے ہوے اسے توقع سے زیادہ کامیاب قرار دیا، انھوں نے مزید کہا کہ اگلے سال کوشش ہو گی کہ کیمپ کم ازکم بیس روز کا ہو، کم وقت میں بچوں کی تعلیم و تربیت کا یہ ایک بہترین ذریعہ ہے.
کیمپ میں خدمات انجام دینے والے تمام کونسلرس جناب طالب فلاحی، قاری رفیع اللہ قاسمی، منظر نثار ندوی، معیزالدین ندوی، شاہنواز احمد فلاحی، عبدالرحمن فلاحی اور ریاض الدین سلفی صاحبان کا بھی معزز مہمانوں کے ذریعہ اعزاز کیا گیا.
پروگرام کی نظامت رفیع اللہ قاسمی اور محمد طالب فلاحی نے بحسن و خوبی انجام دی، اسکول کی طرف سے تمام علماء اور مہمانوں کے لئے ظہرانے کا نظم بھی تھا۔

مدرسہ اسلامیہ (مکتب) سیہی پور اعظم گڑھ میں تقسیم اسناد کی تقریب منعقد!

حافظ ثاقب اعظمی
ــــــــــــــــــــــــــ
اعظم گڑھ(آئی این اے نیوز 27/اپریل 2018) مدرسہ اسلامیہ مکتب سیہی پور اعظم گڈھ میں سالانہ امتحان کے نتیجہ کا اعلان کیا گیا اور پوزیشن حاصل کرنے والے ہونہار طلبہ کو میڈل اور انعام سے نوازا گیا.
جامعہ شیخ الہند قاسم آباد انجان شہید اعظم گڈھ کے ناظم اعلیٰ حضرت مولانا فرقان بدر صاحب نے اپنے خطاب میں ذمہ داران اساتذہ اور طلبہ کی حوصلہ افزائی فرمائی، خطاب کے دوران اپنے جذبات کا اظہار کرتے ہوئے حضرت والا نے فرمایا یہ گاؤں گاؤں میں قائم مکاتب اسلامیہ مسلمانوں کے دین وایمان کے محافظ ہیں اور قوم وملت کی بہت بڑی خدمت کررہے ہیں، اس طرح کے پروگرام میں شرکت کرکے مجھے جو دلی سکون حاصل ہوتا ہے بڑے بڑے اجلاس میں نہیں ہوتا ہے، آپ نے تمام ذمہ داران کو مبارک باد دیتے ہوئے بھر پور تعاون وتوجہ کی یقین دہانی کرائی.
اس موقع پر مولانا انور داؤدی اور مولانا محمد شفیق سدھارتھ نگری نے بھی خطاب کیا، اخیر میں مولانا فرقان بدر قاسمی کی دعا پر مجلس کا اختتام ہوا اور محترم جناب رضوان داؤد صاحب نے تمام مہمانوں کا شکریہ ادا کیا.

Thursday 26 April 2018

مدرسہ فیض العلوم امین نگر سرائے میں سالانہ اجلاس کا انعقاد!

محمد دلشاد قاسمی
ـــــــــــــــــــــــــ
امین نگر سرائے /باغپت(آئی این اے نیوز 26/اپریل 2018) ضلع باغپت کے قصبہ امین نگر سرائے کے مدرسہ فیض العلوم میں گزشتہ شب سالانہ اجلاس عام منعقد ہوا، جس کی صدارت مولانا مفتی محمد اسرائیل صاحب نے فرمائی، نظامت کے فرائض مولانا ضمیر حسن ناظم مدرسہ اشرف العلوم لوہارہ نے انجام دیئے.
مدرسہ ھذا کے ناظم اعلی مولانا محمد حسین صاحب نے نمائندہ سے خصوصی گفتگو میں کہا کہ ادارہ کافی قدیم ہے جو کہ دارالعلوم دیوبند کے منہج پر اپنا تعلیمی سفر پورا کررہا ہے اور تشنگان علوم کی علمی پیاس بجھانے کی کوشش کر رہا ہے، آج ادارہ کا سالانہ اجلاس منعقد کرایا گیا جس میں مدرسہ کے شعبہ حفظ سے فارغ ہونے والے حفاظ کرام کو دستار فضیلت سے نوازا گیا، اجلاس میں دور دراز سے تشریف لانے والے علماء کرام نے خطاب فرمایا.
 میرٹھ سے تشریف لائے مفتی محمد شعیب صاحب نے کہا کہ آج اہل اللہ کے قلب پر یہ بات اللہ کی طرف سے القاء ہوئی ہے کہ اس قوم مسلم کی تباہی سے نجات حاصل کرنے کا ذریعہ صرف پکی توبہ اور رجوع الی اللہ ہے اسلیے پکی توبہ کریں.
مفتی محمد حسن صاحب نے کہا کہ آج مسلمانوں پر جو حالات آرہے ہیں اس کی اصل وجہ قرآن مجید سے بےالتفاتی اور لا تعلقی ہے، اس لیے قرآن پر صحیح طرح گامزن رہے اور اپنی زندگی قرآنی احکامات کے مطابق گزاریں، اسی وقت ہم دوبارہ اپنی کھوئی ہوئی عزت کو حاصل کر سکتے ہیں.
مفتی محمد اسرائیل صاحب نے مدارس کی اہمیت پر روشنی ڈالی اور کہ ہم مدارس اور علماء کرام سے اپنا پکا اور سچا تعلق پیدا کریں آج جو ہم پریشان ہیں اس کی ایک وجہ علماء کرام سے بے توجہی بھی ہے، بعدہ مولانا حبیب شاہ صاحب نے خطاب کیا اور حضرت ہی کی رقت آمیز دعاء اجلاس کا اختتام ہوا.
اس موقع پر مولانا محمد ھارون، مولانا محمد عارف مفتی دلشاد اور آس پاس سے تشریف لائے علماء کرام اور عوام سمیت اہل بستی موجود رہے.

اعظم گڑھ: دو مقامات پر مار پیٹ، چار زخمی!

مبارکپور/اعظم گڑھ(آئی این اے نیوز 26/اپریل 2018) مبارکپور تھانہ  علاقے گلور گاؤں میں منگل کے روز آپسی رنجش میں مارپیٹ سے تین افراد زخمی ہوئے، وہیں نگر کے چوک پر بدھ کی صبح دو دکانوں کے درمیان جھڑپ میں ایک تاجر زخمی ہوگیا، ان واقعات میں شدید زخمی جوڑوں سمیت تین افراد، ضلع ہسپتال میں داخل ہیں.
مبارک پور تھانہ علاقہ کے گلور گاؤں کے باشندے اشیش یادو اور ان کے پڑوسی سریش طویل عرصے سے تنازعہ تھا، اسی کے چلتے منگل کی شام دونوں کے درمیان کہا سنی کے بعد مارپیٹ ہوگئی، اس میں ایک طرف سے اشیش (28)، اس کی ماں اوشا دیوی (56) اور اشیش کی بیوی انیتا (26) زخمی ہوگئے، زخمی ہونے والے اشیش اور اس کی بیوی کو ضلع ہسپتال میں داخل کیا گیا ہے.
وہیں بدھ کی صبح دو تاجروں کے درمیان نے  مارپیٹ ہوگئی،ایک طرف بیٹا رشی گپتا (27) رہائشی رادھے ساو کو گولا محلہ معتبر گنج زخمی ہوگیا، زخمی  رشی کو پولیس کی مدد سے ضلع ہسپتال میں داخل کیا گیا جہاں علاج جاری ہے.

گمبھیرپور: نامعلوم گاڑی کی زد میں آنے سے ہوئی زخمی خاتون کی علاج کے دوران موت!

گمبھیرپور/اعظم گڑھ(آئی این اے نیوز 26/اپریل 2018) بزرگ خاتون جو اعظم گڑھ کے گمبھیرپور تھانہ علاقہ کی رہائشی تھی، نامعلوم گاڑی  کی زد میں آنے سے زخمی ہو گئی تھی، ضلع ہسپتال میں علاج کے دوران موت واقع ہوگئی.
اطلاع کے مطابق نظام آباد تھانہ علاقہ کے پائندہ پور گاؤں کے رہائشی دھرمدیو دہلی میں رہتے ہیں، ان کی 50 سالہ بیوی سودامی دیوی کافی عرصے سے گمبھیرپور تھانہ علاقہ کے  سنگھڑا گاؤں میں رہتی تھی، منگل کو رات 8 بجے سودامی دیوی دکان سے سامان خرید کر پیدل گھر کی طرف جارہی تھی، اسی دوران کسی نامعلوم گاڑی کی زد میں آگئی، جس سے زخمی ہوگئی، زخمی عورت کو رات کے تقریبا دس بجے ضلع ہسپتال میں داخل کیا گیا، جہاں علاج کے دوران موت واقع ہوگئی،  اس کی اطلاع ان کے شوہر کو دی گئی اور پولیس نے لاش کو پوسٹ مارٹم کیلئے بھیج دیا.

Wednesday 25 April 2018

اعظم گڑھ: انگلش کے مشہور اسکالر سرفراز نواز انجانشہید کی والدہ کا انتقال، جامعہ شیخ الھند میں قرآن خوانی کا اہتمام!

حافظ ثاقب اعظمی
ـــــــــــــــــــــــــــــ
انجانشہید/اعظم گڑھ(آئی این اے نیوز 25/اپریل 2018) بڑے ہی افسوس کے ساتھ یہ اطلاع دی جارہی ہے کہ انگلش کے مشہور اسکالر ڈاکٹر سرفراز نواز انجانشہید پروفیسر شبلی پی جی کالج اعظم گڑھ کی والـدہ کا دوران علاج لکھنؤ پی جی آئی کالج میں آج بتاریخ 25/اپریل 2018 کو انتقال ہوگیا ہے انا للہ وانا الیہ راجعون.
موصولہ خبر کے مطابق مرحومہ کہ نماز جنازہ آج ہی بعد نماز عشاء دھسواں باغ انجانشہید میں ادا کی جائے گی. ان شاء اللہ
اطلاع پاکر جامعہ شیخ الھند قاسم آباد انجانشہید کے ناظم اعلٰی مولانا فرقان بدر قاسمی پہنچے اور تعزیت مسنونہ پیش کیا.
بعدہ مولانا قاسمی نے جامعہ شیخ الھند میں قرآن خوانی کا اہتمام کرایا، جہاں جامعہ کے طلبہ نے قرآن خوانی کی، اور مرحومہ کیلئے مغفرت کی دعا کی.
مولانا فرقان بدر قاسمی نے دعاء کی درخواست کر کہا کہ اللہ پاک مرحومہ کی مغفرت فرمائے اور جنت الفردوس میں جگہ عطا کرے آمیـــــــن

جامعہ بدرالھدیٰ شہر باغپت میں جلسہ سنگ بنیاد منعقد!

محمد ارشد حیات
ـــــــــــــــــــــــــ
باغپت(آئی این اے نیوز 25/اپریل 2018) آپ تمام احباب کو یہ جانکر بے حد خوشی ہوگی کہ جامعہ بدرالھدیٰ شہر باغپت کا سنگ بنیادی پروگرام زیر عمل آیا، جسکا آغاز قاری امیر عالم متعلم دارالعلوم دیوبند، مولانا صنوبر صاحب مدرس جامعہ تعلیم الاسلام موضع برسیہ کی نعت نبیؐ سے ہوا، نظامتی امور برادر عزیز مفتی محمد امجد مفتاحی صاحب، انتظامی امور مولانا محمد اسجد قاسمی صاحب نے انجام دیئے، ماشاءالله حضرات اکابر علماء کرام تشریف لائے، خصوصا حضرت الحاج مولانا شاہ سید بلال حسین صاحب تھانوی دامت برکاتہم و حضرت مولانا محمد  زکریا صاحب مہتمم جامعہ اشاعت العلوم مرادنگر اور حضرت مفتی اسعد انور قاسمی صاحب امام وخطیب مدینہ مسجد  و جنرل سکریٹری جمیعت العلماء حلقہ مرادنگر، مولانا محمد اخلاق صاحب امام و خطیب مسجد ہمزہ مراد نگر، مولانا محمد ھارون صاحب امام و خطیب مسجد باب حرم  مراد نگر، مفتی عبدالقادر صاحب شہر قاضی مراد نگر، علاوہ ازیں مہمان خصوصی ۔نواب احمد حمید صاحب، قاری حبیب الرحمان صاحب، حافظ قاسم صاحب، ڈاکٹر نعیم اختر صاحب و دیگر حضرات تشریف لائے.
تمام علماء و مہمان کرام  خصوصا حضرت شاہ صاحب کے دست مبارک سے بنیاد کا عمل انجام پایا اور آپ ہی کی دعا پر پروگرام تکمیل کو پہنچا۔
تمام امت مسلمہ  خصوصا تمام احباب سے مؤدبانہ التماس ہے باری تعالی جامعہ و ٹرسٹ کو ھدایت کا چاند ہی بنادے ۔آمین

مسلمان ثابت قدم رہے اور جمے رہے تو دنیا کی کوئی طاقت شریعت سے ایک انچ بھی انہیں نہیں ہٹا سکتی: مولانا ابوطالب رحمانی

سریاپیٹ(آئی این اے نیوز 25/اپریل 2018) مسلمان ثابت قدم رہے اور جمے رہے تو دنیا کی کوئی طاقت شریعت سے ایک انچ بھی انہیں نہیں ہٹا سکتی،  ان خیالات کا اظہار ملک کے ممتاز عالم دین مولانا ابو طالب رحمانی رکن آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ نے کیا وہ جمعیۃعلماء سریاپیٹ کے زیر اہتمام جونئیر کالج کے وسیع وعریض گراؤنڈ میں منعقدہ تحفظ شریعت و جمہوریت کانفرنس سے خطاب کررہے تھے اس کانفرنس کی صدارت مولانا پیر شبیر احمد صدر جمعیۃعلماء تلنگانہ واے پی سابق ایم ایل سی نے کی.
 مولانا رحمانی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ملک بھر میں طلاق کے نام پر جو ہوا کھڑا کیا گیا اسکی کوئی حقیقت نہیں یہ صرف میڈیا اور ملک کی پر امن فضاء کو مکدر کرنے والوں کی کارستانی ہے انہوں نے کہا کہ حقیقت یہ ہے کہ ملک کی 22 لاکھ مطلقہ خواتین میں صرف 2 لاکھ مسلم خواتین ہیں اوران میں بھی 3 طلاق یافتہ صرف 2800 ہیں لیکن اسلام اور مسلمانوں کی شبیہ بگاڑنے کے لئے یہ پروپیگنڈہ کیا گیا، انہوں نے کہا کہ 4 سال پہلے علماء نے جو کہا تھا  کہ جمہوریت خطرہ میں ہے آج 4 سال بعد سپریم کورٹ کے 4 4 جج وہی کہہ رہے ہیں۔ علماء نے دیش بچاؤ دستور بچاؤ نعرہ لگایا تو دنیا دیوانہ پن سمجھی لیکن جب عدالت عظمیٰ کے ججوں نے کہا جمہوریت خطرہ میں ہے تو آج ہر طبقہ سوچنے پر مجبور ہوگیا۔ مولانا رحمانی نے کہا کہ دنگائی سڑکوں پر جو حرکتیں کررہے ہیں وہ بھارت کا کلچر نہیں ہے راستہ میں لوگوں کو گھیر کر مارنا منظم طریقے سے ایک مخصوص طبقہ کو بدنام کرنا چھوٹی چھوٹی بچیوں کا اغوا کرکے عصمت ریزی کرنا یہ بھارت کی تہذیب نہیں ہے، انہوں نے کہا کہ 70 سال سے پاکستان میں جو کچھ ہو رہا ہے پچھلے 4 سالوں سے بھارت میں وہی ہورہا ہے انہوں نے وزیر اعظم کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا کہ وہ کہتے ہیں کہ میں مسلم بہنوں کو انصاف دلائونگا میں انکا بھائی ہوں لیکن وہ درندگی کا شکار معصوم آصفہ کے ساتھ انصاف کی بات نہیں کرتے اناؤ کی متاثرہ اخلاق وجنید کی ماں بہنوں کے بھائی بننے اور انکے انصاف کی بات نہیں کرتے، وزیراعظم کو 2 لاکھ مسلم خواتین کی فکر ہے لیکن 2 کروڑ ان بہنوں کی کوئی فکر نہیں جو دو وقت کی روزی کے لئے اپنی عزت بیچنے پر مجبور ہیں بھارت سرکار کے لئے شرم کی بات ہے کہ ملک کی 2 کروڑ بہنوں کے پاس زندگی گزارنے کے لئے سوائے جسم فروشی کے اور کوئی راستہ نہیں۔ حکومت اگر خواتین کے تئیں سنجیدہ ہے تو انکی فکر کے ساتھ ساتھ ہر سال جہیز کے نام پر جلائ جانے والی 60 ہزار نئی دلہنوں کے لئے فکر کرے انہوں نے کہا کہ ہندو بہنوں کو سب سے زیادہ خطرہ آشرموں میں ہے یہ ہندو بھائیوں اور حکومت کی ذمہ داری ہے کہ آشرموں سے غنڈوں کو نکال کر سوامی وویکا نند جیسے لوگوں کو بٹھائے اور ہندو بہنوں کی عزت وعصمت کی حفاظت کرے.
مولانا پیر شبیر احمد صدر جمعیۃعلماء تلنگانہ واے پی نے اپنے خطاب میں کہا کہ مسلمان اپنے مسائل کے حل کے لیے علماء کرام سے رجوع کریں اور کہا کہ شریعت پر عمل آوری کے لئے سنجیدہ ہو جائیں کانفرنس کو حافظ پیر خلیق احمد صابر جنرل سکریٹری جمعیۃ علماء تلنگانہ واے پی مولانا ومیض احمد ندوی ڈاکٹر شیشا گری راؤ بلیا نائک تیجاوت اے ملا ریڈی ایڈوکیٹ مولانا عبد القادر مولانا اطہر مولانا سعید احمد نے بھی مخاطب کیا.
 کانفرنس کے آغاز کے موقع پر حافظ پیر خلیق احمد صابر جنرل سکریٹری جمعیۃعلماء تلنگانہ واے پی نے پرچم کشائی کی، جلسہ کی نظامت حافظ خلیل احمد نے کی مولانا شاہد نے جمعیۃ علماء کا تعارف اور خدمات بیان کی، قاری عبد السلام طیب نے قراءت پیش کی قاری عبد الرحمن عابد قاسمی اڑیسہ مولانا پیر عبد الوہاب عمیر نے نعتیہ کلام اور ترانئہ جمعیۃ علماء پیش کیا۔
اس موقع پر مفتی ابرار، حافظ عبدالواجد، حافظ عبدالماجد، مولانا انور، مولانا مخدوم، مفتی حسان، حافظ ارشد، حافظ عبد الرحمن، حافظ عبد الباسط، حافظ سمیع الرحمن، حافظ مبین، حافظ سہیل، حافظ ذاکر، حافظ خبیب، حافظ عارف، حافظ مجاہد، حافظ عمران، حافظ پرویز، حافظ گلریز اور عوام کی کثیر تعداد موجود تھی.

Tuesday 24 April 2018

میڈیا، عدلیہ، حکومت اور ہم!

فہد نذیر عباس متعلم کے ایم سی اردو عربی فارسی یونیورسٹی لکھنؤ
ــــــــــــــــــــــــــــــــــ
میڈیا، عدلیہ اور اپوزیشن کسی بھی جمہوریت کے اہم ستون ہوتے ہیں، اگر حکومت میں اپوزیشن نہ ہو تو میڈیا ہی اپوزیشن کا کام کرتی ہے، آج کا میڈیا ارنب گوسوامی اور سدھیر چودہری جیسے لوگوں سے خوفزدہ ہے، اور ایک خوفزدہ میڈیا جمہوریت میں مرے ہوئے شہری کو ہی جنم دیتا ہے، میڈیا تو بہت پہلے ہی فروخت ہو چکی تھی، عدلیہ تھوڑا بہت اپنا کام انجام دے رہا تھا، لیکن دیپک مشرا جیسے جسٹس نے نظام عدلیہ کو بھی مفلوج کر دیا ہے، امت شاہ کی بادشاہت کو دوام بخشنے کیلئے جج لویا کا کیس ثبوت کی موجودگی کے باوجود سپریم کرٹ نے خارج کردیا، کرپشن کے باوجود امت شاہ کے بیٹے جے شاہ پر قانون کے لمبے ہاتھ بڑے ہی چھوٹے نظر آئے، مکہ مسجد بم دھماکہ کے کلیدی ملزم اسیمانند کو باعزت رہا کرنے والے جج نے اپنا تغلقی فرمان سنا کر استعفیٰ نامہ سونپ دیا داور مالیگاؤں بم دھما کہ کی کلیدی ملزم پرگیہ ٹھاکر سنگھ کو بھی بری کر دیا گیا، ،اسی طرح جب ایودھیا سے واپس ہو رہے 67/کارسیوک  سابر متی ایکسپریس میں زندہ جل گئے تو یہ بات اڑادی گئی کہ گودھرا اسٹیشن پر کچھ مسلم خونچہ والوں سے جھڑپیں ہوئیں جس کے انتقام میں ریل کی بوگی میں اسٹیشن سے کچھ دوری پر آگ لگا دی گئی جبکہ یوسی بنرجی کی عبوری رپورٹ سے اس حقیقت کا انکشاف ہواکہ کارسیوکوں اور وینڈروں کے درمیان پیسوں کی وجہ سے جھگڑا ہوا تو کارسیوک کا اسٹو الٹ گیا جس پر وہ کھانا پکا رہے تھا، اسی گودھرا کا انتقام لینے مشتعل بھیڑ 28/فروری 2002 کو نروڈہ پاٹیہ پہونچی، جس کی قیادت گجرات حکومت میں مودی کی کابینی رفیق مایا کوڈنانی کر رہی تھی، نروڈہ پاٹیہ میں 97/مسلم آبادی کو بری طرح ہلاک کردیا گیا اور کچھ لوگوں کو زندہ جلا دیا گیا، سیشن کورٹ نے کوڈنانی کو 28 سال کی سزا سنائی تھی، لیکن بڑی عدالت نے 11گواہوں کی گواہی ماننے سے انکار کیا اور مایا کوڈنانی کو بے قصور مان لیا گیا، ان تمام فیصلوں سے ان طاقتوں کو تقویت ملتی سکتی ہے، جو فرقہ ورانہ منافرت کی سیاسی فصل کانٹتی رہی ہیں ،ان طاقتوں کو حوصلہ ملے گا، جو بھیڑ کو اکسا کر معصوموں کو اپنا سیاسی نوالہ بنا تے ہیں او ان کی لاشوں پر آگے بڑھ کر بڑے عہدے تک پہونچ جاتے ہیں، عدلیہ پر اس طرح کا تسلط ملک کی جمہوریت پر بد نما داغ ہے، شہ زور، فساد پھیلانے والے اور عصمت دری کرنے والے مجرمین اسی لئے دندناتے پھر رہے ہیں، 2016 میں 1900 ہزار سے زائد بچیوں کی عصمت دری کی گئی، ہر سال تقریبا چھتیس ہزار عصمت دری کے واقعات رونما ہوتے ہیں اور عدلیہ بے بس نظر آتی ہے، اگر میڈیا، حکومت اور عدلیہ کی یہی صورتحال رہی تو ہمارا ملک بیمار اور نفسیاتی عوارضات کا شکار ہوگا جس کی نتیجہ میں ہماری نسلیں زخم خوردہ حالات میں پل کر بڑی ہونگی، ترقی کی تمام راہیں مسدود ہو جائیں گی ،ایسا لگتا ہیکہ شدت پسندی  مجرمانہ ذہنیت اور تانہ شاہ حکومت سے ہماری نسلوں کو دور رکھنے کیلئےصرف مسجدوں، منبرومحراب میں سمٹ کر رہنے سے کام نہیں چلےگا، اے سی میں بیٹھ کر اور ٹھنڈا پانی پی کر قران کریم پڑھنے پڑھانے سے کام نہیں چلے گا، بلکہ کربلا کے واقعہ سے کچھ سیکھنا ہوگا، ہم عوام الناس کو ہی مورچہ سنبھالنا ہوگا، جمہوریت کی حفاظت اور عدلیہ کی بقاء کیلئے ہمیں ایوان اقتدار تک پہونچنا ہوگا،  ان ظالموں کی قیادت کو پیروں تلے روند نے اور ان کی بخیہ ادھیڑنے کیلئے زمام قیادت اپنے ہاتھ میں لینا ہوگا، ان کی حکومتوں کو جڑ سے اکھاڑ پھینکا ہوگا اور پورے ملک میں عدل وانصاف کا پر چم بلند کرنا ہوگا کیونکہ:
بیعت جبر لے رہا ہے یزید
پھر کسی کربلا کی آہٹ ہے

محنت کیساتھ طلبہ کو اپنے أساتذہ سے رہنمائی بھی حاصل کرنی چاہیئے: مفتی رحمت اللہ ندوی

عطاءالرحمان
ــــــــــــــــــــــ
لکھنؤ(آئی این اے نیوز 24/اپریل 2018) طلبہ نے اگر دوران تعلیم یہ خوش گمانی پال لی کہ ہم با کمال اور ہنر مندہوگئے تو اسی دن ان کی ترقی رک جائے گی اور وہ زوال پذیر ہوجائیں گے ، اس لئے انھیں محنت کے ساتھ ساتھ اپنے اساتذہ سے رہنمائی ضرور لیتے رہنا چاہیئے، ان خیالات کا اظہار مدرسہ تعلیم القرآن سمریاواں میں منعقد سالانہ اجلاس عام میں طلبہ و عوام کو خطاب کرتے ہوئے صدر اجلاس استاذ فقہ و ادب دارالعلوم ندوۃ العلماء لکھنؤ مفتی رحمت اللہ ندوی نے کیا، انھوں نے مزید کہا کہ اپنے اسلاف سے وابستہ رہنے سے علم و عمل میں برکت ہوتی ہے ذرا ذرا سی چیز کے لئے مہینوں مشقت سفر برداشت کرتے تھے آج اللہ نے بڑی آسانیاں پید ا کردی ہیں، ہمارا وقت بھی بچ رہا ہے اور مشقت سفر بھی نہیں جھیلنی پڑتی اس لئے اللہ کا ہر لمحہ شکر ادا کرنا چاہیئے اور اساتذہ کی ہمہ وقت موجودگی کو اللہ کا بڑا انعام سمجھنا چاہئے ، مدرسہ فاطمہ للبنات ملیح آباد کے مہتمم مولانا محمد اسلم ندوی نے کہا کہ قرآن ہمارے لئے دستور حیات ہے ہمیں اسی کے مطابق زندگی گزارنی چاہئے ورنہ ہم دن بدن مصائب و مشکلات میں گھرتے رہیں گے ، جامعہ فرقانیہ بسواں سیتا پور کے مہتمم مولانا عاصم اقبال ندوی نے کہا کہ آج کا المیہ یہ ہے کہ ہم زکوۃ دے کر مدارس پر احسان جتلاتے ہیں ، اپنا اچھا مال لایعنی چیزوں میں خرچ کرتے ہیں  ۔زکوۃ اور صدقات کو مدارس میں دیتے ہیں اس پر احسان بھی جتلاتے ہیں ، پھر امید بھی لگاتے ہیں کہ مدارس سے سب انجینئر اور ڈاکٹر ہی پیدا ہوں ، ہمیں مدارس کی طرف توجہ دینے کی ضرورت ہے ، مولانا اختر حسین قاسمی صدر مدرس مدرسہ ہدایت العلوم کرہی نے کہا کہ پہلے صحابہ کرام اللہ اور اس کے رسول سے حد درجہ محنت کرتے تھے اور اسی کو کامیابی کی ضمانت سمجھتے تھے آج ہماری کامیابی بھی اسی محنت میں مضمر ہے ، ان کی مختصر اور جامع دعا پر اجلاس کا اختتام ہوا ۔
اس موقع پر طلبہ نے  اصلاحی مکالمے ، اردو ، عربی ، انگریزی ، ہندی اور فارسی زبانوں میں مختلف عناوین کے تحت تقریریں ، پُر تاثیر حمد و نعت ، اجتماعی نظمیں ، اجتماعی قرات ، بیت بازی اور آداب و ادعیہ کے مسابقے پیش کرکے سامعین کے دلوں کو جیت لیا ، موبائل کے نقصانات اور اس کا درست استعمال ،زکوۃ اور وراثت میں بہنوں کا حصہ کے موضوع پر پیش کئے گئے مکالمے کافی پسند کئے گئے ،اس کے علاوہ اجتماعی قرأت اور اجتماعی نعت جیسے ثقافتی اور علمی پروگرام کو بھی خوب داد و تحسین حاصل ہوئی، اجلاس کی تین نشستیں ہوئیں ، پہلی نشست عصر سے مغرب تک ہوئی جس میں شعبہ مکتب کے طلبہ نے اپنا ثقافتی پروگرام پیش کیا ، مغرب سے عشاء تک عام طلبہ نے اپنے کمال کا مظاہرہ کیا ، جب کہ تیسری نشست میں منتخب طلبہ کا قیمتی پروگرام پیش کیا گیا جس سے سامعین دیر رات تک بڑی دلچسپی کے ساتھ محظوظ ہوتے رہے.
آخر میں مہتمم مدرسہ نے تمام شرکاء اور مہمانوں کا شکریہ ادا کیا، جلسہ کا آغاز قاری محمد ارشد قاسمی کی تلاوت کلام پاک سے ہوا، نظامت کے فرائض مولانا غفران احمد ندوی نے انجام دئے، اس موقع پر اجلاس عام میں علمی ، ادبی ، سیاسی ، سماجی ہزاروں لوگ موجود تھے جن میں ضلع پنچایت ممبر محمد احمد و مولانا شعیب احمد ندوی، ماسٹر ظفیر علی کرخی، محمد رضوان ندوی، مولانا فضیل احمد ندوی، ماسٹر سہیل احمد علیگ، حاجی کرم حسین، مولانا شہاب الدین قاسمی، مولانا شمس الضحی قاسمی، مولانا ریاض الحق قاسمی، حافظ اعجاز منیر، رضوان منیر، عبدالہادی پٹواری، انوار عالم چودھری، حمیدالدین چودھری وغیرہ کے نام خاص طور سے قابل ذکر ہیں ۔

Monday 23 April 2018

من کی بات!

مفتی فہیم الدین رحمانی چیرمین شیخ الھند ایجوکیشنل ٹرسٹ آف انڈیا
ــــــــــــــــ
آزادئ ہند کے بعد جس کی حصولیابی کے لئے درختوں کو ثمر کی بجائے علماء کے سروں کو لٹکانا پڑا، پہلا تمغہ قربانی ملا تو اسی کےصدقہ جاریہ کے تحت مسلم انسانیت کو حکومت کے شعبوں سے کوسوں دور پھینک دیا گیا تب بھی ، مگر حریصان تخت وتاج جن کا مقصد زندگی یہی بن گیا تھا کہ مسلمان اس ہندوستان میں قطعاً نہ رہیں اور اگر رہیں بھی تو انھیں زنہار یان ہندو بن کر رہنا پڑے گا جب مسلمانوں کو دوسری راہوں میں تجارتی ؤ اقتصادی ترقی کی ناؤ پر سوار ہوتے دیکھا تو انہیں ایک آنکھ بھی نہ بھایا تو فسادات کے مبارک عمل کی خدمات حاصل کی گئی اور ترقی کی اونچی اونچی عمارتیں اس کی ٹکر سے زمین بوس ہو گئیں تب بھی ، مگر کیا شکوہ انسانی قو ت حافظہ کی گریز پائی کا جسے کسی پل بھی استقلال نہیں ، ان باتوں کو ایک قصبہ پارینہ سمجھ کر پھر سے بچے کھچےمال و اسباب کو بٹور کر تعمیر نو میں لگ جاتا اور کھوئی ہوئی چیز کی پاداش میں اور چھین لی گئی چیز کی بھر پائی میں مشغول عمل ہوجاتا ، اس بار بار کی نوک جھونک سے بچنے کے لئے کسی نئی کیمیائے سعادت کی تلاش ہوئی جو بعنوان ، ، انسداد دہشت گردی ، ، پر ختم ہوئی ، پھر اس بھیانک دیو تا کی بلی میں انگنت لوگ چڑھائے گئے جو کسی بھی صاحب نظر کی نظروں سے اوجھل نہیں ہے ، تب بھی اسی سرمایہ حیات یعنی قناعت کی پونجی کو بغل میں دبائے رکھا گیا ، اور مستقبل قریب وبعید میں سر ابھارتے چھوٹے بڑے حوادث سے نمٹنے کے لئے کوئی لا ئحہ عمل نہ تو تیار کیا گیا نہ ہی اس کی ضرورت محسوس ہوئی ، ہوسکتا ہے ہوئی ہو مگر کی نہیں گئی شاید کہ منصوبہ ، ، انسداد دہشت گردی ، ، کے آغاز میں کچھ احتیاط برتی گئی ہواور بہت سو چ سمجھ کر کسی کو شکار کیا جاتا رہا ہو ، مگر فی الوقت جیسا کہ لوگ کہتے ہیں کہ ہر کتا اپنی گلی کا شیر ہوتا ہے جب خاطر خواہ ان کا مقابلہ نہ کیا گیا اور سوائے منھ بگاڑ نے اور تردیدی بیان دینے اور کفے افسوس ملنے کے سواء کچھ نہ کیا گیا تو دلوں کے اندر چھپا چور جیب کترا اور پھر خونخوار ڈاکو بن گیا جہاں اسلامیت کا کوئی نشان دیکھا کہ رال ٹپکی اور جھٹ سے اسے دہشت گردی کے اونچے لیبل سے نواز دیا ، معاملہ یہیں پر بس نہیں ہوا اور نہ ہی کشت وخون کی درسگاہ کا سبق ہی تمام ہوا بلکہ میدان امتحان کی کچھ مزید ستم کاریاں اور نئی کارفرمائیاں باقی ماندہ تھی جنھیں شاید کہ بیسویں صدی میں ہی اپنی آماجگاہ کو سنوارنا تھا اور اپنے ظلم نومولود طریق کے بازار کو سر گرم کار کرنا تھا لہذا سر کاری ونیم سرکاری خبر رساں ادارے خفیہ اطلاعاتی محکمے اور پولیس کے گروپ ایک نئے تجربے کو آزمانے کے لئے سر جوڑ کر بیٹھے نیز فسادات سے نبرد آزما ں پھر سے پنپتی مسلم انسانیت کو ملک کے جسم کا وبال دوش سمجھ کر صحرائے تعصب وعناد میں جستجو ئے دیوار ہوگئے چنانچہ جسے بھی کچھ نہ کچھ تجارت کی راہ میں ترقی کی دوڑ میں ، تعلیمی شہرتوں کی چھاؤں میں یہاں تک کہ خود سرکاری دفاتر میں ایمان داری کے نفاذ کی کارکردگیو ں میں نمایاں ہوپاتا ، ، دہشت گردی ، ، کے الزام میں گرفتار کر کے سلا خوں کے پیچھے ڈھکیل دیا کہ یہ مضبوط آہنی دیواریں دو بارہ پنپنے کا موقع نہیں دیں گی چہ جائے کہ کسی بھی دوڑ میں شامل ہو سکیں -       ہائے اپنا مختلف تہذیبوں والا مجمع الإبحار ہندوستان جہاں ہر روز صبح مسکراتی ہے تو شام ہر روز پردہ شب پردہ نشیں ہوجاتی ہے جس کی راتیں گاہے ستاروں کی قندیلوں سے جگمگانے لگتی ہیں تو کبھی چاندنی کی حسین رعنائیوں سے حسیں تاب ہوجاتی ہیں جہاں دوپہر ہر روز چمکتی ہے تو شفق ہر روز نکھرتی ہے پرندے ہر صبح وشام چہکتے ہیں تو اسی میں کسی کنارے غموں کے زخم کسکتے ہیں تو آہوں کے ٹیس اچکتے ہیں کسی کی زندگی کی روشنی پر تاریکیوں کے بادل گرجتے ہیں تو کسی کو حیرانی و بے بسی کے میدان تیہ میں لا کھڑا کئے دیتے ہیں کہ انسان اسرار خودی و رموز بے خودی سے نا آشنا ونا انجان بن کر رہ جاتا ہے.

جامعہ شیخ الھند انجانشہید میں تکمیل حفظ قرآن پاک اور ختم جلالین کی تقریب منعقد، 12 طلبہ نے حفظ قرآن پاک کی سعادت حاصل کی!

حافظ ثاقب اعظمی
ــــــــــــــــــــــــــــــ
انجانشہید/اعظم گڑھ(آئی این اے نیوز 23/اپریل 2018) مشرقی یوپی اور ضلع اعظم گڈھ کا مشہور ومعروف ادارہ، جامعہ شیخ الہند، قاسم آباد، انجان شہید میں، بہ تاریخ ۴/ شعبان المعظم مطابق ۲۱/ اپریل، بہ روز سنیچر دس بجے دن میں تکمیل حفظ قرآن کریم اور ختم جلالین کی ایک تقریب منعقد کی گئی، جس میں قرب وجوار کے محبین جامعہ  نے بڑی تعداد میں شرکت کی، ۱۲ / بچوں نے اخیر کی چند آیات تلاوت کرکے حفظ قرآن کریم کی سعادت حاصل کی اور جلالین کے طلبہ نے جلالین کی آخری عبارت پڑھنے کا شرف حاصل کیا -
اس حسین موقع پر اپنے دلی جذبات واحساسات کا اظہار کرتے ہوئے جامعہ کے ناظم اعلیٰ حضرت مولانا فرقان بدر صاحب اعظمی قاسمی نے فرمایا آج ہمارے لئے انتہائی خوشی ومسرت کا موقع ہے کہ اللہ تعالی کے فضل وکرم اور آپ حضرات کی دعاؤں کی برکت سے ہم خدام جامعہ ایسے نونہالوں کو تیار کرنے میں کامیاب ہوسکے جو حفاظت دین کا جھنڈا بلند کرتے رہیں گے.
حفاظت قرآن وعدہ خداوندی ہے جو پورا ہوکر رہے گا، خوش قسمت ہیں وہ لوگ جن کو اپنے وعدہ کی تکمیل کے لئے "ذات بےنیاز "منتخب فرمالے، اللہ تعالی جب چاہتا ہے اور جس طرح چاہتا ہے اپنے وعدہ کو پورا کرتا ہے، روسیوں نے قرآن کریم کو مٹانے کے لئے کیا کچھ نہیں کیا لیکن جب روس کا زوال ہوا تو دنیا نے دیکھا کہ انھیں علاقوں سے حفاظ کرام نکل کر سامنے آئے جہاں قرآن پر ہر طرح کی پابندی لگی ہوئی تھی، آج ان نونہالوں کو دیکھ کر میرے قلب وجگر میں جو امنڈتے ہوئے جذبات ہیں میں ان کو الفاظ کے سانچے میں نہیں ڈھال سکتا بس آپ حضرات کا شکر گذار ہوں کہ ہر ہر قدم پر ساتھ دیا، اس دوپہر کے وقت میں تشریف لائے اور امید کرتا ہوں کہ اسی طرح محبتوں اور دعاؤں سے نوازتے رہیں.
ازہر ہند دارالعلوم دیوبند سے امتحان لینے کی غرض سے تشریف لانے والے مہمان مکرم حضرت مولانا محمد عارف جمیل صاحب مبارک پوری دامت برکاتہم العالیہ استاذ تفسیر وعربی ادب نے اس موقع پر طلبا اور عوام کو نصیحت کرتے ہوئے علم دین کی اہمیت کو اجاگر کیا، تحصیل علم کے لئے صحابہ کرام اور اسلاف امت کی جدوجہد پر روشنی ڈالی، شوق علم اور حصول فن کے لئے ان کی قربانیوں کے حیرت انگیز واقعات سنائے اخیر میں بطور خاص عوام کو مخاطب کرتے ہوئے عفو درگذر اور غصہ پر قابو رکھنے کی نصیحت کی، معمولی معمولی باتوں پر لڑنے جھگڑنے سے منع فرمایا، اکابر کے واقعات کی روشنی غصہ پر قابو رکھنے کے فوائد پر روشنی ڈالی اور آپ کی دعا پر اس مجلس کا اختتام ہوا.
نظامت کے فرائض مولانا محمد شفیق قاسمی استاذ جامعہ ہذا نے انجام دیا جبکہ تلاوت کلام اللہ اور نعت نبی کا نذرانہ محمد حسنین اور محمد طارق سلمہما اللہ نے پیش کیا، قرب وجوار سے تشریف لائے ہوئے مہمانان کرام نے خوشی و مسرت اور جامعہ کی کوششوں پر مکمل اطمنان کا اظہار کیا.
اس موقع پر طلبہ اور تمام اساتذہ سمیت قرب جوار کے لوگ موجود رہے، حفظ قرآن پاک کی سعادت پانے والے طلبہ کے نام ذکر ہیں:
١  محمد عمار ولد محمد آصف شاہ پور
۲ محمد حنظلہ ولد محمد احتشام انجان شہید
۳  محمد کیف ولد محمد شکیل احمد اشرفپور
٤ محمد ذیشان ولد محمد عبدالعلی اشرفپور
۵ محمد عارض ولد محمد آصف انجان شہید
۶ محمد عبداللہ ولد عبدالحفیظ بندی کلا
۷ محمد یوسف جمالی ولد ڈاکٹر شکیل احمد سپاہ
۸ محمد آصف ولد پھول محمد مہراج گنج
۹ محمد احمد ولد صادق داؤدپور
 ١٠محمد امان ولد محمد اعظم سگڑی
١١محمد ارسلان ولد سمیع الدین بندول
١٢محمد ریحان ولد نسیم احمد سگڑی

مدارس اسلامیہ امن و شانتی کے علمبردار ہیں، یہاں انسانیت کا درس دیا جاتا ہے، مدرسہ فصیح القرآن معالی خان سرائے لکھنو مولانا خالد رشید فرنگی محلی کا خطاب!

 لکھنو(آئی این اے نیوز 23/اپریل 2018) مدارس اسلامیہ اسلام کے مضبوط قلعے ہیں یہاں پر انسانیت کی تعلیم دی جاتی ہے ہم سب اپنے بچوں کو مدارس میں داخل کرائیں، مذکورہ بالا خیالات کا اظہار  قاضی شھر امام عیدگاہ لکھنو مولانا خالد رشید فرنگی محلی نے کیا، وہ مدرسہ فصیح القرآن معالی خان سرائے کنگھی ٹولہ میں منعقد جلسہ پیام انسانیت و نعتیہ مشاعرہ سے خطاب کر رہے تھے، مولانا نے مدارس کی ترقی کی دعا کرتے ہوئے کہا کہ ہم سب ان مدارس کی قدر کریں ۔
صدر جلسہ  مولانا عبد الولی فاروقی صدر مسلم یوتھ بردس نے کہا کہ نبوی تعلیمات ہی کامیابی کی ضامن ہیں اسلئے ہم سیرت النبی پر عمل کرتے ہوئے اپنے بچوں کو دینی تعلیم سے روشناس کرائیں.
مورخ اسلام مولانا کفیل اشرف ازہری لکھنوی نے اپنے خطاب میں کہا کہ نبی کی حیات طیبہ ساری انسانیت کیلئے نمونہ عمل ہے نبی کا ایک ایک عمل بے مثال ہے.
سابق ڈی جی پی محمد جاوید نے اپنے خطاب میں کہا کہ ہماری ذلت و رسوائی کا اصل سبب اسلام سے دوری ہے ہم سب اسلامی تعلیمات سے اپنے آپ کو جوڑیں۔
مدرسہ ھذا کے ناظم معروف ناظم جلسہ  قاری سید شاہ فیصل نے تمام مہمان گرامی کا استقبال کرتے ہوئے کہا کہ اس موقع پر ہمیں بے حد مسرت ہورہی ہے، انھوں نے مزید کہا کہ مدرسہ فصیح القرآن کے قائم کرنے کا اصل مقصد قرآنی علوم کی نشر واشاعت ہے اسلئے ہم سب اسکے مشن کو زیادہ سے زیادہ فروغ دینے میں اپنا کردار ادا کریں.
اس موقع  پر آئے ہوئے معزز  مہمانوں کو یاد گاری تحفہ پیش کرکے انکا خیر مقدم کیا گیا، بعدہ شعراء کرام نے نکتہ کلام پیش کیا، جلسہ کی نظامت مولانا اسرار احمد وارثی نے کی.
خصوصی شرکاء میں مولانا سعید اطہر قاسمی، صحافی عبد الباعث ندوی، مولانا اعجاز عالم  ندوی، مولانا محمد عارف ندوی سیتاپور، قاری رضی الدین، قاری عطاءالرحمان بلہروی، ڈاکٹر محمد متین خان، حافظ سید وصی، غیور خان ایوبی، حافظ محمد زبیر متعلم مدرسہ ھذا سمیت بڑی تعداد میں معززین موجودہ تھے.
آخر میں قاری سید شاہ فیصل مہتمم مدرسہ فصیح القرآن معالی خان سرائے کنگھی ٹولہ چوک لکھنو نے تمام مہمانوں کا شکریہ ادا کیا.

اتر پردیش کے گورنر رام نایک کے صحافی جاوید حسن انصاری نے بنکروں اور کسانوں کے مسائل متعلق کی ملاقات!

مبارکپور/اعظم گڑھ(آئی این اے نیوز 23/اپریل 2018) مبارکپور کے صحافی جاوید حسن انصاری نے لکھنؤ میں گورنر رام نایک سے ملاقات کی، ملاقات میں جاوید حسن انصاری نے مبارکپور کے علاقے کی ترقی پر بات چیت کے بہت سے مسائل کا ذکر کیا.
جاوید حسن صحافی نے نمائندہ کو بتایا کہ ملاقات کے دوران بنکروں کو زیادہ بجلی دینے اور بند بس اسٹاپ کو کھولنے اور پاور لوم بنکروں کی سبسڈی اکاؤنٹ میں نہ ملنے بات گورنر جی سے کی، یہ ملاقات تقریبا 6 منٹ اور 40 سیکنڈ کی تھی، جس میں انہوں نے ہر بات کو سن کر وعدہ کیا، پردیش کی سیاسی زوال، کسانوں اور بنکروں، مزدوروں کی بدحالی اور خواتین کے استحصال پر بحث کرتے ہوئے سنگین تشویش کا اظہار کرتے ہوئے حکومت سے ٹھوس اقدامات کرنے کا مطالبہ کیا، جس پر گورنر موصوف نے اتفاق کرتے ہوئے ٹھوس کارروائی کی ضرورت پر زور دیا، صحافیوں کے کام کی تعریف کرتے ہوئے، انہوں نے یقین دہانی دی، اس موقع پر انہوں نے صحافیوں کے میدان میں ان کے کام کے لئے مبارکباد دی.
اس موقع پر لکھنؤ رہائشی سینئر کانگریسی لیڈر صوبہ سیکرٹری جنرل معروف خان، رہنما سینئر کانگریسی لیڈر غلام نبی آزاد جی، سابق گورنر شبتے رضی، یوپی کے نائب وزیر اعلی دنیش شرما جی، فلم اداکار راج ببر جی، سابق یونین کے وزیر داخلہ آر پی سنگھ، شکیل احمد، جتن پرساد، کانگریس پارٹی کے قومی ترجمان ایم افضل جی، سابق وزیر اعلی یوپی عمار رضوی جی، کرناٹک کے کابینہ وزیر روشن بیگ جی، سابق وزیر داخلہ ظفر نقوی جی، سابق ایم پی انو ٹنڈن جی بھی موجود رہے.

ایک مینارہ مسجد کے مکتب میں سالانہ امتحان اختتام پزیر، طلباء میں انعامات تقسیم!

محمد ارشاد الحق مفتاحی
ــــــــــــــــــــــــــــــ
پانی پت/ھریانہ(آئی این اے نیوز23/اپریل 2018) شہر پانی پت کے کٹانی روڑ پر واقع ایک مینارہ مسجد میں چل رہے مکتب کے سالانہ امتحان منعقد کیے گئے جس میں پوزیشن حاصل کرنے والے طلباء کو انعامات سے نوازا گیا.
مکتب کے ناظم تعلیمات مفتی محمد افضال نے نمائندہ سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آج ایک مینارہ مسجد کے زیر اہتمام چلنے والے مکتب میں سالانہ امتحان تقریری کرائے گئے، جس میں مولانا عبدالحمید مہتمم مدرسہ فیض القرآن پانی پت، مفتی ارشاد الحق مفتاحی صدر مجلس احرار اسلام ضلع پانی پت  مفتی محمد شرافت صاحب صدر مفتی ھریانہ و مہتمم مدرسہ صوت القرآن مہرانہ نے شرکت کی، اور طلباء کا جائزہ لیا بعد امتحان مکتب کے زیر اہتمام چلنے والی انجمن کا اختتامی پروگرام منعقد ہوا، جس کی مفتی محمد شرافت صاحب صدر مفتی ہریانہ نے فرمائی،اور نظامت کے فرائض مفتی ارشاد الحق مفتاحی صدر مجلس احرار اسلام ضلع پانی پت نے انجام دیے ،طلباء نے اول اپنا پروگرام پیش کیا.
بعدہ مفتی محمد شرافت صاحب نے اپنے خطاب میں تعلیم قرآن پر زور دیا انہوں نے کہا اس قوم اصل کامیابی وہ تعلیمات قرآن کو اپنا نے میں ہیں اسلئے ہر حال میں اپنے بچوں دینی تعلیم سے روسناش کرائے چاہے کم کھالے مگر اپنے بچوں کو تعلیم ہر حال میں دلائیں.
شعبہ ناظرہ میں اول پوزیشن محمد وسیم دوم پوزیشن محمد حارث سوم پوزیشن محمد شعیب نے ھے حاصل کی،تقریر میں اول پوزیشن شبنم خاتون دوم پوزیشن زینب خاتون سوم پوزیشن ثانیہ نے حاصل کی،جنہیں مسجد کے متولی حافظ محمد ارشاد کی جانب سے انعامات دیئے گئے.
پروگرام کا اختتام مولانا عبدالحمید کی دعاء پر ہوا ،اس موقع پر حاجی ربان حافظ اسرائیل اور بستی کے افراد موجود رہے.

Sunday 22 April 2018

جنسی زیادتی کے بڑھتے واقعات عالمی سطح پر ہندوستان کی رسوائی کاسبب، کٹھوعہ،اناؤ، سورت اور اندور کی متاثرہ معصوم بچیوں کے لئے کشن گنج میں ممبر پارلیمنٹ مولانا اسرارالحق قاسمی کی سربراہی میں کینڈل مارچ!

کشن گنج/بہار (آئی این اے نیوز 22/اپریل 2018)کٹھوعہ اور اناؤ کے بعد اندور، سورت اور ملک کے دیگر کئی شہروں میں معصوم بچیوں کے ساتھ جاری زیادتی اور عصمت دری کے سانحات کے خلاف ملک بھر کے عوام میں شدید غم و غصہ اور مجرموں کو سخت سے سخت سزادیے جانے کا مطالبہ تیز ہوتا جارہا ہے اور جگہ جگہ لوگ مختلف طریقوں سے اپنا احتجاج درج کروا رہے ہیں،
اسی سلسلہ میں آج یہاں کشن گنج کے ایم پی مولانا اسرارالحق قاسمی کی سربراہی میں کٹھوعہ، اناؤ، سورت، اندور وغیرہ کی متاثرہ بچیوں سے اظہار یکجہتی کے لئے کینڈل مارچ کا اہتمام کیا گیا، جس میں بڑی تعداد میں سماجی کارکنان اور سماج کے باشعور لوگوں نے شرکت کی۔
اس موقع پر مولانا اسرارالحق قاسمی نے موجودہ مرکزی حکومت پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہاکہ اس حکومت میں خواتین اور بچیوں کی عصمت محفوظ نہیں ہے اور لوگوں کے دلوں سے انسانیت کے ساتھ ساتھ قانون کا خوف بھی اس حد تک نکل چکاہے کہ آٹھ سال حتی کہ چار ماہ کی معصوم بچیوں کے ساتھ بھی عصمت دری کے واقعات رونما ہو رہے ہیں، انہوں نے کہاکہ عصمت دری کے کئی ایسے واقعات بھی رونما ہوئے ہیں جن میں خود بی جے پی کے لیڈر یا ممبراسمبلی ملوث ہیں اور پارٹی مجرم کو سزا دینے کے بجائے اسے بچانے کی شرمناک کوشش کر رہی ہے، مولانا نے کٹھوعہ کی آصفہ اور اناؤ، سورت و اندور کی بچیوں کے ساتھ ہونے والے دردناک واقعات کو انسانیت کے لئے شرمناک قراردیتے ہوئے کہاکہ یہ واقعات عالمی سطح پرہم تمام ہندوستانیوں کی ذلت و رسوائی کاسبب بن رہے ہیں ،حکومت کو چاہئے کہ جتنی جلدی ہوسکے مجرموں کو سخت سے سخت سزا دلائے تاکہ آئندہ کوئی بھی انسان ایسی انسانیت سوز حرکت کا ارتکاب کرنے کی جرأت نہ کرے۔ مولاناقاسمی نے کہاکہ معصوم بچیوں کے ساتھ ظلم وزیادتی کے نتیجے میں دنیابھر کی میڈیا اور بطورخاص وزیر اعظم کے حالیہ لندن دورہ کے درمیان وہاں کے مقامی لوگوں کے ذریعہ سخت احتجاج کاسامنا کرنے کے بعد وطن واپسی کے بعد مودی کابینہ کے ذریعہ بارہ سال تک کی بچیوں کے ساتھ عصمت دری کے واقعے میں موت کی سزادینے کی تجویز کا ہم خیر مقدم کرتے ہیں، ملک بھر میں پھیل رہی حیوانیت پر قابو پانے کے لئے ایسا کرنا ضروری ہے اور جب انسان کے اندر انسانیت باقی نہ رہے تواسے سخت قانون اور سزاکے ذریعہ ہی انسانیت سکھائی جاسکتی ہے۔کشن گنج کے ایم پی نے حکومت کے آرڈیننس کو سراہنے کے ساتھ اناؤ اور کٹھوعہ میں بی جے پی لیڈران کے ذریعہ عصمت دری کے ملزمین کے دفاع پر سخت تنقید بھی کی اور کہاکہ ایک طرف عوام کے دباؤ اور مطالبہ کے بعد حکومت کمسن بچیوں سے عصمت دری کے معاملہ میں موت کی سزاکا قانون بنانے جارہی ہے جبکہ دوسری جانب خود اس کے اپنے لوگ ہی عصمت دری کے گھناؤنے واقعات میں ملوث ہیں اور ایسے لوگوں کی حمایت میں باقاعدہ جلوس نکال کر اپنی انسانیت دشمنی کا ثبوت دے رہے ہیں، لہذا حکومت اگر واقعی ملک کی موجودہ صورتحال کے تئیں فکر مند ہے تو بلا کسی تفریق تمام ملزموں کے خلاف سخت کارروائی ہونی چاہئے۔
یہ کینڈل مارچ کوچادھامن بلاک کے کنہیا باڑی ہاٹ سے جنتا تک نکالا گیا اور اس موقع پر ضلع پریشد عمران عالم، صاحب بابو، ملی کے چیئرمین حاجی انظارعالم، آدرش پبلک اسکول کے ڈائریکٹر امتیاز عالم ببلو، عمران گوہر، فردوس عالم، رمیزرضا، ذیشان غفاری،پنچایت سمیتی مغفورعالم، معراج انیس اور سیکڑوں کی تعدادمیں تعداد میں نوجوان موجود تھے۔

دین و شریعت کے مطابق زندگی گزارنے میں ہی مسلمانوں کی کامیابی ہے، مملکت سعودیہ میں اسلامی قانون کو ختم کرنے کی کوشش افسوس ناک: شاہ ملت مولانا سید انظر شاہ قاسمی

محمد فرقان
ــــــــــــــــــــ
 بنگلور(آئی این اے نیوز 22/اپریل 2018) آج پوری دنیا میں ہر جگہ کوئی کسی سے دشمنی کرنے والے ملے یا نہ ملے لیکن اسلام اور مسلمانوں سے دشمنی کرنے والے ضرور مل جائیں گے۔ ہر طرف اسلام اور مسلمانوں کو بدنام کرنے کی سازش رچی جارہی ہے اور اس کوشش میں اغیار بہت حد تک کامیاب بھی ہوگئے ہیں۔موجودہ دور میں دنیا کے سامنے اسلام کی جو تصویر بتائی جارہی ہے، دشمنان اسلام کے علاوہ اس کے ذمہ دار آج کے مسلمان بھی ہیں۔ان خیالات کا اظہار مسجد شباب الاسلام گروپن پالیہ ،بنگلور میں نماز جمعہ سے قبل خطاب کرتے ہوئے شیر کرناٹک، شاہ ملت حضرت مولانا سید انظر شاہ قاسمی مدظلہ نے کیا۔
 شاہ ملت نے فرمایا کہ ہم نے خود سنتوں کا مزاق اڑایا، اپنی زندگیوں کو دین و شریعت کے مطابق نہ گزارتے ہوئے مغربی تہذیب کو اپنایا،ہم نے خود دشمن کو راستہ بنا کر دیا کہ یہ چیز ہمیں پسند نہیں۔ مولانا نے فرمایا کہ آج کے مسلمانوں کو دیکھ کر یہ معلوم نہیں ہوتا کہ یہ مسلمان ہے یہ کافر، یہ اسلام کوماننے والاہے یہ اسلام کا دشمن، یہ نبیﷺ کا عاشق ہے یہ نبیﷺ کے دشمنوں کا عاشق. ہماری حالات کا علم تو ہماری معاشرت سے ہی پتہ لگ جاتا ہے۔ مولانا نے فرمایا کہ آج کا مسلمان بڑی پریشانی، ڈر و خوف کی زندگی گزار رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہماری ناکامیابی کی وجہ یہ ہے کہ آج ہم دین سے دور ہوگئے، شریعت سے دور ہوگئے، نبی کے سنتوں سے دور ہوگئے۔ مولانا نے فرمایا دشمن اگر اسلام اور مسلمانوں سے دشمنی کرتا ہے تو اسکا وہ پیدائشی حق ہے اور وہ اس پر عمل کررہا ہے،کیونکہ دشمن تو دشمنی کرنے کیلئے پیدا ہوا ہے۔ لیکن آج کا مسلمان جیسے معلوم ہے کہ پیدائش سے لیکر اپنی موت وہ مسلمان ہی رہے گا، اسکی پیدائش بھی مسلم گھرانے میں ہوئی اور موت کے بعد بھی مسلمانوں کے ہی قبرستان میں دفنایا جائے گا۔ انتا سب کچھ جانتے ہوئے بھی آج مسلمان نبیﷺ کے پاکیزہ طریقوں کو چھوڑ کر اغیار کے طریقوں کو اپنایا ہوا ہے۔ مولانا نے فجر کی دو رکعت سنت کی فضائل بیان کرتے ہوئے بتایا کہ اللہ کے نبی نے ارشاد فرمایا جو شخص فجر کی دو رکعت سنت اپنے گھر میں پڑھے گا اللہ تعالیٰ تین قیمتی انعاموں سےاسے نوازیں گیں۔ پہلا گھریلو جھگڑوں کا خاتمہ ہوگا، دوسرا روزی میں خیروبرکت ہوگی اور تیسرا اس کا خاتمہ ایمان پر ہوگا۔ مولانا نے مسلمانوں کو مخاطب کرتے ہوئے فرمایا کہ جب اللہ ایک چھوٹی سے سنت ادا کرنے پر اتنے بڑے مسائل حل کررہے ہیں تو اگر ہم اپنی زندگی سنتوں کے مطابق گزاریں گے تو ہماری ساری پریشانیاں دور ہوجائیں گی۔
 مولانا شاہ قاسمی نے موجودہ مملکت سعودیہ کا پردہ فاش کرتے ہوئے کہا کہ موجودہ حالات کو دیکھتے ہوئے یہ محسوس ہورہا ہے کہ اب قیامت بہت قریب ہے۔انہوں نے فرمایا کہ مملکت سعودیہ کا ولی عہد محمد بن سلمان، نبی ﷺ کی سرزمین سے اسلامی قانون کو ختم کرکے دجالی نظام برپا کرنے کی پوری کوشش کررہا ہے۔شاہ ملت نے فرمایا کہ رمضان المبارک کا استقبال ہمارے آقاﷺ شعبان کے مہنہ میں کثرت عبادت سے کیا کرتے تھےاور امت کو بھی ایک مخصوص دعا بھی بتلائی۔مولانا نے بہت افسوس ظاہر کرتے ہوئے فرمایا کہ اس بار سعودی کے ولی عہد محمد بن سلمان نے رمضان کا استقبال سرزمین سرکار دوعالم ﷺپر سنیما گھر، عیاشی کے اڈے کو بنا کر کیا۔ مولانا نے کہا کہ اس مملکت نے عورتوں کی آزادی کے نام پر انکو بے حیاءبنایا جارہا ہے، نماز نہ پڑھنے پر جو سزا تھی اسکو ختم کردیا گیا ہے۔ مولانا نے بتایا کہ جب امام حرم شیخ سعود الشریم نے ٹیوٹر پر حکومت کی پالیسیوں کو غیر اسلامی قرار دیا تو انکا ٹیوٹر اکاؤنٹ بند کردیا گیا۔ مولانا سید انظر شاہ قاسمی نے فرمایا کہ یہ سب ظہور امام مہدی علیہ السلام اور قیامت آنے کی نشانی ہے۔انہوں مسلمانوں سے اپیل کی کہ وہ اپنی زندگی کو دین، شریعت و سنتوں کے مطابق گزاریں اور نمازوں، روزہ و دعاؤں ں کا خوب اہتمام کریں۔ قابل ذکر ہیکہ ہزاروں کی تعداد میں عوام الناس سے خطبہ جمعہ سے استفادہ کیا اور نماز جمعہ ادا کی۔ بعد نماز ذکر کی مجلس منعقد ہوئی اور شاہ ملت کی رقت آمیز دعا پر مجلس کا اختتام ہوا۔ اس کے بعد حالیہ ریاستی الیکشن سے متعلق خصوصی مجلس منعقد کی گئی جس میں کثیرتعدادمیں عوام و عمائدین شہر شریک ہوئے۔خصوصاً ریاست کرناٹک کے ہوم منسٹر جناب رام لنگاریڈی صاحب، کونسلرجناب رضوان صاحب، سابق کونسلر جناب سمیع اللہ صاحب، سوشل ورکر جناب عبد الستار صاحب، قرب و جوار مساجد کے ذمہ دار احباب بڑی تعداد میں شریک رہے اور حالیہ انتخابات سے متعلق غور وخوص کیا گیا۔

جب تک ملک کے آئین کا لچیلا پن برقرار رہے گا حیوانوں کی حیوانیت پر لگام لگانا ممکن نہیں: جاوید خان چودھری

سلمان کبیرنگری
ــــــــــــــــــــــ
بلواسینگر/سنت کبیرنگر (آئی این اے نیوز 22/اپریل 2018) معصوم بچی آصفہ کو جسمانی روحانی اذیتیں دے کر اس کے ساتھ لگاتارایک ہفتہ تک زنا با الجبر انسانی کی ساری حدوں کو پار کرتے ہوئے وحشیانہ طریقے سے قتل کیا جانا نہایت ہی شرمناک ہے ، جو انسانیت کے ساری حدوں کو پارکیا گیا ایسے حیوانوں کو سزائے موت کا انتظار کرنے کے ساتھ ملزمان کی ساری جائداد ضبط کرلی جائے تاکہ مستقبل میں اس طرح کے حیوانیت کرنے کا خوف حیوانوں کے اندر پیدا کیا جاسکے، جب تک ملک کے آئین کا لچیلا پن برقرار رہے گا حیوانوں کی حیوانیت پر لگام لگانا ممکن نہیں، مذکوہ خیالات کا اظہار جاوید خان چودھری نے کیا، انہوں نے کہا کہ ساتھ ہی حکومت اور الیکشن کمیشن کو ایک ایسا قانون بنانا چاہتے جس قانون کے تحت زنا باالجبر جنتے ٹرائل شدہ ملزمان ہیں انہیں چھوٹے سے چھوٹے اور بڑے سے بڑے چناو لڑنے سے پابندیاں عائد کی جائیں، کیونکہ سفید پوشوں کے ورثاء اور سفید پوش کی پشت پناہی میں ہی زنا بالجبر کثیر تعداد میں ہوتے رہتے ہیں.

مدرسہ عربیہ امدادیہ میں "اصلاح معاشرہ کانفرنس و سالانہ اجلاس " مورخہ 29اپریل 2018 بروز اتوار کو!

پرواہا/سیتامڑھی(آئی این اے نیوز 22/اپریل 2018) ہند و نیپال کا یہ درس نظامی ادارہ مدرسہ عربیہ امدادیہ 1993میں قائم ہوا، جامعہ میں کل اساتذہ 9 ہیں، جس کے ناظم وبانی حضرت حافظ محمد بدیع الزماں صاحب پرواہا ہیں، حضرت مولانا رضوان صاحب استاد مدرسہ ھذا جو سات سالوں سے اس مدرسہ میں الحمد للہ خدمت انجام دے رہے ہیں موصوف پرواہا کی جامع مسجد کے ماشاء اللہ امام بھی ہیں اللہ تعالی سے دعاء ہیکہ اللہ تعالٰی مولانا رضوان صاحب کی عمر میں برکت عطا فرمائے اور انکے والد صاحب محمد علی امام صاحب فرنیچر والے جوکہ ہمیشہ بیمار رہتے ہیں اللہ انکو شفائے کاملہ عطا فرمائے آمیـــن
آپ کو معلوم ہو کہ  مدرسہ عربیہ امدادیہ میں  "اصلاح معاشرہ کانفرنس و سالانہ اجلاس "مورخہ 29اپریل 2018 بروز اتوار بمقام مدرسہ عربیہ امدایہ پرواہا ضلع سیتامڑھی کے احاطہ میں زیرسرپرستی حضرت اقدس حافظ محمد بدیع الزماں صاحب ناظم مدرسہ ھذا،.زیر صدارت حضرت مولانا اظہار الحق صاحب مظاھری نائب ناظم وصدر المدرسين الجامعتہ العربیہ اشرف العلوم کنہواں منعقد ہوگا، جس میں قاری خوش الحان حافظ وقاری محمد امین الرشید صاحب نائب امام مدرسہ ربانیہ جامع مسجد راجوپٹی شرکت کریں گے، نظامت کے فرائض فاضل نوجواں حضرت مولانا رضاء اللہ صاحب القاسمی استاد دارالعلوم ابراہیمیہ بھوانی پور
                   شعرائے کرام        
بلبل باغ مدینہ :جناب مولانا عقیل گوھر صاحب
نازش ترنم :جناب حافظ محمد رضی حیدر صاحب پرواہا
مداح رسول :جناب قاری اشفاق احمد کریمی صاحب استاد مدرسہ حسینہ بلہا مقصودن
خطیب بےمثال :حضرت مولانا عبد المنان صاحب آواپور
شیریں بیاں :حضرت مولانا مسعود صاحب
خطیب دلنواز :حضرت مولانا وسیم عالم القاسمی استاد مدرسہ ھذا
آپ مخیر حضرات سے پر خلوص گزارش ھے کہ امنڈتے ھوئے سیلاب کی طرح جامعہ کے سالانہ اجلاس عام میں تشریف لاکر علمائے کرام وطلبہ عزیز نورونکہت میں ڈوبی ھوئی تقاریر، حمدوثنا و نعت خوانی سے اپنے قلوب کو مجلی ومصفے کریں.
الداعی: بانی وناظم اساتذہ کرام وجملہ اراکین کمیٹی مدرسہ عربیہ امدایہ، مقام پرواہا اندولی، سیتامڑھی بہار
رابطہ نمبر
 8521399066, 9939421676

مسلم نوجوان زبان اور قلم کی طاقت کو پہنچانیں، اپنی زبان اور قلم کا صحیح استعمال کریں، اور اس کے ذریعہ دین اسلام کی تبلیغ واشاعت کریں: مفتی فضل الرحمٰن قاسمی

مئوآئمہ/الہ آباد(آئی این اے نیوز 22/اپریل 2018) علم دین کی اہمیت کااندازہ اسی بات سے لگاسکتے ہیں، کہ اللہ تبارک وتعالی نے قرآن میں سب سے پہلی سورت علم کے سلسلہ میں نازل فرمائی، مذکورہ خیالات کا اظہار نوجوان عالم دین مفتی فضل الرحمان قاسمی الہ آبادی استاذ تفسیروفقہ مدرسہ نعمانیہ کٹرہ الہ آباد نے مئوآئمہ قصبہ کے محلہ ابوحلیم پٹی میں اصلاح معاشرہ کے جلسہ میں خطاب فرماتے ہوئے کیا، انہوں نے سورہ علق کی روشنی میں قلم کی فضیلت کو بیان کیا،
انہوں نے مسلم نوجوانوں کو قلم اور زبان کی طاقت پہنچاننے پر زور دیا، اور قلم اور زبان کے اعتبار خود کوسجانے اور سنوار کر دین کی تبلیغ واشاعت کی تلقین کیا، انہوں نے مسلمانوں  سے یہ اپیل کی کہ اپنی قلم اور زبان کو صحیح طریقہ پر استعمال کریں اور انہیں ذخیرہ آخرت بنائیں.
مفتی قاسمی نے والدین کو اولاد کی عمدہ تربیت پرابھارا، انہوں نے مسلمانوں سے کہا کہ ہماری اولاد ہمارا مستقبل ہیں، ہماری یہ ذمہ داری ہیے کہ ہم انہیں زیور علم دین سے آراستہ و پیراستہ کریں، والدین سے کل قیامت کے دن اولاد کے بارے میں بازپرس ہوگی،اس لئے ہماری یہ ذمہ داری ہیے کہ ہم اپنے بچوں کو دینی تعلیم دیں، اور ان کو بہتر اخلاق وکردار ڈھالنے کی کوشش کریں، ترمذی شریف کے حوالہ سے بیان کیا اولاد اگر نیک ہو تووالدین کو اس کا ثواب انتقال کے بعد بھی پہنچتا ہے، انہوں نے والدین کو خطاب کرتے ہوئے کہا، اپنے بچوں کو دین کی اہم اور ضروری تعلیم دینے کے بعد عصری تعلیم بھی دلائیں، انہوں نے کہا، اسلام عصری تعلیم سے ہرگز نہیں روکتا، اپنے بچوں کو ڈاکٹر، انجینئر آئی اے افسر بنائیں، لیکن اس سے پہلے انہیں صحیح العقیدہ مسلمان بنائیں، اگر اس میں کوتاہی کرینگے تو اللہ کے یہاں ہم سے حساب ہوگا، مفتی صاحب نے عربی زبان کے سیکھنے پر زور دیا انہوں نے کہا کہ عربی زبان نبی کی  قرآن کے اور جنتیوں کی زبان ہے لہذا مسلمانوں کی ذمہ داری ہے کہ اسے سیکھنے کے لیے پوری کوشش کرے.
جلسہ کا آغاز قاری محمد ولید صاحب کی تلاوت سے ہوا، محمد افضل نے نبی کی شان میں نذرانہ عقیدت پیش کیا، جلسہ کی نظامت حافظ محمد اخلاق نے کیا، کثیر تعداد میں نوجوان شریک ہوئے، مفتی صاحب کی دعاپر جلسہ کا اختتام ہوا.

آبروریزی کرنے والوں کو موت کی سزا ملے!

محمد ارشاد الحق مفتاحی
ــــــــــــــــــــــــــــــ
پانی پت/ہریانہ(آئی این اے نیوز 22/اپریل 2018) گزشتہ روز پانی پت شہر کے کٹانی روڑ پر دلبیر نگر میں ایک میٹنگ منعقد کی گئی،جس میں شہر کے معزز افراد نے شرکت کی، اور "فک گروپ" کی بنیاد ڈالی گئی، جس کا مقصد بغیر کسی بھید بھاؤ کے معاشرہ کی خدمت انجام دینا ہے، اور ظلم کے خلاف آواز اٹھانا ہے، گروپ کا مقصد سیاسی نہیں ہے، اس میں سب لوگ شریک ہوسکتے ہیں، اور سب کو برابری کا حق حاصل ہوگا، کل کی میٹنگ میں ایک تجویز پاس کی گئی، جس میں طے کیا گیا کہ آنے والی 26 تاریخ میں 9:30 اس کے بعد کٹھوعہ کے ملزمین کا پتلا پھونکا جائیگا اور پھر ڈی سی کے ذریعہ صدر جمہوریہ کے نام ایک میمورنڈم پیش کیا جائیگا، میمورنڈم میں دو مدعیٰ اہم ہے، ایک تو نابالغ کی آبروریزی کرنے والوں کے خلاف فاسٹ ٹریک میں مقدمہ ڈائر کیا جائے دوسرے مجرم کا جرم ثابت ہوتے ہی اس کو پھانسی کی سزا سرعام دی جائے.
اس موقع پر وسیم مرزا اجے چودھری جمشید رانا سچن صاحبان احمد آفتاب وغیرہ موجود رہے.

خانقاہ بلالیہ میں مولانا مستقیم کے انتقال پر تعزیتی مجلس منعقد!

محمد دلشاد قاسمی
ــــــــــــــــــــــــــ
باغپت (آئی این اے نیوز 22/اپریل 2018)گزشتہ روز حضرت ہردوئی رحمہ اللہ کے خلیفہ حضرت مولانا سید بلال حسین تھانوی کی خانقاہ میں مولانا محمد مستقیم صاحب کے انتقال پر ایک مجلس منعقد کی گئی، جس کی صدارت مولانا سید بلال حسین صاحب نے فرمائی، اس موقع پر ملک ہندوستان اور بیرون ملک کے حضرت کے تمام خلفاء نے شرکت کی، جس کی نظامت مفتی محمد عثمان صاحب نے فرمائی.
پروگرام کا آغاز قاری عنایت الرحمان اور قاری محمد ارشاد صاحب استاذ دارالعلوم دیوبند کی تلاوت سے ہوا اور شان نبی میں نعت کا گلدستہ مولانا محمد عارف سراج نعمانی نے پیش فرمایا.
اس موقع پر خصوصی خطاب مولانا محمد اسرائیل صاحب نے فرمایا انہوں نے کہا کہ عالِم کی موت عالم کی موت ہے، اور یہ ہمارے لیے بڑے خسارے کی بات ہے کہ مولانا محمد مستقیم ہمارے درمیان نہیں رہے
اسی طرح مولانا محمد قاسم نے فرمایا کہ مولانا محمد مستقیم ایک متحمل مزاج اور شریف التبع تھے، کشمیر سے تشریف لائے حضرت مولانا محمد احمد سعید صاحب نے فرمایا کہ موت ہر انسان کو آنی ھے،اس لیے ہر انسان کو آخرت کی تیاری میں مصروف رہنا چاہیئے حضرت مولانا مشیر مفتی غلام نبی نے بھی خطاب فرمایا مجلس کا اختتام مولانا سید بلال حسین صاحب کی رقت آمیز دعاء پر ہوا اس موقع پر دھلی سے تشریف لائے حاجی ضیاءالحق مولانا جان محمد ،مفتی محمد فرقان مفتی محمد سالم مفتی شاہ عالم مفتی عیاض گووا مولانا محمد عاقل سراج مفتاحی اور اس کے علاوہ بڑی تعداد میں علماء کرام موجود رہے.