اتحاد نیوز اعظم گڑھ INA NEWS: مسلمان ثابت قدم رہے اور جمے رہے تو دنیا کی کوئی طاقت شریعت سے ایک انچ بھی انہیں نہیں ہٹا سکتی: مولانا ابوطالب رحمانی

اشتہار، خبریں اور مضامین شائع کرانے کیلئے رابطہ کریں…

9936460549, 7860601011, http://www.facebook.com/inanews.in/

Wednesday 25 April 2018

مسلمان ثابت قدم رہے اور جمے رہے تو دنیا کی کوئی طاقت شریعت سے ایک انچ بھی انہیں نہیں ہٹا سکتی: مولانا ابوطالب رحمانی

سریاپیٹ(آئی این اے نیوز 25/اپریل 2018) مسلمان ثابت قدم رہے اور جمے رہے تو دنیا کی کوئی طاقت شریعت سے ایک انچ بھی انہیں نہیں ہٹا سکتی،  ان خیالات کا اظہار ملک کے ممتاز عالم دین مولانا ابو طالب رحمانی رکن آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ نے کیا وہ جمعیۃعلماء سریاپیٹ کے زیر اہتمام جونئیر کالج کے وسیع وعریض گراؤنڈ میں منعقدہ تحفظ شریعت و جمہوریت کانفرنس سے خطاب کررہے تھے اس کانفرنس کی صدارت مولانا پیر شبیر احمد صدر جمعیۃعلماء تلنگانہ واے پی سابق ایم ایل سی نے کی.
 مولانا رحمانی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ملک بھر میں طلاق کے نام پر جو ہوا کھڑا کیا گیا اسکی کوئی حقیقت نہیں یہ صرف میڈیا اور ملک کی پر امن فضاء کو مکدر کرنے والوں کی کارستانی ہے انہوں نے کہا کہ حقیقت یہ ہے کہ ملک کی 22 لاکھ مطلقہ خواتین میں صرف 2 لاکھ مسلم خواتین ہیں اوران میں بھی 3 طلاق یافتہ صرف 2800 ہیں لیکن اسلام اور مسلمانوں کی شبیہ بگاڑنے کے لئے یہ پروپیگنڈہ کیا گیا، انہوں نے کہا کہ 4 سال پہلے علماء نے جو کہا تھا  کہ جمہوریت خطرہ میں ہے آج 4 سال بعد سپریم کورٹ کے 4 4 جج وہی کہہ رہے ہیں۔ علماء نے دیش بچاؤ دستور بچاؤ نعرہ لگایا تو دنیا دیوانہ پن سمجھی لیکن جب عدالت عظمیٰ کے ججوں نے کہا جمہوریت خطرہ میں ہے تو آج ہر طبقہ سوچنے پر مجبور ہوگیا۔ مولانا رحمانی نے کہا کہ دنگائی سڑکوں پر جو حرکتیں کررہے ہیں وہ بھارت کا کلچر نہیں ہے راستہ میں لوگوں کو گھیر کر مارنا منظم طریقے سے ایک مخصوص طبقہ کو بدنام کرنا چھوٹی چھوٹی بچیوں کا اغوا کرکے عصمت ریزی کرنا یہ بھارت کی تہذیب نہیں ہے، انہوں نے کہا کہ 70 سال سے پاکستان میں جو کچھ ہو رہا ہے پچھلے 4 سالوں سے بھارت میں وہی ہورہا ہے انہوں نے وزیر اعظم کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا کہ وہ کہتے ہیں کہ میں مسلم بہنوں کو انصاف دلائونگا میں انکا بھائی ہوں لیکن وہ درندگی کا شکار معصوم آصفہ کے ساتھ انصاف کی بات نہیں کرتے اناؤ کی متاثرہ اخلاق وجنید کی ماں بہنوں کے بھائی بننے اور انکے انصاف کی بات نہیں کرتے، وزیراعظم کو 2 لاکھ مسلم خواتین کی فکر ہے لیکن 2 کروڑ ان بہنوں کی کوئی فکر نہیں جو دو وقت کی روزی کے لئے اپنی عزت بیچنے پر مجبور ہیں بھارت سرکار کے لئے شرم کی بات ہے کہ ملک کی 2 کروڑ بہنوں کے پاس زندگی گزارنے کے لئے سوائے جسم فروشی کے اور کوئی راستہ نہیں۔ حکومت اگر خواتین کے تئیں سنجیدہ ہے تو انکی فکر کے ساتھ ساتھ ہر سال جہیز کے نام پر جلائ جانے والی 60 ہزار نئی دلہنوں کے لئے فکر کرے انہوں نے کہا کہ ہندو بہنوں کو سب سے زیادہ خطرہ آشرموں میں ہے یہ ہندو بھائیوں اور حکومت کی ذمہ داری ہے کہ آشرموں سے غنڈوں کو نکال کر سوامی وویکا نند جیسے لوگوں کو بٹھائے اور ہندو بہنوں کی عزت وعصمت کی حفاظت کرے.
مولانا پیر شبیر احمد صدر جمعیۃعلماء تلنگانہ واے پی نے اپنے خطاب میں کہا کہ مسلمان اپنے مسائل کے حل کے لیے علماء کرام سے رجوع کریں اور کہا کہ شریعت پر عمل آوری کے لئے سنجیدہ ہو جائیں کانفرنس کو حافظ پیر خلیق احمد صابر جنرل سکریٹری جمعیۃ علماء تلنگانہ واے پی مولانا ومیض احمد ندوی ڈاکٹر شیشا گری راؤ بلیا نائک تیجاوت اے ملا ریڈی ایڈوکیٹ مولانا عبد القادر مولانا اطہر مولانا سعید احمد نے بھی مخاطب کیا.
 کانفرنس کے آغاز کے موقع پر حافظ پیر خلیق احمد صابر جنرل سکریٹری جمعیۃعلماء تلنگانہ واے پی نے پرچم کشائی کی، جلسہ کی نظامت حافظ خلیل احمد نے کی مولانا شاہد نے جمعیۃ علماء کا تعارف اور خدمات بیان کی، قاری عبد السلام طیب نے قراءت پیش کی قاری عبد الرحمن عابد قاسمی اڑیسہ مولانا پیر عبد الوہاب عمیر نے نعتیہ کلام اور ترانئہ جمعیۃ علماء پیش کیا۔
اس موقع پر مفتی ابرار، حافظ عبدالواجد، حافظ عبدالماجد، مولانا انور، مولانا مخدوم، مفتی حسان، حافظ ارشد، حافظ عبد الرحمن، حافظ عبد الباسط، حافظ سمیع الرحمن، حافظ مبین، حافظ سہیل، حافظ ذاکر، حافظ خبیب، حافظ عارف، حافظ مجاہد، حافظ عمران، حافظ پرویز، حافظ گلریز اور عوام کی کثیر تعداد موجود تھی.