اتحاد نیوز اعظم گڑھ INA NEWS: October 2017

اشتہار، خبریں اور مضامین شائع کرانے کیلئے رابطہ کریں…

9936460549, 7860601011, http://www.facebook.com/inanews.in/

Tuesday 31 October 2017

جمعیت علماء الہ آباد قومی یکجہتی پروگرام کے لئے سرگرم!


رپورٹ: فضل الرحمان قاسمی الہ آباد
ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
الٰہ آباد(آئی این اے نیوز 31/اکتوبر 2017) ملک میں موجودہ حالات، آپسی منافرت کو ختم کرنے، تمام مذاہب کے درمیان پیار و محبت کو فروغ دینے کے لئے، اور ملک کی سالمیت و بقاء کے لئے جمعیت علماء اتردیش کی جانب سے 12 نومبر کو لکھنؤ میں قومی یکجہتی کانفرنس منعقد کرنے کافیصلہ کیا ہے، جس کے مہمان خصوصی جانشین شیخ الاسلام مولانا سید ارشد مدنی صاحب ہیں، اس پروگرام کا انعقاد اس لئے جارہا ہے تاکہ اس کانفرنس کے ذریعہ پیار و محبت کے پیغام کو عام کیا جا سکے، اس پروگرام کی تیاریاں شباب پر ہیں، مشرقی یوپی کے اکثر اضلاع میں اس پروگرام کی افادیت واہمیت، اور ملک کے موجودہ صورت حال اور جمعیت علماء ہند کے کارناموں سے واقف کرایا جارہا ہے، مسلسل جمعیت علماء ہند کے اراکین جد و جہد کررہے ہیں، جمعیت علماء الہ آباد بھی کافی متحرک نظر آرہے ہیں.
جمعیت علماء الہ آباد کے صدر مولانا اشفاق قاسمی نے نامہ نگار کو اطلاع دی کہ جمعیت علماء اترپردیش کے صدر، نبیرہ شیخ الاسلام مولانا سید ارشد رشیدی صاحب مہتمم مدرسہ شاہی مراد آباد دوشنبہ کو الہ آباد پھنچ رہے ہیں، صبح 09:00 بجے کریلی میں واقع رنگولی گسیٹ ہاؤس میں جلسہ عام کو خطاب کریں گے، اور ظہر کے بعد مریاڈیہہ میں بھی خصوصی بیان ہوگا، جمعیت علماء الہ آباد کے اراکین اس پروگرام کو کامیاب بنانے کے لئے جد و جہد کررہے ہیں، جمعیت علماء الہ آباد کی طرف سے بھی تقریبا 30 بس لکھنو کانفرنس میں جانے کے امکان ہیں، زور شور سے اس کی تشکیل جاری ہے، جمعیت علماء الہ آباد مولانا اشفاق قاسمی نے مساجد کے ائمہ سے درخواست کیا ہے کہ جمعہ کے خطاب میں اس پروگرام کے سلسلہ میں عوام کو روشناس کرائیں، اور ایک جم غفیر الہ آباد سے بھی لکھنو روانہ ہو اس کے لئے اراکین جمعیت الہ آباد کو متحرک ہونے کا حکم دیا.

لونی غازی آباد کی سیاست میں ہلچل تیز، سابق ایم ایل اے حاجی ذاکر علی سماجوادی پارٹی میں شامل!


رپورٹ: یاسین صدیقی
ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
لونی/غازی آباد(آئی این اے نیوز 31/اکتوبر 2017) غازی آباد کے لونی اسمبلی حلقہ سے پانچ سال رہے بہوجن سماجوادی پارٹی سے ایم ایل اے حاجی ذاکر علی آج اپنے حامیوں کے  ساتھ لکھنو پہنچ کر سائیکل پر سوار ہوگئے، اور معتبر ذرائع سے ملی اطلاع کے مطابق نگر پالیکا چیئرمین کے انتخابات میں اپنی اہلیہ کو لونی نگر پالیکا سیٹ پر سپا کے چناؤں نشان پر الیکشن لڑائیں گے.
واضح ہو کہ گذشتہ ودھان سبھا چناؤں میں لونی ودھان سبھا سے بسپا کے چناؤ نشان پر میدان میں اترے تھے لیکن بی جے پی لہر کی وجہ سے یہاں کی سیٹ پر بی جی پی کا قبضہ رہا، اس کے باوجود حاجی صاحب  دوسرے نمبر پر رہے اس کے کچھ ہی دنوں بعد مایاوتی سپریمو بہوجن سماجوادی پارٹی نے اپنی پارٹی سے نسیم صدیقی جیسے قد آور نیتا کو اپنی پارٹی سے نکال دیا تھا ان میں حاجی ذاکر علی بھی شامل تھے، اسی وقت سے سپا میں آنے کی چہ می گوئیاں ہورہی تھی جس کا آج حاجی ذاکر علی نے لکھنو پہنچ کر اپنے ساتھیوں کے ساتھ اکھلیش یادو سابق وزیر اعلی اترپردیش کی موجودگی میں سماجوادی کی رکنیت حاصل کرلی، اور آنے والے نگر پالیکا کے چناؤں میں اپنی اہلیہ کو الیکشن لڑائیں گے.

مدرسہ انوارالاسلام روشنگڑھ میں شیخ الہند پارک کا افتتاح!


رپورٹ :محمد دلشاد قاسمی
ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
روشنگڑھ/باغپت(آئی این اے نیوز 31/اکتوبر 2017) باغپت ضلع کے روشنگڑھ گاؤں کے مدرسہ اسلامیہ عربیہ انوارالاسلام میں آج شیخ الہند پارک کا افتتاح کیا گیا، مدرسہ ھذا کے ناظم اعلی مفتی محمد دلشاد قاسمی نے اپنے دست مبارک سے سائیکس کا درخت لگا کر پارک کا افتتاح کیا.
اس موقع پر انہوں نے کہا کہ جس شخصیت کے نام اس پارک کو بنایا گیا ہے وہ شخصیت آزادی کا مرد مجاھد شیخ الہند حضرت مولانا محمود حسن دیوبندی رحمۃ اللہ کی ہے، جن کی اس ملک کے لئے بے پناہ قربانیاں ہیں، جو کبھی فراموش نہیں کیا جا سکتا، ہم سب حضرت والا کی سیرت کو پڑھے اور جو قربانیاں انہوں نے اس ملک کے لیے پیش کی ہے اسی طرح خود کو تیار کریں، اور یہ پارک ان شاءاللہ حضرت والا کی روح کو آرام پہنچانے کے لیے بہت بڑا قدم ہے جو مدرسہ ھذا کی انتظامیہ نے اٹھایا اسی طرح دیگر اپنے بزرگوں کے نام پر پارک یا عمارت قائم کیے جائیں تاکہ ان کی خدمات آنے والی نسل کے لیے مشعل راہ بن سکے اور ان سے اثر لے سکے، اس موقع پر حافظ عبد القیوم، رام کمار اور مدرسہ کے طلبہ سمیت گاؤں کے معزز حضرات و مدرسہ ھذا کے مدرسین موجود رہے.

الٰہ آباد کے نگر پنچایت مئو آئمہ میں الیکشن کی تیاری شباب پر، سوشل میڈیا پر شعیب انصاری مضبوط پوزیشن میں!


رپورٹ: عبداللہ انصاری الٰہ آبادی
ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
مئو آئمہ/الٰہ آباد(آئی این اے نیوز 31/اکتوبر 2017) الٰہ آباد کا مسلم اکثریتی قصبہ مئو آئمہ جہاں کثیر تعداد میں مسلم آبادی ہے، الیکشن کے اعلان کے بعد الیکشن کی تیاریاں کافی شباب پر ہیں، آئندہ 26نومبر کو اس قصبہ میں الیکشن ہونا قرار پایا ہے، اب محض چند دن رہ گئے ہیں، امیدوار عوام کو اپنی طرف راغب کرنے کے لئے طاقت صرف کررہے ہیں، چیئرمین سیٹ اس بار یہاں پسماندہ خواتین طبقہ کے لئے مخصوص کردی گئی ہے، مئو آئمہ کے فی الحال چیئرمین حاجی محمد شعیب انصاری ہیں، دس سال تک مئو آئمہ کے چیئرمین رہے، اور یوپی میں سب زیادہ ووٹ سے جیت حاصل کرنے کاریکارڈ بھی انہوں نے بنایا ہے، اس بار ان کی بیوی الیکشن لڑرہی ہیں، جب کہ دوسری طرف عظمٰی انصاری بھی میدان میں ہے، لیکن مئو آئمہ کی ترقیات کاموں سے اور سوشل میڈیا پر لوگوں کی آراء سے یہی محسوس ہورہا ہے کہ حاجی شعیب انصاری کافی مضبوط پوزیشن میں فی الحال نظر آرہے ییں، مئوآئمہ میں ان کے ذریعہ کئے گئے ترقیات کاموں سے قوم کا ہر طبقہ خوش ہے.
غورطلب ہو کہ مئوآئمہ کے موجودہ چیئرمین شعیب انصاری صاحب نے مئوآئمہ کی تصویر ہی بدل ڈالی، ہر گلی میں انٹر لاکنگ، اور نالی کی صاف صفائی اور دوسرے اہم کام انجام دیئے، سپا ایم ایل اے کی معرفت جدو جہد کرکے مئو آئمہ قصبہ کے لئے ایک سرکاری اسپتال بھی پاس کرایا تھا، اسے سپاحکومت ہی میں منظوری ملی تھی، کام بھی شروع ہے، ان ترقیات کاموں کی سے یہی اندازہ لگایا جارہا ہے اور لوگوں کی آراء سے یہی محسوس ہورہا ہے سپا کے امیدوار حاجی محمد شعیب انصاری کی جیت زیادہ امیدیں ہیں، لیکن چیئرمین کون بنے گا یہ تو وقت بتائے گا کیونکہ سیاست میں کچھ بھی نہیں کہا جاسکتا ہے.

قصبہ لال گنج میں گیس لیک ہونے سے ماروتی وین میں لگی آگ!


رپورٹ: سلمان اعظمی
ـــــــــــــــــــــــــــــــــــ
دیوگاؤں/اعظم گڑھ(آئی این اے نیوز 31/اکتوبر 2017) دیوگاؤں کوتوالی علاقے کے قصبہ لال گنج میں سنیما ہال تراهے پر ایک گیرج کے سامنے گیس لیک کرنے کی وجہ سے ایک شخص کے ماروتی وین میں آگ لگ گئی، جب تک آگ پر قابو پایا جاتا پاس میں کھڑی دوسری گاڑی بھی جل کر مکمل طور پر راکھ ہو گئی.
 مقامی لوگوں نے بتایا کہ ماروتی وین میں گیس ریفل کرنے کا کام ایک ڈینٹر کے ذریعہ کیا جا رہا تھا کہ اچانک آگ لگ گئی، فائر بريگیڈ نے اطلاع ملتے ہی پہنچ کر آگ پر قابو پايا اور مکان میں رہ رہے کرایہ داروں کو بھی بڑی مشقت کے بعد باہر نکالا گیا.

چھپرا سے ممبئی جارہی گودان ایکسپریس کے B2 کوچ میں دو لاوارث بیگ ملنے سے افراتفری!


رپورٹ: ثاقب اعظمی
ـــــــــــــــــــــــــــــــــ
پھولپور/اعظم گڑھ(آئی این اے نیوز 31/اکتوبر 2017) چھپرا سے ممبئی جانے والی گودان ایکسپریس میں اس وقت افراتفری کا ماحول پیدا ہوگیا جب لوگوں کو دو لاوارث بیگ اے سی کوچ میں ملے۔
اطلاع کے مطابق شاہ گنج اور کھراسوں موڑ کے بیچ پولیس کو تلاشی کے دوران دو بیگ B2 کوچ میں ملا، پولیس نے آس پاس کے لوگوں سے معلوم کیا تو بیگ کسی کا نہیں تھا، بعد میں لوگوں میں افراتفری کا ماحول دیکھ کر پولیس نے لوگوں کو سمجھایا بجھایا اور بیگ کھول کر دیکھا تو بیگ گٹکھا سے بھرا ہوا تھا، جس کی قیمت 30 ہزار کے قریب بتائی جا رہی ہے.

Monday 30 October 2017

حوصلہ بلند بدمعاشوں نے دن دہاڑے 1,54000 روپیے لوٹا، موقع واردات پر پہنچی پولیس!


رپورٹ: عبدالکافی چشتی
ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
جین پور/اعظم گڑھ(آئی این اے نیوز 30/اکتوبر 2017) جين پور کوتوالی علاقے میں دن دہاڑے لوٹ کی واردات کو بدمعاشوں نے انجام دیا، بتاتے چلیں کہ کمل گونڑ بیٹے رام بدن گونڑ بھداو رہائشی تھانہ بلرياگج نے اپنے مالٹاری میں واقع الیکٹرانک کی دکان سے پیسے لے کر دیواپار UBI بینک میں جمع کرنے اپنی موٹر سائیکل سے جا رہا تھا کہ راستے میں ندورا گاؤں کے قریب پہنچا تھا تبھی پیچھے سے دو بدمعاش موٹر سائیکل سے آئے اور دھکا مار کر گرا دیا، موٹر سائیکل سے گرنے کے بعد کمل گونڑ کو بدمعاشوں نے پیچھے سے پکڑ لیا دوسرا بدمعاش پستول سے سر پر وار کر دیا، جس سے بری طرح زخمی ہو گیا، کمل گونڑ سے  154000 ہزار روپے سے بھرا بیگ بدمعاشوں نے چھین لیا اور ان کی موبائل چھین کر کھیت میں پھینک دی، متاثرہ نے جب شور مچایا تو آس پاس کے گاؤں والے دوڑ کر آئے تب تک بدمعاش موقع سے فرار ہو گئے، گاؤں والوں نے 100 نمبر پولیس کو اطلاع دی، موقع پر پہنچی پولیس فوری طور پر جین پور ایس او کو اطلاع دی، وہیں اعلی افسران ایس پی دیہی نریندر پرتاپ سنگھ، سی او سگڑی سدھاکر سنگھ جين پور کوتوال منیش چوہان،مہاراج گنج تھانہ ایس او وویک یادو موقع پر پہنچ کر موقع تحقیقات كی، پولیس کی تحقیقات میں مصروف ہو گئی، جبکہ زخمی کمل گونڑ بیٹے رام بدن گونڑ کا علاج پرائیویٹ اسپتال شیوا نرسنگ ہوم مین جاری ہے، پولیس کی طرف سے تھانے پر نامعلوم کے خلاف تحریر دی گئی ہے خبر لکھے جانے تک مقدمہ درج نہیں ہوا تھا.

پھونکوں سے یہ چراغ بجھایا نہ جائے گا!


تحریر: محمد امداد اللہ قاسمی بھوارہ مدھوبنی بہار
ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
  مکرمی!
      گزشتہ دنوں ملک کی برسراقتدار پارٹی کے سرکردہ رہنما نے ایک بار پھر مسلمانوں کے خلاف زہر افشانی کے ہے اور ملک کے ماحول کو بگاڑنے کی ناپاک اور مکارانہ کوشش کی ہے۔اس نے اپنے زہر افشاں بیان  میں جہاں اور بھی نفرت کی باتیں کی وہیں اس نے کہا کہ ملک کے مسلمان تین مندر؛رام مندر،کاشی وشوناتھ ،اور کرشن مندر سے دست بردار ہوجائے اور اپنی ضد چھوڑ دے ورنہ بیوقوفی میں لڑنے پر 40/ہزار مسجد توڑ کر مندر کی تعمیر کر دی جائے گی۔ یہ اور ان جیسے ہزاروں بیانات ہیں جو عارضی حکومت کے نشے میں مدہوش ہوکر دئے جارہے ہیں۔
ملک کا بر سر اقتدار طبقہ اپنی اکثریت کی وجہ سے جو چاہے کرے اور بکے مگر انہیں اچھی طرح یاد رکھنی چاہئے کہ تاریخ گواہ ہے کہ مسلمان اس دنیا کا مقدر ہیں،جب تک مسلمان ہیں؛یہ دنیا ہے اور جس دن مسلمان ختم ،دنیا ختم ہو جائے گی  دنیا کی تاریخ بتاتی ہے کہ بغداد میں تاتاریوں نے ایک ہی دن میں دو لاکھ سے زائد مسلمان عورتوں بچوں بزرگوں جوانوں کو قتل کردیا لیکن مسلمان نہیں مٹے۔ اسپین میں مسلمانوں کو حرف غلط کی طرح مٹادیا گیا لیکن مسلمان نہیں مٹے۔ فرعون نے ایک بچے کو ہلاک کرنے کیلئے ستر ہزار بچوں کو ہلاک کردیا لیک موسیٰ کو ہلاک نہ کرسکا۔ ابراہیم کو آگ میں پھینک دیا گیا اور آگ گلزار بن گئی ۔
مسلمانوں کی حفاظت ان کا خالق ایزدی کرنے والا ہے جس نے اپنے گھر اور مسجد کعبہ کی حفاظت کے لئے ہاتھیوں کے اسباب سے لیس لشکر ابابیل کے معمولی چوڑیوں سے ہلاک و برباد کرکے رہتی دنیا تک کے لئے نشان عبرت بنادیا۔جس نے  یونس علیہ السلام  کو مچھلی کے پیٹ سے زندہ برآمد کیا۔ وہ اللہ آج بھی زندہ ہے جس نے ابراہیم علیہ السلام  پر آگ کو گلزار کردیا ۔ وہ اللہ آج بھی زندہ ہے ۔ باطل چاہے اپنی پوری  طاقت استعمال کرلے اور جو چاہے بکے لیکن مسلمانوں کو ملک بدر نہیں کرسکتے،انہیں مٹا نہیں سکتے ان کے مساجد کو توڑ نہیں سکتے۔نہ انہیں مٹایا جاسکتا ہے نہ اسلام کے دامن پر شکن پڑسکتی ہے۔
                ــــــــعــــــ
نور خدا  ہے کفر کی حرکت پہ  خندہ زن
پھونکوں سے یہ چراغ بجھایا نہ جائے گا

 مظلوم کی آہ سے بچو، یہ اقتدار کی کرسی کو ہلادیتی ہے۔ یہ ظالم اور اس کی حکومت کی موت کا سامان ہے ۔

سر زمین بڑوت پر منعقد ہونے والا مسابقہ اختتام پزیر!


رپورٹ: محمد دلشاد قاسمی
ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
بڑوت/باغپت (آئی این اے نیوز30/اکتوبر 2017) باغپت ضلع کے قصبہ بڑوت کے مشہور و معروف دینی ادارہ مدرسہ عربیہ نور یہ کے زیر اہتمام مسابقہ نعت و تقریر آج قائم ہوا، جس میں  15 مدارس کے طلبہ نے شرکت کی، آج صبح 8 بجے سے مسابقہ شروع ہوا، جس کی صدارت سراج الملت حضرت مولانا سید بلال حسین صاحب خلیفہ حضرت ہردوئی رحمۃ اللہ نے فرمائی.
 مسابقہ کا آغاز میرٹھ سے تشریف لائے قاری عنایت الرحمان کی تلاوت کلام اللہ سے ہوا اور مشہور شاعر مفتی محمد اکرم فیاضی نے شان نبوی میں اشعار کا ھدیہ پیش کیا، جبکہ نظامت کے فرائض مدرسہ ھذا کے ناظم تعلیمات حضرت مولانا عارف الحق نے انجام دیئے.
مسابقہ تقریر میں اول پوزیشن محمد متوکل متعلم مدرسہ عربیہ نوریہ اور دوم پوزیشن محمد مجیب الرحمان متعلم مدرسہ شمش العلوم چروڈی اور سوم پوزیشن محمد احمد متعلم مدرسہ نور یہ نے حاصل کی.
اسی طرح مسابقہ نعت میں اول پوزیشن محمد شمش الدین متعلم مدرسہ شمش العلوم  چروڈی، دوم پوزیشن محمد معین متعلم معہد مرشد الامت اسارہ اور محمد ثمیر متعلم مدرسہ تعلیم الاسلام برسیہ نے حاصل کی.
 پوزیشن حاصل کرنے والے طلبہ کو حضرت مولانا سید بلال حسین صاحب نے اپنے دست مبارک سے انعام دیا.
آخر میں حضرت مولانا مفتی محمد رفیع الزماں صاحب کا بیان ہوا جس میں انہوں نے طلبہ کو اور مزید محنت کرنے کے لیے کہا اور ان ہی دعا پر پروگرام ختم ہوا.
اس موقع پر باغپت ضلع 15 مدارس کے  ذمہ داران اور جلال آباد سے تشریف لائے مفتی محمد شعیب صاحب اور مدرسہ اسلامیہ عربیہ انوارالاسلام روشنگڑھ کے ناظم اعلی مفتی محمد دلشاد قاسمی اور پہونس والی مسجد کے متولی محمد اختر وغیرہ موجود رہے.

تین روزہ 11/10/9 دسمبر2017 کو جھارکھنڈ کے ضلع دھنباد میں تربیتی مجلس کا انعقاد!


رپورٹ: صدر عالم نعمانی
ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
دھنباد/جھارکھنڈ(آئی این اے نیوز 30/اکتوبر 2017) جامع مسجد گڈییاں پوسٹ برونڈا تھانہ گووند پور ضلع دھنباد جھاڑکھنڈ میں مریدین و متوسلین کی تربیت کیلئے تین روزہ روحانی، نورانی، عرفانی اور اصلاحی تربیتی مجلس کا انعقاد مورخہ 9/10/11 دسمبر 2017 بروز سنیچر، اتوار، اور سوموار کو زیر تربیت مرشد کامل پیر طریقت رہبر شریعت مفلح الامت حضرت مولانا الحاج سید احمد نصر صاحب بنارسی مدظلہ العالی مہتمم مدرسہ عربیہ امدادیہ خانقاہ بنارس یوپی( خلیفہ مسیح الامت حضرت مولانا مسیح اللہ خانصاحب جلال آبادی وصاحب زادہ مسیح الامت حضرت مولانا صفی اللہ خان صاحب المعروف بھائی جان مہتمم جامعہ مفتاح العلوم جلال آباد )کیا گیا ہے.
 اس تربیتی مجلس میں جھاڑکھنڈ بہار اور مغربی بنگال کے ہزاروں مریدین ومتوسلین کے علاوہ کثیر تعداد میں مقامی علماء کرام شریک ہونگے، دھنباد و اس کے مضافات کے لوگوں سے خصوصی درخواست ہے کہ اس روحانی، نورانی، عرفانی اور اصلاحی تر بیتی مجلس میں کثیر تعداد میں شرکت ہو کر اپنے ظاہر و باطن کی اصلاح کریں، اور اپنے قلوب کو ایمان و یقین کی روشنی سے مجلی و مصفی کریں.

غیر قانونی کھدائی پر ایس او چریاکوٹ معطل!


رپورٹ: محمد عامر
ـــــــــــــــــــــــــــــــ
چریاکوٹ/مئو(آئی این اے نیوز 30/اکتوبر 2017) غیر قانونی کھدائی میں پکڑی گئی سات ٹریکٹر ٹرالی کو چھوڑ دیئے جانے کے معاملے میں ایس پی نے ایک دن قبل ہی سرائے لكھنسی انسپکٹر کو ہفتہ کی رات معطل کر دیا، انسپکٹر نے ابھی چریاکوٹ کا چارج لیا ایس پی کے اس عمل کے بعد محکمہ میں ہلچل مچی ہے.
ایم پی ہری نارائن راجبھر نے تین دن پہلے سرائے لكھنسی تھانہ علاقہ کے چاندماری میں چھاپہ ماری کرکے غیرقانونی کھدائی کرتے ہوئے ٹرکٹر ٹرالی پکڑ کر ایس او سرائے لكھنسی سنیل تیواری کو دیا تھا، اس صورت میں تھانہ انچارج نے بعد میں تمام گاڑیوں کو بغیر کارروائی کے پیسے لے کر چھوڑ دیا تھا، اس کی شکایت پر ایس پی نے تھانہ انچارج کو ہٹا کر چرياكوٹ کا تھانہ انچارج بنا دیا تھا، ایم پی نے ڈی آئی جی اعظم گڑھ سے شکایت کی، اس صورت میں ایس پی للت کمار سنگھ نے انسپکٹر سنیل تیواری کو معطل کر دیا.

Sunday 29 October 2017

جمعیۃ علماء ہند کے امن و ایکتا سمیلن میں فرقہ پرستی کے خلاف متحد ہوا دیوبند، اجمیر، گلبرگہ اور رشی کیش!


اگر یہ اندھیرنگری جاری رہی اور بے قصور افراد کے ساتھ زیادتیاں ہوتی رہی، تو ملک ہرگز ترقی کی شاہ راہ پر گامزن نہیں ہوسکتا: مولانا قاری محمد عثمان صدر جمعیۃ علماء ہند

نئی دہلی(آئی این اے نیوز 29/اکتوبر 2017) آج جمعیۃ علماء ہند کے زیر اہتمام اندراگاندھی انڈور اسٹیڈیم نئی دہلی میں امن و یکتا سمیلن منعقد ہوا، جس میں ہندو، مسلم، سکھ اور عیسائی سمیت سبھی مذاہب کے اہم رہنماؤں نے شرکت کی ۔
اس موقع پر ایک مشترکہ اعلامیہ پڑھا گیا، جس کے بعد اسٹیڈیم میں موجود سبھی لوگوں نے ہاتھ اٹھا کر عہد کیا کہ وہ امن و محبت کے فروغ کے لیے ہر ممکن جد وجہد کریں گے ۔واضح ہو کہ اعلامیہ میں عہد کیا گیا ہے کہ جہاں کہیں بھی تشدد ، نفرت ، انتہا پسندی اور تفریق پائیں گے ، اس کو روکنے کے لیے اپنا کردار ادا کریں گے ۔ اعلامیہ میں اس بات پرزورد یا گیا کہ معصوم بچوں،عورتوں اور مردوں پر کسی بھی قسم کا تشدد عملاً یا قولاً،ہندستانیت، انسانیت اور اسلام کے منافی ہے۔اس سمیلن میں جہاں دارالعلوم دیوبند، ندوۃ العلماء ، اجمیر شریف، گلبرگہ شریف اور سرہند شریف کی اہم شخصیات شریک ہوئیں ، وہیں مشہور ہندو رہنماء سوامی چیدانندسرسوتی، جتھیدار اکال تخت امرتسرکے سربراہ سنگھ صاحب گیانی گروبچن سنگھ جی،سوامی مترانند جی،اچاریہ لوکیش منی،سدگرو برہمیشانند اچاریہ سوامی جی،بدھشٹ رہنما ڈریکنگ کیابگوں چیٹسانگ رینپوچے جی وغیرہ بھی شریک ہوئے ۔اس سمیلن میں جمعےۃ علما ء ہند کے جشن صدسالہ کے لیے لوگو بھی لانچ کیا گیا ۔
اس موقع پر صدارتی خطاب میں جمعیۃ علماء ہند کے صدر مولانا قاری سید محمد عثمان منصورپوری نے کہا کہ فرقہ پرستی اس ملک کی ترقی کی راہ میں سب سے بڑی رکاوٹ ہے۔ لہذا جمعےۃ علماء ہند تین سطح پر اپنی بات رکھنا چاہتی ہے، سب سے پہلی گزارش تو حکومت سے ہے ، ہم حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ ملک میں فرقہ پرستی پھیلانے اور مختلف نفرت انگیز عنوانات کی آڑ میں اقلیتوں، دلتوں یا کمزور طبقات کی زندگی اجیرن بنانے والے تمام افراد اور تنظیموں پر پہلی فرصت میں مکمل پابندی لگائے اور اُن کی سرگرمیوں پر گہری نظر رکھے۔ صدر جمعیۃ علما ء ہند نے موجودہ حالات پر تشویش ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ اگر یہ اندھیرنگری جاری رہی اور بے قصور افراد کے ساتھ زیادتیاں ہوتی رہیں، تو ملک ہرگز ترقی کی شاہ راہ پر گامزن نہیں ہوسکتا،دوسری گذارش تمام سیاسی و فکری قائدین، سماجی تنظیموں اور پرنٹ والیکٹرانک میڈیا سے ہے کہ وہ اپنے سیاسی، ذاتی یا کاروباری مفادات سے اوپر اٹھ کر محبت کے پیغام کو عام کریں، تیسری گزارش ملتِ اسلامیہ کے تمام افراد، اِداروں اور تنظیموں سے ہے کہ موجودہ حالات میں ہرقسم کی مایوسی اور جذباتیت سے اپنے آپ کو بچاکر اسلامی تعلیمات پر پوری طرح کاربند ہوں اور اسلامی روایات کے مطابق تمام مذاہب کے ماننے والوں کے ساتھ حسنِ اخلاق کا رویہ اختیار کریں ۔
جمعےۃ علما ء ہند کے جنرل سکریٹری مولانا محمود مدنی نے اعلامیہ پیش کرتے ہو ئے خاص طور سے امن و محبت اور بھائی چارہ کو فروغ دینے کا عہد کیا ۔ مولانا مدنی نے اسٹیج پر موجود سبھی مذاہب کے رہنماؤں کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ آج یہاں دیوبند بھی موجودہے اور رشی کیش بھی ، یہ ظاہرکرتا ہے کہ اس ملک کی اکثریت امن پسند عوام پر مشتمل ہے ،اگر کوئی ہمارے چمن کو اجاڑنے کی کوشش کرے گا تو اس ملک کی اکثریت ،ایسے لوگوں کے علاج کرنے کی طاقت رکھتی ہے ۔میں ان تمام حضرات کے سامنے یہ کہنا چاہتاہوں کہ ہندستان کے مسلمانو ں کو سب سے بڑی اگر کوئی ضرورت ہے تو ہندو ، سکھ ، عیسائی اور پارسی بھائیوں کی محبت ہے ۔
اس موقع پر مولانا مدنی نے اعلان حق کرتے ہوئے کہا کہ ایک بات سن لیں کہ ہم اپنے فکرسے ایک انچ بھی نہیں ہٹیں گے اور نہ وطن اور قوم کی عزت کے سلسلے میں کسی قسم کی مصالحت کو روا رکھیں گے ۔مولانا مدنی نے کہا کہ ہندو اور مسلمانوں کے درمیان کوئی عناد نہیں ہے،اس کے باوجود بھی بھرم پھیلانے کی جو کوشش کی جارہی ہے ، اسے ہم تمام اہل مذاہب مل کر ختم کریں گے ( ان شاء اللہ )
پرمارتھ نکیتن،رشی کیش کے رہنماء سوامی چیدانند سرسوتی مہاراج نے کہا کہ آج ہم یہاں اس لیے جمع ہو ئے ہیں تاکہ پوری دنیا کو پیغام دیا جائے کہہ ہم سب ایک ہیں اور ہمارا ملک امن وامان کا علم بردار ہے۔انھوں نے جمعےۃ علما ء ہندکی اس امن و ایکتا تحریک کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ یہ وہ تنظیم ہے جو سو سال سے گالیا ں کھا کر بھی گلے لگانے کا کام کرتی ہے ۔ سوامی چیدانند نے دہشت گردی کو اسلام سے جوڑنے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ کچھ افراد کے غلط اعمال کے لیے اسلام جیسے امن پسند مذہب کو بدنام نہیں کیا جاسکتا ۔انھوں نے کہا کہ اسلام نے ہی دنیا کی ساری مخلوق کو خدا کا ایک کنبہ قراردیا ہے اور سارے انسانو ں کو ایک دوسرے کے ساتھ حسن اخلاق کی ہدایت دی ہے ۔انھوں نے امید ظاہرکی کہ آج کا یہ جلسہ دلوں کو جوڑنے کا کام کرے گا ۔انھوں نے اس موقع پر ایک ننے پودے کی نمائش کرکے درخت لگانے پر زور دیا ۔
جتھے دار اکال تخت امرتسر کے چیف سنگھ صاحب گیانی گروبچن سنگھ جی نے اپنے خطا ب میں کہا کہ سارے مذاہب امن وانسانیت کی تعلیم پر متفق ہیں اور سارے مذاہب کی بنیاد صرف ایک خداپر ہے ۔انھوں نے ا پنے پیغام میں جمعےۃ کے اس قدم کی تعریف کی اور کہا کہ طوفان میں محبت کا چراغ جلانا ہی اصل بہادری کا کام ہے ۔ سدگروبرہمیشاننداچاریہ سوامی جی نے اس بات پر زور دیا کہ نفر ت کی تعلیم دینے والے ہر دھرم کے دشمن ہیں، انھیں کسی مذہب سے نہ جوڑا جائے بلکہ اختلافا ت کو مشترکہ طور سے حل کیا جائے۔ سوامی مترانند جی،آچاریہ ،چنمیا مشن چنئی نے کہا کہ آج کا یہ سملین پیغام دیتا ہے کہ مذہب ہر گز آپس میں لڑنے جھگڑنے کی تعلیم وترغیب نہیں دیتا ۔ انھوں نے کہا کہ آج کے پروگرام کی تصویر جب دنیا کے سامنے جائے گی ،تو اس کے ذریعہ یہ پیغام بھی جائے گا کہ بھارت کی سرزمین لوگوں کو جوڑنے کا کام کرتی ہے۔
معروف عالم دین مولانا سید ارشد مدنی صدر جمعیۃ علماء ہند نے کہا کہ ہم یہ ببانگ دہل کہتے ہیں کہ نفرت کی سیاست کرنے و الے ملک کے غدار ہیں ، اگر ملک چل سکتا ہے تو صرف پیار ومحبت سے چل سکتا ہے ورنہ ملک تباہ و برباد ہو جائے گا ۔ انھوں نے کہا کہ اگر سرکار چاہتی تو نفرت پھیلانے والوں پر روک لگاسکتی تھی مگر موجودہ سرکار کو ملک کے امن وامان کی کوئی پروا نہیں ہے ۔
ان کے علاوہ دیگر تمام مقررین نے بھی اس طرح کے سمیلن کی اہمیت و ضرورت پر روشنی ڈالی اور کہا کہ ہندستان ہمیشہ سے امن وایکتا کا مثالی ملک رہا ہے ، لہذا اسے باقی رکھنے کے لیے ہر ممکن جد وجہد ضروری ہے ۔ دیگر خطاب کرنے والوں میں خاص طور سے اچاریہ لوکیش منی، دیوان زین العابدین سجادہ نشین درگاہ اجمیر شریف، مولانا جلال الدین عمری جماعت اسلامی ہند، مولانا مفتی سفیان قاسمی مہتمم دارالعلوم وقف دیوبند، مولانا سعید الرحمن مہتمم دارالعلوم ندوۃ العلماء لکھنؤ،مولانا عبداللہ مغیثی، پروفیسر سنکر سانیال جی، نویدحامد،پنڈت این کے شرما جی ،سوامی مترانند جی،آچاریہ ،چنمیا مشن چنئی، سدگرو برہمیشانند اچاریہ سوامی جی، شری کشیترا تپوبپھومی گروپیٹھ گوا ،سنگھ صاحب گیانی گروبچن سنگھ جی،چیف جتھے دار اکال تخت،امرتسر،جناب ڈریکنگ کیابگوں چیٹسانگ رینپوچی جی،سوامی چدانند سرسوتی جی،صدر ،پرمارتھ نکیتن،رشی کیش،ڈاکٹر مجتبیٰ فاروق ، پروفیسر اخترالواسع ، مولانا سید حافظ اطہر علی ممبئی ،سید قاسم رسول الیاس، سلمان چشتی ،صدر خواجہ غریب نواز فاؤنڈیشن،اجمیر،کمال فاروقی،ڈاکٹر چندرپال،مولانا مفتی سید محمد سلمان منصورپوری،مولانا متین الحق اسامہ کانپور ،مفتی افتخار احمد کرناٹک ،مولانا حافظ ندیم احمد صدیقی مہاراشٹرا،مولانا اسرار الحق قاسمی،،مولانا بدر الدین اجمل آسام، اشوک بھارتی نیکڈور ،پروفیسر محسن عثمانی ،الحاج واحد حسین شاہ انگارہ چشتی درگاہ اجمیر شریف،پیغام خسرو میاں،سجادہ نشین، گلبرگہ شریف،سید محمد صادق رضا،سجادہ نشین،درگاہ مجدد الف ثانی ؒ سرہند شریف، پیر خواجہ احمد نظامی سید بخاری درگاہ خواجہ نظام الدین اولیاءؒ ،دہلی، مولانا نیاز احمد فاروقی ، مولانا حکیم الدین قاسمی وغیرہ کے نام قابل ذکر ہیں ۔ اس موقع پر جمعیۃ علماء ہند کے سبھی اراکین مجلس عاملہ و مجلس منتظمہ بھی موجود تھے۔

لونی میں منعقد امن و انصاف کانفرنس بحسن خوبی اختتام!


رپورٹ: یاسین صدیقی
ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
لونی/غازی آباد(آئی این اے نیوز 29/اکتوبر 2017) دارالعلوم سبیل السلام کے زیر اہتمام یک روزہ امن وانصاف کانفرنس میں علماء کرام نے آپسی بھائی چارہ قائم کرنے کیلئے ہندو مسلم اتحاد پر زور دیا، جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے بین الاقوامی شہرت یافتہ عالم دین واسلامی اسکالر حضرت مولانا سید سلمان الحسینی ندوی نے حکومت کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آج کچھ مفاد پرست لوگ سیاسی کرسیاں حاصل کرنے کیلئے ہندو مسلم کے مابین نفرت کی بیج بو رہے ہیں، کچھ لوگ ملک کے بارے میں چیخ چیخ کر یہ نعرہ لگا رہے ہیں کہ ملک آگے بڑھ رہاہے لیکن یہاں کے جو حالات ہے مجھے نہیں لگتا کہ یہاں انسان بستے ہیں، مولانا موصوف نے دیگر ممالک کی مثال پیش کرتے ہوئے کہاکہ میں یورپ وامریکہ گیا لیکن سڑکوں پر کہیں سے کہیں تک کوڑا کرکٹ نظر نہیں آتا اس کے برعکس ہمارے دیش میں صفائی مہم چلائی گئی ہے اس کے باوجود یہاں کی گلیوں، کوچوں میں مین سڑکو پر کوڑے کے انبار نظر آتے ہیں اس لئے تم حکومت کا انتظار مت کرو بلکہ اس کام کو خود ہی انجام دو.
شیعہ عالم دین مولاناجلال الدین حیدر نقوی نے اپنے مختصر خطاب میں کہاکہ آج ہم لوگ فرقوں میں بٹے ہوئے ہیں لیکن دشمن ہمارے ہاتھ کاٹنے میں لگے ہوئے ہیں، اور ہم مسلکوں میں بٹے ہوئے ہیں نیز میڈیا پر حملہ کرتے ہوئے کہاکہ آج کی میڈیا اگر کسی نے غلط کام کیا تو اگلے دن وہ خبر سرخیوں میں چھپتی ہے اور پرنٹ میڈیا سے لیکر الکٹرونک میڈیا سبھی اس میں برابر کے شریک ہیں، مگر اس کے برعکس اگر کوئی بھائی چارہ قائم کرنے کیلئے کوئی پروگرام کرتا ہے تو میڈیا اسے جگہ دینا بھی پسند نہیں کرتا اس لئے میڈیا کو چاہئے کہ اپنی صحافت کو داغدار نہ کریں اور سچائی کا ساتھ دیں.
جھانسی سے تشریف لائے شنکر آچاریہ مہامنڈلیشور درشن سنگھ نے کہا کہ آج ضرورت ہے کہ جس طرح ہم لوگ ایک ساتھ اسٹیج پر نظر آرہے ہیں اسی طریقے سے ہندو مسلم کو بھی ایک ساتھ نظر آنا چاہئے.
اخیر میں مولانا قاری عارف فیض الدین عارف نے تمام مہمانوں کا شکریہ اداکیا اور مولانا اسعد اللہ صاحب نے مدرسہ کی سالانہ رپورٹ پیش کیا.
واضح ہو کہ اس موقع پر 15 حفاظ کرام کی دستاربندی بھی عمل میں آئی، جلسہ میں تمام مقامی علماء کرام و ائمہ عظام کثیر تعداد میں شریک ہوئے.

یوپی منتری کے قافلے کی گاڑی سے کچل کر معصوم کی موت، عوام نے کیا روڈ جام!


رپورٹ: مرزا عبدالرحیم
ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
لکھنؤ(آئی این اے نیوز 29/اکتوبر 2017) یو پی کابینہ وزیر اوم پرکاش راجبھر کے قافلے کی گاڑی سے کچلنے کے بعد 8 سالہ معصوم کی موت ہوگئی، حادثہ گونڈا کے بابا گنج گوسائی پوروا کے قریب ہوا، خراب ماحول کو دیکھتے ہوئے وزیر اس جگہ سے بھاگ نکلے، اس کے باوجود دیہی عوام نے لاش کو رکھ کر کرنی گنج پرس پور روڈ کو جام کر دیا.
کوتوال سدانند سنگھ نے کہا کہ وزیر کے قافلے کی گاڑی سے کچل کر بچے کی موت کی تحریر مل گئی، تحقیقات کے بعد رپورٹ درج کی جائے گی.
بتایا جاتا ہے کہ وزیر اوم پرکاش راج بھر کا قافلہ کرنل گنج پرسپور سڑک سے گزر رہا تھا، آواز سننے کے بعد وشنوان کے بیٹا شیوا ہوٹر رہائشی بابا گنج قریب گوسائی پوروا قافلے کی گاڑی کی طرف بھاگا، پھر اس کی زد میں آگیا، اس کی موقع پر ہی موت ہوگئی، حادثے کے بعد وزیر قافلے کے ساتھ بھاگ نکلے، گاؤں کے لوگوں نے معصوم بچے کی لاش کو روڈ پر رکھ کر روڈ جام کیا.
پولیس نے جام ختم کرنے کی کوشش کی، لیکن گاؤں کے لوگوں نے سڑک پر گھاس پھوس رکھ کر آگ لگا دی اور منتری کے مخالفت میں نعرے لگانے لگے، پولیس نے ایک گھنٹہ کے بعد کارروائی کی یقین دہانی دی، اور جام پھر ختم ہوا.
وہیں اس معاملے پر منتری اوم پرکاش راج بھر کہتے ہیں کہ میرے قافلے کے کسی گاڑی کے ساتھ کوئی حادثہ نہیں ہوا ہے، کرنل گنج میں پروگرام ختم کرنے کے بعد میں بلیاں میں آیا ہوں، پھر مجھے پتہ چلا کہ کوئی حادثہ ہوا ہے، جب یہ حادثہ ہوا تو ہمارا قافلہ بہت آگے جا چکا تھا، میں نے پورے واقعے کی اطلاع  وزیراعلی کو بھیجوا دی ہے، گونڈا کے ایس پی سے بھی کہہ دیا ہے کہ جانچ کراؤ کہ کس گاڑی سے حادثہ ہوا ہے.

طلاق ثلاثہ کے کیس میں بورڈ کے وکلا پر غلط دلائل پیش کرنے کا مولانا محمود مدنی نے لگایا الزام، جمعیتی وکلا کی پیروی کو خوب سراہا!


رپورٹ: سلمان دہلوی
ــــــــــــــــــــــــــــــــ
نئی دہلی (آئی این اے نیوز 29/اکتوبر 2017) جمیعت علما ہند کے دفتر میں مجلس منتظمہ کا اجلاس منعقد ہوا، جس میں ملک بھر سے جمیعت کے نمائندگان اور ممبران شریک رہے ۔
مجلس منتظمہ کے اجلاس میں سکریٹری رپورٹ پیش کرتے ہوئے مولانا محمود مدنی نے کہا کہ طلاق ثلاثہ کیس میں بھی جمیعت علما ہند ایک فریق تھی اور بہت مضبوطی کے ساتھ جمیعت کے وکلا نے اپنے دلائل پیش کئے ۔
اس موقع مولانا محمود نے اشارے میں آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ پر تنقید بھی کی اور بورڈ کے وکلاء پر غلط دلائل پیش کرنے اور صحیح طریقے سے پیروی نہ کرنے کا الزام لگایا.
واضح رہے کہ دہلی میں بہادر شاہ ظفر پر واقع جمیعت علما ہند کے دفتر میں مجلس منتظمہ کی میٹنگ منعقد کی گئی، جس میں ملک بھر سے تمام ارکان عاملہ اور مجلس منتظمہ کے ممبران شریک رہے، اور سال بھر کی رپورٹ پیش ہوئی.
اس اجلاس میں مولانا محمود مدنی نے مولانا ریاست علی بجنوری اور مولانا ازہر رانچوی کی وفات پر تعزیت بھی پیش کی ۔

نسلِ نو پر یہودیوں کا کامیاب حملہ: مفتی فہیم الدین رحمانی


رپورٹ: یاسین صدیقی
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
لونی/غازی آباد(آئی این اے نیوز 29/اکتوبر 2017) شیخ الھند ایجوکیشنل اینڈ ویلفیئر ٹرسٹ آف انڈیا کے زیر اہتمام مدرسہ عربیہ ہدایت الاسلام انعام وہار لونی میں طلبہ کے لئے ایک تعلیمی تربیتی اور اصلاحی مجلس منعقد کی گئی، جس میں شیخ الہند ٹرسٹ آف انڈیا کے چیئرمین مفتی فہیم الدین رحمانی نے اپنے خیالات کا اظہار طلبہ کے سامنے کرتے ہوئے کہا کہ کسی قوم کی پستی اور تنزلی اور عروج و اقبال مندی میں اس کی نسلِ نو کا ایک اہم رول ہوتا ہے قوم کے مستقبل کی تعمیر کی اساس دراصل اس نئی پود ہوتی ہے جس قوم کا مستقبل دیکھنا ہو، اس کی نئی نسل کے عمل و کردار کو دیکھ لیا جائے تو اندازہ ہو جائے گا کہ اس قوم کا مستقبل روشن و تابناک ہوگا، مزید کہا کہ یہودیوں نے اس راز کی گہرائی کو سمجھ کر مسلمانوں پر سب سے پہلا حملہ یہ کیا کہ ان کے بچوں کو کھیل کود میں لگا دیا اور ان کے معاشرے کو تباہ و برباد کر دیا چنانچہ دیکھا جاسکتا ہے کہ آج ہماری یہ قیمتی دولت بازاروں اور گلی کوچوں میں پامال ہو رہی ہے، نوعمر بچے دشنام طرازی ہٹلر بازی جوا سٹہ، چوری بدمعاشی اور نشہ آور چیزوں کے عادی ہورہے ہیں، بےحیائی کےساغر انکے حلق میں انڈیلے جارہے ہیں سنیما اور ٹیلی ویزن کے ذریعے انکے اخلاق کا جنازہ نکالا جارہا ہے انکو علم و ہدایت کی شاہراہ سے ہٹاکر جہالت گمراہی بدنما داغ انکی اور انکے آباء و اجداد کی پیشانیوں پر لگا دیا گیا مزید کہا کہ آج اگر مسلم بستیوں کا جائزہ لیا جائے تو اندازہ ہوگا کہ جہالت و ناخواندگی عموماً ان پر
ایک بلا بن کر چھائی ہوئی ہے اور یہی یہودیوں کا منشاء بھی تھا جسمیں وہ بظاہر کامیاب ہو چکے ہیں کیا یہ مسلمانوں کے لئے ایک المیہ سے کم ہے کہ یہودیوں نے ان کو کرکٹ و ہاکی میں لگا دیا اور وہ خود بم اور ایٹم بم بنانا سیکھ گئے؟ سوچنا چاہیئے کہ کیا اسرائیل کی کرکٹ ٹیم ہے ؟ اس نے اس میدان میں خود نام کیوں نہیں پیدا کیا؟اس  لئے کہ اس نے خواتین اسلام کی عزت و آبرو کو تار تار کرنا سیکھا ہے مزید کہا کہ یہ حقیقت ہے کہ یہ بچے قوم کا مستقبل ہیں اور یہ امت کےلہکتے نو نہال چہکتے بلبل اور مہکتے پھول ہیں لیکن افسوس آج یہ پاؤں تلے مسلے جارہے ہیں قیمتی موتی اور ہیرے ہیں مگر کوڑیوں کے بھاؤ بک رہے ہیں یہ شہباز و شاہین ہیں مگر زاغ و زغن کی منڈیوں میں نیلام ہو رہے ہیں ان بچوں کاقصور کیا ہے کہ جہالت و ناخواندگی کا خنجران کے گلے پر چلایا جا رہا ہے؟ آخر کس جرم کی ان کو سزا دی جارہی ہے اللّٰہ تعالیٰ سارے عالم میں بیدارئ علم اور صحیح اسلامی تعلیم وتربیت کا ذریعہ بنا کر ہم سب کو سعادت دارین سے سرفراز فرمائے. آمیــــن

Saturday 28 October 2017

جس طرح انسان کی غذا کھانا ہے ویسے ہی روح کی غذا قرآن پاک کی تلاوت ہے: مدرسہ اسلامیہ بیری ڈیہہ تکمیل حفظ قرآن پاک کے جلسہ میں مفتی صہیب اعظمی کا خطاب


رپورٹ: عبدالرحیم صدیقی
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
لال گنج/اعظم گڑھ(آئی این اے نیوز 28/اکتوبر 2017) مدرسہ اسلامیہ بیری ڈیہہ میں آج جلسہ تکمیل حفظ قرآن پاک کا انعقاد ہوا، جس میں مفتی صہیب اعظمی صاحب نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جس طرح انسان کو زندہ رہنے کیلئے غذا کی ضرورت ہے ویسے ہی روح کی غذا قرآن پاک کی تلاوت ہے، انہوں نے کہا لوگوں میں اب اتنی خرابی پیدا ہو گئی ہے کہ صبح اٹھتے ہی سب سے پہلے موبائل دیکھتے ہیں، ہماری صبح موبائل کے میسیج پڑھنے سے ہوتی ہے، حالانکہ قرآن پاک کی تلاوت کرنے میں بے شمار برکتیں ہیں،انہوں نے قرآن پاک کی تلاوت پر زور دیا، مزید انہوں نے حافظ قرآن کی فضیلت بھی بیان کی.
واضح رہے کہ مدرسہ ھٰذا کے طالب علم عزیزم محمد انظر ابن محمد قیس نے حافظ محمد شاداب کی نگرانی میں 15سال کی عمر میں قرآن پاک حفظ مکمل کیا.
اس جلسہ کا آغاز حافظ محمد دانیال کی تلاوت پاک سے ہوا، اور نتع پاک محمد فیضان نے پیش کیا، جبکہ نظامت کے فرائض شادان صاحب اور صدارت محمد یونس صاحب انجام دیئے.
اس موقع پرڈاکٹر شکیل احمد، مولانا محمد الیاس، حافظ ابوحذیفہ، حافظ محمد اشرف، حافظ محمد احسن خان،حافظ محمد عادل، حافظ محمد مرزا احسن بیگ، حافظ محمد عامر، محمد وامق، ڈاکٹر مستقیم احمد سمیت کافی لوگ موجود رہے.

مدرسہ عربیہ بیت العلوم سرائے میر کا 78واں جلسہ سالانہ اختتام پزیر!


رپورٹ: محمد عاصم اعظمی
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
سرائے میر/اعظم گڑھ(آئی این اے نیوز 28/اکتوبر2017) مدرسہ عربیہ بیت العلوم سرائے میر کا 78واں سالانہ جلسہ بدھ کو شروع ہوکر جمعہ کو بحسن وخوبی اختتام پذیر ہوا، پہلے دن عورتوں کا خصوصی پروگرام رہا، جس میں قرب و جوار سے خواتین اسلام پہنچ کر دینی بیداری کا ثبوت دیا، وہیں دوسرے دن یعنی جمعرات کو خصوصی پروگرام 2 بجے دن میں "سیاست اور صحافت" پر مبنی پروگرام ہوا، جسكی صدارت ملک کے بزرگ عالم دین حضرت مولانا شاہ محمد عبداللہ پھولپوری صاحب نے كی، قرأت قاری وسیم سلمہ اور نعت پاک شبير احمد مظفر پوری نے پڑھی.
مفتی عبداللہ صاحب پھولپوری نے اپنے خطاب میں کہا کہ آج میڈیا اپنے راستے سے بھٹک گئی ہے جسكا کام حقیقت دکھانا، اور مظلوموں کی مدد کرنا تھا، وہی میڈیا حقیقت کو چھپا رہی ہے.
ممبئی سے آئے مہمان ڈاکٹر بھیم راؤ امبیڈکر کے پوتے رام رتن امبیڈکر نے کہا کی اگر امبیڈکر جی کا کسی نے ساتھ دیا تو وہ مسلم قوم نے ہی دیا، انہوں نے بابا صاحب کی بابت کہا کہ اگر ملک کی قانون سازی کا حصہ کسی نے بنایا تو مسلمان ہی تھے، ہم لوگوں کا دشمن ایک ہے جو ملک کو توڑنے اور ذات مذہب کی سیاست پر حکومت کرنا چاہتا ہے، ہمارا مذہب مختلف ضرور ہے لیکن دونوں کی فکر ایک ہے، آج تاج محل، بیف ، قبرستان جیسے مسائل پر سیاست ہو رہی ہے.
دہلی يونیورسٹی سے آئے پروفیسر ڈاکٹر اپوروانند جھا نے کہا کہ جمہوریت کا مطلب ہے ملک میں رہنے والے ہر آدمی کو بغیر ڈر، بے خوف ہر مقام پر رہنے بسنے اور اپنی بات کہنے کا پورا پورا حق ہو، صحافیوں کو سچائی کے ساتھ خبریں چھاپنے کا حق ہو.
اویس سلطان نے اپنے خطاب میں کہا آج ہمارے اندر بزدلی بڑھتی ہی جا رہی ہے ظلم کے خلاف روکنے بولنے اور مذمت کرنے کی ہمت اور طاقت ختم ہو گئی ہے.
 موہت کمار نے کہا آج میڈیا کو یوتھ بنانے کا کاروبار ملا ہے، اس کے علاوہ پردیپ نارے وال، شاہنواز بدرقاسمی، موہت کمار وغیرہ نے خطاب کیا، وہیں تیسرے دن آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ کے رکن مولانا ابوطالب رحمانی نے پرمغز خطاب کرتے ہوئے کہا کہ نوجوانوں کے اندر اسلامی و دنیاوی تعلیم کی بیداری پیدا کرنے کی سخت ضرورت ہے، انہوں نے ایک واقعہ نقل کرتے ہوئے کہا کہ مسلمان عورتوں کا مقدمہ لڑ رہی ایک وکیل خاتون نے جب اسلامی کتابوں کا مطالعہ کیا تو مولانا کلیم صدیقی صاحب کے پاس پہنچ کر کہا کہ اب مجھے اسلام میں کلمہ پڑھوا کر داخل کرا دو، اسلام میں عورتوں کے اتنے حقوق دیئے ہیں کہ اگر ہر مسلمان صحیح سے اپنائے تو اپنے تو اپنے غیر مسلم یہ کہنے پر مجبور ہوں گے کہ اسلام جیسا مذہب دنیا میں نہیں، آخر میں مولانا عبدالرشید صاحب کی رقت آمیز دعاؤں کے ساتھ جلسے کا اختتام ہوا۔

گھر میں گھس کر بدمعاشوں نے ماری گولی، اسپتال جاتے وقت راستے میں ہوئی موت!


رپورٹ: ایڈیٹر انچیف
ـــــــــــــــــــــــــــــــــ
لال گنج/اعظم گڑھ(آئی این اے نیوز 28/اکتوبر 2017) برده تھانہ علاقہ کے نروے گاؤں میں جمعہ کی صبح ساڑھے سات بجے دو نامعلوم بدمعاشوں نے ایک نوجوان کو گھر میں گھس کر چار گولی مار دی، جس مذکورہ نوجوان کی ہسپتال جاتے وقت راستے میں موت ہو گئی، اطکاع ملتے ہی موقع پر ایس او برده سریش چندر سی او لال گنج روی شنکر پرساد، ایس پی سٹی سریش گنگوار سمیت ديدارگنج ممبر اسمبلی سکھدیو راج بھر بھی پہنچے، میت کے بڑے بھائی نے دو نامعلوم بدمعاشوں کے خلاف تحریر دی ہے.
معلومات کے مطابق علاقے کے نروے گاؤں رہائشی اکھلیش گوتم 25 بیٹے بلہاری گوتم جمعہ کی صبح ساڑھے سات بجے گھر کے اندر برآمدے میں چارپائی پر بیٹھ کر ناشتہ کر رہا تھا بڑا بھائی چھت کے اوپر تھا، تبھی دو نامعلوم بدمعاش آئے اور آتے ہی اکھلیش کے اوپر چار گولی مار دی، جس سے دو سینے میں دو پیٹ میں گولی کی آواز سن کر چھت سے بڑا بھائی اروند گوتم بھاگتے ہوئے نیچے آیا اور دیکھا کی چھوٹے بھائی کو گولی لگی ہے، تڑپ رہا ہے، فوری طور پر چار پہیا گاڑی سے اعظم گڑھ ہسپتال پہنچا جہاں ڈكٹروں نے اکھلیش کو مردہ قرار دے دیا، اس کے بعد اطلاع پولیس کو ملی موقع پر ایس او برده سریش چندر، سی او لال گنج روی شنکر پرساد، ایس پی سٹی سریش گنگوار، ديدارگنج ممبر اسمبلی سکھدیو راج بھر پہنچے پولیس نے میت کے بڑے بھائی اروند گوتم اور گھر کے نوکر سے کافی پوچھ تاچھ کیا لیکن بدمعاشوں کا کچھ پتہ نہیں چلا، دو نامعلوم بدمعاشوں کے خلاف اروند نے تحریر پولیس کو دے دیا ہے.
 واضح رہے کہ میت اکھلیش گوتم اور بڑا بھائی اروند گوتم ابھی چار دن پہلے دہلی سے گھر آئے تھے ساتھ میں دو نجی گنر و گاڑی کا ڈرائیور تھا جو صبح ٹھیكما مارکیٹ کچھ کھانے کے لیے سامان لینے گئے تھے گھر پر اروند و چھوٹا بھائی اکھلیش ہی تھے، باقی لوگ دہلی رہتے ہیں میت کی شادی نہیں ہوئی تھی والد کا پہلے سے انتقال ہو گیا تھا، دہلی میں رہ کر دونوں بھائی پراپرٹی ڈیلر کا کام کرتے ہیں.

جین پور بازار میں دن بھر لگا رہا جام، مسافر ہوئے پریشان!


رپورٹ: عبدالکافی چشتی
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
جین پور/اعظم گڑھ(آئی این اے نیوز 28/اکتوبر 2017) جین پور میں جمعہ کی صبح سے دیر شام تک بازار میں جہاں جام سے عوام پریشان رہے، وہیں روڈویز بسوں، پرائیویٹ گاڑیوں سمیت سرکاری گاڑیوں کی لمبی قطاریں لگے رہنے کی وجہ مسافروں اور شہریوں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑا، پورا دن جام سے لوگ جوجھتے رہے جبكہ پولیس انتظامیہ آئے دن لگ رہے جام کے بعد بھی کوئی ٹھوس قدم نہیں اٹھا رہی ہے، مارکیٹ میں سڑک مرمت کا کام سست رفتار کی وجہ سے عام لوگ مشکلات کا سامنا کر رہے ہیں، دوسری طرف مارکیٹ میں جام کی وجہ سے جہاں عام لوگ پریشان ہوتے ہیں، وہیں دور سے نکلنے والے مسافروں کو زیادہ مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے یہاں تک کی جام کی وجہ سے ایمبولینسوں، حکام کی گاڑیاں بھی نہیں نکل پا رہی ہے پر نہ تو میونسپلٹی نگر پنچایت کی طرف سے کوئی ٹھوس قدم اٹھایا جا رہا ہے نہ ہی پولیس انتظامیہ، آئے دن جام لگ جاتا ہے، پھر بھی پولیس انتظامیہ ہاتھ پر ہاتھ دھرے بیٹھی ہے.
بتایا جا رہا ہے کہ جام کی اہم وجہ جين پور مارکیٹ کے چاروں طرف سے نکلنے کے لئے ایک بھی بائی پاس نہ ہونے کی وجہ اور سڑک پر ٹھیلہ اور سواری گاڑیوں کا کھڑا ہونا ہے.
کل جمعہ کو بھی یہی حالت رہی صبح سے لے کر شام تک جام لگنے کی وجہ لوگوں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑا، علاقے کے ارد گرد کے لوگوں کہنا ہے کہ پولیس انتظامیہ اور نگرپنچايت کی طرف سے ٹھوس پہل نہیں ہونے کی وجہ سے آئے دن جام لگتا ہے، تیج بھان تیواری، كھٹالو سنگھ، شردچندر مشرا، ڈاکٹر رامانند، منیش رائے ایڈوکیٹ، دنیش یادو، وغیرہ نے اعلی افسران کو توجہ دلاتے ہوئے جام سے نجات کا مطالبہ کیا ہے.

اعظم گڑھ کے جین پور بے خوف بدمعاش نے بس کنڈیکٹر کو ماری گولی!


رپورٹ: سلمان اعظمی
ــــــــــــــــــــــــــــــــــ
جین پور/اعظم گڑھ(آئی این اے نیوز 28/اکتوبر 2017) جين پور کوتوالی تھانہ علاقہ میں جمعہ کی رات بس  کنڈیکٹر کی طرف سے کرایہ مانگنے پر ایک نوجوان نے اسے گولی مار دی اور اسلحہ لہراتے ہوئے فرار ہو گیا، گولی لگنے سے زخمی کنڈیکٹر کو آنا فانا میں بس کا ڈرائیور چندر شیکھر نے صدر ہسپتال میں داخل کرایا، اس کی حالت نازک دیکھتے ہوئے ڈاکٹروں نے ہائر سینٹر ریفر کر دیا، بس کے ڈرائیور نے جین پور کوتوالی میں ایک نامعلوم شخص کے خلاف مقدمہ درج کیا ہے.
اس سلسلے میں بتایا جاتا ہے جمعہ کی رات میں تقریبا 9:00 بجے کے قریب کہ بادشاہ پور ڈپو کی بس سواری لے کر گورکھپور سے الہ آباد کی طرف جا رہی تھی، جین پور سینٹ زیویئرس اسکول کے قریب شرما ڈھابے کے قریب بس کو ایک شخص نے روکا، ڈرائیور نے اسے بیٹھا لیا، اور کچھ دور جانے کے بعد کنڈیکٹر مہیش مشرا نے اس سے پوچھا کہ آپ کو کہاں جانا ہے اور ٹکٹ لینے کو کہا، ٹکٹ لینے کی بات کرتے ہی نوجوان بھڑک گیا اور دھمکی دینے لگا، تحصیل سگڑی سے چند قدم کے فاصلے پر بس روک کر کنڈیکٹر نے اسے جیسے ہی اتارنا چاہا اس نے بیگ چھننے کی کوشش کی اور کٹے سے فائر کر دیا،  گولی کنڈیکٹر کے پیر میں لگی، بس کا ڈرائیور چندر شیکھر آنا فانا اسے لے کر ضلع اسپتال گیا اور ضلع اسپتال میں داخل کرایا، جہاں اس کی حالت کو سنگین دیکھتے ہوئے صدر کے ڈاکٹروں نے ریفر کر دیا، زخمی مہیش مشرا بیٹے اماپت مشرا گرام بھوانی پور تھانہ رانی گنج ضلع پرتاپ گڑھ کا رہنے والا ہے. بس کا ڈرائیور چندر شیکھر بیٹے امرناتھ پال گرام بجنور تھانہ فتن پور پرتاپ گڑھ کا رہائشی ہے، یہ دونوں لوگ بادشاہ پور ڈپو کی یوپی 70  9505 نمبر کی بس کو لے کر الہ آباد سے گورکھپور گئے تھے یہ واقعہ واپسی کے وقت ہوئی.

Friday 27 October 2017

حضرت مولانا عبداللہ کاپودروی دامت برکاتھم کے لئے مولانا اسرارالحق قاسمی (ایم پی) نے دعاء صحت کی اپیل!


رپورٹ: یاسین صدیقی
ـــــــــــــــــــــــــــــــــــ
نئی دہلی(آئی این اے نیوز 27/اکتوبر 2017) عالمی شہرت یافتہ عالم اور مشہور تعلیمی و تربیتی ادارہ دارالعلوم ترکیسر گجرات کے سابق شیخ الجامعہ حضرت مولانا عبداللہ کاپودروی ان دنوں سخت بیمار ہیں، معروف عالم دین و ممبر پارلیمنٹ مولانا اسرارالحق قاسمی نے ذمہ داران مدارس، ائمہ مساجد اور عوام الناس سے حضرت مولانا کی صحت کاملہ و عاجلہ کے لئے دعاؤں کی اپیل کی ہے۔
انہوں نے کہا کہ مولانا کاپودروی مقبول و معتبر اور بالغ نظر عالم دین ہیں، ایک طویل عرصے سے وہاں کے مرکزی ادارہ دارالعلوم ترکیسر کے سربراہ ہیں اور ملک و بیرون ملک میں ان کے ہزاروں شاگرد پھیلے ہوئے ہیں جو مختلف ممالک میں دین کے مختلف شعبوں میں نمایاں خدمات انجام دے رہے ہیں، مولانا کاپودروی علماء و دانشوران کے حلقے میں نہایت احترام کی نگاہ سے دیکھے جاتے ہیں اور وہ ملک کے مختلف نمائندہ تعلیمی اداروں اور رفاہی و فلاحی تنظیموں کے باہمی اختلافات کو دور کرنے میں بھی نمایاں اور اہم رول ادا کرتے رہے ہیں.
مولانا قاسمی نے کہا کہ ان کی شخصیت مسلمانوں کے لئے ایک نعمت ہے لہذا ان کی صحت و عافیت کے لئے دعاؤں کا خصوصی اہتمام کیا جانا چاہئے۔
واضح رہے کہ مولانا اسرارالحق قاسمی نے اپنے حالیہ سفر گجرات کے دوران مولانا موصوف کے گھر کاپودرہ جاکر ان سے ملاقات اور عیادت و احوال پرسی کے بعد اپیل جاری کی ہے۔

بیرون ملک میں رہ رہے مبارکپور کے نوجوان کی موت، گھر میں مچا کہرام!


رپورٹ: سلمان اعظمی
ــــــــــــــــــــــــــــــــــ
مبارکپور/اعظم گڑھ(آئی این اے نیوز 27/اکتوبر 2017) مبارکپور تھانہ علاقہ کے گرام قصبہ سرائے رہائشی دلت شخص کی دوحہ قطر میں اچانک موت ہونے کی خبر پاکر خاندان میں کہرام مچ گیا، اہل خانہ کا رو رو کر برا حال ہے، لواحقین لاش کو مانگنے کے لئے بھارتی وزارت خارجہ میں ای میل بھیج کر فریاد لگائی.
مبارکپور تھانہ علاقہ کے گرام رہائشی سنیل کمار 35 بیٹے مسافر رام گھر سے مئی 2016 میں عرب ممالک میں کمانے کے لیے دوحہ قطر گیا تھا وہاں پر پھلواری میں پانی دینے کا کام کر رہا تھا، جمعرات کو اپنے چار ساتھیوں کے ساتھ کھانا کھانے کے بعد ایک کمرے میں سو رہے تھے، کہ اچانک چاروں لوگوں کی حالت بگڑنے لگی انہیں علاج کیلئے ہسپتال میں داخل کرایا گیا، جہاں پر سنیل کمار کی موت ہو گئی ساتھيوں نے موت کی خبر فون کرکے اہل خانہ کو دی، بیٹے کی موت کی اطلاع پر والد کی چینخ نکل گئی، تو ماں سرستی دیوی کا رو رو کر برا حال ہے تو بیوی كالندی دیوی پر انسانی مصیبت ٹوٹ پڑی، بیٹی انجلی، کاجل وہ بیٹے کرشنا کمار بھی کافی غمگین ہیں انہیں کچھ سمجھ میں نہیں آ رہا ہیں پورے خاندان میں کہرام مچا ہوا ہے اور گھر پر گاؤں سمیت رشتہ داروں کی بھیڑ لگ گئی.

پیار و محبت کا چراغ روشن کرنے کے لئے دھلی چلو!


رپورٹ: فضل الرحمان قاسمی
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
دہلی(آئی این اے نیوز 27/اکتوبر 2017) ملک میں ہر طرف نفرتوں کا بازار گرم ہے، مذہب کے نام پر ہندوستانیوں کو تقسیم کرنے کی کوششیں شباب پر ہیں، ایک خاص نظریہ کو ایک خاص طبقہ تمام ہندوستانیوں پر تھوپنے پر بضد ہے، مظلوم انسانوں کی سڑکوں پر خون کی ندیاں بہائی جارہی ہیں، ایک مخصوص طبقہ اپنے آپ کو خوف زدہ محسوس کر رہا ہے، ملک ہندوستان کا دستور جمہوری ہے، دفعہ 25 اور 29 کے تحت ہندوستان کے ہر شہری کو اپنے مذہب پر عمل کرنے کی مکمل آزادی ہے، لیکن اس کے باوجود مذہب میں مداخلت کی کوشش کی جارہی ہے، کسی نہ کسی بہانے سے اقلیتوں کو نشانہ بنایا جارہا ہے،  موجودہ حالات کو دیکھ کر محسوس ہی نہیں ہوتا کہ یہ وہی ہمارا وطن عزیز ہندوستان ہے، جہاں ایک زمانہ تک ہندو، مسلمان، سکھ، عیسائی پیار و محبت سے رہا کرتے تھے، ایک دوسرے کے دکھ درد میں شریک ہوتے تھے، آپس میں کوئی نہ رنجش  تھی نہ کوئی نااتفاقی، ایک دوسرے کی مدد کے لئے سبقت کرتے تھے، مذہب کے نام پر نفرت کا نام نشان تک نہیں تھا، لیکن حالات کا رخ بدلا اور نفرتوں کو فروغ دینے میں تیزی بڑھی اور ہم نے بھی پیار و محبت کے چراغ کواس قدر روشن نہیں کیا جس کی روشنی سے ایک جم غفیر سیراب ہوتا، اور ان کے قلوب بھی پیار و محبت سے لبریز ہوتے، مذہب کوئی بھی ہو انسانیت کی تعلیم دیتا ہے، انسانیت ہی سب سے بڑا مذہب ہے، اپنی ذات سے کسی کوتکلیف نہ دینا، دوسروں  کے  دکھ سکھ میں کام آنا انسان کی یھی سب سے بڑی خوبی رہی ہے، آج اگر نفرتوں کا بازار گرم ہے، تو خوف و مایوس ہونے کی ضرورت نہیں، ہندوستان میں ملت کے لئے اس سے بھی برے دن آئے ہیں، ایک وہ دن تھا جب یوں محسوس ہورہا تھا کہ ہندوستان سے شجر اسلام خشک ہوجائے گا، اللہ کا کوئی نام لیوا نہ رہے گا، ہر طرف کفر و شرک، لادینیت کا بول بالا تھا، لیکن اللہ تعالی نے  اپنے دین متین کی حفاظت  نیک بندوں سے کرواتا ہے، جسے منتخب کرتا ہے، اس سے کام لیتا ہے، اس وقت جب ہندوستان پر بددینی کے بادل چھائے ہوئے تھے، اللہ نے ایک نیک صفت انسان، دنیا جسے شیخ الھند مولانا محمود حسن دیوبندی سے خدمت لیا، حضرت شیخ الھند کی بے پناہ قربانیاں ہی تھیں جن کی بدولت ملک ہندوستان آزاد ہوا، آپ کو تین سال سات ماہ  جیل کی صعوبت بھی برداشت کرنی پڑی.
آج کے حالات بھی اگرچہ ویسے تو نہیں، پر اسی طرز کے حالات بن سکتے ہیں، اگر نفرتوں کو پیار و محبت کے چراغ سے بدلا نہ جائے، تو مستقبل میں اور بھی برے دن آسکتے ہیں،  کل جب ملک کو آزادی کی ضرورت تھی تو ایک محمود نے آزادی کی نعمت کو حاصل کرنے کے لئے جد و جہد کیا اور ملک کو آزاد کرایا، آج کے اس ناگفتہ حالات میں اسی محمود کے نقش قدم پر گامزن، ان کے افکار و نظریات کو عام کرنے والے مولانا محمود مدنی بھی نفرتوں کو مٹانے کے لئے ہندو مسلم سکھ عیسائی سب کے درمیان پیار و محبت کی شمع روشن کرنے جارہے ہیں، محمود مدنی قوم کا وہ چہرہ ہے جن پر ملت کو ناز ہے، قوم و ملت کادرد سینے میں اس قدر کوٹ کوٹ بھرا ہوا ہے، کہ لوگ صرف روہنگیا مسلمانوں کی مدد کی بات ہی کررہے تھے، لیکن ملت کا عظیم رہنما، قائد ملت ان بے سہارا مظلوم انسانوں کے لئے بنگلہ دیش بھی پھنچ گئے، اور مظلوموں پریشان حال مسلمانوں کی مدد کی، قوم کا وہ عظیم جب ضرورت محسوس کیا ہے کہ اب پیار و محبت کا چراغ کو روشن کیا جائے، ورنہ آنے والا کل اس سے بھی برا ہوسکتا ہے،  ملت کا سچا ہمدرد مولانا محمود مدنی کا ہم بھرپور ساتھ دیں اور قوم کے اس عظیم رہنما کی ایک آواز پر لبیک کہیں جو ہندوستان ہی نہیں عالم اسلام کی ممتاز اسلامی رہنماؤں میں ایک ہیں، اپنے قائد کی ایک آواز پر 29/اکتوبر بروز اتوار اندرا گاندھی اسٹڈیم کثیر تعداد میں پہنچ کر اس کا ثبوت دیں کہ ہندوستان کی اکثریت امن وآشتی کی علمبردار ہے، یہ ملک ترقی کی راہوں پرتبھی گامزن ہوسکتا ہے، جب یہاں کا ہر شہری خوشحال ہو، بیجا کسی اقلیت پر حملہ آور ہونا، ان کی حیاہ کو تنگ کرنا یہ ملک کی ترقی کے لئے رکاوٹ ہے، آخر میں دعاہے کہ اللہ تعالی اس ملک سے نفرتوں کو ختم کرے اور محبتوں کو عام کرے. آمیــــن

اگر ملک میں امن و سلامتی چاہتے ہو تو نفرت کو چھوڑنا ہوگا: مولانا سید ارشد مدنی


رپورٹ: محمد دلشاد قاسمی
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
شاملی (آئی این اے نیوز 27/اکتوبر 2017) گزشتہ دن بعد نماز عصر تا عشاء جمیعۃ علماء ھند ضلع شاملی کے زیر اہتمام امن و ایکتا کانفرنس شاملی کے مدرسہ امدادیہ تیمور شاہ چوک عیدگاہ پر منعقد ہوئی، جس میں آپسی بھائی چارگی پر زور دیا گیا.
آپ کو بتادیں کہ 2013 مظفرنگر شاملی فساد کے بعد پہلی بار شہر شاملی میں ہند و مسلم کے درمیان پیدا ہوئی دوری کو ختم کرنے کے لیے امن و ایکتا کانفرنس منعقد کی گئی جس میں مہمان خصوصی کے طور سے تشریف حضرت مولانا سید ارشد مدنی صاحب نے اپنے خطاب میں اس بات پر زور دیتے ہوئے کہا کہ اگر اس ملک کی سلامتی چاہتے ہو اور اس ملک میں ترقی کرنا چاہتے ہو تو آپسی بھائی چارگی بڑھانا ہوگا اور نفرت کو چھوڑنا ہوگا ورنہ نہ مسلم ترقی کر سکتے ہیں نہ ہی ہندوں ترقی کر سکتے ہیں نہ سکھ نہ عیسائی.
اور آج جو ملک میں فرقہ پرست طاقتین بدامنی پھیلانا چاہتی ہیں ان کو یہ پیغام پہونچا دینا پڑیگا کہ جیسے ہم جنگ آزادی کے موقع پر ایک ہو کر رہے اور انگریزون کے چنگل سے یہ ملک آزاد کرایا تھا آج پہر ہم متحد ہو کر ملک سے بد امنی کو بھی مٹائیں گے.
 کانفرنس میں کیرانہ کے ایم ایل اے ناہد منور حسن اور جمیعۃ علماء ھند ضلع مظفرنگر کے صدر حافظ نظر محمد  صاحب نے بھی خطاب کیا.
کانفرنس میں ضلع بھر سے ہزاروں کی تعداد میں عوام نے شرکت کی، کانفرنس کا اختتام حضرت مولانا سید ارشد مدنی صاحب کی دعاء پر ہوا.

Thursday 26 October 2017

ملک میں امن و اتحاد کو فروغ دینا موجودہ وقت کی اہم ضرورت: مولانا اسرارالحق قاسمی


رپورٹ: یاسین صدیقی
ـــــــــــــــــــــــــــــــــــ
واپی/گجرات(آئی این اے نیوز 26/اکتوبر 2017) اس وقت ہمیں اپنے معاشرے میں تعمیری سوچ و فکر کو فروغ دینے کی ضرورت ہے تاکہ ماحول میں اپنائیت، پیار ومحبت، انسانیت کی بنیاد پر ایک دوسرے کے دکھ سکھ میں شریک ہونے کا جذبہ پیدا ہو اور ہماری آنے والی نسل میل ملاپ، اُخوت و بھائی چارہ اور انسانیت نوازی میں مثالی ہو اور قوم و ملک کے لئے نفع بخش ثابت ہوسکے، ان خیالات کا اظہار بزرگ عالم دین و ممبر پارلیمنٹ مولانا اسرارالحق قاسمی نے گجرات کے اپنے چار روزہ تعلیمی واصلاحی دورے کے دوران واپی میں سماجی کارکنان و دانشوران کی ایک مجلس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
انہوں نے ملک کے موجودہ حالات پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ اس وقت فرقہ پرست عناصر کی جانب سے ملک کی آبادی کو مذہبی منافرت میں مبتلا کر کے ملک کو ترقی کی دوڑ میں پیچھے کرنے کی کوشش کی جارہی ہے، عدل وانصاف کے تقاضوں کو پس پشت ڈال کر ملک کو ناقابل تلافی نقصان پہنچایا جارہا ہے، جو سخت تشویش کی بات ہے اور اس کی وجہ سے ملک کے سنجیدہ طبقات میں بے چینی بڑھتی جارہی ہے۔
مولانا نے کہا کہ اگر ملک کی یہی صورت حال رہی تو یقیناً ہندوستان ترقی کی پٹری سے اتر جائے گا اور جہاں اس ملک کی معاشی حالت روز بروز تنزلی کا شکار ہوگی وہیں ملک کا سماجی تانا بانا اور فرقہ وارانہ ہم آہنگی کا ماحول بھی بکھر جائے گا، حکومت کا کام ملک کے عوام کی فلاح و خوشحالی کے لئے کوشش کرنا ہوتا ہے مگر موجودہ حکومت مختلف مذہبی معاملات کو ہوا دے کر ہندوستانی عوام کے مابین فرقہ وارانہ منافرت پیدا کرنے کی کوشش میں سرگرم ہے، انہوں نے ملک کے موجودہ میڈیا کے جانب دارانہ رویے پر بھی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ مسلمانوں کے خلاف ماحول سازی میں قومی میڈیا کا افسوسناک رول ہے، بے بنیاد الزامات میں گرفتار ہونے والے مسلم نوجوانوں اور علماء کو بھی خطرناک دہشت گرد کے طور پر متعارف کروایا جاتا ہے لیکن جب یہی لوگ عدالت کے ذریعہ باعزت بری کردیے جاتے ہیں توٹی وی چینلوں اور قومی میڈیا میں ایک خبر تک چلانے کی زحمت نہیں کی جاتی۔ مولانا قاسمی نے اپنے پر مغز خطاب میں ملک کے اصحابِ دانش وفکر سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ ملک کی تعمیرو ترقی اور سماجی ہم آہنگی کو فروغ دینے کے لئے انہیں آگے آنا چاہئے اور اپنا کردار ادا کرنا چاہئے تاکہ ملک کو ان خطرات سے بچایا جاسکے جن کی وجہ سے آج پورے ہندوستان میں افراتفری کا ماحول پیدا ہوگیا ہے اور لوگوں کا باہمی اعتماد ختم ہوتاجارہا ہے۔اس موقع پرحاجی منظور خاں، امتیاز پوپٹ، حافظ عبدالوہاب، مقصود سلی والا، ظفراللہ خان اور ملی فاؤنڈیشن کے سکریٹری مولانا نوشیر احمد کے علاوہ بڑی تعداد میں عوام موجود رہے۔

پاپولر فرنٹ آف انڈیا کے بینر تلے ہونے والی کانفرنس کو کامیاب بنانے کیلئے پوجا کالونی میں اہم میٹنگ!


رپورٹ: یاسین صدیقی
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
لونی/غازی آباد(آئی این اے نیوز 26/اکتوبر 2017) ساشتری پارک دہلی(نزد سرکاری ہاسپٹل) کے وسیع وعریض میدان میں آنے والی 5نومبر کو ہونے والی ہم بھی کچھ کہیں گے کے عنوان سے کانفرنس کو کامیاب بنانے کیلئے پوجا کالونی کے صحابت الرسول مسجد میں ایک اہم میٹنگ منعقد کی گئی، جسکی صدارت مولانا عامر صاحب قاسمی نے کی.
 میٹنگ سے خطاب کرتے ہوئے پاپولر فرنٹ آف انڈیا کے اغراض ومقاصد کو بیان کرتے ہوئے کہا کہ موجودہ حالات میں یہ تنظیم حکومت کی آنکھو میں آنکھیں ڈال کر بات کرتی ہے چنانچہ فرقہ پرست طاقتیں اور ان کی ماتحتیں حکومتی ایجنسیاں شروع سے ہی اقلیتوں کے تئیں تعصب رکھنے والی کچھ میڈیا کی مدد سے پاپولر فرنٹ کی سرگرمیوں کو روکنے اور اس کو بدنام کرنے کی کوششیں کرتی رہی ہے ہم تنظیم کے خلاف ہر کوشش کا قانونی وہ جمہوری طریقوں سے مقابلہ کرتے آئے ہیں اب انہیں بدنام کرنے کا اک نیا دور مل گیا ہے جسے کچھ ٹی وی چینل اور بکاؤ میڈیا اور اخبارات مخصوص حکومتی ایجنسیوں کا حوالہ دیکر خوب زور و شور سے اچھال رہی ہے انہیں پر بات کرنے اور حکومت ہند کو منھ توڑ جواب دینے کیلئے ساشتری پارک دہلی کے وسیع و عریض میدان میں آنے والی 5/نومبر بروز اتوار صبح 01:00 بجے سے شام تک چلے گا جس کیلئے ہماری لونی سے انشاءاللہ دس بسیں صبح گیارہ بجے مختلف مقامات سے جائیں گی جن کا اعلان کردیا جائے گا.
میٹنگ میں حافظ شاہد اعظمی، مولانا نظام الدین قاسمی جامعہ منبع العلوم، مولانا نور، قاری عامر، یاسین صدیقی کے علاوہ کثیر تعداد میں لوگ شریک ہوئے حاضرین نے ہاتھ اٹھا کر جانے کا عزم کیا.

لونی میں ہونے والی امن و انصاف کانفرنس کے سلسلے میں عبد اللہ مسجد حاجی پور بہٹہ میں میٹنگ منعقد!


رپورٹ: یاسین صدیقی
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
لونی/غازی آباد(آئی این اے نیوز 26/اکتوبر 2017) لونی میں ہونے والی امن و انصاف کانفرنس کے سلسلے میں آج عبد اللہ مسجد حاجی پور بہٹہ میں ایک اہم میٹنگ منعقد کی گئی جسکی صدارت مولانا مشتاق صدر جمعیت علماء حاجی پور بہٹہ نے کی، میٹنگ سے خطاب کرتے ہوئے مولانا اسلم قاسمی نے جلسہ کی اہمیت پر روشنی ڈالتے ہوئے کہاکہ موجودہ حالات میں جس طرح سے چند مٹھی بھر فرقہ پرست طاقتیں ہندو مسلم کی سیاست کر کے اپنی روٹیا سینک رہے ہیں اور یہاں کی گنگا جمنی تہذیب کو مٹارہے ہیں کبھی ٹیپو سلطان شہید کو غدار بتلایا جاتا ہے، جبکہ تاریخ شاہد ہیکہ ہندوستان کی آزادی کی خاطر اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کیا یہی وہ شخص ہے جس نے کہاکہ گیڈر کی سو دن کی زندگی سے شیر کی ایک دن کی زندگی بہتر ہے لیکن آر ایس ایس کی ذہنیت رکھنے والے عناصر آج اس پر ان کی ذات پر کیچڑ اچھال رہی ہے اور اس پر سیاست ہورہی ہے انہیں سب کو بتانے اور آپسی بھائی چارہ پیار و محبت کو قائم کرنے اور ہندوستان کی گنگا جمنی تہذیب کو باقی رکھنے کیلئے ضلع غازی آباد کے تحصیل لونی کے علوی نگر سرکاری اسکول میں عظیم الشان اجلاس امن و انصاف کانفرنس بروز اتوار رکھا گیا ہے جسمیں تمام مذاہب کے پیشوا تشریف لا رہے ہیں.
میٹنگ میں قاری ارشاد، مولانا اسلم، حافظ طیب کے علاوہ کثیر تعداد میں لوگ موجود تھے، پروگرام کی نظامت قاری عبد الجبار نے بحسن خوبی انجام دیا.

قضاء کی حقیقت کیا ہے؟



از: مفتی فہیم الدین رحمانی چیئرمین شیخ الہند ایجوکیشنل ٹرسٹ آف انڈیا
ــــــــــــــــــــــــــــــــــ
قضاء لغت میں حکم اور فیصلہ کے معنی میں بولاـجاتا ہے اور صاحب لغة الفقہاء اور صاحب قواعد الفقہ نے اصول شریعت کے تحت لفظ قضاء کی حقیقت کا ان الفاظ سے انکشاف کیا ہے کہ ضابطۂ شریعت کے مطابق حق کے ساتھ لوگوں کے نزاعات میں فیصلہ دینے کو قضاء کہا جاتا ہے۔ حجة اللّٰہ البالغہ :۱۲۶/۲
کیوں کہ اسلام ایک اجتماعی اور آفاقی مذہب ہے اور اسلامی تاریخ کے ہردور میں مسلمان جہاں بھی رہے اپنی شہری زندگی باقی رکھنے کےلئے نظامِ قضاء قائم کرنا اپنا اولین فریضہ تصور کیا ہے اور قضاء شرعی کےبغیر مسلم معاشرے کے لئے اسلامی اور اجتماعی زندگی کا تصور ناممکن ہے اللّٰہ تعالیٰ نے قرآن کریم میں بڑے اہتمام اور حکیمانہ انداز سے اتحادی اور اجتماعی زندگی کا حکم فرمایا ہے ( واعتصموا بحبل اللّٰہ جمیعا ولاتفرقوا) سورہ آل عمران رقم الآیۃ : ۱۰۳/ اور عام مسلمانوں کو حکم فرمایا کہ اپنے مسائل کے حل کے لئے ذمہ دار علماء سے مراجعت کریں اور ان کے ان کے مشورے کے مطابق اپنے معاملات طے کریں ( فاسئلوااھل الذکر ان کنتم لا تعلمون ) سورہ نحل رقم الآیۃ : ٤٣ / اور ایک جگہ فرمایا کہ ایمانی زندگی کو بہتر سے بہتر بنانے کے لئے خدا اور رسول ﷺ اور مسلم سربراہوں کی اطاعت ضروری اور لازم ہے نیز آپس کے نزاعی معاملات کو منشاء الہی اور منشاء رسول ﷺ کے مطابق حل کرنے کے لئے قرآن وحدیث کے حاملین اور شریعت کے ذمہ داروں کے پاس پیش کرنے کو ایمان کی شرط قرار دیا ہے اور امارت اور خلافت اور ولایت اور قضاء اسلام کے اجتماعی نظام میں کلیدی حیثیت رکھتے ہیں اس لئے کہ ایک مسلمان کی بہترین شہری اور مدنی زندگی شرعی تنظیم کے بغیر ایک طرح کی رہبانیت ہے جو دائرہ اسلام میں نہیں آتی بلکہ جاہلیت کے خصوصیات میں سے ہے اور حضور اکرمﷺ نےفرمایا کہ جولوگ اپنی مدنی اور شہری زندگی گزارنے میں امیر وقاضی کی اطاعت نہیں کرتے اور کسی امیر کے ہاتھ پر بیعت کئے بغیر مرجاتے ہیں وہ جاہلیت کی موت مرتے ہیں اور آخرت میں خدائی عذاب سے بچنےکےلئے ان کےپاس کوئی حجت نہ ہوگی اور خالی ہاتھ دربار خداوندی میں ان کی پیشی ہوگی.
 لہٰذا نصوص قرآنیہ اور حدیث نبویہ سے واضح ہوتا ہے کہ نظامِ قضاء کے بغیر اسلامی اور اجتماعی زندگی کا تصور ممکن نہیں ہے۔

مختار انصاری کا بیٹے عباس انصاری رماکانت یادو کے خلاف لڑسکتے ہیں چناؤ!


رپورٹ: محمد عامر
ـــــــــــــــــــــــــــــ
مئو(آئی این اے نیوز 26/اکتوبر2017) مختار انصاری نے اپنے بڑے بیٹے کو سیاست میں مکمل طور سے اتارنے کی فراق میں ہیں، اسی لئے منگل کو ہوئی مایاوتی کی ریلی کو کامیاب بنانے کے لئے عباس انصاری جی توڑ محنت کی، اسکے بعد سے ہی یہ خبر گردش کرنے لگی ہے کہ مایاوتی سے انہیں اسکا پھل مل سکتا ہے، حالانکہ عباس انصاری نے پچھلے اسمبلی انتخابات سے سیاست کی شروعات کی، انہوں نے گھوسی اسمبلی حلقہ سے الیکشن لڑا مگر کامیابی نا ہوسکی، اسکے باوجود بھی عباس انصاری سیاست سے جڑے رہے اور دھیرے دھیرے عوام میں پکڑ بنانے میں کامیاب بھی ہوئے ہیں، اسی محنت کے نتیجے میں مایاوتی کی اعظم گڑھ ریلی کامیاب رہی، بسپا کو کئی قدآور لیڈر چھوڑ کر چلے گئے، جسکے بعد سے ہی بسپا اور کمزور ہوگئی، بسپا سپریمو مایاوتی بھی بخوبی جانتی ہیں، وہ نگر پنچایت کے انتخابات کے ساتھ بسپا کو مضبوط کرنے میں لگی ہیں، جس سے پارلیمانی انتخابات میں بسپا اپنی طاقت دکھا سکے، بسپا کے لئے مختار انصاری بڑی طاقت بن گئے ہیں، فی الحال پروانچل میں مختار انصاری سب بڑے قدآور نیتا کی حیثیت رکھتے ہیں، بھیڑ جٹانے سے لیکر فنڈ اکٹھا کرنا بھی مختار کے ذمے ہے، لوگوں کا ماننا ہے کہ بسپا کے ٹکٹ پر مختار انصاری اپنے بیٹے عباس انصاری کو اعظم گڑھ کے صدر سیٹ سے پارلیمانی انتخابات میں اتار سکتے ہیں، بس مایاوتی کی ہاں کا انتظار ہے، اسکے لیے ہی انصاری برادران نے ریلی کو کامیاب بنانے میں پوری طاقت لگادی تھی۔

بھید بھاؤ سے دور بہترین اور اعلیٰ تعلیم دینا ہی مقصد ہے: ابو عاصم اعظمی


رپورٹ: محمد عاصم اعظمی
ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
سرائے میر/اعظم گڑھ(آئی این اے نیوز 26/اکتوبر 2017) سرائے مير علاقے کے منجيرپٹی گاؤں کے نياز نیشنل اسکول گراؤنڈ میں افتتاحی تقریب کا پروگرام منعقد کیا گیا، جس میں سب سے پہلے اسکول کے پرنسپل اور اساتذہ کو مہمان خصوصی سماجوادی پارٹی کے مہاراشٹر ریاستی صدر موجودہ رکن اسمبلی اور نياز نیشنل اسکول صدر ابو عاصم اعظمی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ یہ میرے باپ دادا کا گاؤں ہے اور والد صاحب کا یہاں سے زیادہ لگاؤ ​​تھا اس علاقے کی ترقی کے لئے ہر وقت سوچتے رہتے تھے، بيناپارہ میں واقع ابن سینا کالج کے طریقوں کے لئے پیسہ بھی بھیجتے تھے اس نے والد جی کے نام سے ایک اسکول کھولا جس سے میرا مقصد شہرت اور روپیہ کمانا نہیں بلکہ ذات اور مذہب، اونچ نیچ سے اوپر اٹھ کر ہر معاشرے کے لوگوں میں تعلیم کو فروغ دینا ہے تاکہ ہر طبقے کے لوگ تعلیم حاصل کریں، جس سے ملک ترقی کی طرف بڑھے، فی الحال تعلیم بہت مہنگی ہو گئی ہے تمام لوگ اپنے بچوں کو اچھی تعلیم نہیں دے پاتے ہیں، نياز نیشنل اسکول میں بینا بھید بھاؤ کے کم خرچ میں اعلی تعلیم دینے کا انتظام کیا گیا ہے.
 اسکول کے پربندھک فرضين اعظمی نے کہا کہ ہر وہ شخص بلند کر سکتا ہے جس کے اندر حوصلہ اور اعتماد ہو، بچے کا مستقبل روشن کرنے میں اور برباد کرنے میں سرپرست کا اہم رول ہوتا ہے، اس کے سرپرست جیسا چاہیں کر سکتے ہیں کیونکہ جب بچہ پیدا ہوتا ہے تو سادہ کاغذ کی طرح ہوتا بچوں کا پہلا اسکول ماں کی گود ہوتی ہے، بچپن وہ جلدی سیکھتے ہیں جو والدین سیکھاتے ہیں، انہوں نے کہا کہ بچے جو بھی غلطی کریں ان کو اکیلے میں سمجھانا چاہیئے نہ کی لوگوں کے درمیان. سابق وزیر اور ممبر اسمبلی درگا یادو نے کہا کہ مسٹر ابو عاصم اعظمی سیاسی بعد میں پہلے نیک اور لوگوں کی ترقی چاہتے ہیں، انہوں نے مہاراشٹر کے کئی بڑے شہروں میں اسکول کھول کر ہر معاشرے کو تعلیم دینے کا کام کر رہے ہیں.
 پروگرام کو منظم اقراء پروین اور عائشہ انیس نے کیا، پروگرام کے کنوینر طفل الرحمان نے آئے ہوئے لوگوں کا شکریہ ادا کیا، اس دوران پرنسپل روشن مصطفی، کوثر فروٹ والا بھیونڈی، شاداب احمد، گنیش گپتا، ایس پی ضلع صدر حولدار یادو، ودھایک نفیس احمد، سمیت علاقے کے لوگ موجود تھے.

بی جے پی لیڈر نے مختار انصاری کے بیٹے عباس انصاری کو جیل بھیجنے کی دھمکی دی!


رپورٹ: محمد عامر
ـــــــــــــــــــــــــــــــ
مئو(آئی این اے نیوز 26/اکتوبر2017) اترپردیش میں جب سے بی جے پی کی حکومت آئی تب سے ستا کا نشہ منہ چڑھ کر بول رہا ہے، آئے دن متنازعہ بیان کی وجہ سرخیوں میں بنے رہتے ہیں، ایسا ہی ایک معاملہ مئو کا ہے، جہاں مختار انصاری کے بیٹے کو جیل بھیجنے کی دھمکی دی گئی ہے، یہ دھمکی بھاجپا نکائے چناؤ کے پربھاری راکیش کمار پہلوان نے دی ہے، انہوں نے بسپا نیتا مختار انصاری کے بڑے بیٹے عباس انصاری پر نشانہ لگاتے ہوئے کہا کہ مجھے پتہ چلا ہےکہ یہاں کے ایم ایل اے کا بیٹا نکائی انتخابات میں ماحول خراب کرنے کی کوشش کر رہا ہے، انہوں نے کہا کہ میں میڈیا کے توسط سے یہ بتانا چاہتا ہوں کہ اگر یہ معاملہ صحیح ثابت ہوا اور یہاں کے افسران اسکو بچانے کی کوشش کی تو اسکے ساتھ ساتھ افسروں کو بھی جیل بھیج دیا جائے گا، اسکے ساتھ ہی کہا کہ اب کوئی باہوبلی نہیں رہا، جو باہوبلی ہیں وہ سب جیل کے اندر ہیں، وہیں راکیش کمار پہلوان کے بیان پر پلٹوار کرتے ہوئے عباس انصاری نے کہا کہ بی جے پی کے لوگ مجھ سے ڈر گئے ہیں، کہیں میں انہیں الیکشن میں ہرا نہ دوں، میں انہیں چیتاونی دینا چاہتا ہوں کہ میں بنکروں کے لئے خوشی خوشی ایک نہیں ہزار بار جیل جانے کے لئے تیار ہوں۔

Wednesday 25 October 2017

اعظم گڑھ کے پاری پٹی گاؤں میں سانپ کے نکلنے سے دہشت کا ماحول!


رپورٹ: عبدالکافی چشتی
ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
سگڑی/اعظم گڑھ(آئی این اے نیوز 25/اکتوبر 2017) سگڑی تحصیل علاقہ کے پاری پٹی گاؤں میں سانپ کے نکلنے سے پورے گاؤں میں خوف و ہراس کا ماحول ہے، روزانہ کسی نہ کسی کے گھر سے سانپ کے نکلنے کا سلسلہ جاری ہے، دهشت کا عالم یہ ہے کہ شام ہوتے ہی لوگ گھروں سے نہیں نکل رہے ہیں.
بتاتے چلے 28 جولائی کو ناگپنچمی کے موقع پر گھر کی صفائی کرتے وقت سانپ نے 35 سالہ بندو وشوکرما بیوی رامنول کو سانپ نے کاٹ لیا تھا، علاج کے لئے کاسپٹل لے گئے، جہاں ڈاکٹروں نے مردہ قرار دے دیا، رشتہ داروں نے آخری رسوم ادا کرنے کے بعد گھر آکر سانپ کو ڈھونڈنے لگے سانپ گھر میں رکھے اپلے میں مل گیا، اہل خانہ نے غصے میں سانپ کو مار کر جھاڑیوں میں پھینک دیا اور اس میں آگ لگا دی.
پھر معاملہ آہستہ آہستہ عام ہو گیا پر گزشتہ 20 دنوں سے میت کے گھر کے ارد گرد سانپ کے نکلنے کا سلسلہ شروع ہو گیا، اب تک راجندر موریہ، گلاب، نندلال موریہ، شوناتھ موریہ، بدھو پال، موہن، روندر امت، طوفانی وغیرہ لوگون کے گھر سانپ نکل چکے ہیں، یہ سلسلہ اب بھی جاری ہے جس سے گاؤں میں دہشت کا ماحول ہے.

لال گنج: دکاندار سے موبائل بیٹری کیلئے ہوئی جھڑپ کے بعد مار پیٹ!


رپورٹ: سلمان اعظمی
ــــــــــــــــــــــــــــــــــ
دیوگاؤں/اعظم گڑھ(آئی این اے نیوز 25/اکتوبر 2017) دیوگاؤں کوتوالی علاقے کے لال گنج مارکیٹ میں منگل کو تقریبا ساڑھے چار بجے ایک موبائل کی دکان میں نصف درجن لوگ گھس گئے اور دکاندار پنکج عرف منیش سے موبائل کی بیٹری کے لین دین میں کہا سنی ہو گئی، دیکھتے ہی دیکھتے مارپیٹ شروع ہوگئی، اس سلسلے میں چوکی انچارج لال گنج آر کے سنگھ نے کہا کہ دکاندار کی جانب سے کوئی تحریر نہیں دی گئی ہے.

شراب کے نشے میں پار کی درندگی کی ساری حدیں، لاش دیکھ اڑ گئے پولیس کے ہوش!


رپورٹ: عبید اعظمی
ـــــــــــــــــــــــــــــــــ
پونے/مہاراشٹر(آئی این اے نیوز 25/اکتوبر 2017) ایک شرابی شخص نے نشے کی حالت میں درندگی کی حدیں پار کردی، خبروں کو جاننے کے بعد روح کانپ اٹھے گی، کوئی بھی اس بات پر قائل نہیں ہوگا کہ مجرم یہ کر سکتا ہے.
یہ واقعہ پونے  مہاراشٹر کا ہے، ایک جوان شخص نے نشے کی حالت میں ڈھائیری علاقے سے ڈھائی سالہ لڑکی کو اغوا کیا، اس کے بعد ملزم نے اس کے ساتھ ریپ کر قتل کردیا، اس واقعے کے بعد علاقے میں ایک ہلچل مچی ہوئی ہے.
پولیس نے بتایا ہے کہ پوچھ تاچھ کے بعد ملزم نے جرم کا اعتراف کیا ہے، ملزم اجے ایک پینٹر ہے، پونے میں کئی سال سے کام کر رہا ہے.
پولیس کمشنر رویندر سینگاؤکر نے کہا کہ ملزم نے رات کو اپنے دوستوں کے ساتھ شراب پیا، جب زیادہ نشہ ہو گیا تو ملزم نے گھر میں سورہی ڈھائی سالہ لڑکی کو لے لیا، گھر کا دروازہ کھلا ہوا تھا، اور گھر میں سب کو سو رہے تھے.
جب مقتول لڑکی کی ماں کی آنکھ کھلی تو بچی وہاں نہیں تھی، اس نے گھر میں موجود اپنے شوہر اور دیگر اراکین کو اٹھایا، لڑکی کو رات میں ارد گرد کے علاقے میں تلاش کی لیکن اسکا کچھ نہیں پتہ چلا، اگلے دن ارد گرد کے لوگ گھاس میں ایک بچی کی لاش دیکھے، پولیس نے جگہ پر پہنچا اور لاش کو قبضہ میں لیا اور تحقیقات شروع کردی، واقعے کے بعد ملزم اپنے گاؤں آگیا تھا، پولیس نے وہاں رہنے والے لوگوں سے پوچھ تاچھ کیا.
واقعے کے بعد پولیس اہلکار اجے  پون کرائم برانچ اور پولیس کی ٹیم نے  گاؤں سے مبینہ طور پر گرفتار کیا، جب پولیس نے مجرم پر سختی کی تو اعتراف کیا، پولیس نے بتایا کہ جس عمارت سے اس نے بچے کو اٹھایا تھا وہ اس عمارت میں پہلے رہ چکا تھا.

اعظم گڑھ کے فریہاں بازار میں ٹرک نے دسویں کی طالبہ کو روندا، موقع پر ہوئی موت!


رپورٹ: محمد عاصم اعظمی
ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
نظام آباد/اعظم گڑھ(آئی این اے نیوز 25/اکتوبر 2017) اعظم گڑھ کے فریہاں مارکیٹ میں نظام آباد روڈ پر دیر شام قریب 4 بجے 10ویں کلاس کی طالبہ کو ٹرک نے روندا، موقع پر طالبہ کی دردناک موت ہوگئی، جس سے فریہاں مارکیٹ میں گھنٹوں جام لگ گیا.
ذرائع کے مطابق طالبہ سائیکل سے فریہاں ریلوے اسٹیشن کے پاس واقع اپنے اسکول منراجی دیوی انٹر کالج سے چھٹی ہونے کے بعد اپنے گھر اسيل پور فریہاں پچھم محلہ جا رہی تھی ابھی فریہاں مارکیٹ میں ہی پہنچی ہی تھی کی پیچھے سے تیز رفتار آ رہے ٹرک نے ٹکر ماری جس نیلم بیٹی میٹھائی لال رہائشی فریہاں پچھم محلہ وہی گر گئی جس سے ٹرک کا پچھلا پہیہ اس کے اوپر چڑھ گیا اور اسکی وہیں موت ہو گئی، اس کی اطلاع جیسے ہی اہل خانہ کو ہوئی انہوں نے لاش کو فریہاں مارکیٹ کے سڑک پر رکھ کر روڈ جام کر دیا جس سے گھنٹوں جام لگا رہا، موقع پر پہنچے سی او اعظم گڑھ محمد اکمل خان نے سمجھا بجھا کر روڈ سے لاش ہٹوايا اس کے بعد طالبہ کی لاش پوسٹ مارٹم کے لئے بھیجا.

Tuesday 24 October 2017

یوگی کو پوجا پاٹ سے فرصت کہاں کہ ترقی اور وکاس کریں: مایاوتی


کالے دھن کے نام پر موجودہ حکومت مخالف پارٹی کو نشانہ بناتی ہے.

رپورٹ: ایڈیٹر انچیف
ـــــــــــــــــــــــــــــــــــ
اعظم گڑھ(آئی این ے نیوز 24/اکتوبر 2017) اعظم گڑھ میں منعقد بہوجن سماج پارٹی کے کارکن سمیلن میں بی ایس پی سربراہ مایاوتی ملائم سنگھ اور سابق وزیر اعلی اکھلیش یادو پر نرم نظر آئی تو مودی، یوگی اور کانگریس کو لے کر ان کے تیور تلخ نظر آئے، دعوی کیا کہ عوام کے اچھے دن نہیں آئے لیکن بی جے پی اور این ڈی اے کے برے دن آنے والے ہیں، مایاوتی نے اپنے ڈیڑھ گھنٹے کی تقریر میں ایک بار بھی اکھلیش، ملائم یا ایس پی کا نام نہیں لیا، اس کے بہت سے سیاسی معنی نکالا جارہا ہے.
مایاوتی نے سی ایم یوگی آدتیہ ناتھ پر نشانہ لگاتے ہوئے کہا کہ لوگوں کو امید تھی کہ پوروانچل کا سی ایم تو یہاں کی ترقی کرے گا لیکن یوگی کو پوجا پاٹ ہی سے فرصت نہیں ہے تو ترقی کیا کریں گے، وہ ترقی کے بجائے کبھی اپنے مندر تو کبھی متھورا میں یا دوسرے راجیہ میں پوج کرنے جارہے ہی‍ں، پوروانچل پیچھے جا رہا ہے.
انہوں نے کہا کہ یوگی کی توجہ ترقی پر نہیں بلکہ صرف بیان بازی میں ہے، وہ ہر روز کابینہ کی میٹنگ کر نئے فیصلے کرتے ہیں لیکن وہ نافذ نہیں ہوتے ہیں، پوروانچل کی حالت بہت خراب ہے.
مایاوتی نے پی ایم مودی پر حملہ بولتے ہوئے کہا کہ 2014 میں مودی نے سرحد محفوظ رکھنے اور دہشت گردی کے خاتمہ کے ساتھ ہی غربت، بے روزگاری ختم کرنے اور بیرون ملک میں جمع کالی دولت لا کر ہر غریب کو 15 سے 20 لاکھ دینے کا وعدہ کیا تھا، یہیں نہیں مودی کا دعوی تھا کہ روزگار دیں گے اور کسانوں کی آمدنی دونا گے لیکن ایک بھی وعدہ نہیں نبھایا، کالے دھن کے نام پر حکومت مخالف پارٹی کو نشانہ بناتی ہے، موجودہ حکومت نے امرجنسی 1975 سے آگے نکل چکی ہے، اب انہیں اکھاڑ پھینکنے کی ضرورت ہے.

اشرف العلوم کنہواں میں جشن صد سالہ کی تیاریوں سے متعلق علماء کی ایک اہم میٹنگ!


رپورٹ: محمد صدر عالم نعمانی
ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
سیتامڑھی(آئی این اے نیوز 24/اکتوبر 2017) ہند و نیپال کے سرحد پر واقع شمالی بہار کی عظیم وقدیم دینی تعلیمی وتربیتی درسگاہ الجامعة العربیہ اشرف العلوم کنہواں سیتامڑھی بہاد کے صد سالہ اجلاس مورخہ 24/25/26 مارچ 2018 کے تیاری کے سلسلے میں جامعہ میں ارباب حل و عقد کی ایک اہم نشست زیر صدارت و کارگزار ناظم جامعہ حضرت مولانا محمد اظہار الحق مظاہری معنقد ہوئی، اس اہم نشست میں اجلاس صدسالہ کی کامیابی اور اس سے متعلق تمام امور پر غور و خوض کر کے ایک حتمی اور عملی شکل دینے کی کی تجویز متفقہ طور پر منظور کی گئی اور یہ بھی طے کیا گیا کہ اس سہ روزہ صدسالہ اجلاس میں ملک کی موقر تنظیم اور ادارے کے ذمہ دار اکابر علماء، صلحاء، دانشوران، سیاسی و سماجی کارکنان کی شرکت کو یقینی بنانے کی ہر ممکن کوشش جاری رہے گی، شعبہ تالیفات اور نشرو اشاعت اور اس میں شریک ہونے والے تمام افراد و اشخاص کا درجہ بدرجہ نظم و انتظام، و دیگر امور پر بھی غور و خوض کرکے لائحہ عمل تیار کرلیا گیا ہے.
 جامعہ اشرف العلوم کنہواں سیتامڑھی کہ صدسالہ اجلاس کی قیادت حضرت مولانا محمد اظہار الحق مظاہری اور حضرت مولانا زبیر احمد قاسمی ناظم جامعہ کی سرپرستی اور کنوینر حضرت مولانا محمد نسیم احمد قاسمی، مولانا محمد مظفر مظاہری، مولانا محمد انوارالحق قاسمی کی مضبوط ومستحکم رہبری ونمائندگی اور تمام بہی خوان اشرف العلوم کنہواں سیتامڑھی کی توجہ اور دعاؤں سے اجلاس کو بحسن خوبی انجام تک پہونچانے کی کوشش ہے اور انشاءاللہ جاری رہے گی.

سماج وادی پارٹی مہاراشٹر کے صدر ابوعاصم اعظمی نے کیا قاسمی کمپیوٹر انسٹی ٹیوٹ کا دورہ!


رپورٹ: محمد انظر اعظمی
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
سرائے میر/اعظم گڑھ(آئی این  اے نیوز 24/اکتوبر 2017) آج شام 4 بجے سرائے میر کا مشہور ٹیکنیکل ادارہ قاسمی کمپیوٹر انسٹی ٹیوٹ مین روڈ سرائے میر اعظم گڈھ کا جناب ابو عاصم اعظمی نے دورہ کیا،  انسٹی ٹیوٹ پہونچ کر پہلے پریکٹکل ہال میں طلبہ کا جائزہ لیا اور ان سے سوال و جواب بھی کیا، اس کے بعد تھیوری ہال میں منیجر محمد فیصل اعظمی اور ڈائریکٹر محمد انظر اعظمی سے انتظامات کی پوری تفصیل لی.
 ڈائریکٹر محمد انظر اعظمی نے کارکردگی کو بیان کرتے ہوئے کہا کہ اللہ کا شکر کہ یہ انسٹی ٹیوٹ روز اول ہی سے اپنی تعلیمی فکر کیساتھ روز بروز ترقی کررہا ہے، فی الحال صبح 6:30 بجے سے شام 6 بجے تک بیچ چل رہی ہے اس سال طلبہ کے داخلہ کو حسب گنجائش بڑھایا گیا.
 منیجر محمد فیصل اعظمی نے کہا کہ اس انسٹی کا مقصد علاقے میں تعلیمی ماحول کو آگے بڑھانا ہے خاص طور سے طلبہ مدارس کو اس سے جوڑنا ہے اور بحمد اللہ اچھی تعداد میں طلبہ اس وقت اس انسٹی ٹیوٹ میں مختلف طرح کا کورس کررہے ہیں.
ابو عاصم اعظمی صاحب نے طلبہ اور انتظامیہ کو مبارکباد پیش کیا، اس موقع پر مولانا انیس احمد اصلاحی، ڈاکٹر جاوید احمد صاحب کے علاوہ علاقہ کے دیگر لوگ اور طلبہ بھی موجود تھے.

لونی میں 29 اکتوبر کو ہونے والی امن و انصاف کانفرنس کے سلسلے میں اہم میٹنگ!


رپورٹ: یاسین صدیقی
ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
لونی/غازی آباد(آئی این اے نیوز 24/اکتوبر 2017)سرزمین لونی میں پہلی مرتبہ دارالعلوم سبیل السلام کے زیر اہتمام یک روزہ امن و انصاف کانفرنس کے سلسلے میں آج جامعہ کے احاطے میں ایک اہم میٹنگ منعقد کی گئی، جسکی صدارت الحاج عبد العزیز قریشی صدر جمعیت علماء ہند شہر لونی نے کی جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے امن و انصاف کانفرنس کے روح روا و بانی مہتمم مولانا قاری فیض الدین عارف نے کہا کہ ملک میں جس طرح سے چند مٹھی بھر فرقہ پرست طاقتیں اپنی سیاسی روٹیاں سیکنے کیلئے ملک کی گنگا جمنی تہذیب اور برادران وطن کے مابین خلیج پیدا کرنے کی جو کوششیں کی جارہی ہے گئو کشی کے نام پر مسلم نوجوانوں کو زدوکوب کیا جارہا ہے ملک کو ہندو راشٹر بنانے کیلئے جو فسطائی طاقتیں سر ابھار رہی ہے، یہاں کی اقلیتوں میں ایک خوف کا ماحول پیدا ہو رہا ہے سیکولرزم کا جنازہ نکالا جارہا ہے ایسے نازک وقت میں ہندو مسلم کے درمیان اتحاد و اتفاق پیدا کرنے اور یہاں کی گنگا جمنی تہذیب کو باقی رکھنے کیلئے نیز اخوت و مساوات کا سبق دینے کیلئے آنے والی 29 اکتوبر کو امن و انصاف کانفرنس کا انعقاد کیا گیا ہے، جسمیں عالمی شہرت یافتہ عالم دین واسلامی اسکالر حضرت مولانا سید سلمان الحسینی ندوی، شیر پنجاب مولانا حبیب الرحمان لدھیانوی، مولانا عبد الرزاق قاسمی، مولانا شہاب عالم قاسمی، شنکر اچاریہ مہانند، شری اوھھ مہاراج فادر ڈینیل پادری مہاراشٹرا، شری درشن سنگھ لدھیانا پنجاب ان کے علاوہ مقامی سیاسی وسماجی شخصیات بھی تشریف لا رہی ہے اسلئے بلاتفریق مذہب وملت وقت مقررہ پر تشریف لا کر جلسہ کو کامیاب بنائیں.
میٹنگ میں مولانا اسعد اللہ، قاری زاہد، قاری یونس، قاری عبدالجبار، مفتی فہیم الدین رحمانی، مفتی حسن قاسمی، قاری فرمان، قاری شوقین، نوجوان صحافی یاسین صدیقی کے علاوہ ائمہ کرام وذمہ داران نے شرکت کی.

فتویٰ ایک تحقیقی جائزہ!


تحریر: مفتی فہیم الدین رحمانی چیئرمین شیخ الہند ایجوکیشنل ٹرسٹ آف انڈیا
ــــــــــــــــــــــــــــــــ
فتویٰ کامادہ ,,ف ,, ت ,, ی ,, ھے فتویٰ اور فتیا افتاء سے ماخوذ ھے افتاء کےمعنی کسی امر کو واضح کرنے کے ہیں، قرآن مجید میں افتاء اور استفتاء کے الفاظ مجموعی طور پر گیارہ جگہ استعمال ہوئے ہیں۔ فتویٰ کی اصطلاحی تعریف کےسلسلہ میں اہلِ علم نےمختلف تعبیرات اختیار کی ہیں, بعض لوگوں نے فتویٰ کی وہی تعریف کی ہے جو اجتہاد کی ہے کیوں کہ متقدمین کے نزدیک افتاء اور مفتی سے مراد مجتہد ہوا کرتا تھا، اسی لئے بہت سے علماء اصول نے اجتہاد وتقلید کی بحث میں افتاء اور استفتاء کے احکام ذکر کئے ہیں۔
افتاء کی ذمہ داری بہت ہی نازک ذمہ داری ہے اس کا اندازہ اس سے کیا جاسکتا ہے کہ اللّٰہ تعالیٰ نے فتویٰ کی نسبت اپنے آپ کی طرف کی ہے: قل اللّٰہ یفتیکم فیھن سورة النساء رقم الآیۃ : ۱۲۷/
ایک اور موقع پر ارشاد ھے:
قل اللّٰہ یفتیکم فی االکلالہ سورة النساء  رقم الآیۃ : ۱۷۶/
گویا اللّٰہ تعالیٰ کی ذات خود مفتی ہے، پھر اللّٰہ تعالیٰ نے اپنے منشاء کی تشریح وتوضیح اپنے نبی محمد عربی ﷺ کے حوالہ کی :
 لیبین للناس مانزل الیھم سورة النحل رقم الآیۃ : ۴۴/
یہ بیان وضاحت کی ذمہ داری آپ ﷺ کےبعد ہرعہد کے علماء و ارباب افتاء کے حصہ میں آئی اس سے اندازہ کیا جا سکتا ہے کہ مفتی گویا خود شارع کائب ہے اور اس کی طرف سے احکامِ شرعیہ میں لوگوں کی رہنمائی کرتا ہے لیکن آج کل کچھ جبہ پوش مولویوں کا لبادہ اوڑھ کر سستی شہرت حاصل کرنے کے لئے اور ہائی لائٹ ہونے کے لئے ٹی وی و یوٹیوب چینلوں اور سوشل میڈیا پر فتویٰ کے نام پر مدارس اسلامیہ عربیہ اور شریعت مطہرہ کو بدنام کرنے کی کوشش کر رہے ہیں جب کہ درحقیقت ان لوگوں کو فتوے کے "ف" سے بھی واقفیت نہیں ہوتی ہے اللّٰہ تعالیٰ ہماری حفاظت فرمائے اور ایسے لوگوں سے عوام الناس کو ہوشیار اور خبردار رہنا چاھیئے اور ایسے لوگوں کو سبق سکھانا چاہیئے تاکہ آئندہ مدارس اسلامیہ اور شریعت مطہرہ کے لئے بدنما داغ نہ بن سکیں ۔

مسلمانوں کے تمام مسائل کا حل تعلیم میں مضمر: مولانا محمد علی نعیم رازی


رپورٹ: محمد عاصم اعظمی
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
لکھنؤ (آئی این اے نیوز 24/اکتوبر 2017) نوجوان عالم دین مولانا محمد علی نعیم رازی فاضل مدرسہ مظاہر علوم سہارنپور نے پریس کو جاری کر ایک بیان میں کہا کہ اسوقت مسلمانان ہند کے تمام مسائل کا حل صرف تعلیم ہی میں مضمر ہے تعلیم ہی ایک ایسی راہ ہے جسے اختیار کر کے ملت اسلامیہ اپنی عظمت رفتہ کو واپس حاصل کرسکتی ہے.
مولانا محمد علی نعیم رازی نے ملک کے مسلمانوں سے درخواست کی کہ وہ کم ازکم دس سال کے لئے تمام سرگرمیوں سے علیحدہ ہوکر صرف تعلیم پر اپنی تمام تر قوت و توانائی کو صرف کرے.
مولانا رازی نے امت کے تعلیم یافتہ طبقہ سے کہا کہ کہ وہ سر سید احمد خان علیہ الرحمہ کی زندگی کو اپنے لئے نمونہ بنائے اور ذاتی اغراض و مفادات سے بالاتر ہوکر محض ملت کے نونہالوں کو تعلیم سے آراستہ کرنے کے لئے اپنی اپنی سطح پر ملی تعلیمی اداروں کا قیام عمل میں لائیں.
مولانا محمد علی نعیم رازی نے کہا کہ ہم نے ابھی گزشتہ دنوں سرسید علیہ الرحمہ کا دوسوواں یوم پیدائش منایا اور خوب بڑی بڑی تقریبات کے انعقاد کے ذریعے سرسید کو خراج عقیدت پیش کیا درحقیقت یہ خراج عقیدت سرسید کی روح کو تسکین پہنچانے کے لئے کافی نہیں ہے بلکہ سرسید کو حقیقی خراج عقیدت یہ ہوگا کہ اس دوسوویں یوم پیدائش پر کم ازکم دس ملی تعلیمی اداروں کے قیام کی بنیاد رکھی جائے.
مولانا محمد علی نعیم رازی نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ جو خطیر رقم اس یوم پیدائش کے جشن میں صرف کی گئی وہ رقم کئ اداروں کو قائم کرنے کے لئے کافی ہوسکتی تھی.
مولانا محمد علی نعیم رازی نے آخر میں علماءکرام و ائمہ مساجد سے بھی درخواست کی کہ وہ اپنے بیانات، خطبات وغیرہ کے ذریعہ امت میں تعلیمی بیداری پیدا کریں اور امت کے افراد سے درخواست کریں کہ وہ اپنے نونہالوں کو تعلیم ضرور دلائے.

بھوگاؤں: ڈاکٹر مونس اختر کو عام آدمی پارٹی کا بنایا گیا صدر!


رپورٹ: حافظ محمد ذاکر
ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
مین پوری(آئی این اے نیوز 24/اکتوبر 2017) مین پوری کے ضلع کنوینر مسٹر انوراگ شریواستو نے بھوگاؤں میں اقلیتی سیل کے کنوینر جناب وسیم ہاشمی کے تعاون سے مجلس عاملہ تشکیل دی گئی ہے، جس میں ڈاکٹر مونس اختر کو شہر صدر بنایا گیا ہے، محمد ناظم کو نائب صدر، ممتاز علی، پرانشو ورما، مونو گپتا، محمد عقیل، دیپیندر ٹھاکر، دنش اختر، رضوان جاوید خان، نفیس فاروقی، پون راجپوت ، انجم راعین ، ندیم خان، ونے یادو، ریحان جاوید، عتیق الرحمان کو مجلس عاملہ کا ممبر بنایا گیا ہے، اجلاس میں اشونی کمار، راجکشور، کرانتی دیکشت، امن کمار وغیرہ ضلع عاملہ کے رکن موجود تھے.