اتحاد نیوز اعظم گڑھ INA NEWS: February 2017

اشتہار، خبریں اور مضامین شائع کرانے کیلئے رابطہ کریں…

9936460549, 7860601011, http://www.facebook.com/inanews.in/

Tuesday 28 February 2017

اعظم گڑھ کے مختلف علاقوں کا اکھلیش یادو نے کیا دورہ، سپا امیدواروں کے لئے مانگا ووٹ!



® ثاقب اعظمی
ـــــــــــــــــــــــــــ
اعظم گڑھ(آئی این اے نیوز 28/فروری 2017) ملائم سنگھ یادو جی کے گڑھ کو بچانے کے لئے سی ایم اکھلیش نے منگل کو جہاں تابڑ توڑ جلسے کئے وہیں انتخابی منشور سے الگ یہاں کے لوگوں سے کچھ وعدے بھی کئے کہیں تو اکھلیش یادو پوری تیاری سے اعظم گڑھ آئے تھے یہیں وجہ ہے کہ پہلے انہوں نے لوگوں کی نبض ٹٹولی اور پھر وعدوں کی جھڑی لگا دی.
حلقہ ديدارگنج میں انتخابی ریلی میں اکھلیش یادو نے سب کے سامنے اپنے کاموں کو شمار کیا اس کے بعد وعدہ کیا کہ حکومت بننے پر مارٹين گنج تحصیل کو نگرپالیکا بنانے کے ساتھ ہی انہوں نے سكرور بازار میں سرکاری پی جی کالج بھی بنانے کا وعدہ کیا.
وہیں صدر اسمبلی علاقے کے چھتوارا میں منعقد پروگرام میں انہوں نے مبارکپور و صدر اسمبلی حلقہ کو جتانے کی اپیل کی حکومت بننے پر مبارکپور کو تحصیل بنانے، 100 بیڈ کا ہسپتال، سكندرپور گھاٹ پر پل بنانے کا وعدہ کیا اسی طرح انہوں نے صدر اسمبلی علاقے میں بہت سے پل بنوانے کے وعدے کئے اور کہا کہ جہاں بھی پل چاہئے ہمیں فہرست بھیج دو سب بنوا دیا جائے گا اتروليا، پھول پور، لال گنج، سگڑی، گوپال پور اسمبلی حلقہ کے لئے بھی فکر مند ہو کر وعدے کئے.
جناب اکھلیش یادو جی نے وزیر اعظم نریندر مودی پر زبانی حملہ کرتے ہوئے کہا کہ نوٹ بندی کر سیکڑوں آدمی کی موت ہو گئی کیا بی جے سرکار نے ان کو کسی طرح کا معاوضہ دیا، یادو جی نے کہا گورکھپور کے یوگی ادیتھ ناتھ کہتے ہیں کہ بجلی نہیں آتی ہم ان سے کہتے ہیں کی یوگی جی ذرا بجلی کا تار چھوکر دیکھو پتہ چل جائے گا بجلی آتی ہے یا نہیں.

مدرسہ دینیہ اشاعت العلوم چیک پوسٹ کوٹلہ اعظم گڑھ میں نئے نصاب کے ساتھ داخلہ بالکل مفت!


®محمد عاصم اعظمی
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
اعظم گڑھ(آئی این اے نیوز 28/فروری 2017) مدرسہ دینیہ اشاعت العلوم چیک پوسٹ کوٹلہ اعظم گڑھ میں نئے نصاب کے ساتھ درجہ اطفال(نرسری) سے درجہ پنجم تک 15 تا 31مارچ داخلہ بالکل مفت ہے وقت کی اہم ضرورت اور وقت کے اہم تقاضوں کو مد نظر رکھتے ہوئے بچوں کی دینی تعلیم کے ساتھ ساتھ عصری تعلیم کا مکمل انتظام کیا گیا ہے ہمارا نصاب تعلیم اردو، ہندی، انگلش، حساب، میتھ، سائنس، جغرافیہ، جنرل نالج وغیرہ ہے اور اس کے ساتھ ساتھ ہمارا اولین مقصد بچوں کو ایمانداری، سچائی، باہمی اتحاد و اتفاق اور حسن معاملات کا درس دینا، بچوں میں اسلامی جذبہ، صالحانہ کردار، داعیانہ فکر پیدا کرنے کی مکمل کوشش کرنا ہے بچوں کی آمد و رفت کے لیے گاڑی کا معقول انتظام کیا گیا ہے، علاقائی بچوں کے لیے ھاسٹل کی سہولیت بھی فراہم کی گئی ہے داخلہ اور مزید جانکاری کے لیے مدرسہ ھذا کے ناظم مولانا محمد عاصم صاحب قاسمی سے موبائل پر رابطہ کرسکتے ہیں. Mob:9838191630

کیا بٹلہ ہاؤس دہلی میں فرضی انکاؤنٹر میں مایاوتی جی سنجرپور آئی تھی: ابوعاصم اعظمی


® علی اشہد اعظمی
ـــــــــــــــــــــــــــــــــــ
مبارکپور/اعظم گڑھ(آئی این اے نیوز 28/فروری 2017) ابو عاصم اعظمی صاحب پہنچے مبارک پور اسمبلی حلقہ کے امیدوار اکھیلیش یادو کے عوامی جلسہ کو خطاب کرنے ابو عاصم اعظمی صاحب کے استقبال میں پورا مبارکپور بول ابو عاصم ہلا بول کے نعروں سے گونج اٹھا کہا جارہا ہے کہ مبارک پور سے شاہ عالم عرف گڈو جمالی جو بی ایس پی کے موجودہ ممبر اسمبلی ہیں ان کے مقابل اتنی عوام کبھی نہیں امڑی.
ابو عاصم اعظمی صاحب نے مایاوتی پر نشانہ سادھتے ہوئے کہا کہ سنجر پور اعظم گڑھ کے بچوں کا بٹلہ ہاوس دہلی میں فرضی اکاؤنٹر ہوا کیا مایاوتی سنجر پور گئ تھی جبکہ میں خود دہلی میں احتجاج پر بیٹھا تھا.

Monday 27 February 2017

ملعون طارق فتح کے خلاف دیوبند میں سیکڑوں خواتین کا شاندار احتجاج، صدر جمہوریہ اور وزیر اعظم سے پاکستانی بھگوڑے کا ویزا کینسل کرنے اور ملک میں داخلے پر پابندی کا مطالبہ!


® محمد عاصم اعظمی
ـــــــــــــــــــــــــــــــــــ
دیوبند(آئی این اے نیوز 27/ فروری 2017)علم و روحانیت کی اس بستی میں آج سیکڑوں خواتین ناموس رسول ﷺ کے دفاع میں سڑکوں پر نکل آئیں ۔ اسلامی آداب و تہذیب کا پر وقار مظاہرہ کرتے ہوئے ہاتھوں میں احتجاجی پیغامت والے پلے کارڈز لئے یہ دختران ملت خاموشی کے ساتھ محلہ ابوالبرکات سے پولیس چوکی تک گئیں جہاں انھوں نے ایس ڈی کو صدر جمہوریہ اور وزیر اعظم ہندکے نام ایک چار نکاتی میمورنڈم ییش کی۔
پلے کارڈز پر مختلف پیغامات درج تھے جن میں سے کچھ پر درج تھا، ’’طارق فتح پاکستانی ایجنٹ ہے‘‘؛ ’’طارق فتح مردہ باد‘‘؛ ’’طارق فتح واپس جاؤ‘‘؛ ’’طارق فتح ملعون ہے‘‘؛ ’’طارق فتح کو گرفتار کرو‘‘؛ ’’زی نیوز چینل کا بائیکاٹ ضروری ہے‘‘ ؛ ’’فرقہ واریت بند کرو‘‘ اور ’’گنگا جمنی تہذیب زندہ باد‘‘ جبکہ میمورنڈم میں کہا گیا ہے، ’’ہندوستان ایک جمہوری اور سیکولر ملک ہے ، اس ملک کی آزادی، تعمیر و ترقی میں ہر ہندوستانی چاہے کسی بھی مذہب کو ماننے والا ہو، سبھی نے ہر طرح کی قربانیاں دیں، آج اس ملک کے اکثر لوگ پیار ، محبت کے ساتھ رہتے ہیں۔ ایک دوسرے کے دکھ درد اور خوشی م اور غم میں شریک رہتے ہیں ۔ یہی ہمارے ملک کی پہچان ہے۔ ہماری پڑوسی ملک پاکستان کو ہندوستا ن کے لوگوں کا پیار و محبت سے رہنا اور ہمارے ملک کی ترقی و خوشحالی پسند نہیں آتی۔ اس لئے وہ ہندوستان کے امن و امان فساد میں بدلنے کا ، ہندوستانیوں میں نفرت پیدا کرنے کا کوئی موقع گنوانا نہیں چاہتا، بدقسمتی سے ہمارے ملک کے کچھ لوگ اس سازش کے جال میں پھنس جاتے ہیں۔‘‘ میمورنڈم میں مزید کہا گیا ہے ،’’ہم سبھی مسلمان بحیثیت سچے ہندوستانی آں جناب کے علم میں لانا چاہتے ہیں کہ گذشتہ چند ماہ سے ملک کے ٹی وی چینل زی نیوز یر ایک یاکستانی شخص طارق فتح کا ’فتح کا فتویٰ‘ نامی شو چل رہا ہے جس میں مسلمانوں کو تکلیف پہنچانے کے لئے طارق فتح اسلام اور مسلمانوں کے بارے میں غلط بیانی کرتا ہے، اسلام کی غلط تصویر پیش کرتا ہے، یو ٹیوب پر اس کی بہت سی کلپس ہیں جس میں وہ اﷲ تعالیٰ کے بارے میں حضرت محمدﷺ کے بارے میں اور قرآن کریم کے بارے میں غلط خیالات کا اظہار کرتا ہے جو کہ کسی بھی مسلمان کے لئے نا قابل برداشت ہے، طارق فتح ایک پاکستانی ہے اور ہو سکتا ہے وہ آئی ایس آئی کا ایجنٹ ہو اور ہندوستان میں فتنہ و فساد کرانے کے لئے بھیجا گیاہو‘‘ میمورنڈم میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ ’’(1)طارق فتح کے ویزا کو کینسل کر کے اس کو فوراً ملک بدرکیا جائے (2) آئندہ اس کے ہندوستان آنے پر پابندی لگائی جائے‘‘(3) ذی نیوز چینل کے ذمہ داران پر ملک میں نفرت پھیلانے والے پروگرام کی ریکارڈنگ کرنے ، ٹیوی چینل پر دکھانے کی وجہ سے مقدمہ قائم کیاجائے (4) فوراً اس پروگرام پر پابندی لگا کر اس کے پورے پروگرام کی ریکارڈنگ کو ضبط کر کے ضائع کرایاجائے تاکہ آئندہ کسی طارق فتح جیسے پاکستانی کو اور کسی بھی چینل کے ذمہ دارا کو ہندوستان میں نفرت پھیلانے کی ہمت نہ ہو‘‘
یہ احتجاج معہد عائشہ صدیقہ قاسم العلوم للبنات دیوبند کی جانب سے منعقد کیا گیا تھا جس میں قصبے کی سیکڑوں خواتین نے شرکت کی جس کی قیادت معہد عائشہ صدیقہ قاسم العلوم للبنات کی مدیرہ محترمہ عفت ندیم صاحبہ نے کی۔
ایک علیحدہ بیان میں عفت صاحبہ نے کہا ، ’’جس شخص کو ڈی نیوز نے سیلی بریٹی کا مقام دے رہا ہے اور جے حکومت خاموش تماشائی بنے برداشت کر رہی ہے یو ٹیوب پر اس کی وہ کلپ موجود ہے جس میں اس نے ہندوستان کو ٹکڑوں میں تقسیم ہونے کو اپنی دیرینہ خواہش بتایا ہے۔ آخر ایسے شخص کے خلاف کوئی کارروائی نہ کیا جانا اس کے سوا اور کیا ہو سکتا ہے کہ مسلمانوں اور مسلمانوں کے خلاف ذہر اگلنا اس کی سب سب بڑی نیکی سمجھا جا رہا ہے۔‘‘ عفت صاحبہ نے مزید کہا، ’’کیا اس شخص کیلئے ہندوستا ن کے تمام قوانین موخر کیے جاچکے ہیں جو دیدہ دلریے کے ساتھ ٹی وی چینلز پا آ کر الزام لگا رہا ہے کہ جمعہ کے روز مساجد میں جمع ہو کر مسلمان ہندوستان کی تباہی کی دعائیں کرتے ہیں‘‘
عفت صاحبہ نے یہ بھی کہا کہ ’’مسلمان قانون کا پاس رکھتے ہوئے ملک مے مختلف حصوں میں اس ملعون کے خلاف ایف آر رجسٹر کرنے کی کوشش کر رہے ہیں مگر مختلف بہانوں سے ان کو قانون کا سہارا لینے سے روکا جا رہا ہے۔ آخر اس کا مطلب کیا ہے؟ کیا قانون صرف مسلمانوں کو ان کے نا کردہ گناہوں کی سزا کیلئے ہے نہ کہ حق کا مطالبہ کرنے کیلئے؟، انہوں نے مطالبہ کیا کہ ایسے شخص کو فوراً گرفتار کیا جائے یا اس کو ملک سے باہر نکالا جائے، انہوں نے کہا کہ ملک کی سالمیت کے لئے اس شخص کا ناپاک وجود زیرِ ہلال کا درجہ رکھتا ہے ہمیں اپنے ملک کا امن و امان پیارا ہے اس لئے ہمارا مطالبہ ہے کہ اس کو ملک بدر کیا جائے، اس موقع پر شیبا اعجاز، گلفشاں راؤ، زینت عبد الصمد، فرحین، فرحہ، فیضیہ، صائمہ، ثنا شاہد، عمرانہ شاہد، فرحین زاہد، شمیلہ عظمت، ہمنشیں غفران، ناہد شاہد، طیبہ امان اللہ، فاطمہ، شمع نغمہ فرقان وغیرہ کے علاوہ سیکڑوں کی تعداد میں خواتین موجود رہیں-

جامعہ اسلامیہ علوم القرآن کریاواں اعظم گڈھ کی جلسہ دستار بندی 6/اپریل کو ہوگا منعقد!


® محمد انظر اعظمی
ـــــــــــــــــــــــــــــــــــ
اعظم گڑھ(آئی این اے نیوز 27/فروری 2017) جامعہ اسلامیہ علوم القرآن کریاواں کا جلسہ دستار بندی 6/ اپریل بروز جمعرات کو ہونا طے پایا ہے جس میں مجلس کا آغاز جناب قاری ابو شحمہ صاحب استاذ مدرسہ ہذا کی قرآت سے ہوگا اور بارگاہ رسالت میں نذرانہ عقیدت مولوی تابش ریحان صاحب مئوی پیش کریں گے اور حضرت مولانا شوکت صاحب بستوی استاذ فقہ وتفسیر دارالعلوم دیوبند حضرت مولانا شبیر صاحب صدر مفتی جامعہ قاسمیہ شاہی مرادآباد اور حضرت مولانا افضال الرحمن صاحب شیخ الحدیث اشرف المدارس ہردوئی کے خطابات ہوں گے.

شبلی نیشنل ہائی اسکول بندول میں منعقدہ اسلامک کوئز مقابلہ میں قمر فوزان نے کیا ٹاپ، اہل خانہ سمیت بھاواپور گاؤں میں خوشی کا ماحول!


® ثاقب اعظمی
ـــــــــــــــــــــــــــ
بلریاگنج/ اعظم گڑھ(آئی این اے نیوز 27/ فروری 2017) شبلی نیشنل ہائی اسکول بندول اعظم گڑھ میں 31/ جنوری 2017 کو اسٹوڈینٹس ایسوسیشن فار اسلامک آئیڈیالوجی(SAII) کی جانب سے کوئز مقابلہ منعقد ہوا جس میں اسکول کے کلاس 6 سے کلاس 10 تک کے طلبہ نے حصہ لیا اسی دوران قمر فوزان ولد ڈاکٹر کامران رہائشی بھاواپور اعظم گڑھ نے بھی حصہ لیا تھا جس کا نتیجہ (RESULT)  آج 27/فروری کو منظر عام پر ہوا جس میں درجہ 8 کے قمر فوزان نے پورے اسکول میں ٹاپ کر اہل خانہ سمیت گاؤں کا نام روشن کیا.
واضح رہے کہ آج ہی  قمر فوزان کو SAII کی جانب سے سند و میڈیل سمیت کئی تحفے سے نوازا گیا.

گوپال پور اسمبلی حلقہ میں انتخابی مہم زوروں پر ، سماج وادی پارٹی کے موجودہ ممبر اسمبلی "وسیم احمد" نے نوجوان امیدوار "نفیس احمد" کی حمایت کا کیا اعلان!


ازقلم: علی اشہد خان اعظمی
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
اعظم گڑھ(آئی این  اے نیوز 27/فروری 2017) اتر پردیش میں اس وقت اسمبلی انتخاب زوروں پر ہے ہر طرف ٹکٹوں کی مارا ماری چل رہی ہے بہوجن سماج پارٹی ہو یا سماج وادی پارٹی کانگرس ہو یا بی جے پی امیدواروں کے حتمی فیصلے کے بعد سے ناراضگی اس قدر بڑھ گئی ہے کہ سالوں سے پارٹی کے لئے اپنی زندگی صرف کرنے والے دوسری پارٹیوں کی جانب رخ کرتے نظر آرہے ہیں.
وہیں گوپال پور اسمبلی حلقہ میں اس وقت بڑی اتھل پتھل دیکھنے کو ملی 15 سال سے اسمبلی ممبر رہے اور وزیر توانائی وسیم احمد  ٹکٹ سے محروم رکھتے ہوئے وزیراعلٰی اکھیلیش یادو نے  نوجوان امیدوار وزیر مملکت نفیس احمد کو ٹکٹ موقع دیا جس کو لیکر عوام میں گہماگہمی شروع ہوگئی ہے ایک طرف نوجوان طبقہ و اسٹوڈنٹ کی حمایت نفیس احمد کو مل رہی ہے تو وہیں سالوں سے وسیم احمد کے ساتھ رہے، ان کاروباری و نجی تعلقات والے اس فیصلے کی مخالفت کرتے نظر آیے 15 سالوں سے وسیم احمد نے گوپال پور اسمبلی حلقہ کی نمائندگی کی بہت سارے کام کیے اور بہت ساری کمیاں بھی رہ گئ وسیم احمد کے جو لوگ تھے وہ کافی ناراض تھے لیکن وسیم احمد نے خود پریس کانفرنس کرکے یہ واضح کر دیا کہ وہ پارٹی کے فیصلے کی عزت کرتے ہیں اور پارٹی میں ہمیشہ بنے رہیں گے اور انھوں نے کہا کہ اب میرے مرنے کے بعد ہی سماج وادی پارٹی کا ساتھ چھوٹے گا انھوں نے کھل کر نفیس احمد کا ساتھ دینے کا اعلان کیا ہے اور انتخابی مہم میں شریک ہونے کا بھی وعدہ کیا اور شریک بھی ہو رہے ہیں ان کا سوال بس اتنا تھا کہ آخر کیا وجہ تھی کہ اکھیلیش یادو نے مجھے ٹکٹ نہیں دیا میری غلطی کیا تھی لیکن اکھیلیش یادو سے لکھنو میں ملنے کے بعد ان مثبت اور اطمینان بخش جواب ملا کہ آپ جائیں اور نفیس احمد کی جیت کے لیے انتخابی مہم میں حصہ لیجیے پارٹی آپ کو وہی عزت دے گی جو پہلے دیتے آئی ہے دراصل وسیم احمد کی صحت کچھ دنوں سے ناساز چل رہی تھی جس کی خبر اکھیلیش یادو کو ہوئی اور انھوں نے اس بار انہیں اسمبلی ممبر کی ذمہ داری نہ دیتے ہوئے لکھنو میں وزارت میں رکھنا چاہا اس بات کی وضاحت خود وسیم احمد کر چکے ہیں وسیم احمد نے کہا کہ نفیس میرے لڑکے جیسا ہے میں لڑوں یا نفیس جیت ہم سب کی ہوگی سماج وادی پارٹی کی ہوگی اس لئے میں پوری طرح سے نفیس احمد کے ساتھ ہوں اور اپنے سارے چاہنے والوں سے مودبانہ گزارش کرتا ہوں کہ میرے نوجوان امیدوار وزیر مملکت نفیس احمد کو اپنی خدمت کا موقع دیجئے  ، وزیر مملکت نفیس احمد کی بات کی جائے تو نوجوانوں میں کافی چہیتا چہرہ ہے کالج کے زمانے سے ہی سیاست میں کافی دلچسپی رہی ہے ان کی علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے طالب علم رہ چکے نفیس احمد کی زندگی کافی جدوجہد بھری رہی ہے وہ طالب علم کی زندگی ہی سے سیاست میں سرگرم رہے ہیں. پڑھائی کے دوران ہی طالب علموں کے مفاد کے لئے جدوجہد کیا کرتے تھےانہوں نے علی گڑھ مسلم یونیورسٹی میں سال 2004 میں یونین بحالی کے لئے طویل بھوک ہڑتال کیا.یونین بحالی کے بعد سال 2006 میں علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے طالب علم یونین صدر منتخب ہوئے.آپ کے طالب علم یونین صدر کے دور اقتدار میں طالب علموں کے مسائل کو حل کرنے کے لئے ہمیشہ کھڑے رہے.سال 2007 میں سماجوادی پارٹی کے رابطے میں آئے اور اکھلیش یادو کے قریبی لوگوں میں اپنے کو قائم کیا .2007 کے اسمبلی انتخابات میں سماج وادی پارٹی کے اقتدار سے باہر ہونے کے بعد بھی پارٹی سے منسلک رہے.سال 2012 تک یعنی پورے پانچ سال پارٹی سے جڑے ہوئے عوام کے مسائل لئے جدوجہد کرتے رہے.سال 2012 میں سماجوادی پارٹی مکمل اکثریت سے اقتدار میں آئی اور نفیس احمد کو وزیر مملکت کا عہدہ دیا گیا. اور اب سماج وادی پارٹی نے اعظم گڑھ کی گوپال پور اسمبلی سے ان کو پارٹی کا امیدوار بنایا ہے.وزیر مملکت نفیس احمد کی مقبولیت کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ نوجوان طبقہ ان کے مداح بن چکے ہیں ان کے امیدوار چنے جانے سے نوجوانوں میں ایک نیا جوش و خروش دیکھنے کو مل رہا ہے کچھ مقامی لوگوں سے بات چیت سے پتا چلا ہے کہ سیاست میں اب نفیس احمد جیسے تعلیم یافتہ نوجوانوں کی اشد ضرورت ہے نفیس احمد کے آنے سے نوجوان نسل کو ہمت ملے گی. گوپال پور اسمبلی حلقہ کے تقریباً ہر علاقے میں نفیس احمد کو بہت مثبت نظریہ سے دیکھا جارہا ہے علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے طالب ہونے ہونے کی وجہ سے طالب علموں کی توجہ کا مرکز بنے ہوئے ہیں وہیں گوپال پور اسمبلی حلقہ سماجوادی پارٹی کے سبھی عہدہ داران کی بھر پور حمایت مل رہی ہے اور لوگ ہر میٹنگ اور پروگرام میں نفیس احمد کے ساتھ پیش پیش ہیں
اس کے برعکس وزیر توانائی اور موجودہ ممبر اسمبلی وسیم احمد کو بہت بڑا جھٹکا لگا ہے کہ اپنے 15 سالہ دور میں وہ کون سی کمی رہ گئی کہ سماج وادی پارٹی کے قومی صدر اور اتر پردیش کے وزیراعلٰی اکھیلیش یادو کا ان پر سے اعتماد کم ہوگیا اور ان کی 15 سال کی کڑی  محنت کے باوجود ٹکٹ سے محروم رکھا ویسے کچھ دنوں سے وسیم احمد کی طبیعت خراب چل رہی تھی اور ان مخالف لوگوں کی شکایتوں کی وجہ سے اور عوام کے منفی اثرات سے بہوجن سماج پارٹی کے امیدوار کملا پرساد یادو کو جیت کا دعویدار ماننے لگے اور ان کا ٹکٹ کاٹ کر نوجوان اور نیا چہرہ وزیر مملکت نفیس احمد کو موقع دیا گیا.
نفیس احمد اور وسیم احمد میں ایک بہت بڑا فرق یہ بھی ہے کہ وسیم احمد 15 سال اسمبلی ممبر رہے لیکن عام عوام سے انھیں جڑے نہیں اس سب سے بڑی وجہ ان کے سیاسی کاروباری لوگ جو ان سے اپنے ذاتی مفاد تو نکال لئے لیکن ان کو حقیقت سے روبرو ہونے نہیں دیے ان کے آگے پیچھے گھومنے والے صرف اپنا فائدہ سوچے اپنا کاروبار بڑھائے گاؤں کے اصلی مسئلے کی طرف ان توجہ نہیں کرائے اور عام عوام میں ان کے لئے شکایتیں بڑھتی گئی ایک اچھے انسان کا اچھا اخلاق بات چیت کا طریقہ لہجہ سب سے اہم ہوتا ہے کام تو کم و بیش سبھی کرتے ہیں عوام سے رابطے میں رہنا اصل بات ہے اور ان کی بار بار جیت کی وجہ یہ نہیں تھی کہ انھوں نے بہت اچھا کام کیا ہے دراصل گوپال پور اسمبلی حلقہ میں مسلم  یادو اور ہریجن ذیادہ ہیں کانگریس بی جے پی کا یہاں اتنا اثر نہیں رہا نشان اور پارٹی یادو کی اور امیدوار یعنی نام مسلمان اس کی وجہ سے عوام کے پاس دوسرا کوئی متبادل نظر نہیں آتا تھا اور یہ کامیاب ہوجاتے تھے کام کے معیار کی کمی ہمیشہ سے وسیم احمد کے اندر رہی ہے ان کے آگے پیچھے گھومنے والے لوگوں نے ان کو عوام سے دور کیا اور ان کے خلاف اتنی شکایتیں موصول ہوئیں اور کچھ صحت کا بھی مسئلہ رہا کہ شاید مجبوراً اکھیلیش یادو کو ان کا متبادل ڈھونڈنا پڑا. اس کے برعکس وزیر مملکت نفیس احمد کی بات کی جائے تو نہایت ہی ملنسار خوش مزاج، لہجہ سب ان کے اندر کوٹ کوٹ کر بھرا ہوا ہے عام عوام سے رابطے بہت ہی زبردست ہیں زمین پر اتر کر لوگوں سے اس طریقے سے بات کرنا کہ لوگوں کو لگتا ہی نہیں کہ یہ وہی نفیس احمد ہیں جن کا اتنا بڑا عہدہ وزیر مملکت ہے انھوں نے اپنے عہدے کو اپنی نجی زندگی پر کبھی حاوی نہیں ہونے دیا عوام سے ہمیشہ جڑے رہے یہی رویہ انھیں عوام سے قریب کرتا ہے اکثر یہ دیکھا جاتا ہے کہ کوئی بڑا سیاسی لیڈر، اسمبلی ممبران، پارلیمانی ممبر یا ریاستی سطح کا وزیر عوام کے بیچ آتا ہے تو انہیں حقیقی عوام سے ملنے نہیں دیا جاتا ان کے آگے پیچھے کے کاروباری سیاسی لوگ روک دیتے ہیں اور کافی لوگ ناراضگی کا اظہار بھی کرتے ہیں لیکن نفیس احمد میں ہمیشہ وہ معیار دیکھا گیا ہے کہ وہ جب بھی عوام کے بیچ آئے اپنے خاص لوگوں کو جن سے وہ روز یا جب چاہے مل سکتے ہیں پیچھے چھوڑ کر عام عوام سے ملنے کی کوشش کرتے رہتے ہیں عوامی کام کرنے کا ایک الگ جذبہ ہے نفیس احمد کے اندر جو ان کے اخلاق سے جھلکتا ہے اور وہ ایک بہترین شخصیت کے مالک ہیں.

بی ایس پی سرکار ایک ہفتہ دن اور ایک ہفتہ رات میں بجلی دیتی تھی: نفیس احمد


® ثاقب اعظمی
ــــــــــــــــــــــــــــ
بلریاگنج/اعظم گڑھ(آئی این اے نیوز 27/فروری 2017) مولانا محمد علی جوہر پارک بلریاگنج اعظم گڑھ میں ہفتہ کی شام ۔7بجے سماج وادی پارٹی اور کانگریس کا مشترکہ اجلاس ہوا سینکڑوں کی تعداد میں علاقائی و صوبائی نیتا موجود تھے جسمیں دونوں پارٹیوں کے اعلیٰ عہدیداران بھی  شامل تھے صدارت ذوالفقار نیتا نے کی اور خطاب علی گڑھ، مرادآباد، لکھنو، پرتاپ گڑھ سے آئے ہوئے مہمانوں نے کیا مہمان خصوصی ابو عاصم اعظمی اور نفیس احمد نے علی گڑھ کے انداز میں اکھلیش سرکا کے کاموں کو گنایا اور وکاس کے نام پر ووٹ مانگا.
نفیس احمد نے بجلی کے بارے میں بولتے ہوئے کہا کہ مایاوتی جی کی حکموت میں ایک ھفتہ دن میں ایک ھفتہ رات میں بجلی رہتی تھی اگر آپ لوگ چاہتے ھیں 24 گھنٹہ بجلی رہے اور پردیش کے سارے کام اپٹوڈیٹ ہو جائیں تو 4 تاریخ کو سائیکل کی بٹن دبا کر اکھلیش یادو کے ہاتھوں کو مضبوط کریں۔

سابق لوک سبھا اسپیکر چرن جیت سنگھ اٹوال کی رائے کوٹ لدھیانہ میں مولانا سلیم الدین قاسمی کی بیٹی کی شادی میں شرکت، مفتی محمد ثاقب قاسمی اور حافظ صابر عالم سے خصوصی گفتگو!


® محمد عاصم اعظمی
ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
مالیر کوٹلہ/پنجاب (آئی این اے نیوز 27/فروری 2017) لدھیانہ کے ایک تاریخی شہر رائے کوٹ میں بروز اتوار مولانا سلیم الدین قاسمی کی بیٹی کی شادی تھی، جس میں شہر اور بیرون شہر کے معزز لوگ آئے ہوئے تھے ان میں سے سابق لوک سبھا اسپیکر چرن جیت سنگھ اٹوال، پردھان ہری سنگھ اور رائے کوٹ شہر کے ایم سی بھی تشریف لائے. حافظ صابر عالم ناشری سے بات چیت کے دوران چرن جیت سنگھ اٹوال نے انسانیت کی بھلائی اور ہمدردی کے متعلق گفتگو کی اور مزید انہوں نے یہ کہا کہ ہم صرف الیکشن کے وقت ہی ووٹ مانگنے نہیں آتے ہیں بلکہ ہم ہمیشہ آپ حضرات کی خدمت کرنے کے لئے تیار ہیں، آخر میں مفتی محمد ثاقب قاسمی سے آپسی بھائی چارگی، آج کی نسل کو اعلی تعلیم دلانے اور آپس میں میل ملاپ اور پیار محبت بانٹنے، ملک خاص کر پنجاب کو ترقی کی راہ پر لے جانے اور پنجاب سے شراب اور منشیات کے خاتمہ کے متعلق بات چیت کی، اس طرح کے پروگرام سے ہندو، مسلم اور سکھ بھائی چارے کی ایک عظیم مثال ملتی ہے.
واضح رہے کہ اس شادی کے پروگرام میں جَس دَیو سنگھ تاج پور، مولانا عنایت اللہ قاسمی سمیت رائے کوٹ، لدھیانہ واطراف کے معزز لوگ موجود تھے.

مبارکپور میں عرس حافظ ملت کی تیاری آخری مراحل میں، دو روزہ عرس 28 فروری اور یکم مارچ کو، عرس کو دیکھتے ہوئے باہر سے آئے دکاندار سجانے میں مصروف، لاکھوں کی بھیڑ کا اندازہ پولیس انتظامیہ بھی الرٹ!


® جاوید حسن انصاری
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
مبارکپور/اعظم گڑھ(آئی این اے نیوز 27/فروری 2017) عالم اسلام کی مرکزی تعلیمی ادارہ الجامعة الاشرفیہ عربی یونیورسٹی مبارکپور کے بانی اور عظیم مشہور صوفی سنت حافظ ملت مولانا شاہ عبد العزیز مرادآبادی کے 42 واں عرس پاک آئندہ 28 فروری اور 1 مارچ ہونے والے سطح پر عرس کی تیاری ہو رہی ہے.
پردیش اور علاقے میں انتخابی ماحول دیکھتے ہوئے عرس و جلسہ دستار بندی کو دیکھتے ہوئے پولیس انتظامیہ اپنی طرف سے کوئی کوتاہی نہیں برت رہے ہیں ہر پہلو پر نگاہ جمائے ہوئے ہیں ضلع ایس پی سٹی شکیل احمد خاں اور سی او صدر نے بتایا کہ عرس میں بھیڑ کو دیکھتے ہوئے پولیس کے کڑے سائے میں پرسکون انتظام بنائے رکھنے کے لئے کافی تعداد میں فورس تعینات رہے گی ضرورت پڑنے پر ضلع میں موجود پیرا ملیٹری فورس کو بھی عرس پنڈال کے ارد گرد تعیناتی رہے گی.
عرس کو دیکھتے ہوئے باہر سے طرح طرح کے دکاندار اپنی اپنی دکانیں سجانے میں مصروف ہیں سڑکوں کے کنارے سینکڑوں کی تعداد میں اپنی اپنی دکان لگانے میں مصروف ہیں اس کے ساتھ ہی عرس کمیٹی اپنی تیاری زوروں پر کر رہی ہے.
اس کی اطلاع الجامعة الاشرفیہ کے وائس چانسلر حضرت مولانا عبدالحفیظ صاحب اور ناظم اعلیٰ مینیجر حاجی سرفراز احمد انصاری نے بتایا کہ آئندہ 28 فروری اور 1 مارچ، دو روزہ عرس اور جلسہ دستار بندی کی تیاری ہو رہی ہے انہوں نے بتایا کہ عرس کے پہلے دن محلہ پرانی بستی واقع حافظ  ملت کی رہائش گاہ پر بعد نماز فجر قرآن خوانی سے شروع ہوگی اور مولانا عبدالحفیظ صاحب کی قیادت میں ان کے رہائش پر دن کے دو بجے جلوس نکلے گا جو شہر کا گشت کرتا ہوا روڈویز چوراہا ہوتے ہوئے جامعہ اشرفیہ عرس گاہ سائٹ درگاہ پہنچ کر دعا میں تبدیلی هوجائے گا. اور دوسرے دن حافظ ملت کے مزار پر قرآن خوانی بعد نماز فجر ہوگی .اور نماز ظہر دو بجے حافظ ملت کے پرانی بستی رہائش سے جلوس چادر اٹھے گا. چار بجے چادر پوشی اور گل پوشی مزار شریف پر ہوگی اور رات آٹھ بجے جلسہ دستار بندی اور فارغ ہونے والے طالب علموں کو ڈگری سے نوازا جائے گا اور رات 11 بج کر 55 منٹ پر کل شریف گے.
عرس میں لاکھوں کی بھیڑ کو دیکھتے ہوئے ضلع انتظامیہ بھی اپنے طور پر تیاری کر رہی ہے.
واضح رہے کہ دو دن عرس میں ملک و بیرون ملک سے لاکھوں کی تعداد میں زائرین کی آمد ہوتی ہے جو کہ ارد گرد حافظ ملت کے نعروں سے گونج اٹھتا ہے اس عرس کی خاصیت ہیکہ عورتوں کے داخلہ پر مکمل طور پر پابندی رہتی ہے اور ارد گرد کے علاقوں کے لوگوں کی بھاری بھیڑ رہتی ہے.

Sunday 26 February 2017

شارٹ سركٹ سے بینک کی شاخ میں لگی آگ، لاکھوں کا نقصان!


® ثاقب اعظمی
ــــــــــــــــــــــــــــ
اعظم گڑھ(آئی این اے نیوز 26/فروری 2017) شہر کے ریدو پور محلے میں ہفتہ کی رات بینک آف انڈیا کی شاخ میں بجلی شارٹ سرکٹ کی وجہ سے آگ لگ جانے سے تقریبا 30 لاکھ روپے کے آلات اور سامان وغیرہ جل کر خاک ہو گیا واقعہ کی معلومات صبح ٹہلنے نکلے لوگوں کے ذریعے سے بینک حکام کو ملی فائر فائٹرز اہلکاروں کے پہنچنے سے پہلے آگ ٹھنڈی ہو چکی تھی. اس واقعہ سے دو دنوں تک لین دین کام متاثر ہونے کا امکان ہے.
شہر کے انتہائی مصروف ترین علاقے ریدو پور محلے میں درگا مندر کے سامنے بینک آف انڈیا کی سول لائن شاخ واقع ہے. ہفتہ کی دیرشام بینک کے ملازم اپنا کام ختم كر بینک بند کر اپنی رہائش چلے گئے. رات میں کسی وقت بجلی شارٹ سرکٹ کی وجہ سے بینک میں آگ لگ گئی. تجارتی عمارت ہونے کے ناطے اس کی معلومات لوگوں کو نہیں ہو سکی. رات میں آگ لگنے کی وجہ سے بینک میں لگے فرنیچر، مشین، پنکھے، کمپیوٹر اور ریکارڈ وغیرہ سب کچھ جل کر مکمل طور پر خاک ہو گیا ہفتہ کی صبح علاقے میں ٹہلنے نکلے لوگوں نے بینک کی شاخ سے اٹھ رہے دھوئیں کے چڑھ کر دیکھ اس کی اطلاع بینک کے ملازمین کو دی. شاخ میں آگ لگنے کی معلومات پاکر بینک کے برانچ منیجر سمیت دیگر ملازم بھی موقع پر پہنچ گئے. آگ لگی کی اطلاع فائر بریگیڈ کو دی گئی. فائر بریگیڈ کے عملے موقع پر پہنچے لیکن اس وقت تک آگ اپنا کام مکمل کر پرسکون ہو چکی تھی. اس کی اطلاع بینک کے اعلی افسران کو بھی دی گئی دوپہر بعد بینک کے ریجنل آفس کے اہلکار موقع پر پہنچ گئے اور آگ سے ہوئی نقصان کا اندازہ کیا. اس واقعہ میں تقریبا 30 لاکھ کے نقصان کا اندازہ لگایا گیا ہے برانچ منیجر کے مطابق آگ لگنے کی وجہ سے دو تین دنوں تک لین دین کا کام متاثر ہونے کا خدشہ ہے. فی الحال جلد ہی نظام کو درست کرنے کے لئے پیشگی کارروائی کی جا رہی ہے.

ایس پی حکومت نے مسلمانوں سے بہت سارے وعدے کئے لیکن ایک بھی پورے نہیں ہوئے الٹے فسادات کراکر ہندو مسلم میں لڑانے کا کام کیا: نسیم الدین صدیقی


® جاوید حسن انصاری
ـــــــــــــــــــــــــــــــــ
مبارکپور/اعظم گڑھ(آئی این اے نیوز 26/فروری 2017) بہوجن سماج پارٹی کے قومی جنرل سکریٹری و سابق قدآور کابینہ وزیر نسیم الدین صدیقی پولیس کے کڑے پہرے میں آمد ہفتہ کی رات بنکر اکثریتی علاقے مبارکپور میں ہوئی جو سب سے پہلے شہر میں واقع الجامعة الاشرفیہ عربی یونیورسٹی پہنچ کر حافظ ملت کے درگاہ میں فاتحہ پڑھ کر ملک و ریاست میں امن و سکون کے لئے دعائیں مانگی.
اس کے بعد ان کے ساتھ لکھنؤ سے آئے درجنوں كمانڈو فورس کے سخت پہرے میں كپورا شاہ کی باغ میں ایک بہت بڑی بی ایس پی امیدوار شاہ عالم گڈو جمالی کے حق میں ریلی کرتے ہوئے بی ایس پی لیڈر نسیم الدین صدیقی نے کہا کہ ریاست کی ایس پی حکومت نے بہت سے وعدے کئے مگر ایک بھی پورا نہیں ہوا، انتخابی منشور 2012 میں جو وعدے کئے اس پر عمل نہیں کیا. مسلمانوں کو ریزرویشن دینے کا وعدہ ایک ڈرامہ تھا، اسی طرح اگست 2012 کی نمیش کمیشن کمیشن کی رپورٹ پر عمل نہیں کیا اور خالد مجاہد سے لے کر سی او ضیاء الحق قتل، تنذيل احمد کے قتل درجنوں مسلم افسران کا ایس پی حکومت میں ہوا سماجوادی پارٹی پر طنز کستے ہوئے کہاکہ یہ کہ کام بولتا ہے، کام بولتا ہے پر خوب طنز کسا جبکہ 500 سے زیادہ فسادات بی جے پی سے مل کر سماج وادی پارٹی نے کرایا. یہ کہہ کر کام بولتا ہے پر سوالیہ نشان لگایا کہ کام بولتا ہے تو پھر کانگریس سے اتحاد کیوں کیا. جو باپ کا نہیں ہوا، آپ کا کیا ہو گا؟ کانگریس، اس نے صرف تباہی و بربادی کی. بی جے پی پر وار کرتے ہوئے کہا کہ کسانوں کا قرض معاف اور اچھے دن کی بات وغیرہ صرف کرسی کے لئے ہے اس کے جھانسے میں مت آنا.
ریلی میں عوام کو دیکھ کر بی ایس پی لیڈر کافی خوش تھے بھیڑ کا عالم یہ تھا کہ پورا میدان بھرا تھا
آخر میں انہوں نے اپنے امیدوار گڈو جمالی کے لئے بھاری جیت کی اپیل كی اور دعویٰ کیا کہ بی ایس پی کی حکومت بنے گی اور مبارکپور کی ہر ایک مسئلہ کو حل کیا جائے گا انہوں جمالی کو بھاری ووٹوں سے کامیاب بنانے کی اپیل کیا.
اس موقع پر سابق ممبر پارلیمنٹ ڈاکٹر بلرام، ضلع کے مشہور کاروباری شاہد سنجری، بی ایس پی لیڈر توقیر خان اچھو، مبارکپور کے نوجوان بی ایس پی لیڈر حاجی سلیمان اختر انصاری شمسی، اختر عباس، قاضی ادريس انصاری، امرچندر یادو، جمال كلاتھ اسٹور کے شاہد جمال انصاری، جمشید عالم انصاری گڈو، سمیت بھاری تعداد میں ہزاروں لوگ موجود رہے.

دیوبند اور علی گڑھ ہندوستان کی دو عظیم تحریکیں!


تحریر: محمد عاصم اعظمی ریسرچ اسکالر حجتہ الاسلام اکیڈمی دارالعلوم وقف ديوبند
ـــــــــــــــــــــــــــــــــ
(آئی این اے نیوز 26/فروری 2017)وہ دو تحریکیں جنہوں نے ہندوستانی مسلمانوں کی زندگی پر براہ راست اثرات مرتب کیے وہ دیوبند اور علی گڑھ تحریکیں ہیں دیوبند تحریک کے سرخیل حجتہ الاسلام حضرت مولانا محمد قاسم صاحب نانوتوی رحمۃ اللہ علیہ تھے اور علی گڑھ تحریک کے روح رواں حضرت مولانا سر سید احمد خاں صاحب رحمۃ اللہ علیہ کا نام درج ہے بظاہر تو یہ نظر آتا ہے کہ یہ دو متضاد تحریکیں ہیں جو دو مختلف علاقوں میں چل رہی ہیں تحریکیں دو ہیں دونوں کا طریقہ کار اور انداز عمل جداگانہ ہے لیکن ان دونوں کی جڑیں ایک ہی زمین سے جڑی ہوئی ہیں اسے یوں بھی کہا جا سکتا ہے کہ یہ ایک باغ میں پیدا ہونے والے دو پھل دار درخت ہیں قاسم نانوتوی رحمہ اللہ کے لگائے ہوئے درخت میں دینی مٹی کا خیال رکھا گیا ہے اور سر سید احمد خاں کے درخت میں عصری مٹی بنیاد ہے قاسم نانوتوی نے شعائر دینی کی بقا کے لیے اسلامی تعلیمات اور حمیت کے تحفظ اور اسلامی تہذیب کی آبیاری کے لیے دارالعلوم قائم فرمایا اور سر سید احمد خاں کے لگائے ہوئے درخت میں عصری تعلیم کا خاص خیال رکھا گیا تعلیم دونوں حضرات کے فکر و نظر کے محور تھی اور حال ہی میں علی گڑھ کا سفر ہوا وہاں کے ماحول سے یہ بات مترشح ہوتی ہے کہ وہاں کے ماحول میں عصری علوم کا غلبہ ہے اور یہ دونوں تحریکیں الحمد اللہ اپنے اپنے مقصد میں کامیاب ہوئیں اور انشاءاللہ ہوتی رہیں گی.

بی جے پی کرے گی ڈمپل یادو کی حفاظت: کیشو موریا


® ثاقب اعظمی
ـــــــــــــــــــــــــــــ
اعظم گڑھ(آئی این اے نیوز 26/فروری 2017) ملائم سنگھ یادو جی کے پارلیمانی علاقے اعظم گڑھ پہنچے بی جے پی ریاستی صدر کیشو پرساد موریہ نے آج پردیش کی سماج وادی پارٹی حکومت پر چن چن کر زبانی حملہ کیا انہوں نے کہا کہ ایس پی حکومت میں زمین کے غیر قانونی قبضے بڑھے ہیں. پردیش میں سماج وادی پارٹی کے غنڈوں نے اربوں کی زمین پر قبضہ کیا ہے، حکومت بننے پر ایسے لوگوں پر کارروائی ہوگی انہوں نے کہا کہ ایس پی کی سائیکل پنچر ہو گئی ہے اور ہاتھی بیہوش ہو گیا ہے وہیں مایاوتی پہلے دل کی بیٹی تھی اب دولت کی بیٹی ہو گئی ہے انہوں نے کہا کہ ووٹ کی شکل میں عوام ہمیں قرض دے، ہم اس لوٹائیں گے.
انہوں نے وزیر اعلیٰ اکھلیش یادو کی بیوی ڈمپل یادو کے ساتھ الہ آباد میں ہوئی سیکورٹی بھول پر بھی چٹکی لی، بولے بتائیں وزیر اعلیٰ کی بیوی بھی محفوظ نہیں ہیں ہم ڈمپل کی حفاظت کریں گے. پردیش میں خواتین تھانے کھولیں گے.
کہا کہ اتر پردیش میں پارٹی کی حکومت بننے پر ہم قتل خانے بند کریں گے بی جے پی کی طاقت اس کے کارکن ہیں. 2017 کے انتخابات میں نصف انتخابات بی جے پی اور نصف عوام ترقی کے لئے لڑ رہی ہے. بدعنوانی سے پاک و صاف معاشرہ عوام چاہتی ہے.

Saturday 25 February 2017

انجمن نادیة الاتحاد طلبہ ضلع اعظم گڑھ دارالعلوم دیوبند کا اختتامی اجلاس عام 9/ مارچ کو ہوگا منعقد!


® محمد انظر اعظمی
ـــــــــــــــــــــــــــــــــــ
دیوبند(آئی این اے نیوز 25/فروری 2017) طلبہ ضلع اعظم گڑھ دارالعلوم دیوبند کی انجمن "نادیة الاتحاد" کا عظیم الشان اختتامی اجلاس عام 9/ مارچ بروز جمعرات بعد نماز عشاء چہارم اولیٰ ثانویہ میں منعقد ہوگا جسکی صدارت حضرت مولانا افضل صاحب سدھارتھ نگری فرمائیں گے اس عظیم الشان اجلاس میں طلبہ اعظم گڑھ ولولہ انگیز تقاریر، نعت، بیت بازی اور ایک دلچسپ مکالمہ پیش کریں گے پروگرام کو کامیاب بنانے کے لئے طلبہ جنگی طور پر محنت کررہے ہیں فی الحال اس اجلاس میں تقریر پیش کرنے کے لئے مسابقہ خطابت بھی چل رہا ہے اور مسابقہ خطابت کا بھی عنوان آچکا ہے جس کا اعلان انشاء اللہ 9/ مارچ کو پروگرام میں کیا جائے گا اس پروگرام میں میں دارالعلوم کے دیگر اساتذہ کرام بھی شرکت فرمائیں گے.

فون نہ اٹھانے پر جن سیوا کیندر پہنچ کر کی مار پیٹ، لاکھوں کا سامان توڑ کر کیا نقصان!


® سلمان اعظمی
ــــــــــــــــــــــــــــ
رانی کی سرائے/اعظم گڑھ(آئی این اے نیوز 25/ فروری 2017) فون نہ اٹھانے کی بات کو لے کر ناراض شخص نے جمعرات کی دیر شام رانی کی سرائے تھانہ علاقے کے خالص پور گاؤں میں واقع جن سیوا کیندر انچارج کی پٹائی کی. حملہ آوروں نے کمپیوٹر، پرنٹر، لیپ ٹاپ وغیرہ توڑ دیئے واقعہ کے سلسلے میں جمعہ کو اس نے تین لوگوں کے خلاف رپورٹ درج کرائی.
گمبھيرپور تھانہ علاقے کے گنگاپور گاؤں رہائشی انگد گونڈ رانی کی سرائے تھانہ علاقے کے كھالسپر گاؤں میں جنسےوا مرکز چلتا ہے. جمعرات کو رانی کی سرائے تھانہ علاقے کے سرسال گاؤں کا ایک شخص کسی کام کے لئے انگد کو فون کر رہا تھا لیکن نامعلوم نمبر ہونے کی وجہ سے انگد نے فون نہیں اٹھایا اس بات سے ناراض نوجوان جمعرات کی شام ساڑھے سات بجے اپنے دو دوستوں کو لے کر انگد کے جن سیوا کیندر پر پہنچا اور انگد کو پیٹ کر زخمی کر دیا اس کے بعد تینوں منبڑھ اندر گھس گئے اور کمپیوٹر، لیپ ٹاپ، پرنٹر، کیمرے وغیرہ تقریبا دو لاکھ روپے کا سامان توڑ کر تباہ کر فرار ہو گئے منبڑھوں کے جانے کے بعد انگد نے ڈائل 100 پر فون کر اطلاع دی. کچھ دیر بعد پولیس پہنچی اور انگد کو لے کر تھانے چلی گئی. جمعہ کی صبح انگد رانی کی سرائے تھانے پہنچ کر ایک نامزد اور دو نامعلوم کے خلاف رپورٹ درج کرائی. سی او شہر شیوناتھ گپتا نے بتایا کہ واقعہ کی رپورٹ درج کر لی گئی ہے.

Friday 24 February 2017

ایک مجلس کی تین طلاق تین طلاق ہے قرآن سے ثابت ہے حکومتیں آتی ہیں اور جاتی رہینگی لیکن اگر کوئی چاہے کہ اللہ کے حکم کو توڑدے تو ایسا نہیں ہوسکتا: مفتی محمد راشد اعظمی


® محمد انظر اعظمی
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
سرائے میر/اعظم گڑھ(آئی این اے نیوز 24/فروری 2017) کل بروز جمعرات تفظ سنت کانفرنس کا انعقاد رحمت کالونی شیرواں بازار سرائے میر اعظم گڑھ میں منعقد ہوا جسکی سرپرستی مولانا شاھد القاسمی اور صدارت مولانا عبدالشید مظاہری نے کی کانفرس کا آغاز حافظ شمیم کی تلاوت سے ہو ا جبکہ نذرانہ عقیدت قاری محمود بلیاوی نے پیش کیا مقرر خصوصی مفتی راشد صاحب اعظمی نے بیان کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں اللہ اور اس کے رسول کی اطاعت کرنی چاہئے اور ہمارے سامنے چار اصول ہیں کتاب اللہ، سنت رسول اللہ، اجماع اور قیاس اسی کے مطابق ہمیں عمل کرنا چاھئے مفتی صاحب نے کہا کہ ایک مجلس کی تین طاق تین واقع ہوتی ہے یہ قرآن سے ثابت حکومت اور ایک نو وجود فرقہ جو اس کے خلاف دعویٰ کرتا ہے ہرگز یہ کامیاب نہیں ہوسکے کیونکہ یہ اللہ کا حکم اور اللہ کے حکم کو کوئی  نہیں توڑ سکتا اس کے علاوہ مولانا افضل قاسمی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں اپنی زندگی میں سنت کو زندہ کرنا چاھئے اور فرائض واجبات سنن یہ سب ہمارے لئے انٹی وائرس کی طرح ہے جو ہم کو فحش اور منکرات سے روکتی ہے مولانا انور داودی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہم تک جو یہ دین اسلام پہونچا ہے اس میں صحابہ کرام کا ہی واسطہ ہے ہمیں اللہ اور اس کے رسول کے حکم مطابق اور صحابہ کرام کی زندگیوں کے مطابق اپنی زندگی گزارنی چاھئے آخیر میں مولانا عبد الرشید مظاھری نے کہا کہ یہ جلسہ جلوس فالتو نہیں بلکہ عین دین اسلام کے مطابق ہے اس پروگرام دیگر علمائے کرام اور کافی تعداد میں علاقے کے لوگ موجود تھے اس کانفرنس کو کامیاب بنانے محمد امجد، حافظ محمد یوسف، ابوذر، انظر فیضی، سیف اللہ، محمد شارق، محمد احسن، شفیع اللہ سیفی صدیقی وغیرہ نے کافی محنت کی پروگرام کے آخیر میں اس کانفرنس کے کنوینر محمد امجد نے آئے ہوئے تمام لوگوں کا شکریہ ادا کیا.

زہر نگلنے سے نوجوان کی حالت نازک!


® ثاقب اعظمی
ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
کندھراپور/اعظم گڑھ(آئی این اے نیوز 24/ فروری 2017)  كندھراپور تھانہ علاقے کے برجی گاؤں میں بدھ کی شام نامعلوم وجوہات کی بنا پر ناراض ہوکر 20 سالہ نوجوان نے زہر نگل لیا حالت بگڑنے پر لواحقین نے اسے ڈاکٹر کے پاس لے گئے حالت نازک دیکھ کر ڈاکٹر نے کی طرف ریفر کر دیئے جانے پر لواحقین اسے ضلع ہسپتال میں داخل کرایا اپچارادھين گووند (20) بیٹے رامجيت كنوجيا کی حالت خطرے سے باہر بتائی گئی ہے.

Thursday 23 February 2017

كيا بی جے پی کا خوف دلاکر الیکشن جیتنے سے مسلمانوں کا بھلا ہوگا؟


تحریر: عدنان داؤد سیہی پور اعظم گڑھ
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
اعظم گڈھ میں ایس پی اور بی ایس پی کے امیدوار مسلم بستی میں اسکول قائم کرنے، اسپتال بنانے اور بے روزگارى ختم كرنے کے بجائے مسلمانوں کو بی جے پی کا خوف دلارہے ہیں.
2017 اسمبلی الیکشن کی تشہیر شباب پر ہیں سماجوادی پارٹی بہوجن سماج پارٹی اور بھارتیہ جنتا پارٹی کے علاوہ کئی چھوٹی پارٹی بھی میدان میں ہیں بھارتیہ جنتا پارٹی کو چھوڑ کر ساری پارٹیاں مسلمانوں کو اپنی طرف راغب کرنے کی کوشش کررہی ہیں اور انہیں کامل یقین ہیں کی ہم مسلمانوں کے ووٹ کے بغیر اقتدار میں نہیں آسکتے ہیں اور پارٹی کے لوگ بی جے پی کا خوف دلاکر مسلمانوں اپنا ووٹ بینک بنانے کی کوشش کررہے ہیں لیکن ان دس سیٹوں پر بی ایس پی، ایس پی وغیرہ کے امیدوار ہیں ان کے پاس مسلمانوں کی تعلیمی صورت حال کیسے بہتر ہو، ان کی بے روذگاری کیسے دور کی جائے اور ان سب کا مسئلہ کیسے حل کیا جائے یہ سارے مسئلے کہیں دکھائی نہیں دے رہے ہیں بلکہ ایس پی اور بی ایس پی کے سہارے امیدوار مسلمانوں سے بی جے پی کا خوف دلاکر ووٹ چاہتے ہیں نہ تو کسی امیدوار نے مسلم بستی میں اسکول قائم کرنے، اسپتال بنانے,بے روزگارى ختم كرنے کا کوئی وعدہ کیا ہے اور نہ ہی وہ اس کی ضرورت محسوس کرتے ہیں کیونکہ انہیں معلوم ہے کہ مسلمانوں سے ووٹ حاصل کرنے کیلئے بی جے پی کا خوف ہی کافی ہے لیکن افسوس صد افسوس مسلم تنظیم اور دانشوران پر ہے کہ ان کی جانب سے بھی اس طرح کا کوئی مطالبہ سامنے نہیں آیا.

عمر صرف 13 برس اور قرآن مقدس کا حفظ مکمل، اسے صرف کلام الٰہی کی تاثیر اور قدرت کا کرشمہ ہی کہا جا سکتا ہے!


® ابوالفیض خلیلی
ــــــــــــــــــــــــــــــــ
مبارکپور/اعظم گڑھ(آئی این اے نیوز 23/ فروری  2017) مبارکپور کے محلہ پورہ صوفی کے رہنے والے امتیاز احمد کا لڑکا محمد شارق ڈیڑھ برس قبل حفظ قرآن کے لئے مدرسہ تحفیظ القرآن سکھٹی  مبارکپور میں داخلہ لیا اور پھر اس نے پوری محنت و لگن سے قرآن مقدس کو اپنے دل و دماغ میں اتارنا شروع کر دیا اس کی محنت بہت جلد رنگ لائی اور صرف اٹھارہ ماہ کی مدت میں ہی اس نے پورا قران حفظ کرلیا جو پورے مدرسہ کے لئے حیرت اور دلچسپی کا باعث بن گیا بعد میں مدرسہ کے اساتذہ نے اسے ایک نشست میں پورا قرآن سنانے کی خواہش ظاہر کی تو محمد شارق نے کل بعد نماز فجر اپنے استاذ "حافظ توفیق احمد نوادوی" کی موجودگی میں زبانی قران مقدس کی تلات شروع کی اور شام چار بجے تک اس نے تسلسل کے ساتھ پورا قرآن سنا دیا جس پر سبھی اساتذہ نے اس کی پیٹھ تھپتھپاتے ہوئے ڈھیر ساری دعاؤں سے نوازا.

Wednesday 22 February 2017

اکاؤنٹ سے غائب ہو گئے 24 ہزار، تھانہ میں دی تحریر!


® ثاقب اعظمی
ــــــــــــــــــــــــــــــ
جہاناگنج/اعظم گڑھ(آئی این اے نیوز 22/ فروری 2017) بیمار نانی کے علاج کے لئے پیسہ نکالنے کے لئے بینک پہنچے اکاؤنٹ میں جمع رقم صفر بتائے جانے پر اس کے پاؤں تلے زمین کھسک گئی اس سلسلے میں بینک مینیجر اور مقامی پولیس سے شکایت درج کرائی ہے واقعہ تروا تھانہ علاقے کے  یونین بینک آف انڈیا شاخ بوگريا کا ہے.
جہاناگنج تھانہ علاقے کے ٹیلوا چكولی گرام رہائشی ہریش چندر یادو بیٹے سبیدار کا بچت اکاؤنٹ بوگريا مارکیٹ میں واقع یبی آئی شاخ میں ہے. گزشتہ 14 فروری کو ہرشچندر کے اکاؤنٹ میں جمع رقم 24 ہزار روپے نکال لئے گئے. اس کی اطلاع ہریش چندر کو منگل کے دن ہوئی جب وہ بیمار نانی کے علاج کے لئے بینک سے رقم نکالنے کے لئے وہاں گیا. بینک ملازم کی طرف سے جب اس کے اکاؤنٹ کی رقم صفر بتایا گیا تو وہ دنگ رہ گیا اس کی اطلاع فوری طور پر بینک منیجر کو دی لیکن انہوں نے اپنے ہاتھ کھڑے کر دیئے اس کے بعد اس نے واقعہ کی تحریر مقامی تھانے میں دی ہے.

Tuesday 21 February 2017

ایس پی حکومت نے سب سے زیادہ ظلم مسلمانوں پر کیا: مولانا کلب جواد


® جاوید حسن انصاری
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
مبارکپور/اعظم گڑھ(آئی این اے نیوز 21/فروری 2017) مشہور شیعہ مذہبی رہنما سید کلب جواد کے اچانک مبارکپور میں دورہ کرنے سے سیاسی پارہ چڑھ گیا اور یہاں آکر بی ایس پی کی کھلی حمایت کرنے سے بات چیت کا بازار گرم ہو گیا وہ اچانک منگل کی دوپہر 3 بجے مدرسہ باب العلم کے مینیجر اختر عباس کے شاہ محمد پور رہائش گاہ پر پہنچ گئے اطلاع پاتے ہی بڑی تعداد میں لوگ ان سے ملنے پہنچ گئے بی ایس پی امیدوار اور رکن اسمبلی شاہ عالم گڈو جمالی بھی پہنچ کر دعا لی.
اس موقع پر لکھنؤ کے مشہور شیعہ مذہبی رہنما سید کلب جواد صاحب نے ایک پریس کانفرنس کے دوران اچانک دورے کو سیاست سے دور بتاتے ہوئے کہا کہ میں مبارکپور میں ایک مجلس کو خطاب کرنے آیا ہوں ان سے پوچھا گیا تو ایس پی حکومت کا کام بولتا ہے تو وہ بھڑک گئے اور انہوں نے کہا کہ اکھلیش یادو حکومت اب تک کی سب سے ناکارہ حکومت ثابت ہوئی ہے اس حکومت نے سب سے زیادہ نقصان مسلمانوں کا کیا ہے انہوں نے کابینہ وزیر اعظم خاں کا نام بینا لئے آڑے ہاتھوں لیا کہا کہ مسلمانوں کا  جبہ پہن کر سب سے زیادہ مسلم کا انہوں نے نقصان کیا ہے مولانا کلب صاحب نے کہاکہ مظفر نگر کا فساد ایس پی بی جے پی کی ملی بھگت سے ہی ہوا تھا جو آج بھی 30 ہزار افراد بے گھر در در بھٹک رہے ہیں ایس پی حکومت نے آج تک کوئی مدد نہیں کی.
مشہور مولانا کلب جواد نے کہا کہ مایاوتی کے راج میں قانونی انتظام درست رہتا ہے اور مسلمان محفوظ بھی رہتا ہے مگر جب جب ایس پی حکومت آئی ہے تب تب مسلمانوں پر ظلم و ستم کیا گیا انہوں نے گھوسی سے عباس انصاری، مبارکپور سے شاہ عالم گڈو جمالی سمیت تمام بی ایس پی امیدواروں کو جتانے کی اپیل کر گئے.
انہوں نے کہا کہ جو باپ کا نہیں ہوا تو پردیش کی عوام کے کہاں سے ہوگا انہوں نے ایس پی سربراہ اکھلیش یادو پر جم کر حملہ بولا کہاکہ اس حکومت نے مسلمانوں کے لئے ایک کام کیا ہے وہ ہے جگہ جگہ قبرستان کی چہار دیواری، ایس پی حکومت نے 500 بڑے سے بڑا فساد کرایا یہی کامیابی ہے انہوں نے کہا کہ اس حکومت نے سب سے زیادہ ظلم و ستم شیعہ کا ظلم کیا ہے ساتھ ہی مسلمانوں کے ساتھ نا انصافی کی ہے.
اس موقع پر مبارکپور بی ایس پی رکن اسمبلی شاہ عالم گڈو جمالی، مرزا وسیم باری منمن، مبارکپور مدرسہ باب العلم کے مینیجر اختر عباس، احتشام حسین، امتیاز حسین، سمیت لکھنؤ سے مولانا کلب جواد کے ساتھ آئے ڈاکٹر سیفی عباس، نظمی اصغر، عاصم رضوی، ڈاکٹر جمال، سمیت شہر کے ماسٹر احترام حیدر، ظفر احمد، فضل علی جاوید، سمیت بڑی تعداد میں لوگ موجود رہے.

شیخ اکبر محی الدین محمد ابن العربی پر ایک نظر!


تحریر: محمد عاصم اعظمی
ریسرچ اسکالر حجة الاسلام اکیڈمی دارالعلوم وقف ديوبند
ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
شیخ اکبر محی الدین محمد ابن العربی آپ شیخ اکبر کے نام سے مشہور ہیں آپ کا نام محمد ابن العربی کنیت ابوبکر اور لقب محی الدین ہے آپ تصوف اور راہ طریقت میں شیخ اکبر کے نام سے مشہور ہیں صوفیا میں کسی نے آج تک اس لقب کو کسی دوسرے کے لیے استعمال نہیں کیا شیخ اکبر محی الدین محمد ابن العربی الحاتمی الطائی الأندلسی کی پیدائش 25 جولائی بروز اتوار 1165 عیسوی مطابق 17 رمضان المبارک 560 ہجری کو اندلس کے شہر مرسیہ میں ہوئی آپ کا تعلق عرب کے مشہور قبیلے طے سے تھا آپ کے جد اعلی حاتم طائی عرب قبیلہ بنو طے کے سردار اور اپنی سخاوت کے باعث صرف عرب ممالک میں نہیں بلکہ پوری دنیا میں مشہور تھے ان کی نسل سے آپ کا خاندان زہد وتقوی عزت اور دولت میں اہم مقام رکھتا تھا ابن العربی ابھی آٹھ ہی برس کے تھے کہ مرسیہ پر مؤحدون کے قبضہ کر لینے کے نتیجہ میں آپ کے خاندان کو وہاں سے ہجرت کرنا پڑا ابتدائی تعلیمی مراحل تو آپ مرسیہ اور لشبونہ(لزبن) میں طے کر چکے تھے اس کے بعد آپ اشبیلیہ آئے جہاں آپ 598 ہجری تک مقیم رہے اس عرصے کے دوران آپ حصول علم میں ہمہ تن مصروف رہے اور تمام علوم متداولہ مثلاً قرأت، تفسیر، حدیث، فقہ، صرف، نحو، ریاضی، فلسفہ، نجوم،حکمت،اور دیگر علوم عقلیہ میں کامل دسترس حاصل کی آپ نے اپنے دور کے نامور اعلی مقام اساتذہ سے اکتساب فیض کیا آپ کے مشائخ اور اساتذہ کی تعداد تقریباً 70 تک پہنچتی ہے
ابن العربی کی غیر معمولی صلاحیت اور علم کا چرچا اندلس میں پھیلنا شروع ہوا، تو مشہور فلسفی اور قرطبہ کے قاضی القضاۃ ابو الولید ابن رشد نے آپ کے والد سے کہا کہ کسی وقت اپنے بیٹے کو میرے پاس بھیجیں۔
اس ملاقات کا حال ابن العربی نے فتوحات مکیہ میں خود ان الفاظ میں بیان کیا ہے : " میں ایک روز قرطبہ میں وہاں کے قاضی ابو ولید بن رشد کے پاس گیا ۔ انہیں میری ملاقات کا شوق تھا ، اس سبب سے، جو انہوں نے میرے بارے میں سن رکھا تھا اور مجھ پر اللہ نے میری خلوت میں جو اسرار کھولے تھے ، جن کے بارے میں ان کو پتا چلا تھا ۔ وہ ان سنی ہوئی باتوں پر تعجب کا اظہار کرتے تھے ۔ میرے والد نے مجھے کسی حاجت کے سلسلے میں ان کے پاس بھیجا، اس قصد کے ساتھ کہ وہ مجھ سے ملیں ، کیونکہ وہ آپ کے دوستوں میں سے تھے۔ اور میں ابھی بچہ تھا ۔ میری مسیں ابھی نہ بھیگی تھیں۔ جب میں داخل ہوا، تو وہ محبت اور تعظیم کے لئے اپنی جگہ سے اٹھ کھڑے ہوئے اور مجھ سے معانقہ کیا۔ پھر مجھ سے کہا: ہاں۔ میں نے ان سے کہا: ہاں۔ اس پر ان کو بہت خوشی ہوئی کہ میں نے ان کی بات کو سمجھ لیا تھا ۔ پھر میں جان گیا کہ وہ کیوں اس بات پر خوش ہوئے تھے ، تو میں نے ان سے کہا: نہیں۔ اس پر ان کو انقباض ہوا اور ان کا رنگ بدل گیا ۔ اور انہیں اپنے علم کے بارے میں شک پیدا ہوا۔
انہوں نے کہا: تم نے کشف اور فیض الٰہی میں اس امر کو کیسا پایا۔ کیا وہ وہی کچھ ہے ، جو ہمیں سوچ و بچار سے ملتا ہے ؟ میں نے کہا: ہاں اور نہ اور ہاں اور نہ کے مابین روحیں اپنے مواد سے اور گردنیں اپنے اجسام سے اڑتی ہیں۔ ان کا رنگ زرد پڑ گیا اور وہ کانپنے لگے اور بیٹھ کر لاحول ولا قوة پڑھنے لگے اور وہ اس چیز کو جان گئے جس کی جانب میں نے اشارہ کیا تھا ۔ اور یہ عین وہی مسئلہ ہے ، جس کا ذکر اس قطب امام یعنی مداوی الکلوم نے کیا تھا ۔ اور اس کے بعد انہوں نے میرے والد سے مجھ سے ملنے کی خواہش کا اظہار کیا تا کہ وہ میرے سامنے اس چیز (علوم) کو پیش کر سکیں ، جو ان کے پاس تھے یہ جاننے کے لئے کہ کیا وہ موافق ہے یا مخالف۔ کیونکہ وہ ارباب فکر اور (اصحاب )نظر و عقل میں سے تھے ۔ انہوں نے اللہ تعالیٰ کا شکر ادا کیا
تصانیف
تصانیف اور تالیفات کی کثرت کے اعتبار سے ابن العربی عالم اسلام کی ایک ایسی نابغہ روزگار شخصیت ہیں جن کی ہمسری کا دعوی نہ کسی نے آج تک کیا اور نہ ہی مستقبل میں اس کے کوئی آثار نظر آتے ہیں۔ اگرچہ ہماری اسلامی تہذیب کا یہ خاصہ رہا ہے کہ کتاب اور معلم کے درمیان ہمیشہ سے نہ ختم ہونے والا سلسلہ رہا ہے۔ بہت بڑے بڑے نام اپنی علمی تحریروں کی وجہ سے جانے جاتے ہیں۔ عثمان اسماعیل یحییٰ کے بقول شیخ اکبر ابن العربی سے 846 کتابیں اور رسائل منسوب ہیں۔ ان میں سے آدھے تقریبا 400 کے قریب آپ کی ذاتی تصنیفات ہیں جن میں کسی دوسری کتاب کا حوالہ اور جمع کیا گیا مواد بہت کم ہے، بعنی جتنا بھی لکھا خود سے لکھا یااُن سے لکھوایا گیا۔
اپنی کتاب ’’الفتوحات المکیۃ‘‘ میں اذان کے بارے میں کلام کرتے ہوئے فرمایا: ’’جان لو کہ بحمد اللہ میں نے اپنی اس کتاب میں اور باقی کتب میں غیر مشروع امر کی تقریر نہیں کی اور اپنی تمام کتابوں میں قرآن و سنت سے باہر نہیں نکلا‘‘
ایک اور جگہ (366باب فتوحات) میں فرماتے ہیں: ’’میں جو کچھ اپنی کتابوں میں لکھتا ہوں وہ فکر اور روایت سے نہیں وہ تو القاء ہے جو میرے دل میں الہام کیا جاتا ہے‘‘
ابن العربی پر جو علم بھی الہام ہوا، آپ نے اس کو ویسے کا ویسے اپنی کتب میں لکھ دیا۔ یہ علم ذوق اور تجلی الٰہی سے ہی ہے اور ایسے الہام کا نتیجہ ہے جو املاء کروایا جاتا ہے۔ اسی لئے شیخ اکبر کے علوم زیادہ تر خلقت کیلئے نئے نئے سے ہیں۔ان میں وہ معارف ہیں جن کی طرف پہلے سے حائل شدہ پردے نہیں اٹھے۔ اپنے انہی علوم پر عوام کے انکار کی وجہ بھی شیخ اکبر کو پتہ تھی۔ اسی وجہ سے تو پہلے ہی کہہ دیا: ’’جو لوگ ان علوم کاانکار کرتے ہیں وہ صرف اس لئے کرتے ہیں کہ ارباب علم کے پاس یہ علوم اجنبی اور غیر متعارف طریقوں سے آئے ہیں اور وہ کشف کے طریقے ہیں۔ جبکہ لوگوں نے صرف فکری راستوں سے آنے والے علوم کا ہی اقرار کیا ہے‘‘ اب جبکہ علوم دو راستوں پر تقسیم ہو گئے تو اگلی بحث یہ ہے کہ ان دونوں راستوں میں سے حق پر کون سا راستہ ہے ۔ کیا فکری علوم راہ راست پر ہیں یا کشفی علوم۔ حضور ﷺکی مشہور حدیث ہے :’’کل باطن یخالف الظاہر فھو باطل‘‘ یعنی ہر وہ باطن جو ظاہر کا مخالف ہے وہ باطل ہے۔ ابن العربی بھی اسی اصول کو لے کر چلتے ہیں۔ فتوحات کے 246باب میں فرماتے ہیں:’’میزان شرع کو اپنے ہاتھ سے چھوڑنے سے بچ بلکہ شرع کے ہر حکم پر جلدی کر‘‘ فرماتے ہیں: ’’ہمارے نزدیک کشف کو نص پر مقدم کرنا نہیں ہے کیونکہ اہل کشف کو بھی اشتباہ ہو جاتا ہے جبکہ صحیح کشف ہمیشہ ظاہر شریعت کے موافق ہی ہوتا ہے جس نے کشف کو نص پر مقدم کیا وہ اہل اللہ سے خارج ہو گیا اور نقصان اٹھانے والوں میں شامل ہو گیا‘‘ علوم کشف ہوں یا علوم فکر دونوں ہی شرع کے تابع ہیں اور متبوع کبھی تابع سے آگے نہیں نکل سکتا۔ اسی طرح میزان ، شریعت ہے نہ کہ اہل عقل کی عقل اور نہ اہل کشف کا کشف، جو اس بات کو سمجھ گیا وہ اہل اللہ کہنے کا حقدار ہے۔
تعداد کتب و رسائل ابن العربی
ابن العربی کی علمی کثرت کا اندازہ لگانے میں سب سے بڑا مسئلہ ان کی کتب کی صحیح تعداد کا اندازہ لگانا ہے۔ بہت پہلے سے ہی علماء نے اس پر کام شروع کر دیا بلکہ شیخ اکبر نے خود ایک کتاب ’’فہرست المولفات‘‘ کے نام سے لکھی جس میں250 کتب اور رسائل کا ذکر کیا۔ تاہم بعد میں 632ھ میں دمشق کے ایوبی سلطان (سلطان ملک اشرف المظفر) کو دی گئی ایک علمی سند اور اجازت میں اپنی 290کتب اور رسائل کا تذکرہ کیا۔ بعد میں محققین نے شیخ کی وفات کے بعد اُن کی چھوڑی گئی علمی میراث کو ضبط احاطہ میں لانے کی کوشش کی۔ جن میں سے کچھ نام اور اُن کا کام درج ذیل ہے:
مولانا عبدالرحمن جامی نے انکی تصانیف کی تعداد500بتائی ہے۔
محمد رجب حلمی نے (قاہرہ1326ھ) میں تعداد284گنوائی۔
اسماعیل پاشا بغدادی نے475کتابوں اور رسائل کے نام لکھے۔
کورکیس عواد نے چھان بین کرکے527کتابوں تک دسترس پائی ہے۔
ڈاکٹر محسن جہانگیری نے اپنی کتاب ’’محی الدین ابن العربی، حیات و آثار‘‘ میں 511کتابوں کو شامل کیا ہے۔
عثمان یحیی نے اپنی کتاب: مؤلفات ابن العربی تاریخہا و تصنیفہا جو کہ فرانسیسی زبان میں لکھی گئی ہے، میں846 کتب اور رسائل کے نام گنوائے ہیں اور ہر کتاب اور رسالے کو ایک نمبر دیا ہے۔
مذہب اور مسلک
ابن العربی شروع میں مالکی مذہب پر کار بند تھے مگر منازل سلوک طے کرنے کے بعد آپ ایک ایسے مجتہد کے رتبے پر فائز ہو چکے تھے کہ تمام علوم گویا آپ کے سامنے عیاں ہیں۔ جس میں سے چاہتے ہیں ، لے لیتے ہیں۔ آپ نے تصوف میں گویا سلف صالحین کے مسلک کو اپنانے کی کوشش کی اور اپنے عقائد کی بنیاد شرع کے میزان پر رکھی۔ اپنے ایک رسالے میں اہل سنت کے لفظ سے اشارہ کرتے ہیں گویا وہ اپنے آپ کو اس حدیث کے تابع سمجھتے تھے۔ جس میں حضور ﷺ نے فرمایا کہ اسلام میں بھی73فرقے ہوں گے۔ اور اُن میں سے صرف ایک راہ حق پر ہو گا اور یہ لوگ اس طریق پر ہوں گے جس پر میں اور میرے اصحاب ہیں۔
اسفار شیخ اکبر
شیخ اکبر نے اپنی زندگی کے پہلے 36 سال مغرب میں اور دوسرے36 سال مشرق کی سیاحت اور اسفار میں گزارے۔ ابن العربی نے پہلی بار اندلس کی سر زمین سے باہر کا سفر کیا ۔ آپ نے تونس میں ابوالقاسم بن قسی ۔جومغرب (مراکش) میں المراودون کے خلاف اٹھنے والے صوفیوں کے بانی قرار دیئے جاتے ہیں ۔اسی سفر کے دوران آپ کی ملاقات ابو محمد عبد العزیز بن ابو بکر القریشی المہدوی کے ساتھ ہوئی۔ اشبیلیہ سے آپ سب سے پہلے مورور گئے۔ جہاں آپ کی ملاقات مشہور صوفی عبداللہ بن استاد موروری سے ہوئی۔ اُن کی فرمائش پر اپنی کتاب ’’التدبیرات الالھیۃ فی اصلاح المملکۃ الانسانیۃ ‘‘ تحریر کی
586ھ ہی میں قرطبہ گئے جہاں ملاقاتوں کے علاوہ گزشتہ امتوں کے تمام اقطابوں کو عالم برزخ میں دیکھا اور اُن کے اسماء سے آگاہ ہوئے۔ اسی سال الہامات کی شکل میں کتاب تدبیرات الہیہ کی ابتدا ہوئی۔
589ھ میں سبتہ گئے۔
590ھ میں حاکم شہر کے بلانے پر تیونس گئے اور وہیں ابو القاسم ابن قسی کی کتاب ’’خلع النعلین‘‘ پڑھی اور اس کی شرح لکھی۔ اسی دوران تین مرتبہ آپ کی حضرت خضر علیہ السلام سے ملاقاتوں کا بھی پتہ چلتا ہے۔
591ھ میں فاس کا سفر کیا جہاں آپ نے علم جفر کے حساب سے موحدین کے لشکر کی نصاری کی فوج پر فتح کی بشارت دی۔
592ھ میں دوبارہ اشبیلیہ لوٹے اس سال انہیں عبدالرحمن بن علی القسطلانی نے خرقہ عطا کیا۔
593ھ میں دوبارہ فاس آئے اور مقام تجلی پر فائز ہوئے۔ فاس میں انہیں بہت سے راز عطا کئے گئے۔
594ھ میں دوبارہ واپس مرسیہ کی طرف روانہ ہوئے اور غرناطہ میں بھی قیام کیا۔ وہیں ابن رشد کی تجہیز و تکفین و تدفین میں بھی حصہ لیا۔
595ھ میں مرسیہ پہنچے اور کتاب مواقع النجوم الہام کے نتیجے کے طور پر تصنیف کی۔
597ھ میں مراکش گئے ۔ خواب میں عرش الہی کی تجلی دیکھی، دیکھا نور ہی نور ہے اس کے نیچے ایک خزانہ ہے اور دیکھا خوبصورت پرندے اڑ رہے ہیں ان میں سے ایک پرندے نے ابن العربی کو سلام کیا اور کہا کہ شہر فاس جائیں۔ وہاں محمد حصار سے ملاقات کریں اور مشرق کے علاقوں کی جانب سفر کریں۔ فوراً بیدار ہو کر فاس کی راہ لی اور محمد حصار کے ساتھ مشرق کا سفر شروع کیا۔ مصر پہنچے تھے کہ محمد حصار کا انتقال ہو گیا۔
598ھ میں مشرق کا سفر کرنے کی بجائے دوبارہ تیونس میں سکونت اختیار کر لی ۔ وہاں صوفی ابو محمد عبدالعزیز کی فرمائش پر کتاب انشاء الدوائر تالیف کی۔ اسی سال بیت المقدس کی زیارت کی اور پھر مکہ المکرمہ پہنچے۔ وہاں پر صالحین ، مشائخ، عابد ین اور زاہدوں سے مصابحت رکھی۔
-مکہ میں قیام کے دوران شیخ مکین الدین کی بیٹی نظام نعمت جو تقوی، پارسائی، اخلاق اور حسن ظاہری میں اپنی مثال آپ تھی۔ شیخ اکبر ان سے متاثر ہوئے بغیر نہ رہ سکے اور ترجمان الاشواق کی صورت میں اپنے جذبات کو الفاظ اور شاعری کا سہارا دیا۔ مکہ میں آپ نے تصنیف و تالیف کا سلسلہ جاری رکھا۔
599ھ میں مکہ میں ہی خاتم الولایۃ کے منصب پر فائز ہونے کا خواب دیکھا۔ مکہ میں اپنے قیام کے دوران آپ نے فتوحات مکیہ لکھنے کا آغاز کیا۔ اس کے علاوہ رسالہ حلیۃالابدال اورآپ نے اندلس کے صوفیا کے تذکروں پر مشتمل اپنی کتاب روح القدس (اصلاح نفس کا آئینہ حق) لکھی۔
601ھ میں مشرقی ممالک کے 12سالہ طویل سفر پر روانہ ہوئے۔ بغداد گئے جہاں شیخ عبد القادر جیلانی کے رفقاء سے ملاقاتیں کیں۔ اس کے بعد موصل گئے وہاں "تنزلات الموصلیۃ" نامی کتاب لکھی۔ اس کے علاوہ کتاب جلال و جمال بھی تصنیف کی۔ اس کے بعدبدر حبشی اور مجد الدین اسحاق بن محمد رومی کے ہمراہ ملطیہ پہنچے۔ پھر سلطان کیکاؤس اوّل کی دعوت پر قونیہ کا سفر کیا۔ قونیہ میں ’’رسالۃ الانوار‘‘ نامی کتاب لکھی۔
602ھ میں دوبارہ ملطیہ لوٹے اور پھر بیت المقدس کا سفر کیا جہاں سے وہ ہبرون گے اور وہاں حضرت ابراہیم کے روضہ مبارک پر ’’کتاب الیقین‘‘ لکھی۔ اس کے بعد قاہرہ روانہ ہوئے۔ قاہرہ میں ایک اور مرید ابن سودکین نے شاندار خدمات  انجام دیں۔ حلب میں انکا گھر آئیندہ40برس تک ابن العربی کی تصانیف کی تدریس کے لئے مخصوص رہا۔
608ھ میں دوبارہ بغداد کاسفر کیا۔ اسی دوران بغداد میں معروف صوفی صاحب عوارف المعارف شہاب الدین ابو حفص عمر سہروردی سے ملاقات کی جو خلیفہ الناصر کے ذاتی استاد بھی تھے۔
611ھ میں دوبارہ مکہ گئے اور قیام مکہ کے دوران اپنی شاعری کا دیوان ترجمان الاشواق ترتیب دیا۔ جس کی وجہ سے انہیں سخت تنقید اور تہمتوں کا سامنا کرنا پڑا۔ چنانچہ اپنے دوست بدرحبشی اور مرید اسماعیل بن سودکین کے کہنے پر ترجمان الاشواق کی شرح ذخائر الاعلاق کے نام سے لکھی۔
613ھ میں دوبارہ ملطیہ اور قونیہ کا سفر کیا جس میں جلال الدین رومی کے والد بہاؤالدین سے ملاقات ہوئی۔ مولانا رومی اس وقت 8,9 برس کے تھے اور والد کے ساتھ تھے۔
618ھ کا سال آپ کے لئے غم کا سال ثابت ہوا آپ کے نہایت قریبی دوست مجد الدین اسحاق وفات پا گئے جن کا بیٹا صدرالدین اس وقت صرف 7,8برس کا تھا۔ آپ نے اس کی پرورش کی اور بیوہ سے نکاح بھی کیا۔ اسی سال ایک اور ساتھی بدرحبشی بھی وفات پا گئے۔
620ھ میں آخر کار تمام دنیا کا سفر کرنے کے بعد اور گراں قدر کتب تصنیف کرنے کے بعد 60برس کی عمر میں دمشق میں اقامت پذیر ہوئے اور آخر عمر تک اسی شہر میں رہے۔ دمشق میں آپ کا اعزاز و اکرام علماء اور سلاطین کی طرز پر ہوا۔ دمشق کے عمال اورحکام میں سے ملک مظفر بھی ان کا مرید ہوا اور شیخ اکبر نے انہیں روایت حدیث اور اپنی تصانیف کی اجازت لکھ کر دی۔
628ھ میں اسی شہر دمشق میں ایک مرتبہ انہیں ہئیت الہی کے ظاہر اور باطن کا مشاہدہ ہوا، لکھتے ہیں‘‘اس واقعے سے پہلے میں نے کبھی ایسی صورت نہ دیکھی تھی نہ کبھی ایسا گمان ہوا اور نہ دل میں خیال گزرا
چلہ کشی
لیکن جلد ہی شیخ اکبر نے دنیا سے قطع تعلق کر لیا اور قبرستانوں میں وقت گزارنا شروع کر دیا جس میں آپ سارا سارا دن مردوں کی روحوں سے براہ راست رابطے میں رہتے۔ آپ کے مرشد شیخ یوسف بن یخلف الکومی کو خبر پہنچی کہ ابن العربی اپنا وقت قبرستان میں گزارتے ہیں ۔ چنانچہ انہوں نے کسی موقعہ پر کہا کہ سنا ہے ابن العربی نے زندوں کی مجلس کو چھوڑ کر مردوں کی مجلس اختیار کر لیا ہے ابن عربی نے انہیں پیغام بھیجا کہ آپ خود آکر دیکھیں کہ میں کن لوگوں کے ساتھ مجلس لگاتا ہوں۔ چنانچہ ایک روز وہ ظہر کی نماز ادا کرنے کے بعد قبرستان میں گئے ، جہاں پر ابن العربی حاضر ہونے والی ارواح کے ساتھ بات چیت کر رہے تھے ۔ شیخ یوسف دھیرے سے آپ کے پہلو میں جا کر بیٹھے اور ابن العربی نے دیکھا کہ ان کا رنگ پھیکا پڑ گیا تھا۔ ابن العربی نے ان کی طرف مسکرا کر دیکھا ، مگر شیخ یوسف اپنے اندرونی کرب کے سبب مسکرا نہ سکے۔ جب مجلس ختم ہوئی ، تو استاد کے چہرے پر رونق لوٹ آئی اور انہوں نے شاگرد کی پیشانی کو چوما ۔ ابن العربی نے پوچھا: " استاد کون مردوں کے ساتھ مجلس لگاتا ہے ، میں یا آپ؟" شیخ یوسف نے کہا: " خدا کی قسم میں مردوں کے ساتھ مجلس کرتا ہوں ۔ اگر مجھ پر حال وارد ہو جائے تو میں سب کچھ چھوڑ دوں" ۔ اس کے بعد وہ لوگوں سے کہا کرتے تھے کہ جو کوئی لوگوں سے منہ موڑنا چاہتا ہے ، اسے فلاں (مراد ابن العربی) کی طرح ہونا چاہیے، کیونکہ اس میں عالم الغیب کی استقامت کا علم ہے اور وہ مخالفت سے نپٹنے کی صلاحیت رکھتا ہے اور وہ عالم الوفاق اور اس میں ایسا علم پایا جاتا ہے ، جس پر انسانی قوت  قدرت نہیں رکھتی"۔
سلاسل
شیخ اکبر نے اپنے رسالہ نسب الخرقہ میں اپنے پانچ مختلف سلاسل سے بیعت کا تذکرہ کیا ہے۔ جن میں دو سلسلوں میں حضرت خضر علیہ السلام، ایک واسطے سے حضرت شیخ عبدالقادر جیلانی ؒکے سلسلہ قادریہ میں بیعت ہیں جبکہ ایک سلسلے میں وہ اویس قرنی کے واسطے سے حضرت علیؓ اور حضرت محمد ﷺ تک پہنچتے ہیں۔
 وفات
شیخ اکبر نے75برس کی عمر میں 22ربیع الثانی638ھ ، 9نومبر1240ء میں وفات پائی۔ انہیں شہر کے شمال مغرب میں کوہ قاسیون کے دامن میں قریہ صالحیہ کے مقام پر قاضی محی الدین الزکی کے قبرستان میں سپرد خاک کیا گیا۔ اللہ تعالی انہیں اپنی جوارِ رحمت میں جگہ دے۔ آمین ثم آمین

افسوسناک اعلان!


آپ کو یہ جان کر دکھ ہوگا کہ مدرسۃالاصلاح کے ایک شاگرد "محمد ذیشان" درجہ ہشتم عربی بلیاں کا انتقال ہو گیا ہے.
  إنا للہ وانا الیہ راجعون
اللہ مرحوم کی مغفرت فرمائے اور لواحقین کو صبر جمیل عطا فرمائے. آمیــــــن

فتح کا فتنہ اور اس کا سد باب!


از قلم:محمد ساجد
ـــــــــــــــــــــــــــــ
گزشتہ کئی ہفتوں سے زی نیوز کی طرف سے فتح کا فتوی کے نام سے ایک پروگرام چلایا جارہا ہے جس کی میزبانی طارق فتح نامی ایک پاکستانی شخص کر رہا ہے جس کا مقصد صرف اسلام اور مسلمانوں کو بدنام کرنا ہے اور ہندو مسلم فساد کروانا ہے، یہ ملعون اپنے شو میں قرآن وحدیث اور صحابہ کرام کے شان میں گستاخی کرتا ہے، قران کی آیتوں پر اعتراض کرتا ہے، پردہ کی آیتوں کو قران سے ختم کرنے کی بات کرتا ہے، اور تین طلاق کو ختم کرنے کے لیے بحث ومباحثہ کرواتا ہے علماء کرام کو سب شتم کرتا ہے اور یہ باور کرانے کی کوشش کرتا یے کہ یہ علماءاور ملا مسلم معاشرے کی ترقی کی راہ میں حائل ہیں اس شو کی وجہ سے مسلمانوں میں اضطرابی کیفیت پای جارہی ہے ہماری تنظیموں کو اس پر قدغن لگانے کے لیے میدان عمل آنا چاہیے لیکن بڑے افسوس کی بات ہے کہ ہمارے قائدوں کی جانب سے کوی بھی ٹھوس قدم نہی اٹھایا گیا لیکن خدا کا شکر ہے کہ امت کے غیور فرزندوں نے اس کےخلاف محاذ سنبھال رکھا ہے نہ صرف ہندوستان میں  بلکہ دوسرے ممالک میں بھی اس فتنہ کے خلاف بر سرپیکار ہیں اس انسدادی مہم میں سب سے کلیدی کردار مفتی یاسر ندیم اور انکے رفقاء نے ادا کیا ہے آپ بھی اپنے شہر میں رہ کر اس اس فتنے کی سرکوبی کے لیے اہم رول ادا کر سکتے ہیں.
آپ اپنے شہر کے پولس تھانہ اور مقامی کوڑٹ میں اس پروگرام کے خلاف سیکشن 34,120B,153A,295A,,500 کے تحت ,کیس درج کرایں اور اس کے علاوہ اس لنک پر جا کر زی نیوز اور اس شو کے خلاف آن لائن شکایت درج کرا سکتے ہیں
*https://www.ibfindia.com/complaint-form*
اگر ہر شہر میں اس پروگرام کے خلاف کیس درج ہو جاتا ہے تو بہت آسانی سے اس پر روک لگایا جا سکتا ہے بوند بوند سے دریا بنتا ہے اس لیے امت کے ہر فرد کو اسکے خلاف آواز بلند کرنی چاہیے تاکہ اس انسدادی مہم کو تقویت ملے.
الحمد للہ خبروں کے مطابق دیوبند، مالیرکوٹلہ پنجاب اور اسکے علاوہ کئی دوسرے شہروں میں کیس درج ہوچکا ہے ان شاءاللہ جسکا نتیجہ جلد ہی سامنے آئے گا.

طارق فتح کے خلاف دیوبند، دلی اور ممبئی کے بعد پنجاب میں بھی مقدمہ درج!


® محمد عاصم اعظمی
ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
مالیر کوٹلہ/ پنجاب (آئی این اے نیوز21/فروری 2017) پاکستان سے ملک بدر کئے گئے  کینیڈا کے رہائشی طارق فتح جو ان دنوں اپنے پروگرام “فتح کافتوی “ کی وجہ سے تنازعات کے گھیرے میں ہیں، زی نیوز چینل پر چل رہے طارق کے اس پروگرام کے خلاف مسلم کمیونٹی میں ابال بڑھتا جا رہا ہے،اسلامی تاریخ اور قرآن و حدیث کی تعلیمات کو توڑ مروڑ کر پیش کرنے والے اس پروگرام پر پابندی لگانے کا مطالبہ دن بہ دن بڑھتا جا رہا ہے،
گزشتہ جمعرات کو دیوبند میں ہوئے زبردست احتجاج کے بعد جمعہ کی نماز میں جامع مسجد سے اس ضمن میں لوگوں سے اپیل کی گئی تھی،
اور اس پروگرام کے خلاف حتی المقدور اقدامات  کا مطالبہ کیا گیا تھا،ساتھ ہی 19 فروری کو دیوبند کوتوالی میں شہر کے علماء اور معززین نے “فتح کا فتوی”پروگرام کے خلاف تحریر دی تھی،پھر 17 فروری کو منگلور روڑکی میں بھی ایک بہت بڑا مظاہرہ ہوا،اسی سلسلے کو آگے بڑھاتے ہوئےمسلم فیڈریشن آف پنجاب کی جانب سے آج مالير کوٹلہ کے پولیس سپرنٹنڈنٹ کو Zee News پر شائع ہو رہے پروگرام "فتح کا فتوی" کے خلاف ایک تحریری طور پر شکایت دی گئی ہے، اس میں لکھا گیا ہے کہ پاکستان کے متنازعہ مصنف وصحافی  طارق فتح کو لے کر زی نیوز نے محض اپنی ٹی آر پی بڑھانے کے لئے "فتح کا فتوی" نامی ایک پروگرام چلایا ہے جس میں طارق فتح مسلسل تاریخ کے واقعات کو توڑ مروڑ کر پیش کرکے مذہبی امور پر ناقابل برداشت تبصرے کرکے مسلمانوں اور ہندوؤں کے مذہبی جذبات کو مجروح کر رہا ہے، یہ سب طارق فتح ایک سوچی سمجھی سازش کے تحت انجام دے رہا ہے تاکہ ہندوستان میں ہندو مسلم بھائی چارے میں دراڑ ڈالی جا سکے اور ہندوستان کا ماحول خراب کیا جائے’ مسلم فیڈریشن آف پنجاب نے SP ماليركوٹلہ سے مطالبہ کیا ہے کہ طارق فتح اور زی نیوز کے ذمہ داروں  کے خلاف مذہبی جذبات کو بھڑکانے اور ملک کا ماحول خراب کرنے کی وجہ سے  مختلف دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا جائے.
اور اس معاملے کی اعلی سطحی تحقیقات کی جائے، تحریر دینے والوں میں مفتی محمد ساجد قاسمی، مبین فارواء، حاجی جمیل اختر ابدالی، بندو ملک، محمد شوکت، محمد شفیق، زاہد رانا محمد اشرف، عاشق عباس، محمود رانا، محمد طارق، عمران ابدالی، پرویز اختر، مولانا عنایت اللہ قاسمی اور مفتی محمد ثاقب قاسمی سمیت ماليركوٹلہ کے معزز لوگ موجود تھے.

Monday 20 February 2017

سی پرو کمپیوٹر ڈے انڈرم کرکٹ ٹورنامنٹ میں بھاواپور کا رہا دبدبہ!


 ®سلمان اعظمی
ــــــــــــــــــــــــــــــ
بلریاگنج/اعظم گڑھ(آئی این اے نیوز 20/فروری 2017)  بلریاگنج علاقہ کے محی الدین پور میں آج مرحوم نیاز احمد (سابق پردھان) کے زیر اہتمام سی پرو کمپیوٹر ڈے انڈرم کرکٹ ٹورنامنٹ کا انعقاد کیا گیا جس کا افتتاح جناب کملا پرساد یادو (بی ایس پی امیدوار 344گوپال پور) نے کیا جبکہ اس ٹورنامنٹ کے مہمان اعزازی رہے جناب انصار احمد(بی ایس پی نیتا) جناب غفران احمد (سماجی کارکن) ہری ناتھ سنگھ( ایم ڈی سی پرو کمپیوٹر)  شکیب احمد( ڈائرکٹر سی پرو کمپیوٹر) دھیرج سنگھ(ڈائرکٹر سی پرو کمپیوٹر) یہ ٹورنامنٹ فری انٹری فیس کا تھا جس میں علاقہ کی خاص خاص ٹیموں کو مدعو کیا گیا تھاجس کے تحت اسلامیہ کلب تحفہ پور اور جونیئر کلب بھاواپور نے حصہ لیکر اس ٹورنامنٹ کا اختتام کیا.
واضح رہے کہ اس ٹورنامنٹ میں اول درجہ جونیئر کلب بھاواپور(JCB) نے حاصل کیا اور دوسرا درجہ تحفہ پورمڑیہ نے حاصل کر ٹورنامنٹ کو اختتام تک پہنچایا.

ڈاکٹر پر فائر کر بھاگ رہے بدمعاش نے پیچھا کر رہے نوجوان کو ماری گولی، ملزم گرفتار، دو زخمی!


® سلمان اعظمی
ــــــــــــــــــــــــــــــ
دیوگاؤں/اعظم گڑھ(آئی این اے نیوز 20/فروری 2017)دیوگاؤں کوتوالی کے پلهنا بازار میں اتوار کی شام دو بجے موٹر سائیکل سے آئے دو بدمعاش میں سے ایک نے کلینک پر بیٹھے ڈاکٹر مہندر ناتھ یادو 55 سال بیٹے اندرراج رہائشی اسوسا تھانہ مینھ نگر پر فائرنگ کر دی گولی جہاں ڈاکٹر کے کان کو چھوتے ہوئے نکلی وہیں واقعہ کے بعد بازار میں افرتفری مچ گئی. بھیڑ دیکھ موٹر سائیکل سوار بدمعاش جہاں رفوچكر ہو گئے وہیں براؤننگ لیا بدمعاش پیدل بازار کی طرف بھاگا. لوگوں نے پیچھا کرنا شروع کر دیا. اسی میں موبائل کی دکان آپریٹر لکشمی یادو 22 بیٹے رام آسرے رہائشی كنونا ٹھیكما بھی پیچھا کر پاس آ گیا تو بدمعاش نے فائر کر دیا. گولی لکشمی کے ہاتھ میں لگی. 100 نمبر ڈائل کے بعد پولیس بھی پہنچ گئی تھی. بدمعاش بھاگ کر قریب 200 میٹر دور بھوجپور گاؤں میں ایک گھر میں گھس گئے جہاں پر گھیرابندی کر اسے پکڑ لیا گیا پولیس اسے لے کر دیوگاؤں کوتوالی لے گئی. اس سے پوچھ گچھ جاری تھی دونوں زخمیوں کو لال گنج سی ایچ سی لے جایا گیا جہاں سے لکشمی کو ریفر کیا گیا.
اطلاع کے مطابق دونوں بدمعاش واقعہ کو انجام دینے سے پہلے بھی آئے تھے اور ڈاکٹر سے خود ان کے بارے میں پوچھا تھا دس منٹ بعد پھر پہنچے بتایا جا رہا ہے کہ گاؤں میں ہی کسی رنجش کو لے کر حملہ ہوا.

مفت طبی کیمپ میں 1938 مریضوں کا ہوا علاج!


® ثاقب اعظمی
ــــــــــــــــــــــــــــــ
بلریاگنج/اعظم گڑھ(آئی این اے نیوز 20/فروری 2017) بلرياگج قصبہ میں واقع الفلاح ہاسپیٹل میں اتوار کو مفت طبی کیمپ لگایا گیا اس میں 1938 مریضوں کا مفت علاج کیا گیا اور 250 مریضوں کی جانچ بھی کی گئی. ہڈی کی بیماری، دانتوں، آنکھ، دماغ اور بال والے مرض کے ماہر ڈاکٹروں نے حصہ لیا.
واضح رہے کہ صبح دس بجے سے دن میں دو بجے تک ڈاکٹر مشغول رہے اس دوران مہمان خصوصی کے طور پر ہڈی کے ماہر ڈاکٹر جاوید احمد موجود تھے ان کے یہاں علاج کے لئے مریضوں کا ریلا لگا رہا. اس کے علاوہ نیورو سرجن ڈاکٹر محمد دانش، آرتھوپیڈک ماہر ڈاکٹر کلیم احمد، ڈاکٹر محمد طارق، ڈاکٹر ضرار احمد، ڈاکٹر محمد اظفر صاحب، ڈاکٹر رضوان احمد، ڈاکٹر زبیر احمد، ڈاکٹر اسرار احمد، ڈاکٹر عارف، ڈاکٹر جے پی پانڈے، ڈاکٹر سندیپ پانڈے، خواتین مرض کی ماہر ڈاکٹر ماریہ عثمانی، ڈاکٹر عفیقہ اعظمی، سرجن ڈاکٹر عبداللہ، ڈاکٹر محمد رضا نے مریضوں کی جانچ کر علاج کیا.

Sunday 19 February 2017

مدرسہ عربیہ اطہرالعلوم لڈوا مہوا،امرڈوبہا،بکھرا میں تقریب تکمیل حفظ قرآن منعقد!


® سلمان کبیر نگری
ــــــــــــــــــــــــــــــــــ
بلواسینگر/سنت کبیر نگر(آئی این اے نیوز 19/فروری 2017)مدرسہ عربیہ اطہرالعلوم لڈوا مہوا،امرڈوبہا،بکھرا میں تقریب تکمیل حفظ قرآن زیر صدارت مولانا مفتی مسعود احمد قاسمی منعقد ہوئی جب کہ نظامت کے فرائض مولانا مسعود الحسن قاسمی نے انجام دیا اس موقع پر دو بچوں نے تکمیل حفظ قرآن کیا حبیب الرحمٰن ولد مولانا ابوالکلام قاسمی،تبریز عالم ولد عبدالقدوس نے تکمیل حفظ قرآن کا شرف حاصل کیا۔مدرسہ کے اساتذہ،اور مہنداول حلقہ و اطراف کے سرکردہ لوگوں نے تکمیل کا شرف حاصل کرنے والے بچوں اور ان کے سر پرستوں کو مبارکباد پیش کرکے اپنی نیک خواہشات کا اظہارکیا اس موقع پر مدرسہ کے صدرالمدرسین مولانا مفتی مسعود احمد قاسمی نے اپنے خطاب میں بچوں اور ان کے سرپرست واساتذہ کو مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہا کہ پورے روئے زمیں میں سب سے بہتر لوگ قرآن کو سیکھنے اور سکھانے والے ہیں انھوں نے کہا کہ قرآن رہتی دینا کے لئے ہدایت اور کامیابی کا سرچشمہ ہے انھوں نے کہا کہ قرآن پر عمل کرنے سے کامیابیاں قدم بوس ہوتی ہیں جبکہ قرآنی تعلیمات سے انحراف برتنے پر ناکامیاں اور دنیا و آخرت کی ذلت مقدر بن جاتی ہے انھوں نے مزید کہا کہ خیر القرون میں مسلمان اسی وجہ سے پورے عالم میں معزز تھے کیونکہ قرآن وسنت کے پورے عامل تھے لیکن جب سے قرآن وسنت سے دوری مسلمانوں کی بڑھتی گئی غلامی وذلت اس کا مقدر بنتا جارہا ہے انھوں نے کہا کہ شروع سال سے اب تک 12 بچوں نے تکمیل حفظ قرآن کا شرف حاصل کر لیا ہے جبکہ ماہ شعبان کے نصف تک مزید 10 طلبہ تکمیل کے شرف سے مشرف ہونگے الحاج حافظ رشید الرحمٰن بستوی،ناظم مدرسہ حاجی مبین احمد، ڈاکٹر حیدر علی،محمد سلیم،قاری صدرالدین، حافظ مسعود احمد، حافظ حماد رحمانی،مولانا ابو الکلام قاسمی،سمیت کثیر تعداد میں لوگ موجود رہے۔

نشہ آور پاؤڈر و زہریلی اشیاء سمیت دو افراد گرفتار!


® سلمان اعظمی
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
رانی کی سرائے/اعظم گڑھ(آئی این اے نیوز 19/فروری 2017) رانی کی سرائے تھانے کی پولیس نے جمعہ کی رات تقریبا نو بجے نيبی متر سین پور تراہے سے زہریلی اشیاء کے ساتھ دو افراد کو گرفتار کیا ان کے پاس سے بھاری مقدار میں نشہ آور پاؤڈر، کار اور موٹر سائیکل برآمد ہوئی. پوچھ گچھ میں دونوں نے پولیس کے سامنے مسافروں کو نشہ آور مادہ کھلا کر سامان، روپے لوٹنے کے واقعات میں شامل ہونے کو قبول کیا ہے.
پولیس آنند کلکرنی نے ہفتہ کو صحافیوں کو بتایا کہ گرفتار کئے گئے افراد میں پنکج نشاد بیٹے مہندر اہرولا تھانہ علاقے کے لیدورا اور راہل چوہان بیٹے شيتلا كپتان گنج تھانہ علاقے کے میہمونی گاؤں کے رہائشی ہیں انچارج انسپکٹر رانی کی سرائے حسیب احمد اور سواٹ ٹیم انچارج اروند یادو نے مخبر کی اطلاع پر جمعہ کی شام نيبی متر سین پور تراہے پر گھیرا بندی کر پنکج اور راہل کو گرفتار کر لیا. تلاشی کے دوران پنکج کے پاس سے 200 گرام نشہ آور پاؤڈر اور راہل کے پاس سے 160 گرام نشہ آور پاؤڈر برآمد ہوا.
پوچھ گچھ کے دوران ان دونوں نے بتایا کہ وہ لوگوں کو جھانسہ دے کر گاڑی میں بٹھا اور نشہ آور پاؤڈر چائے میں ملا کر پلانے یا سونگھا كر بیہوش كر سارا سامان لے کر فرار ہوجاتے ہیم ایس پی نے بتایا کہ دونوں نے آٹھ جنوری کی رات برده تھانہ علاقے کے رہنے والے فوج کے جوان کو نشہ آور مادہ پلا کر لوٹنے کا جرم قبول کیا.

Saturday 18 February 2017

کار حادثہ میں پروفیسر صفدر سلطان اصلاحی صاحب کا ہوا انتقال، ڈاکٹر ظفرالاسلام خان اصلاحی ہوئے زخمی!


® محمد عاصم اعظمی
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
علی گڑھ(ائی این اے نیوز 18/فروری 2017) علی گڈھ مسلم یونیورسٹی کے پروفیسر صفدر سلطان اصلاحی صاحب و جناب ڈاکٹر ظفرالاسلام خان اصلاحی صاحب دہلی جا رہے تھے دہلی جاتے ہوئے کار حادثے میں پروفیسر صفدر سلطان صاحب کا انتقال ہوگیا ہے وہ سرزمین اعظم گڈھ کے موضع "لاہیہ ڈیہ" کے رہنے والے تھے.
اور جناب ڈاکٹر ظفر الاسلام خان اصلاحی صاحب  علی گڈھ مسلم یونیورسٹی میں اسلامیات کے پروفیسر/ چیئرمین شدید زخمی ہو گئے ہیں جو کہ نوئیڈا کے ایک ہاسپٹل میں زیر علاج ہیں یہ بھی ضلع اعظم گڑھ کے رہنے والے تھے.
اللہ تعالی سے دعا ہے کہ مرحوم کی اللہ پاک مغفرت فرمائے اور ان کے لواحقین و احباب  کو صبر کرنے کی ہمت عطاء کرے، شدید زخمی ڈاکٹر ظفر الاسلام خان اصلاحی صاحب کو اللہ تعالی شفاء کاملہ عطا کرے اور ان کے لواحقین کو اس مصیبت کی گھڑی میں صبر کرنے کی ہمت عطاء کرے. آمین

اسلامک کوئز مقابلہ کی رجسٹریشن تاریخ میں ہوئی تبدیلی، اب 20 فروری تک کریں رجسٹریشن!


® سلمان کبیر نگری
ــــــــــــــــــــــــــــــــــ
بلواسینگر/سنت کبیرنگر(آئی این اے نیوز 18/فروری 2017) دودھارا تھانہ علاقہ میں واقع مدرسہ نجمة للبنات محلہ مفتی مرتضی آباد موضع جانتے ڈیہا دوبولیا میں مولانا ابوالحسن علی ندوی اسلامک اکیڈمی بھٹکل کرناٹک کی جانب سے منعقد ہونے والے اسلامک کوئز مقابلے کی رجسٹریشن تاریخ 12فروری سے بڑھا کر 20 فروری2017کردی گئی ہے البتہ کوئز مقابلہ انشاءاللہ 25فروری صبح نو بجے سے ہی ہوگا جو طلبہ ابتک کسی وجہ سے رجسٹریشن نہ کرا سکے ہوں وہ مقررہ تاریخ سے پہلے پہلے رجسٹریشن کرا لیں ورنہ وہ شریک امتحان نہیں ہو سکیں گے یہ اطلاع امتحان انچارج مولانا محبوب عالم ندوی نے دی.

Friday 17 February 2017

دعاء صحت کی درخواست!


رپورٹ: ثاقب اعظمی
ـــــــــــــــــــــــــــــــــ
دہلی(آئی این اے نیوز 17/فروری 2017) جناب ڈاکٹر رفیع اللہ صاحب اعظمی (پروفیسر جامعہ ملیہ اسلامیہ دہلی) کی طبیعت ناساز ہے اس وقت دہلی کے اسکارٹ ہارٹ ہاسپیٹل میں زیر علاج ہیں دعاء کریں کہ اللہ پاک ان کو صحت کاملہ عاجلہ مستمرہ عطا فرمائے. آمیـــــــن

طارق فتح اور زی نیوز کے خلاف دیوبند کے طلبہ نے کیا احتجاج!


® ابو سعید اعظمی
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
دیوبند(آئی این اے نیوز 17/فروری 2017) گستاخ رسول طارق فتح کے ذریعہ جس طرح ہندوستانی میڈیا بالخصوص "الیکٹرونک میڈیا" کے تعاون سے مسلمانوں کو بدنام کرنے اور مذہب اسلام پر کیچڑ اچھالا جارہا ہے اس سے مسلمانوں میں سخت غم و غصہ اور بے چینی کی کیفیت پائی جارہی ہے اور اس پوری منظم سازش کے خلاف سات سمندر پار(شگاگو) سے سوشل میڈیا کے ذریعہ تحریک چلا رہے نوجوان فاضل مفتی یاسر ندیم الواجدی اور ان کے جیسے دیگر نوجوان فضلاء کی جماعت کی فہرست میں تیزی کے ساتھ اضافہ ہوتا جارہا ہے اور وہ پوری شدت کے ساتھ "زی نیوز" اور طارق فتح کو ملک میں بین کرنے کا مطالبہ کررہے ہیں اس سلسلہ میں گزشتہ روز ڈاکٹر یاسر ندیم الواجدی کے ذریعہ "ٹویٹر" پر چلائی گئی تحریک نے جہاں کامیابی حاصل کرلی ہے وہیں’فتح کے فتوے‘ سے مشتعل ہو کر طلباء مدارس سڑکوں پر اتر آئے اور آج انہوں نے زبردست احتجاجی مظاہرہ کیا اگر حکومت ہند و انتظامیہ نے وقت رہتے طارق فتح جیسے لوگوں اور’زی نیوز کے فتح کے فتوے نامی پروگرام پر قدغن نہ لگائی تو پھر یہ تحریک مزید وسعت اختیار کر جائے گی کل دیر شام دیوبند میں طلباء و مدارس و اہل شہر نے طارق فتح اور زی نیوز کے خلاف سخت احتجاجی مظاہرہ کرتے ہوئے ’زی نیوز ‘ پر بین لگانے کا مطالبہ کیا تو طارق فتح کو پھانسی دینے اور واپس بھیجنے کے زبردست نعرے لگائے.
خیال رہے کہ ٹی وی چینل زی نیوز پر طارق فتح کے ساتھ ‘فتح کا فتویٰ‘ نامی پروگرام چلایا جارہا ہے جس کے ذریعہ نہ صرف ملک کو فرقہ واریت کی طرف دھکیلاجارہا ہے بلکہ علماء مدارس حتیٰ کہ صحابہ کرامؓ کے کردار و عمل کو توڑ مروڑ کر پیش کیا جارہا ہے جس سے مسلمانوں میں اشتعال یقینی ہے اسی سے مشتعل ہوئے طلباء مدارس اور شہر کے نوجوانوں نے آج دارالعلوم دیوبند کے صدر گیٹ سے احتجاجی مظاہرہ شروع کیا جس میں دیکھتے ہی دیکھتے ہزاروں طلباء نے حصہ لیکر نہ صرف اپنا احتجاج درج کرایا بلکہ حکومت ہند سے مطالبہ کیا ہے کہ اگر جلدی ہی طارق فتح اور زی نیوز پر قدغن نہ لگائی گئی تو پھر اعلیٰ سطحی احتجاجی تحریک چلائی جائے گی احتجاج میں شامل طلباء کے ہاتھوں میں طارق فتح اور زی نیوز کے خلاف تختیاں تھیں اور وہ انتہائی ولولہ انگیز نعرے بازی بھی کررہے تھے احتجاج کی قیادت کررہے نوجوان فاضل مولانا محمود احمد صدیقی نے بتایا کہ پاکستانی بھگوڑے طارق فتح کے ذریعہ جس طرح ہندوستانی میڈیا مسلمانوں کو بدنام کرنے اور مذہب اسلام پر کیچڑ اچھالنے کا کام کررہی ہے اسے قطعی طور پر برداشت نہیں کیاجائے گا انہوں نے کہا کہ زی نیوز کا پروگرام ’فتح کا فتوے‘ ملک کو فرقہ واریت کی جانب دھکیل رہا ہے اگر حکومت نے وقت رہتے کارروائی نہ کی تو اعلیٰ سطحی احتجاج کیاجائے گا کیونکہ مسلمان سب کچھ برداشت کرسکتا ہے لیکن شان رسالت میں گستاخی کسی بھی قیمت پر قبول نہیں کی جاسکتی.

Thursday 16 February 2017

بہوجن مکتی پارٹی کے امیدوار جاوید احمد خان کا پرچہ ہوا خارج، الیکشن کمیشن افسر اور ضلع انتظامیہ کو بھیجا شکایتی مکتوب!


® سلمان کبیر نگری
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
بلواسینگر/سنت کبیر نگر(آئی این اے نیوز 16/فروری 2017) بہوجن مکتی پارٹی کے مہنداول اسمبلی حلقہ کے امیدوار جاوید احمد خان کے پرچہ خارج ہونے پر جاوید احمد خان نے ایک شکایتی مکتوب الیکشن کمیشن افسر اور ضلع انتظامیہ کو بھیج کر سی سی کیمرے کی فوٹیج جانچ کرنے کی درخواست کی ہے انہوں نے کہا کہ سازش کے تحت میرے پرچے کو خارج کیا گیا ہے پرچے میں کچھ گڑبڑی کی انفارمیشن پر اپنے انتخابی ور کر کو وقت سے پہلے دفتر بھیجا تھا لیکن اس کو سازش کے تحت اندر جانے سے روکا گیا اس لئے میری گزارش ہے کہ سی سی فوٹیج کی جانچ کرکے مجرمین کے خلاف سخت کارروائی کی جائے، کلکٹریٹ کے صدر دروازہ کے سامنے لگے کیمرہ سے تفصیل نکالنے سے واضح ہوجائے گا کہ انتخابی ورکر وقت سے پہلے پہونچ چکا تھا، لیکن سیکورٹی گارڈوں کے ذریعہ سازش کے تحت ایجنٹ کو روکے رکھا گیا جس سے مجھے رٹرننگ آ فیسر کے سازش کا کردار مشکوک لگ رہا ہے اس لئے گزارش ہے کہ عرضی گزار کی درخواست پر کمیوں کو دور کریں امیدوار جاوید احمد خان کے علاوہ بہوجن مکتی پارٹی سنیل کمار گوتم، محمد سعد، دلیپ کمار، انل کمار، پرویز احمد نے الیکشن کمیشن سے پرچہ بحالی کی مانگ کی ہے، اور بحال نہ ہونے پر چناو کا بائیکاٹ کا اعلان کیا ہے.

Wednesday 15 February 2017

سال 1991 کے بعد پہلی بار جدوجہد میں پھنسی اعظم گڑھ کی یہ اسمبلی سیٹ!


® سلمان اعظمی
ـــــــــــــــــــــــــــــ
اعظم گڑھ(آئی این اے نیوز 15/فروری 2017) ضلع اعظم گڑھ ایس پی سربراہ ملائم سنگھ کی دھڑکن کہیں یا لوگ اسے ان کا گڑھ لیکن ضلع میں ایک ایسی اسمبلی سیٹ ہے جہاں ہمیشہ ہاتھی دوڑتی رہی ہے سال 1989 سے سے 2002 کے درمیان جتنے بھی انتخابات ہوئے صرف ایک 1991 کی رام لہر کو چھوڑ دیا جائے تو یہاں ہمیشہ ہاتھی کی ہی دہاڑ سنائی دی لیکن گزشتہ دو انتخابات سے سائیکل ہاتھی سے آگے نکل گئی ہے. 1991 کی طرح ایک بار پھر یہ سیٹ سہ رخی جد و جہد میں پھنستی دکھائی دے رہی ہے. رماکانت یادو کے بھائی کی بہو ارچنا اگر میدان میں رہتی ہے تو لڑائی اور بھی دلچسپ ہونے کا امکان ہے.
ویسے اس وقت بی ایس پی یہاں اپنے گڑھ کو بچانے کے لئے تو ایس پی ہیٹرک کے لئے جدوجہد کر رہی ہے وہیں بی جے پی 1991 کی تاریخ کو دہرانے کے لئے پریشان ہے.
بات ہو رہی ہے ديدارگنج اسمبلی سیٹ کی سال 1962 میں اس سیٹ کی تشکیل سرائے میر کے نام سے ہوئی تھی تبھی سے یہ سیٹ محفوظ تھی پہلے انتخابات میں یہاں سے پی ایس پی کے منگل دیو کامیابی حاصل کی تھی اگلے ہی الیکشن یعنی سال 1967 میں اس کا نام بدل کر مارٹین گنج کر دیا گیا اس الیکشن میں کانگریس کے ارجن رام یہاں سے کامیاب رہے. 1969 میں بی کے ڈی کے بنارسی رام یہاں سے کامیاب رہے. سال 1974 میں اس کا نام بدل کر پھر سرائے میر کیا گیا اور انتخابات میں بی کے ڈی کے ديارام بھاسكر نے جیت حاصل کی. 1977 میں جنتا پارٹی کے ٹکٹ پر الیکشن لڑ کر ديارام بھاسكر مسلسل دوسری بار رکن اسمبلی بنے سال 1980 یہ سیٹ کانگریس کے حق میں گئی اور لالسا رام ممبر اسمبلی بنے .1985 میں بھی یہاں کانگریس کا دبدبہ رہا اور بھيكھا رام ممبر اسمبلی چنے گئے سال 1989 میں بی ایس پی وجود میں آئی اور پھر یہاں سے شروع ہوئی اس پارٹی کی حکومت. 1989 کے انتخابات میں بی ایس پی کے ديارام بھاسكر یہاں سے رکن اسمبلی منتخب ہوئے. اس کے بعد سال 1991 کی رام لہر میں بی ایس پی کو شکست کا سامنا کرنا پڑا بی جے پی کے پتی راج سونکر ممبر اسمبلی چنے گئے. اس کے بعد سال 1993 میں ہوئے انتخابات میں بی ایس پی کے سمئی رام، سال 1996 اور 2002 میں بی ایس پی کے ہیر لال ممبر اسمبلی چنے گئے. 2002 کے انتخابات کے بعد سے بی ایس پی یہاں نہیں جیتی ہے. سال 2007 کے انتخابات میں سپا کے بھولا پاسوان یہاں سے رکن اسمبلی منتخب ہوئے. وہیں سال 2012 ء اسمبلی انتخابات کے پہلے میں نہ صرف سیٹ کو پہلی بار معمول کیا گیا بلکہ نام بدل کر ديدارگنج کر دیا گیا. سال 2012 کے انتخابات میں بی ایس پی نے یہاں سے سابق اسمبلی اسپیکر سکھدیو راج بھر کو میدان میں اتارا تھا تو ایس پی نے تقریبا 22 فیصد مسلم آبادی کو دیکھتے ہوئے مسلم امیدوار عادل شیخ پر داؤ کھیلا تھا. وہیں علماء کونسل نے بھوپندر سنگھ منا کو میدان میں اتار کر بی ایس پی کا کھیل بگاڑ دیا تھا. اس وجہ سے منا سنگھ کو سکھ دیو کا سخت مخالف سمجھا جاتا تھا منا سنگھ نے 34137 ووٹ حاصل کیا اور نتائج رہا کہ بی ایس پی کو اپنے گڑھ میں مسلسل دوسری بار ہارنا پڑا. سال 2017 میں ایس پی اور بی ایس پی کے امیدوار تو وہیں ہوں گے لیکن نتائج بدلے ہوں گے وجہ کہ منا سنگھ ہاتھی پر سوار ہو چکے ہیں اور انكو صدر سے ٹکٹ ملنا طے مانا جا رہا ہے. پارٹی میں ہونے کی وجہ سے منا کا ووٹ بینک بی ایس پی کے ساتھ جانے کا امکان ظاہر کیا جا رہا ہے. وہیں بی جے پی سے بی ایس پی کے سابق وزیر مملکت درجہ حاصل كرشن مراری وشوکرما میدان میں ہیں. یہاں بی جے پی کے سابق ممبر پارلیمنٹ رماکانت یادو کے بھائی کے بہو ارچنا یادو نے باغی امیدوار کے طور پر میدان میں کود گئی ہیں. ان کے میدان میں آنے سے بی جے پی کا کم ایس پی کا مزید نقصان ہونے کا امکان ہے. اس سے یہاں جنگ سہ رخی ہو گئی ہے.

سگڑی اسمبلی سیٹ سے امیدوار بندنا سنگھ دعاء لینے پہنچی جامعہ شیخ الہند!


® ثاقب اعظمی
ــــــــــــــــــــــــــــ
جین پور/اعظم گڑھ(آئی این اے نیوز 15/فروری 2017) بہوجن سماج وادی پارٹی سے سگڑی اسمبلی سیٹ کی امیدوار بندنا سنگھ نے آج اپنے علاقہ کے انجانشہید گاؤں کا دورہ کرنے پہنچی اس درمیان انہوں نے اپنے قافلہ کے ساتھ جامعہ شیخ الہند انجانشہید کے ناظم اعلیٰ مولانا فرقان بدر قاسمی مدنی سے ملاقات کر اپنے کامیابی کی دعاء کی درخواست کی.
جامعہ کے اساتذہ سمیت طلبہ نے بھی ان کا جامعہ میں پر زور استقبال کیا اس دوران بندنا سنگھ نے جامعہ کے دفتر اہتمام میں مولانا سے گفتگو کے دوران کہا آپ ان طلبہ کی خدمت کے لئے کوئی بھی حکم فرمائیں ہم ان کی خدمت کے لئے ہمہ وقت تیار ہیں.
واضح رہے کہ اس دس منٹ کی بیٹھک میں حافظ محمد حارث، حافظ محمد ساجد، مولوی وحیدالزماں قاسمی، حافظ احتشام،  محمد احسان (میڈیکل) سبحان پردھان انجانشہید سمیت سینکڑوں دیگر لوگ موجود رہے.

بی جے پی کے اس امیدوار نے کیا دعویٰ، جیتا تو بدل دوں گا سگڑی کی تصویر!


® ثاقب اعظمی
ـــــــــــــــــــــــــــــ
جین پور/اعظم گڑھ(آئی این اے نیوز 15/فروری 2017) بی جے پی سے سگڑی اسمبلی سے الیکشن لڑ رہے سابق ضلع صدر دیویندر سنگھ نے دعویٰ کیا کہ سگڑی علاقے میں گزشتہ ساٹھ سالوں میں کوئی ترقی نہیں ہوئی ہے اس ضلع کا سب سے پسماندہ علاقہ ہے اگر وہ رکن اسمبلی منتخب ہوئے تو سگڑی کی تصویر تبدیل کر دیں گے.
منگل کو كلیکٹریٹ میں نامزدگی کے بعد میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ سگڑی اعظم گڑھ ضلع کا سب سے پسماندہ علاقہ ہے یہاں ہر سال 2 سے تین ماہ لوگ سیلاب کے سانحے سے جوجھتے ہے لیکن اس مسئلے کا حل آج تک نہیں ہوا.
انہوں نے کہا کہ آج تک یہاں جتنے بھی نمائندے چنے گئے انہوں نے کوئی کام نہیں کیا جس کا خمیازہ یہاں کے لوگ بھگت رہے ہیں انتخابی مسئلہ پوچھنے پر انہوں نے کہا کہ ہمارا مسئلہ علاقے سے ایس پی بی ایس پی کا صفایا ہے ساتھ ہی وزیر اعظم نریندر مودی نے جو خواب دیکھا ہے اس کو پورا کرنا مقصد ہے.

Tuesday 14 February 2017

مبارکپور کے نعتیہ مسابقہ میں پہلا انعام عمرہ حرمین شریف کے لئے انجمن ملت اسلامیہ کو اور عوام سے عمرہ کے لئے مولانا افروز احمد سمیت پانچ افراد کو اجمیر شریف کے دورہ کے لئے ہوا انتخاب!


® جاوید حسن انصاری
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
مبارکپور/اعظم گڑھ(آئی این اے نیوز 14/فروری 2017) گذشتہ شب مبارکپور قصبہ کے لال چوک پرانی بستی محلے میں مسابقہ نعتیہ پرگرام جشن عید میلادالنبی بيادگار حاجی محمد یونس انصاری صاحب مرحوم جنرل سکریٹری انجمن اہل سنت و اشرفی دارالمطالعہ مبارکپور ہوا جس کو سننے کے لئے لوگوں کی بھاری بھیڑ رہی اور لوگوں کی سہولت کے لئے کمیٹی نے سات مقامات پر ایل سی ڈی اسکرین لگوائی تھی اس نعتیہ پروگرام میں قرعہ اندازی کے ذریعہ مذہبی سوال کے جواب دینے پر 2 لوگوں کو عمرہ شریف اور پانچ افراد کو اجمیر شریف کے دورے کے لئے منتخب کیا گیا جس میں پہلے انعام کے طور پر انجمن ملت اسلامیہ محلہ پورہ صوفی کو عمرہ اور زیارت حرمین شریف سعودی عرب انجمن نے مشتاق احمد برف والے پورہ صوفی کے سفر کا پورا خرچ دے گی دوسرا انعام عوام سے قرعہ اندازی سے پورہ رانی رہائشی مولانا افروز احمد انصاری بیٹے شریف احمد کو عمرہ سعودی کے لئے اور عوام میں سے پانچ لوگوں کو مذہبی سوالات کا جواب دینے پر انعام اجمیر شریف کا دورہ کرنے کا خرچ جس میں حاجی مختار عطاری پورہ صوفی، حاجی جابر انصاری عطاری پورہ خواجہ، ابو هریرہ انصاری خیرآباد، احمد رضا خیرآباد، محمد احمد حسان اللہ محمد آباد گوہنا، ہزاروں میں قرعہ اندازی کی طرف سے ایک معصوم آدمی نے پرچی نکال کر کیا.
پروگرام کی سرپرستی حاجی شمش الحق انصاری لال چوک، صدارت حاجی نسیم احمد انصاری لال چوک، پروگرام کی قیادت جامعہ اشرفیہ عربی یونیورسٹی مبارکپور کے استاد مولانا نعیم الدین عزیزی صاحب، شفاعت حاجی محمد مظہر انصاری جنرل سکریٹری انجمن اہل سنت و اشرفی دارالمطالعہ مبارکپور اور  مشہور شاعر اکرم جلال پوری نے بخوبی انجام دیا.
اس موقع پر انجمن ملت اسلامیہ پورہ صوفی کے کلام سن کر سننے لوگ جھوم اٹھے.
نعتیہ کلام سن کر موجود ہزاروں عاشقان رسول نے خوب نعرے لگائے اور انجمن ملت اسلامیہ پر نوٹوں کی بارش خوب کی.
اخیر میں تمام انجمنوں کو انعام سے نواز کر شکریہ اد کرتی ہوئے پروگرام کا اختتام ہوا.

ہم اور ہمارا معاشرہ !!!


ازقلم : محمد آصف امام  بھوارہ مدہوبنی
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
انسان کی زندگی میں ایسے بہت سے واقعات پیش آتے ہیں جن کے اثرات ونتائج  کے بارے میں اسے کوئی علم نہیں ہوتا مگر بعض عمل کے بارے میں پہلے ہی اس کا انجام سب کو پتہ چل جاتا ہے یہی حال ہے ہمارے معاشرہ کا ہم رہتے ہیں مشرق میں لیکن ہمارارہن سہن مغربی ہوگیا ہے ہم جس سنہرے معاشرے میں سنہری  زندگی گزارتے تھے ہم نے اپنے معاشرہ کو خود سے بدل ڈالا غیروں کے طور و طریقہ اور تہذیب و تمدن کو اپناتے گئےاور اپنی معاشرت کو بھول گئے گویا "کوا چلا ہنس کی چال اپنی چال بھول گیا"
 نتیجہ یہ ہوا ہمارا معاشرہ گندہ سےگندہ تر ہوگیا اور ہم نے اپنے معاشرہ اور سماج کو بہتر بنانے کی فکر چھوڑ دی رحمة للعالمین صلی اللہ علیہ وسلم  کے اسوہ حسنہ کو بالائےطاق رکھ دیا اور قرآنی پیغامات کو پش پشت ڈال دیا اور خود سے دین میں تبدیلی شروع کردی چھوٹے سے  چھوٹا مسائل ہو یا بڑے سے بڑا انسان اس کے نتائج سے  واقف نہیں ہوتا پھر بھی اسے توفیق نہیں ہوتی کہ ہم قرآن و حدیث کی طرف رجوع کریں وہ خود اختراع کر لیتا ہے اور اپنی اختراع و ایجاد کو اپنی کامیابی تصور کرلیتا ہے جس کا انجام یہ ہوتا ہے کہ انسان خود تو گمراہ ہوتا ہی ہے اس کے ذریعہ پورے کا پورا معاشرہ اور سوسائٹی پلید ہوجاتا ہے گویا "خود تو ڈوبے ہیں صنم ہم تم کو بھی لےڈوبیں گے"  کے مصداق بن جاتے ہیں حالاں کہ قرآن کریم کا ہم سے مطالبہ ہے کہ تم سب کے سب احکام شرعیہ کو اپنے اوپر  لازم پکڑو اور قرآن  سے ہرشیئ کا فیصلہ کرو خواہ وہ تمہاری زندگی کے کوئی بھی مسائل ہوں لیکن آج کے اس دور میں ہم نےاس کو ٹکنالوجی کا دور کہہ کر اپنے آپ کو اسوہ حسنہ سے کاٹ کر  غیروں کی تہذیب و ثقافت کا ترجمان بنا رکھا ہے ہمارا لباس بھی تبدیل ہوگیا ہمارے معاشرے میں نت نئے فتنے جنم لے رہے ہیں اس میں سب  کے سب انسان شامل ہیں کوئی جھوٹ بول کر تو کوئی چغل خوری کر کے تو کوئی زنا کاری میں مشغول ہو کر تو کوئی بے نمازی بن کر کوئی رشوت لیکر کوئی مالداری کے باوجود بخیلی کر کے ہر ایک کوئی نہ کوئی برائی میں مشغول ہے بہت تگ و دو کے بعد چند ہی افراد ایسے ملیں گے جو ان اعمال بد کو براسمجھتے ہوں گے ورنہ تو ہر کوئی ان برائیوں کو فیشن جان کر کرتےہیں اور پورے سماج اور معاشرہ کو خراب سے خراب تر کئے ہوئے ہیں اگر ہم بے راہ روی چھوڑ کر احکام الٰہی اور احادیث نبوی پر عمل پیرا ہوئے تو اپنی زندگی کو خوشگوار اور بہتر سے بہتر بنا سکتے ہیں اور معاشرہ کو ناپاکی اور پلیدی سے پاک اور صاف ستھرا بنا سکتے ہیں دنیا میں ہر انسان کے ساتھ پریشانیاں اور دکھ درد ہوتے ہیں لیکن اس کا مطلب یہ نہیں کہ ہم دین میں نئے نئے ایجاد کریں اور معاشرہ کو پیلد بنائیں بلکہ ہر مصائب و پریشانی کا حل اسوہ حسنہ اور کلام اللہ میں ہے آج کے اس دور میں ہمارے سماج کا سب سے بڑا المیہ یہ ہے کہ اولاد نافرمان ہوتی جارہی ہے اور والدین اپنی اولاد سے پریشان ہیں اس کا ضامن خود والدین ہیں کیوں کہ آج کے اس دور کے والدیں اپنی اولاد کو بچپن ہی سے اس کے ذہن میں دنیا کی رنگینیاں بھر کر رکھ دیئے ہیں اسے بچپن ہی سے دینی تعلیم دینے کی بجائے اسے دنیا کی تعلیم دیکر اب وہ والدین چاہتےہیں کے بچے فرماں بردار ہوجائیں یہ تو ان والدین کا کام تھا کہ اپنے بچوں کی زندگی وہ انکے بچپن ہی سے سنوارتے لیکن ان بچوں کو تو انہوں نے پڑھایا انگلش میڈیم سے جو کہ مغربی کلچر ہے اسلئے وہ مغرب ہی کی تہذیب میں پیش آتے ہیں مغرب کا کلچر تو یہ ہے کہ بچے بالغ ہوتے ہوتے والدین کو بھول جاتے ہیں یہی تو ہورہا ہے ہمارے معاشرہ اور سماج میں کہ آج ہمارے معاشرہ کا بچہ بھی باپ کو دوچار باتوں کا جواب دیدیتا ہے ہر ایک مرض اور گندگی کا مأثر علاج ہے قرآنی پیغامات اور رحمت اللعالمین صلی اللہ علیہ وسلم کےاسوہ حسنہ پرعمل  ہم رب العالمین سے دعاء گو ہیں کہ اللہ پاک ہمیں تزکیہ نفس اورتزکیہ معاشرہ کی توفیق دے آمین یارب العالمین.