اتحاد نیوز اعظم گڑھ INA NEWS: July 2017

اشتہار، خبریں اور مضامین شائع کرانے کیلئے رابطہ کریں…

9936460549, 7860601011, http://www.facebook.com/inanews.in/

Monday 31 July 2017

انجانشہید گاؤں میں گزشتہ دنوں سے کوٹا کو لیکر ہو رہی تھی بحث، کامران خان کو ملی آج کوٹے کی ذمہ داری!


رپورٹ: عبدالکافی چشتی
ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
جین پور/اعظم گڑھ(آئی این اے نیوز 31/جولائی 2017) جین پور تھانہ علاقہ کے انجانشہید گاؤں میں گزشتہ کئی دنوں سے کوٹا کو لیکر مدعیٰ بنا ہوا تھا جس میں آج سرکاری عملہ کی موجودگی میں پنچایت منعقد ہوئی تھی، اس کوٹے کے امیدوار ایک عبد اللہ بھائی جن کا سپورٹ سبحان پردھان جی کر رہے تھے اور دوسرے کامران خان بیٹے محمد اسماعیل جو کہ ان کے مخالف تھے.
پنچایت صبح 09:00 سے شروع ہوئی جس میں ووٹنگ کے ذریعہ گاؤں کے ہر آدمی نے اپنا ووٹ ڈال کر اپنے اپنے امیدوار کو سپورٹ کیا جس مین کامران خان نے 90 ووٹ زیادہ ملے، سرکاری عملہ کامران خان کی طرف عام کا رجحان زیادہ دیکھ کر کامران خان کے حق میں فیصلہ سنا دیا، اور کامران خان نے گاؤں کے لوگوں کا شکریہ ادا کرتے ہوئے یہ ذمہ داری اٹھالی ہے.
واضح ہو کہ انجانشہید گاؤں کا کوٹا زشتہ کئی سالوں سے پتار میں چل رہا تھا اس کے بعد وہاں سے چھتر پور ٹرانسفر کر دیا گیا جس میں گاؤں کے لوگوں کو غلہ لینے میں کافی دشواریاں ہوتی تھی اسے کے چلتے گاؤں کے لوگوں نے یہ فیصلہ کیا کہ گاؤں میں ہی کوٹا رہے تو کافی بہتر ہوگا.
موصولہ خبر کے مطابق یہ فیصلہ آج تیسری بار میں یوا اس سے پہلے بھی دو بار عوام کو اکٹھا کیا گیا لیکن کسی نا کسی وجہ سے ملتوی ہو جاتا تھا آج تیسری مرتبہ میٹنگ میں کامران خان کو انجانشہید کوٹے کی ذمہ داری مل گئی ہے.

راشٹریہ علماء کونسل کی بندیل کھنڈ میں میٹنگ کا انعقاد!


رپورٹ: محمد عـابد انصـاری کمــراواں
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
اعظم گڑھ(آئی این اے نیوز 31/جولائی 2017) راشٹریہ علماء کونسل کی میٹنگ کل مندیل کھنڈ میں سابق چیئرمین مجیب الرحمٰن کی صدارت میں منعقد ہوئی، جس میں مجیب الرحمٰن نے اپنے صدارتی خطاب میں کہا کہ ہم سب کو اکٹھا اور متحد ہونے کی ضرورت ہے.
اس دوران پارٹی کے  مندیل کھنڈ  پربھاری مبارک خان نے کہا کہ مظلوموں اور کمزور لوگوں کے ساتھ ہے، راشٹریہ علماء کونسل ایک ایسی پارٹی ہے جس کی بنیاد ہی نا انصافی اور مظلوموں کے خلاف رکھی گئی ہے اور آخری دم تک اسی کے خلاف لڑتی رہے گی، اس میں کوئی ذات پات یا برادری، سماج کی کوئی قید نہیں ہے بلکہ صرف اور صرف نا انصافی اور مظلوموں کی مددگار ہے، خواہ وہ مظلوم کسی بھی طبقے سے تعلق رکھتا ہو.
رام  سنگھ راجپوت نے کہا کہ آج دیش میں جو برادری اور سماج کے نام پر قتل اور نا انصافی ہو رہے ہے ہم سب کو اس کے خلاف ایک بینر تلے آنے کی ضرورت ہے تب جاکر ہمیں انصاف مل پائے گا، اس کے علاوہ بھی درجنوں لوگوں نے اپنی بات پارٹی کارکنان و عوام کے ساتھ رکھی.
اس میٹنگ میں شوق چاند پوری، گلزار انصاری، نعیم، رجن، انوپ، سلمان،  اقبال الحق، عبداللطیف بابو جی، سنجے،  شاہ رخ، عامر سمیت سیکڑوں لوگ موجود رہے.

مئو: نمبر پلیٹ پر دادا اور پاپا لکھی گاڑی کا ہوا چالان!


رپورٹ: محمد عامر
ــــــــــــــــــــــــــــــ
مئو(آئی این اے نیوز 31/جولائی 2017) اترپردیش حکومت کے حکم کے مطابق 31 جولائی سے گاڑیوں چیکنگ مہم شروع ہو گئی، یہ مہم تقریبا 15 دنوں تک چلے گی.
پیر کو تھانہ کوتوالی تحت غازی پور تراها پر دو پہیا اور چار پہیا گاڑیوں کی چیکنگ کی جا رہی تھی جس میں چیکنگ مہم کے دوران ایک گاڑی پر نمبر پلیٹ پر آگے اور پیچھے 4747 نمبر کچھ اس انداز میں لکھا ہوا تھا جیسے کہ وہ دادا اور پاپا لکھا ہوا ہو.
ٹریفک انچارج مہندر پرتاپ سنگھ نے ایسے حروف میں لکھے گاڑی کا بھی چالان کر دیا.

اعظم گڑھ: امداد یافتہ بیشتر مدارس میں بڑے پیمانے پر بے ضابطگیاں اور خامیاں پائی گئی!


رپورٹ: ابوالفیض خلیلی
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
اعظم گڑھ(آئی این اے نیوز 31/جولائی 2017) ریاستی حکومت کے ذریعہ اعظم گڑھ ضلع کے 20 امداد یافتہ مدارس کی کرائی گئی جانچ میں چند مدارس کو چھوڑ کر بیشتر مدارس میں بڑے پیمانے پر بے ضابطگیاں اور خامیاں پائی گئی ہیں، ریا ستی حکومت کے فرمان مورخہ 25/اپریل 2017 کی تعمیل میں ضلع مجسٹریٹ کے ذریعہ تشکیل دی گئی تین رکنی کمیٹی تشکیل دی گئی تھی جس میں ڈپٹی کلیکٹر نرنکار سنگھ، ایڈیشنل ،شماریاتی افسر سنیل سنگھ اور ڈی آر ڈی اے کے ایڈیشنل انجیئر شامل تھے ۔
کمیٹی کے ذریعہ قریب تین ماہ تک سبھی بیس مدارس کی جانچ کر کے جو رپورٹ ضلع مجسٹریٹ کے توسط سے حکومت کو بھیجی ہے اس میں ضلع کے سب سے بڑے امداد یافتہ مدرسہ الجامعۃ الاشرفیہ کو جہاں کلین چٹ دے دی گئی ہے وہیں مبارکپور کے ہی ایک غیر معروف مدرسہ جامعہ نورالعلوم کو بے ضابطگی اور بدعنوانی کا مرکز قرار دیتے ہوئے اس کی امداد روکنے کے لئے سرافش کی گئی ہے ۔کمیٹی نے الجامعۃ الاشرفیہ جس کی سوسائٹی کا نام دارالعلوم اہلسنت مدرسہ اشرفیہ مصباح العلوم ہے کے بارے میں تبصرہ کرتے ہو ئے لکھا ہے کہ اس میں ضرورت سے زیا دہ کلاس روم اور ہاسٹل کی سہولت ہونے کے ساتھ ہی طلبا کے مطالعہ کے لئے 13 ہزار اسکوائر فٹ میں ایک بڑی لائبریری قائم ہے جس میں ہزاروں کتا بیں ہیں ۔یہ مدرسہ 1948 سے چل رہا ہے جس میں فی الحال 85 ملازمین امداد یافتہ ہیں، اس کے برعکس مدرسہ نورالعلوم کے بارے میں کمیٹی نے جو رپورٹ بھیجی ہے اس میں کہا گیا ہے کہ یہ مدرسہ عوامی کم اور خاندانی زیادہ ہے اس کی سوسائٹی کے صدر ماسٹر ذہین احمد جو تقرری کمیٹی کی بھی صدر ہے اپنی ایک لڑکی کو پرنسپل کے عہدے پر تقرر کرنے کے ساتھ ہی اپنی دو مزید لڑکیوں کو ٹیچر کے عہدے پر فائز کر رکھا ہے جس میں نصرت جہا ں ( پرنسپل ) علیشہ صدیقی اور ابتسام ذہین شامل ہیں ۔
اس کے علا وہ بھی اس مدرسہ میں کئی خامیاں او بے ضابطگیاں پا ئی گئی جس کی بنیاد پر اس کی امداد روکنے کی سفارش کی گئی ہے ۔مدرسہ باب العلم نسواں مبارکپور میں معلمہ کے عہدے پر فائز یاسمین اختر کی تقرری 1999 کو ہوئی تھی لیکن ان کے اہلیتی سرٹیفکٹ میں 55فیصد سے کم نمبر تھے اس لئے ان کی تقرری غلط ہے لیکن مدرسہ باب العلم میں ٹیچر کے عہدے پر فائز ماسٹر ارمان احمد خان کی تقرری کو ضابطے کے خلاف پایا گیا ہے رپورٹ میں لکھا گیا ہے کہ ماسٹر ارمان خان کی تقرری 6 نومبر 1981کو ہوئی تھی لیکن اس وقت ان کی عمر اٹھارہ برس سے کم تھی اس لئے ان کی تقرری غیرقانونی ہے اور گذشتہ ایک جنوری 1993میں ضلع اقلیتی بہبود افسر کے ذریعہ ماسٹر ارمان خان سے تنخواہ کی واپسی کا حکم دیا گیا تھا لیکن اس پر عمل نہیں کیا گیا، اس کے باوجود بھی مدرسہ انتظامیہ نے ان کی تقرری بحال رکھی، جس سے وہ سرکاری تنخواہ وصول کرتے رہے ۔
مدرسہ عربیہ دارالتعلیم پورہ صوفی مبارکپور میں بھی کئی خامیاں اور بے ضابطگیاں پائی گئی جیسے کہ تین سو اسکوائر فٹ کے پندرہ کلاس روم کی جگہ صرف تین کلاس روم پا ئے گئے، اس کے علاوہ چپراسی کے عہدے پر فائز مشتاق احمد کی تقرری یکم اکتو بر 2003 کو جس انتظامیہ کے ذریعہ کی گئی تھی اس وقت وہ انتظامیہ معطل تھی اور رجسٹریشن تجدید کاری نہیں ہوئی تھی، اس کے علاوہ کلرک کے عہدے پر فائز محمد ارشد جن کی تقرری 26 اکتوبر 2013 کو ہوئی تھی ،ان کا اہلیتی سرٹیفکٹ جعلی پایا گیا ۔
مدرسہ اشرفیہ سراج العلوم نوادہ مبارکپور میں بھی تین ملازمین کی تقرری بے ضابطہ پائی گئی ہے جس میں ٹیچر کے عہدے پر فائز انتظام اللہ کی تقرری 31 جون کو ہوئی تھی لیکن اس وقت ان کی تاریخ پیدائش 12/دسمبر 1985دکھائی گئی تھی جبکہ ان کی اصل عمر قریب پچاس، پچپن برس ہے ،اسی طرح محمد صابر علی کی تقرری 21/جون 2013 کو ہوئی تھی اور ان کی تاریخ پیدائش یکم دسمبر 1980ظاہر کی گئی تھی جبکہ اصل میں ان کی عمر قریب پچاس ،سا ٹھ برس تھی، کلرک کے عہدے پر فائز شاداب احمد کی تقرری جعلی سرٹیفیکٹ کی بنیاد پر کی گئی تھی ۔
مدرسہ شیخ رجب علی بمہور میں کلرک کے عہدے پر فائز فہیم اعجاز کی تقرری ضابطہ کے خلاف پائی گئی، جانچ کمیٹی نے آ خر میں سفارش کی ہے کہ جن مدارس میں خامیاں اوربے ضابطگیاں پائی گئی ہیں ان کے خلاف تادیبی کارروائی کرتے ہوئے بجٹ الاٹ کیا جائے.

سپا کے نظام آباد سے رکن اسمبلی عالم بدیع کی طبیعت بگڑی، لکھنؤ پی جی آئی میں داخل!


رپورٹ: ثاقب اعظمی
ـــــــــــــــــــــــــــــــــ
نظام آباد/اعظم گڑھ(آئی این اے نیوز 31/جولائی 2017) نظام آباد سیٹ سے سماجوادی پارٹی کے رکن اسمبلی عالم بدیع کی طبیعت اچانک اتوار کو بگڑ گئی، جس کے چلتے اہل خانہ نے انہیں روڈویز کے پاس نرسنگ ہوم لایا گیاں جہاں ڈاکٹروں نے دل کا دورہ پڑنے کی خبر دی، اور انہیں لکھنؤ پی جی آئی کیلئے ریفر کر دیا گیا.
اہل خانہ کے بتائے جانے کے مطابق بزرگ رکن اسمبلی عالم بدیع صاحب پہلے سے ہی لو بلڈ پریشر میں مبتلا تھے اور دوا بھی لئے تھے لیکن کچھ خاص آرام نہیں ملا، اتوار کو اچانک طبیعت زیادہ خراب ہوگئی، اس وقت وہ لکھنؤ کے پی جی آئی ہسپتال میں زیر علاج ہیں.

وزیر خورشید احمد عرف فیروز عالم نے امارت شرعیہ آکر توبہ کی، تجدید ایمان کے بعد وہ مسلمان ہیں، ان کے ساتھ مسلمانوں جیسا سلوک کیا جائے : مفتی امارت شرعیہ


رپورٹ: محمد ابوذر صدیقی
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
پھلواری شریف /پٹنہ(آئی این اے نیوز 31/جولائی 2017) حکومت بہار کے وزیر برائے اقلیتی فلاح خورشید احمد عرف فیروز عالم نے اپنے غیر شرعی بیان پر ندامت و شرمندگی کا اظہار کرتے ہوئے امارت شرعیہ آکر مفتی امارت شرعیہ مولانا مفتی سہیل احمد قاسمی صاحب اور دیگر علماء کرام کے سامنے اپنی غلطیوں پر توبہ و استغفار کیا اور ایمان کی تجدید کی اور کلمہ شہادت پڑھا۔
واضح ہو کہ گزشتہ دنوں انہوں نے ایسے الفاط کا استعمال کیا تھا جسے لیکر مولانا سہیل احمد قاسمی نے قرآن و حدیث کی روشنی میں فتویٰ جاری کیا تھا.
مفتی امارت شرعیہ مولانا سہیل احمد قاسمی نے کہاکہ وزیر خورشید احمد عرف فیروز عالم توبہ و استغفار اور دوبارہ کلمہ شہادت پڑھ لینے کے بعد اب وہ مسلمان ہیں، اس لیے تمام مسلمانوں سے اپیل ہے کہ ان کے ساتھ مسلمانوں جیسا سلوک کیا جائے، اللہ سے دعا ہے کہ ان کی توبہ کو قبول کرے اور آیندہ ایمان اور اسلام پر ثابت قدم رکھے۔
امارت شرعیہ کی طرف سے ان کے نئے منصب وزیر اقلیتی فلاح کی ذمہ داریوں کی آدائیگی کے لئے نیک خواہشات کا اظہار کیا گیا اور ان کی جائز مساعی میں تعاون کا یقین دلایا گیا ۔

Sunday 30 July 2017

اعظم گڑھ: سگڑی تحصیل کمپلیکس میں لگائے گئے 51 پودے!


رپورٹ: عبـــدالکافی چشتی
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
سگڑی(آئی این اے نیوز 30/جولائی 2017) سگڑی تحصیل کمپلیکس میں آج صبح 9:00 بجے 51  پودے لگائے گئے، ہوم گارڈ بلاک عظمت گڈھ بی او کی طرف سے درختوں کے پلانٹ لگانے کیلئے تحصیل کمپلیکس میں نائب رورنجن، سی او سگڑی سدھاکر سنگھ، اور تحصیلدار ہیرالال، نائب تحصیلدار منیش کمار نے احاطے کو ہرا بھرا رکھنے کیلئے پودا لگایا، ساتھ ہی کہا کہ پودا لگانے سے زیادہ ضروری لگائے گئے پودوں کی حفاظت ہے.
 انہوں نے کہا آج پودوں کی اہمیت کو تمام لوگ جان گئے ہیں اس کو دیکھ کر شجرکاری کے ساتھ ساتھ ماحول کو صاف رکھنے کیلئے خود پہل کریں.
سی او سدھاکر سنگھ نے بھی خصوصی توجہ دینے پر زور دیا کہا پودا لگانے کے باوجود ان کی حفاظت انتہائی ضروری ہے وہیں بی او ہوم گارڈ گوپال سنگھ کی قیادت میں 51 پودوں کی تحصیل کمپلیکس میں پوا لگایا گیا، جن میں پیپل، برگد، آم، پاكڑ اور دیگر اہم درختوں کے پودے لگائے گئے.
 اس موقع پر اروند کمار، لکشمی درگوجی، بھابھا یادو، جتیندر یادو، رام سموج، بلراج، پون، اودھیش اور تحصیل کے اہلکار موجود رہے.

نیشنل گولڈ میڈلسٹ محمد اعجاز کا ان کے آبائی گاؤں گھڑسرا میں ہوا زبردست استقبال!



رپورٹ: ثاقب اعظمی
ـــــــــــــــــــــــــــــــــ
سگڑی/اعظم گڑھ(آئی این اے نیوز 30/جولائی 2017) سگڑی مقامی تحصیل علاقے کے گھڑسرا رہائشی نیشنل گولڈ میڈلسٹ محمد اعجاز کو ممبرا اسپورٹس کی جانب سے تھانے مہاراشٹر کا صدر منتخب ہونے پر علاقے کے لوگوں میں خوشی کا نظارا دیکھنے کو ملا، آج جب  اپنے گھر پہنچے محمد اعجاز کا بھارتیہ جنتا پارٹی اقلیتی مورچہ کے ضلع صدر سفیان خان کی قیادت میں گاؤں کے نوجوانوں نے زور دار استقبال کیا.
محمد اعجاز نے کہا کہ کبڈی کے میدان میں نوجوانوں کے پاس بے پناہ امکانات ہیں، ادارے میں نوجوانوں کو تربیت دی جاتی ہے، جس سے نوجوان پیراملٹری، ریلوے سمیت کئی سرکاری ملازمتوں میں پانچ فیصد کا فائدہ حاصل کر سکتے ہیں.
محمد اعجاز نے کہا کہ مہاراشٹر میں 18 بچوں کو سرکاری نوکریوں میں جگہ مل رہی ہے، وہیں کوشش کر اتر پردیش سے 12 بچوں کے لئے بھی کوٹہ سرکاری نوکری میں فراہم کرایا ہے، یہی نہیں ادارے کی طرف سے ہر بچوں کو ہر ماہ پندرہ سو روپیہ کے علاوہ بچوں کا ایڈمشن ہونے کے بعد ادارے کی جانب سے کھانے کپڑے ادویات بھی دی جاتی ہے. محمد اعجاز نے کہا کہ نوجوان جہاں کبڈی سے ملک کا نام روشن کر رہے ہیں ہے، وہیں کام میں بھی 5 فیصد سرکاری کوٹہ کا بھی فائدہ ملے گا. اس موقع پر ابو سعد، عمران، ندیم، خالد، منور، سلمان خان، بھٹو، شرف الدين، عمران، نذیر، ندیم احمد، نیپالی، محمد خالد، پنالال، محمد خالد، اشرف خان، كالیكا یادو وغیرہ موجود تھے.

شہر میں چلائی گئی گاڑی چیکنگ مہم، مچی ہلچل!


رپورٹ: وسیــــم شیـــخ
ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
اعظم گڑھ(آئی این اے نیوز 30/جولائی 2017) شہر کے علاقے میں ٹریفک محکمہ اور پولیس انتظامیہ نے مشترکہ خصوصیات جگہ جگہ گاڑیاں چیکنگ مہم چلائی، اس دوران گاڑی مالکان میں ہلچل مچی رہی، بغیر ہیلمیٹ، تین سواری اور چار پہیا میں سیٹ بیلٹ استعمال نہ کرنے والوں کے خلاف کارروائی کی گئی.
 سی او سٹی سچدانند کی قیادت میں محکمہ پولیس کی ٹیم نے ہفتہ کو بوالی موڑ پر مہم چلایا، اس دوران بغیر ہیلمیٹ، تین سواری اور بغیر سیٹ بیلٹ لگائے چلنے والے چار پہیا گاڑیوں کا چالان کاٹا گیا، بوالی موڑ پر ساٹھ لوگوں کا چالان کٹا، اسی دوران ٹریفک انچارج انگد پرساد تیواری کی قیادت میں نرولی تراها، چرچ دوراہی پر مہم چلا کر 22 گاڑیوں کا چالان کاٹا گیا اور تخفیف فیس کے طور پر 10300 روپے کی وصولی کی گئی.
 موصولہ خبر کے مطابق محمد پور علاقے میں تھانہ انچارج اے پانڈے کی قیادت میں چیکنگ مہم چلايا گیا، جس میں 52 گاڑیوں کے چالان کاٹے گئے اور 15 ہزار روپے وصول کئے گئے.
مارٹين گنج و ديدارگنج تھانہ پولیس نے علاقے میں جگہ جگہ مہم چلائی، اس دوران بھی چار بائک کو سيج کرنے کے ساتھ ہی 30 بائكوں سمیت سات چار پہیا گاڑی کا چالان کاٹ کر نو ہزار روپے وصول کئے.

وندے ماترم نہ گانے سے کوئی غدار نہیں ہو جاتا: مرکزی وزیر مختار عباس نقوی



رپورٹ: شہــاب الــدین
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
دہلی(آئی این اے نیوز 30/جولائی2017)مرکزی وزیر مختار عباس نقوی نے ہفتہ کو کہا کہ وندے ماترم گانا اپنی پسند کی بات ہے اور جو لوگ اسے گانے سے انکار کر رہے ہیں، انہیں غدار نہیں قرار دیا جاسکتا، پارلیمانی امور اور اقلیتی امور کے مرکزی وزیر مملکت (آزادانہ چارج) نقوی نے کہا "وندے ماترم گانا مکمل طور کسی کی اپنی پسند ہے" جو لوگ گانا چاہتے ہیں، وہ گا سکتے ہیں اور جو گانا نہیں چاہتے وہ نہ گائیں، اس لئے کہ نہ گانے والے کو غدار نہیں بنایا جاسکتا۔
انہوں نے کہا کہ اگر کوئی جان بوجھ کر بنکم چندر چٹو اپادھیائے کی طرف سے لکھا قومی ترانے کی مخالفت کرتا ہے، تو یہ درست نہیں ہے اور ملک کے مفاد میں نہیں ہے.
واضح ہو کہ مہاراشٹر اسمبلی میں جمعہ کو وندے ماترم گانے کو لے کر تنازعہ ہو گیا تھا، یہاں بی جے پی ممبران اسمبلی نے سماج وادی پارٹی کے رکن اسمبلی ابو عاصم اعظمی کی زور دار مخالفت کی، کیونکہ وہ ریاست کے اسکولوں اور کالجوں میں وندے ماترم کے گانے کو ضروری بنانے کی مانگ کی مخالفت کر رہے تھے، اسمبلی سے باہر نکل کر وارث پٹھان بھی اسکی مخالفت کرتے نظر آئے۔

Saturday 29 July 2017

نو منتخب راشٹریہ عـلــماء کونسل کے صوبہ نائب صدر شاہ زمان نیر کا ہوا زبردست استقبال!


رپورٹ: محمد عابــد انصــاری کـمراواں
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
اعظم گڑھ(آئی این اے نیوز 29/جولائی 2017) قومی علماء کونسل کے نو منتخب صوبہ نائب صدر شاہ زماں عرف نیر کا ضلع میں پہلی بار آمد پر امباری، پھول پور، سرائے مير، سنجر پور، خددادپور، فريہاں، محمدپور، لہبرياں، كوٹلہ اور اعظم گڑھ شہر سمیت ضلع میں جگہ جگہ شاندار استقبالیہ پروگرام کیا گیا.
نظام آباد اسمبلی اسپیکر کمال ناصر کی قیادت میں سرائےمير کے كھریواں موڑ پر کارکنوں نے پھول مالا سے خوبصورت خیر مقدم کیا، نو منتخب صوبہ نائب صدر نے پارٹی کے موجودہ کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کارکنوں کو ظلم و ناانصافی و عوامی مسائل کی مخالفت میں مضبوطی سے جٹ جانا چاہیئے.
انہوں نے کہا کہ ریاست میں جہاں دیکھو وہاں ہر انسان کو ساتھ ظلم و تشدد کا نشانہ بنایا جا رہا ہے، اس کے بعد صحافیوں سے بات چیت کے دوران کہا کہ اس سے قبل میں سماجوادی پارٹی کا ایک فعال کارکن تھا لیکن ایس پی دھوکہ باز پارٹی ہے تو میں راشٹریہ علماء کونسل کا دامن تھام لیا،  مجھے 100 فیصد امید ہے کہ یہ پارٹی ہر طبقے کے لوگوں کو انصاف دلانے کے لئے کام کرے گی.
ریاستی صدر انل سنگھ نے کہا کہ ریاست میں ہو رہے ظلم کی لڑائی پارٹی کے قومی صدر مولانا عامر رشادی کی قیادت میں لڑی جائے گی کسی کے ساتھ ناانصافی نہیں ہونے دیا جائے گا.
 اس موقع پر شکیل احمد ضلع نائب صدر، محمد طارق، محمد خالد، اشرف اصلاحی، آکاش برنوال، شہباز، عارف، اشتياق، مطیع الله، غالب، ابو هریرہ وغیرہ موجود تھے.

اعظم گڑھ: موضع بیریڈیہہ میں مفت میڈیکل کیمپ کا انعقاد!


رپورٹ: عبدالرحیم صدیقی
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
لال گنج/اعظم گڑھ(آئی این اے نیوز 29/جولائی 2017) لال گنج ڈاکٹرس ایشوسیسن کے زیر اہتمام موضع بیریڈیہہ میں سر سید احمد خان نسواں انٹر کالج کے سامنے آج مفت میڈیکل کیمپ کا انعقاد کیا گیا،  جس میں 475 مریضوں کی جانچ کے ساتھ انہیں دوائیاں بھی تقسیم کی گئی.
اس موقع پر ہومیوپیتھ کے مشہور معالج ڈاکٹر محمد انور سنجری، ڈاکٹر ایشوسیسین لال گنج کے صدر ڈاکٹر ایس آر سروج، ٹی بی مرض کے ماہر ڈاکٹر گلزار احمد، ڈاکٹر محمد عرفان، دانت کے ماہر ڈاکٹر امیر حمزہ، ڈاکٹر شاہ نواز، ڈاکٹر بی بی سنگھ، ڈاکٹر بی کے رائے موجود رہے.
اس بہترین کارکردگی میں بیریڈیہہ کے پردھان نمائندہ عتیق احمد پیش پیش رہے.

مبارکپور: ریشمی دھاگے یونین کے صدر حاجی شمشاد احمد انصاری بیوی سمیت بیٹی کے ساتھ حج بیت اللہ کے لئے روانہ!


رپورٹ: جاوید حسن انصاری
ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
مبارکپور/اعظم گڑھ(آئی این اے نیوز 29/جولائی 2017) جمعہ کی رات محلہ پورہ سوفی رہائشی اور مبارکپور ریشمی دھاگے یونین کے صدر اور سابق چیئرمین امیدوار حاجی شمشاد احمد انصاری اور بیوی اور ساتھ میں اپنی بیٹی کے ساتھ حج کے لئے رات 8 بجے انجمن ہاشمیہ کے لوگ نعت پاک پڑھتے ہوئے چل رہے تھے اور حاجی شمشاد احمد صاحب محلے کے تمام لوگوں سے ملنے کے باوجود تمام سے ملتے ہوئے دیر رات 11 بجے جامعہ اشرفیہ عربی یونیورسٹی پہنچے جہاں حافظ ملت کی مزار پر فاتحہ پڑھی اس کے بعد اشرفیی کے ناظم اعلیٰ حاجی سرفراز احمد انصاری کی قیادت میں حاجی شمشاد احمد انصاری صاحب کا استقبال کیا گیا.
معلوم ہو کہ حج ایک عبادت ہے جو کہ مسلمانوں کے مقدس شہر مکہ میں ہر سال ادا کی جاتی ہے، یہ اسلام کے پانچ ستونوں میں سے ایک ہے، ساتھ ہی یہ ایک مذہبی فرض ہے جسے اپنی زندگی میں کم از کم ایک بار مکمل کرنا ہر اس مسلمان چاہے عورت ہو یا مرد کی ذمہ داری ہے جس کے طاقت ہونے کے ساتھ ساتھ اس کا خرچ بھی اٹھا پانے کے قابل ہو، جسمانی اور مالی طور پر حج کرنے کے قابل ہونے کی پوزیشن کو استطاعت کہا جاتا ہے اور وہ مسلم جو اس شرط کو پورا کرتا ہے مستطیع کہلاتا ہے، حج مسلم لوگوں کی یکجہتی کا مظاہرہ ہونے کے ساتھ ساتھ ان کا اللہ پر ایمان ہونے کی بھی علامت ہے.
یہ حج اسلامی کیلنڈر کے 12 ویں اور آخری مہینے ذی الحجہ کے 8 ویں سے 12 ویں تاریخ تک کی جاتی ہے، اسلامی کیلنڈر ایک قمری ہے لہذا اس میں، مغربی ممالک میں استعمال میں آنے والے جار جیائی کیلنڈر سے گیارہ دن کم ہوتے ہیں، اسی لیے جار جیائی کیلنڈر کے مطابق حج کی تاریخوں سال در سال بدلتی رہتی ہیں. احرام وہ خاص روحانی حیثیت ہے جس میں مسلمان حج کو دوران رہتے ہیں.
7 ویں صدی سے حج مسلمانوں کے ساتھ منسلک کیا گیا، لیکن مسلمان مانتے ہیں کہ مکہ کی زیارت کی یہ سفر ہزاروں سال یعنی کہ ابراہیم کے وقت سے چلی آ رہی ہے، حاجی ان لاکھوں لوگوں کے جلوس میں شامل ہوتے ہیں جو ایک ساتھ حج کے ہفتے میں مکہ میں جمع ہوتے ہیں اور وہاں پر بہت سے رسومات میں حصہ لیتے ہیں، ہر شخص کعبہ کے ارد گرد  سات بار چلتا ہے جو کہ مسلمانوں کے لئے دعا کی قبولیت کا وقت ہے، صفا اور مروہ نامی پہاڑیوں کے درمیان آگے پیچھے چلتا ہے، زم زم کے کنویں سے پانی پیتا ہے، میدان عرفات میں جاتے ہیں، اور تین شیطانوں کو پتھر مارتے ہیں، اس کے بعد حاجی اپنے سر منڈواتے ہیں، دنبے (بھیڑ) کی قربانی کرتے ہیں، اس کے باوجود مولانا نے حج مسافروں کی کامیاب سفر کے لئے دعا کرائی اس کے بعد سب کو الوداع کہہ کر حج کے مسافر اپنے سفر کے لئے نکل پڑے.
اس موقع پر گھر پہنچ کر حاجی شمشاد صاحب سے ملنے والوں میں امام جامعہ اشرفیہ عربی یونیورسٹی کے مینیجر حاجی سرفراز احمد انصاری، یتیم کھانا مدرسہ کے ناظم اعلی مولانا اسرار حسن انصاری اشرفی، انجمن اشرفی دارالمطالعہ کے جنرل سکریٹری حاجی محمد مظہر انصاری، سبا اسکول کے مینیجر حاجی محمد اشہد انصاری، نعمانی دواخانہ کے حاجی محمود اختر انصاری، رضوان احمد سیٹھ کٹرا، سینئر سبھاسد محمد سلیمان انصاری، ڈاکٹر فیض الرحمن انصاری، بی ایس پی کے ضلع انچارج ڈاکٹر وجے راج بھر، مهاپردھان شیام دیو چوہان، ٹانڈا سے نمایاں کاروباری حاجی محمد کفیل انصاری، حاجی محمد ارشد ٹانڈا امبیڈکر نگر، حافظ نفیس احمد مصباحی، حاجی قمرالزماں انصاری، عرفان احمد کٹرا، بياپار منڈل کے حاجی پرویز اختر نعمانی، سمیت بڑی تعداد میں لوگ موجود رہے.

رما ملٹی اسپیشيالٹی هاسپٹل اور ٹراما سینٹر میں بھارت کے 11ویں صدر اور میزائل مین ڈاکٹر اے پی جے عبدالکلام کی منائی گئی برسی!


رپورٹ: جاویــد حسـن انصاری
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
اعظم گڑھ(آئی این اے نیوز 29/جولائی 2017)بھارت کے 11ویں صدر اور میزائل مین ڈاکٹر اے پی جے عبدالکلام کی اعظم گڑھ میں برسی منائی گئی، جسمیں سب نے میزائل مین کو یاد کرتے ہوئے ان کی تصویر پر پھول و مالا پیش کیا.
پروگرام میں خطاب کرتے ہوئے رما ملٹی اسپیشيالٹی هاسپٹل
اور ٹراما سینٹر کے ڈاکٹر امت سنگھ نے کہا کہ ڈاکٹر عبدالکلام کی شخصیت کسی تعارف کا محتاج نہیں ہے، انہوں نے بھارت کو میزائل سے لیس کیا اور خود میزائل مین کے طور پر پہچانے گئے، اور ان کی سادگی اور اچھی سوچ کے بدولت وہ ملک کے صدر منتخب ہوئے.
مسٹر سنگھ نے بتایا کہ میزائل مین ایک بار اعظم گڑھ آئے اور پروٹوکل توڑ کر ایک غریب کی دکان پر چائے پی کر اور چائے کا پیسہ ادا کیا جو ان کی سادگی کو بیان کرتی ہیں.
میزائل مین کی پیدائش 15 اکتوبر 1931 کو رامےشورم (تمل ناڈو)دھنشكوڑی گاؤں کے درمیانی طبقے کے خاندان میں ہوئی، دیش کی ترقی کیلئے انہوں نے اپنی پوری زندگی لگا دی، اس مہان شخصیت نے 27 جولائی 2015 کو آکری سانس لیا.
پروگرام میں ڈاکٹر خوشبو سنگھ، ڈاکٹر راگھویندر کمار،ڈاکٹر آر کمار، ڈاکٹر امیت کمار سنگھ، ڈاکٹر رتناکر، ڈاکٹر این کے گوتم، ڈاکٹر پرویش سنگھ سمیت درجنوں افراد موجود رہے.

مدرسة الاصلاح سرائے میر میں محمد اشرف بندرا بازار نے سیکریٹری الیکشن میں 25 ووٹ سے جیت حاصل کی!


رپورٹ: ریان احمد اصلاحی
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
سرائے میر/اعظم گڑھ(آئی این اے نیوز 29/ جولائی 2017) مدرسۃ الاصلاح ملک کی مشہور و معروف ادارہ میں آج بروز سنیچر سیکریٹری برائے دارالمعلومات کیلئے انتخاب عمل میں آیا، جس کے امیدوار درجہ ششم عربی سے محمد اشرف بن حافظ صلاح الدین بندرا بازار اور درجہ ہفتم عربی سے عبداللہ پورہ ناظر رہے طلبہ نے انتہائی خوشی کے ساتھ ووٹ ڈالا، جنمیں 269 ووٹ پڑے ان میں سے محمد اشرف 147 ووٹ لینے میں کامیاب رہے وہیں عبد اللہ نے 122 ووٹ حاصل کیا۔
واضح رہے مدرسۃ الاصلاح میں دارالمعلومات سے متصل ذمہ داریوں کو طلبہ ہی سنبھالتے ہیں یہ مدرسہ سے بے انتہا محبت کی علامت ہے یہ چیز تمام ہی طلبہ کے اندر ہونی چاہیئے خواہ کسی بھی ادارہ سے تعلق رکھتے ہوں، اور اسکا با ضابطہ الیکشن ہوتا ہے جسمیں درجہ ششم اور درجہ ہفتم کے طلبہ امیدوار ہوتے ہیں اور درجہ چہارم سے درجہ ہشتم عربی تک کے تمام طلبہ ووٹ ڈالتے ہیں، درجہ اول تا درجہ سوم عربی کے ہر شیکسن سے دو طلبہ کو ووٹ ڈالنے کی اجازت الیکشن انتظامیہ دیتی ہے جس کے موجودہ صدر شیخ التفسیر مشفق استاذ حضرت مولانا عمر اسلم اصلاحی صاحب ہیں.
امسال محمد اشرف بندرا بازار نے عبد اللہ پورہ ناظر کو 25 ووٹ سے شکست دی، برادر محترم سے امید ہے کہ جس طرح انھوں نے الیکشن میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیا ہے اسی طرح ہم تمام ہی طلبہ کے  مطالعہ میں دلچسپی پیدا کرنے کیلئے کچھ وسائل بھی بروئے کار لائیں گے، اللہ سے دعا ہے تمام ذمہ داران مدرسہ اور مشفق اساتذہ کا سایہ ہم پر تا حیات رہے۔ آمیــــن ۔

ہریانہ عازمیـن حج کے قافـلے پر سنگھی دہشتـگردوں کا‌قاتلانہ حملہ، سیــکولـــر کہاں ہیں؟


رپورٹ: سمیــــع اللہ خــان
ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
ہریانہ(آئی این اے نیوز 29/جولائی 2017)  حادثہ گزشتہ رات کا ہے جب کیرانہ سے فاروق احمد اور حاجی  اشرف مع اہل و عیال فریضۂ حج کی ادائیگی کے لیے دہلی روانہ ہوئے، راستے میں سنبھالکھا کے قریب دہشتگردوں نے گاڑی روکنے کی کوشش کی، لیکن ڈرائیور نے مسلّح غنڈوں کو دیکھ کر گاڑی نہیں روکی، تو گاڑی پر فائرنگ کی گئی خوش قسمتی سے عازمین محفوظ ان غنڈوں کے چنگل سے نکل آئے،
واضح ہو کہ چند روز قبل جب امرناتھ یاتریوں پر حملہ ہوا تھا اس وقت ملک کے بوکھلائے ہوئے سیکولر لوگ سڑکوں پر سیکولرزم کی داد وصول کررہے تھے ہم نے اس وقت بھی کہا تھا کہ یہ فعل فی نفسہ غلط نہیں ہے لیکن اس کا معیار دوہرا ہے، جس کا ثبوت آج ہمارے سامنے ہے، عازمین حج کے اس قافلے پر حملے کے خلاف اب تک وہ سیکولر لوگ اپنے سرٹیفکیٹ کو چھپائے بیٹھے ہیں، اپنی ہی قوم کے ساتھ یہ دوغلاپن، آپ کی ہر تاویل کو ردی کی ٹوکری میں پھینکتا ہے اور آپکے سینوں پر دوہرے پیمانوں کا قلم چلاتا ہے.
 یہ بات بھی صاف ہیکہ امرناتھ یاتریوں پر حملے کے بعد بھاجپا کے شدت پسندوں نے حج یاتریوں پر حملے کی کھلی دھمکیاں دی تھیں اور اب اس کا آغاز بھی ہوچکا ہے، فکر انگیز مقام یہ ہیکہ ابھی ملک بھر سے عازمین سفرِ عشق پر روانہ ہونے والے ہیں، تو کیا ہم لوگ اب اگلے دلدوز سانحے کا انتظار کرینگے؟؟
 یا کوئی اسٹریٹجی بنائینگے!
 فیصلہ آپکے ہاتھوں میں ہے۔

حـج ھاؤس کیلئے مسلم مہا سبھا کے صدر نے خون سے لکھا وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ جی کو خط!


رپورٹ: محمد عاصـــم اعظمی
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
غازی آباد(آئی این اے نیوز 29/جولائی2017)مسلم مہا سبھا کے قومی صدر عمران خان کی طرف سے سرائے نظر علی والی مسجد میں جمعہ کی نماز ادا کی،  اس کے بعد مسلم مہاسبھا کے قومی صدر عمران خان نے اپنے خون سے خط لکھا، اس میں لکھا کی عالی جناب یوگی جی حج ہاؤس کھلنا چاہئے اگر جلد سے جلد حج ہاؤس نہیں کھلا تو ایک بڑی تحریک کا آغاز ہوگا۔
عمران خان کے ساتھ تمام مسلم سبھا کے عہدیدار اور کارکنوں کے ساتھ میں سٹی مجسٹریٹ کی طرف سے اتر پردیش کے وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ کے نام میمو دیا گیا.
اس میمو کو دینے والوں میں اللو پردھان، ڈاکٹر وکیل صوبہ کور کمیٹی رکن عمران ملک، اتر پردیش انچارج حاجی ناظم، بھولو چودھری، مغربی اتر پردیش صدر صہیب سلماني، مغربی اتر پردیش انچارج گلزار صدیقی.وہیں صوبہ سیکرٹری جنرل حیدر علی، ضلع صدر انصار علوی پردیش، سیکرٹری جنرل نعمان خان، صوفی علی احمد، ماسٹر خیر الدین. اس دوران قومی صدر عمران خان نے کہا کہ مغربی اتر پردیش سے ایک بھاری تعداد میں حج مسافر جاتے ہیں، پچھلی حکومت نے حج ہاؤس کھلنے سے انہیں راحت ملی تھی، جو موجودہ حکومت نے اپنی غلط پالیسیوں کی وجہ سے بند کردی ہے جس کی وجہ سے لوگوں کو پریشانیاں ہورہی ہیں۔

Friday 28 July 2017

دارالعلوم وقف دیوبند کا جدید طالب علم محمد ناظم میرٹھی کی ٹرین کے نیچے آنے سے موت!



رپورٹ: سلمان دہلوی
ـــــــــــــــــــــــــــــــــ
دیوبند(آئی این اے نیوز 28/جولائی 2017) آج دارالعلوم وقف دیوبند  کے ایک  جدید طالب علم محمد ناظم (جو کہ میرٹھ کا رہنے والا تھا) کا ٹرین کے نیچے آنے سے موت ہوگئی، "انا للہ وانا الیہ راجعون".
موصولہ خبر کے مطابق محمد ناظم میرٹھی کا اسی سال سوم عربی میں داخلہ ہوا تھا، اور آج وہ بھائلہ روڈ کی طرف ٹہلنے گیا تھا اسی وقت ٹرین آئی اور اسے اپنے لپٹ میں لے لیا جہاں محمد ناظم کی موقع پر ہی موت واقع ہوگئی، وہاں موجود دیگر طلبہ نے آناً فاناً دارالعلوم وقف کے انتظامیہ اور پولیس کو اطلاع دی، موقع پر پہنچی پولیس نے لاش کو اپنے قبضہ میں لے کر پوسٹ مارٹم کیلئے بھیجنے کی تیاری میں میں مصروف ہوگئے.
دارالعلوم وقف کے مہتمم مولانا سفیان قاسمی صاحب بھی موقع پر پہنچ گئے جہاں طالب علم کی شناخت کے بعد مولانا قاسمی نے طالب علم کے اہل خانہ کو خبر کی.
واضح ہو کہ ریلوے پھاٹک کی طرف اکثر طلبہ ٹہلنے کے غرض سے جایا کرتے ہیں اور دارالعلوم وقف و دیگر مدارس کے ذمہ داران اس طرف جانے سے بارہا منع کرتے رہتے ہیں.

قاسمی کمپیوٹر انسٹی ٹیوٹ اپنے ایک سال کی کامیابی پر ویب ڈیزائنگ کیساتھ دیئے کچھ نئے کورس!



رپورٹ: محمد انظر اعظمی
ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
سرائے میر/اعظم گڑھ(آئی این اے نیوز 28/جولائی 2017) مشہور ٹیکنیکل ادارہ قاسمی کمپیوٹر انسٹی ٹیوٹ مین روڈ سرائے میر اعظم گڈھ کے منیجر محمد فیصل اعظمی نے کمپیوٹر کے ہر طرح کے کورس کے ساتھ اس سال سے انگلش اسپیکنگ تین مہینہ مکمل کورس اسی طرح ویب ڈیزائنگ کا مکمل کورس بائلوجی سائنس شوشل سائنس میتھ انگلش ہندی کوچنگ کورس کی منظوری دی.
 محمد فیصل اعظمی نے کہا کہ سرائے میر علاقے میں پہلی بار ویب ڈیزائنگ کا کورس شروع ہونے جارھا ہے جس سے علاقے کے طلبہ بھر پور فائدہ اٹھا سکتے ہیں تعلیمی ماحول کو آگے بڑھانے کے لئے ہر کورس کے لئے داخلہ جاری ہے.
 ڈائریکٹر محمد انظر اعظمی نے کہا کہ صبح 10  بجے سے رات 8 بجے تک کی بیچ ہے جبکہ طلبہ مدارس کی خصوصی بیچ بعد نماز ظہر اور عصر چلتی ہے اس سال بھی طلبہ مدارس کے لئے رجسٹریشن کے بعد مفت میں داخلہ فارم دیا جارہا ہے 1/اگست 2017 سے باضابطہ تعلیم کا آغاز کیا جارہا ہے.

پانی کے تنازعہ میں مارپیٹ، ایک زخمی!


رپورٹ: عبدالکافی چشتی
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
جین پور/اعظم گڑھ(آئی این اے نیوز 28/جولائی 2017) جين پور کوتوالی علاقے کے نوکا پورہ بیری ڈاڑ کا باشندہ سكھاری عمر 50 سال بیٹے چندرپتی پٹیل جمعرات کی رات 10:00 بجے اپنے دھان کے کھیت میں نہر سے پانی چلا رہا تھا، پانی چلانے کے تنازعہ کو لے کر گاؤں کے ہی دو لوگوں نے سكھاری کو کھیت میں ہی مار پیٹ کر زخمی کر دیا، زخمی حالت میں گاؤں کے لوگوں نے کمیونٹی ہیلتھ سینٹر عظمت گڑھ لے گئے جہاں سے ڈاکٹر نے اعظم گڑھ کے لئے ریفر کر دیا.
بتا دیں کہ گزشتہ رات نہر سے سكھاری پانی چلا رہا تھا گاؤں کے ہی دلاری دیوی بیوی نورنگی اپنے کھیت میں پانی چلانے لگی اسی بات کو لے کر دونوں میں کہا سنی ہوئی دلاری گھر آکر بتایا،پھر 2 لوگ پہنچے اور پانی چلا رہے سكھاری کو مارپیٹ کر زخمی کر دیا.

یوم آزادی تقاریب میں برادرانِ وطن کو بھی مدعو کرکے گنگا جمنی تہذیب کو فروغ دیں: جمعیۃ علماء تلنگانہ و آندھرا پردیش


رپورٹ: شہــاب الــدیــن
ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
حیدرآباد(آئی این اے نیوز 28/جولائی 2017) جمعیۃ علماء تلنگانہ و آندھرا پر دیش کا ارکین عا ملہ و اراکین منتظمہ کا ایک اہم اجلاس آج صبح دفتر ریاستی جمعیۃ علماء مسجد زم زم باغ عنبر پیٹھ، بصدا رت حضر ت مولانا حافظ پیر شبیر احمد صاحب صدر جمعیۃ علماء تلنگانہ و آندھرا پر دیش منعقد ہوا ۔
اجلاس میں ملک کی مو جو دہ صورت حال پر غور و فکر کیا گیا کہ اس وقت ملک کے حالات پر قابو پانے کے لئے جذبات سے نہیں ؛ بلکہ پیار و محبت اور ہو ش و دانش مندی ہی مؤثر ذریعہ ہے ،جس کے لئے برادران وطن کے سا تھ مختلف موا قع پر منعقد ہونے والے اجلاس میں ان کے سامنے ملک کی آزادی میں اکابرین و اسلاف کی بے مثال قربانیاں اور مسلمانوں کا عظیم الشان ماضی پیش کیا جائے، اور فرقہ وارانہ ہم آہنگی کو فروغ دینے کی ہر ممکن کوشش کی جائے، ملک و ملت کی سالمیت اور گنگا جمنی تہذیب کو باقی رکھنے کے لیے کسی بھی موقع کو گنوائے بغیر ہمیں آگے بڑھ چڑھ کر حصہ لینے کی اشد ضرورت ہے ۔ حال ہی میں جمعیۃ علماء کے مرکزی عاملہ کی منعقدہ مشاورتی نشست میں طئے پائے امن مارچ کے انعقاد کے سلسلہ میں بھی تبادلہ خیال کیا گیا، ان شاء اللہ 13/اگست کو ریاستی جمعیۃ علماء کی یونٹیں اپنے اپنے متعلقہ حلقہ جات شہر و اضلاع میں خا مو شی کے ساتھ ’’ امن مارچ ‘‘منعقد کریں گی ،ہا تھ میں صرف پلے کارڈ ہوگا کوئی بیان بازی نہیں ہوگی ۔ ورکننگ کمیٹی جمعیۃ علماء تلنگانہ و آندھرا پردیش نے متفقہ طور پر اس تجویز کو منظور کیا کہ فلسطینی مسلمانوں پر اسرا ئیل کی جو بربریت کا سلسلہ جاری ہے ، اور مسجد اقصیٰ کے اطراف و اکناف پر نا جائز قبضہ کرکے نت نئی مصیبتیں کھڑی کررہے ہیں جمعیۃ علماء اس کی سخت مذمت کرتی ہے اور حکو مت ہند سے مطالبہ کرتی ہے کہ انسانیت کے ناتے اقوام متحدہ میں آواز اٹھائی جا ئے ۔
اجلاس میں اس بات کا فیصلہ کیا گیا کہ دونوں ریاستوں میں جمعیۃ علماء کے تعمیری اور تنظیمی کاموں کو مستحکم کرنے کے لئے مختلف اضلاع میں کارکنانِ جمعیۃ کو جوڑ کر تربیتی کیمپ منعقد کرے گی اور اس سو سالہ قدیم جما عت کے پیغام کو جیسے ہمارے اکابر علماء کرام نے ہم کو نہج دیا ہے، اسی نہج پر کام کر تے ہوئے اس کاز کو آگے بڑھائیں گے ۔خصوصاً جہاں مسلمانوں کی زیادہ آبادی ہے اور اس مقام پر جہاں کم آبا دی ہے ہر ضلع کے ذمہ دار شخص کو چا ہئے کہ ہر ماہ میں ایک یا دو دن ان علا قوں کادورہ کر کے وہاں کے حالات کا جائزہ لیں۔اجلاس میں اس بات کا بھی فیصلہ کیا گیا کہ حسب سابق ہر سال کی طرح امسال بھی ریا ستی اور ضلعی سطح پر جمعیۃ علماء کے زیر اہتمام جلسہ اصلاح معاشرہ اور جلسہ سیرت النبی ﷺ دو نوں ریاستوں کے اضلاع، تعلقہ جات ، منڈلوں میں منعقد کئے جا ئینگے ،جس میں مقامی علماء کرام کے علا وہ ملک کے ممتاز علماء کرام کو بحیثیت مہمانِ خصوصی مدعو کیا جائے گا ، جمعیۃ علماء کی جا نب سے گزشتہ 20 سالوں  سے یہ مہم جا ری ہے ۔
ہر سال کی طرح امسال بھی دونوں ریاستوں میں یوم آزادی اور یوم جمہوریہ کے مواقع پر اجلاس منعقد کرنے کا بھی فیصلہ کیا گیا۔ واضح رہے جمعیۃعلماء کی آواز پر گزشتہ 15؍سالوں سے ہر سال یوم آزدای اوریوم جمہوریہ کے موقع پر بڑے پیمانہ پر اجلاس منعقد کیے جارہے ہیں جس میں برادران وطن کو بھی بطورِ خاص مدعو کیا جارہا ہے ۔

پہنچی وہیں پہ خاک جہاں کا خمیر تها!


  ازقلم: محمد عظیم فیض آبادی دارالعلوم النصرہ دیوبند 9358163428
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
 گزشتہ 26/جولائی 2017 بروز بدھ بہار کی سیاست میں زبردست زلزلہ آیا اور انتہائی ڈرامائی انداز میں وزیر اعلیٰ نتیش کمار نے استعفیٰ دے کر بہار کے اس مہاگٹھ بندهن کو توڑ ڈالا جس نے بہار کے اسمبلی الیکشن میں بی جے پی کے سیاسی سفر کو روکا تها  اور خود بی جے پہ کی اسی بیل گاڑی میں سوار ہوگئے جس پر سوار ہو کر انہوں نے پچهلے تقریباً 17سال تک اپنے سیاسی سفر کو جاری رکھا تھا.
  مزید یہ کہ مودی جی نے ان کے اس استعفیٰ کا خیر مقدم کرتے ہوئے انہیں خوب خوب  مبارک باد پیش کی.
   نتیش کمار نے لالو پرساد کے بیٹے تیجسوی کے اوپر بدعنوانی کا الزام لگا کر ٹھیکرا ان کے سر پھوڑنے کی کوشش کی حالانکہ سیاسی پنڈٹوں کو تقریباً 6 ماہ پہلے ہی معلوم ہو چکا تھا کہ نتیش کمار کو  بی جے پی کے بغیر کھانا ہضم ہونے میں کافی پریشانی ہے.
   اگر نتیش کمار کو بدعنوانی سے اتنا ہی بیر ہے تو 2014 میں جب بی جے پی سے  بدعنوانی کے نام پر اپنا ناتہ توڑ لیا تھا تو اس خاندان سے کیوں رشتہ جوڑا تها جس کو وہ کرپشن میں ڈوبہ ہوا خاندان تصور کرتے ہیں ؟
   اور پھر اب بی جے پی سے ہاتھ ملایا کیا اسی 20 ماہ میں بی جے پی پھر سے پاک ہو چکی ہے اور کرپشن و بدعنوانی کے سارے پاپ دھل چکے ہیں ؟
   یہ سب محض سیاسی کهیل ہے جو انگریزوں سے زیاده ہندوستان کے لیے نقصان دہ ہے.
 بہار ہی کے بی جے پی کے قد آور لیڈر سوشیل کمار مودی نے 2015 میں اسی نتیش کمار کو دهوکہ باز کہا تها مگر آج 2017 میں جب نتیش کمار مہاگٹھ بندهن کو توڑ کر گورنر کو استعفیٰ دے رہے ہیں تو وہی سوشیل کمار مودی استعفیٰ کے تهوڑی ہی دیر بعد نتیش کمار کو اپنا لیڈر منتخب کر لیتے ہیں اور انهیں مبارک بعد پیش کرتے ہیں.
   کون اتنا بڑا اناڑی ہوگا جواس ڈرامے کو بدعنوانی کے خلاف جنگ تصور کرے گا ؟
   بی،جے ،پی کو اپنے علاوہ اگرچہ سب بدعنوانی میں سرابور کرپشن میں ڈوبے  نظر آتے ہیں لیکن جانچ ایجنسیوں سی ،بی ،آئی وغیرہ کو اگر آزادی کے ساتھ جانچ کا موقع دیا جائے تو حقیقت سے پرده اٹھ سکتا ہے کہ کون کتنا پاک ہے  ؟
     خیر نتیش کمار کے تقریباً 2 سال بی،جے ،پی سے دور رہ کر بڑے ہی بے اطمینانی اور بے چینی کے ساتھ گذرے ہوں گے اس لئے کہ آدمی کو صحیح طور پر سکون تو اپنے گهر ہی آتا ہے، اب وہ واپس اپنے لوگوں میں آگئے ہیں اور بقول شخصے یہی در اصل ان کا ڈی این اے ہے.
 اس کے وہ فراق میں تهے اور مناسب موقع کی تلاش میں تهے اسی لئے سرجیکل اسٹرائک پر جب دیگر پارٹیاں حکمراں جماعت سے اس کے ثبوت مانگ رہی تهیں تو نتیش کمار حکمراں جماعت سے اپنی وفاداری کے ثبوت کے طور پر خاموش رہے.
  پهر نومبر 2016 میں نوٹ بندی اورجی ،ایس ،ٹی کی حمایت، بی،جے،پی کی طرف نتیش کی انابت اور مودی کی ڈنر میں شرکت اور ہر وقت مودی سے مواقع کی تلاش اور اپنی وفاداری کا ثبوت پیش کرنے کی فکر سے سیاست کے گرگے سمجھ گئے تهے کہ اب نتیش کمار کسی بهی وقت مہاگٹھ بندهن سے اپنا ناتہ توڑ کر این،ڈی،اے سے اپنارشتہ جوڑ کر بی،جے،پی کے خیمے میں جشن کا ماحول پیدا کر کے اس مایوسی کی تلافی کرسکتے ہیں جو 2 سال پہلے نتیش کے بی ،جے پی سے رشتہ ٹوڑنے سے اس کے خیمے میں پیدا ہوئی تهی.
   بہر حال فسطائی طاقتوں کے بهگوا رته کو روکنے کے لئے جس گٹھ بندھن کی تشکیل ہوئی تهی اور 2019 کے لوک سبها الیکشن میں جس اتحاد کو مزید مضبوط ہونا تها اب وہ نتیش کمار کے پهر سے این،ڈی ،اے میں چلے جانے سے چرمرا گیا ہے کسی نے کیا ہی خوب کہاہے کہ " نتیش کمار اب حلالہ کے بعد زوج اول کے پاس دوبارہ واپس ہوگئے ہیں "
 گورنر نے اب پهر نتیش کمار کو اکثریت ثابت کرنے کا موقع دیا ہے اب دیکهنا یہ ہے کہ ان کی پارٹی کے تمام ممبران ان کا ساتھ دے کر بی ،جے،پی کو مضبوط کرتے ہیں یا پهر ان کی پارٹی کے مسلم ممبران اور نتیش کمار کے سیکولرزم کا دم بهرنے والے ان سے کنارہ کشی اختیار کرکے اپنے اعتدال پسندی کا ثبوت پیش کرکے نتیش اور ان جیسے دیگر لیڈران کو ہمیشہ کے لئے سبق سیکھاتے ہیں یہ ان کے لئے بهی ایک اچها موقع ہے.

Thursday 27 July 2017

الجامعۃ الا شرفیہ مبارکپور کے سب سے سینئر استاد مولانا اعجاز احمد کا انتقال، علاقہ میں رنج والم!


رپورٹ: ابوالفیض خلیلی
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
مبارکپور/اعظم گڑھ(آئی این اے نیوز 27/جولائی 2017) الجامعۃ الاشرفیہ مبارکپور کے سب سے سینئر استاد مولانا اعجاز احمد کا آج شام 06:30 بجے انتقال ہو گیا ہے "انا للہ وانا الیہ راجعون"  جس سے مبارکپور و مضافات میں رنج و الم پھیل گیا.
مولانا گزشہ کچھ دنوں سے علیل تھے ان کا علاج اشرفیہ ہاسپیٹل میں چل رہا تھا، لیکن گزشتہ منگل کو ان کی تین پوتیوں کی شادی کے موقع پر وہ اپنے گھر محلہ پورہ دیوان آگئے تھے، اور تبھی سے گھر ہی پر ان کا علاج رہا تھا، ان کی نماز جنازہ 28 جولائی بعد نماز جمعہ جامع مسجد راجہ مبارک شاہ کے صحن میں ادا کی جائے گی ، اور تدفین اونچی تکیہ قبرستان کی جائے گی ۔
قصبہ مبارک پور ضلع اعظم گڑھ کے ایک خوشحال گھرانے میں15 جون 1940عیسوی کو پیدا ہوئے ناظرہ قرآن کریم والد ماجد مولانا عنایت االلہ مرحوم کی زیر نگرانی میں مکمل کی پرائمری درجات یکم تا پنجم اور درس نظامیہ مکمل تعلیم جامعہ اشرفیہ میں حاصل کی 1960 عیسوی میں دستار فضیلت سے سرفراز کیے گئے آپ کے اساتذہ میں حضور حافظ ملت علیہ الرحمۃ مولانا حافظ عبد الرؤف صاحب بلیاوی حضرت علامہ مولانا مفتی عبدالمنان حضرت علامہ مولانا عبد المصطفیٰ اعظمی علامہ غلام جیلانی گھوسوی قاضی محمد شفیع اعظمی قاری یحییٰ اعظمی اور علامہ سید حامد اشرف جیسے علماء شامل ہیں. فراغت کے بعد 20  اپریل 1960عسوی تا 30نومبر 1973عسوی مدرسہ فیض العلوم محمد آباد گوہنہ ضلع مئو میں صدر المدرسین کی حیثیت سے تدریسی خدمات انجام دیں یکم دسمبر1973الجامعة الاشرفیہ میں تدریسی خدمات انجام دے رہے ۔

مبارکپور میں بلرياگنج اور جين پور چئرمین حاجی محمد عارف خان اور كھرملی گپتا کا دورہ!


رپورٹ: جاوید حسن انصاری
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
مبارکپور/اعظم گڑھ(آئی این اے نیوز 27/جولائی 2017) مبارکپور میں رات 9 بجے بلرياگنج کے نگر پنچایت چیئرمین نوجوان لیڈر حاجی محمد عارف خاں صاحب اور جين پور نگر پنچایت کے چیئرمین كھرملی گپتا جی پرانی بستی نوجوان لیڈر جمشید عالم انصاری گڈو ٹھیکیدار کے رہائش گاہ پر پہنچے.
آئی این اے نیوز نمائندہ جاوید حسن انصاری سے خصوصی ملاقات میں دونوں چیئرمین صاحبان نے کہا کہ یوگی حکومت بلدیاتی انتخابات کرانے سے ڈر رہی ہے جب کہ وقت پورا ہو چکا ہے ان کو فوری طور پر انتخابات کرانا چاہئے.
بلرياگنج کے نگر پنچایت کے چیئرمین محمد عارف خان اور جين پور نگر پنچایت کے چیئرمین كھرملی گپتا نے کہا کہ یوگی حکومت ناکام ہے اس لئے گھبرا رہی ہے، دونوں چئرمین گھنٹوں مبارکپور شہر میں موجود رہے اور ان کے چاہنے والے ملتے رہے.
واضح ہو کہ پوروانچل کے سبھی چیئرمین کی بیٹھک مئو سے چئرمین ارشد جمال انصاری کی رہائش گاہ پر تھی واپسی کے وقت دونوں موجودہ چئرمین مبارکپور پہنچے تھے.

مبارکپور و آس پاس کے علاقوں سے حج بیت اللہ کے لئے دیار حرم جانے کاسلسلہ جاری!


رپورٹ: ابوالفیض خلیلی
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
مبارکپور/اعظم گڑھ(آئی این اے نیوز 27/جولائی 2017) مبارکپور و آس پاس کے علاقوں سے حج بیت اللہ کے لئے دیار حرم جا نے کاسلسلہ لگاتار جاری ہے، یہا ں سے روزآنہ قریب ایک درجن عازمین حج روانہ ہو رہے ہیں، عام طور سے عازمین حج اپنے گھر سے جلوس کی شکل میں نکلتے ہیں جو نعت نبی اور نعرہ تکبیر کے سائے میں الجا معۃ الاشرفیہ واقع حافظ ملت کے مزار پر فاتحہ خوانی کے بعد بابت پور وارانسی کے لئے روانہ ہو جاتے ہیں.
گذشتہ دس برس کے مقابلے میں اس سال یہاں سے حج کیلئے جانے والوں کی تعداد کچھ زیادہ ہی نظر آرہی ہے.
مبارکپور و مضافات سے اب تک جو لوگ حج بیت اللہ کے روانہ ہو چکے ہیں اس میں خا ص طور سے معروف خطیب مولانا جاوید چشتی شہیدنگر، الجامعۃ الاشرفیہ کے استاد مولانا رفیع القدر، عبد الخالق انصاری، شمشاد احمد انصاری ملت نگر، محمد صدیق انصاری علی نگر مہدی، حسن پردھان نوادہ، سہیل احمد انصاری، حافظ اخلاق لوہیا، سکینہ بانو زوجہ شاکر علی مرحوم پرانی بستی، نہال احمد انصاری، محمد اعظم انصا ری پورہ خضر اور ظفر احمد انصاری پورہ رانی وغیرہ خاص طور سے شامل ہیں.
روانگی سے قبل عازمین حج کے ذریعہ جہاں لوگو ں سے ملاقات کر کے کہا سنی کی معافی تلافی اور لین دین کاحساب کتاب چلتا رہتا ہے تو دوسری طرف عوامی نمائندگان اور سیاسی و سماجی لیڈران کے ذریعہ حاجیوں سے گلے مل کر اپنی کامیابی، ملک کی وحدت و سالمیت اور امن و امان کے لئے خانہ خدا کے سامنے خصوصی دعا کرنے کی گذارش بھی جاتی ہے، دربار رسالت میں سلام پیش کرنے کی درخواست خاص طور سے کی جاتی ہے جیسے کہ گذشتہ شب جب مولانا محمد جاوید چشتی حج کے لئے گھر سے نکلے تو آل انڈیا پسماندہ مسلم محاذ کے قومی نائب صدر حاجی نثار احمد انصاری ان سے ملا قات کے لئے الجامعۃ الاشرفیہ
کے گیٹ پر پہنچ گئے، وہیں سماجوادی پا رٹی کے سا بق ضلع صدر اکھلیش یادو نے اپنے پورے گروپ کے ساتھ آج ابراہیم پور پہنچ کر سابق پردھان جمال احمد  سے ملاقات کرنے کے ساتھ ہی ان سے یہ بھی درخواست کی کہ وہ دیار حرم میں ملک اور خاص طور سے اتر پردیش میں پنپ رہی فرقہ فرستی اور باہمی نفرت و عداوت کے جراثیم کے خاتمے کے لئے خاص طور سے دعا کریں۔
اس کے علاوہ گذشتہ جمعرات کی شب میں الجامعۃ الا شرفیہ واقع عزیز المساجد اور شہید نگر واقع ماسٹر حاجی مظہر چشتی کی رہائش گاہ پر الوداعی تقاریب کا انعقاد کر کے حاجیوں کی بخیر و عافیت روانگی اور واپسی کی دعا کی گئی ۔
عازمین حج کی روانگی کا سلسلہ شروع ہونے سے پہلے مختلف اسکول و مدارس میں حج تربیتی اور ٹیکہ کاری کیمپ کا انعقاد کر کے عازمین حج کو علماء دین کے ذریعہ ضروری ہدایات دینے کے سا تھ ہی محکمہ صحت کے ذریعہ ٹیکے بھی لگا ئے گئے ۔

اعظم گڑھ ضلع پر پھر بدنما داغ لگانے کی گئی کوشش، راشٹریہ علماء کونسل نے کیا ناکام!


رپورٹ: عبدالرحیم صدیقی
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
دیوگاؤں/اعظم گڑھ(آئی این اے نیوز 27/جولائی2017) لکھنؤ سے آئی ATS کے تین رکنی ٹیم بدھ کی شام مقامی پولیس کے ساتھ علاقے کے بسہی اقبال پور گاؤں میں پہنچی، کافی جدوجہد کے بعد پولیس نے گاؤں کے ایک نوجوان کو پکڑا اور اے ٹی ایس ٹیم اسے اپنے ساتھ لے کر لکھنؤ پہنچ گئی.
اس واقعہ کی اطلاع راشٹریہ علماء کونسل کے ذمہ داران کو دی گئی، جس پر علماء کونسل نے رات بھر پولس کے اعلی افسران سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ اگر غلام کبریا کو نہیں چھوڑا گیا تو صبح اعظم گڑھ میں ہر تھانے کا گھیراؤ کیا جائے گا، اسکے بعد پولس محکمے میں کھلبلی مچ گئی، پولس نے راشٹریہ علماء کونسل کے ذمہ داران کو کہا کہ صبح تک چھوڑ دیا جائے گا، اور بالآخر آج صبح تک غلام کبریا کو چھوڑ دیا گیا۔
خبروں کے مطابق گذشتہ دنوں سلیم نامی شخص کو سعودی عرب سے ممبئی آتے وقت ایئرپورٹ پر اے ٹی ایس نے کسی جرم میں گرفتار کیا تھا، پوچھ تاچھ کے بعد اس نے غلام کبریا کو سعودی عرب میں اپنا پڑوسی بتایا تھا، اس نے کہا میں انہیں جانتا ہوں، جس کے تحت کل شام میں اے ٹی ایس غلام کبریا کے گھر پہنچی اور اسے لیکر لکھنؤ روانہ ہوگئی پوچھے جانے پر کہا گیا کہ پوچھ تاچھ کے بعد واپس چھوڑ دیں گے.
واضح ہو کہ غلام کبریا گزشتہ دس سال سے سعودی عرب چوڑ چکے ہیں، اب گھر پر ہی رہ کر گاڑی چلا کر اہل خانہ کی ضروریات پوری کرتے ہیں، اس موقع پر  راشٹریہ علماء کونسل کےصوبائی صدرانل سنگھ، طلحہ رشادی، نسیم احمد، بسہی اقبالپور گاؤں کے پردھان نمائندہ محمد صالح،  محمد خالق، محمد طارق، محمد سلمان سمیت کافی تعداد میں لوگ ATS  آفس لکھنؤ میں موجود رہے.

مدارس پر ایک آنکھیں کھول دینے والی تحریر!


تحریر: مولانا زبیر احمد
ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
علامہ اقبال نےکہا تھا ان مدارس کو اپنی حالت پر رہنے دو اگر یہ مدارس اور اس کی ٹوٹی ھوئی صفوں پر بیٹھ کر پڑھنے والے یہ درویش نہ رہےتو یاد رکھنا تمہارا وہی حال ہوگا جو میں اندلس اور غرناطہ میں مسلمانوں کا دیکھ کر آیا ہوں۔
چند دن پہلے عیدالفطر گزری ہے میں عید سے اگلے دن بائیک پر جارہا تھا کہ ایک مدرسہ کےسامنے سے میرا گزر ہوا میں نے دیکھا کہ اس کے گیٹ پر چند چھوٹے چھوٹے معصوم سے بچے کھڑے ہیں ان کے چہرے نورانیت سے بھرپور تھے میں ان کے پاس چلا گیا سلام کیا انہوں نے بہت احترام کےساتھ سلام کا جواب دیا، میں نے کہا "بیٹا آپ کیا کرتے ہو یہاں ؟" انہوں نے کہا بھائی ہم یہاں حفظ کرتے ہیں میں نے کہا عید پر آپ گھر نہیں گئے ان میں سے ایک دو تو آنکھوں میں آنسو بھر کر اندر چلے گئے اور باقیوں نے رندی ہوئی آواز میں کہا ہمیں کوئی لینے نہیں آیا ہم بہت دورچترال سے آئے ہیں بابا کہتے تھے کرایہ نہیں ہےتم وہیں رہو میرا دل بھی ایسے بوجھل سا ہو گیا میں کہا آپ کو آئے ہوئے یہاں کتنا عرصہ بیت گیا ہے انہوں نے کہا ہم پچھلی عید پر بھی یہیں تھے۔
میں نے اپنی پاکٹ سے پیسےنکالے ان کو ایک ایک سو روپیہ دینا چاہا پر آفرین ان کی تربیت پر کسی نے بھی ہاتھ بڑھا کرنہیں لیے بلکہ سب اندر چلے گئے میں بوجھل سی طبیعت کےساتھ آگے بڑھ گیا کہ یہ ہیں وہ مدارس کےطلباء جن کو لوگ حقارت کی نگاہ سےدیکھتےہیں۔
میں بھی انہیں مدارس سے ہوتا ہوا آیا ہوں اس جگہ پر میں نے ان مدارس کے اندر کے معاملات کو دیکھا ہے جب مدارس کے شیوخ مہینے کے آخری ایام میں بہت پریشان دکھتے تھے کہ اساتذہ کی تنخواہیں اور دیگر بل کیسے ادا کئے جائیں یار سوچو کون سا ایسا پرائیویٹ یا سرکاری ادارہ ہے جو اس قدر اسکالر شپ دیتا ہے ملک کے طول و عرض میں سینکڑوں ایسے مدارس ہیں جن میں رہائشی طلباء کی تعداد ہزاروں تک جاتی ہے لیکن ان کے کھانے، پینے، رہائشی، کتابیں، دوا اور مکمل اخراجات مدرسہ کے ذمہ ہوتے ہیں کیا ہے کوئی ایسی یونیورسٹی جس کا ہاسٹل اور میس فری ہو؟؟
یہ دین کےادارے دین کے قلعہ ہیں انہیں اداروں سے اسلام کے علماء اورسکالر پیدا ہوتے ہیں جو اسلام کےخلاف ھونے والے اعتراضات کا منہ توڑ جواب دیتےہیں
بات کہاں نکل گئی۔۔۔
بات میں ان مدارس کے اندر پڑھنے والے درویشوں کی کر رہا تھا، جو دور دراز کے علاقوں سے اپنے گھر، بار، ماں، باپ، بہن، بھائیوں کی محبت کو چھوڑ کر آتے ہیں صرف اس لیے ان کے ماں باپ کی ایک بہت معصوم سی خواہش ہوتی ہے کہ چلو کیا ہوا اگر گھر کی دیواروں پر بھی غربت اور افلاس ناچتا ہے ہمارے بچے حافظ قرآن بن جائیں، عالم دین بن جائیں، روز قیامت عزت والا تاج تو ہمیں نصیب تو ہو جائےگا.
مجھے یاد ہے جب کبھی کسی عید وغیرہ کے موقعہ پر چھٹیاں ہوتی تو سب اپنے اپنے گھروں کی راہ لیتے ان میں کچھ ایسے بھی ہوتے تھے جو خود جا نہیں سکتے تھے اور لینے والےاس لیے نہیں آ سکتے تھے کہ ان کے پاس آنے کے لیے کرایہ نہیں بن پاتا تھا۔
اور پھر وہ وہی مدرسہ کے اندر ہی اپنی خوشیوں کی قربانی اپنے ماں باپ کی معصوم خواہش پر قربان کیے اپنےساتھیوں ساتھ کھیل لیتے۔
ان مدارس کےطلباء کو کبھی حقیر نہ جانوں آپ نہیں جانتے ان کے مقام کو یہ جب چلتے ہیں ان کے قدموں کےنیچے اللہ کے فرشتے اپنے پروں کو بچھانا اپنے لیے باعث فخر محسوس کرتے ہیں.
سمندر کی مچھلیاں، فضاؤں میں پرندے، زمین کے اندر حشرات ان کی کامیابی کی دعا اللہ رب العزت سے مانگتے ہیں.
عام طور پر لوگ یہ سمجھتے ہیں مدرسوں میں داخل وہی ہوتے ہیں جو ہرطرف سے ریجیکٹ کر دیئے جائیں اگر ایسا بھی ہےتو بھی لوگوں کو ان مدارس کا شکر گزار ہونا چاہیے کہ جنہوں نے ایسے بچوں کو گلیوں میں آوارہ نہیں ہونے دیا بلکہ ان کو داخلہ دے کر قرآن و حدیث کی تعلیم دی وہی بچے نمازی، صوم و صلوة کا پابند، ماں باپ کا فرمان بردار اور ایک عالم دین بن کر لوگوں کے ایمان کی فکر کرنے لگا.
ان مساجد و مدارس کے ساتھ محبت کریں دینی تعلیم کے لیے اپنے بچوں کا رخ ان کی طرف کریں اور ہر لحاظ سے ان مدارس کے معاون بن جائیں۔

سگڑی ممبر اسمبلی وندنا سنگھ کی پہل سے لوگوں نے لی نصیحت، اب خود ہٹا رہے اپنا تجاوز!



 رپورٹ: عبدالکافی چشتی
ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
سگڑی/اعظم گڑھ(آئی این اے نیوز 27/جولائی 2017) سگڑی تحصیل کے اعظم گڑھ گورکھپور ہائیوے پر جين پور مارکیٹ میں گزشتہ دنوں 150 لوگو کو PWD کی طرف سے تیار کردہ تجاوز ہٹانے کے لئے نوٹس دیا گیا تھا، جس لوگوں نے یہ الزام لگا کر مخالفت کی تھی کہ بڑے اور پہنچ والو کے ساتھ محکمہ رعایت کر رہا ہے، انتظامیہ کے نوٹس پر مارکیٹ میں موضوع بحث رہا، جس پر جين پور کے لوگوں نے ضلع افسر کے یہاں پہنچ اپنی باتوں کو رکھا اور پھر قبضہ ہٹانے کی تاریخ بڑھائی گئی، اس کے بعد بذات خود سگڑی بی ایس پی ممبر اسمبلی وندنا سنگھ نے پہل کر کے بدھ کو اپنے مکان کے کو نشاندہی کے تحت توڑوايا، جس سے لوگوں میں کافی بحث ہے.
ان کی اس پہل سے متاثر لوگ اب خود اپنا قبضہ ہٹانے کیلئے آگے آ رہے ہیں اور لوگوں نے اپنا تجاوز کا حصہ ہٹانا شروع کر دیا ہے، عام لوگوں کا کہنا ہے کہ ایم ایل اے کے پہل سے جين پور شہریوں کی طرف سے ایک خوبصورت پہل کی گئی ہے تا کہ جين پور سڑک چوڑہ ہونے میں رکاوٹ پیدا نہ ہو، جين پور چیئرمین كھرمللی گپتا نے کہا کہ لوگوں کو آگے آکر اس کی پہل کرنا ہوگا جس کی جين پور سڑک جام کے مسئلے سے آزاد ہو اور سب کے ٹریفک میں بھی سہولت ہو.
وہیں بی ایس پی لیڈر اور ممبر اسمبلی نمائندے اسنتوش عرف ٹیپو سنگھ نے کہا کہ خود ہم نے اپنا مکان توڑ کر جين پور کی ترقی کے لئے ایک پہل کی ہے جس سے کہ انتظامیہ کی راہ میں رکاوٹ پیدا نہ ہو.

دارالعلوم دیوبند میں طلباء کے لئے اینڈ رائیڈ فون پر مکمل پابندی کا حکم!


رپورٹ: سمیر چودھری
ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
دیوبند (آئی این اے نیوز 27/جولائی 2017) ازہر ہند دارالعلوم دیوبند میں تعلیمی سال کے آغاز کے ساتھ تعلیمی سرگرمیوں کو بہتر بنانے کے خاطر سخت قوانین کے نفاذ کا اعلان کرتے ہوئے طلباء کے لئے اینڈرائیڈ فون کے استعمال پر مکمل پابندی عائد کردی گئی ہے ، عدم تعمیل کی صورت میں سخت کارروائی کو یقینی بنانے کے لئے انتظامیہ بڑے اقدام کی تیاری میں ہے جس کے لئے طلباء کو پہلے ہی متنبہ کردیا گیاہے۔
عالم اسلام کی ممتاز دینی درسگاہ دارالعلوم کی جانب سے طلبہ کے لئے جاری ہدایت نامہ میں دوران تعلیم موبائل کے استعمال پر سخت پابندی عائد کی گئی ہے ، تعلیمی وقت کے علاوہ طلبہ عزیز صرف بغیرکیمرہ والا فیچر فون ہی اپنے پاس رکھ سکیں گے ۔ دارالعلوم دیوبند کی جانب سے اینڈ رائیڈر فون پر مکمل پابندی عائد کردی گئی ہے، خلاف ورزی کرنے پر موبائل بذریعہ دارالاقامہ ضبط کرلیا جائے گا۔
نئے سال کے آغاز پر جاری ہوئے ہدایت نامہ میں طلبہ کے لئے مزید تاکیدات کے تحت کہا گیا ہے کہ دارالعلوم دیوبند ایک معیاری تعلیم گاہ ہونے کے ساتھ ساتھ مثالی تربیت گاہ بھی ہے، یہاں طلبہ کی نگرانی اور اصلاح وتربیت کے لئے وسیع اور فعال نظام قائم ہے جس کے تحت تمام طلبہ کو ضابطہ اخلاق میں باندھا گیا ہے، ہدایت نامہ میں کہا گیا ہے کہ دارالعلوم دیوبند میں قیام کا مقصد حصول علم کے ساتھ اخلاقی وفکری تربیت بھی ہے اس لئے یہاں رہنے والے طلبہ کو اپنی وضع قطع اکابر علماء وصلحاء کے مماثل رکھنی ہوگی، دارالعلوم دیوبند کی جملہ املاک کی حفاظت ضروری ہے ان کو کسی بھی قسم کا نقصان پہنچانا سخت جرم شمار ہوگا ، طلبہ کے لئے ذمہ داران واساتذہ کرام ، کارکنان مدرسہ اور علماء کا احترام ضروری ہوگا، ہر طالب علم کو نظام دارالعلوم کی پابندی کرنی ہوگی اور فتنہ وفساد سے اجتناب لازم ہوگا، فرائض و واجبات وسنن بالخصوص نماز باجماعت کا پورا اہتمام کرنا ہوگا، کوئی بھی طالب علم اجازت کے بغیر دارالعلوم سے باہر قیام سے نہیں کرے گا ۔ دیوبند سے باہر جانے والے طلبہ کو بھی متعلقہ ناظم حلقہ سے اجازت لینی ہوگی ، کسی بھی غیر داخل شخص کو اپنے پاس قیام وطعام کی سہولت فراہم کرانا قطعی ممنوع ہوگا ، اگر کسی طالب علم کا کوئی مہمان آتا ہے تو اس کی اطلاع بھی ناظم حلقہ کو دینی ہوگی، کسی بھی حال میں محرم یا غیر محرم عورت کو اپنے کمرے میں لانے کی اجازت نہیں ہے، طلبہ کے قیام کے لئے جو بھی جگہ متعلقہ شعبہ کی جانب سے متعین کی جائے گی اسی جگہ پر قیام لازم ہوگا، بلااجازت اپنے حجرے کے علاوہ کسی دوسری جگہ قیام وطعام قابل مواخذہ جرم ہوگا اسی طرح اپنے ہمراہ کمسن بچوں کا رکھنا بھی موجب اخراج جرم ہوگا، بغیر اجازت 15 دن یا اس سے زائد غیر حاضری کی صورت میں دارالاقامہ میں متعینہ سیٹ سوخت کردی جائے گی ۔ فلم، سنیما، ٹیلی ویژن، کرکٹ دیکھنا اور اسی طرح انٹرنیٹ پر اخلاق سوز سائٹ دیکھنا بھی لائق اخراج جرم مانا جائے گا ، کیمرے والا موبائل رکھنا جرم ہے، پکڑے جانے پر موبائل ضائع کردئیے جانے کے ساتھ امداد بھی بند کردی جائے گی ، ا خلاق سوز کوئی بھی پروگرام طلبہ کی جانب سے کیا جاتا ہے یا موبائل پر اس کا استعمال ہوتا ہے تو بھی اخراج کیا جاسکتا ہے البتہ ضروری بات چیت کے لئے سادہ فون رکھ سکتے ہیں تاہم تعلیمی اوقات میں اس کا استعمال بھی ممنوع ہے۔

دیوگاؤں کے بسہی اقبال پور رہائشی غلام کبریا کو پوچھ تاچھ کیلئے ATS نے کیا گرفتار!



رپورٹ: عبدالرحیم صدیقی
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
دیوگاؤں/اعظم گڑھ(آئی این اے نیوز 27/جولائی 2017) دیوگاؤں کوتوالی کے تحت بسہی اقبال پور رہائشی غلام کبریا بیٹے مولانا محمد زکریا مرحوم کو کل شام تقریباً 07:00 بجے یوپی اے ٹی ایس نے پوچھ تاچھ کیلئے لکھنؤ لے گئی.
خبروں کے مطابق گذشتہ دنوں سلیم نامی شخص کو سعودی عرب سے ممبئی آتے وقت ایئرپورٹ پر اے ٹی ایس نے کسی جرم میں گرفتار کیا تھا، پوچھ تاچھ کے بعد اس نے غلام کبریا کو سعودی عرب میں اپنا پڑوسی بتایا تھا، اس نے کہا میں انہین جانتا ہوں، جس کے تحت کل شام میں اے ٹی ایس غلام کبریا کے گھر پہنچی اور اسے لیکر لکھنؤ روانہ ہوگئی پوچھے جانے پر کہا گیا کہ پوچھ تاچھ کے بعد واپس چھوڑ دیں گے.
واضح ہو کہ غلام کبریا گزشتہ دس سال سے سعودی عرب چوڑ چکے ہیں، اب گھر پر ہی رہ کر گاڑی چلا کر اہل خانہ کی ضروریات پوری کرتے ہیں.
اس موقع پر گاؤں لوگوں کی غلام کبریا کے گھر بھیڑ لگ گئے، اطلاع پا کر راشٹریہ علماء کونسل کے کارکن مولانا شہاب اختر قاسمی نے اعلیٰ افسران سے بات چیت کے بعد یقین دہانی کے ساتھ لکھنؤ جائیں گے جہاں راشٹریہ علماء کونسل کے دفتر پہنچ کر اے ٹی ایس آفس جائیں گے.

Wednesday 26 July 2017

بسہی اقبال پور میں چوروں نے کیا ہاتھ صاف، زیورات سمیت کپڑے بھی لے گئے!


رپورٹ: عبدالرحیــم صدیقی
ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
دیوگاؤں/اعظم گڑھ(آئی این اے نیوز 26/جولائی 2017) دیوگاؤں تھانہ علاقہ کے بسہی اقبال پور رہائشی سلام الدین ولد محمد نعیم مرحوم کے گھر رات تقریباً 03:00 چوروں نے زبردست چوری کی، رات میں سلام الدین اپنے گھر سورہے تھے اسی دوران انہیں گھر میں کسی کے ہونے کی آہٹ محسوس کی جس کیوجہ سے وہ بیدار ہوئے، تو شور مچاتے ہوئے چوروں کو گھر کے پیچھے سے بھاگتے ہوئے دوڑایا، لیکن تنہا شخص کیا کر سکتا ہے تھا، چور بھاگنے میں کامیاب ہوئے.
سلام الدین نے بتایا کہ چوروں نے گھر میں رکھے دو لڑکیوں کی شادی کیلئے زیورات سمیت کپڑے تک اٹھا لے گئے، چوروں نے اپنے ساتھ گھر میں رکھی 5 پیٹیاں بھی اٹھا لے گئے، اور بڑا باکس توڑ کر ضروری سامان بھی لے گئے، جس میں سلا ہوا کپڑا بھی شامل ہے.
انہوں نے بتایا کہ میری بھابھی جو چھت پر رہتی ہیں ان کا بھی سامان اٹھا لے گئے.
واضح ہو کہ چوروں میں سے ایک کو سلام الدین نے پہچان لیا جو گاؤں کا ہی ہے، 100 نمبر ڈائل کیا تو موقع پر فوراً پولیس پہنچی، ضروری کارروائی کر کے واپس چلی گئی، سلام الدین نے ایک نامزد سمیت کچھ نامعلوم کے خلاف دیوگاؤں کوتوالی میں تحریر دی ہے، پاس پڑوس کی مانیں تو اب تک گاؤں میں اس طرح کی چوری پہلی بار ہوئی کہ بدن پر پہننے والے کپڑے بھی اٹھا لے گئے.

اعظم گڑھ: زخمی پردھان دھرمیندر یادو کی موت، گاؤں میں غم کا ماحول، 12 دن پہلے حملہ آوروں نے ماری تھی گولی!


رپورٹ: ســلــمان اعظــمی
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
اعظم گڑھ(آئی این اے نیوز 26/جولائی 2017) 12 جولائی کو قاتلانہ حملے میں زخمی پلھنی کے جين پور كوٹھرا گاؤں کے پردھان دھرمیندر یادو گڈو کی موت ہو گئی، گولی لگنے سے شدید زخمی ہوئے پردھان کا وارانسی میں علاج چل رہا تھا.
پردھان کی موت کی خبر ملتے ہی پورے گاؤں میں سوگ کا ماحول ہے، لاش پوسٹ مارٹم کے لئے بھیج دیا گیا، جہاں بڑی تعداد میں حامیوں کی بھیڑ جٹ گئی، اس کو دکھتے ہوئے پولیس انتظامیہ نے کئی تھانوں کی فورس لگائی تھی.
 غور طلب ہے کہ شہر کوتوالی علاقے کے بنشی بازار کے قریب واقع جين پور كوٹھرا گاؤں کے پردھان دھرمیندر پر تب حملہ ہوا تھا جب رات میں موٹر سائیکل سے گھر واپس لوٹ رہے تھے، اہل خانہ کی تحریر پر مقدمہ درج کر لیا گیا تھا، ایک ملزم کو بھی گرفتار کیا گیا تھا، پردھان کے بھائی وریندر یادو نے کہا کہ حملہ آوروں نے جان مارنے کی نیت سے ہی حملہ کیا تھا، ہم چاہتے ہیں کہ اس کے تمام ملزم گرفتار ہوں.

Tuesday 25 July 2017

بینـک سے موبائل غائـب ہونے پر مچا ہڑکمپ، سی ٹی وی کیمـرے سے ہوا پردہ فاش!


رپورٹ: عبدالرحیـــم صـدیـقی
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
دیوگاؤں/اعظم گڑھ(آئی این اے نیوز 25/جولائی 2017) دیوگاؤں بھارتی اسٹیٹ بینک کے ایک ملازم کی موبائل آج صبح کو غائب ہوگئی، کافی پیمانے پر تفتیش کرنے پر بھی نہ ملی، بینک ملازمین نے سی سی ٹی وی فوٹیج دیکھ کر علاقے کے ایک مانند شخص کو موبائل لے جاتے دیکھنے پر اس شخص کو بینک بلایا، اور اس نے آتے ہی انکار کر دیا کہ اس نے موبائل نہیں لی ہے.
جبکہ فون لگانے پر موبائل بند بتا رہا ہے، مانند شخص کو بعد میں سی سی ٹی وی فوٹیج دکھانے پر اس نے سوچا کہ اب راز کھل جائے گا اس نے بلا تاخیر موبائل بینک ملازمین کو واپس کر دی اور معذرت طلب کرتے ہوئے بھاگ نکلا.

جاری منافرت انگیز مہم کا موثر جواب دینے کے لیے جمعیۃ علماء ہند ملک بھر میں ایک ساتھ امن مارچ کرے گی، جشن ازادی تقریب میں برادران وطن کے ذمہ دار افراد اور سرکاری افسران کو مدعو کرنے کی اپیل!


رپورٹ: محمد سلــمان دھـلوی
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
نئی دہلی(آئی این اے نیوز 25/جولائی 2017) جمعیۃ علما ء ہند کی مجلس عاملہ کا اجلاس ،اس کے مرکزی دفتر مفتی کفایت اللہ ہال، ۱۔بہادر شاہ ظفر مارگ نئی دہلی میں مولانا قاری سید محمد عثمان منصورپوری صدر جمعیۃ علماء ہند کے ز یر صدارت منعقد ہوا جس میں ملک کی موجودہ فرقہ وارانہ صورت حال ، آسامی مسلمانوں کے حق شہریت کے مقدمات کی پیروی ، سپریم کورٹ میں طلاق ثلثہ سے متعلق جاری مقدمات اور عالم اسلام کی صورت حال سمیت متعدد ایجنڈوں پر غورو خوض ہوا اور اہم فیصلے کیے گئے۔
ملک کی مو جود ہ فرقہ وارانہ صورت حال پر تشویش کا اظہا رکرتے ہوئے مجلس عاملہ نے اعلان کیا کہ آئندہ ۱۳؍اگست کو جمعیۃ علماء کی یونٹیں اپنے شہروں اور علاقوں میں’’ امن مارچ ‘‘منعقد کریں گی ۔مجلس عاملہ کا یہ فیصلہ ملک میں جاری منافرت انگیز مہم کے تناظر میں کافی اہمیت کا حامل ہے ۔جمعیۃ علماء ہندکی یونٹیں بیشتر ریاستو ں میں بلاک سطح تک قائم ہیں ،ایسی صورت میں یہ ’’امن مارچ‘‘ ایک ساتھ وسیع پیمانے پر ملک کے مختلف علاقوں میں منعقدہوگا۔اس مارچ کو موثر بنانے کے لیے جمعیۃ علماء ہند ،چند رہنما ہدایات بھی جاری کرے گی ۔ ایک دوسرے فیصلے میں مجلس عاملہ نے جمعیۃ علماء کی شاخیں اور مدارس اسلامیہ سے اپیل کی ہے کہ وہ حسب معمول’’ جشن یوم آزادی‘‘ منائیں اور اس تقریب میں سرکاری افسران اور برادران وطن کے ذمہ دار افراد کو بھی مدعو کیا جائے۔
سوشل میڈیا پر اسلام اور مسلمانوں پر بڑھ رہے اعتراضات کا جواب دینے اور جمعیۃ علماء کی سرگرمیوں سے نوجوانوں کو واقف کرانے کے لیے مجلس عاملہ نے مولانا محمودمدنی ، مولانا مفتی سلمان منصور پوری، مولانا متین الحق اسامہ کانپور، مولا نا معزالدین احمد اور مولانا نیاز احمد فاروقی پر مشتمل ایک کمیٹی تشکیل دی ہے جو تمام پہلووں کا جائزہ لے گی ۔
مجلس عاملہ نے کئی ہفتوں سے قبلہ اول مسجد اقصی اور اس کے اطراف میں جاری تشدد او ربدامنی کی سخت مذمت کرتے ہوئے ایک تجویز منظور کی ہے جس میں عالمی طاقتوں اور اقوام متحدہ سے اپیل کی گئی ہے کہ وہ اپنا اثر و رسوخ استعمال کرکے اسرائیل کو جبر و تشدد سے روکیں اور مسجد اقصی میں نمازیوں پر لگائی گئی پابندیاں ہٹوائیں تاکہ زائرین بلا روک ٹوک مسجد اقصی میں عبادات انجام دے سکیں۔
ملک بھر میں جماعتی نظم و نسق کے لیے مجلس عاملہ نے طے کیا کہ جماعتی کارکنان کے لیے ملک کے پانچ زون بنا کر چھ ماہ کے اندر تربیتی اجتماع اور اجلاس منعقد کیے جائیں ۔ یہ بھی طے پایا کہ موسم حج کے بعد لکھنؤ یا کان پور میں مجلس منتظمہ کا اجلاس منعقد کیا جائے ۔ طلاق ثلثہ کی کارروائی پر شکیل احمد سید ایڈوکیٹ سپریم کورٹ نے مجلس عاملہ کے سامنے ایک تحریری رپورٹ پیش کی ۔آسام کے حق شہریت کے مقدمے سے متعلق مولانا بدرالدین اجمل نے تفصیلات پیش کیں۔
مجلس عاملہ نے حال میں چند اہم شخصیات خصوصا حضرت مولانا ریاست علی بجنوری ، حضرت مولانا ازہر ( نائبین صدرجمعیۃ ۃ علماء ہند )حضرت مولانا محمد یونس جونپوری، مولانا نسیم ا حمد غازی شیخ الحدیث جامعۃ الہدی مرادآباد، حضرت مولانا فخرالدین ناظم تنظیم وترقی دارالعلوم دیوبند، حاجی سکندرنائب صدر جمعیۃ علماء تامل ناڈو ، حاجی بشیر سادات  وغیرہ کے انتقال پر رنج و غم کا ا ظہار کیا اور ان کے لیے دعائے مغفرت کی ۔
اجلاس میں صدر کے علاوہ درج ذیل اراکین شریک ہوئے مولانا محمود مدنی جنرل سکریٹری جمعیۃ علماء ہند ، مولانا حسیب صدیقی خازن جمعیۃ علماء ہند ،شکیل احمدسید ایڈوکیٹ سپریم کورٹ ، مولانا صدیق اللہ چودھری صدر جمعیۃ علماء بنگال ، مو لانا حافظ پیر شبیر احمد صدر جمعیۃ علماء آندھرا پردیش و تلنگانہ، مولانا مفتی محمد سلمان منصور پو ری استاذ حدیث جامعہ قاسمیہ شاہی مراد آباد ،مولانا متین الحق اسامہ صدر جمعیۃ علماء یوپی، مولانا مفتی احمد دیولہ ،مولانا مفتی محمد افتخار صدر جمعیۃ علماء کرناٹک ، مولانا بدرالدین اجمل صدر جمعیۃ علماء آسام، مولانا قاری شوکت علی ویٹ،مولانا محمد رفیق مظاہری صدر جمعیۃ علما ء گجرات،مولانا محمد سلمان بجنوری دارالعلوم دیوبند ، مولانا محمد قاسم صدر جمعیۃ علماء بہار، مولانا مفتی جاوید اقبال نائب صدر جمعیۃ علماء بہار، قاری محمد ایوب نائب صدر جمعیۃ علماء مہاراشٹرا، قاری محمد امین صدرجمعیۃ علماء راجستھان ، ڈاکٹر مسعود احمد مئو ناتھ بھنجن ، مولانا محمداسلام قاسمی صدر جمعیۃ اتراکھنڈ ،مولانا مفتی محمدراشد اعظمی استاذ دارالعلوم دیوبند ، مولانا سید سراج الدین معینی ندوی اجمیر، مولانا الیاس مفتاحی پپلی مزرعہ، مولانا محمد عاقل گڑھی دولت، مولانا مفتی محمد عفان منصورپوری ،مولانا علی حسن مظاہر ی ناظم اعلی جمعےۃ علماء پنجاب، ہریانہ وہماچل ، حاجی محمد ہارون بھوپال، مولانا مفتی حبیب الرحمن الہ آباد ،مولانا معزالدین احمد ناظم امارت شرعیہ ہند، مولانا نیاز احمد فاروقی ایڈوکیٹ ، مفتی عبدالرحمن نوگاواں سادات صدر جمعیۃ علماء امروہہ، ڈاکٹر سعید الدین قاسمی ، مولانا محبوب حسن آسام، مولانا عبدالقادر آسام ، مولانا حکیم الدین قاسمی سکریٹری جمعیۃ علماء ہند.

سرکاری ہسپتال میں زیور محل کے انصاری برادران نے درخت لگاؤ مہم کے تحت 100 درخت لگایا، 1000 ہزار درخت لگانے کا ہے ارادہ!


رپورٹ: جاوید حسن انصاری
ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
مبارکپور/اعظم گڑھ(آئی این اے نیوز 25/جولائی 2017) ریشم نگری مبارکپور میں منگل صبح 9 بجے مبارکپور زیور محل کے انصاری برادران حاجی ظفر احمد انصاری صاحب اور حاجی سلیمان اختر انصاری شمشی صاحب کی قیادت میں درخت لگاؤ ​​مہم 1000 کے تحت سرکاری اسپتال میں شجر کاری پروگرام ختم ہوا، جس میں 100 درخت لگایا گیا پروگرام میں سرکاری ہسپتال کے انچارج ڈاکٹر سی یادو، ذیلی انچارج ڈاکٹر نفیس انصاری نے زیور محل کے حوصلے کو مبارکباد دے کر بہت خوش ہوئے اور خوب تعریف کی.
معلوم ہو کہ دو ماہ پہلے ہسپتال میں مریضوں کے لئے ٹھنڈا پانی فریزر لگوائے تھے حاجی سلیمان اختر انصاری کی تعریف کرتے ہوئے ڈاکٹر سی یادو اور ڈاکٹر نفیس انصاری نے کہاکہ سماجی خدمت کا کام بہت ہی ثواب کا کام ہے اور زیور محل پورا کر رہا ہے، جو مبارکباد کے مستحق ہے.
اس موقع پر ڈاکٹر نوین ورما، ڈاکٹر سی یادو، ڈاکٹر نفیس انصاری نے درخت ہینڈلنگ کے لئے تین گاڑی اینٹ منگانے کی بات کہی جس سے درخت محفوظ رہیں گے.
 اس موقع پر مینیجر ضمیر احمد انصاری، حاجی مختار احمد علی گڑھ، صرافہ وزیر خزانہ سبھاش ورما، نوجوان لیڈر ورون کمار مشرا ببلو، سبھاسد سہیل احمد انصاری، ڈبلو مشرا، احمد ضیاء انصاری، ڈاکٹر تنویر احمد، قمر الہدی انصاری، امیر حمزہ انصاری ، فضل حق انصاری، حاجی اسرار حسن انصاری سماجی کارکن لال کواں، سمیت بڑی تعداد میں لوگ موجود رہے.
صرافہ زیور سلطنت کے مالک اور معروف سماجی کارکن  حاجی سلیمان اختر انصاری شمشی نے بتایا کہ درخت لگاؤ مہم جاری رہی گی، ابھی  اور درخت لگایا جائے گا.

اعظم گڑھ: ایک ہی گاؤں کے 17 افراد حج کیلئے ہو رہے ہیں روانہ، گاؤں میں خوشی کا ماحول!



رپورٹ: ثاقب اعظمی
ـــــــــــــــــــــــــــــــــ
سرائے میر/اعظم گڑھ(آئی این اے نیوز 25/جولائی 2017) یوں تو زندگی میں ہر عاقل و بالغ پر فرض ہے کہ وہ اپنی زندگی میں حج جیسا اہم فریضہ ادا کرے جس کے چلتے لوگ حج کیلئے ہر سال جایا کرتے ہیں.
اسی کی تحت اعظم گڑھ ضلع کے سرائے میر تھانہ علاقہ کے موضع کرولی خورد جو کہ لکھنؤ اعظم گڑھ میں روڈ سے دکھن جانب واقع ہے، اس گاؤں کے اس بار 17 افراد حج بیت اللہ کیلئے روانہ ہو رہے ہیں جس کو لیکر گاؤں میں خوشی کا ماحول بنا ہوا ہے.
واضح ہو کہ ان 17 افراد میں سے حاجی طیب جن کی عمر 95 سال ہے وہ بھی حج کیلئے جا رہے ہیں، جو قصبہ سرائے میر کی جدید جامع مسجد کے مؤذن ہیں.

مسلمان ان حالات میں مایوس اور خوفزدہ نہ ہوں : مولانا غفران قاسمی


رپورٹ: سلمان کبیرنگری
ـــــــــــــــــــــــــــــــــــ
بستی(آئی این اے نیوز 25/جولائی 2017) ملک کے موجودہ حالات میں مسلمانوں کو مایوس اور خوفزدہ ہونے کے بجائے ہمت اور حوصلہ سے رہنے کی ضرورت ہے، نبی اکرم صلعم کے مبارک دور میں کفار مکہ نے صحابہ کرام پر ظلم و ستم کی انتہا کر دی تھی مگر وہ اپنے ایمان اور عقائد پر ڈٹے رہے اور ہمت نہیں ہاری، ہم بھی اللہ اور اس کے رسول کے احکامات کی پیروی کرتے ہوئے حوصلہ بلند رکھیں، اور برادران وطن کے ساتھ حسن سلوک اور محبت کے ساتھ پیش آئیں اور ان کے قریب ہوں تاکہ نفرت مٹے اور محبت ایک دوسرے کے تئیں ہمدردی پیدا ہو اور ایک صالح  معاشرے کی تشکیل عمل میں آئے.
ان خیالات کا اظہار جامعۃ الطیب دیوبند کے مہتمم مولانا محمد غفران قاسمی بستوی نے اپنے وطن دودھارا میں ایک شادی کی تقریب میں میڈیا سے کیا، انہوں نے کہا کہ ہمیں انسانیت کے تحت ہر کسی کے کام آنا چاہئے دوسرے کے دکھ کو اپنا دکھ اور دوسرے کے درد کو اپنا درد سمجھنا چاہیے.
 مولانا غفران نے کہا کہ ہماری تنظیم دیوبند ایجوکیشنل ویلفئر سوسائٹی دیوبند  بغیر کسی بھید بھاؤ کے سماج میں ہر ضرورت مند طبقہ کے لئے کام کرتی ہے، مولانا نے اپنی خدمت کو بارگاہ خدا وندی میں قبولیت کے لئے امت مسلمہ سے دعاء کی درخواست کی.
 اس موقع پر سلمان عارف ندوی، صابر علی، منور حسین، عدنان احمد، زاہد قاسمی وغیرہ موجود تھے.

جہیز شریعت اسلامیہ کی نظر میں!


تحریر: قاری محمد مامون الرشید صاحب استاد شعبہ تحفیظ القرآن مدرسہ طیب المدارس پریہار ضلع سیتامڑھی بہار
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
یہ بات چڑھتے ہوئے سورج کی طرح عیاں ہے، کہ اسلامی معاشرے میں چندایسے رسومات بدرائج ہیں جو دل سوز ہی نہیں بلکہ انسانیت سوز ہے، ان میں سے ایک "جہیز "بھی ہے، جہیز لغت میں اسباب زندگی کو کہا جاتا ہے اور عرف عام میں اس سامان کو کہتے ہیں جو لڑکی کو میکہ سے ملتا ہے خواہ لڑکا یا اسکے گھر والوں کی فرمائش کی وجہ سے یا از خود لڑکی والے دیتے ہیں.
یہی وجہ ہے کہ اسکے بغیر موجودہ زمانے میں شادی کا تصور ناممکن ہوتا جارہا ہے اور ان تمام اشیاء کے دینےکا مقصد صرف نام و نمود ہے اسی وجہ سے جہیز کے سارےسامان مجمع عام پیش کئے جاتے ہیں، اور ایک ایک سامان کھول کھول کر دیکھا جاتا ہے اور فہرست پڑھ کر سنائی جاتی ہے جو محض ریاکاری اور حصول شہرت پر مبنی ہے، جبکہ اسلام میں دکھلاوا اور ریاکاری بالکل حرام اور دوزخ رساں ہے،لیکن اس رسم جاں تلف نے ہمارے معاشرے کو بالکل کھوکھلا کردیا ہے کہ جہیز نہ دینے پر دلہن کی زندگی اجیرن بن جاتی ہے،بلکہ بعض دفعہ خواہشات کے مطابق جہیز نہ ملنے پر سسرال والے بہو کو موت کے گھاٹ اتار دیتے ہیں جو آئے دن اخبار و جرائد کی سرخیوں کی زینت بن رہی ہیں، لیکن ماتم کرنے کو دل چاہتا ہے ان ناعاقبت اندیش مسلمانوں پر جو جہیز کو جائز قرار دینے کے لئے کہتے ہیں کہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے بھی اپنی بیٹی حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہا کو جہیز دیا تھا، ان کے اس باطل استدلال کا سردست  دو جواب دیتے ہیں.
 اول: ہم آپکی بات کوتسلیم نہیں کرتے کہ آپ صلی اللہ علیہ و سلم نے حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہا کو جہیز دیا تھا
دوم: جو کچھ آپ صلعم نے دیا تھا وہ سب حضرت علی رضی اللہ عنہ کے پیسے سے خریدے ہوئے تھے.
لہذا اس کو جہیز کا نام دیکر اپنے آپ کو ضلالت و گمراہی میں نہ ڈالیئے، بعض لوگ کہتے ہیں کہ ہم تو ھدیہ لیتے دیتے ہیں تو یہ درست ہے لیکن اس وقت جب کہ نیت میں خلوص ہو اور کم ملنے پر کوئی شکوہ شکایت نہ ہو، مگر آج کس کی نیت درست ہوتی ہے.
دوسری بات یہ کہ اگر ہدیہ ہی دینا ہے تو پوری زندگی دینے کے لیے ہوتی ہے، اکثر دیکھا گیا ہے کہ شادی کے بعد یہ سمجھا جاتا ہے کہ ہم دے لیکر فارغ ہوگئے ہیں، اور شادی کے بعد ضرورت کے پیش آنے کے باوجو ہدیہ نہ دینا اس بات کی دلیل ہے کہ نکاح میں دی جانے والی چیز کا نام ہدیہ رکھنا محض ایک حیلہ ہے، اور اس طرح کا حیلہ شرعا ناجائز ہے، البتہ بقدر ضرورت لڑکی والے اپنی وسعت کے مطابق دینا چاہیں تو دے سکتے ہیں.
حاصل یہ کہ شادی بیاہ کے موقع سے مروج طریقہ کی شریعت اسلامیہ میں کوئی حقیقت نہیں ہے، اسلئے ایسے نازک وقت میں ضروری ہے کہ دانشوران قوم و ملت اس رسم بد سے پہلے خود کو محفوظ رکھیں اور پھر دوسروں کو بھی بچائیں.

گمشــــدہ کی تــــلاش!


رپورٹ: محمد سلمان دھلوی
ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
دیوبند (ائی این اے نیوز 25/ جولائی2017) انتہائی افسوس کے ساتھ یہ اطلاع دی جارہی ہے کہ مولوی مسعود پرتاب گڑھی کے چھوٹے بھائی محمد کعب گزشتہ کل دیوبند سے لاپتہ ہے، آپ تمام حضرات دعاء کریں اللہ اس بچہ کو اس پرفتن دور میں تمام مصائب وآفات سے بچا کر خیر و عافیت سے گھر یا اپنے بھائی مولوی مسعود کے پاس پہنچا دے اور فوٹو بھی دیکھ لیں اگر کہیں آپ کو ملے تو براہ کرم مندرجہ ذیل نمبرات پر رابطہ کریں، شیئر کر کے اس طالب علم کو ڈھنڈنے میں مدد کریں.
 رابطہ نمبر:
 محمد سلمان دھـــلوی       08171076948
  مســعود پرتاب گڑھی       08445815702
اللہ تعالی آپ کو اس کا بہترین بدلہ عطاء فرمائے گا.

آٹـو پلٹـنے سے قاری ناصـر محمـود صاحـب زخـمی، اسـپتال میں داخـل!


رپورٹ: محمــد سلمـان دھـلوی
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
غازی آباد (آئی این ایے نیوز 25/جولائی2017) عزیز ساتھیوں انتہائی افسوس کے ساتھ یہ اطلاع دیجا رہی ہے کہ محترم حضرت اقدس قاری ناصر محمود صاحب(بانی و مہتمم جامعہ دارالقرآن قصبہ ڈاسنہ ضلع غازی آباد)  دوران سفر آٹو پلٹنے کی وجہ سے زخمی ہوگئے ہیں، قاری صاحب کو اسپتال میں داخل کیا گیا ہے، جہاں علاج چل رہا ہے.
آپ تمام حضرات سے پر خلوص دعاء کی درخواست ھیکہ کہ اللہ تعالی  قاری صاحب کو جلد سے جلد شفاء کلی عطاء فرمائے. آمیــــن

Monday 24 July 2017

استاد الاساتذہ حافط محمد عرفان صاحب بمہوری نے 53 سالہ تدریسی خدمات کو کہا الوداع!




ازقلم: محمد طیب قاسمی
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
بلاشبہ کچھ شخصیتیں ایسی ہوتی ہیں جنکی زندگیاں ملت کی بھی خواہی کیلئے وقف ہوتی ہیں انکا وجود قدرت کیطرف سےخاص فیضان ہوتا ہے جن کے احسانات اور خدمات کا اعتراف زمانہ کرتا ہے، انہیں میں سے ایک شخصیت استاذ الاساتذہ حافظ محمد عرفان صاحب دامت برکاتہم کی ہے، یقیناً فانی دنیا کی اس خود غرض زندگی میں حضرت کی ہستی ایک نادر الوجود ہستی ہے۔
سنہ١٩٦٦ء میں اپنے عم محترم مولانا محمد انیس صاحب کی سر پرستی میں مدرسۃ الاسلام بمہور میں ایک ستارہ طلوع ہوتا ہے اور زائد از نصف صدی بڑی شان سے وہ ستارہ قرآنی انوار کی ضیا پاشیاں کرتا رہا اور نسلاً بعد نسل لوگوں کے قلوب کو دولت قرآن سے مزین کرتا رہا۔
حضور صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد گرامی ہے "خيركم من تعلم القرأن وعلمه" ترجمہ: تم میں بہتر وہ ہے جو قرآن سیکھے اور سکھائے.
 بلاشبہ حافظ صاحب اللہ تعالی کے نزدیک بہترین شخص ہیں جن کو اللہ تعالی نے قرآن کی دولت سکھانے کیلئے چنا تھا۔
میں کبھی کبھی سوچتا ہوں کہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہے کہ قرآن کے ایک حرف پر دس نیکیاں ملتی ہیں اور اس طرح تریپن ۵۳ سالوں تک (سنہ قمریہ)روزانہ سیکڑوں بچوں کو پڑھانے اور سننے کے نتیجے میں کتنی نیکیاں آپ کے نامہ اعمال درج ہوتی رہیں ہیں انسانی عقل اسکا ادراک نہیں کرسکتی مزید یہ کہ تقریباً ٤٢سال رمضان مبارک میں مسلسل تراویح پڑھاتے رہے۔
ہمیں فخر ہے کہ ہم نے اس نورانی پیکرسے اکتساب فیض کیا ہے اور آپ کے مربیانہ انداز تدریس سے بہرہ ور ہوئے ہیں۔
آپ نے اپنے درس و تدریس کے پیشے سے ہمیشہ انصاف کیا کہ ۵۳ سالہ تدریسی زندگی میں کبھی بھی آپ پر اپنے پیشے سے نا انصافی اور نہ ہی کسی طرح کی مالی بے ضابطگی کا الزام لگا اور نہ معاشرتی اور سماجی زندگی میں کوئی دھبہ لگ سکا۔
بہت سے مواقع ایسے آئے جب خاندانی رقابتیں الیکشن یا مسلکی اور محلہ جاتی دشمنیوں کا عفریت لوگوں کے سروں پر سوار تھا مگر آفریں ہے آپ کی ذات پر کہ گاؤں میں رہتے ہوئے بھی ایسے مواقع پر اپنے آپ کو صاف بچا لے گئے۔
جس زمانے میں آپ کو اللہ نے حفظ قرآن کی دولت سے نوازا تھا اسوقت اچھے حافظ قرآن خال خال ہی ملتے تھےاور بڑی قدر و منزلت کی نگاہ سے دیکھے جاتے تھے آپ اگر چاہتے کسی بڑے شہر کا انتخاب کرکے پیسہ بھی کما سکتے تھے، مگر آپ نے گاؤں اور گاؤں کے بچوں پر محنت کو ترجیح دی بلا شبہ اس قربانی کیلئے آپ مبارکباد کے مستحق ہیں پیسہ کو کبھی آپ نے خدمت پر ترجیح نہیں دی چنانچہ ۱۹٦٦ء میں40 روپیہ مشاہرہ پر آپ کا تقرر عمل میں آتا ہے اور آج ٢٠١٧ء کے اس ہوش ربا گرانی کے دور میں آپ کا آخری مشاہرہ صرف آٹھ ہزار ہوتا ہے.
  بلاشبہ اللہ کی طرف سے کھلی برکت کا نزول ہی ہے کہ اس قلیل آمدنی میں بھی بچوں کی کفالت اور تعلیمی اخراجات پورے ہوتے تھے۔  
   مگر افسوس صد افسوس جس ہستی نے اپنی زندگی کے ۵۳ بیش قیمتی سال قوم و ملت کے لئے وقف کردئیے ہوں اور ہڈیوں کا گودا تک نچوڑ کر قوم کو دے دیا ہو اور جس نے ہماری تین نسلوں کو افضل کتاب کی دولت سے مالا مال کیا ہو ہمارے قلوب کو آیات قرانیہ کی لا زوال نعمت سے فروزاں کیا ہو مگر ہم ایسے محسن مطاع ومخدوم کی قدردانی کا حق ادا نہ کر سکے ہم آپ کو کوئی الوداعیہ بھی نہ دے سکے نہ کوئی تقریب نہ اہتمام نہ کوئی تام جھام شاید ہم زندہ قوم نہیں ہیں زندہ قومیں وہ ہوتی ہیں جو ایسی شخصیات کو سروں اور پلکوں پر بٹھاتی ہیں اور جنکے سر اپنے محسنین کے احسانات کے بار سے جھکے رہتے ہیں۔
یقیناً ہم بہت ناشکرے ہیں مگر رب دو جہاں تو بہت قدر شناس ہے یقیناً وہ دن ہمارے لئے رشک کا دن ہوگا جب اللہ رب العزت صدیقین شہداء اور صالحین کے ساتھ فرشتوں کی محفلوں میں آپ کی عزت افزائی کرے گا تب آنکھیں چکا چوند ہو جائیں گی.
جب قرآن کا ایک ایک حرف ایک ایک حرکت ایک ایک نقطہ آپ کی سفارش کریں گے اور جب ہزاروں معصوم بچے اور بچیاں آپ کے عشق قرآن کی گواہی دیں گےاور ہزارہا شاگردوں کے جلو میں اللہ آپ کو جنت میں داخل فرما ئے گا  بیشک اللہ سے یہی امید ہے۔
    12/07/2017 کا وہ دن مدرسۃ الاسلام کیلئے بڑا غمناک رہا ہوگا جب آپ نے ۵۳ سالہ رفاقت کے خاتمے کا اعلان کیا ہوگا مدرسہ پر اداسی کے بادل رہے ہوں گے اسکے در و دیوار گریہ کناں رہے ہوں گےاور اگر ہم محسوس کرسکتے تو ایسا معلوم ہوتا کہ وہ پیپل کا درخت آپ کی جدائی پر دھاڑیں مار مار کر رو رہا ہے جو ایک عرصہ تک آپ کا ہم راز رہا ہے جسکے سائے میں بیٹھ کر آپ نے آیات قرانیہ کا درس دیا ہے۔
   مگر اے مدرسۃ الاسلام کے بے جان در و دیوار اور اے حافظ صاحب کے ہمراز پیپل کے درخت سنو :- قوم کا سچا مخلص اور ہمدرد وہی ہوتا ہے جسے قوم کے نو نہالوں کے مستقبل کی فکر ہو، شاید اب ضعف و نقاہت کی وجہ سے وہ حق ادا نہ ہو سکے جو آپ سے مطلوب ہے لہذا تم سب کی جدائی تو برداشت کر سکتے ہیں مگر یہ نہیں ہوسکتا کہ ان کا بڑھاپا اور کمزوری ذمہ داریوں کو پورا کرنے میں رکاوٹ بنیں لہذا انھیں بادل نخواستہ اور با دیدۂ نم الوداع کہو.
     بہر حال حافظ صاحب آفریں ہے آپ کی خدمات پر آپ کے جذبۂ ایثار پر آپ کے خلوص و للہیت پر آپ کے اعتماد و توکل پر
  خوشا نصیب حافظ محمد عرفان صاحب قوم وملت کیلئے آپ کی خدمات ہماری تاریخ کے اوراق میں سنہرے حروف سے درج ہوں گی اور آپ کی قربانیاں ہمیشہ یاد رکھی جائیں گی   اللہ آپ کا صحت و سلامتی کے ساتھ سایہ تادیر رکھے. آمیــــن
            ــــــــــــعـــــــــــ
کہہ رہی ہیں درد میں ڈوبی فضائیں الوداع
چارسو چھائیں ہیں اشکوں کی گھٹائیں الوداع
یہ درو دیوار یہ صحن و چمن یہ رونقیں
کس طرح تیری رفاقت کو بھلائیں الوداع

مدرسة الاصلاح سرائے میر میں خواتین محدثات ایک تعارف پروگرام کا انعقاد!


رپورٹ: محمد انظر اعظمی
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
سرائےمیر/اعظم گڑھ(آئی این اے نیوز 24/جولائی 2017) علم حدیث میں خواتین کا حصہ حیرت انگیز اور علم حدیث کی خدمت کرنے والی خواتین کی تعداد دس ہزار سے متجاوز ہے یہ باتیں کیمبرج یونیورسٹی لندن کے ڈین ڈاکٹر محمد اکرم نے مدرسة الاصلاح سرائے میر میں منعقد خواتین محدثات ایک تعارف پروگرام میں کیا.
مزید انہوں نے کہا کہ ذخیرہ احادیث کا چوتھائی حصہ صرف خواتین سے مروی ہے اور قرون اولی اور قرون وسطٰی میں بڑی بڑی محدثات اور فقہات عالم اسلام کے اندر موجود تھیں، ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ خواتین کی امامت میں مردوں کی اقتدا درست نہیں ہے.
صدارتی خطاب میں مدرسہ کے رکن انتظامی اور ابن ہیثم اسلامیہ کالج بحرین کے ڈاکٹر شکیل احمد نے کہا کہ خواتین کے سلسلے میں ہمیں احساس کمتری سے نکلنا ہوگا اور ٹھوس اقدام کی ضرورت ہے خواتین کا تابناک مستقبل رہا ہے.
استقبالیہ خطاب میں سابق صدر مدرس مولانا سرفراز احمد مدنی قرآن کی تعلیمات پر زور دیتے ہوئے کہا کہ قرآنی تعلیمات کے ذریعہ ہی دنیا میں امن قائم ہوا تھا آج اس پر آشوب وقت میں انسانیت کراھ رہی ان حالات میں ہمیں قرآنی تعلیمات پر عمل پیرا ہو کر ہی امن قائم کیا جاسکتا ہے.
ناظم تعلیمات سہیل احمد نے شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ اسطرح کے پروگراموں سے اداروں کو فائدہ پہنچتا ہے ہم آئے ہوئے مہمانوں کا شکریہ ادا کرتے ہیں.
پروگرام کا آغاز مولانا محمد عمران اصلاحی کی تلاوت قرآن پاک سے ہوا ۔اور مدرسہ کا ترا محمد اشرف نے رفقاء کے ساتھ پیش کیا ، پروگرام میں اساتذہ وطلبہ کے علاوہ کثیر تعداد میں علاقائی عوام شریک ہوئے.