اتحاد نیوز اعظم گڑھ INA NEWS: پہنچی وہیں پہ خاک جہاں کا خمیر تها!

اشتہار، خبریں اور مضامین شائع کرانے کیلئے رابطہ کریں…

9936460549, 7860601011, http://www.facebook.com/inanews.in/

Friday 28 July 2017

پہنچی وہیں پہ خاک جہاں کا خمیر تها!


  ازقلم: محمد عظیم فیض آبادی دارالعلوم النصرہ دیوبند 9358163428
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
 گزشتہ 26/جولائی 2017 بروز بدھ بہار کی سیاست میں زبردست زلزلہ آیا اور انتہائی ڈرامائی انداز میں وزیر اعلیٰ نتیش کمار نے استعفیٰ دے کر بہار کے اس مہاگٹھ بندهن کو توڑ ڈالا جس نے بہار کے اسمبلی الیکشن میں بی جے پی کے سیاسی سفر کو روکا تها  اور خود بی جے پہ کی اسی بیل گاڑی میں سوار ہوگئے جس پر سوار ہو کر انہوں نے پچهلے تقریباً 17سال تک اپنے سیاسی سفر کو جاری رکھا تھا.
  مزید یہ کہ مودی جی نے ان کے اس استعفیٰ کا خیر مقدم کرتے ہوئے انہیں خوب خوب  مبارک باد پیش کی.
   نتیش کمار نے لالو پرساد کے بیٹے تیجسوی کے اوپر بدعنوانی کا الزام لگا کر ٹھیکرا ان کے سر پھوڑنے کی کوشش کی حالانکہ سیاسی پنڈٹوں کو تقریباً 6 ماہ پہلے ہی معلوم ہو چکا تھا کہ نتیش کمار کو  بی جے پی کے بغیر کھانا ہضم ہونے میں کافی پریشانی ہے.
   اگر نتیش کمار کو بدعنوانی سے اتنا ہی بیر ہے تو 2014 میں جب بی جے پی سے  بدعنوانی کے نام پر اپنا ناتہ توڑ لیا تھا تو اس خاندان سے کیوں رشتہ جوڑا تها جس کو وہ کرپشن میں ڈوبہ ہوا خاندان تصور کرتے ہیں ؟
   اور پھر اب بی جے پی سے ہاتھ ملایا کیا اسی 20 ماہ میں بی جے پی پھر سے پاک ہو چکی ہے اور کرپشن و بدعنوانی کے سارے پاپ دھل چکے ہیں ؟
   یہ سب محض سیاسی کهیل ہے جو انگریزوں سے زیاده ہندوستان کے لیے نقصان دہ ہے.
 بہار ہی کے بی جے پی کے قد آور لیڈر سوشیل کمار مودی نے 2015 میں اسی نتیش کمار کو دهوکہ باز کہا تها مگر آج 2017 میں جب نتیش کمار مہاگٹھ بندهن کو توڑ کر گورنر کو استعفیٰ دے رہے ہیں تو وہی سوشیل کمار مودی استعفیٰ کے تهوڑی ہی دیر بعد نتیش کمار کو اپنا لیڈر منتخب کر لیتے ہیں اور انهیں مبارک بعد پیش کرتے ہیں.
   کون اتنا بڑا اناڑی ہوگا جواس ڈرامے کو بدعنوانی کے خلاف جنگ تصور کرے گا ؟
   بی،جے ،پی کو اپنے علاوہ اگرچہ سب بدعنوانی میں سرابور کرپشن میں ڈوبے  نظر آتے ہیں لیکن جانچ ایجنسیوں سی ،بی ،آئی وغیرہ کو اگر آزادی کے ساتھ جانچ کا موقع دیا جائے تو حقیقت سے پرده اٹھ سکتا ہے کہ کون کتنا پاک ہے  ؟
     خیر نتیش کمار کے تقریباً 2 سال بی،جے ،پی سے دور رہ کر بڑے ہی بے اطمینانی اور بے چینی کے ساتھ گذرے ہوں گے اس لئے کہ آدمی کو صحیح طور پر سکون تو اپنے گهر ہی آتا ہے، اب وہ واپس اپنے لوگوں میں آگئے ہیں اور بقول شخصے یہی در اصل ان کا ڈی این اے ہے.
 اس کے وہ فراق میں تهے اور مناسب موقع کی تلاش میں تهے اسی لئے سرجیکل اسٹرائک پر جب دیگر پارٹیاں حکمراں جماعت سے اس کے ثبوت مانگ رہی تهیں تو نتیش کمار حکمراں جماعت سے اپنی وفاداری کے ثبوت کے طور پر خاموش رہے.
  پهر نومبر 2016 میں نوٹ بندی اورجی ،ایس ،ٹی کی حمایت، بی،جے،پی کی طرف نتیش کی انابت اور مودی کی ڈنر میں شرکت اور ہر وقت مودی سے مواقع کی تلاش اور اپنی وفاداری کا ثبوت پیش کرنے کی فکر سے سیاست کے گرگے سمجھ گئے تهے کہ اب نتیش کمار کسی بهی وقت مہاگٹھ بندهن سے اپنا ناتہ توڑ کر این،ڈی،اے سے اپنارشتہ جوڑ کر بی،جے،پی کے خیمے میں جشن کا ماحول پیدا کر کے اس مایوسی کی تلافی کرسکتے ہیں جو 2 سال پہلے نتیش کے بی ،جے پی سے رشتہ ٹوڑنے سے اس کے خیمے میں پیدا ہوئی تهی.
   بہر حال فسطائی طاقتوں کے بهگوا رته کو روکنے کے لئے جس گٹھ بندھن کی تشکیل ہوئی تهی اور 2019 کے لوک سبها الیکشن میں جس اتحاد کو مزید مضبوط ہونا تها اب وہ نتیش کمار کے پهر سے این،ڈی ،اے میں چلے جانے سے چرمرا گیا ہے کسی نے کیا ہی خوب کہاہے کہ " نتیش کمار اب حلالہ کے بعد زوج اول کے پاس دوبارہ واپس ہوگئے ہیں "
 گورنر نے اب پهر نتیش کمار کو اکثریت ثابت کرنے کا موقع دیا ہے اب دیکهنا یہ ہے کہ ان کی پارٹی کے تمام ممبران ان کا ساتھ دے کر بی ،جے،پی کو مضبوط کرتے ہیں یا پهر ان کی پارٹی کے مسلم ممبران اور نتیش کمار کے سیکولرزم کا دم بهرنے والے ان سے کنارہ کشی اختیار کرکے اپنے اعتدال پسندی کا ثبوت پیش کرکے نتیش اور ان جیسے دیگر لیڈران کو ہمیشہ کے لئے سبق سیکھاتے ہیں یہ ان کے لئے بهی ایک اچها موقع ہے.