اتحاد نیوز اعظم گڑھ INA NEWS: پیار و محبت کا چراغ روشن کرنے کے لئے دھلی چلو!

اشتہار، خبریں اور مضامین شائع کرانے کیلئے رابطہ کریں…

9936460549, 7860601011, http://www.facebook.com/inanews.in/

Friday 27 October 2017

پیار و محبت کا چراغ روشن کرنے کے لئے دھلی چلو!


رپورٹ: فضل الرحمان قاسمی
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
دہلی(آئی این اے نیوز 27/اکتوبر 2017) ملک میں ہر طرف نفرتوں کا بازار گرم ہے، مذہب کے نام پر ہندوستانیوں کو تقسیم کرنے کی کوششیں شباب پر ہیں، ایک خاص نظریہ کو ایک خاص طبقہ تمام ہندوستانیوں پر تھوپنے پر بضد ہے، مظلوم انسانوں کی سڑکوں پر خون کی ندیاں بہائی جارہی ہیں، ایک مخصوص طبقہ اپنے آپ کو خوف زدہ محسوس کر رہا ہے، ملک ہندوستان کا دستور جمہوری ہے، دفعہ 25 اور 29 کے تحت ہندوستان کے ہر شہری کو اپنے مذہب پر عمل کرنے کی مکمل آزادی ہے، لیکن اس کے باوجود مذہب میں مداخلت کی کوشش کی جارہی ہے، کسی نہ کسی بہانے سے اقلیتوں کو نشانہ بنایا جارہا ہے،  موجودہ حالات کو دیکھ کر محسوس ہی نہیں ہوتا کہ یہ وہی ہمارا وطن عزیز ہندوستان ہے، جہاں ایک زمانہ تک ہندو، مسلمان، سکھ، عیسائی پیار و محبت سے رہا کرتے تھے، ایک دوسرے کے دکھ درد میں شریک ہوتے تھے، آپس میں کوئی نہ رنجش  تھی نہ کوئی نااتفاقی، ایک دوسرے کی مدد کے لئے سبقت کرتے تھے، مذہب کے نام پر نفرت کا نام نشان تک نہیں تھا، لیکن حالات کا رخ بدلا اور نفرتوں کو فروغ دینے میں تیزی بڑھی اور ہم نے بھی پیار و محبت کے چراغ کواس قدر روشن نہیں کیا جس کی روشنی سے ایک جم غفیر سیراب ہوتا، اور ان کے قلوب بھی پیار و محبت سے لبریز ہوتے، مذہب کوئی بھی ہو انسانیت کی تعلیم دیتا ہے، انسانیت ہی سب سے بڑا مذہب ہے، اپنی ذات سے کسی کوتکلیف نہ دینا، دوسروں  کے  دکھ سکھ میں کام آنا انسان کی یھی سب سے بڑی خوبی رہی ہے، آج اگر نفرتوں کا بازار گرم ہے، تو خوف و مایوس ہونے کی ضرورت نہیں، ہندوستان میں ملت کے لئے اس سے بھی برے دن آئے ہیں، ایک وہ دن تھا جب یوں محسوس ہورہا تھا کہ ہندوستان سے شجر اسلام خشک ہوجائے گا، اللہ کا کوئی نام لیوا نہ رہے گا، ہر طرف کفر و شرک، لادینیت کا بول بالا تھا، لیکن اللہ تعالی نے  اپنے دین متین کی حفاظت  نیک بندوں سے کرواتا ہے، جسے منتخب کرتا ہے، اس سے کام لیتا ہے، اس وقت جب ہندوستان پر بددینی کے بادل چھائے ہوئے تھے، اللہ نے ایک نیک صفت انسان، دنیا جسے شیخ الھند مولانا محمود حسن دیوبندی سے خدمت لیا، حضرت شیخ الھند کی بے پناہ قربانیاں ہی تھیں جن کی بدولت ملک ہندوستان آزاد ہوا، آپ کو تین سال سات ماہ  جیل کی صعوبت بھی برداشت کرنی پڑی.
آج کے حالات بھی اگرچہ ویسے تو نہیں، پر اسی طرز کے حالات بن سکتے ہیں، اگر نفرتوں کو پیار و محبت کے چراغ سے بدلا نہ جائے، تو مستقبل میں اور بھی برے دن آسکتے ہیں،  کل جب ملک کو آزادی کی ضرورت تھی تو ایک محمود نے آزادی کی نعمت کو حاصل کرنے کے لئے جد و جہد کیا اور ملک کو آزاد کرایا، آج کے اس ناگفتہ حالات میں اسی محمود کے نقش قدم پر گامزن، ان کے افکار و نظریات کو عام کرنے والے مولانا محمود مدنی بھی نفرتوں کو مٹانے کے لئے ہندو مسلم سکھ عیسائی سب کے درمیان پیار و محبت کی شمع روشن کرنے جارہے ہیں، محمود مدنی قوم کا وہ چہرہ ہے جن پر ملت کو ناز ہے، قوم و ملت کادرد سینے میں اس قدر کوٹ کوٹ بھرا ہوا ہے، کہ لوگ صرف روہنگیا مسلمانوں کی مدد کی بات ہی کررہے تھے، لیکن ملت کا عظیم رہنما، قائد ملت ان بے سہارا مظلوم انسانوں کے لئے بنگلہ دیش بھی پھنچ گئے، اور مظلوموں پریشان حال مسلمانوں کی مدد کی، قوم کا وہ عظیم جب ضرورت محسوس کیا ہے کہ اب پیار و محبت کا چراغ کو روشن کیا جائے، ورنہ آنے والا کل اس سے بھی برا ہوسکتا ہے،  ملت کا سچا ہمدرد مولانا محمود مدنی کا ہم بھرپور ساتھ دیں اور قوم کے اس عظیم رہنما کی ایک آواز پر لبیک کہیں جو ہندوستان ہی نہیں عالم اسلام کی ممتاز اسلامی رہنماؤں میں ایک ہیں، اپنے قائد کی ایک آواز پر 29/اکتوبر بروز اتوار اندرا گاندھی اسٹڈیم کثیر تعداد میں پہنچ کر اس کا ثبوت دیں کہ ہندوستان کی اکثریت امن وآشتی کی علمبردار ہے، یہ ملک ترقی کی راہوں پرتبھی گامزن ہوسکتا ہے، جب یہاں کا ہر شہری خوشحال ہو، بیجا کسی اقلیت پر حملہ آور ہونا، ان کی حیاہ کو تنگ کرنا یہ ملک کی ترقی کے لئے رکاوٹ ہے، آخر میں دعاہے کہ اللہ تعالی اس ملک سے نفرتوں کو ختم کرے اور محبتوں کو عام کرے. آمیــــن