اتحاد نیوز اعظم گڑھ INA NEWS: محنت کیساتھ طلبہ کو اپنے أساتذہ سے رہنمائی بھی حاصل کرنی چاہیئے: مفتی رحمت اللہ ندوی

اشتہار، خبریں اور مضامین شائع کرانے کیلئے رابطہ کریں…

9936460549, 7860601011, http://www.facebook.com/inanews.in/

Tuesday 24 April 2018

محنت کیساتھ طلبہ کو اپنے أساتذہ سے رہنمائی بھی حاصل کرنی چاہیئے: مفتی رحمت اللہ ندوی

عطاءالرحمان
ــــــــــــــــــــــ
لکھنؤ(آئی این اے نیوز 24/اپریل 2018) طلبہ نے اگر دوران تعلیم یہ خوش گمانی پال لی کہ ہم با کمال اور ہنر مندہوگئے تو اسی دن ان کی ترقی رک جائے گی اور وہ زوال پذیر ہوجائیں گے ، اس لئے انھیں محنت کے ساتھ ساتھ اپنے اساتذہ سے رہنمائی ضرور لیتے رہنا چاہیئے، ان خیالات کا اظہار مدرسہ تعلیم القرآن سمریاواں میں منعقد سالانہ اجلاس عام میں طلبہ و عوام کو خطاب کرتے ہوئے صدر اجلاس استاذ فقہ و ادب دارالعلوم ندوۃ العلماء لکھنؤ مفتی رحمت اللہ ندوی نے کیا، انھوں نے مزید کہا کہ اپنے اسلاف سے وابستہ رہنے سے علم و عمل میں برکت ہوتی ہے ذرا ذرا سی چیز کے لئے مہینوں مشقت سفر برداشت کرتے تھے آج اللہ نے بڑی آسانیاں پید ا کردی ہیں، ہمارا وقت بھی بچ رہا ہے اور مشقت سفر بھی نہیں جھیلنی پڑتی اس لئے اللہ کا ہر لمحہ شکر ادا کرنا چاہیئے اور اساتذہ کی ہمہ وقت موجودگی کو اللہ کا بڑا انعام سمجھنا چاہئے ، مدرسہ فاطمہ للبنات ملیح آباد کے مہتمم مولانا محمد اسلم ندوی نے کہا کہ قرآن ہمارے لئے دستور حیات ہے ہمیں اسی کے مطابق زندگی گزارنی چاہئے ورنہ ہم دن بدن مصائب و مشکلات میں گھرتے رہیں گے ، جامعہ فرقانیہ بسواں سیتا پور کے مہتمم مولانا عاصم اقبال ندوی نے کہا کہ آج کا المیہ یہ ہے کہ ہم زکوۃ دے کر مدارس پر احسان جتلاتے ہیں ، اپنا اچھا مال لایعنی چیزوں میں خرچ کرتے ہیں  ۔زکوۃ اور صدقات کو مدارس میں دیتے ہیں اس پر احسان بھی جتلاتے ہیں ، پھر امید بھی لگاتے ہیں کہ مدارس سے سب انجینئر اور ڈاکٹر ہی پیدا ہوں ، ہمیں مدارس کی طرف توجہ دینے کی ضرورت ہے ، مولانا اختر حسین قاسمی صدر مدرس مدرسہ ہدایت العلوم کرہی نے کہا کہ پہلے صحابہ کرام اللہ اور اس کے رسول سے حد درجہ محنت کرتے تھے اور اسی کو کامیابی کی ضمانت سمجھتے تھے آج ہماری کامیابی بھی اسی محنت میں مضمر ہے ، ان کی مختصر اور جامع دعا پر اجلاس کا اختتام ہوا ۔
اس موقع پر طلبہ نے  اصلاحی مکالمے ، اردو ، عربی ، انگریزی ، ہندی اور فارسی زبانوں میں مختلف عناوین کے تحت تقریریں ، پُر تاثیر حمد و نعت ، اجتماعی نظمیں ، اجتماعی قرات ، بیت بازی اور آداب و ادعیہ کے مسابقے پیش کرکے سامعین کے دلوں کو جیت لیا ، موبائل کے نقصانات اور اس کا درست استعمال ،زکوۃ اور وراثت میں بہنوں کا حصہ کے موضوع پر پیش کئے گئے مکالمے کافی پسند کئے گئے ،اس کے علاوہ اجتماعی قرأت اور اجتماعی نعت جیسے ثقافتی اور علمی پروگرام کو بھی خوب داد و تحسین حاصل ہوئی، اجلاس کی تین نشستیں ہوئیں ، پہلی نشست عصر سے مغرب تک ہوئی جس میں شعبہ مکتب کے طلبہ نے اپنا ثقافتی پروگرام پیش کیا ، مغرب سے عشاء تک عام طلبہ نے اپنے کمال کا مظاہرہ کیا ، جب کہ تیسری نشست میں منتخب طلبہ کا قیمتی پروگرام پیش کیا گیا جس سے سامعین دیر رات تک بڑی دلچسپی کے ساتھ محظوظ ہوتے رہے.
آخر میں مہتمم مدرسہ نے تمام شرکاء اور مہمانوں کا شکریہ ادا کیا، جلسہ کا آغاز قاری محمد ارشد قاسمی کی تلاوت کلام پاک سے ہوا، نظامت کے فرائض مولانا غفران احمد ندوی نے انجام دئے، اس موقع پر اجلاس عام میں علمی ، ادبی ، سیاسی ، سماجی ہزاروں لوگ موجود تھے جن میں ضلع پنچایت ممبر محمد احمد و مولانا شعیب احمد ندوی، ماسٹر ظفیر علی کرخی، محمد رضوان ندوی، مولانا فضیل احمد ندوی، ماسٹر سہیل احمد علیگ، حاجی کرم حسین، مولانا شہاب الدین قاسمی، مولانا شمس الضحی قاسمی، مولانا ریاض الحق قاسمی، حافظ اعجاز منیر، رضوان منیر، عبدالہادی پٹواری، انوار عالم چودھری، حمیدالدین چودھری وغیرہ کے نام خاص طور سے قابل ذکر ہیں ۔