اتحاد نیوز اعظم گڑھ INA NEWS: نوٹ بندی سے دارالعلوم دیوبند و دیگر بڑے ادارے کے ذمہ داران شدید مسائل سے دوچار !

اشتہار، خبریں اور مضامین شائع کرانے کیلئے رابطہ کریں…

9936460549, 7860601011, http://www.facebook.com/inanews.in/

Wednesday 30 November 2016

نوٹ بندی سے دارالعلوم دیوبند و دیگر بڑے ادارے کے ذمہ داران شدید مسائل سے دوچار !

محمد عاصم اعظمی ـــــــــــــــــــــــــــــــــ دیوبند(آئی این اے نیوز 30/نومبر 2016) وزیر اعظم نریندر مودی کے ذریعہ 500 اور 1000 کے نوٹوں کو بند کئے جانے سے ملک میں پیدا ہوئے معاشی بحران میں بیس دن بعد بھی خاطر خواہ بہتری نہیں آئی ہے اور حالات سے ایسا اندازہ لگا یا جارہاہے کہ جلد ی معمولات پٹری پر لوٹ بھی نہیں پائینگے نوٹ بندی سے جہاں، عام آدمی، تجارتی مراکز اور چھوٹی بڑی صنعتیں مکمل طورپر تنزلی کی طرف چلی گئی وہیں ام المدارس دارالعلوم دیوبند کا تعلیمی نظام الحمداللہ معمولات کے مطابق جاری وساری ہے لیکن وقتی پریشانیوں اور بینک اہلکاروں کے ناروا سلوک سے یہ الہامی ادارہ بھی پوری طرح متاثرہے ادارہ نے جہاں موجودہ حالات کی نزاکت کو سمجھتے ہوئے تمام تعمیراتی کاموں کو بند کردیاہے وہیں ملک بھر سے تمام سفراء کو بھی واپس بلالیا گیاہے گزشتہ 8؍ نومبر کو 500 اور 1000 کے نوٹوں کی بندی کے بعد پورے ملک میں اقتصادی بحران کی کیفیت پیدا ہوگئی، جس کا اثر یقینی طور پر ازہر ہند دارالعلوم دیوبند اور اس جیسے اداروں بر بھی پڑا دارالعلوم دیوبند کے محاسبی اور تنظیم و ترقی محکمہ کے کارکنان مسلسل بینکوں کے چکر کاٹ رہے ہیں لیکن انہیں بھی وہی رقومات فراہم کرائی جارہی ہیں جس کی ہدایت آر بی آئی کی طرف ایک عام آدمی کے لئے ہے، یعنی ایک اکاؤنٹ سے ہفتہ بھر میں محض چوبیس ہزار روپیہ ہی دیئے جارہے ہیں، کئی بینکوں کا عالم تو یہ ہے کہ وہ ادارے کے کارکنان کے ساتھ بدسلوکی تک کررہے ہیں، جس سے عوام میں سخت غم وغصہ ہے اطلاع کے مطابق دارالعلوم دیوبند جیسے کروڑوں کے بجٹ والے ادارے کو گزشتہ بیس یوم میں اپنے بینک اکاؤنٹ سے محض تین لاکھ روپیہ کی ہی آمد ہوئی ہے دارالعلوم دیوبند میں بشمول تنخواہیں نو سے دس لاکھ روپیہ تک کے یومیہ اخراجات ہیں لیکن بینک اکاؤنٹ سے ملنے والی حکومت کی جانب سے مختص کردہ رقم اس ضخیم بجٹ کے سامنے اونٹ کے منہ میں زیرے کے مترادف ہے، باوجود اس کے الحمد اللہ ادارے میں تمام علمی سرگرمیاں اور مطبخ کا نظام معمول کے مطابق جاری ہے۔ لیکن اس میں کوئی شک نہیں کہ اس وقت ادارے کے ذمہ داران شدید مشکلات سے گذر رہے ہیں اور ان کے سامنے مسائل کا انبار ہے، جہاں ادارے میں ڈیلی بیسز(اجیران) کو ان کا محنتانہ دینے میں دقتیں ہورہی ہیں وہیں تقریباً پانچ سو سے زائد ملازمین و کارکنان کی تنخواہیں دینے کا مسئلہ بھی پیدا ہوگیا، حالانکہ انتظامیہ نے پہلی فرصت میں دانشمندانہ قدم اٹھاتے ہوئے سرکولر جاری کرکے تمام اساتذہ اورکارکنان کے سیلری اکاؤنٹ ایچ ڈی ایف سی بینک میں کھلوا دیئے ہیں اور وظیفہ حاصل کرنے والے طلباء کو بینکوں میں کھاتے کھلوانے کی ہدایت دے دی ہے۔ ذرائع کے مطابق ملک بھر سے تمام سفراء کو واپس بلا لیا گیا ہے اور نوٹ بندی کے بعد ادارہ کے دفتر تنظیم و ترقی کی آمدنی نہ کے برابر ہوگئی ہے حالانکہ تعمیرات پر اس وقت مکمل طریقہ سے روک لگا دی گئی ہے لیکن ضروری اخراجات بشمول مہمانوں کی آمدورفت، مطبخ اور طلباء و کارکنان کی بنیادی ضروریات کو تکمیل میں شدید دشواریوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے دارالعلوم دیوبند کے نائب مہتمم مولانا عبدالخالق سنبھلی کے مطابق دارالعلوم دیوبند کی تمام ضروریات اللہ کی رحمت اور خیر خواہان کے تعاون سے پوری ہوتی ہیں اور انشاء اللہ یہ سلسلہ جاری رہے گا انہوں نے کہا کہ نوٹ بندی کے سبب وقتی پریشانیاں آرہی ہیں، جس کے سبب ادارہ اپنے ہی اکاؤنٹ سے ضرورت کے مطابق رقم نہیں نکال پارہا ہے، لیکن انتظامیہ مسلسل بینکوں کے رابطہ میں ہے تاکہ اکاؤنٹ سے ضرورت کے مطابق رقم حاصل ہوسکے ،انہوں نے کہا کہ بہر حال وقتی طور پر ادارے کے سامنے بڑے مسائل ضرور پیدا ہوگئے ہیں لیکن امید ہے کہ اللہ تعالیٰ غائبانہ طور پر ادارے کے تمام مسائل حل فرمائینگے۔ ادھر دارالعلوم وقف دیوبند ، مظاہر علوم سہارنپور، دارلعلوم زکریا دیوبند، جامعہ امام محمد انور شاہ، جامعۃ الشیخ جیسے اداروں کاحال بھی کچھ ایسا ہی ہے۔ ہم تمام خیر خواہان سے اپیل کرتے ہیں کہ اس نازک گھڑی میں دارالعلوم دیوبند جیسے اداروں کی بڑھ چڑھ کر معاونت کریں۔