اتحاد نیوز اعظم گڑھ INA NEWS: اہل حلب کی چیخ و پکار !

اشتہار، خبریں اور مضامین شائع کرانے کیلئے رابطہ کریں…

9936460549, 7860601011, http://www.facebook.com/inanews.in/

Monday 19 December 2016

اہل حلب کی چیخ و پکار !

از قلم: محمد ابوذر صدیقی سمستی پوری ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ حلب شہر جو ملک شام کا ایک حصہ ہے اور وہاں مسلمانوں کی اکثریت موجود ہے جہاں بے شمار بندے اپنے پیدا کرنے والے کے سامنے دن و رات میں دفعہ اپنے سر کو جھکاتے ہیں وہیں ایام حاضرہ کے اندر شرپسند بشارالاسد کے حامی ان مسلمانان حلب کا بے دریغ خون بہانے میں مصروف ہیں جہاں کی مسلم عورتوں کی عزت دن رات لٹی جارہی ہے جہاں بزرگوں کو مشق ظلم و ستم بنایا جارہا ہے جہاں معصوم نونہالوں کو یہ دہشت کے پجاری دن رات کچلنے میں مشغول ہیں جہاں ایک بار پھر ہلاکو و چنگیز کی تاریخ دہرائی جارہی ہے جہاں سر عام انسانیت کا خون ہورہاہے جہاں کے بزرگ اپنے دل میں ایک امید کی دیپ جلائے بیٹھا ہے کہ اب کوئی عمر ابن خطاب کی سیرت دہرانے والا حکمراں ہماری مدد کو آئیگا ہماری لٹتی ہوئی عزت کو محفوظ کریگا ہمارے معصوموں کو گولیوں کا نشانہ اور بم کا نوالہ بننے سے بچائیگا اور ہم پر کئے گئے مظالم کا ظالموں سے گن گن کر بدلہ لیگا جہاں کی بیٹیاں یہ امید لئے بیٹھی ہیکہ اب کوئی معتصم باللہ جیسا شیر دل بہادر حکمراں ہماری آواز سنے گا اور ہماری مدد کو آئیگا اور ہماری عفت و عصمت کی حفاظت کریگا اور ہماری لٹتی ہوئی عزت کو تاتار ہونے سے بچائیگا اس پر ہونے والے مظالم کیخلاف محاذ قائم کریگا مگر افسوس صد افسوس ہر گام ان کی نظر اٹھ کر پھر حسرت ویاس کیساتھ نیچی ہوجاتی ہے ان کی دل خراش صدا یہ پکارتی ہے ایے اہل اسلام کے عیور نوجوانوں میں حلب کی بیٹی قوم مسلم کی دستار دیکھو آج کس طرح بے بسی کے ساتھ اپنی عزت کی نیلامی کا تماشہ دیکھ رہی ہوں اور اپنی بے بس آنسؤوں کے چند قطرات لئے ہوئے ایک مجسمہ بنی ہوئی ہوں ایے ہمارے مسلم بھائیو ایے اسلام کے غیور مجاہدو ہماری مدد کرو لیکن یہاں تو المیہ ہی کچھ اور نظر آتا ہے ہمارے مسلم حکمراں خود کی اُلُّو سیدھا کرنے میں جٹے ہوئے ہیں انہیں حلب کے معصوم و بے قصور مسلمانوں کا بہتا ہوا خون نظر نہیں آرہا ھے مسلم بیٹیوں کی لٹتی عصمت وعفت نظر نہیں آرہی ہے ایسا لگتا ہے کہ کچھ ہوا ہی نہیں پورا عالم امن و آمان کی زندگی گزار رہاہے سب خود کی زندگی جینے میں مصروف ہے اس لئے میں صرف اتنا کہوں گا کہ ایے انسان خود کو انسان بنا اورانسانیت کا دکھ درد اپنے سینے میں بھی پیدا کر اور انسانیت کے ناطے اہل حلب پر ہونے والے مظالم کے خلاف آواز اٹھا ان کے درد کو خود کا درد سمجھ اور ان ظالم و شرکس کے خلاف ایک آواز بنکر عالم کو ایک پیغام دو کہ ایے ظالم و متکبر بشارالاسد تو یہ نہ بھول کہ تو جسکو اپنے ظلم کا شکار بناکر رکھا ہے وہ قوم مسلم ہے اس لئے ایے ظالم اسد سن لے اب مسلمان آپسی اختلافات کو پس پشت ڈال کر ایک پلیٹ فارم پر جمع ہوچکے اب تیرے ظلم کی آندھی اور نہیں چلیگی اب اور مسلمان کا ناحق خون نہیں بہے گا اب کسی بیٹی کی عفت نہیں لوٹی جائیگی اب کسی بوڑھے کا سہارا نہیں توڑا جائیگا اب ہم جاگ اٹھے ہیں اب ہمیں تمہاری بربادی کا سامان بننے۔سے کوئی نہیں روک سکتا تو مسلمانوں ان ظالم حکمرانوں کیخلاف صدائے احتجاج بلند کرو اور انکے ظلم کا خاتمہ کرو.